Tag: IG Sindh

  • منشیات کیس میں مجرم کو پھانسی ہونے پر تفتیشی افسر کے لیے 3 لاکھ روپے انعام کا اعلان

    منشیات کیس میں مجرم کو پھانسی ہونے پر تفتیشی افسر کے لیے 3 لاکھ روپے انعام کا اعلان

    کراچی: انسپکٹر جنرل آف پولیس سندھ غلام نبی میمن نے منشیات کیس میں مجرم کو پھانسی ہونے پر تفتیشی افسر کے لیے 3 لاکھ روپے انعام کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ منشیات کیس میں اگر مجرم کو پھانسی تک کی سزا ہو تو کیس کے تفتیشی افسر کو 3 لاکھ روپے انعام دیا جائے گا۔

    انھوں نے کہا کہ اگر ہائیکورٹ بھی موت کی سزا برقرار رکھتی ہے تو تفتیشی افسر کو مزید 2 لاکھ روپے ملیں گے۔

    غلام نبی میمن نے کہا کہ اسٹریٹ کرائم ایک پرانا ایشو ہے، جس کے ساتھ کرائم ہوتا ہے سوسائٹی اور پولیس کو اس کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے، کرمنلز کو پکڑا جانا چاہیے اور سزا ہونی چاہیے۔

    پولیس کے رویوں پر بات کرتے ہوئے آئی جی سندھ نے کہا ’’کرائم ہوتا ہے تو ایف آئی آر ہونی چاہیے، اس سلسلے میں جو ایس ایچ اوز کوتاہی برتتے ہیں ان کو عہدے سے ہٹا دیتا ہوں، ایس ایچ اوز کو کہا ہے کہ کرائم کم کرنے کے لیے ایف آئی آر درج نہ کرنا ٹھیک نہیں ہے۔‘‘

    انھوں نے کہا کہ کچھ لوگوں کو سزا ہوگی تو اس کے مثبت نتائج برآمد ہوں گے، اچھی کارکردگی پر تفتیشی افسران کو انعامات بھی دیے ہیں، اوراچھی کارکردگی والے پولیس افسران کو انعام دینے کے لیے فنڈز کی سفارش بھی کی ہے۔

  • بچے کی نامزدگی پولیس نے کی تو متعلقہ افسر کے خلاف کارروائی ہوگی: آئی جی سندھ

    بچے کی نامزدگی پولیس نے کی تو متعلقہ افسر کے خلاف کارروائی ہوگی: آئی جی سندھ

    کراچی: بینظیر انکم سپورٹ کے پیسے جعلی طریقے سے نکالنے کے الزام میں ایک دو سالہ بچے کو بھی کیس میں نامزد کر دیا گیا تھا، جس پر آئی جی سندھ نے کہا ہے کہ اگر یہ عمل پولیس کی جانب سے ہوا ہے تو متعلقہ افسر کے خلاف کارروائی ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں تھانہ جیکسن کی پولیس نے ایک شہری کو بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے پیسے جعلی طریقے سے نکالنے پر گرفتار کیا تھا، تاہم پولیس نے ریمانڈ رپورٹ میں شہری کے دو سالہ بچے کو بھی کیس میں مفرور ملزم قرار دے دیا۔

    آج آئی جی سندھ غلام نبی میمن سے میڈیا گفتگو کے دوران جب اس حوالے سے سوال کیا گیا کہ 2 سالہ بچے کو ملزم بنانا اور پولیس کی جانب سے مبینہ رشوت طلب کرنے آپ کیا کہیں گے، تو انھوں نے کہا بچے کی نامزدگی پولیس نے کی تو متعلقہ افسر کے خلاف کارروائی ہوگی۔

    انھوں نے کہا اگر پولیس کی جانب سے پیسوں کا مطالبہ ہوا ہے تو یہ ایک سنگین معاملہ ہے پھر، ہم تحقیقات کے بعد اس پر ایکشن بھی لیں گے، تاہم بچے کے خلاف ایف آئی آر مدعی نے درج کرائی یا پولیس نے خود کی، یہ دیکھنا ضروری ہے، اگر پولیس نے خود بچے کو مقدمے میں نامزد کیا ہے تو پھر مجاز افسر کے خلاف کارروائی ہوگی۔

