Tag: IG Sindh AD Khawaja

  • سندھ پولیس نے ٹیکنالوجی میں تمام صوبوں کو پیچھے چھوڑ دیا

    سندھ پولیس نے ٹیکنالوجی میں تمام صوبوں کو پیچھے چھوڑ دیا

    کراچی: سندھ پولیس نے ٹیکنالوجی میں تمام صوبوں کو پیچھے چھوڑ دیا، ضلع وسطی میں جدید کمانڈ اینڈ کنٹرول روم تیار کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے کمانڈ اینڈ کنٹرول روم کا افتتاح کردیا، اس کنٹرول روم سے پولیس موبائلوں اور تھانوں میں لگے دیگر کیمروں کو مانیٹر کیا جائے گا۔

    ضلع وسطی کے ایس ایس پی ڈاکٹر رضوان نے بتایا کہ 23 تھانوں کی پولیس موبائلوں میں ہائی ٹیک کیمرے نصب کیے گئے ہیں، جنھیں کنٹرول روم سے مانیٹر کیا جاسکتا ہے۔

    ایس ایس پی وسطی کے مطابق یہ کیمرے تھانوں کے اندر لاک اپ، ڈیوٹی رومز اور دیگر مختلف مقامات پر نصب کیے گئے ہیں، کسی بھی ایمرجنسی کی صورت میں کمانڈ اینڈ کنٹرول روم سے ہدایات بھی دی جاسکتی ہیں۔

    دریں اثنا رمضان المبارک میں سیکورٹی کی صورت حال کو بہتر بنانے کے لیے مارکیٹوں اور مساجد کے اطراف میں 23 ہزار کے قریب اہل کار تعینات کردیے گئے ہیں، رینجرز کے اہل کار بھی سیکورٹی فرائض انجام دے رہے ہیں۔

    کراچی پولیس کا ملزمان سے انوکھا اظہارِ محبت


    شہر میں مختلف مقامات پر شہریوں کو ترقیاتی کاموں کے باعث ٹریفک کے شدید مسائل کا سامنا ہے، جس سے نمٹنے کے لیے 1800 اضافی نفری سڑکوں پر تعینات کردی گئی ہے۔

    وزیر داخلہ سندھ سہیل انور سیال نے بتایا کہ اسٹریٹ کریمنلز کے خلاف بھی انٹیلی جنس کی بنیاد پر کارروائیاں کی جارہی ہیں، جلد کراچی کو اسٹریٹ کرائم سے نجات دلائیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پولیس کو جدید خطوط پر استوار کرکے میرٹ پر بھرتیاں کیں، آئی جی سندھ

    پولیس کو جدید خطوط پر استوار کرکے میرٹ پر بھرتیاں کیں، آئی جی سندھ

    سکھر : آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے کہا ہے کہ دو سال میں پولیس کی بہتری کیلئے جو کیا وہ سب کے سامنے ہے، بطور آئی جی اول ترجیح میرٹ پر بھرتی تھی جس پر عمل کیا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے سکھر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، ان کا کہنا تھا کہ پولیس کو جدید خطوط پر استوار کرکے ریکارڈ کو کمپیوٹرائز کیا۔

    انہوں نے بتایا کہ سندھ حکومت نے ڈویژنل ہیڈ کوارٹر میں سہولت سینٹرز قائم کئے، 24ہزار نوجوانوں کو بھرتی کرکے آرمی سے تربیت کروائی گئی، اس کے علاوہ سندھ میں200سے زائد اور کراچی میں سو رپورٹنگ سینٹر قائم کئے گئے۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ جب تک عوام پولیس کے ساتھ تعاون نہیں کرے گی تھانہ کلچر نہیں بدلے گا، جلسے جلوس شروع ہوچکےہیں، پولیس سیکیورٹی کیلئے تیار ہے، سیاسی تبدیلی سے پولیس کی کارکردگی متاثرنہیں ہوگی۔

    مزید پڑھیں: ڈھائی ہزارکیمروں کےساتھ ڈھائی کروڑآبادی کی نگرانی ممکن نہیں‘ آئی جی سندھ



    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

     

  • اے ڈی خواجہ کونہ ہٹانے کا حکم برقرار

    اے ڈی خواجہ کونہ ہٹانے کا حکم برقرار

    کراچی : سندھ ہائیکورٹ نے آئی جی سندھ کو عہدے سے ہٹانے کے خلاف حکم امتناع میں توسیع کردی اور کہا کہ اے ڈی خواجہ بطور آئی جی سندھ کام جاری رکھیں گے۔

    آئی جی سندھ کی برطرفی سے متعلق سندھ ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی، سماعت میں عدالت نے اے ڈی خواجہ کو عہدے سے نہ ہٹانے کا حکم برقرار رکھا، عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل کو ہدایت کی کہ وہ آئی جی کی تقرری کیلئے نام ارسال کرنے متعلق قوانین پر عدالت کو مطمئن کریں ، افسران کی تقرری و تبادلے کے حوالے سے تفصیلی دلائل کی تیاری کرکے آئیں۔

