Tag: IHC

  • اسلام آباد ہائی کورٹ کا سابق چیف جسٹس جی بی رانا شمیم کو توہین عدالت کا نوٹس

    اسلام آباد ہائی کورٹ کا سابق چیف جسٹس جی بی رانا شمیم کو توہین عدالت کا نوٹس

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق چیف جسٹس جی بی راناشمیم کوتوہین عدالت کا نوٹس جاری کرتے ہوئے تمام فریقین کو کل 10بجے ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں نواز شریف اور مریم نواز کی اپیلوں سے متعلق گلگت بلتستان کورٹ کے سابق جج کے انکشافات کے معاملے کی سماعت ہوئی۔

    دوران سماعت عدالت نے سابق چیف جسٹس جی بی راناشمیم کوتوہین عدالت کا نوٹس جاری کرتے ہوئے تمام فریقین کو کل 10بجے ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے اٹارنی جنرل خالد جاوید خان کو بھی ذاتی حیثیت میں طلب کرتے ہوئے چیف ایڈیٹر میرشکیل الرحمان اور دی نیوز کےایڈیٹرعامرغوری اورانصارعباسی کو بھی نوٹسز جاری کردیئے۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے ہائیکورٹ جرنلسٹ ایسوسی ایشن کوکمرہ عدالت طلب کیا ، چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ یہاں پر آپ کے سامنے بہت سارے کیسز زیر سماعت ہیں، کوئی انگلی اٹھاکر بتائے،مجھے اس عدالت کے ہرجج پر فخر ہے، اس قسم کی رپورٹنگ سے مسائل پیدا ہوں گے۔

    جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیئے کہ عدالت نے ہمیشہ اظہار رائے کی قدر کی اوراظہار رائے پر یقین رکھتی ہے ، عدالت کےغیر جانبدارانہ فیصلوں پر اسی طرح انگلی اٹھائی گئی یہ اچھانہیں ہوگا۔

    چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ یہ عدالت آپ سب سےتوقع رکھتی ہے لوگوں کا اعتماد اداروں پربحال ہو، زیر سماعت کیسسز پر اس قسم کی کوئی خبر نہیں ہونی چاہیے، سابق جج رانا شمیم نے بیان لندن میں نوٹری کراویا، بیان حلفی کسی کیس کا حصہ نہیں۔

  • آصف زرداری کی مشکلات میں اضافہ ،25 سال پرانے کیس میں نیب اپیلیں سماعت کیلیے مقرر

    آصف زرداری کی مشکلات میں اضافہ ،25 سال پرانے کیس میں نیب اپیلیں سماعت کیلیے مقرر

    اسلام آباد : سابق آصف زرداری کے خلاف 25 سال پرانے کیس میں نیب اپیلیں سماعت کے لیے مقرر کردی گئیں، اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس عامر فاروق پیر کو سماعت کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق آصف زرداری کے خلاف 25 سال پرانے کیس میں نیب اپیلیں سماعت کے لیے مقرر کردیں۔

    آصف زرداری کے خلاف ارسز ٹریکٹر ریفرنس میں 2 اپیلوں پر پیر کوسماعت ہوگی ، سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ کےچیف جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس عامر فاروق کریں گے۔

    نیب نے 2014میں آصف زرداری کی بریت کو چیلنج کیا تاہم آج تک نوٹس جاری نہ ہو سکا ، گزشتہ سماعت پر نیب نےنئے پراسیکیوٹر کی تعیناتی تک سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کی تھی۔

    ایک اور ریفرنس میں آصف زرداری پر 10 ملین ڈالر رشوت کا الزام تھا ، ارسز ٹریکٹر ریفرنس میں ٹریکٹر اسکیم میں آصف زرداری پر کرپشن کا الزام تھا۔

    احتساب عدالت نے آصف زرداری کو دونوں مقدمات میں بری کیا تھا ، جس کے بعد نیب نے آصف زرداری کی بریت کو چیلنج کر رکھا ہے۔