    کراچی پولیس نے 2 سالہ بچے کو مفرور قرار دے دیا

    واضح رہے کہ آئی جی سندھ کیماڑی زہریلی گیس ہلاکتوں کے کیس میں آج سندھ ہائی کورٹ میں پیش ہوئے تھے، عدالت نے اس کیس میں ناقص تفتیش پر پولیس کی سرزنش کی، بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کے دوران جب ان سے پوچھا گیا کہ ’’ہر دفعہ انویسٹی گیشن پر سوال ہوتا ہے کب بہتری ہوگی؟‘‘

    انھوں نے جواب دیا کہ انویسٹی گیشن کا معاملہ طویل اور مسلسل عمل ہوتا ہے، یہ راتوں رات تو ٹھیک نہیں ہو سکتی، اس معاملے میں ہم ہر طرح سے محنت کر رہے ہیں، انویسٹی گیٹرز کی تعداد میں بھی اضافہ کر رہے ہیں۔

    آئی جی سندھ نے کہا کہ ’’کرائم سین یونٹس بنا دیے گئے ہیں، تاکہ انویسٹیگیشن کے طریقہ کار کو بہتر کر سکیں، اگر نمونے لیبارٹری نہیں پہنچے اور پولیس کی غفلت ہوئی تو ایکشن لیا جائے گا۔‘‘

  • اندرون سندھ کچے کے ڈاکوؤں کیخلاف بھرپور آپریشن کا فیصلہ

    اندرون سندھ کچے کے ڈاکوؤں کیخلاف بھرپور آپریشن کا فیصلہ

    کراچی :آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے کہا ہے کہ کچے کے اندرون سندھ کے کچے کے علاقوں میں ڈاکوؤں کیخلاف ایک بھرپور آپریشن کیا جائے گا۔

    یہ بات انہوں نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہی ان کا کہنا تھا کہ سندھ کے تین اضلاع کے 300 ڈاکوؤں کے سر کی قیمت دو ارب روپے سے زائد لگانے کی سفارش کی گئی ہے۔

    انہں نے کہا کہ کشمور، گھوٹکی اور شکارپور میں جرائم پیشہ عناصر کے خلاف منظم آپریشن کیا جائے گا، جس کی سمری حکومت سندھ کو ارسال کردی گئی ہے۔

    غلام نبی میمن نے کہا کہ مذکورہ علاقوں میں 300کے قریب مسلح ڈاکو ہیں جن کو حکومت سندھ سے نوٹیفائی کروا رہے ہیں۔

    سندھ پولیس کی جانب سے ایک ڈاکو کے سر کی قیمت 25 سے 50 لاکھ روپے تک کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ مجموعی طور پر یہ رقم دو ارب تک ہوگی۔

    آئی جی سندھ نے کہا کہ آئیڈیاز 2022میں ہمیں نئی چیزیں دیکھنے کا موقع ملا، نمائش میں ایسے ہتھیار اور مصنوعات تھیں جو ہماری صلاحیت کو مزید بڑھا سکتی ہیں۔

    غلام نبی میمن نے کہا کہ این آر ٹی سی ہمیں کافی ہتھیار اور سامان دے رہی ہے، حکومت بھی چاہتی ہے کہ پولیس کی صلاحیت کو مزید بڑھایا جائے۔

    انہوں نے بتایا کہ 10سے 12روز میں ہم کوٹیشن لے کر سمری فائل کردیں گے، کچے میں سب سے زیادہ ضرورت سرویلنس کی ہے، بہت سارے ایسے ٹولز آئے ہیں جن کو آئیڈیا میں ہم نے دیکھا۔

    آئی جی سندھ نے کہا کہ ہم پوری کوشش کریں گے کہ اچھے سے اچھا سرویلنس سامان لیں، دوسرا ہمیں لانگ رینج ہتھیاروں کی ضرورت ہے، خاص طور پر ہم اسنائپر ہتھیار لینا چاہتے ہیں۔