    درخواست گزار کے وکیل فیصل صدیقی نے دلائل دیتے ہوئے کہنا تھا کہ اٹھارہویں ترمیم کے بعد اختیارات کی تقسیم اور نئےقوانین کاجائزہ ضروری ہے۔

    عدالت نے فریقین کو سُننے کے بعد حکم امتناع میں توسیع کرتے ہوئے مزید سماعت تیرہ اپریل تک ملتوی کردی اور آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کو عہدے سے نہ ہٹانے کا حکم بھی برقراررکھا۔


    مزید پڑھیں : قائم مقام آئی جی سندھ کا نوٹی فیکیشن معطل‘ عدالت کی اے ڈی خواجہ کو کام جاری رکھنے کی ہدایت


    یاد رہے کہ گذشتہ سماعت میں سندھ ہائیکورٹ نے آئی جی سندھ کے لئے اے ڈی خواجہ کو بحال کردیا اور سردار عبدالمجید دستی کو فوری چارج چھوڑنے کا حکم دیا تھا۔

    خیال رہے سندھ حکومت نے آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کی خدمات وفاق کے حوالے کر دی تھیں اور ان کی جگہ اے آئی جی سندھ عبدالمجید دستی کو عارضی طور پر نیا آئی جی سندھ مقرر کیا تھا۔

    واضح رہے کہ 19 دسمبر کو اے ڈی خواجہ رخصت پر چلے گئے تھے، ان کی جگہ کراچی پولیس چیف مشتاق مہر کو آئی جی سندھ کا اضافی چارج دے دیا گیا تھا، جس کے بعد سندھ اور وفاقی حکومت کے درمیان اختلافات کی خبریں گردش کرنے لگیں اور ساتھ ہی یہ تاثر ابھرنے لگا کہ آئی جی اے ڈی خواجہ اور سندھ حکومت کے درمیان بعض معاملات پر اختلافات پائے جاتے تھے، جس کے باعث انہیں جبری رخصت پر بھیج دیاگیا ہے۔

  • ملک کوامن کاگہوارہ بنانےکےلیےسندھ پولیس کردارادا کرےگی‘ آئی جی سندھ

    ملک کوامن کاگہوارہ بنانےکےلیےسندھ پولیس کردارادا کرےگی‘ آئی جی سندھ

    کراچی : آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کا کہناہےکہ سندھ پولیس کوسب سے بڑا چیلنج دہشت گردی کا درپیش ہےاس کا مقابلہ کرکےملک کوامن کاگہوارہ بنائیں گے۔

    تفصیلات کےمطابق کراچی میں سعید آباد پولیس ٹریننگ سینٹر میں 92ویں پاسنگ آؤٹ پریڈ سے خطاب میں آئی جی سندھ کا کہناتھاکہ پولیس اہلکار شہریوں کے محافظ اور خادم ہیں۔

    اے ڈی خواجہ کا کہناتھاکہ میں اپنی جگہ پر ہوں اوردہشت گردی کےخاتمے تک شہر میں آپریشن بھی جاری رہےگا۔

    پولیس کی پاسنگ آؤٹ پریڈ میں 28 خواتین سمیت 639 پولیس اہلکار شامل تھےجنہوں نےپریڈ کےدوران تربیت کاعملی مظاہرہ بھی کیا۔

    آئی جی سندھ نےپاسنگ آؤٹ پریڈ کےاختتام پر میڈیا سے بات کرتے ہوئےکہاکہ پولیس کےجوان دہشت گردوں کے خلاف اگلی صفوں میں لڑتے ہیں اسی طرح بہادری کا مظاہرہ کرتے رہیں گے۔

    اس موقع پراے ڈی خواجہ کا کہناتھاکہ کراچی میں قومی ورثے کو نقصان پہنچانے والوں کے خلاف کارروائی ہوگی۔انہوں نےکہاکہ پولیس والا ہویاکوئی اوررعایت نہیں برتی جائے گی۔


    ڈی جی خان میں آپریشن‘1سیکورٹی اہلکار شہید‘ 5دہشت گردہلاک


    یاد رہےکہ گزشتہ روزصوبہ پنجاب کےشہر ڈیرہ غازی خان اور قبائلی علاقوں میں مشترکہ سرچ آپریشن کےدوران پانچ دہشت گرد ہلاک جبکہ رینجرزکا 1سیکورٹی اہلکار شہیدہوگیاتھا۔


    کوئٹہ میں سیکورٹی فورسزنےدہشت گردی کابڑامنصوبہ ناکام بنادیا


    واضح رہےکہ گزشتہ روز پاک فوج نے کوئٹہ میں دہشت گردی کا بڑامنصوبہ ناکام بناتے ہوئے چمن کےقریب آپریشن کےدوران افغانستان سے پاکستان آنے والے بارود سےبھری گاڑی برآمد کرکے دو دہشت گردوں کوگرفتار کرلیاتھا۔

