Tag: IG Sindh

  • آئی جی سندھ سید کلیم امام نے اپنا واٹس ایپ نمبرعوام الناس کے لیے عام کردیا

    آئی جی سندھ سید کلیم امام نے اپنا واٹس ایپ نمبرعوام الناس کے لیے عام کردیا

    کراچی : آئی جی سندھ ڈاکٹر سید کلیم امام نے شہریوں کو بروقت قانونی امداد کی فراہمی کیلئے اپنا واٹس ایپ نمبر عام کردیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ عوام پولیس کے خلاف بھی اپنی شکایات شیئر کرسکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق آئی جی سندھ ڈاکٹر سید کلیم امام نے حالیہ واقعات کے تناظر میں عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے آس پاس یا اطراف کے علاقوں یا پڑوس میں کسی بھی قسم کی مشکوک سرگرمی مشتبہ افراد یا کوئی مشکوک گاڑی موٹرسائیکل، بیگ، پارسل، تھیلا اور بریف کیس وغیرہ دیکھیں تو فوری طور پر اس کی اطلاع مددگار15قریبی تھانہ ڈی آئی جیز ایس ایس پیز دفاتر کو دے کر جرائم کے خلاف پولیس کے ہاتھ مضبوط کریں۔

    آئی جی سندھ نے مزید کہا کہ عوام مجھے واٹس ایپ نمبر03000021881 پر بھی مذکورہ حوالے سے یا پھر خود کو درپیش مسائل و مشکلات اور بالخصوص پولیس کے خلاف شکایات بھی شیئر کرسکتے ہیں۔

    انہوں نے سندھ بھر کے تمام ضلعی ایس ایس پیز کو جاری احکامات میں کہا کہ وہ بھی اپنے واٹس ایپ نمبر فوری طور پر عوام کے لیے عام کریں تاکہ امن وامان کی صورتحال پر مکمل کنٹرول کے ساتھ ساتھ جرائم کے خلاف پولیس کے مجموعی اقدامات کو عوام کے انفرادی اور اجتماعی کردار کی بدولت مزید تقویت بھی دی جاسکے۔

    انہوں نے عوام کے نام ایک پیغام میں کہا کہ جرائم کے خلاف جاری جنگ میں پولیس کے ہاتھوں کو مزید مضبوط کریں کیونکہ یہ آپ کی اپنی فورس ہے اس کا کام ہی قانون پسند شہریوں کا تحفظ اور امن وامان جیسے اقدامات کو تقویت دینا ہے۔

  • علی رضا عابدی کے قتل اوردیگرواقعات پر ڈی آئی جی ساؤتھ عہدے سے برطرف

    علی رضا عابدی کے قتل اوردیگرواقعات پر ڈی آئی جی ساؤتھ عہدے سے برطرف

    کراچی : آئی جی سندھ نے ڈی آئی جی ساؤتھ کراچی جاوید عالم اوڈھو کو عہدے سے بر طرف کر کے ان کی جگہ شرجیل کھرل کو تعینات کرنے کے احکامات جاری کردیئے۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما سید علی رضا عابدی کے بہیمانہ قتل، چینی قونصل خانے پر دہشت گردوں کے حملے اور ڈیفنس میں پراسرار دھماکے کی پے در پے وارداتوں کا آئی جی سندھ نے سختی سے نوٹس لیا ہے۔

    اس حوالے سے آئی جی سندھ سید کلیم امام نے وارداتوں پر قابو نہ پانے اور فرائض میں غفلت پر ڈی آئی جی ساؤتھ کراچی جاوید عالم اوڈھو کو عہدے سے ہٹا دیا، آئی جی سندھ نے یہ ذمہ داریاں شرجیل کھرل کو سونپ دینے کے احکامات جاری کیے ہیں۔

    واضح رہے کہ 25دسمبر کی شام کوکراچی کے علاقے ڈیفنس میں اپنی رہائش گا ہ کے پاس متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سابق رہنما علی رضا عابدی نامعلوم موٹر سائیکل سواروں کی فائرنگ سے زخمی ہو گئے تھے انہیں تشویش ناک حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا تھا لیکن وہ جاں بر نہ ہو سکے۔

  • جرائم کے خلاف جنگ جیتنے کے لیے قانون پسند شہریوں کا احترام لازم ہے: آئی جی سندھ

