Tag: IG punjab

  • اسلام آباد ہائیکورٹ نے دفعہ ایک سو چوالیس کو معطل کردیا

    اسلام آباد ہائیکورٹ نے دفعہ ایک سو چوالیس کو معطل کردیا

    اسلام آباد: ہائیکورٹ نے دفعہ ایک سو چوالیس کو معطل کر دیا،پی ٹی آئی کی جانب سے دفعہ ایک سو چوالیس کو چیلنج کر نے کی درخواست کی سماعت پیر تک ملتوی کردی گئی۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے دفعہ ایک سو چوالیس معطل کرتے ہوئے عدالتی حکم عدولی پر سیکریٹری داخلہ اور آ ئی جی اسلا م آباد کو شوکاز نو ٹس جا ری کردیا اور وفاق تین روز میں جواب طلب کرلیا ہے،عدالت نے سیکریٹری داخلہ اور آئی جی کو آئندہ سماعت پر بذات خود پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔

    عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ عدالتی حکم کی مسلسل خلاف ورزی کی جا رہی ہے، وزیر اعظم نے اگر دھرنوں کی اجا زت دی ہے تو دفعہ ایک سو چوالیس کے تحت کسی کو گر فتار نہیں کیا جا سکتا،جسٹس اطہر نے ریمارکس میں کہا کہ قانون کے مطابق وزارت داخلہ اور وزیر اعظم مجسٹریٹ کوڈکٹیٹ نہیں کرسکتے۔ عدالت میں پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی کاکہنا تھا جب ڈسٹر کٹ کچہر ی میں خود کش حملہ ہوا تو اس واقعہ کے بعد بھی دفعہ ایک سو چوالیس نافذ نہیں کی گئی۔

  • لاہورہائیکورٹ: آئی جی پنجاب کیخلاف توہین عدالت سے متعلق فیصلہ محفوظ

    لاہورہائیکورٹ: آئی جی پنجاب کیخلاف توہین عدالت سے متعلق فیصلہ محفوظ

    لاہور: تحریک انصاف کے کارکنوں کی گرفتاریوں پر آئی جی پنجاب کے خلاف لاہورہائیکورٹ نے توہین عدالت درخواست کے قابل سماعت ہونے سے متعلق فیصلہ محفوظ کرلیا۔

    پنجاب میں تحریک انصاف کے گرفتار کارکنوں کی رہائی کے عدالتی حکم پر عمل نہ کرنے کیخلاف آئی جی پنجاب کیخلاف درخواست دائر کی گئی تھی۔

    درخواست گزار کا موقف تھا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم کے باوجود تحریک انصاف کے کارکنان کو رہا نہیں کیا گیا۔ عدالت نے حکم دیا تھا کہ تحریک انصاف کے کارکنوں کو حراساں اور غیرقانونی طور پرگرفتار نہ کیا جائے۔

    درخواست گزار کا کہنا تھا کہ پولیس عدالتی حکم کے باوجود گرفتاریاں کررہی ہے جو توہین عدالت ہے۔ عدالت نے درخواست کے قابل سماعت ہونے کے حوالے سے فیصلہ محفوظ کرلیا۔

  • سانحہ ماڈل ٹاؤن :ایف آئی آرآئی جی پنجاب کے گھرپرلکھی گئی

    سانحہ ماڈل ٹاؤن :ایف آئی آرآئی جی پنجاب کے گھرپرلکھی گئی

    لاہور: سانحہ ماڈل ٹاؤن کی ایف آئی آر میں دہشت گردی کی دفعہ اس لیے شامل نہیں کی گئی کہ اس صورت میں مقدمے کا چالا ن پندرہ روز میں پیش کرنا پڑتا اور دفعہ نہ ہونے کی صورت میں تفتیش کو طول دیا جاسکتا ہے۔

    سانحہ ماڈل ٹاؤن کا مقدمہ تہتر دن بعد ذمہ داران کیخلاف درج تو ہوگیا لیکن مقدمے میں انسداد دہشت گردی کی دفعات نہیں لگائی گئیں۔ایف آئی آر میں انسداد دہشت گردی کی دفعہ سات نہ لگانے کی وجہ سامنے آگئی۔

    ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق یہ انسداد دہشت گردی کی دفعہ لگتی تو چالا ن پندرہ دن کے اندر انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کرنا پڑتا۔ انسداد دہشت گردی کی دفعہ نہ ہونے کی وجہ کیس کو کی تفتیش کو غیرمعینہ مدت کیلئے طول دیا جاسکتاہے۔

    سانحہ ماڈل ٹاؤن کی ایف آئی آر آئی جی پنجاب مشتاق سکھیرا کے گھر پر سی آئی اے کے ایک تجربہ کار افسر رانا صدیق نے لکھی۔ جس وقت ایف آئی آر لکھی جا رہی تھی اس وقت ن لیگ کے وکلا بھی آئی جی کے گھر پر موجود تھے۔

  • سانحہ ماڈل ٹاؤن، پولیس افسران کے بیانات پرجرح مکمل

    سانحہ ماڈل ٹاؤن، پولیس افسران کے بیانات پرجرح مکمل

    لاہور: سانحہ ماڈل ٹاون کی عدالتی تحقیقات کے لیے قائم ٹریبونل کے روبرو ڈی آئی جی رانا عبدالجبار، ایس پی ماڈل ٹاون اور ایس پی سی آئی اے سمیت دس پولیس افسران کے بیانات پر جرح مکمل کرلی گئی۔

    جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں ٹریبونل نے کارروائی کا آغاز کیا تو ڈی آئی جی رانا عبدالجبار، ایس پی ماڈل ٹاون طارق عزیز اور ایس پی سی آئی اے عمر ورک سمیت دس پولیس افسران کے بیانات پر فاضل ٹریبونل نے بند کمرے میں جر ح کی۔

    اس موقع پر ٹریبونل کے معاونین نے بند کمرے میں سماعت پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے ٹریبونل کے رجسٹرار کے پاس اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا ۔ معاونین کا کہنا تھا کہ سانحہ ماڈل ٹاون کے حوالے سے تمام تر حقائق سے قوم کو آگاہ ہونا چاہیے اس لیے بند کمرے میں کارروائی قابل قبول نہیں۔

    پولیس افسران کی جانب سے بیانا ت پر جرح کے بعد ٹریبونل نے کارروائی پچیس جولائی تک ملتوی کرتے ہوئے آئی جی پنجاب کے تبادلے کے حوالے سے سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ سے رپورٹ طلب کر لی ۔