Tag: ijlas

  • پیٹرول بحران کے ذمہ دارعوام اورمیڈیا ہیں، خاقان عباسی کی نرالی منطق

    پیٹرول بحران کے ذمہ دارعوام اورمیڈیا ہیں، خاقان عباسی کی نرالی منطق

    اسلام آباد : پیٹرول بحران پرسینٹ کی تین قائمہ کمیٹیوں کامشترکہ اجلاس۔پیٹرول بحران کےذمےدار میڈیا اور عوام کو قرار دیدیا گیا۔وزیر پیٹرولیم نے نرالی منطق پیش کردی۔سینیٹرز نےتحقیقات پارلیمانی کمیشن سےکرانےکا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق پیٹرول بحران پرسینیٹ کی خزانہ،پیٹرولیم اورپانی وبجلی کی قائمہ کمیٹیوں کامشترکہ اجلاس اسلام آباد میں ہوا۔اجلاس میں شاہدخاقان عباسی اور سینیٹرمولابخش چانڈیو کےدرمیان جھڑپ بھی ہوئی۔

    اجلاس میں وزیرپیٹرولیم شاہد خاقان عباسی نےنرالی منطق پیش کرتےہوئےکہا کہ پیٹرول بحران کےذمےدار میڈیا اور عوام خود ہیں۔

    چئیرمین اُوگرا نے اعتراف کیاکہ بحران کےدوران پیٹرول 200سے 300لیٹر فروخت ہوا۔ چیئرمین اوگرا سعید خان اجلاس میں وضاحتیں پیش کرتےرہے،جبکہ سینیٹرز نے وزیرپیٹرولیم اور حکومت کو خوب آڑےہاتھوں لیا۔

    سینیٹرزاہد خان کاکہنا تھاکہ ہم حکومت کےجوابات سےمطمئن نہیں۔اجلاس کی تفصیلی رپورٹ تیس جنوری کوسینیٹ میں پیش کریں گے۔

  • سندھ اسمبلی کااجلاس ملتوی کرنا غیر سنجیدہ فعل ہے، اراکین

    سندھ اسمبلی کااجلاس ملتوی کرنا غیر سنجیدہ فعل ہے، اراکین

    کراچی : سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہریار مہر نے کہا ہے کہ  گنے کی قیمت کا معاملہ آیا تو سندھ اسمبلی کا اجلاس ملتوی کردیا گیا۔خواجہ اظہار الحسن، لیاقت جتوئی اور ارباب رحیم نے اجلاس ملتوی کرنا غیر سنجیدہ فعل قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہریار مہر نے کہا کہ حکومت نے  گنے کی قیمت کا معاملہ پربات بھی خود شروع کی اور جب سوال پوچھے گئے تو راہ فرار اختیار کر گئے۔

    اس حوالے سے ایم کیو ایم کے خواجہ اظہار الحسن کا کہنا تھا کہ ایسے اجلاس ختم کرنا کسی طور بھی صحیح نہیں ہے،حکومت کو چاہئے کہ عوامی مسائل پر سنجیدگی کا مظاہرہ کرے ۔

    اسمبلی میں میں نئے آنے والے رکن لیاقت جتوئی کا کہنا تھا کہ حکومت کی جو مرضی میں آتا ہے وہ کرتی ہے،اس موقع پر ارباب غلام رحیم نے سندھ حکومت کے غیر سنجیدہ رویے پر وفاق کی خاموشی پر کڑی تنقید کی۔

    اپوزیشن اراکین کا کہنا تھا کہ عوامی مسائل پر بحث نہ کرنا اور اجلاس ملتوی کرنا حکومت سندھ کی غیرسنجیدگی کا ثبوت ہے۔

  • شیخ رشید سرکاری زمین پر قابض ہیں، صدیق الفاروق

    شیخ رشید سرکاری زمین پر قابض ہیں، صدیق الفاروق

    اسلام آباد : سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور کو بتایا گیا ہے کہ شیخ رشید نے لال حویلی کے ساتھ متروکہ وقف املاک بورڈ کی زمین پر قبضہ کر رکھا ہے۔

    سینٹرحاجی حمیداللہ کی زیر صدارت سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور کا اجلاس منعقد ہوا ، چیئرمین متروکہ وقف املاک بورڈ صدیق الفاروق نے بریفنگ دیتے ہوئے کمیٹی کو بتایاکہ شیخ رشید نے راولپنڈی میں لال حویلی سے ملحقہ پانچ مرلہ کے پلاٹ پر قبضہ کر رکھا ہے۔

    صدیق الفاروق کاکہناتھاکہ ملک بھر میں متروکہ وقف املاک کی کتنی زمینوں پر قبضہ ہے اس کا مکمل ریکارڈ ہی مو جود نہیں،جو از خود زمین واپس کر دے اس سے اب تک کا کرایہ وصول نہیں کریں گے۔

    قائمہ کمیٹی کو بتایا گیا کہ چھ سالوں میں دو لاکھ اکہتر ہزار سے زائد یاتری پاکستان آئے راجہ رنجیت سنگھ کی برسی سمیت چھ تہوارو ں پر سکھوں اور ہندؤں کو پاکستا ن آنے کی اجازت ہے۔

    پنجہ صاحب میں شمشان گھاٹ بنایا جائے گاجبکہ کراچی میں گردوارے کیلئے زمین بھی الاٹ کی جارہی ہے ، کمیٹی نے سفارش کی متروکہ وقف املاک کی لیز پر دی جانے والی زمینوں کا کرایہ مارکیٹ ریٹ کے مطابق بڑھا یا جائے۔