    جرائم کے خلاف جنگ جیتنے کے لیے قانون پسند شہریوں کا احترام لازم ہے: آئی جی سندھ

    کراچی: آئی جی سندھ ڈاکٹرسید کلیم امام نے محکمانہ سطح پرپوسٹنگ پانے والے ڈی آئی جیزا ورایس ایس پیز کے ساتھ سینٹرل پولیس آفس کراچی میں ایک اجلاس کیا اور امن وامان کی صورتحال پر کنٹرول سمیت دیگر اقدامات پر رہنما ہدایات دیں، انہوں نے عوام اور پولیس کے مابین دوستانہ ماحول کے فروغ اور پائیدار روابط کے قیام پر بھی زور دیا۔

    تفصیلات کےمطابق سنٹرل پولیس آفس میں ہونے والے اجلاس میں انہوں نے کہا کہ پولیس پالیسی اورحکمت عملی پر عمل درآمدی اقدامات پر کسی بھی قسم کا سمجھوتہ نہ کیا جائے اور آزاد وغیرجانبدار رہتے ہوئے فرائض منصبی کی ادائیگیوں کو بغیر کسی دباؤ کے بطریق احسن مؤثر اورنتیجہ خیز بنایا جائے۔

    آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ متعلقہ ایریاز کا وزٹ کریں اور مختلف کمیونٹیز سے ملاقات کرکے ان کے مسائل کے حل کے حوالے سے اپنی تمام ترپیشہ ورانہ صلاحیتوں اور تجربے کو بروئے کار لائیں اور اس کے تناظر میں باقاعدہ کیریئر پلان ترتیب دیں۔

    انہوں نے کہا کہ ایس ایچ اوز کی تقرریوں وتبادلوں کے عمل میں میرٹ اور اہلیت اور کارکردگی کو پرکھتے ہوئے مجموعی اقدامات اٹھائیں تاہم ضروری ہے کہ جملہ اقدامات میں مفاد عامہ کا خاص خیال رکھا جائے۔

    سید کلیم امام نے مزید کہا کہ کہ پولیس کارکردگی میں اضافے کے لیے ضرورت اس امر کی ہے کہ علاقوں کی سطح پر کمیونٹی پولیسنگ کو ناصرف فروغ دیا جائے بلکہ تمام تر راست اقدامات میں دیانت داری اور سنجیدگی کو ترجیح بھی دی جائے۔

    ڈاکٹرسیدکلیم امام کا کہنا تھا کہ علاقوں میں آباد لوگوں کے مسائل سنیں اور اپنے کردار اور عمل سے ایک ایسا تاثر اجاگر کریں کہ جو عوام اور پولیس کے مابین دوستانہ ماحول کے فروغ اور پائیدار رابطوں کا سبب بنے کیونکہ جرائم کے خلاف جاری جنگ میں اگر نمایاں کامیابیاں چاہتے ہیں تو ضروری ہے کہ قانون پسند شہریوں کا ہر پلیٹ فارم پر احترام کیا جائے۔

  • ضمنی انتخابات کے لئے سیکیورٹی پلان تیار کرلیا ہے، آئی جی سندھ کلیم امام

    ضمنی انتخابات کے لئے سیکیورٹی پلان تیار کرلیا ہے، آئی جی سندھ کلیم امام

    کراچی : آئی جی سندھ ڈاکٹر سید کلیم امام نے کہا ہے کہ سندھ پولیس نے ضمنی انتخابات کے لئے سیکیورٹی پلان تیار کرلیا ہے، سیکیورٹی اقدامات کو ہرسطح پر غیر معمولی بنایا جائے گا۔

    یہ بات انہوں نے کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، آئی جی سندھ نے کہا کہ پولینگ اسٹیشنوں پر سیکیورٹی انتہائی ٹھوس اور مؤثر بنانے کی ہدایت جاری کردی گئیں ہیں.

