Tag: IHC

  • عمران خان نےالیکشن کمیشن کے وارنٹ گرفتاری  چیلنج کردئیے

    عمران خان نےالیکشن کمیشن کے وارنٹ گرفتاری چیلنج کردئیے

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نےالیکشن کمیشن کے وارنٹ گرفتاری اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کردئیے، درخواست میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کو ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کرنے کا اختیار نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن کے وارنٹ گرفتاری کے خلاف پی ٹی آئی چیئرمین‌ عمران خان نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا، عمران خان کی جانب سے بابراعوان ایڈووکیٹ نے درخواست جمع کرائی، عمران خان کی درخواست ہائیکورٹ کے رجسٹرار آفس نےوصول کر لی ہے۔

    وکیل بابر اعوان نے درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ بارہ اکتوبرکو جاری کئے گئے وارنٹ غیرآئینی ہیں، الیکشن کمیشن کو ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کرنے کااختیار نہیں۔

    درخواست میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے وارنٹ گرفتاری سے عمران کو ذہنی تکلیف پہنچی، سیاسی مخالفین بھی وارنٹ گرفتاری کے بعد تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں، وارنٹ گرفتاری کالعدم قراردئیے جائیں۔

    درخواست میں الیکشن کمیشن ،اکبر ایس بابر کو فریق بنایا گیا ہے۔


    مزید پڑھیں : توہین عدالت کیس، عمران خان کےناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری


    یاد رہے کہ الیکشن کمیشن نےعمران خان کو چھبیس اکتوبر کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم دے رکھا ہے۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل بھی الیکشن کمیشن نے توہین عدالت کیس میں عمران خان کے قابل ضمانت وارنٹ جاری کیے تھے، جس کے بعد عمران خان نے الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری وارنٹ گرفتاری کو چلینج کیا تھا اور اسلام آباد ہائیکورٹ نے  الیکشن کمیشن کا عمران خان کی گرفتاری کا حکم نامہ معطل کردیا تھا

    واضح رہے کہ عمران خان نے غیر ملکی فنڈنگ کیس میں عدالت پر متعصب ہونے کے الزامات لگائے تھے، جس پر اکبر ایس بابر نے عمران خان کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کی تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • احتساب عدالت میں ہنگامہ آرائی، پولیس اہلکاروں کو توہین عدالت کا نوٹس جاری

    احتساب عدالت میں ہنگامہ آرائی، پولیس اہلکاروں کو توہین عدالت کا نوٹس جاری

    اسلام آباد : احتساب عدالت میں ہنگامہ آرائی پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے پولیس اہکاروں کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں مریم نواز اورکیپٹن صفدر کی پیشی پر احتساب عدالت کے باہر ہنگامہ آرائی ہوئی، پولیس کے نون لیگ کارکنوں کو عدالت میں جانے سے روکنے پر وکلا بھی بیچ میں آگئے۔ پولیس اور وکلاء کے درمیان ہاتھا ہوئی۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایس ایس پی ساجد کیانی،جمیل ہاشمی،ڈی ایس پی ادریس راٹھور کو نوٹس جاری کردیئے گئے، درخواست گزار وکیل خالد محمود کا کہنا ہے کہ احتساب عدالت کے باہر وکلا پر تشدد کیا گیا، پولیس نے ہائیکورٹ کےحکم نامےکی توہین کی ہے۔

    جسٹس میاں گل حسن اورنگذیب نے استفسار کیا کہ واقعہ کہاں پیش آیا، جس پر وکیل کا کہنا تھا کہ واقعہ احتساب عدالت کےباہرسروس روڈکے ناکے پر پیش آیا، عدالت ان 3افسران کو ذاتی طور پر طلب کرے۔

    عدالت نے کہا کہ پہلے نوٹس پھرجواب،پھرتوہین عدالت کے ذمہ دارجیل جائیں گے۔

    بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت بدھ تک ملتوی کر دی گئی۔


    مزید پڑھیں : احتساب عدالت میں بدمزگی‘ سماعت بغیرکارروائی کے ملتوی


    یاد رہے کہ احتساب عدالت مریم نواز کی پیشی کے موقع پر مریم نواز اور کیپٹن صفدر کےمسلح گارڈ کمرہ عدالت میں جانا چاہتے تھے،عدالت میں داخلےسے روکنے سےمسلح گارڈز اور پولیس میں ہنگامہ آرائی شروع ہوئی، جس کے بعد ن لیگ کے وکلا بھی آپے سے باہر ہوگئے۔

