Tag: IG Sindh

  • محرم میں‌اہلکاروں کومفت ٹرانسپورٹ دیں گے، آئی جی سندھ

    محرم میں‌اہلکاروں کومفت ٹرانسپورٹ دیں گے، آئی جی سندھ

    کراچی: آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے کہا ہے کہ محرم الحرام میں امن و امان کی صورتحال کو قابو میں رکھنے کے لیے خصوصی اقدامات کیے جائیں نیز یہ کہ ڈیوٹی پر مامور اہلکاروں و افسران کو مفت ٹرانسپورٹ کی سہولت فراہم کی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کی زیر صدارت پولیس ہیڈ کوارٹر میں اجلاس طلب کیا گیا، اجلاس میں ایڈیشنل آئی جی کرائم عبدالعلیم جعفری, ڈی آئی جی ہیڈ کوارٹرز منیر شیخ, ڈی آئی جی آر آر ایف ڈاکٹر امین یوسف زئی, ڈی آئی جی ٹریننگ , ڈی آئی جی ایس آر پی, ڈی آئی جی ٹی اینڈ ٹی, اور کمانڈنٹ ایس ایس یو مقصود میمن کے علاوہ اے آئی جی آپریشنز سندھ اے آئی جی اسٹیبلشمنٹ واے آئی جی ایڈمن سی پی او نے شرکت کی۔

    پڑھیں:   محرم کاسیکیورٹی پلان،آئی جی سندھ نے ہدایات جاری کردیں

    اس موقع پر آئی جی سندھ کو محرم الحرام میں امن و امان کے حوالے سے افسران نے بریفنگ دیتے ہوئے آگاہ کیا گیا کہ ’’جلوسوں، مجالس اور امام بارگاہوں پر پولیس اہلکاروں کی اضافی نفری تعینات کی جائے گی اور کراچی پولیس کے ڈسپوزل پر 3400 افسران و جوان فراہم کیے جائیں گے‘‘۔

    مزید پڑھیں:  ’را ‘کے حملوں کا خدشہ، سندھ بلوچستان کی سرحد پر سیکیورٹی سخت

     آئی جی سندھ نے سیکیورٹی پلان پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے  پولیس کے تمام یونٹس کو ہدایات کیں کہ ’’محرام الحرام کے خصوصی دنوں میں منعقدہ تمام مجالس اور جلوسوں سمیت دیگر تقریبات کی سیکیورٹی کے لیے انتہائی ٹھوس اور غیر معمولی اقدامات بروئے کار لائے جائیں تاہم افرادی قوت کی فراہمی کو بھی ہرصورت یقینی بنایا جائے‘‘۔

    آئی جی سندھ نے تمام ضلعی ایس ایس پیز کو سیکیورٹی اقدامات کی خود نگرانی کرنے کے احکامات جاری کرتے ہوئے کہا کہ ’’تمام افسران یکم تا عاشورہ تک سیکیورٹی فول پروف بنائیں تاکہ کسی عوام کے جان و مال کا تحفظ یقینی بنایا جاسکے‘‘۔

    اے ڈی خواجہ نے ڈی آئی جی ٹیکنیکل اینڈ ٹرانسپورٹ سندھ کو ہدایات دیں کہ محرم الحرام کے دوران سیکیورٹی پر مامور افسران و اہلکاروں کو پک اینڈ ڈراپ کی سروس مہیا کی جائے اور اس پلان پر عمل درآمد کے لیے اقدامات کو ہر سطح پر یقینی بنایا جائے۔

  • آئی جی سندھ کا خواجہ اظہار کو رہا کرنے کا حکم

    آئی جی سندھ کا خواجہ اظہار کو رہا کرنے کا حکم

    کراچی: آئی جی سندھ پولیس اے ڈی خواجہ نے اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی خواجہ اظہار الحسن کو رہا کرنے کے احکامات جاری کردئیے۔

    تفصیلات کے مطابق کچھ دیر قبل گرفتار ہونے والے ایم کیو ایم پاکستان کے اہم رہنماء خواجہ اظہار الحسن کو اُن کی رہائش گاہ سے ایس ایس پی راؤ انوار کی سربراہی میں آنے والی ٹیم نے حراست میں لے کر شاہ لطیف تھانے منتقل کیا تھا۔

    ایس ایس پی کے مطابق خواجہ اظہار الحسن 4 مقدمات میں درج ہیں جن میں 12 مئی اور اشتعال انگیز تقاریر کے کیسز بھی شامل ہیں، راؤ انوار کا کہنا ہے کہ ’’اپوزیشن لیڈر کی گرفتاری کے بعد سیکریٹری سندھ کو اطلاع دے دی گئی ہے۔