  • حکومت سندھ  کا آئی جی کی خدمات وفاق کےسپرد کرنے کا فیصلہ

    حکومت سندھ کا آئی جی کی خدمات وفاق کےسپرد کرنے کا فیصلہ

    کراچی: سندھ حکومت نےآئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کی خدمات وفاق کے سپرد کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے،صوبائی حکومت نے وفاقی حکومت کو خط لکھ دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نےآئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کی خدمات وفاق کےسپرد کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔اس سلسلے میں سندھ حکومت نےوفاقی حکومت کوخط لکھ دیا ہے۔

    سندھ حکومت نےخط میں اے ڈی خواجہ کی خدمات وفاق کےسپرد کرنے کی درخواست کی ہے،جبکہ نئے آئی جی سندھ کےلیے3 ناموں کی سمری بھی وفاق کوارسال کی ہے،جس میں سردار عبدالمجید دستی،غلام قادرتھیبو اورخادم حسین بھٹی کےنام تجویز کیے ہیں۔

    latter

    خیال رہے کہ سردارعبدالمجیدد ستی اےآئی جی ریسرچ اورڈیولپمنٹ کےعہدے پرتعینات ہیں،غلام قادر تھیبو چیئرمین اینٹی کرپشن کےعہدے پرتعینات ہیں۔

    خادم حسین بھٹی ایڈیشنل آئی جی ٹریفک کےعہدےپرتعینات ہیں،ذرائع کا کہنا ہےکہ آئی جی سندھ کےلیےمضبوط انتخاب غلام قادر تھیبو کا ہے۔

    آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ جبری رخصت

    یاد رہے گذشتہ سال دسمبر میں آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کےحوالے سے جبری رخصت کی خبر میڈیا کی زینت تھی.

    آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے دوبارہ تعینات

    رواں سال آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے دوبارہ اپنا عہدہ سنبھال لیا تھا، اُن کی غیر موجودگی میں کراچی پولیس چیف مشتاق مہر کو قائم مقام انسپکٹر جنرل تعینات تھے.

  • وزیراعلیٰ کا ہڑتال اور دھرنے کی کال دینے والوں کے خلاف کارروائی کا حکم

    وزیراعلیٰ کا ہڑتال اور دھرنے کی کال دینے والوں کے خلاف کارروائی کا حکم

    کراچی : وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ کچھ مفاد پرست عوام دشمن عناصر شہر میں امن و امان کی صورتحال کو خراب کرنا چاہتے ہیں تاکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی قربانیوں کو ضائع کیا جاسکے۔

    وزیر اعلیٰ سندھ اور آئی جی سندھ پولیس اے ڈی خواجہ کے مابین وزیراعلیٰ ہاؤس میں ملاقات ہوئی، جس میں شہر میں جاری آپریشن اور پولیس کی کارروائیوں پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔

    اس موقع پر وزیر اعلی سندھ قائم علی شاہ نے آئی جی کو ہدایت کی کہ کچھ لوگ اپنی طاقت کا مظاہرہ کرنے کے لیے ہڑتال اور دھرنے کی کال دے رہے ہیں مگر اب عوام ایسی تمام اپیلوں کو مسترد کرتے ہیں جس کی مجھے بہت خوشی ہے، ایسے تمام عناصر کے خلاف سندھ پولیس سخت کارروائی کرے حکومت پولیس ساتھ ہے۔

    آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے وزیراعلیٰ سندھ کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے سندھ پولیس اور حساس اداروں کے لیے 100 ملین روپے کے انعامات کی سمری منظوری کے لیے وزیر اعلیٰ ہاؤس بھیج دی ہے، جس میں سے 70 فیصد حساس ادارے کے اہلکاروں جبکہ 30 فیصد پولیس اہلکاروں کو انعام دیا جائے گا۔

    آئی جی سندھ نے مزید بتایا کہ محکمہ پولیس میں جعلی بھرتی ہونے والے 993 اہلکاروں کو برطرف کردیا گیا ہے، وزیر اعلیٰ سندھ نے اے ڈی خواجہ کو ہدایت کی کہ ہٹائے جانے والے اہلکاروں کی قابلیت جانچنے کے لیے ایک کمیٹی قائم کی جائے اور جو افراد اہل ہیں انہیں دوبارہ نوکری پر بحال کردیا جائے کیونکہ ہمیں محکمہ پولیس میں اہلکاروں کی کمی کا سامنا ہے۔

    آئی جی سندھ نے وزیر اعلی کو بتایا کہ ’’پولیس تھانوں کے کلچر کو تبدیل کرنے کے لیے سخت محنت کررہے ہیں اور کسی افسر یا اہلکار کو اُس کی حدود سے تجاوز کی کسی صورت اجازت نہیں کی جائے گی، میری یہی خواہش ہے کہ محکمہ پولیس میں ہر چیز کو شفاف طریقے سے مکمل کیا جائے‘‘۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نے آئی جی سندھ پولیس کو ہدایت کی کہ وہ شہر میں جاری اسٹریٹ کرائمز کی وارداتوں کے خاتمے کو یقینی بنائیں اور شہریوں کو مکمل تحفظ فراہم کیا جائے، پولیس کارکردگی سے مطمئن ہوتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ نے آئی جی سندھ کی جانب سے بھیجی گئی سمری کی رقم کی منظوری دے دی ہے۔