Tag: IG sindh Ghulam haider jamali

  • چیئرمین نیب کی سابق آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی کے خلاف تحقیقات کی منظوری

    چیئرمین نیب کی سابق آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی کے خلاف تحقیقات کی منظوری

    اسلام آباد: قومی ادارہ احتساب (نیب) کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے سابق انسپکٹر جنرل (آئی جی) سندھ غلام حیدر جمالی کے خلاف تحقیقات سمیت 8 انکوائریز کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ادارہ احتساب (نیب) کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں 8 مختلف معاملات اور شخصیات کے خلاف تحقیقات کی منظوری دے دی گئی۔

    چیئرمین نے ریلوے اور ریونیو ڈپارٹمنٹ کے منظور علی اور لیاقت علی کے خلاف انکوائری کی منظوری دی۔ سابق ڈی جی ایس بی سی اور دیگر کے خلاف تفتیش کی منظوری بھی دی گئی۔

    اجلاس میں پیکک کراچی کے ملازمین، سابق انسپکٹر جنرل سندھ غلام حیدر جمالی اور حیدر آباد، جامشورو اور تعلقہ سیہون کے ٹاؤن ناظمین کے خلاف انکوائری کی منظوری دی گئی۔

    ایگزیکٹو بورڈ نے پی آئی ڈی سی ایل کے 3 افسران و اہلکاروں کے خلاف انکوائری کی منظوری بھی دی۔ افسران و اہلکاروں میں شہزاد ریاض، سکندر راہو پوتو اور شجاع راہو پوتو شامل ہیں۔

    چند دن قبل ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ نیب کا ایمان کرپشن فری پاکستان ہے، نیب قوم کو لوٹنے والوں کو کٹہرے میں لانے کے لیے کوشاں ہے اور بدعنوانی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے حکمت عملی وضع کرلی ہے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ نیب افسران دیانتداری اور میرٹ پر ذمہ داریاں سر انجام دیں۔ نیب نے 570 افراد کو گرفتار کیا اور 18 ماہ میں لوٹے گئے 5 ہزار ملین روپے قومی خزانے میں جمع کروائے۔

  • محرم الحرام کےجلوسوں کےدوران پانی کی سبیلوں میں زہر ملائے جانے کا خطرہ

    محرم الحرام کےجلوسوں کےدوران پانی کی سبیلوں میں زہر ملائے جانے کا خطرہ

    کراچی : آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی نےخدشہ ظاہرکیا ہے کہ محرم الحرام کے جلوسوں کے دوران پانی کی سبیلوں میں زہرملائے جانے کا خطرہ ہے۔

    محرم الحرام کے جلوسوں کی سیکیورٹی سے متعلق وزیرِاعلی سندھ کی زیرِصدارت اہم اجلاس ہوا، آئی جی سندھ غلام حیدرجمالی نے بتایا کہ جلوسوں میں پانی کی سبیلوں میں زہرملائے جانے کا خطرہ ہے، اس کے ساتھ ہی قانون نافذ کرنے والے اداروں کی گاڑیوں پرحملے بھی ہوسکتے ہیں.

    آئی جی سندھ نے بتایا کہ ایک سو اٹھاسی ماتمی جلوس انتہائی حساس ہیں، ماہ محرم میں چونسٹھ ہزار سے زائد پولیس اہلکار امام بارگاہوں اور جلوسوں کی حفاظت پرمعمور کئے جائیں گے، محرم کے دوران پولیس کو رینجرز کی مدد بھی حاصل ہوگی۔

    ڈی جی رینجرزنے بھی وزیراعلی سندھ کو بریفنگ دی، وزیرِاعلی سندھ نے پولیس اور رینجرز کو محرم الحرام کے دوران سیکیورٹی اقدامات ہر صورت موثربنانے کی ہدایت کی۔

  • وزیراعلیٰ سے کورکمانڈرکراچی نوید مختار کی ملاقات

    وزیراعلیٰ سے کورکمانڈرکراچی نوید مختار کی ملاقات

    کراچی: وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سےکور کمانڈرکراچی نوید مختار نے ملاقات کی۔

    ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ ہاؤس میں ہونے والی ملاقات ایک گھنٹے سے زائد جاری رہی۔

    ملاقات میں صوبائی ایپکس کمیٹی کے فیصلوں کےعملدرآمد پرتبادلہ خیال کیا گیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات کے دوران ٹارگٹڈآپریشن اورسیکیورٹی کی صورتحال سمیت دیگرامورپربھی غور کیا گیا۔

     وزیراعلیٰ سندھ اورکورکمانڈرکراچی نےظہرانہ بھی ساتھ کیا۔

  • وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سے آئی جی غلام حیدرجمالی کی ملاقات

    وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سے آئی جی غلام حیدرجمالی کی ملاقات

    کراچی : وزیرِاعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سے آئی جی غلام حیدر جمالی کی ملاقات میں فوجی عدالتوں کیلئے دس مقدمات وفاق کو بھیج دیئے گئے۔

    زرائع کے مطابق وزیرِاعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے آئی جی غلام حیدرجمالی سے ملاقات کی، ملاقات کے دوران فوجی عدالتوں کیلئے دس مقدمات وفاق کوبھیج دیئے گئے، جس میں کارساز، مہران بیس اور ایئرپورٹ حملہ کیس جیسے مقدمات شامل ہیں ۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں اس بات کا فیصلہ بھی کیا گیا کہ جمعے تک مزید47مقدمات وفاق کو بھیج دیئے جائیں گے۔

    واضح رہے کہ کچھ روز قبل وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کی زیرِ صدارت وزیراعلیٰ ہاﺅس میں سندھ ایپکس کمیٹی کا اجلاس ہوا تھا، جس میں گورنرسندھ عشرت العباد خان، آئی جی سندھ غلام حیدرجمالی، ڈی جی رینجرز بلاک اکبر، اور کورکمانڈر کراچی نے شرکت کی۔

    اجلاس میں صوبے میں امن وامان کے قیام کے حوالے سے اہم فیصلے کئے گئے۔ وزیراعلیٰ سندھ انسداد دہشتگردی کی خصوصی فورس تشکیل دینے کے فیصلے کی منظوری دی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ایک ہزار اہلکاروں پر خصوصی فورس تشکیل دی جائے گی جس کو پاکستان آرمی خصوصی تربیت فراہم کرے گی۔

    اجلاس میں دہشتگردی کے 57 مقدمات وفاقی حکومت کو بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا تھا، وفاقی حکومت نے سندھ کی جانب سے مقدمات نہ بھیجے جانے پر ناراضی کا اظہار کیا تھا۔

    اجلاس میں اہم اور حساس مقامات کی سیکیورٹی سخت کرنے، کراچی آپریشن کو بلاامتیاز جاری رکھنے اورتیز کرنے سے متعلق بھی مشاورت ہوئی تھی۔