Tag: IG Sindh

  • پی ایس ایل کےلیے عالمی معیارات کے مطابق سیکیورٹی پلان تیار کیا جائے : آئی جی سندھ

    پی ایس ایل کےلیے عالمی معیارات کے مطابق سیکیورٹی پلان تیار کیا جائے : آئی جی سندھ

    کراچی: آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کے زیر صدارت منعقد ہونے والے اجلاس میں شہرِ قائد میں ہونے والے پاکستان سپر لیگ میچز کی سیکیورٹی سے ملحقہ امور کا جائزہ لیا گیا اورعالمی معیار کی سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے احکامات صادر کیے گئے۔

    تفصیلا ت کےمطابق سنٹرل پولیس آفس میں آئی جی سندھ کے زیرِ صدارت منعقد ہونے والے اجلاس میں پی سی بی کے سیکیورٹی انچار چ کرنل ( ر) اعظم خان خصوصی طور پر موجود تھے‘ اس موقع پر آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ انتہائی مربوط اور ٹھوس اقدامات پر مبنی سیکیورٹی پلان تیار کیا جائے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ ایک بڑا اجلاس تھا اور اس موقع پر سندھ پولیس سے ایڈیشنل آئی جی کراچی مشتاق احمد مہر‘ ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی ڈاکٹر ثناء اللہ عباسی‘ ایڈیشنل آئی جی اسپیشل برانچ ڈاکٹرولی اللہ دل‘ ڈی آئی جی ایڈمن کراچی‘ ڈی آئی جی ٹریفک کراچی‘ زونل ڈی آئی جیزکراچی‘ ڈی آئی جی اسپیشل برانچ‘ ڈی آئی جی ہیڈکوارٹرز‘ ایس ایس پی سیکیورٹی اسپیشل برانچ‘ ایس ایس پیز ساؤتھ اورایسٹ اے آئی جی آپریشنز سندھ‘ اے آئی جی ایڈمن سی پی او ایس ایس پیز زون وضلع ایسٹ ٹریفک‘ ایس ایس پیز ٹریفک ساؤتھ وسینٹرل‘ ایس پی گلشن اقبال‘ ایس پی ٹریفک ملیر شریک تھے ۔

    پی ایس ایل تھرڈ ایڈیشن، کراچی میں فائنل کی تیاریاں

    دوسری جانب اس اجلاس میں ڈائریکٹر آئی ٹی کے علاوہ ڈی جی پاکستان رینجرز کے نمائندے بریگیڈیئر شاہد‘کرنل ضیاء‘ ڈی جی اے ایس ایف کراچی ایئرپورٹ کے نمائندے میجرطارق‘ جوائنٹ ڈی جی آئی بی سندھ عبدالوہاب‘ آئی ایس آئی ‘ ایم آئی‘ سول ایوی ایشن فائیو کور کے نمائندگان‘ ایم ڈی کراچی الیکٹرک‘ ڈی جی پروٹوکول اور جی ایم نیشنل اسٹیڈیم بھی موجود تھے۔

    آج ہونے والے اس اجلاس میں رواں ماہ فروری میں شروع ہونے والے پی ایس ایل کے کراچی میں منعقد ہونے والے میچز کی مربوط اور فول پروف سیکیورٹی کے حوالے سے تمام ممکنہ اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔

    آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے اس موقع پر احکامات جاری کرتے ہوئے کہا کہ انتہائی ٹھوس اور مربوط حکمت عملی پر مشتمل سیکیورٹی پلان تیار کیا جائے اور اس سلسلے میں سیکیورٹی کے بین الاقوامی معیارات کو فوکس کیا جائے

    یاد رہے کہ پاکستان کرکٹ بور ڈ کی جانب سے جاری کردہ پی ایس ایل شیڈول کے مطابق اتوار 25 مارچ کو اس تاریخ ساز ایونٹ کا فائنل کراچی میں ہو گا ‘ تاہم فائنل کے ٹائم کا تعین ابھی باقی ہے۔

    پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی ) نے گزشتہ مہینے وزیراعلیٰ سندھ کو خط ارسال کیا تھا جس میں کہا گیا ہے کہ ’پی ایس ایل کا فائنل 25 مارچ کو نیشنل اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا، اس ضمن میں فروری کے دوسرے ہفتے میں فل ڈریس ریہرسل بھی کی جائے گی‘۔’آئی سی سی سمیت دیگر ادارے فل ڈریس ریہرسل کا مشاہد کریں گے جس کے بعد انٹرنیشنل کھلاڑیوں کو نیشنل اسٹیڈیم میں کھیلنے کی سفارش کی جائے گی‘۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • راؤ انوارکی گرفتاری: آئی جی سندھ کا حساس اداروں کو مدد کیلئے خط

    راؤ انوارکی گرفتاری: آئی جی سندھ کا حساس اداروں کو مدد کیلئے خط

    کراچی : راؤ انوار کی گرفتاری کیلئے آئی جی سندھ نےحساس اداروں کوخط لکھ دیا، ملزم کی نشاندہی، تلاش اور گرفتاری کیلئے مدد کی درخواست کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کی ڈیڈلائن ختم ہونے میں دودن باقی ہیں، آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے برطرف ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کی گرفتاری کیلئے حساس اداروں سے مدد مانگ لی۔

    آئی جی سندھ نے ڈی جی آئی ایس آئی، ایم آئی اور آئی بی چیف کے نام خط لکھ دیا، خط میں کہا گیا ہے کہ نقیب اللہ محسود کی جعلی مقابلے میں ہلاکت کے ملزم راؤ انوار کو گرفتارکرکے جلدازجلد عدالت عظمیٰ میں پیش کرنا ہے۔

    حساس اداروں تکنیکی اور انٹیلی جنس بنیادوں پر مدد کریں، آئی جی سندھ کا کہنا ہے کہ ملزم راؤانوار بیس جنوری کو بذریعہ پی آئی اے صبح اسلام آباد گیا۔

    تئیس جنوری کو ملزم نےاسلام آباد سے دبئی فرار ہونے کی کوشش کی، ایف آئی اے امیگریشن نے راؤانوار کو باہرجانے سےروکا۔

    راؤ انوار ملک سے فرار ہونے کی کوشش کررہا ہے۔ واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے راؤانوار کو نقیب اللہ محسود کی جعلی مقابلے میں ہلاکت کے الزام میں تین روز کے اندر پیش کرنے کا حکم دیا ہوا ہے۔

  • راوٴانوارکےحق میں بہترہےوہ خودگرفتاری دیں‘ آئی جی سندھ

    راوٴانوارکےحق میں بہترہےوہ خودگرفتاری دیں‘ آئی جی سندھ

    کراچی : آئی جی سندھ پولیس اے ڈی خواجہ کا کہنا ہے کہ راؤانوارکا معلوم ہوتا کہ کہاں ہیں توخود گرفتارکرلیتا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے کہا کہ راؤ انوار کے حق میں بہتر ہے کہ وہ خود گرفتاری دیں۔

    آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کےحق میں بہتر ہے کہ وہ عدالت میں گرفتاری دیں۔

    اے ڈی خواجہ نےایک سوال کے جواب میں کہا کہ سپریم کورٹ کا حکم ہے کہ تین روز میں راؤ انوار کی گرفتاری کو یقینی بنایا جائے جس کے لیے ہرممکن کوشش کریں گے۔

    آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے کہا کہ اگر مجھے پتہ ہوتا کہ راؤانوار کہاں ہیں تو پہلے ہی پکڑ کرلےآتا۔ انہوں نے کہا کہ
    راؤ انوار کو چاہیے کہ وہ عدالتوں کا سامنا اور قانون کا احترام کریں۔


    نقیب اللہ قتل کیس: سپریم کورٹ کا راؤانوارکو3 دن میں گرفتارکرنےکا حکم


    واضح رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے نقیب اللہ محسود قتل کیس میں سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کو 3 دن میں گرفتار کرنے کا حکم دیا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پی ایس ایل تھری فائنل کے سیکیورٹی انتظامات مکمل کرلئے، آئی جی سندھ