    پڑھیں:  پولیس کے ہاتھوں خواجہ اظہار کی گرفتاری، ایس ایس پی راؤ انوار معطل

    بعد ازاں وزیر اعلیٰ سندھ نے اسپیکر سندھ اسمبلی سے اجازت کے بغیر اپوزیشن لیڈر کے گھر چھاپہ مارکر انہیں گرفتار کرنے پر ایس ایس پی کو معطل کردتے ہوئے آئی جی سندھ سے تفصیلی رپورٹ طلب کی تھی۔ جس کے بعد مراد علی شاہ نے باضابطہ نوٹیفکشن جاری کردیا۔

    letter-post

    دوسری جانب سربراہ ایم کیو ایم پاکستان ڈاکٹر فاروق ستار نے خواجہ اظہار کی گرفتار کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ’’کل تک غیر مطلوب آج کیسے مطلوب ہوگیا، اگر یہی طرز عمل رکھنا ہے تو ہمیں واضح کردیا جائے تاکہ ہم اجتماعی گرفتاریاں دے دیں‘‘۔

    علاوہ ازیں آئی جی سندھ نے ڈی آئی جی ایسٹ کامران فضل کو عہدے سے ہٹاتے ہوئے اُن کی خدمات وفاق کے سپرد کرنے کا نوٹیفکشن جاری کردیا ہے، تاہم وزیر اعلیٰ سندھ نے احکامات جاری کیے ہیں کہ  خواجہ اظہار الحسن کو ڈی آئی جی ساؤتھ کے دفتر منتقل کیا جائے۔

  • عید الاضحیٰ : کراچی پولیس کی جانب سے سیکیورٹی کے سخت ترین انتظامات

    عید الاضحیٰ : کراچی پولیس کی جانب سے سیکیورٹی کے سخت ترین انتظامات

    کراچی : عید الاضحیٰ کے موقع پر کراچی پولیس نے مربوط سیکورٹی پلان ترتیب دے دیا ہے، شہر بھرمیں حساس اور پبلک مقامات کی کڑی نگرانی کی جائے گی۔

    اس کے علاوہ سندھ میں بلا اجازت قربانی کی کھالیں جمع کرنا غیر قانونی قرار دے دیا گیا ہے، خلاف ورزی کرنے والوں کیخلاف مقدمات درج کیے جائیں گے۔

    شہر بھرکی مساجد اور امام بارگاہوں میں نمازعید کے موقع پر سیکورٹی کے سخت ترین انتظامات کیے گے ہیں۔

    28400 سے زائد پولیس ایلکار ڈیوٹی پر مامور کیے گئے ہیں، کسی بھی نا خوشگوار واقعے کی روک تھام کیلئے داخلی اور خارجی راستوں کی کڑی نگرانی کی جائے گی۔

    SINDH POLICE 1

    تفصیلات کے مطابق آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کو عیدالاضحیٰ سیکیورٹی پلان پر مشتمل رپورٹ پیش کردی گئی. آئی جی سندھ  نے عید الاضحیٰ کے موقع پر پولیس کو ہدایات جاری کی ہیں کہ چرم قربانی کو اکٹھا کرنے, انکی ترسیل وتقسیم کے حوالے سے ضابطہ اخلاق پر عمل درآمد کے ساتھ ساتھ دفعہ 144 کے تحت عائد پابندیوں پر بھی عمل درآمد کو انتہائی غیر جانبداری سے یقینی بنایا جائے۔

    علاوہ ازیں مساجد, امام بارگاہوں, عیدگاہوں ودیگر کھلے مقامات سمیت اجتماعی قربانی کے مختلف مقامات پر بھی سیکیورٹی کے فول پروف اقدامات کیے جائیں تاکہ عوام کے جان ومال کی سلامتی کے مجموعی امور کو یقینی بنایا جاسکے۔

    آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے کہا کہ عید الاضحیٰ سیکیورٹی کے مجموعی اقدامات ٹھوس اور غیر معمولی بنائے جائیں۔

    اعلامیہ میں آئی جی سندھ نے پولیس افسران کو ہدایت دی ہے کہ کھالوں کی چھینا جھپٹی یا جبری وصولی کرنیوالے عناصر کے خلاف سخت قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے، قربانی کی کھالیں جمع کرنیوالوں کے پاس باقاعدہ اجازت ناموں کا ہونا ضروری ہے، بلااجازت کھالیں جمع کرنیوالوں کے خلاف مقدمات درج کیے جائیں۔