    پولیس نے وکلاء پر لاٹھی چارج کیا، وکلا کا کہنا تھا کہ پولیس نے تشددکی انتہا کردی، پولیس کے تشددسے معاملہ بگڑا، مبینہ پولیس گردی کی تحقیقات کی جائیں۔

    ہنگامہ آرائی اورہلڑبازی کے باعث سماعت بغیرکارروائی ملتوی کردی گئی تھی۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تواسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

  • نواز شریف کی پارٹی صدارت اور الیکشن ایکٹ کے خلاف عبوری حکم نامہ جاری

    نواز شریف کی پارٹی صدارت اور الیکشن ایکٹ کے خلاف عبوری حکم نامہ جاری

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائیکورٹ نے نااہل وزیر اعظم نواز شریف کو مسلم لیگ ن کا دوبارہ صدر بنانے اور الیکشن ایکٹ کےخلاف عبوری حکم نامہ جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق نا اہل نواز شریف کی ن لیگ کی سربراہی اور الیکشن ایکٹ کی آڑ میں فرد واحد کی بادشاہی، اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس عامر فاروق نے عبوری حکم نامہ جاری کر دیا، حکم نامے کی کاپی اے آر وائی نیوز نے حاصل کرلی ہے۔

    حکم نامے میں کہا گیا ہے الیکشن ایکٹ 2017 آئین کی دفعہ 203 سے متصادم ہے، آئین کے آرٹیکل 62 کے مطابق دفعہ 232 الیکشن ایکٹ خلاف دستور ہے ۔ نااہلی کی سزا ترمیم شدہ آئین سے متصادم ہے پرانے قانون میں نااہلی کی سزا تاحیات ہے۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق نااہل وزیر اعظم نواز شریف کو الیکشن ایکٹ اور دوبارہ پارٹی صدر بننے پر نوٹس جاری کردیا۔

    عدالت نے سیکرٹری قانون، اسٹیبلشمنٹ ڈویژن، سیکرٹری کابینہ ڈویژن، چیف الیکشن کمشنر، سیکرٹری الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کئے ہیں جبکہ عدالتی معاونت کے لئے اٹارنی جنرل کو بھی نوٹس جاری کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔


    مزید پڑھیں : نوازشریف کوپارٹی صدربنانے کیخلاف درخواست دائر


    یاد رہے کہ سابق وزیراعظم نوازشریف کو پارٹی صدر بنانے کیخلاف اسلام آبادہائیکورٹ میں درخواست دائر کی گئی تھی، درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ پارٹی صدارت اور رجسٹریشن کیخلاف درخواستیں روکی جائیں، الیکشن ایکٹ203،232 پرعملدرآمد رٹ فیصلے کا انتظار کیا جائے۔

    درخواست میں کہا گیا تھا کہ نوازشریف کوپارٹی صدارت سےفیصلہ آنےتک روکاجائے، الیکشن ایکٹ2017قومی مفاد کے برعکس اورآئین سے متصادم ہے

    واضح رہے کہ قومی اسمبلی اور سینیٹ سے انتخابی اصلاحات بل 2017ء کی منظوری اور صدارتی انتخاب اور پارٹی آئین میں ترمیم کے بعد مسلم لیگ ن نے نواز شریف کو دوبارہ پارٹی کا صدر منتخب کرلیا تھا۔

    بل کی شق 203 میں کہا گیا ہے کہ ہر پاکستانی شہری کسی بھی سیاسی جماعت کی رکنیت اور عہدہ حاصل کرسکتا ہے بلکہ اس کا صدر بھی بن سکتا ہے۔

    خیال رہے مسلم لیگ ن کے صدر منتخب ہونے کے بعد نواز شریف اہلیہ کی عیادت کیلئے لندن روانہ ہوگئے تھے۔