  • مشکوک ٹرانزیکشن: آصف زرداری پر فرد جرم عائد سے روکنے کی متفرق درخواست منظور

    مشکوک ٹرانزیکشن: آصف زرداری پر فرد جرم عائد سے روکنے کی متفرق درخواست منظور

    اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ نے 8 ارب سے زائد مشکوک ٹرانزیکشن کیس میں آصف زرداری پر فرد جرم عائد سے روکنے کی متفرق درخواست منظور کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے 8 اعشاریہ 3 ارب کی مشکوک ٹرانزیکشن کے معاملے پر تحریری حکم نامہ جاری کردیا، حکم نامہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے ڈویژن بینچ نے جاری کیا۔

    حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ عدالت نے احتساب عدالت کو آصف زرداری پر فرد جرم سے روک دیا اور آئندہ سماعت تک احتساب عدالت آصف زرداری پرفرد جرم عائد نہ کرے۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہا آئندہ سماعت تک حکم امتناع برقرار رکھا جائے، آصف زرداری کی جانب سے فاروق نائیک عدالت میں پیش ہوئےتھے، 14اکتوبر کو احتساب عدالت کے فیصلے کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔

    حکم نامے کے مطابق آئندہ سماعت سے پہلے نیب رپورٹ ، پیراوائز تبصرے ہائی کورٹ میں جمع کرائیں، وکیل کے مطابق دائر ریفرنس میں مذکورہ جرائم کی طرف متوجہ نہیں کیا گیا، احتساب عدالت نےغلطی کی ہے، دفعہ265 کے تحت دائر درخواست احتساب عدالت نے خارج کی۔

    عدالتی حکم میں کہا گیا کہ آصف زرداری پر فرد جرم عائد سے روکنے کی متفرق درخواست منظور کرلی ، کیس پر مزید سماعت 4 نومبر کو کی جائے گی۔

  • ایون فیلڈ ریفرنس :  نیب کی روزانہ سماعت کرکے 30 دن میں فیصلےکی درخواست خارج

    ایون فیلڈ ریفرنس : نیب کی روزانہ سماعت کرکے 30 دن میں فیصلےکی درخواست خارج

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایون فیلڈ ریفرنس میں نیب کی روزانہ سماعت کرکے30 دن میں فیصلےکی درخواست خارج کرتے ہوئے مریم نواز کی اضافی دستاویز سے متعلق جواب دینے کی استدعا منظور کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایون فیلڈ ریفرنس میں تحریری حکم نامہ جاری کردیا ، حکم نامہ جسٹس عامرفاروق،جسٹس محسن اخترکیانی نےجاری کیا ، حکم نامہ4صفحات پر مشتمل ہے۔

    حکم نامہ میں نیب اور مریم نوازکی الگ الگ متفرق درخواستوں کافیصلہ کیا گیا ہے اور مریم نوازکی جانب سےاضافی دستاویزکی متفرق درخواست پرنیب کونوٹس جاری کردیا ہے۔

    عدالتی حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ مریم نوازکی درخواست پرنوٹس نیب نےدوران سماعت وصول کئے، نیب نےمریم نواز کی اضافی دستاویزسےمتعلق جواب دینے کی استدعاکی، مریم نواز کی اضافی دستاویز سے متعلق جواب دینے کی استدعا منظور کرلی ہے۔

    عدالت نے نیب کی روزانہ سماعت کرکے30 دن میں فیصلےکی درخواست خارج کرتے ہوئے کہا نیب آرڈیننس کاسیکشن16اےٹرائل30دن میں مکمل کرنے سے متعلق ہے ، پیلوں کےفیصلے سے متعلق ایسا کوئی قانون موجود نہیں۔

    حکم نامے میں کہا گیا کہ کیس پر مزیدسماعت17نومبرکو کی جائے گی۔

  • ٹک ٹاک پر پابندی ، اسلام آباد ہائی کورٹ کا  فیصلے پر نظرثانی کا حکم

    ٹک ٹاک پر پابندی ، اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلے پر نظرثانی کا حکم