    مددگار ون فائیو کال سینٹر کی اطلاع پر متعلقہ پولیس فوری ریسپانس کو یقینی بنائے، کھالوں کی ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقلی پرمامور گاڑیوں کو سیکیورٹی فراہم کی جائے۔

    پیٹرولنگ, اسنیپ چیکنگ, پکٹنگ کے عمل میں کڑی نگرانی کو یقینی بنایا جائے، ٹریفک پولیس بلا تعطل ٹریفک کی روانی کو یقینی بنائے۔

    علاوہ ازیں کراچی پولیس کی رپورٹ کے مطابق کم و بیش 3143 مساجد, 207 امام بارگاہںوں, 34 اسماعیلی/ بوہری جماعت خانوں, 439 عیدگاہوں, اجتماعی قربانی کے 222 مقامات , کھالوں کو اکٹھا کرنے کے 794 کیمپس ودیگر مقامات پر 16150سے زائد پولیس افسران وجوان فرائض انجام دیں گے۔

     

  • کراچی:مشکوک پولیس مقابلہ، ایک ہلاک، آئی جی کا نوٹس

    کراچی:مشکوک پولیس مقابلہ، ایک ہلاک، آئی جی کا نوٹس

    کراچی: ناتھا خان پل کے قریب پولیس نے مقابلے میں ایک ملزم کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے،پولیس مقابلہ مشکوک ہونے کے حوالے سے چلنے والی خبروں کا آئی جی سندھ اللہ ڈنو خواجہ نے نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی کورنگی سے 24 گھنٹے میں رپورٹ طلب کرلی۔

    ایس ایس پی کورنگی کے مطابق ناتھا خان پل کے قریب مویشی منڈی جانے والے شہریوں سے لوٹ مار میں مصروف ملزمان سے پولیس اہلکاروں کا مقابلہ ہوا جس میں ایک زخمی ملزم کو اسپتال منتقل کیاجارہا تھا کہ اس دوران ملزم نے دم توڑدیا،واقعے کا مدعی بھی موجود ہے اور ہلاک ملزم سے برآمد ہونے والی رقم بھی مدعی کے حوالے کی گئی ہے۔

    دوسری جانب ہلاک ملزم علی رضا کے اہل خانہ نے الزام عائد کیا ہے کہ اسے پولیس نے جعلی مقابلے میں قتل کیا ہے۔

    اس حوالے سے چلنے والی خبروں کا آئی جی سندھ نے ایس ایس پی کورنگی سے واقعے کی چوبیس گھنٹوں کے اندر رپورٹ طلب کی اور کہا ہے کہ تفتیش کو ہر زاویئے سے انتہائی غیر جانب دارانہ اور موٴثر بناتے انصاف کے تقاضوں کو پورا کیا جائے ، عوام اور پولیس کے مابین اعتماد کی فضا کو مذید مستحکم بنایا جاسکے۔

  • سندھ پولیس میں موجود مزید 2 کالی بھیڑوں کے خلاف اغوا کا مقدمہ درج

    سندھ پولیس میں موجود مزید 2 کالی بھیڑوں کے خلاف اغوا کا مقدمہ درج

    کراچی: اے سی ایل سی کے انسپکٹر اشتیاق غوری اور شرجیل منگی کے خلاف اغواء کا مقدمہ مغوی ڈاکٹر احمد کی مدعیت میں درج کرلیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اے سی ایل سی شریف آباد کے انسپیکٹر اشتیاق غوری اور شرجیل منگی کے خلاف گلشن اقبال کے تھانے میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے، دونوں ملزمان پر الزام ہے کہ انہوں نے شہری ڈاکٹر احمد کو گلشن اقبال 13 ڈی 2 سے اغواء کر کے رہائی کے لیے تاوان طلب کیا تھا۔

    پولیس کی کالی بھیڑوں سے  رہائی حاصل کرنے کے بعد ڈاکٹر احمد نے ڈی آئی جی سے اغواء کے معاملے پر شکایت کی جس پر انہوں نے آئی جی سندھ کے سامنے پولیس میں موجود کالی بھیڑوں اور اغواء برائے تاوان میں ملوث افسران کے بارے میں آگاہ کیا۔