    واضح رہے کہ پاناما کیس کے فیصلے میں سپریم کورٹ نے سابق وزیراعظم نوازشریف کو نااہل قرار دیا تھا، جس کے بعد الیکشن کمیشن آف پاکستان نے مسلم لیگ ن کو ہدایات جاری کی تھیں‌ کہ وہ نوازشریف کی جگہ نئے پارٹی سربراہ کا انتخاب کرے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئرکریں۔

  • نااہلی کیس، وزیر خارجہ خواجہ آصف کو جواب داخل کرانے کا حکم

    نااہلی کیس، وزیر خارجہ خواجہ آصف کو جواب داخل کرانے کا حکم

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائیکورٹ نے نااہلی کیس میں وزیر خارجہ خواجہ آصف کو جواب داخل کرانے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق نوازشریف کے نااہل ہونے کے بعد اب وزراء کی باری آگئی، اسلام آباد ہائیکورٹ نے خواجہ آصف کی نااہلی کی درخواست پر تحریری حکم نامہ جاری کردیا۔

    پی ٹی آئی کے عثمان ڈار کی درخواست پر جسٹس عامرفاروق کی سربراہی میں تین رکنی لارجربنچ نے حکم نامہ جاری کیا، حکم نامے میں کہا گیا ہےکہ خواجہ آصف نےحلف کی خلاف ورزی کی ہے، وفاقی وزیر دوسری نوکری نہیں کرسکتے۔

    عدالت نے خواجہ آصف کو آئندہ ماہ کے تیسرے ہفتے میں جواب داخل کرانے کا حکم دے دیا۔

    زیر خارجہ کےخلاف درخواست تحریک انصاف کے رہنما عثمان ڈار نے دائر کررکھی ہے ، جس میں کہا گیا تھا کہ  خواجہ آصف نے اقامہ الیکشن کمیشن سے چھپایا اور سرکاری عہدے پرغیر ملکی کمپنی کی ملازمت کی، خواجہ آصف کروڑوں روپےکی منی لانڈرنگ میں ملوث ہیں۔


    مزید پڑھیں : پی ٹی آئی کا خواجہ آصف کیخلاف نااہلی کا ریفرنس دائر


    درخواست میں تنخواہ چھپانے پر آرٹیکل 62کے تحت نااہل قرار دینے کی درخواست کی گئی ہے۔

    واضح رہے سیالکوٹ سے خواجہ آصف کے حلقے سے پی ٹی آئی کے امید وار عثمان ڈار نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر خواجہ آصف کے اقامے کی کاپی جاری کی تھی، جس کے مطابق خواجہ آصف بھی دبئی کی کمپنی میں ملازم ہیں۔


    مزید پڑھیں : خواجہ آصف وفاقی وزیر ہونے کے ساتھ دبئی کمپنی کے ملازم نکلے


    پی آٹی ٹی کے رہنما عثمان ڈار کا کہنا ہے کہ خواجہ آصف سے متعلق حیرت انگیز انکشافات سامنے آئے ہیں، آرٹیکل63،62کےتحت خواجہ آصف کو بھی گھر بھیجیں گے، اقامہ ان کمپنیوں سے لیا گیا، جنہیں پروجیکٹ کی مد میں فائدہ دیا گیا۔

    انھوں نے مزید کہا کہ خواجہ آصف سے متعلق جو دستاویزات ملی ہیں وہ حیران کن ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • عائشہ گلالئی کی نا اہلی کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ میں انٹراکورٹ اپیل دائر

    عائشہ گلالئی کی نا اہلی کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ میں انٹراکورٹ اپیل دائر

    اسلام آباد : عائشہ گلالئی کی نا اہلی کے لیےاسلام آباد ہائی کورٹ میں انٹراکورٹ اپیل دائر کردی گئی ، جس میں کہا گیا ہے کہ بغیر ثبوت الزام لگانا عائشہ گلالئی کی نا اہلی کےلیے کافی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عائشہ گلالئی کی نا اہلی کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ میں انٹراکورٹ اپیل دائر کردی گئی، درخواست ایڈووکیٹ کلثوم خالق نے دائر کی، درخواست میں الیکشن کمیشن آف پاکستان، اسپیکر قومی اسمبلی اور عائشہ گلالئی کوفریق بنایا گیا ہے۔

    درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ عائشہ گلالئی نے عمران خان پرالزام لگائے جو ثابت نہیں ہو سکے، بغیر ثبوت الزام لگانا عائشہ گلالئی کی نا اہلی کےلیے کافی ہے۔

    دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن میں بھی درخواست دی لیکن کوئی کارروائی نہیں کی گئی، الیکشن کمیشن کو نا اہلی کی نوٹی فکیشن جاری کرنےکی ہدایت دی جائے۔

    واضح رہے کہ عائشہ گلالئی نے تحریک انصاف چھوڑنے کا اعلان کیا تھا  اور پریس کانفرنس کرتے ہوئے پی ٹی آئی پر سنگین الزام جبکہ عمران خان اور رہنماؤں کے کردار پرانگلی اٹھادی تھی۔


    مزید پڑھیں :  تحریک انصاف میں خواتین کی عزت محفوظ نہیں، عائشہ گلالئی


    عائشہ گلالئی نے کہا تھا کہ پارٹی میں عزت دارخواتین کی عزت نہیں، چئیرمین خود بھی خواتین کی عزت نہیں کرتے، پارٹی میں اخلاقیات نہیں اس لیے چھوڑنے کا فیصلہ کیا۔

    انہوں نے الزام عائد کیا تھا کہ تحریک انصاف کے چیئرمین اور قیادت خواتین کارکنان کو نازیبا میسجز کرتی ہے، جس کی وجہ سے کئی خواتین کارکنان نالاں ہیں، میں این اے ون کا ٹکٹ نہیں مانگا، نہ ہی جلسے میں تقریر کا معاملہ تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئرکریں۔

  • وزیرخزانہ اسحاق ڈارنے فردجرم عائدکرنے کے فیصلے کوچیلنج کردیا

    وزیرخزانہ اسحاق ڈارنے فردجرم عائدکرنے کے فیصلے کوچیلنج کردیا

    اسلام آباد : وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے فردجرم عائد کرنے کے فیصلے کو چیلنج کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے فردجرم عائد کرنے کے فیصلے کیخلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی، درخواست خواجہ حارث کے ذریعے دائرکی گئی۔

    درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ 27 ستمبرکےحکم نامہ میں قانونی تقاضے پورے نہیں کیئے، 27 ستمبرکے حکم کو دوبارہ دیکھا جائے۔

    دائر درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ فردِ جرم عائد کرنے کے فیصلے پر نظر ثانی کی جائے۔

    درخواست میں چیئرمین نیب اوراحتساب عدالت کوفریق بنایا گیا ہے۔


    مزید پڑھیں : وزیرخزانہ اسحاق ڈار پرفرد جرم عائد


    یاد رہے کہ 27 ستمبر کو احتساب عدالت نے آمدن سے زائد اثاثوں کے نیب ریفرنس میں وزیرخزانہ اسحاق ڈارپرفرد جرم عائد کی تھی تاہم اسحاق ڈار نے صحت جرم سے انکار کردیا تھا۔

    اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ عدالت میں اپنی بے گناہی ثابت کروں گا اورالزامات کا دفاع کروں گا۔

    دوسری جانب اسحاق ڈار کے تمام بینک اکاؤنٹس منجمد کردیئے گئے تھے اور تمام جائیداد کی خرید و فروخت اور منتقلی پر پابندی عائد کردی تھی۔

    واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ڈپٹی پراسیکیوٹرجنرل نیب کی سربراہی میں نیب پراسیکیوشن ونگ نے سابق وزیراعظم نوازشریف اور ان کے بچوں ، داماد اور اسحاق ڈار کے خلاف احتساب عدالت میں ریفرنسزدائرکیے تھے۔قومی احتساب بیورو کی ٹیم نے شریف خاندان کے خلاف 3 اور وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف 1 ریفرنس دائر کیا تھا۔

    وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف سیکشن 14 سی لگائی گئی ہے ‘جو آمدن سے زائد اثاثے رکھنے سے متعلق ہے۔ نیب کی دفعہ 14 سی کی سزا 14 سال مقرر ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • عائشہ گلالئی کی اسمبلی رکنیت معطل کرنے سے متعلق درخواست پر فیصلہ محفوظ