  • تلاش ایپ جرائم کے خلاف ایک مؤثر ہتھیار ثابت ہوگی، آئی جی سندھ

    تلاش ایپ جرائم کے خلاف ایک مؤثر ہتھیار ثابت ہوگی، آئی جی سندھ

    کراچی : آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے تلاش ایپ کا باقاعدہ افتتاح کردیا، مذکورہ ایپ سے پولیس کو تفتیش کی جدید سہولیات میسر ہوں گی۔

    سینٹرل پولیس آفس کراچی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے انسداد جرائم کو یقینی بنانے اور حقیقی معنوں میں جرائم پیشہ عناصر کو شکست دینے کے ضمن میں اس ایپ کو ایک مؤثر اور بہترین ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جاسکتا ہے۔

    انہوں نے اس ایپ کو بنانے اور متعارف کرانے پر انفارمیشن ٹیکنالوجی سی پی او کی پوری ٹیم کو مبارکباد دیتے ہوئے اس کاوش کو لائق ستائش و تحسین قرار دیا۔

    غلام نبی میمن کا کہنا تھا کہ سندھ پولیس جرائم کی روک تھام کو ٹیکنالوجی کی مدد سے یقینی بنانے کے لیے اپنی استعداد میں مزید اضافہ کررہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس سافٹ ویئر کو بنانے کا مقصد تفتیش کو آسان بنانا، مجرمان کی مشکلات بڑھانا اور ان کے حوصلوں کو پست کرنا ہے۔

    آئی جی سندھ نے کہا کہ ٹیکنالوجی کی مدد اور ماڈرن ٹیکنیک کے استعمال سے پولیس تمام تر آپریشنل اور انویسٹی گیشن اقدامات کو بہتر سے بہتر بنانے میں کوشاں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ سندھ پولیس کے تفتیشی نظام کو بالکل علیحدہ سے قابل عمل بنانے اور شعبہ تفتیش سے وابستہ افسران و ملازمین کو جدید اور معیاری تربیت کی جیسےاقدامات پر عمل پیرا ہے جب کہ اس حوالے سے باقاعدہ سفارشات کی ترتیب کے لیے ایک کمیٹی کا قیام بھی عمل میں لایا جاچکا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی دنیا کے لیے ایک ناسور بن چکی ہے اور ہمیں اپنے عوام کی جان و مال عزت و آبرو کے تحفظ کی خاطر اس ناسور کو جڑ سے نکال باہر کرنے کے لیے تمام تر انفرادی اور اجتماعی کوششوں کو صدق دل سے یقینی بنانا ہوگا۔

    آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ عالمی معیار کی ٹیکنالوجی کے حصول کے لیے وزیراعلیٰ سندھ نے فنڈز کا اجراء کردیا ہے جس کا مقصد جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے پولیس کے جملہ امور کو مذید بہترین اور مؤثر بنانا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پہلے مرحلے میں اس ایپ کو کراچی متعارف کرایا جارہا ہے اور جلد ہی اس کے دائرے کو سندھ کے دیگر اضلاع تک وسعت دے دی جائے گی۔

    ڈی آئی جی آئی ٹی نے اپنے خطاب میں تلاش ایپ کی ذیل خصوصیات کا احاطہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ مذکورہ ایپ بنانے کا مقصدِ شہر میں بڑھتے ہوئے اسٹریٹ کرائم سے نبردآزما ہونا ہے اور ناکہ بندی کے وقت چیکنگ سے شناخت یقینی ہوسکے گی۔

    یہ موبائل ڈیوائس ہے اور اسے کہیں بھی لے جانا آسان ہے، بائیو میٹرک کے ذریعے اسے استعمال کیا جاسکے گا، نادار سمیت دیگر ڈیٹا تک اس ڈیوائس سے ایکسز کیا جاسکے گا۔