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے حکم نامے میں کہا ہے کہ ٹک ٹاک ایپ کو بلاک کرنا یا مکمل پابندی لگانا کوئی قابل عمل حل نہیں ، اتھارٹی وفاقی حکومت کے ساتھ مشاورت سے اپنے فیصلے پر نظرثانی کرے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں ٹک ٹاک پر پابندی عائد کرنے کے خلاف درخواست پر 6 صفحات پر مشتمل حکمنامہ جاری ہے، تحریری حکمنامہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے جاری کیا۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست پی ٹی اے کی جانب سے دائر کی گئی ، حکم نامے میں کہا گیا کہ پی ٹی اے ٹک ٹاک ایپ پر مکمل پابندی کے لیے وضاحت نہیں دے سکی، پی ٹی اے کے وکیل نے پشاور اور سندھ ہائیکورٹ کے منظور احکامات کا حوالہ دیا لیکن پشاور اور سندھ ہائی کورٹ کا کوئی حکم نہیں دکھا سکے۔

    عدالتی حکم نامے میں کہا ہے کہ 16.5ملین میں سے ایک فیصد صارفین نے ایپ کامبینہ غلط استعمال کیا ، ٹیکنالوجی ایک غیر جانبدار پلیٹ فارم ہے، ٹک ٹاک ایپ بہت سے صارفین کی کمائی کا ذریعہ بھی بن گئی ہے۔

    تحریری حکمنامے میں کہا گیا ہے کہ اتھارٹی کے مؤقف سے ظاہرہےایپ کے فوائد نقصانات سے کہیں زیادہ ہیں، ایپ کو ریگولیٹ کرنے کے لیے بند کرنے کا جواز نہیں، ایپ بلاک کرنایامکمل پابندی لگاناکوئی قابل عمل حل نہیں۔

    عدالت کا کہنا ہے کہ ہر ٹیکنالوجی کا منفی پہلو ہوتا ہے ،ایک فیصدغلط استعمال پرتوجہ نامعقول ہے، کیا مواد کی فحاشی یا اخلاقیات کے جائزے کے لیے معیارات کا اطلاق کیا گیا، ایکٹ 2016 کے سیکشن 37 کے تحت ٹک ٹاک ایپ پرپابندی لگا دی گئی۔

    حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ اتھارٹی وفاقی حکومت کےساتھ مشاورت سے اپنے فیصلے پرنظرثانی کرے، سیکرٹری اطلاعات و ٹیکنالوجی حکومت کی پالیسی کے حوالے سے اتھارٹی کو مشورہ دیں۔

    عدالت کا مزید کہنا تھا کہ پی ٹی اےآئندہ سماعت سےپہلے رپورٹ ہائیکورٹ میں جمع کرائے اور رجسٹرار آفس حکم کی کاپی پی ٹی اے چیئرمین اور سیکرٹری کو خصوصی میسج سے بھیجیں، کیس پر مزید سماعت 23 اگست کو کی جائے گی۔

  • اسلام آباد ہائی کورٹ کا عثمان مرزا کیس میں گرفتار ملزم عمر بلال کی درخواست ضمانت پر نوٹس جاری

    اسلام آباد ہائی کورٹ کا عثمان مرزا کیس میں گرفتار ملزم عمر بلال کی درخواست ضمانت پر نوٹس جاری

    اسلام آباد : ای الیون میں لڑکی کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے ویڈیو اسکینڈل کے معاملے پر عثمان مرزا کیس میں گرفتار ملزم عمر بلال کی درخواست ضمانت پر نوٹس جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں عثمان مرزا کیس میں گرفتار ملزم عمر بلال کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی ، سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری نے کی۔

    درخواست گزار کی جانب سے عثمان طارق ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے ، وکیل نے بتایا کہ عثمان مرزا کی لڑکے اور لڑکی کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کی فوٹیج وائرل ہوئی،پولیس نے مقدمہ درج کیا اور پانچ افراد کو ایف آئی آر میں ملزم نامزد کیا گیا۔