    عائشہ گلالئی کی اسمبلی رکنیت معطل کرنے سے متعلق درخواست پر فیصلہ محفوظ

    اسلام آباد : اسلام آبادہائی کورٹ نے عائشہ گلالئی کی اسمبلی رکنیت معطل کرنے سے متعلق درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا، فیصلہ کچھ دیر میں سنائے جانے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں جسٹس عامرفاروق نے عائشہ گلالئی کی اسمبلی رکنیت معطل کرنے سے متعلق درخواست پر کی، عدالت نے درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا، جو کچھ دیر میں سنائے جانے کا امکان ہے۔

    عائشہ گلالئی کےخلاف درخواست کلثوم خالق ایڈووکیٹ نے دائر کی، درخواست میں کہا گیا تھا عائشہ گلالئی کےعمران خان پرالزامات ثابت نہیں ہوئے، بغیرثبوت الزام لگاناعائشہ گلالئی کی نا اہلی کیلئےکافی ہے۔

    درخواست گزار نے عائشہ گلالئی کی نااہلی کا نوٹی فکیشن جاری کرنے کی استدعا کی تھی۔

    یاد رہے اس سے قبل پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے عائشہ گلالئی کو پارٹی سے نکالنے کا فیصلہ کرتے ہوئے الیکشن کمیشن اور اسپیکر قومی اسمبلی سے بھی کارروائی کی درخواست کی تھی۔

    عمران خان نے عائشہ گلالئی کو آخری نوٹس بھجواتے ہوئے نوٹس کی کاپی اسپیکر قومی اسمبلی ،چیف الیکشن کمیشن کو بھی بھجوا دی تھی۔

    سربراہ تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ عائشہ گلالئی کیخلاف آرٹیکل63 اے کے تحت کارروائی عمل میں لائی جائے، معطلی کے بعد شوکازنوٹس کا جواب دینے میں بھی ناکام رہیں ہیں

    واضح رہے کہ عائشہ گلالئی نے تحریک انصاف چھوڑنے کا اعلان کیا اور پریس کانفرنس کرتے ہوئے پی ٹی آئی پر سنگین الزام جبکہ عمران خان اور رہنماؤں کے کردار پرانگلی اٹھادی تھی۔


    مزید پڑھیں :  تحریک انصاف میں خواتین کی عزت محفوظ نہیں، عائشہ گلالئی


    عائشہ گلالئی نے کہا تھا کہ پارٹی میں عزت دارخواتین کی عزت نہیں، چئیرمین خود بھی خواتین کی عزت نہیں کرتے، پارٹی میں اخلاقیات نہیں اس لیے چھوڑنے کا فیصلہ کیا۔

    انہوں نے الزام عائد کیا تھا کہ تحریک انصاف کے چیئرمین اور قیادت خواتین کارکنان کو نازیبا میسجز کرتی ہے، جس کی وجہ سے کئی خواتین کارکنان نالاں ہیں، میں این اے ون کا ٹکٹ نہیں مانگا، نہ ہی جلسے میں تقریر کا معاملہ تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • اسلام آباد ہائی کورٹ نےعمران خان کےوارنٹ گرفتاری معطل کردیے

    اسلام آباد ہائی کورٹ نےعمران خان کےوارنٹ گرفتاری معطل کردیے

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کےوارنٹ گرفتاری معطل کردیے۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری وارنٹ گرفتاری کو چلینج کیا ، جس پر جسٹس عامر فاروقی کی سربراہی میں تین رکنی لارجر بینچ نے کیس کی سماعت کی، عمران خان کی جانب سے بابر اعوان عدالت میں پیش ہوئے۔

    بابر اعوان نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن نے غیر قانونی طریقے سے وارنٹ گرفتاری جاری کئے ، عمران خان نے غیر مشروط طور پرمعافی نامہ جمع کرایا ہے۔

    لارجر بینچ نے سماعت کے بعد عمران خان کی متفرق درخواست منظور کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کا عمران خان کی گرفتاری کا حکم نامہ معطل کردیا اور الیکشن کمیشن اور اکبر ایس بابر کو نوٹس جاری کر دیئے۔

    عدالت نے عمران خان کو ہداہت کی کہ الیکشن کمیشن کے شوکاز نوٹس کا جواب دیں، جس پر بابر اعوان نے الیکشن کمیشن میں شو کاز نوٹس کا جواب داخل کرانے کی یقین دہانی کرائی۔