    پڑھیں :  انسداد دہشت گردی ونگ کا انسپکٹراغواء برائے تاوان میں ملوث نکلا

    شہری کی جانب سے گلشن اقبال تھانے میں انسپیکٹر اشتیاق غوری اور شرجیل منگی کے خلاف گلشن اقبال تھانے میں مقدمے کی درخواست دی ہے جس میں یہ مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ ’’اے سی ایل سی کے افسر اور اُن کے ماتحت نے گلشن اقبال سے اغواء کر کے رہائی کے لیے 10 لاکھ روپے تاوان طلب کیا جس کے بعد دونوں ملزمان نے ساڑھے 3 لاکھ روپے، گاڑی، لیپ ٹاپ اور کریڈٹ کارڈ رکھ کر رہا کیا‘‘۔

    FIR

    دونوں پولیس اہلکاروں کے خلاف گلشن اقبال تھانے میں ایف آئی نمبر 246/16 سے درج کرلی گئی ہے، ایف آئی آر میں دہشت گردی ایکٹ سمیت اغوا برائے تاوان کی دفعات شامل کی گئیں ہیں۔

    آئی جی سندھ پولیس اے ڈی خواجہ نے تحقیقات کرنے کے لیے دو رکنی تحقیقاتی کمیٹی بنا دی ہے جس کے ذمہ داری ڈی آئی جی ویسٹ ذوالفقار لالک اور ایس پی سٹی فیض اللہ کے سپرد کی گئی ہے۔

    یاد رہے دو روز قبل ایس ایچ او ٹیپو سلطان کو اغواء برائے تاوان کی رقم لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار کیا گیا ہے جب کے اشتیاق غوری کے خلاف پہلے بھی اغواء کا ایک مقدمہ درج ہے۔


    ACLC Sharifabad officer Ishtiaq involved in… by arynews

  • کراچی : ایک گھنٹے میں فائرنگ کے متعدد واقعات 2 سگے بھائی جاں بحق

    کراچی : ایک گھنٹے میں فائرنگ کے متعدد واقعات 2 سگے بھائی جاں بحق

    کراچی: ایک گھنٹے کے دوران فائرنگ کے واقعات میں 2 سگے بھائی جاں بحق جبکہ پولیس اہلکاروں سمیت 5 افراد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق فائرنگ کا ایک واقعہ کورنگی صنعتی ایریا میں ویٹا چورنگی کے قریب پیش آیا جہاں ملزمان کی جانب سے ایک گاڑی کو نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں دو سگے بھائی جاں ہوگئے، ایس پی اورنگی نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ مسلح ملزمان مقتول کے بیٹے کو بھی اپنے ہمراہ لے گئے ہیں۔ فائرنگ کے نتیجے میں جاں بحق ہونے والے افراد کی شناخت محمد بابر اور شاہد کے نام سے کی گئی ہے۔

    عینی شاہدین کے مطابق مقتول محمد بابر متحدہ قومی موومنٹ یوسی 31 کا کارکن تھا۔

    فائرنگ کا دوسرا واقعہ لانڈھی 89 کے قریب پیش آیا جہاں ملسح موٹر سائیکل سوار نے نجی ٹی وی کے دو کارکنان کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں حاکم خان اور یوسف خان زخمی ہوئے ، دونوں زخمیوں کو طبی امداد کے لیے جناح اسپتال منتقل کردیا گیا ہے تاہم اسپتال حکام نے حاکم خان کی گردن میں گولی لگنے کے باعث حالت تشیویشناک بتائی ہے تاہم یوسف خان کی ٹانگ پر گولی لگنے سے زخمی ہوئے ہیں۔

    آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے نجی ٹی وی کی گاڑی پر فائرنگ اور کارکنان کے زخمی ہونے کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ ایس پی کو جائے وقوعہ پہنچنے اور ڈی آئی جی ایسٹ سے واقعے کی تفصیلی رپورٹ طلب کی ہے۔

    فائرنگ کا تیسرا واقعہ شیرشاہ کاکا ہوٹل کے قریب پیش آیا، جہاں پولیس اور ڈاکو کے مابین فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس کے نتیجے میں اے ایس آئی غلام یاسین اور پولیس کانسٹیبل بنارس زخمی ہوئے تاہم مقابلے کے نتیجے میں ایک ملزم ہلاک ہوا جبکہ دیگر 2 ملزمان کو زخمی حالت میں گرفتار کر کے مزید تفتیش کی جارہی ہے۔

     