    اداروں کے درمیان روابط مضبوط اور پائیدار بنائے جائیں اور سیاسی قائدین و رہنماؤں سمیت کارکنان سے تعاون ممکن بنایا جائے۔

    کلیم امام نے مزید کہا کہ بیلٹ باکسز کی ترسیل کے اقدامات کو ہر لحاظ سے محفوظ بنایا جائے گا، حساس پولنگ اسٹیشنز پر کمانڈوز کو ذمہ داریاں تفویض کی جائیں گی۔

    واضح رہے کہ ملک بھر میں قومی اور صوبائی اسمبلی کے پینتیس حلقوں میں ضمنی انتخاب کا میدان آج بروز اتوار چودہ اکتوبر کو سجے گا۔ ضمنی انتخابات کیلئے641 امیدوار میدان میں ہیں۔ ایک ہزار سات سو استائیس پولنگ اسٹیشنز حساس قرار دے دئیے گئے ہیں۔

    کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کیلئے پولنگ اسٹیشنزپر فوج تعینات ہوگی، فوج کی تعیناتی کا فیصلہ آئین کے آرٹیکل 220 اور 245 کے تحت کیا گیا ہے، انتخابات کیلئے اسلام آباد انتظامیہ نے رینجرز کی مدد طلب کرلی۔

  • اغوااور گمشدہ بچوں کی عدم بازیابی، آئی جی سندھ کلیم امام  کو  پیش ہونے کا حکم

    اغوااور گمشدہ بچوں کی عدم بازیابی، آئی جی سندھ کلیم امام کو پیش ہونے کا حکم

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے گمشدہ بچوں کی عدم بازیابی پر برہمی کا اظہار کرتے آئی جی سندھ کو طلب کرکے بچوں کی بازیابی کے لئے ٹیم تشکیل دینے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں اغوا اور گمشدہ بچوں کی بازیابی سے متعلق درخواستوں پر سماعت ہوئی، سماعت میں فوکل پرسن ڈی آئی جی کرائم برانچ غلام سرور جمالی پیش ہوئے۔

    عدالت نے فوکل پرسن سے استفسار کیا کہ آپ بتائیں، کیا پیشرفت ہوئی، غلام سرور جمالی نے بتایا کہ تئیس میں سے ایک بچی واپس گھر آئی۔

    جس پر عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ باقی بچوں کا کیا ہوا؟ بازیابی کیلئے اجلاس کب ہوا؟ آئی جی سندھ کو کہا تھا کسی فعال ڈی آئی جی کو لگائیں اور بچوں کی بازیابی کے لیے ٹیم تشکیل دینے کی بھی ہدایت کی تھی، آپ نے اجلاس کرکے رسمی کارروائی پوری کردی۔

    عدالت نے آئی جی سندھ کو کیس فعال کرنے اور ڈی آئی جی کے سپرد کرنے کی ہدایت جاری کی اور حکم دیا کہ بچوں کی بازیابی کے لئے ٹیم بھی تشکیل دیں اور لاپتا بچوں کی بازیابی کو جلد سے جلد یقینی بنائیں۔

    عدالت نے حکم دیا کہ آئی جی کلیم امام کوآئندہ سماعت پرذاتی حیثیت میں پیش وضاحت کریں۔

    سندھ ہائیکورٹ نے بچوں کی بازیابی کے لیے پولیس کو تمام جدید ٹیکنیکس استعمال کرنے اور بچوں کو بازیاب کراکے تین ہفتوں میں رپورٹ پیش کرنے کا بھی حکم دیتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

    یاد رہےآج صبح  آئی جی سندھ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا  کہ غیر جانبدار رہتے ہوئے پولیس اپنا کام جاری رکھے گی، پولیس پر کوئی دباؤ نہیں، اچھا کام کرنے والے کو انعام دیا جائے گا۔

    ئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ کراچی بڑا شہر ہے، پولیس کی صلاحیتوں میں اضافہ کریں گے۔ ہماری کوتاہی کی نشاندہی کریں، عوام کی حفاظت ہماری ذمہ داری ہے۔ نیک نیتی سے کام کریں گے۔

  • پولیس پر کوئی دباؤ نہیں، اچھا کام کرنے والے کو انعام دیں گے: آئی جی سندھ

    پولیس پر کوئی دباؤ نہیں، اچھا کام کرنے والے کو انعام دیں گے: آئی جی سندھ

    کراچی: نئے آئی جی سندھ کا کہنا ہے کہ غیر جانبدار رہتے ہوئے پولیس اپنا کام جاری رکھے گی، پولیس پر کوئی دباؤ نہیں، اچھا کام کرنے والے کو انعام دیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق نئے آئی جی سندھ کلیم امام مزار قائد پہنچے۔ ان کے ہمراہ دیگرافسران بھی موجود تھے۔ آئی جی سندھ نے مزار قائد پر فاتحہ خوانی کی۔