    کیس کی سماعت کے دوران نعیم الحق بھی عدالت میں موجود تھے۔

    یاد رہے کہ عمران خان کی جانب سے دائر درخواست میں کہا گیا تھا کہ الیکشن کمیشن نے بغیراختیار گرفتاری کے وارنٹ جاری کئے، الیکشن کمیشن کا کام صاف اور شفاف انتخابات کرانا ہے، الیکشن کمیشن صرف عمران خان کو ٹارگٹ کررہا ہے،  22سیاسی جماعتیں الیکشن کمیشن کی جانبداری پر سوال اٹھا چکی ہیں، عمران خان کے خلاف جاری غیرقانونی وارنٹس کو رد کیا جائے۔


    مزید پڑھیں : توہین عدالت کیس ، عمران خان کے وارنٹ گرفتاری جاری


    یاد رہے کہ الیکشن کمیشن نے توہین عدالت کیس میں پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کئے تھے اور عمران خان کو پچیس ستمبر تک ایک لاکھ رو پے کے2 مچلکے جمع کرانے کی ہدایت کی تھی ۔

    الیکشن کمیشن نے ایس ایس پی آپریشن اسلام آباد کو حکم جاری کیا تھا کہ پی ٹی آئی سربراہ عمران خان کو گرفتار کر کے 25 ستمبر کوپیش کیا جائے۔

    الیکشن کمیشن نے کہا تھا کہ عمران خان کو ضمانت کے لیے 1 لاکھ روپے کے مچلکے اور دو شخصی ضمانتیں دینا ہونگی، مچلکے جمع کرائے گئے تو ٹھیک ورنہ گرفتاری کے احکامات پر عملدرآمد کیا جائے۔

    واضح رہے کہ  الیکشن کمیشن نے عمران خان کو چودہ ستمبر کو طلب کیا گیا تھا لیکن پیش نہیں ہوئےتھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • وزیرخارجہ خواجہ آصف کے اقامہ سے متعلق درخواست پر  لارجر بینچ تشکیل دینے کا فیصلہ

    وزیرخارجہ خواجہ آصف کے اقامہ سے متعلق درخواست پر لارجر بینچ تشکیل دینے کا فیصلہ

    اسلام آباد : وزیرخارجہ خواجہ آصف کے اقامہ سےمتعلق درخواست پر لارجر بینچ کی تشکیل کیلئے درخواست چیف جسٹس اسلام آبادہائیکورٹ کوبھجوادی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں جسٹس عامر فاروق نے وزیرخارجہ خواجہ آصف کے اقامہ سے متعلق پی ٹی آئی رہنما عثمان ڈارکی درخواست پر سماعت کی۔

    سماعت میں جسٹس عامر فاروق نے درخواست پر فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے کہا کہ عدالتی دائرہ اختیار سے متعلق دلائل جمع کرادیں، ممکنہ طور پر معاملہ لارجربینچ بھیجا جائے گا۔

    محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے عدالت نے درخواست سماعت کیلئے منظور کرلی اور لارجر بینچ تشکیل دینے کا فیصلہ کرتے ہوئے درخواست چیف جسٹس اسلام آبادہائیکورٹ کوبھجوادی گئی۔

    وزیر خارجہ کےخلاف درخواست تحریک انصاف کے رہنما عثمان ڈار نے دائر کررکھی ہے ، جس میں کہا گیا تھا کہ  خواجہ آصف نے اقامہ الیکشن کمیشن سے چھپایا اور سرکاری عہدے پرغیر ملکی کمپنی کی ملازمت کی، خواجہ آصف کروڑوں روپےکی منی لانڈرنگ میں ملوث ہیں۔


    مزید پڑھیں : پی ٹی آئی کا خواجہ آصف کیخلاف نااہلی کا ریفرنس دائر


    درخواست میں تنخواہ چھپانے پر آرٹیکل 62کے تحت نااہل قرار دینے کی درخواست کی گئی ہے۔

    واضح رہے سیالکوٹ سے خواجہ آصف کے حلقے سے پی ٹی آئی کے امید وار عثمان ڈار نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر خواجہ آصف کے اقامے کی کاپی جاری کی تھی، جس کے مطابق خواجہ آصف بھی دبئی کی کمپنی میں ملازم ہیں۔