    اس ایپ کے ذریعے کسی بھی ڈیوائس کی جی پی ایس سے ٹریک بھی کیا جاسکے گا، پورے سندھ کا ڈیٹا چل رہا ہوگا۔ پندرہ لاکھ جرائم پیشہ افراد کا ڈیٹا اس ایپ میں موجود ہوگا۔

    اس میں موجود پولیس ملازمین کے ریکارڈ سے ممکنہ جعلی اہلکار بھی گرفت میں آسکیں گے۔ لاش کی فنگر پرنٹس سے شناخت ہوسکے گی۔

    اس کے علاوہ مطلوب ملزمان کی ویری فیکشن سمیت جعلی نمبر پلیٹس، جعلی لائسنس بھی چیک کئے جاسکیں گے اور ضمانت پر رہا ملزم کا پتہ لگایا جاسکے گا۔

  • آئی جی سندھ کا پولیس ملازمین کے لیے اہم اقدامات کا فیصلہ

    آئی جی سندھ کا پولیس ملازمین کے لیے اہم اقدامات کا فیصلہ

    کراچی: آئی جی سندھ نے پولیس ملازمین کے لیے اہم اقدامات کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ پولیس ملازمین کی رہائش گاہوں اور پرائیویٹ اسپتالوں میں علاج کا معاملہ حل ہونے کے قریب ہے۔

    اس سلسلے میں آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے بتایا کہ سب سے پہلے افسران و اہل کاروں کی رہائش کے مسئلے پر کام کیا جا رہا ہے، اہل کاروں کی اپنی رہائش ہوگی تو پولیس سکون سے کام کر سکے گی، انھوں نے کہا کہ رہائش کے مسئلے کے حل کے لیے وہ پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ کے محکمے کے ساتھ رابطے میں ہیں۔

    آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے زیر التوا معاملات اور اسکیموں پر کام کے حوالے سے کہا کہ ملازمین کے لیے ایسی اسکیم بنا رہے ہیں جس میں زیادہ سے زیادہ گھر بن سکیں، اقساط والی اسکیم بھی لائی جا رہی ہے، تاکہ پولیس ملازمین سہولت سے ذاتی گھر بنا سکیں۔

    غلام نبی میمن کے مطابق پولیس ملازمین کے لیے ہیلتھ کارڈ کی سہولت بھی لائی جا رہی ہے، جس کے تحت افسران و اہلکار پرائیویٹ اسپتال میں علاج کروا سکیں گے، اس میں میڈیکل کارڈ کی حد 2 لاکھ 50 ہزار روپے تک ہوگی۔

    ’شکاگو، کوالالمپور، ڈھاکا اور نیو دہلی سمیت دیگر شہروں سے کراچی بہتر ہے‘

    انھوں نے کہا کہ سول سرونٹ والی سہولیات حاصل کرنے کی کوشش کریں گے، اس وقت سندھ پولیس کے بجٹ کا 85 فی صد تنخواہوں میں چلا جاتا ہے۔

  • ’شکاگو، کوالالمپور، ڈھاکا اور نیو دہلی سمیت دیگر شہروں سے کراچی بہتر ہے‘

    ’شکاگو، کوالالمپور، ڈھاکا اور نیو دہلی سمیت دیگر شہروں سے کراچی بہتر ہے‘

    کراچی: حال ہی میں تعینات ہونے والے آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے خصوصی گفتگو میں بتایا کہ کرائم انڈیکس میں شکاگو، کوالالمپور، ڈھاکا اور نیو دہلی سمیت کئی دیگر شہروں سے کراچی بہتر ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کی، انھوں نے شہر قائد میں اسٹریٹ کرائمز کی ابتر صورت حال پر اپنا مؤقف پیش کیا، اور اس سلسلے میں کیسز کے جلد فیصلوں کی ضرورت پر زور دیا۔

    آئی جی سندھ نے کہا ورلڈ کرائم انڈیکس میں کراچی کا کرائم گراف دن بدن نیچے آ رہا ہے، ایک وقت تھا جب کراچی کرائم انڈیکس میں 13 ویں نمبر پر تھا، آج کراچی 129 نمبر پر ہے، دنیا کے بڑے شہروں شکاگو، کوالالمپور، ڈھاکا اور نیو دہلی سمیت دیگر شہروں سے کراچی بہتر ہے۔