    وکیل کا کہنا تھا کہ پٹیشنر نے جرم کا ارتکاب کیا اور نہ ہی موقع پر موجود تھا، ملزم کو ایف آئی آر میں نامزد بھی نہیں کیا گیا، ٹرائل کورٹ نے 28 جولائی کو ضمانت کی درخواست مسترد کر دی۔

    درخواست گزار کے وکیل نے بتایا کہ وکیل یونیورسٹی اسٹوڈنٹ ہے جس کے مفرور ہونے کا کوئی خدشہ نہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ ضمانت منظور کرے۔

    جس پر عدالت نے عثمان مرزا کیس میں گرفتار ملزم عمر بلال کی درخواست ضمانت پر نوٹس جاری کردیا اور سماعت دو ہفتوں تک کے لئے ملتوی کر دی۔

  • اسلام آباد ہائی کورٹ کا چیئرمین اور صدر نیشنل بینک کو فوری عہدوں سے ہٹانے کا حکم

    اسلام آباد ہائی کورٹ کا چیئرمین اور صدر نیشنل بینک کو فوری عہدوں سے ہٹانے کا حکم

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے صدر نیشنل بینک عارف عثمانی اور چیئرمین نیشنل بینک زبیر سومرو کو نااہلی قرار دیتے ہوئے فوری عہدے سے ہٹٓانے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے صدر نیشنل بینک عارف عثمانی کی تعیناتی کے بارہ جنوری 2019 کے نوٹیفکیشن کیخلاف درخواست پر محفوظ فیصلہ سنایا۔

    فیصلے میں عدالت نے چیئرمین نیشنل بینک زبیر سومرو اور صدر عثمانی کو فوری طور پر عہدوں سے برخاست کر دیا اور دونوں کی تقرری میرٹ پر نا ہونے کی بنا پر دونوں کو نااہل قرار دے دیا۔

    جب اوپن کورٹ میں فیصلہ سنایا گیا تو چاروں درخواست گزار لطف قریشی، طارق بدر اور ناصر جنجوا اپنے وکیل ڈاکٹر جی ایم چودہری کے ساتھ عدالت میں پیش ہوئے تھے۔

    عدالت نے فیصلے میں کہا صدر نیشنل بینک اور چیرمین نیشنل بینک اپنے عہدوں کے اہل نہیں لہٰذا دونوں فوری طور پر اپنے اپنے عہدے چھوڑ کر گھر جائیں۔

    خیال رہے 2جون کو اسلام آباد ہائیکورٹ نے صدر نیشنل بینک عارف عثمانی کی تعیناتی کیخلاف فیصلہ محفوظ کیا تھا، درخواست گزار کی جانب سے عارف عثمانی کے صدر نیشنل بینک تعیناتی کے بارہ جنوری 2019 کے نوٹیفکیشن کو چیلنج کیا گیا تھا۔

    درخواست میں موقف اپنایا گیا تھا کہ طارق عثمانی کی تعیناتی ٹرانسپرنسی کے تقاضوں کے مطابق نہیں ہوئی۔

  • پرائیویٹ تعلیمی اداروں کی فیسوں میں 20 فیصد کمی کیخلاف درخواست مسترد

    پرائیویٹ تعلیمی اداروں کی فیسوں میں 20 فیصد کمی کیخلاف درخواست مسترد

    اسلام آباد : ہائی کورٹ نے پرائیوٹ اسکولز ایسوسی ایشن کی فیسوں میں 20 فیصد کمی کیخلاف درخواست مسترد کردی اور کہا پرائیوٹ اسکول ایسوسی ایشن این سی او سی کے پاس تحفظات لے کر جاسکتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے پرائیوٹ اسکولز ایسوسی ایشن کی فیسوں میں 20 فیصد کمی کیخلاف دائر درخواست پر تحریری فیصلہ جاری کر دیا ، چیف جسٹس اطہر من اللہ نے 7 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا۔