  • سپریم کورٹ: تلاشی لینے پر آئی جی سندھ اسٹاف پر برہم

    سپریم کورٹ: تلاشی لینے پر آئی جی سندھ اسٹاف پر برہم

    کراچی: سپریم کورٹ رجسٹری میں داخلے سے قبل تلاشی لینے پر آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ سیکیورٹی اسٹاف پر بُری طرح برس پڑے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی بدامنی کیس کی سماعت کے لیے آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ سپریم کورٹ پہنچے تو مرکزی دروازے پر انہیں چیکنگ کے مرحلے سے گزرنا پڑا اور آئی جی کو گاڑی کی تلاشی دینی پڑی۔

    اس دوران آئی جی سندھ نے ڈیوٹی پر مامور اہلکاروں کو اپنا تعارف کروایا تاہم انہوں نے اے ڈی خواجہ کو جواب دیا کہ ہمیں تمام گاڑیوں کی تلاشی لینے کے احکامات دئیے گئے ہیں، چیکنگ کے مرحلے کو عبور کرنے کے بعد آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ سرپم کورٹ کے سیکیورٹی آفس پہنچے اور وہاں موجود اسپیشل برانچ سمیت ایس ایس یو کے عملے پر اظہار برہمی کیا۔

    پڑھیں :   سپریم کورٹ : سندھ حکومت نے 5 سالہ کارکردگی رپورٹ جمع کرادی

    سانحہ کوئٹہ کے بعد تمام عدالتوں میں سیکیورٹی اقدامات کے پیشِ نظر سپریم کورٹ رجسٹری میں داخل ہونے والی تمام گاڑیوں کی چیکنگ ki گئی. اس موقع پر چیف سیکریٹری سندھ صدیق میمن سمیت دیگر افسران کو بھی اسی مرحلے سے گزرنا پڑا۔

    مزید پڑھیں : ڈی جی رینجرز کا سندھ ہائیکورٹ کا دورہ، مکمل سیکیورٹی کی یقین دہانی

    یاد رہے کوئٹہ بم دھماکے میں وکیلوں کو نشانہ بنائے جانے کے بعد سیکیورٹی اداروں نے تمام عدالتوں میں سخت انتظامات کیے ہیں۔اس ضمن میں پاکستان بار کونسل کے صدر بیرسٹر فروغ نسیم نے بھی وکلا سے سیکیورٹی پر مامور اہلکاروں سے تعاون کی اپیل کی ہے اور اُن سے التماس کی عدالت میں داخلے سے قبل چیکنگ کرواکر عدالت میں داخل ہوں تاکہ وکلا کی سیکیورٹی کو یقینی بنایا جاسکے۔

  • ٹیکنالوجی میں جرائم پیشہ افراد پولیس سے آگے ہیں، آئی جی سندھ

    ٹیکنالوجی میں جرائم پیشہ افراد پولیس سے آگے ہیں، آئی جی سندھ

    کراچی : آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے کہا ہے کہ جدید ٹیکنالوجی کے استعمال میں جرائم پیشہ افراد پولیس سے زیادہ تربیت یافتہ ہیں اورموجود ٹیکنالوجی سے مجرموں کو پکڑنا آسان کام نہیں ہے۔

    ان خیالات کا اظہارانہوں نے کراچی چیمبرآف کامرس میں تاجروں اور صنعت کاروں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کے خاتمے کیلئے میدان میں آنے پر پولیس کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔

    آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ ہائی پروفائل قتل سے پولیس کا اعتماد بھی متاثر ہوتا ہے، کوئی دہشت گرد ویزا لے کر نہیں آتا،دہشت گرد اپنی سوچ کو نافذ کرنا چاہتے ہیں۔

    اے ڈی خواجہ نے کہا کہ دہشت گردوں سے کسی صورت نہیں ڈریں گے، سسٹم کمزور ہے، ٹیکنالوجی میں کرمنلز پولیس سے آگے ہیں، موجود ٹیکنالوجی سے مجرم کو پکڑنا آسان کام نہیں۔

    آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ سی پی ایل سی کے اعداد وشمار کے مطابق اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں میں پچھلے آٹھ ماہ میں چوبیس فیصد کمی ہوئی ہے، دوہزار تیرہ سے اب تک اسی ہزار ملزمان پکڑے ہیں۔

    اے ڈی خواجہ نے شکوہ کیا کہ ننانوے فیصد شہری اسٹریٹ کرائم کی ایف آئی آر درج نہیں کرواتے،جس کے باعث مجرم چند ماہ میں واپس سڑکوں پر جرائم کرنا شروع کر دیتے ہیں۔