    انھوں نے کہا اسٹریٹ کرائم کیسز کا فیصلہ فوری ہونا چاہیے، یہ ایسا پہلو ہے جس پر اسٹیک ہولڈرز کو بیٹھ کر غور کرنا ہوگا، پولیس کو احکامات ہیں کہ اسٹریٹ کرائم پر فوری رپورٹ درج کریں، اندراج سے ہی اندازہ ہوتا ہے کتنے کیسز رپورٹ ہوئے۔

    میڈیا کے حوالے سے غلام نبی میمن کا کہنا تھا کہ جب اسٹریٹ کرائم کے کیسز زیادہ ہوتے ہیں تو میڈیا اس پر تنقید کرتا ہے، اگر تنقید مثبت ہو تو ہم جواب دیں گے، ہمیں ایف آئی آر فری رجسٹریشن پر جانا ہوگا تاکہ مقدمات کے بعد مدعی کو پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے، اور کیس کا فیصلہ جلد ہوگا تو انصاف کے تقاضے پورے ہوں گے، مدعی بھی فیصلے سے خوش ہوگا۔

    انھوں نے ایک اہم نکتہ اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ کیس پراپرٹی کا قانون بنانا چاہیے، تاکہ عدالت میں ثبوت کے طور پر دکھائے جانے کے بعد پراپرٹی فورا مالک کو واپس مل جائے۔

    آئی جی سندھ نے کہا مجھے پروفیشنلی جو کام کرنے چاہیے وہ میں کر رہا ہوں، حکومت چاہتی ہے کہ امن و امان کی صورت حال بہتر ہو، ہم چاہیں گے کہ بہترین پولیسنگ کر کے عوام کو سہولیات فراہم کریں، بہتر سے بہتر پولیسنگ کرکے کرائم کے گراف کو نیچے لایا جائے گا۔

    غلام نبی میمن کا کہنا تھا کہ کراچی کو بہتر سے بہتر ہونا چاہیے، ہماری پوری کوشش ہے کہ پولیس کی نفری کو بڑھائیں، انویسٹیگیشن برانچ میں بہتری کی کوشش کر رہے ہیں، شہریوں کی مدد سے 44 ہزار کیمرے لگائے جا چکے ہیں، مختصر یہ کہ شہر کی بہتری کے لیے اچھے کام ہو رہے ہیں، اور حکومت سندھ کے تعاون سے سیف سٹی پروجیکٹ بھی جلد مکمل ہو جائے گا۔

  • پروموشنز کا جھگڑا، آئی جی سندھ کے قریبی افسران کے تبادلوں‌ کا امکان

    پروموشنز کا جھگڑا، آئی جی سندھ کے قریبی افسران کے تبادلوں‌ کا امکان

    کراچی: اگلے عہدوں پر ترقی نہ ملنے کے جھگڑے پر آئی جی سندھ کے قریبی افسران کے تبادلوں‌ کا امکان ہے۔

    ذرائع کے مطابق سندھ حکومت اور آئی جی سندھ مشتاق مہر کے درمیان تنازع پیدا ہو گیا ہے، یہ تنازع وزیر اعلیٰ کے پی ایس او فرخ بشیر کی ترقی نہ ہونے پر پیدا ہوا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ فرخ بشیر سمیت کئی سینئر افسران کی اگلے عہدے پر ترقی نہیں ہو سکی ہے، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو بتایا گیا کہ فرخ بشیر کی ترقی نہ ہونے کے ذمہ دار آئی جی سندھ ہیں۔

    اس پر وزیر اعلیٰ نے چیف سیکریٹری کو آئی جی کو اظہار ناپسندیدگی کا خط لکھنے کا کہہ دیا تھا، تاہم چیف سیکریٹری کی جانب سے تاحال خط نہیں لکھا گیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سینٹرل سلیکشن بورڈ نے صرف 3 افسران کی ترقی کی منظوری دی ہے، جن میں مقدس حیدر، عبدالسلام شیخ اور حمید کھوسو شامل ہیں، جب کہ فرخ بشیر، فیصل بشیر، رائے اعجاز، اور فاروق احمدکی ترقی نہ ہو سکی۔