    فیصلے میں عدالت نے فیسوں میں کمی کیخلاف پرائیوٹ اسکولز ایسوسی ایشن کی درخواست مسترد کردی اور کہا پرائیوٹ ایجوکیشنل انسٹیٹیوشن ریگولیٹری اتھارٹی نے اپریل سے پرائیوٹ اسکولز کو فیسوں میں 20 فیصد رعایت کا نوٹیفیکشن جاری کیا،پیرا نے اپریل 2021 سے اسکولز کھلنے تک فیسوں میں رعایت کا نوٹفیکشن جاری کیا۔

    تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ درخواست گزار کی جانب سے پیرا کے نوٹیفیکشن کو عدالت میں چیلنچ کیا گیا، درخواست گزار کی استدعا کیلئے یہ عدالت متعلقہ فارم نہیں، پرائیوٹ اسکول ایسوسی ایشن این سی او سی کے پاس تحفظات لے کر جاسکتی ہے۔

    عدالت نے فیصلے میں کہا کہ پیرا کی جانب سے پالیسی فیصلے پر اسلام آباد ہائی کورٹ اپنے اختیارات کا استعمال نہیں کرسکتی، اسلام آباد ہائی کورٹ پرائیوٹ اسکول اسیوسی ایشن کی درخواست کو خارج کرتی ہے۔

    یاد رہے کورونا کی تیسری لہر میں وزارت تعلیم نے بڑا فیصلہ کرتے ہوئے اسلام آباد کےنجی تعلیمی اداروں کی فیسوں میں 20فیصد کمی کا اعلان کرتے ہوئے اس حوالے سے نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا تھا۔

    نوٹی فکیشن میں کہا گیا تھا کہ اپریل اور مئی کے فیسوں میں 20فیصد کمی کی جائے اور فیسوں میں کمی کا اطلاق 8ہزار زائدفیسوں والےاداروں پرہوگا۔

  • چیئرمین سینیٹ الیکشن کیخلاف یوسف رضاگیلانی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

    چیئرمین سینیٹ الیکشن کیخلاف یوسف رضاگیلانی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

    اسلام آباد : ہائی کورٹ نے چیئرمین سینیٹ الیکشن کیخلاف یوسف رضاگیلانی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا اور ریمارکس دیئے عدالت بےجا مداخلت سے پرہیز کرتی ہے، معاملہ سینیٹ کمیٹی کے پاس لے جا سکتے ہیں

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیئرمین سینیٹ الیکشن کیخلاف یوسف رضاگیلانی کی درخواست پر سماعت ہوئی ، چیف جسٹس اسلام آبادہائیکورٹ اطہرمن اللہ نے سماعت کی۔

    فاروق ایچ نائیک نے یوسف رضاگیلانی کیجانب سے دلائل دیتے ہوئے کہا عدالت12مارچ کےچیئرمین سینیٹ کے انتخابات کالعدم قراردے اور چیئرمین سینیٹ کے12مارچ کا نوٹیفکیشن معطل کرے۔

    جس پر چیف جسٹس اسلام آبادہائیکورٹ نے استفسار کیا کہ کس قانون کےتحت چیئرمین سینیٹ کےالیکشن ہوئے تھے، فاروق ایچ نائیک نے چیئرمین سینیٹ الیکشن کردار پڑھ کرعدالت کو سنایا۔

    چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے استفسار کیا پورے الیکشن میں الیکشن کمیشن کا کچھ کردارہے؟ فاروق ایچ نائیک نے بتایا کہ جی نہیں یہ پورا عمل پارلیمنٹ نےکرایا تو چیف جسٹس نے کہا تو پھر آرٹیکل 69 سے کیسے نکلیں گے، آرٹیکل 69 کے سب کلاس 2 بھی پڑھ لیں۔