    مزار کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ شکر گزار ہوں کہ آئی جی سندھ بننے اور خدمت کرنے کا موقع ملا۔ یقین دلاتا ہوں پروفیشنلزم سے کام کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ سندھ پولیس کے شہدا اور لواحقین کو سلام پیش کرتا ہوں، سندھ پولیس کے غازیوں کو سلام پیش کرتا ہوں۔ ’شہدا کے بچے ہمارے بچے ہیں‘۔

    آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ کراچی بڑا شہر ہے، پولیس کی صلاحیتوں میں اضافہ کریں گے۔ ہماری کوتاہی کی نشاندہی کریں، عوام کی حفاظت ہماری ذمہ داری ہے۔ نیک نیتی سے کام کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت خصوصاً وزیر اعلیٰ سندھ نے ہدایت کی ہے کہ ہمیں نتیجہ چاہیئے۔ غیر جانبدار رہتے ہوئے پولیس اپنا کام جاری رکھے گی، پولیس پر کوئی دباؤ نہیں، اچھا کام کرنے والے کو انعام دیا جائے گا۔

    آئی جی سندھ کا مزید کہنا تھا کہ جرائم میں ملوث پولیس اہلکاروں کو کوئی رعایت نہیں ملے گی۔

    خیال رہے کہ کلیم امام نے سندھ پولیس کے 59 ویں انسپکٹر جنرل (آئی جی) کا چارج گزشتہ روز سنبھالا ہے۔

    کلیم امام محکمہ پولیس سے گزشتہ 25 سال سے وابستہ ہیں۔ ڈاکٹریٹ کی ڈگری رکھنے والے ڈاکٹر کلیم کو جون 2018 میں آئی جی پنجاب بھی بنایا گیا تھا۔

  • سندھ پولیس کی مراعات پنجاب پولیس کے مساوی کرنے کا فیصلہ

    سندھ پولیس کی مراعات پنجاب پولیس کے مساوی کرنے کا فیصلہ

    کراچی : آئی جی سندھ نے سندھ پولیس کی مراعات پنجاب پولیس کے مساوی کرنے کا فیصلہ کرلیا جبکہ ویلفیئربورڈ سے 20 کروڑ کی اضافی مراعات کی منظوری بھی دی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں آئی جی سندھ امجد جاوید سلیمی کی زیر صدارت اجلاس ہوا، جس میں سندھ پولیس کی مراعات پنجاب پولیس کے مساوی کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

    اجلاس میں عید پر شہدائے پولیس کے ورثا کو 5،5ہزار روپے دینے کی منظوری دی گئی جبکہ شادی گرانٹ کو10 سے بڑھا کر 50ہزار کیے جانے کا فیصلہ کیا گیا، دوبچوں کی شادی کی صورت میں 50،50 ہزار دیے جائیں گے۔

    آئی جی سندھ نے فیصلہ کیا کہ 25 سال تک ریٹائرمنٹ گرانٹ 15 ہزار روپے جبکہ 60 سال میں ریٹائرمنٹ گرانٹ 25 ہزار سے زیادہ بنیادی تنخواہ کے مساوی ہوگی۔

    اجلاس میں فیصلہ کیا گیا 65 فیصد یا زائد نمبرحاصل کرنے پر 100 فیصد اسکالر شپ دی جائیگی جبکہ مالی طبی امداد کی رقم ایک لاکھ سے بڑھا کر 10لاکھ روپے کردی گئی، مالی طبی امداد موذی بیماریوں کے علاج معالجے کی صورت میں دی جائے گی۔

    آئی جی سندھ کی ہدایت پر ویلفیئر بورڈ سے 20 کروڑ کی اضافی مراعات کی منظوری دی گئی ، جس میں فرائض کی بجاآوری میں مستقل معذوری پر مخصوص موٹر سائیکلیں دی جائیں گی۔

    اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ بیوہ فنڈ کو 3ہزار سے بڑھا کر ماہانہ 5ہزار کیا جارہا ہے اور اپریل 2018 تا جون 2018 تک 5518 بیواوٴں کو آن لائن واجبات ادائیگی کی منظوری بھی دی گئی، واجبات کی کل رقم 6کروڑ 85 لاکھ 58 ہزار 400 روپے بنتی ہے۔

    امجد جاوید سلیمی نے پولیس ملازمین کے لیے انشورنش کمپنیوں سے رابطے اور سفارشات کی ہدایت بھی کی اور کہا پولیس ملازمین کی رہائش کے لیے وزیراعلیٰ سندھ سے باقاعدہ درخواست کی جائے گی جبکہ پولیس ملازمین کو فرائض منصبی میں درپیش قانونی مسائل پر 5لاکھ تک کی امداد کی منظوری بھی دی۔