    ذرائع کے مطابق سندھ سے گریڈ 21 کے بھی کسی پولیس افسر کو ترقی نہیں دی گئی ہے، ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ اب آئی جی سندھ کے قریب سمجھے جانے والے افسران کے تبادلوں کا امکان ہے۔

    واضح رہے کہ سندھ حکومت نےافسران کےبڑےپیمانےپر تقرریاں و تبادلے کر دیے ہیں، کمشنر کراچی نوید شیخ کا تبادلہ کر کے انھیں چیئرمین سی ایم آئی ٹی مقرر کر دیا گیا ہے، جب کہ گریڈ 21کے افسر  اقبال میمن کراچی کے نئے کمشنر مقرر کر دیے گئے ہیں۔

    جاری نوٹیفکیشن کے مطابق اعجاز حسین بلوچ ممبر بورڈ آف ریونیو جوڈیشل مقرر کیے گئے ہیں، گریڈ 20کے افسر آصف جہانگیر سیکریٹری خزانہ، عبدالرشید سولنگی سیکریٹری اطلاعات، لئیق احمد سیکریٹری محنت، سیکریٹری خزانہ حسن نقوی کا تبادلہ کر کے انھیں چیئرمین پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ، اور گریڈ  20 کے  افسر بلال احمد سیکریٹری محکمہ سرمایہ کاری مقرر کر دیے گئے ہیں۔

  • سوشل میڈیا کا  استعمال، سندھ پولیس کے ملازمین پر بڑی پابندی عائد ، وارننگ جاری

    سوشل میڈیا کا استعمال، سندھ پولیس کے ملازمین پر بڑی پابندی عائد ، وارننگ جاری

    کراچی : آئی جی سندھ مشتاق مہر نے سوشل میڈیا کے غلط استعمال پر پابندی عائد کرتے ہوئے ملازمین کو وارننگ جاری کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ پولیس کے ملازمین پر سوشل میڈیا کے غلط استعمال پر پابندی عائد کردی گئی ، اس حوالے سے آئی جی سندھ نے سندھ پولیس کے ملازمین کو وارننگ جاری کردی۔

    آئی جی سندھ کا کہنا ہے کہ مشاہدے میں آیاچندافسران سوشل میڈیاکانامناسب استعمال کررہےہیں ، سوشل میڈیاپرغیر ذمہ دارانہ اور قابل اعتراض پوسٹ کی گئیں، فیس بک،واٹس ایپ سمیت سوشل میڈیاایپ کاغلط استعمال نہ کیا جائے۔

    مشتاق مہر نے کہا کہ سوشل میڈیا پر غلط اورگمراہ کن ، خفیہ اور سیاسی پوسٹیں نہ کی جائیں، سندھ پولیس کاکوئی ملازم سوشل میڈیاکاغلط استعمال کرتاپایاگیاتوکارروائی ہوگی۔

    آئی جی سندھ نے واضح کیا کہ مذکورہ افسر کے خلاف سخت محکمہ جاتی کارروائی کی جائے گی۔

    یاد رہے گذشتہ ماہ سندھ پولیس کے نام سے سوشل میڈیا پر جعلی اکاوٴنٹس کے انکشاف کے بعد آئی جی سندھ مشتاق مہرایف آئی اے سائبر کرائم ونگ سے سفارش کی تھی کہ تمام جعلی اکاوٴنٹس کو بلاک کیا جائے۔

    مشتاق مہر کا کہنا تھا کہ تمام اکاوٴنٹس کا سندھ پولیس سے کوئی تعلق نہیں، جعلی اکاؤنٹس سے پولیس کی غیر مصدقہ خبر کو مصدقہ سمجھاجاتاہے اور غیر مصدقہ خبر کی وجہ سے لوگ غلط فہمی کا شکار ہوتے ہیں۔