    مزید پڑھیں : خواجہ آصف وفاقی وزیر ہونے کے ساتھ دبئی کمپنی کے ملازم نکلے


    پی آٹی ٹی کے رہنما عثمان ڈار کا کہنا ہے کہ خواجہ آصف سے متعلق حیرت انگیز انکشافات سامنے آئے ہیں، آرٹیکل63،62کےتحت خواجہ آصف کو بھی گھر بھیجیں گے، اقامہ ان کمپنیوں سے لیا گیا، جنہیں پروجیکٹ کی مد میں فائدہ دیا گیا۔

    انھوں نے مزید کہا کہ خواجہ آصف سے متعلق جو دستاویزات ملی ہیں وہ حیران کن ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پی ٹی آئی کا خواجہ آصف کیخلاف نااہلی کا ریفرنس دائر

    پی ٹی آئی کا خواجہ آصف کیخلاف نااہلی کا ریفرنس دائر

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف نے سابق وزیر دفاع کیخلاف نااہلی کا ریفرنس دائر کردیا ، جس میں کہا گیا ہے کہ خواجہ آصف نےاقامہ کی تفصیلات الیکشن کمیشن سے چھپائیں ،وہ کروڑوں روپے کی منی لانڈرنگ میں ملوث ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر دفاع خواجہ آصف کی نااہلی کے لئے پی ٹی آئی نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا، پی ٹی آئی رہنما عثمان ڈار نے خواجہ آصف کی نااہلی کے لئے درخواست دائرکی ، درخواست میں خواجہ آصف، سیکرٹری الیکشن کمیشن اورسیکرٹری قومی اسمبلی کو فریق بنایا گیا ہے۔

    پی ٹی آئی کی جانب سے درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ خواجہ آصف نے اقامہ الیکشن کمیشن سے چھپایا اور سرکاری عہدے پرغیر ملکی کمپنی کی ملازمت کی، خواجہ آصف کروڑوں روپےکی منی لانڈرنگ میں ملوث ہیں۔ غیرملکی کمپنی سے معاہدے کی تفصیلات منظرعام پرآ چکی ہیں۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ غیرملکی کمپنی سے معاہدے کی تفصیلات منظرعام پرآ چکی ہیں، خواجہ آصف کےاکاؤنٹ میں کروڑوں روپےغیر ملکی کمپنی سےمنتقل ہوئے، الیکشن کمیشن میں بزنس مین مگرحقیقت میں غیر ملکی کمپنی کے ملازم نکلے اور غیر ملکی کمپنی سے لی گئی تنخواہ انکم ٹیکس گوشواروں میں ظاہر نہیں کی گئی۔

    پی ٹی آئی رہنما کا کہنا ہے وزیردفاع ہوتے ہوئے غیرملکی کمپنی کی ملازمت مفادات کا تصادم تھا، خود کو بزنس مین ظاہرکرنے والے حقیقت میں غیرملکی کمپنی کےملازم نکلے۔

    عثمان ڈار نے مزید کہا کہ غیرملکی کمپنی سےتنخواہ انکم ٹیکس گوشواروں میں شامل نہیں، خواجہ آصف کیخلاف کیس مضبوط ہے ، ضرور نااہل ہوں گے ۔

    واضح رہے سیالکوٹ سے خواجہ آصف کے حلقے سے پی ٹی آئی کے امید وار عثمان ڈار نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر خواجہ آصف کے اقامے کی کاپی جاری کی تھی، جس کے مطابق خواجہ آصف بھی دبئی کی کمپنی میں ملازم ہیں۔


    مزید پڑھیں : خواجہ آصف وفاقی وزیر ہونے کے ساتھ دبئی کمپنی کے ملازم نکلے


    پی آٹی ٹی کے رہنما عثمان ڈار کا کہنا ہے کہ خواجہ آصف سے متعلق حیرت انگیز انکشافات سامنے آئے ہیں، آرٹیکل63،62کےتحت خواجہ آصف کو بھی گھر بھیجیں گے، اقامہ ان کمپنیوں سے لیا گیا، جنہیں پروجیکٹ کی مد میں فائدہ دیا گیا۔

    انھوں نے مزید کہا کہ خواجہ آصف سے متعلق جو دستاویزات ملی ہیں وہ حیران کن ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