  • بچی سے زیادتی کے ملزم کو پی ٹی آئی کی خاتون رکن اسمبلی نے تھپڑ جڑ دیا

    بچی سے زیادتی کے ملزم کو پی ٹی آئی کی خاتون رکن اسمبلی نے تھپڑ جڑ دیا

    کراچی : معصوم بچی سے زیادتی کے گرفتار ملزم کو پی ٹی آئی کی ممبر سندھ اسمبلی نے تھپڑ جڑ دیا، منظورکالونی میں بی کام کی طالبہ سے اجتماعی زیادتی کے واقعے کی رپورٹ آئی جی سندھ نے طلب کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی سپرہائی وے کے علاقے خادم گوٹھ میں  پانچ سال کی بچی خدیجہ سے زیادتی کی کوشش کرنے والے ملزم کو شہریوں نے پکڑکر پولیس کے حوالے کردیا۔

    پولیس نے مقدمہ درج کرکے ملزم کو گرفتار کرلیا، واقعے کے بعد تحریک انصاف کی نو منتخب ایم پی اے دعا بھٹو  متاثرہ بچی کو گود میں اٹھائے اس کے اہل خانہ کے ہمراہ  سہراب گوٹھ  تھانے پہنچیں اور غصے میں آکر ملزم کو تھپڑ جڑدیا۔

    علاوہ ازیں کراچی کے علاقے منظور کالونی میں بی کام کی طالبہ کو چار لڑکوں نے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا۔ لڑکی کا کہنا کہ ملزمان ضمانت پر رہا کردیئے گئے ہیں، ملزم مقدمہ واپس لینے کیلئے دھمکیاں دے رہا ہے۔

    متاثرہ طالبہ کا کہنا ہے کہ مجھے زبان کھولنے پر جان سے مارنے کی دھمکیاں دی گئیں ہیں، پولیس بھی تعاون نہیں کررہی اور کیس عزیز بھٹی تھانے منتقل کردیا گیا ہے، متاثرہ طالبہ نے آئی جی سندھ اور چیف جسٹس سے واقعے کا نوٹس لینے کی اپیل کی ہے۔

    طالبہ سے اجتماعی زیادتی کی اے آر وائی نیوز کی خبر پر آئی جی سندھ امجد جاوید سلیمی نے نوٹس لیتے ہوئے واقعے کی پیشرفت سے متعلق رپورٹ طلب کرلی۔

  • الیکشن کے دن قیام امن کو یقینی بنایا جائے گا: آئی جی سندھ

    الیکشن کے دن قیام امن کو یقینی بنایا جائے گا: آئی جی سندھ

    کراچی: انسپکٹر جنرل (آئی جی) سندھ امجد جاوید سلیمی کا کہنا ہے کہ الیکشن میں قیام امن کو یقینی بنایا جائے گا، 1 لاکھ پولیس اہلکار تعینات کیے جائیں گے۔ الیکشن کے دن علاقہ ایس ایچ او 2 موبائل اسکواڈ کے ساتھ متحرک ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق آئی جی سندھ امجد جاوید سلیمی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں امن و امان کی صورتحال خراب تھی، کراچی میں قیام امن میں پولیس نے اہم کردار ادا کیا۔

    انہوں نے کہا کہ صوبے میں جرائم کی شرح میں کمی آئی ہے۔ پولیس میں اصلاحات کریں گے، لوگوں کا اعتماد بحال کریں گے، پولیس میں ٹریننگ کا نظام لائیں گے، پولیس میں موجود خامیوں کا خاتمہ کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ الیکشن میں بھی قیام امن کو یقینی بنایا جائے گا۔ پولیس میں سیاسی مداخلت کے خاتمے کے لیے کام کر رہے ہیں۔ جرائم میں ملوث افراد کی لسٹیں بنائی ہیں، انہیں گرفتار کریں گے۔

    آئی جی کا کہنا تھا کہ شہر میں اب کوئی نو گو ایریا نہیں ہے۔ بھتہ خوری، اغوا برائے تاوان کی وارداتوں میں کمی آئی ہے۔ ’کراچی کو ایسا بنائیں گے کہ باہر سے آنے والے محفوظ جنت سمجھیں گے‘۔