  • آئی جی سندھ  کا فیلڈ پولیس اہلکاروں کو جدید باڈی کیمروں سے منسلک کرنے کا فیصلہ

    آئی جی سندھ کا فیلڈ پولیس اہلکاروں کو جدید باڈی کیمروں سے منسلک کرنے کا فیصلہ

    کراچی : آئی جی سندھ مشتاق مہر  نے فیلڈ پولیس اہلکاروں کو جدید باڈی کیمروں سے منسلک کرنے کا فیصلہ کرلیا، آپریشنز، گرفتاریوں اور ٹریفک کیلئے کیمروں کا استعمال کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ پولیس کے چھاپے، گرفتاریاں اور سڑکوں پر لگے ناکے اب بالا حکام کی نظر میں ہوں گے ، اس سلسلے میں آئی جی سندھ نے فیلڈ پولیس اہلکاروں کو جدید باڈی کیمروں سے منسلک کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    آئی جی سندھ مشتاق مہر کا کہنا ہے کہ پولیس کے لیے باڈی کیمروں کی خریداری کر رہے ہیں، مقصد افسران کی کارکردگی اور واقعات کی اصل صورتحال دیکھنا ہوگا،چھاپے،گرفتاریوں پر اکثر پولیس کو سوالیہ نشان بنایا جاتا ہے، آپریشنز، گرفتاریوں اور ٹریفک کیلئے کیمروں کا استعمال کیا جائے گا۔

    مشتاق مہر نے کہا کہ خود غلطی کرنے والے اکثر ٹریفک پولیس کو پر الزام لگاتے ہیں، کیمروں کی مدد سے واقعات کی اصل صورتحال واضح رہے گی، کیمرے  چھاپہ مار ٹیم اور ٹریفک اہلکاروں کی وردی سے منسلک ہوں گے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ شہر میں ہونے والی اسنیپ چیکنگ میں بھی باڈی کیمروں کا استعمال ہوگا،کسی بھی وقت کسی بھی صورتحال سے آگاہی ممکن ہو سکے گی، کیمرے خریداری کے فوری بعد استعمال شروع کردیا جائے گا۔

  • سندھ پولیس میں ذہنی دباؤ میں رہنے والے افسران کی شناخت کا فیصلہ

    سندھ پولیس میں ذہنی دباؤ میں رہنے والے افسران کی شناخت کا فیصلہ

    کراچی : سندھ پولیس میں ذہنی دباؤ میں رہنے والے افسران کی شناخت کافیصلہ کرلیا، آئی جی سندھ نے کہا کہ مسلسل تناؤ سے افسران کی دماغی اورجسمانی صحت پرمنفی اثرپڑتاہے ایسے افسران کا پتہ چلنے پر فوری قدم اٹھایا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ پولیس میں ذہنی دباؤ میں رہنے والے افسران کی شناخت کافیصلہ کرلیا گیا ، اس حوالے سے آئی جی  سندھ مشتاق احمد مہر نے  صوبے کے تمام ماتحت افسران کو خط لکھا ہے ، جس میں کہا گیا ہے کہ محکمہ پولیس کی نوکری ذہنی دباؤوالاپیشہ ہے، مسلسل تناؤسےافسران کی دماغی اورجسمانی صحت پرمنفی اثرپڑتاہے۔

    خط میں کہا ہے کہ افسر کی کارکردگی اور شہریوں سے رابطہ بھی متاثر ہوتا ہے ،شدیدذہنی دباؤمیں آکرخودکشی کاانتہائی قدم اٹھانےکی مثالیں موجودہیں، افسران کی پیشہ ورانہ کارکردگی بہتربنانےکیلئے سسٹم بنانے کی ضرورت ہے۔

    آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ ایسے افسران کا پتہ چلنے پر فوری قدم اٹھایا جائے اور ذہنی دباؤ میں رہنے والے افسرکومیڈیکل بنیادپرفوری چھٹی دی جائے جبکہ ایسے افسر کا ذہنی اور دماغی علاج بھی کروایا جائے۔