Tag: IHC summons

  • نوازشریف کی طلبی کا اشتہار اخبار میں جاری، 24 نومبر تک پیش ہونے کی مہلت

    نوازشریف کی طلبی کا اشتہار اخبار میں جاری، 24 نومبر تک پیش ہونے کی مہلت

    اسلام آباد : العزیزیہ اسٹیل ملز اور ایون فیلڈ ریفرنس میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کی طلبی کے اشتہارات شائع ہو گئے، جس میں نواز شریف کو 24 نومبر تک پیش ہونے کا حکم دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق العزیزیہ اسٹیل ملز اور ایون فیلڈ ریفرنس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی بذریعہ اشتہار طلبی میں اہم پیشرفت سامنے آئی ، عدالتی احکامات کی روشنی میں نواز شریف کے اشتہارات آج کے لاہورایڈیشن میں شائع کرائے گئے۔

    اشتہار میں کہا گیا کہ ایون فیلڈ ریفرنس میں نواز شریف 6 جولائی 2018 کو 10 سال قید اور 8 ملین پاؤنڈز جرمانے کی سزا سنائی اور انتخابات میں حصہ لینے کے لیے نااہل قرار دیا گیا، 19 ستمبر 2018 کو سزا معطل ہونے پر وہ جیل سے ضمانت پر رہا ہوئے، اپیل زیر سماعت ہے اور نواز شریف عدالت پیش ہونے کے پابند تھے۔

    متن میں کہا گیا کہ ان کی حاضری یقینی بنانے کے لیے وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے جس کی تعمیل نہ ہو سکی، نواز شریف 24 نومبر کو عدالت میں پیش ہوں، جبکہ العزیزیہ سٹیل ملز ریفرنس میں نواز شریف کو 7 سال قید اور 1.5 ارب روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی، ان کی اس ریفرنس میں 8 ہفتوں کی ضمانت منظور کی گئی۔

    دوسری جانب اسلام آباد ہائیکورٹ نواز شریف کی طلبی کا اشتہار لندن کے 2 اخبارات میں شائع ہونے سے متعلق آج فیصلہ کرے گی، وفاق نے ڈیلی ٹیلی گراف اور ڈیلی گارڈین لندن میں بھی اشتہار شائع کرنے کی اجازت طلب کر رکھی ہے ، جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی متفرق درخواست پر سماعت کریں گے۔

  • سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کا معاملہ، اسلام آباد ہائی کورٹ نے وفاقی وزیر داخلہ کو کل طلب کرلیا

    سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کا معاملہ، اسلام آباد ہائی کورٹ نے وفاقی وزیر داخلہ کو کل طلب کرلیا

    اسلام آباد : سوشل میڈیا پر مقدس شخصیات کی شان میں گستاخانہ مواد کے معاملے پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے وفاقی وزیر داخلہ کو کل طلب کرلیا ہے، جسٹس شوکت صدیقی نے کہا ہے کہ سوشل میڈیا کو بند کرنے کا حکم دینا پڑا تو دیا جاسکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں جسٹس شوکت صدیقی کی سربراہی میں سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کے خلاف دائر درخواست پر سماعت ہوئی ، سماعت میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے وفاقی وزیر داخلہ کو کل طلب کرلیا۔

    جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے ریمارکس میں کہا اس معاملے سے اہم کچھ اور نہیں ہو سکتا، سوشل میڈیا کو بند کرنے کا حکم دینا پڑا تو دے سکتے ہیں ، آئی جی پولیس نے عدالت کو بتایا کہ درخواست گزار میرے پاس نہیں آیا۔

    دوران سماعت عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ یہ معاملہ بیوروکریسی پر نہیں چھوڑا جاسکتا، وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار ذاتی حیثیت میں پیش ہوکر بتائیں کہ اس اہم معاملے پر کیا اقدامات اٹھائے گئے۔

    جسٹس شوکت نے استفسار کیا کہ چیئرمین پی ٹی اے آپ نے کیا ڈیوٹی کی ہے، اس جیسے واقعات سے ممتاز پیدا ہوتے ہیں، تمام علما یکجا ہو جائیں اور اپنی دکان بند کر دیں ،توہین رسالت والے معاملے پر ایک ہو جائیں

    عدالت نے سیکریٹری داخلہ واطلاعات اورڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے کو بھی عدالت میں پیش ہونے کا حکم جاری کیا۔

    دوسری جانب اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے حکم تحریر کردیا ہے، جو تین صفحات پر مشتمل ہے، حکم نامے کے تحت وفاقی وزیر داخلہ ذاتی طور پر کل 9 بجے پیش ہوں ، عدالتی حکم پروفاقی وزیرداخلہ کو پیش ہونے کا پیغام وزارت داخلہ کوبھیج دیا گیا ہے ، کیس کی مزید سماعت کل کی جائے گی۔ عدالتی حکم میں کہا گیا ہے کہ یہ انتہائی اور سنجیدہ مسئلہ ہے، شیطان نما قوتوں کو ہر حال میں روک لیں گے ، اس مسئلے کو اگر عدالت نہ روکے تو ملک میں انارکی کا بازار گرم ہوگا۔