Tag: IG Sindh Ghulam Nabi Memon

  • حیدرآباد میں وکلا کے احتجاج پر آئی جی سندھ کا مؤقف سامنے آگیا

    حیدرآباد میں وکلا کے احتجاج پر آئی جی سندھ کا مؤقف سامنے آگیا

    حیدر آباد میں وکلا کے ہونے والے احتجاج پر آئی جی سندھ غلام نبی میمن کا مؤقف سامنے آگیا۔

    آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے حیدرآباد واقعے پر جاری بیان میں کہا کہ پولیس نےکوئی غلط کام نہیں کیا وہی کیا جو انہیں کرنا چاہیے تھا، پولیس کو سوسائٹی کی جانب سے بھی تعاون نہیں ملا۔

    آئی جی سندھ نے کہا کہ اس احتجاج کی وجہ سے مسافروں اور عوام کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا، وکلا غیر قانونی مطالبات سے دستبردار ہوتے اور دھرنا ختم کرتے، کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے نمٹنے کیلئے کوششیں کررہے تھے۔

    حیدرآباد قومی شاہراہ سے وکلا کا دھرنا ختم، ٹریفک کی آمدورفت بحال

    غلام نبی میمن کا کہنا تھا کہ اس دوران امن و امان کی صورتحال پیدا ہوسکتی تھی، خواتین بچوں سمیت مسافروں کو منزل تک پہنچنے میں 2 دن تک مشکلات رہیں، وکلا نے ایس ایس پی حیدرآباد کے تبادلے کے مطالبے پر مزاحمت بھی کی۔

    آئی جی سندھ نے کہا کہ وکلا برادری کے سینئر لوگوں کے ساتھ بات چیت جاری رکھی، ایس ایس پی حیدرآباد کی چھٹی پر ہم مزاحمت کرسکتے تھے، مزاحمت سے حیدرآباد سےگزرنے اور رہنے والوں کو مشکلات ہوتیں۔

    آئی جی سندھ نے کہا کہ ایس ایس پی فرخ لنجار اور ڈی آئی جی حیدر آباد طارق دھاریجو کو سراہتا ہوں، دونوں افسران  اس صورتحال میں بھی مسلسل اپنا کام کرتے رہے۔

  • کچے میں سوشل میڈیا بند نہیں کر سکتے، آئی جی سندھ غلام نبی میمن

    کچے میں سوشل میڈیا بند نہیں کر سکتے، آئی جی سندھ غلام نبی میمن

    گھوٹکی: آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے بے بسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کچے میں سوشل میڈیا بند نہیں کر سکتے، تاہم سائبر کرائم کو اس حوالے سے ریفرنس بھیجے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کے کچے کے علاقے میں موجود ڈاکوؤں کے راج نے قانون اور حکومتی رٹ کو چیلنج کر رکھا ہے، جن کی سرکوبی کے لیے آئی جی سندھ غلام نبی میمن بھی ان دنوں گھوٹکی میں مقیم ہیں۔

    پولیس سربراہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایک ایسے وقت میں جب ملک بھر میں حکومت کی جانب سے سوشل میڈیا تک رسائی میں رکاوٹیں ڈالی گئی ہیں، کچے میں سوشل میڈیا بند کرنے میں اپنی بے بسی کا اظہار کیا، انھوں نے کہا ہم سوشل میڈیا بند نہیں کر سکتے، ہاں سائبر کرائم کو ریفرنس بھیجے ہیں۔

    آئی جی سندھ نے کہا سی ٹی ڈی کو ٹاسک دیا گیا ہے کہ کچے میں اسلحہ کون پہنچا رہا ہے، کچے میں صرف بدمعاش نہیں شریف لوگ بھی رہتے ہیں، اسی لیے کچے میں انٹیلیجنس آپریشن کرتے ہیں، انھوں نے کہا کچے کا علاقہ بہت چھوٹا ہے لیکن جب ہم اندر جاتے ہیں تو اس کے بعد حقائق اور ہوتے ہیں۔

    آئی جی سندھ نے دعویٰ کیا ہے کہ سکھر رینج میں کوئی مغوی ڈاکوؤں کے قبضے میں نہیں۔ انھوں نے کہا سندھ پولیس کے لیے جدید اسلحہ خرید رہے ہیں، آپریشن کے لیے جدید گاڑیاں بھی پولیس کو دی جا رہی ہیں۔

    غلام نبی میمن نے کہا قبائلی دہشت گردی کی روک تھام کے لیے زیادہ فوکس کرنا پڑے گا، قبائلی جھگڑوں میں قتل میں ملوث ملزمان کو گرفتار کیا جائے گا، ہم گھوٹکی، شکارپور اور کشمور میں ہر قیمت پر امن چاہتے ہیں، پولیس اگر اچھے کام کرے گی تو لوگ ہمارا ساتھ دیں گے، اگر ہم ڈاکوؤں کو چیلنج کریں گے تو مسائل کا بھی سامنا ہوگا۔