    پی ایس ایل تھری فائنل کے سیکیورٹی انتظامات مکمل کرلئے، آئی جی سندھ

    کراچی : پولیس کے اعلیٰ حکام نے کہا ہے کہ پی ایس ایل تھری کے فائنل کے لیے سیکیورٹی انتظامات مکمل کرلیے ہیں، امید ہے ایونٹ کا فائنل کراچی میں ہی ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ اور ایڈیشنل آئی جی مشتاق مہر نے کہا ہے کہ پی ایس ایل تھری کے فائنل میچ کے سیکیورٹی انتظامات مکمل کرلیے گئے ہیں۔

    یہ بات انہوں نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ امید ہے پاکستان سپرلیگ کے تیسرے ایڈیشن کا فائنل کراچی میں ہی ہوگا۔

    انہوں نے کراچی کنگز سے نیک خواہشات کا اظہار بھی کیا، دریں اثناء ایڈیشنل آئی جی مشتاق مہر نے اس امید کا اظہار بھی کیا کہ پی ایس ایل فائنل کے بعد کراچی میں انٹرنیشنل کرکٹ بھی جلد لوٹے گی۔

    واضح رہے کہ پی ایس ایل تھری کا فائنل 25 مارچ کو نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں شیڈول ہے۔


    مزید پڑھیں: پی ایس ایل کا فائنل 25 مارچ کوکراچی میں ہوگا، نجم سیٹھی


    پی سی بی کے چیئرمین نجم سیٹھی کراچی کے دورہ کے موقع پر پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ پی ایس ایل کا فائنل 25 مارچ کو کراچی میں ہوگا، ہماری پوری کوشش ہے کہ 15 فروری تک کراچی اسٹیڈیم تیار ہوجائے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔

     

  • سندھ حکومت کا نئے آئی جی سندھ کی تعیناتی کے لیے وفاق کو خط

    سندھ حکومت کا نئے آئی جی سندھ کی تعیناتی کے لیے وفاق کو خط

    کراچی: انسپکٹر جنرل سندھ اے ڈی خواجہ کی تبدیلی کا معاملہ ایک بار پھر زیر بحث آگیا۔ سندھ حکومت نے نئے آئی جی سندھ کی تعیناتی کے لیے وفاق کو خط لکھ دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے نئے آئی جی سندھ کی تعیناتی کے لیے وفاق کو خط لکھ دیا۔ خط سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن اسلام آباد کو لکھا گیا ہے۔

    خط کی کاپی اے آر وائی نیوز کو موصول ہوگئی جس کے مطابق نئےآئی جی سندھ کے لیے سندھ حکومت نے 3 نام تجویز کیے ہیں۔

    تجویز کردہ ناموں میں سردار عبد المجید دستی، غلام قادر تھبیو اور کلیم امام شامل ہیں۔ خط میں کہا گیا ہے کہ وفاق تجویز کردہ ناموں میں کسی ایک کو آئی جی سندھ مقرر کرے۔

    خط میں آئی جی سندھ کی تبدیلی کے لیے صوبائی کابینہ کے فیصلے کا بھی حوالہ دیا گیا۔

    یاد رہے کہ سندھ ہائی کورٹ سے آئی جی اے ڈی خواجہ کے حق میں فیصلہ آنے کے بعد سندھ پولیس اور حکومت میں ٹھنی ہوئی ہے۔

    بعد ازاں کابینہ کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ آئی جی پولیس کے لیے 22 واں گریڈ مقرر کردیا جائے۔ اس سے قبل آئی جی سندھ کے عہدے کے لیے 21 واں گریڈ مقرر تھا اور اے ڈی خواجہ سمیت تمام سابق آئی جی 21 گریڈ کے افسران تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • آئی جی سندھ نے بدعنوان افسران کی فہرست وزیراعلیٰ کو تھما دی

    آئی جی سندھ نے بدعنوان افسران کی فہرست وزیراعلیٰ کو تھما دی

    کراچی : آئی جی سندھ نے پولیس کے کرپٹ پولیس افسران کے خلاف کارروائی کی سفارش کردی۔ آئی جی سندھ نے مذکورہ افسران فہرست وزیراعلیٰ اور چیف سیکریٹری کو ارسال کر دی، مراد علی شاہ کی منظوری کے بعد کارروائی شروع کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ پولیس کی کالی بھیڑیں اب نہیں بچیں گی، آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے بدعنوان پولیس افسران کے خلاف کارروائی کی سفارش وزیر اعلیٰ سندھ سے کردی۔

    انہوں نے بدعنوان افسران کی فہرست وزیراعلیٰ اور چیف سیکریٹری کو پیش کر دی ہے، فہرست میں پولیس کو بدنام کرنے والے ان تمام افسران کے نام شامل ہیں جو سپریم کورٹ کو پیش کیے گئے ہیں، وزیر اعلیٰ سید مراد علی شاہ کی اجازت کے بعد ان کیخلاف محکمہ جاتی کارروائی شروع کر دی جائے گی۔

    واضح رہے کہ دو دن قبل آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے اغواء برائے تاوان، ٹارگٹ کلنگ، کرپشن اور محکمہ میں غیرقانونی بھرتیوں اور دیگر سنگین جرائم میں ملوث پولیس افسران کی فہرست عدالت میں پیش کی تھی۔

    یاد رہے کہ سپریم کورٹ کے حکم پر سابق آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی سمیت دس افسران کیخلاف تحقیقات شروع کردی گئی ہے، ایف آئی اے سمیت دیگر اداروں کے اعلیٰ افسران کو انکوائری آفیسر مقرر کیا گیا ہے۔

    چیف سیکریٹری سندھ نے رپورٹ میں پیشرفت سے سپریم کورٹ کو آگاہ کیا تھا، غیرقانونی بھرتیوں، فنڈز میں ہیر پھیر کے سنگین الزامات کے بعد اعلیٰ عدالت کے حکم پر سندھ پولیس کے بڑے بڑے افسران کیخلاف بڑی انکوائری شروع ہونے جارہی ہے۔

    ایف آئی اے سمیت دیگر اداروں کے اعلیٰ افسران انکوائری آفیسر مقرر کئے گئے ہیں، ذرائع کے مطابق سابق ڈی آئی جی ٹریننگ، سابق ایڈیشنل آئی جی سندھ ، سابق ایس پی، سابق ایڈیشنل آئی جی فنانس اور دیگر کے خلاف تحقیقات ہوگی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

     

  • وزیراعلیٰ سندھ نے کراچی میں ٹریفک جام کا نوٹس لے لیا، رپورٹ طلب

    وزیراعلیٰ سندھ نے کراچی میں ٹریفک جام کا نوٹس لے لیا، رپورٹ طلب

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ نے شہر قائد کی سڑکوں پر ٹریفک جام کا نوٹس لے لیا، شوروم کے باہر سڑکوں پر کار پارکنگ کے خاتمے اور رپورٹ آئی جی سندھ سے طلب کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ نے بالآخر ٹریفک جام سے پریشان مظلوم شہریوں کی پکار سن ہی لی، کراچی میں شو روم  مالکان کی ہٹ دھرمی کا وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے نوٹس لے لیا اور آئی جی سندھ کوشاہراہوں سے گاڑیاں ہٹانے اوررپورٹ پیش کرنےکی ہدایت کر دی ہے۔

     مراد علی شاہ نے آئی جی سندھ کو نیو ایم اے جناح روڈ، خالد بن ولید روڈ اور شاہراہ قائدین سمیت دیگر مرکزی شاہراہوں پر کھڑی شو روم کی گاڑیاں ہٹانے اوررپورٹ پیش کرنےکی ہدایت کی ہے۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نے اپنی ہی حکومت کے زیر کنٹرول اداروں سے سخت بازپرس کرتے ہوئے کہا ہے کہ واضح ہدایت کے باوجود انتظامیہ اس معاملے پر چادر تان کر کیوں سو رہی ہے؟

    وزیراعلیٰ سندھ نے برہمی کا اظہار کیا کہ شہر میں کار شوروم مالکان اپنی گاڑیاں فٹ پاتھ پر کھڑی کردیتے ہیں، عوام کو فٹ پاتھ پر چلنا نصیب نہیں ہوتا۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے دکانداروں کو وارننگ جاری کرتے ہوئے کہا کہ تجاوزات اورگاڑیاں خود ہٹالیں ورنہ ان کےخلاف سخت کریک ڈاؤن کیا جائے گا۔

    دوسری جانب آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے غیرقانونی پارکنگ میں ملوث عناصرکے خلاف سخت قانونی اقدامات اٹھائے فیصلہ کرلیا اور اس حوالے سے انتظامیہ کو مکمل معاونت فراہم کرنے کی یقین دھانی بھی کرائی ہے۔


    مزید پڑھیں : کراچی، شوروم مالکان کو فٹ پاتھوں سے گاڑیاں‌ ہٹانے کا حکم


    یاد رہے کہ رواں سال ماہ جنوری میں بھی وزیر اعلیٰ سندھ نے شوروم مالکان کو سڑکوں پر موجود گاڑیاں ہٹانے کا حکم دیا تھا۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ سڑکوں پر سے یہ گاڑیاں ہٹ بھی گئیں تو یہی انتظامیہ رشوت لے کر دوبارہ سے گاڑیاں پارک کرنے کی اجازت دے گی کیوں کہ یہاں پورا مافیا کام کررہا ہے جو بھتہ کی رقم وصول کرتا ہے۔

    صدر ایمپریس مارکیٹ اس کی واضح مثال ہے جہاں انکروچمنٹ کے خلاف بارہا آپریشن کے باوجود آج بھی پتھارے موجود ہیں۔

  • سندھ حکومت کا آئی جی سندھ کی تبدیلی کے لئے وفاق کو خط لکھنے کا فیصلہ

    سندھ حکومت کا آئی جی سندھ کی تبدیلی کے لئے وفاق کو خط لکھنے کا فیصلہ

    کراچی : آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کی تبدیلی کیلئے حکومت سندھ نے وفاق کو خط لکھنے کا فیصلہ کرلیا ہے اور ساتھ ساتھ سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے پر اپیلیں دائر کرنے کی تیاری بھی جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کی تبدیلی کیلئے حکومت سندھ نے اقدامات تیزکردیئے، ہفتے کو صوبائی کابینہ کے فیصلے کے بعد حکومت سندھ نے آئی جی کی تبدیلی کے لئے وفاق کو خط لکھنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق خط کا مسودہ تیار کیا جارہا ہے، دو دن میں خط ارسال کردیا جائے گا۔

    صوبائی وزیرقانون ضیا الحسن کا کہنا ہے کہ سندھ ہائیکورٹ کی ہدایت کے مطابق مسئلہ حل کررہے ہیں، فیصلہ رواں ہفتے تک کرلیا جائے گا، وزیراعلٰی کی ہدایت پرپولیس میں تقرریوں اور تبادلوں پر اپیل دائر کریں گے۔


    مزید پڑھیں : اے ڈی خواجہ کو ہٹانے کیلئے سندھ کابینہ سے منظوری لینے کا فیصلہ


    یاد رہے دو روز قبل اےڈی خواجہ کو عہدے سے ہٹانے کے لیے پولیس قوانین میں تبدیلی پر غور شروع کردیا تھا، اس سلسلے میں سندھ حکومت نے آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کو ہٹانے کیلئے کابینہ سے منظوری لینے کا فیصلہ کیا تھا اور کہا تھا کہ موجودہ آئی جی کو گریڈ22کے افسر سے تبدیل کیا جائے گا۔

    اس سے قبل بھی صوبائی حکومت نے اے ڈی خواجہ کو ہٹایا تھا لیکن سندھ ہائیکورٹ نے تبدیلی روک دی تھی۔

    واضح رہے کہ رواں برس یکم اپریل کو سندھ حکومت نے آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کی خدمات وفاق کےحوالے کرنے کے اسلام آباد کو خط لکھا تھا، جس میں آئی سندھ کے عہدے کے لیے عبدالمجید دستی، خادم حسین بھٹی اور غلام قادرتھیبو کے نام تجویز کیے گئے تھے۔


    مزید پڑھیں: سندھ ہائیکورٹ کا آئی جی کوعہدے پربرقرار رکھنےکا حکم


    سندھ حکومت کی جانب سے 2 اپریل کو اے ڈی خواجہ کی خدمات وفاق کے حوالے کرتے ہوئے سردار عبدالمجید کو قائم مقام آئی جی سندھ مقرر کیا گیا تھا۔

    بعدازاں عدالت نے آئی جی سندھ کی معطلی سے متعلق نوٹی فیکیشن کو معطل کرتے ہوئے اے ڈی خواجہ کو کام جاری رکھنے کا حکم دیا تھا۔

    خیال رہے کہ اے ڈی خواجہ کو سندھ حکومت کی جانب سے غلام حیدر جمالی کی برطرفی کے بعد گزشتہ سال مارچ میں آئی سندھ کے عہدے پر تعینات کیا گیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • اے ڈی خواجہ ایکشن میں آگئے، پولیس کے تمام تقرری اورتبادلےمنسوخ

    اے ڈی خواجہ ایکشن میں آگئے، پولیس کے تمام تقرری اورتبادلےمنسوخ

    کراچی :آئی جی سندھ نے سات جولائی سے محکمہ پولیس میں ہونے والے تمام تبادلے اور تقرریاں منسوخ کردی ہیں، پانچ ڈی آئی جیزنے سندھ پولیس سےعلیحدگی اختیارکرلی، سعید غنی کا کہنا ہے کہ آئی جی کو رکھنےکا فیصلہ عدالتوں کااختیار نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ میں آئی جی اور حکومت کے درمیان سرد جنگ مزید شدت اختیار کرگئی، سندھ ہائیکورٹ کی جانب سے عہدے پر بحالی کے ہونے والے فیصلے کے بعد آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ ایکشن میں آگئے۔

    انہوں نے محکمہ پولیس میں سات جولائی کے بعد ہونے والے تمام ٹرانسفر اور پوسٹنگ منسوخ کرنے کا نوٹی فکیشن جاری کردیا ہے۔ آئی جی سندھ کے مذکورہ فیصلے کے بعد پولیس افسران تذبذب کا شکار ہیں۔

    افسران کوسات جولائی سے پہلے والی پوزیشن پر واپس جانے کا حکم دے دیا گیا۔ ذرائع کے مطابق پانچ ڈی آئی جیز نے سندھ پولیس سے علیحدگی اختیارکرلی، جن میں ڈی آئی جی ایسٹ عارف حنیف نے عہدے کا چارج چھوڑ دیا ہے، اس کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔

    ڈی آئی جی امیرشیخ اور منیرشیخ ایف آئی اے میں جارہے ہیں، ڈی آئی جی سلطان خواجہ اورامین یوسفزئی کی کورس پر روانگی کی تیاری ہے۔


    مزید پڑھیں: سندھ حکومت آئی جی سندھ کیس کےفیصلےکوچیلنج کرے گی


    سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ آئی جی سندھ اور صوبائی حکومت کے درمیان سرد جنگ کا اونٹ کس کروٹ بیٹھے گا اس کا جواب تو وقت دے گا لیکن اس وقت پولیس افسران صورتحال سے خاصے پریشانی میں مبتلا ہیں۔


    مزید پڑھیں: افسرکوچھٹی کیوں دی؟ حکومت کا اے ڈی خواجہ سے جواب طلب


    دوسری جانب پیپلز پارٹی کے ایم پی اے سعید غنی نے کہا ہے کہ آئی جی کو رکھنے کا فیصلہ عدالتوں کا اختیار نہیں، آئی جی سندھ اسمبلی کےسامنے جوابدہ ہیں، چیف منسٹر اورچیف سیکریٹری آئی جی سندھ کو جوابدہ نہیں،21گریڈ کا آئی جی اپنے ہی گریڈ کے افسران کے تبادلے کرتا ہے۔

    کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے سینیٹر سعید غنی کا کہنا تھا کہ آئی جی سندھ سے متعلق فیصلے کو عدالت میں چیلنج کریں گے،

    انہوں نے کہا کہ مہاجروں سے متعلق فاروق ستار نے قابل اعتراض بات کہی، یہ انداز بانی ایم کیو ایم کے جیسا ہے ان کا کام اب فاروق ستار کر رہے ہیں، کراچی میں ہر قومیت کے لوگ دہشت گردی کا شکار ہوئے ہیں، فاروق ستار کو اپنے بیان پر معافی مانگنی چاہیے۔

    سعید غنی نے کہا کہ آئی جی کو رکھنے کا فیصلہ عدالتوں کا نہیں ، سندھ میں جو صوبائی حکومت نے جو احتساب ادارہ بنایا اس میں ہم نے سندھ اسمبلی کو اختیار دیا کہ اس کے سربراہ کا تعین وہ کرے لیکن اس معاملے کو الگ رنگ دے دیا گیا۔

     

     

  • حکومت سندھ کا آئی جی سندھ سے متعلق ہائیکورٹ کے فیصلےکو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ

    حکومت سندھ کا آئی جی سندھ سے متعلق ہائیکورٹ کے فیصلےکو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ

    کراچی : حکومت سندھ نے آئی جی سندھ سے متعلق ہائیکورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا ارادہ کرلیا ہے، گیارہ ستمبر کو فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت سندھ نے آئی جی سندھ سے متعلق ہائیکورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے ، پیر کو فاروق ایچ نائیک پٹیشن سپریم کورٹ میں دائر کریں گے۔

    یہ فیصلہ حکومت سندھ کی قانونی ماہرین نے مشاورت کے بعد کیا، پانچ قانونی ماہرین اعتزازاحسن،لطیف کھوسہ،فاروق ایچ نائیک،ضمیرگھمرواورشہادت اعوان نے سندھ ہائیکورٹ کے سوصفحات پر مشتمل فیصلے کا جائزہ لیا۔

    صوبائی وزیر قانون ضیا الحسن لنجار کا کہنا ہے کہ ہائیکورٹ فیصلے کے چند نکات آئین وقانون کے مترادف ہیں اور صوبائی حکومت کو آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کی ضرورت نہیں، سندھ ہائیکورٹ فیصلے کے کئی نکات میں حکومت کی عملداری کو چیلنج کیا گیا، ایسے فیصلے سے سندھ حکومت کی عملداری متاثر ہوگی۔

    یاد رہے کہ سندھ ہائی کورٹ نے آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کوعہدے سے ہٹانے کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے انہیں عہدے پر برقرار رکھنے کا حکم دیا تھا۔

    واضح رہے کہ رواں برس یکم اپریل کو سندھ حکومت نے آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کی خدمات وفاق کےحوالے کرنے کے اسلام آباد کو خط لکھا جس میں آئی سندھ کے عہدے کے لیے عبدالمجید دستی، خادم حسین بھٹی اور غلام قادرتھیبو کے نام تجویز کیے گئے تھے۔


    اے ڈی خواجہ فارغ، عبدالمجید دستی عارضی آئی جی سندھ مقرر


    سندھ حکومت کی جانب سے 2 اپریل کو اے ڈی خواجہ کی خدمات وفاق کے حوالے کرتے ہوئے سردار عبدالمجید کو قائم مقام آئی جی سندھ مقرر کیا گیا تھا۔


    قائم مقام آئی جی سندھ کا نوٹی فیکیشن معطل


    بعدازاں عدالت نے آئی جی سندھ کی معطلی سے متعلق نوٹی فیکیشن کو معطل کرتے ہوئے اے ڈی خواجہ کو کام جاری رکھنے کا حکم دیا تھا۔

    خیال رہے کہ اے ڈی خواجہ کو سندھ حکومت کی جانب سے غلام حیدر جمالی کی برطرفی کے بعد گزشتہ سال مارچ میں آئی سندھ کے عہدے پر تعینات کیا گیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