    انہوں نے کہا کہ کمیونٹی پولیسنگ ہونی چاہیئے، اس کے لیے کام کر رہا ہوں۔ بہتر معاشرہ چاہیئے تو بہتر پولیس کا ہونا ضروری ہے۔

    آئی جی نے مزید کہا کہ چوری شدہ موٹر سائیکلوں کی ریکوری کی شرح 50 فیصد ہے۔ موٹر سائیکلوں کی چوری میں 50 افراد پر مشتمل خاندان کو پکڑا ہے۔ صوبہ سندھ میں سب سے پرامن انتخابی مہم چلائی جارہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ انتخابات کے لیے 1 لاکھ پولیس اہلکار تعینات کیے جائیں گے۔ 5 ہزار 7 سو انتہائی حساس اور 6 ہزار حساس پولنگ اسٹیشن ہیں، الیکشن کے دن علاقہ ایس ایچ او 2 موبائل اسکواڈ کے ساتھ متحرک ہوگا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • اے ڈی خواجہ تعیناتی: سندھ حکومت کی اپیلیں مسترد، سپریم کورٹ کی نئی قوانین بنانے کی اجازت

    اے ڈی خواجہ تعیناتی: سندھ حکومت کی اپیلیں مسترد، سپریم کورٹ کی نئی قوانین بنانے کی اجازت

    اسلام آباد: سپریم کورٹ نے سندھ حکومت کی جانب سے دائر اے ڈی خواجہ اور محکمہ پولیس میں تقرری وتبادلے کی اپیلیں مسترد کرتے ہوئے صوبائی حکومت کو محکمہ پولیس میں جدید تقاضوں پر نئی قانون سازی کرنے کی اجازت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے آئی جی سندھ پولیس اے ڈی خواجہ اور محکمے میں تبادلے و تقرری سے متعلق سندھ حکومت کی جانب سے دائر درخواستوں کی سماعت کی۔

    سندھ حکومت کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے بینچ کو دلائل دیتے ہوئے کہا کہ اے ڈی خواجہ اکیسویں گریڈ کے افسر ہیں مگر بائیسویں گریڈ پر تعینات ہیں اور اُن سے اوپر گریڈ کا افسر آئی جی سندھ کے ماتحت کام کررہا ہے۔

    مزید پڑھیں: سپریم کورٹ کا اے ڈی خواجہ کوآئی جی سندھ برقراررکھنےکا حکم

    وکیلِ صفائی کا کہنا تھا کہ رولز آف بزنس کے تحت سندھ حکومت کو اے ڈی خواجہ کے تبادلے کا اختیار حاصل ہے جبکہ سندھ ہائی کورٹ کی جانب سے جاری کیا جانے والا فیصلہ پولیس رولز کے برعکس ہے۔

    جسٹس عمر عطاء بندیال نے فاروق ایچ نائیک سے استفسار کیا کہ بائیسویں گریڈ کے جس افسر کی آپ بات کر رہے ہیں اے ڈی خواجہ کی تعیناتی کے وقت وہ افسر بھی اکیسویں گریڈ پر ہی تعینات تھا۔

    چیف جسٹس نے مسکراتے ہوئے کہا کہ اے ڈی خواجہ سیاسی آقاؤں کے دباؤ میں آتے اس لیے اس کا تبادلہ کرنا نہیں چاہتے۔

    استفسار پر فاروق ایچ نائیک نے جواب دیا کہ میں چئیرمین سینٹ کے عہدے پر فائض رہا ہوں اس لیے صرف قانون کی ہی بات کرتا ہوں اور  سیاسی بات سے گریز کرتا ہوں۔

    یہ بھی پڑھیں: اے ڈی خواجہ کو ہٹانے کیلئے سندھ کابینہ سے منظوری لینے کا فیصلہ

    عدالت نے فریقین کے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد سندھ حکومت کی اپیل مسترد  کیں اور آئی جی سندھ پولیس کے تبادلے کے حوالے سے جاری کیے گئے حکم امتناعی کو بھی غیر موثر قرار دیا ۔

    عدالت نے سندھ حکومت کو جدیددور کے تقاضوں کے مطابق محکمہ پولیس کے لیے نئی قانون سازی کی اجازت دے دی، سپریم کورٹ نے اپیلیں مسترد کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ حکومت سندھ دائر درخواستوں پر کوئی ٹھوس جواز پیش نہ کرسکی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں