Tag: IHC

  • عمران خان کے قریبی دوست زلفی بخاری کا نام بلیک لسٹ سے نکالنے کا حکم

    عمران خان کے قریبی دوست زلفی بخاری کا نام بلیک لسٹ سے نکالنے کا حکم

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمران خان کے قریبی دوست زلفی بخاری کا نام بلیک لسٹ سے نکالنے کا حکم دے دیا اور کہا کہ زلفی بخاری پر سفری پابندیاں بھی ختم کی جائے ۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے قریبی دوست زلفی بخاری کا نام بلیک لسٹ سے نکالنے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، جسٹس عامرفاروق نے فیصلہ سُناتے ہوئے زلفی بخاری کا نام بلیک لسٹ سے نکالنے کا حکم دیا اور زلفی بخاری پر سے سفری پابندیاں ختم کرتے کے احکامات بھی جاری کئے۔

    عدالت نے دوسری درخواست میں بلیک لسٹ سے نام نکلوانے کی تحقیقات کی استدعا مسترد کردی جبکہ نورخان ایئربیس سویلین کے استعمال کرنے کی تحقیقات کی استدعا بھی مسترد کردی۔

    یاد رہے کہ 3 جولائی کو عدالت نے عمران خان کے قریبی دوست زلفی بخاری کا نام بلیک لسٹ میں ڈالنے کے معاملے پرفریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا۔


    مزید پڑھیں :  زلفی بخاری کا نام بلیک لسٹ سے نکالنے سے متعلق فیصلہ محفوظ


    خیال  رہے کہ وزارت داخلہ نے زلفی بخاری کوعمرے پر جانے کے لئے چھ دن کا استثنیٰ دیا تھا ۔

    نیب نے زلفی بخاری کا نام ای سی ایل پر ڈالنے کی استدعا کی تھی جب کہ وزارت داخلہ نے ان کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی بجائے بلیک لسٹ میں ڈال دیا تھا، عمرے سے واپسی پر زلفی بخاری نے بلیک لسٹ میں نام ڈالنے کو چیلنج کیا تھا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ زلفی بخاری عمران خان کے ہمراہ عمرہ کی ادائیگی کے لیے سعودی عرب جا رہے تھے، امیگریشن حکام نے ان کا نام بلیک لسٹ میں ہونے کے باعث انہیں بیرون ملک سفر سے روک دیا تھا تاہم کچھ دیر بعد ہی ان کا نام بلیک لسٹ سے نکال دیا گیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • اسلام آباد ہائی کورٹ کا ختم نبوت ﷺسے متعلق آئینی ترمیم پر راجہ ظفرالحق کمیٹی کی رپورٹ پبلک کرنے کا حکم

    اسلام آباد ہائی کورٹ کا ختم نبوت ﷺسے متعلق آئینی ترمیم پر راجہ ظفرالحق کمیٹی کی رپورٹ پبلک کرنے کا حکم

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے حکومت کو فی الفور راجہ ختم نبوت ﷺسے متعلق آئینی ترمیم پر راجہ ظفرالحق کمیٹی کی رپورٹ پبلک کرنے کا حکم دے دیا ۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کو رٹ نے الیکشن ایکٹ میں شامل ختم نبو ت سے متعلق کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا، فیصلہ جسٹس شوکت عزیر صدیقی نے تحریر کیا، تفصیلی فیصلہ 172 صفحات پر مشتمل ہے۔

    تفصیلی فیصلہ میں حکومت کو فی الفور راجہ ظفر الحق کمیٹی کی رپورٹ پبلک کرنے کا حکم دیا اور کہا کہ دین اسلام اورآئین پاکستان مذہبی آزادی سمیت اقلیتیوں کے تمام بنیادی حقوق کی ضمانت فراہم کرتا ہے ، ریاست پاکستان کے ہر شہری پر لازم ہے کہ و ہ اپنی شناخت درست اور صحیح کوائف کے ساتھ جمع کرائے۔

    فیصلے میں کہا گیا ہے کہ کسی مسلم کو یہ اجا ز ت نہیں کہ و ہ اپنی شنا خت کو غیر مسلم میں چھپا ئے، بد قستمی سے اس وا ضح میعار کے مطابق ضروری قانون سازی نہیں کی جا سکی، جس کے نتیجے میں غیر مسلم اقلیت اپنی اصل شناخت چھپا کر ریاست کو دھوکہ دیتے ہوئے خود کو مسلم اکثر یت ظاہر کرتی ہے، جس سے ناصرف مسائل جنم لیتے ہیں بلکہ انتہائی اہم تقا ضوں سے انحراف کی راہ بھی ہموار ہو جاتی ہے۔

    تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ اسٹیبلشمنٹ ڈویثرن کا یہ بیانیہ کہ سول سر وس کے کسی سو ل آفیسر کی اس حوالے سے مز ید شنا خت موجود نہیں، ایک المیہ ہے،یہ امر آئین
    پاکستان کی روح اور تقاضوں کے منافی ہے، ختم نبوت کا معاملہ ہما رے دین کا اساس ہے، پارلیمنٹ ختم نبوت کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے اقدامات کرے۔

    تفصیلی فیصلہ کے مطابق شناختی کارڈ برتھ سرٹیفیکیٹ، انتخا بی فہرستوں اور پاسپورٹ کے لئے مسلم اور غیر مسلم کے مذ ہبی شنا خت کے حوالے سے بیان حلفی لیا جائے، سرکاری، نیم سرکاری اور حساس اداروں میں ملازمت کیلئے بھی بیان حلفی لیا جائے۔

    فیصلے میں کہا گیا کہمردم شماری اور نادرا کوائف میں شناخت چھپانے والے کی تعداد خوفناک ہے، نادرا اور محکمہ شماریات کے ڈیٹا میں قادیانیوں کے حوالے سے معلومات میں واضح فرق پر تحقیقات کی جائیں، تعلیمی اداروں میں اسلامیات پڑھانے کیلئے مسلمان ہونے کی شرط لازمی قرار دی جائے۔

    تفصیلی فیصلہ میں مزید کہا گیا ہے کہ شناخت کا نہ ہونا آئین پاکستان کی روح کے منافی ہے، الیکشن ایکٹ میں ختم نبوت کے حوالے سے ترمیم کی واپسی حکومت کی جانب سے احسن اقدام ہے، راجہ ظفر الحق کمیٹی نے انتہائی اعلی رپورٹ مرتب کی، رپورٹ میں معاملے کے تمام پہلوؤں کو انتہائی جامعیت، دیانت داری اور دانش مندی کے ساتھ احاطہ کیا گیا۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ کے تحریری فیصلے کے مطابق اب یہ پار لیمان پر منحصر ہے کہ وہ اس معا ملے پر مزید غور کر ے ، مقدمے کے دورا ن تمام فاضل وکلا قانونی ماہرین اور مذہبی اسکالرز نے بھر پور معاونت کی، یہ عدا لت ان کی کا وشوں کا اعتراف کر تی ہے، مقدمے کے دوران تمام سر کاری افسران جو مختلف اداروں سے تھے، ان کا تعاون قابل تعر یف تھا، ڈپٹی آٹار نی جنر ل راجہ ارشد محمو د کیانی نے مثا لی کر دار ادا کیا ، جس سے عدالت کو صحیح فیصلے پر پہنچنے پر مدد ملی۔

    راجہ ظفرالحق رپورٹ کے کچھ نکات بھی تفصیلی فیصلے کا حصہ بنائے گئے ہیں ،رپورٹ کے مطابق 24 مئی کے اجلاس میں الیکشن بل زیر بحث آیا، انوشہ رحمان اورایم این اے شفقت محمود نے بل کو ری ڈرافٹ کیا، انوشہ رحمان کو فارم کا مسودہ نظرثانی کے لیے دیے گئے، کمیٹی کے اگلے اجلاس میں انوشہ رحمان نے نظر ثانی شدہ فارم پیش کیا اور نظر ثانی شدہ فارم کو جانچ پڑتال کی ہدایت کے ساتھ منظور کیا گیا۔

    فیصلے میں کہا گیا ہے کہ اسپیکر نے پارلیمانی جماعتوں کے سربراہان سے رابطہ کیا، 4 اکتوبر کو اسپیکر نے پارلیمانی جماعتوں کے سربراہان سے میٹنگ کی، پارلیمانی جماعتیں 7بی اور 7سی بحال کرنے پر متفق ہوئیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • عمران خان کےکاغذات نامزدگی مسترد ہونےکےخلاف اپیل پرسماعت کل تک ملتوی

    عمران خان کےکاغذات نامزدگی مسترد ہونےکےخلاف اپیل پرسماعت کل تک ملتوی

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے این اے 53 سے عمران خان کے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کے فیصلے کے خلاف سماعت کل تک ملتوی کردی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 53 سے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کے کاغذات نامزدگی مسترد کیے جانے کے فیصلے کے خلاف سماعت ہوئی۔

    عدالت میں پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ کی جانب سے ان کے وکیل بابراعوان پیش ہوئے۔

    بابراعوان نے سماعت کے دوران دلائل دیتے ہوئے کہا کہ 19 جون کو درخواست گزار کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کی گئی اور آر او نے عمران خان کے کاغذات نامزدگی کمزور بنیاد پرمسترد کیے۔

    این اے 53 سے عمران خان کے کاغذاتِ نامزدگی مسترد

    اسلام آباد ہائی کورٹ کے معزز جج جسٹس محسن اخترکیانی نے استفسار کیا کہ آر او نے کیوں عمران خان کے کاغذات مسترد کیے؟ جس پر ان کے وکیل نے جواب دیا کہ عمران خان کے خلاف آراو کا فیصلہ انصاف کے برعکس اور غیرمنصفانہ ہے۔

    پاکستان تحریک انصاف کے وکیل نے کہا کہ فیصلے کو کالعدم قرار دے کر کاغذات نامزدگی منظورکیے جائیں۔

    عدالت نے آر او کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ریکارڈ طلب کرلیا اور سماعت کل تک کے لیے ملتوی کردی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پرائیویٹ اسکولز کا گرمی کی چھٹیوں کی فیس وصول کرنا توہین عدالت ہے،جسٹس شوکت عزیز صدیقی

    پرائیویٹ اسکولز کا گرمی کی چھٹیوں کی فیس وصول کرنا توہین عدالت ہے،جسٹس شوکت عزیز صدیقی

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے پرائیویٹ اسکولز کو گرمی کی چھٹیوں میں فیس وصول نہ کرنے کا حکم برقرار رکھتے ہوئے کہا ہے کہ تعلیم کی سوداگری ظلم و استحصال ہے، پرائیویٹ سکولز کا فیس وصول کرنا توہین عدالت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے گرمی کی چھٹیوں میں فیس وصولی کا معاملہ پر پرائیویٹ اسکولز کے خلاف درخواست پر سماعت کی۔

    جسٹس شوکت عزیز نے واضح کیا کہ پرائیویٹ اسکولز کا گرمی کی چھٹیوں میں فیس وصول نہ کرنے کا حکم برقرار ہے، تعلیم کی سوداگری ظلم و استحصال ہے، جو کل ہنڈا 70 پر تھے آج پانچ پانچ لینڈ کروزرز پر پھرتے ہیں۔

    جسٹس شوکت عزیز نے ریمارکس دیئے کہ پرائیویٹ اسکولز کا گرمی کی چھٹیوں کی فیس وصول کرنا توہین عدالت ہے، جن سکولوں نے حکم عدولی کی ان کو توہین عدالت کے نوٹس بھیجیں گے۔

    مدعی راشد حنیف ایڈووکیٹ نے اپنے موقف میں سوال اٹھایا کہ کیا پرائیویٹ اسکولز بچوں کو غلط بیانی کی تعلیم دے رہے ہیں، کورٹ آرڈر پر مکمل عمل درآمد ضروری ہے۔

    جس پر جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے ریمارکس میں کہا کہ کچھ اسکول ٹیچرز نے تنخواؤں کی عدم ادائیگی کی درخواست دی ہے، اس کو دیکھیں گے۔

    بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت 11 جولائی تک ملتوی کر دی۔


    مزید پڑھیں :  اسلام آباد ہائی کورٹ کا پرائیویٹ اسکولوں کو موسم گرما کی تعطیلات کی فیس نہ لینے کا حکم


    یاد رہے رواں ماہ کے آغاز میں اسلام آباد ہائی کورٹ میں پرائیویٹ اسکولوں میں گرمیوں کی چھٹی کے حوالے فیصلے کے بعد پرائیویٹ ایجوکیشنل اسٹیٹیوشن ریگولیٹری اتھارٹی نے اسکولوں کی جانب سے گرمیوں کی چھٹیوں کی فیس لینے سے متعلق نوٹیفیکشن جاری کیا تھا۔

    واضح رہے کہ گذشتہ ماہ ہائی کورٹ نے اسلام آباد کے پرائیویٹ اسکولوں کو موسم گرما کی تعطیلات کی فیس نہ لینے کا حکم دیا تھا اور ساتھ ہی جن والدین نے
    اپنے بچوں کی موسم گرما کی فیس پہلے سے جمع کرا دی، ان کی فیس تعطیلات کے بعد ایڈجسٹ کرنے کا حکم بھی دیا تھا۔

    قبل ازیں سندھ ہائی کورٹ نے صوبے بھر میں موجود پرائیوٹ اسکولز کو موسمِ گرما کی تعطیلات کی فیس وصول نہ کرنے کا حکم بھی جاری کیا تھا۔

    خیال رہے کہ پرائیوٹ اسکولوں میں پڑھنے والے بچوں کے چھٹیوں سے قبل نیا سال شروع ہوجاتا ہے اور جن کے والدین دو ماہ کی ایڈوانس فیس نہیں دے پاتے انہیں انتظامیہ کی جانب سے نئی کلاسسز میں بیٹھنےکی اجازت نہیں دی جاتی جس کے باعث اکثر اوقات والدین اور بچوں کو شدید ذہنی کرب کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • طیبہ تشدد کیس میں‌ ملزمان کی سزاؤں اور جرمانے میں اضافہ

    طیبہ تشدد کیس میں‌ ملزمان کی سزاؤں اور جرمانے میں اضافہ

    اسلام آباد: طیبہ تشدد کیس میں سزا پر نظرثانی کے مقدمے کا فیصلہ سنا دیا گیا، ہائی کورٹ نے ملزمان کی سزا بڑھا کر تین سال کر دی.

    تفصیلات کے مطابق کم سن گھریلو ملازمہ تشدد کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے راجا خرم علی اور ان کی اہلیہ کی ایک ایک سال قید کی سزا بڑھا کر تین سال کردی ہے.

    مجرموں کے خلاف شواہد چھپانےاورغلط معلومات دینے پر بھی دفعات کا اضافہ کیا گیا، جس پرمزید چھ ماہ قید کی سزا کا حکم دیا گیا ہے.

    مجرموں کو مجموعی طور پر ساڑھے تین سال قید کی سزاسنائی گئی، 5 لاکھ روپے ازالےکی رقم بھی طیبہ کو ادا کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے سنگل بینچ نے اس کیس کا ٹرائل کیا تھا اور ملزمان ایڈیشنل جج راجا خرم علی اور ان کی اہلیہ کو ایک سال قید اور 50 ہزار روپے فی کس جرمانے کی سزا سنائی تھی۔

    اس فیصلے کے خلاف دو رکنی بینچ کے سامنے انٹراکورٹ اپیل دائر کی گئی، جس میں فیصلہ کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی تھی۔ ملزمان کی سزا سے متعلق وفاق نے بھی اپیل دائر کی تھی.

    عدالتی بینچ نے فیصلے میں مجرمان راجا خرم اور ان کی اہلیہ کی سزا میں 2،2 سال کا اضافہ کردیا.


    طیبہ تشدد کیس: سابق ایڈیشنل سیشن جج اوراہلیہ کو ایک،ایک سال قید کی سزا


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سابق وزیراعظم نواز شریف کو توہین عدالت کا نوٹس جاری

    سابق وزیراعظم نواز شریف کو توہین عدالت کا نوٹس جاری

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے نواز شریف کی لائیو تقاریر اور بیانات پر پابندی کے لیے متفرق درخواست کی سماعت پر نواز شریف کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں نواز شریف کی لائیو تقاریر اور بیانات پر متفرق درخواست کی سماعت ہوئی ، سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ کے سنگل رکنی بنچ جسٹس عامر فاروق نے کی۔

    درخواست گزار مخدوم نیاز انقلابی ایڈووکیٹ نے اپنے درخواست کی پیروی کی اور کہا کہ نواز شریف مسلسل میڈیا پر عدلیہ اور دیگر قومی اداروں کی توہین کر رہا ہے، کیس کا فیصلہ ہونے تک نواز شریف کی براہ راست تقریر نشر کرنے پر حکم امتناع جاری کیا جائے۔

    مخدوم نیاز انقلابی ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ اخبارات میں بھی نواز شریف کے بیانات شائع کرنے پر پابندی عائد کیا جائے، جس پر جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ عدالت کو توہین عدالت سے متعلق قانونی نقطہ بتائیں۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے نواز شریف کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کردیا جبکہ وزارت اطلاعات، پیمرا اور پریس کونسل کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔

    بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت 3 جولائی تک کے لئے ملتوی کر دیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • اسلام آباد ہائی کورٹ کا پرائیویٹ اسکولوں کو موسم گرما کی تعطیلات کی فیس نہ لینے کا حکم

    اسلام آباد ہائی کورٹ کا پرائیویٹ اسکولوں کو موسم گرما کی تعطیلات کی فیس نہ لینے کا حکم

    اسلام آباد : ہائی کورٹ نے اسلام آباد کے پرائیویٹ اسکولوں کو موسم گرما کی تعطیلات کی فیس نہ لینے کا حکم دے دیا اور جن والدین نے اپنے بچوں کی موسم گرما کی فیس پہلے سے جمع کرا دی، ان کی فیس تعطیلات کے بعد ایڈجسٹ کرنے کا حکم دےدیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کے پرائیویٹ اسکولوں کی فیسوں سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ کے سنگل رکنی بنچ جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کی۔

    پرائیویٹ ایجوکیشنل انسٹیٹیوشن ریگولیٹری اتھارٹی کی جانب سے راشد حنیف ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔

    جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے پوچھا کہ پیرا اس سلسلے میں کیا کر رہی ہے، جس پرراشد حنیف ایڈووکیٹ نے بتایا کہ پیرا کے اختیارات سنگل رکنی بنچ نے ختم کر دیئے تھے، جس کے خلاف اپیل زیر سماعت ہے۔

    راشد حنیف ایڈووکیٹ نے کہا کہ سندھ ہائیکورٹ، لاہور ہائیکورٹ اور پشاور ہائیکورٹ نے پہلے ہی موسم گرما کی فیسوں سے متعلق حکم امتناع جاری کیا ہوا ہے۔

    جس کے بعد اسلام آباد ہائیکورٹ نے اسلام آباد کے پرائویٹ اسکولوں کے موسم گرما کی تعطیلات کی فیس نا دینے کا حکم دیا اور یہ بھی حکم دیا جن والدین نے اپنے بچوں کی موسم گرما کی فیس پہلے سے جمع کرا دی ہے ان کی فیس تعطیلات کے بعد ایڈجسٹ کی جائے۔

    بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت 20 جون تک ملتوی کر دی۔

    قبل ازیں سندھ ہائی کورٹ نے صوبے بھر میں موجود پرائیوٹ اسکولز کو موسمِ گرما کی تعطیلات کی فیس وصول نہ کرنے کا حکم بھی جاری کیا۔

    واضح رہے کہ سندھ کے سرکاری و پرائیوٹ اسکولوں میں جون جولائی میں ہر سال دو ماہ کی سالانہ تعطیلات سرکاری سطح پر دی جاتی ہیں، اس اقدام کا مقصد طلباء کو گرمی سے محفوظ رکھنا ہوتا ہے۔

    پرائیوٹ اسکولوں میں پڑھنے والے بچوں کے چھٹیوں سے قبل نیا سال شروع ہوجاتا ہے اور جن کے والدین دو ماہ کی ایڈوانس فیس نہیں دے پاتے انہیں انتظامیہ کی جانب سے نئی کلاسسز میں بیٹھنےکی اجازت نہیں دی جاتی جس کے باعث اکثر اوقات والدین اور بچوں کو شدید ذہنی کرب کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • امریکی سفارت کار کرنل جوزف کانام ای سی ایل میں شامل کرنے سے متعلق کیس کا فیصلہ محفوظ

    امریکی سفارت کار کرنل جوزف کانام ای سی ایل میں شامل کرنے سے متعلق کیس کا فیصلہ محفوظ

    اسلام آباد : امریکی سفارت کار کرنل جوزف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے اور ٹرائل کے حوالے سے عدالت نے فیصلہ محفوظ کر لیا، امریکی ملٹری اتاشی کی گاڑی کی ٹکر سے پاکستانی شہری عتیق جاں بحق ہوگیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں امریکی سفارت کار کی گاڑی کی ٹکر سے شہری عتیق بیگ کی ہلاکت کے معاملہ پر کرنل جوزف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کے کیس پر سماعت ہوئی، کیس کی سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس عامر فاروق نے کی۔

    وزارت داخلہ کی جانب سے ڈپٹی سیکرٹری پیش ہوئے۔

    جسٹس عامر فاروق نے کہا ایک سفیر کی سزا کا طریقہ کار عدالت کو بتایا جائے،یہ تو ہو نہیں سکتا کہ جرم بھی ہو اور سزا بھی نہ ہو، جس پر وکیل مرزا شہزاد کا کہنا تھا امریکا اجازت دے تو پاکستان میں جرم کا ٹرائل شروع کیا جا سکتا ہے، دوسری صورت میں امریکہ میں بھی جرم کا ٹرائل ہو سکتا ہے۔

    عدالت نے ریمارکس دیے ڈپلومیٹ کیخلاف کارروائی کاعمل جنیوا کنونشن کے تحت بتایا جائے، ڈپلومیٹ کے حقوق ہیں تو پاکستانیوں کے بھی حقوق ہیں نیٹ

    وزارت خارجہ نے عدالتی حکم پرعمل کرنے کا یقین دلادیا۔

    یاد رہے کہ امریکی سفارت کار کی گاڑی کی ٹکر سے شہری کی موت کے کیس میں وزارت داخلہ نے کرنل جوزف کو بلیک لسٹ قرار دے دیا تھا۔


    مزید پڑھیں :عتیق قتل کیس ، امریکی سفارتکار کرنل جوزف بلیک لسٹ قرار


    یاد رہے کہ 8 اپریل اسلام آباد کے علاقے تھانہ کوہسارکی حدود میں تیز رفتار گاڑی میں سوارنشے میں دھت امریکی ملٹری اتاشی کرنل جوزف نے موٹرسائیکل سوار نوجوان عتیق بیگ کو ٹکرماری جس سے وہ موقع پر ہی جاں بحق ہوگیا تھا جبکہ حادثے میں دو افراد زخمی بھی ہوئے تھے۔

    جوان کی ہلاکت پرمتوفی عتیق بیگ کے والد کی مدعیت میں اسلا م آباد کے تھانہ کوہسار میں مقدمہ درج کرلیا گیا تھا۔

    بعد ازاں وفاقی حکومت نے امریکی سفارت کار کرنل جوزف کا نام واچ لسٹ میں ڈالنے کے بعد اس کا ڈرائیونگ لائسنس منسوخ کردیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

     

  • خواجہ آصف سے تنخواہ اور مراعات واپس لینے کی درخواست دائر

    خواجہ آصف سے تنخواہ اور مراعات واپس لینے کی درخواست دائر

    اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ میں خواجہ آصف سے تنخواہ اور مراعات واپس لینے کی درخواست دائر کردی گئی، جس میں خواجہ آصف کی سرکاری اورغیر سرکاری ادارے میں تقرری پر پابندی کی استدعا کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں خواجہ آصف سے تنخواہ اور مراعات واپس لینے کی درخواست دائر کردی گئی ، درخواست گزار نے موقف اختیار کیا ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے خواجہ آصف کو نااہل قرار دیا ہے لہذانام ای سی ایل میں ڈال کر تنخواہیں اور مراعات واپس لی جائیں۔

    درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ خواجہ آصف کی سرکاری اورغیر سرکاری ادارے میں تقرری پربھی پابندی عائد کی جائے۔

    یاد رہے کہ 26 اپریل کو وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی ہائی کورٹ نے وزیر خارجہ خواجہ آصف کو نااہل قرار دیا تھا۔


    مزید پڑھیں : عدالت نے خواجہ آصف کو نااہل قرار دے دیا


    سپریم کورٹ آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت ہونے والی نااہلی کو تاحیات قرار دے چکی ہے، جس کے بعد نااہلی کے بعد خواجہ آصف اب نہ وزیر خارجہ رہے اور نہ وہ آئندہ انتخابات میں بھی حصہ نہیں لے سکتے۔

    الیکشن کمیشن آف پاکستان نے اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے نااہلی کے فیصلے کے بعد سابق وزیر خارجہ اور مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف کی قومی اسمبلی رکنیت ختم کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا تھا۔

    خیال رہے کہ خواجہ آصف کی نا اہلی کے لیے درخواست تحریک انصاف کے رہنما عثمان ڈار نے دائر کی تھی، درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ وزیر خارجہ دبئی میں ایک پرائیویٹ کمپنی کے ملازم ہیں جہاں سے وہ ماہانہ تنخواہ بھی حاصل کرتے ہیں۔ غیر ملکی کمپنی میں ملازمت کرنے والا شخص وزیر خارجہ کے اہم منصب پر کیسے فائز رہ سکتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • اغوا شدہ بچیوں کو اگلی سماعت پر ہر صورت میں پیش کیا جائے: عدالت کا حکم

    اغوا شدہ بچیوں کو اگلی سماعت پر ہر صورت میں پیش کیا جائے: عدالت کا حکم

    اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی ہائیکورٹ میں 2 بچیوں کے اغوا سے متعلق کیس میں عدالت نے آئندہ سماعت تک بچیوں کو ہر صورت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں پونے 2 سال سے لاپتہ بچیوں سمیعہ اور ادیبہ کی بازیابی کے لیے دائر درخواست پر جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے سماعت کی۔

    سماعت کے دوران پنجاب اور اسلام آباد پولیس کے ایس ایس پی عدالت میں پیش ہوئے۔ اسلام آباد پولیس نے عدالت کو رپورٹ پیش کردی۔

    دوران سماعت ایس ایس پی کا کہنا تھا کہ بچیوں کی تلاش میں پیش رفت ہوئی ہے 3 افراد کو شامل تفتیش کیا۔ حیدر آباد اور آزاد کشمیر کے لیے پولیس ٹیمیں روانہ کی گئی ہیں۔

    مزید پڑھیں: لاپتہ بچیوں کا کیس، کیوں نہ تفتیشی افسر کو جیل بھیج دیں

    ایس ایس پی نے بتایا کہ مخبر نے بچیوں کے ریڈ لائٹ ایریا میں نظر آنے کی نشاندہی کی۔ ’بچیوں کو جلد بازیاب کروانے کی کوشش کر رہے ہیں‘۔

    جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کہا کہ مجھے کوشش نہیں نتیجہ چاہیئے۔ سابق آئی جی طاہر عالم نے عدالتی احکامات پر تنقید کی۔ ’کیا طاہر عالم اسلام آباد پولیس کے ترجمان ہیں‘۔

    انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں آج بھی تھانے آکشن ہوتے ہیں۔ ایک سب انسپکٹر ایسا ہے جو آئی جی کے تبادلے کرواتا ہے۔ ’سابق آئی جی طاہر عالم کو توہین عدالت کا نوٹس دیں گے‘۔

    جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کہا کہ گمشدہ بچیاں میری بیٹیاں ہیں۔

    انہوں نے حکم دیا کہ آئندہ سماعت تک بچیوں کو ہر صورت پیش کریں۔ ’بچیاں پیش نہ ہوئیں تو آئی جی سمیت سب افسران کو اڈیالہ جیل بھیجوں گا‘۔

    عدالت نے کیس کی مزید سماعت 2 مئی تک ملتوی کردی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