  • ڈاکو کو مارنے پر آئی جی سندھ کا شہری کو پچاس ہزار روپے انعام

    ڈاکو کو مارنے پر آئی جی سندھ کا شہری کو پچاس ہزار روپے انعام

    کراچی : شہری اب ڈاکوؤں کے ساتھ سڑکوں پر انصاف کرسکیں گے۔ آئی جی سندھ نے شہریوں کو نہ صرف اجازت دے دی بلکہ ایک ڈاکو کو پھڑکانے پر پچاس ہزار روپے انعام بھی دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق آئی جی پولیس سندھ نے لائسنس یافتہ اسلحہ سے فائرنگ کر کے دو ڈاکوﺅں کو مارنے والے شہری کو 50 ہزار انعام دیدیا۔

    Ig-Sindh-2

    آئی جی کا کہنا تھا کہ شہری دفاع کیلئے حملہ آور پر فائرنگ کر سکتے ہیں آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کا کہنا تھا کہ لائسنس یافتہ اسلحہ شو کیس میں سجانے کے لئے نہیں ہوتا۔ شہری اسے دفاع میں استعمال کریں۔

    یاد رہے کہ دو ڈاکوﺅں نے گزشتہ روز یاسر نامی شہری کی فیملی کو لوٹنے کی کوشش کی تو کار میں اس کے ساتھ موجود یاسر کی بھابھی نے یاسر کو لائسنس یافتہ پستول پکڑا دیا۔

    شہری نے دونوں ڈاکوﺅں کوگولیاں مار دیں جس پر وہ موقع پر ہی ہلاک ہو گئے۔ یاسر کے اس جراتمندانہ اقدام پر آئی جی پولیس سندھ اللہ ڈینو خواجہ نے شہر ی کو 50ہزار روپے انعام دیدیا ہے۔

     

  • وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ عہدہ سنبھالتے ہی متحرک

    وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ عہدہ سنبھالتے ہی متحرک

    کراچی : نئے منتخب وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ کی علی الصباح سی ایم ہاؤس آمد آئی جی سندھ پولیس اور چیف سیکریٹری سندھ سے ملاقات کی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ گزشتہ رات حلف لینے کے بعد صبح 9 بجے وزیر اعلیٰ ہاؤس پہنچے جہاں اُن کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا، وزیر اعلیٰ کی آمد پر بکل بجا کر سب کو آگاہ کیا گیا۔

    اس موقع پر وزیر اعلیٰ سندھ نے غیر حاضر یا دیر سے دفتر آنے والے ملازمین پر اظہار برہمی کیا اور اور افسران وقت کی پابندی کرنے کے حوالے سے احکامات جاری کیے۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نے آئی جی سندھ پولیس اے ڈی خواجہ سے امن و امان کی صورتحال کے حوالے سے تفصیلی ملاقات کی اور لاڑکانہ میں ہونے والے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے آئی جی سندھ کو رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا، مراد علی شاہ نے منصب سنبھالتے ہی پہلا نوٹس لیتے ہوئے ملزمان کی جلد از جلد گرفتاری یقینی بنانے کی بھی ہدایت کی۔

    مزید پڑھیں :     وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے اپنے عہدے کا حلف اُٹھا لیا

    بعد ازاں وزیر اعلیٰ نے چیف سیکریٹری سندھ صدیق میمن سے ملاقات کی اور  کراچی سمیت سندھ کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔

    علاوہ ازیں وزیر اعلیٰ سندھ کی زیر صدرات سندھ کے تمام سرکاری محکموں کے سیکریٹریز کا پہلا اجلاس منعقد کیا گیا، جس میں وزیر اعلیٰ نے سیکریٹریز کو مستقبل کی حکمتِ عملی کے حوالے سے آگاہ کیا اور تمام صوبائی اور ضلعی افسران کو باقاعدگی سے دفاتر میں حاضری یقینی بنانے اور دفتری اوقات میں امور سرانجام دینے کی سخت ہدایات جاری کیں۔

    واضح رہے مراد علی شاہ گزشتہ روز وزاتِ اعلیٰ کے انتخابات میں فتح حاصل کرنے کے بعد سندھ کے 26 ویں وزیر اعلیٰ بن گیے ہیں، اس پرمسرت موقع پر وزیر اعلیٰ نے اسمبلی اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے ممبران سمیت پارٹی رہنماؤں کا شکریہ ادا کیا اور اپنے اگلے مشن کے حوالے سے آگاہ کیا۔