    فاروق ایچ نائیک کا کہنا تھا کہ الیکشن عدالت میں چیلنج کیا جا سکتا ہے، جو ووٹ سےمتعلق ہدایت تھیں ان پرمکمل عمل کیا گیا ، سعید غنی اور شیری رحمان سمیت دیگر نے پی او سے مہر لگانے سے متعلق سوال کیا، پی او سے بیلٹ پیپر پر مہر لگانے سے متعلق سوال کیا گیا ، جواب دیا گیا کہ نام کے اوپر مہر لگا دیں۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ آرٹیکل 63 کےتحت آپ ریفرنس اسپیکر کو بھیج سکتے ہیں،اس سے پہلے کبھی چیئرمین سینیٹ کوعہدے سےہٹایاگیاہے، چیئرمین سینیٹ کوعہدے سےہٹائے جانے کاعمل کیا ہے، عدالت بےجا مداخلت سے پرہیز کرتی ہے، معاملہ سینیٹ کمیٹی کے پاس لے جا سکتے ہیں۔

    جس پر فاروق ایچ نائیک کا کہنا تھا کہ سینیٹ کمیٹی کے پاس چیئرمین سینیٹ کوہٹانے کااختیار ہی نہیں ، بعد ازاں عدالت نے درخواست قابل سماعت ہونےپرفیصلہ محفوظ کرلیا ، جو کچھ دیر میں سنایا جائے گا۔

  • عورت مارچ پر مستقل پابندی کیلئے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر

    عورت مارچ پر مستقل پابندی کیلئے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر

    اسلام آباد : عورت مارچ پر مستقل پابندی کیلئے شہدافاؤنڈیشن نے اسلام آبادہائیکورٹ سے رجوع کرلیا، اور کہا عورت مارچ کے نام پر پاکستان کی عورت کو گھٹیا نعروں سے اکسایا جا رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شہدا فاؤنڈیشن نےعورت مارچ پرمستقل پابندی کیلئے اسلام آبادہائیکورٹ میں درخواست جمع کرا دی، درخواست میں کہا گیا کہ کچھ اسپانسراین جی اوزمغربی ایجنڈےکو پاکستان میں پھیلارہی ہیں، عورت مارچ کےنام پرپاکستان کی عورت کوگھٹیانعروں سےاکسایا جارہاہے۔

    شہدا فاؤنڈیشن کا درخواست میں کہنا تھا کہ 8مارچ کوعورت مارچ کرایاگیاجس پر فنڈنگ سےاربوں روپے خرچ کیے گئے، عورت مارچ میں زیادہ ترخواتین بظاہراجرت پرلائی گئی تھیں۔

    درخواست گزار نے کہا کہ مارچ میں پلےکارڈزپرمقدس شخصیات کےخلاف نعرےدرج تھے اور گینگسٹرز نے عورت مارچ کے لیے اجازت نامہ بھی حاصل نہیں کیا تھا۔

    شہدا فاؤنڈیشن نے اپنے مؤقف میں کہا کہ متعدداین جی اوزفارن فنڈنگ پرمعاشرےمیں بدامنی پھیلارہی ہیں جبکہ اوپن سوسائٹی فاؤنڈیشن جس کا بانی جارج سوروس ان سب کی فنڈنگ کررہاہے اور ڈیجیٹل رائٹ فاؤنڈیشن پاکستان کوبھی اوپن سوسائٹی فاؤنڈیشن اسپانسرکررہا ہے ، ڈیجیٹل رائٹ کی سربراہ عورت مارچ کی ورکرنگہت داد ہیں۔

    درخواست میں کہا گیا کہ پاکستان اسلامی نظریےپربنایاگیااس میں ایسی سازش کیوں کی جارہی ہے، استدعا ہے کہ عورت مارچ کو مستقل طور پر فوری بند کیا جائے۔

    دائر  درخواست میں کہا کہ اسلامی نظریاتی کونسل تعین کرے پاکستان میں عورتوں کوقانونی حقوق حاصل ہیں یانہیں؟ وزارت دفاع کو ہدایت دی جائے، فارن این جی اوزکی فنڈنگ کی تحقیقا ت کرے۔