  • قومی ایکشن پلان:وزیراعظم کی زیرصدارت جائزہ اجلاس

    قومی ایکشن پلان:وزیراعظم کی زیرصدارت جائزہ اجلاس

    اسلام آباد: وزیراعظم نوازشریف کی زیرصدارت قومی ایکشن پلان پر عملدرآمد کا جائزہ لینے کیلئے اجلاس ہوا۔ سانحہ پشاورکے بعدسیاسی اور عسکری قیادت دہشت گردی کوجڑ سے اکھاڑ پھینکنے کیلئے پرعزم ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم نوازشریف کی زیرصدارت قومی ایکشن پلان پرعملدرآمد کاجائزہ لینےکیلئےاہم اجلاس ہوا۔

    ذرائع کےمطابق اجلاس میں قانون سازی اور انتظامی اقدامات پر پیشرفت پر مشاورت کی گئی، جن میں فوجی عدالتوں کے قیام کا معاملہ بھی زیرغور آیا۔

    وزیر اعظم نوازشریف نے ایک بارپھر اس عزم کا اعادہ کیا ہےکہ آخری دہشت گرد کے خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔

    اب معاشرے میں دہشت گردی اور دہشت گردوں کےلئے کوئی جگہ نہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ دہشت گردی کے مستقل خاتمے کیلئے تمام اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔

    اجلاس میں وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی ، اٹارنی جنرل سلمان اسلم بٹ، بیرسٹر ظفر اللہ ، سیکرٹری داخلہ اور نیکٹا حکام بھی شریک تھے۔

    واضح رہے کہ موجودہ حکومت نے کراچی ائیر پورٹ پر حملے اور بالخصوص سانحہ پشاور کے بعد دہشت گردوں کیخلاف اہم اقدامات کرتے ہوئے گھیرا تنگ کردیا ہے۔

    پاک افواج نے آپریشن ضرب عضب کے دوران دہشت گردوں کی سینکڑوں کمین گاہوں کو تباہ جبکہ بڑی تعداد میں دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا۔

  • فوجی عدالتوں کے لیے سندھ سے 27 مقدمات حکومت کو ارسال

    فوجی عدالتوں کے لیے سندھ سے 27 مقدمات حکومت کو ارسال

    کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے سندھ کے ستائیس مقدمات فوجی عدالتوں میں چلانے کے لیے حکومت کو فراہم کردیں۔

     سندھہ ہائی کورٹ نے ستائس مقدمات فوجی عدالتوں میں چلانے وفاقی حکومت کو بھیج دیے ذرائع کے مطابق اسکروٹنی کے بعد وفاقی حکومت مقدمات کو فوجی عدالتوں کو بھیجےگی۔ذرائع کے کہنا ہے ستائس مقدمات میں سے سترہ مقدمات بم دھماکوں سےمتعلق ہیں۔

     ان مقدمات میں کراچی ایئرپورٹ حملے، مہران بیس اور دیگر سرکاری تنصیبات پر حملے کے مقدمات بھی 27 مقدمات میں شامل ہیں، باقی دیگر مقدمات بھی دہشت گردی کی دفعات کے تحت درج کیے گئے ہیں اور ان مقدمات کے ملزمان سندھ کی مختلف جیلوں میں قید ہیں ملزمان کا تعلق تحریک طالبان سمیت دیگر کالعدم تنظیموں سے ہے۔

     سندھ کی جیلوں میں کالعدم تنظیموں کے چودہ مجرموں کی اپیلیں سندھ ہائی کورٹ میں زیر سماعت ہیں، ٹی ٹی پی، کالعدم لشکر جھنگوی، سپاہ صحابہ، جنداللہ اور القاعدہ کے ملزمان کی اپیلیں بھی زیر سماعت ہیں۔

  • ملک میں9فوجی عدالتیں قائم ہوں گی، آئی ایس پی آر

    ملک میں9فوجی عدالتیں قائم ہوں گی، آئی ایس پی آر

    اسلام آباد: اکیسویں ترمیم کی منظوری کے بعد دہشتگردی کے مقدمات کی سماعت کیلئے ملک بھر میں 9 فوجی عدالتیں قائم کی جائیں گی۔

    ذرائع کے مطابق خیبرپختونخوا میں 3 ،پنجاب میں 3سندھ میں 2اور بلوچستان میں ایک ایک فوجی عدالت قائم کی جا ئیگی قانونی معاملات کو دیکھنے کے لیے آرمی میں پہلے سے قائم جیگ "جج ایڈووکیٹ جنرل برانچ”کو "لا افئیر ڈائریکٹوریٹ کا نام دیا جائے گا۔

    ذرائع کا کہناہے فوجی عدالتوں میں جج کی ذمہ داریاں لیفٹیننٹ کرنل رینک کے افسر سنبھالیں گے،دو سے تین مزید آفیسر بھی ان کی معاونت کے لیے موجود ہوں گے ،ملزم کو وکیل فوج کی طرف سے فراہم کیا جائے گالیکن اگر وہ اپنی مرضی کا سول وکیل رکھنا چاہے تو اسے اجازت دی جائے گی ۔ملزم کو شک کا فائدہ دیاجائے گااور شفافیت کا مکمل بندوبست کیا جائے گا۔ فوجی عدالتوں کی سکیورٹی فوج ہی کے سپرد ہو گی،  یہ فوج کے زیرِ انتظام کینٹ کے ایریا میں قائم کی جائیں گی ۔سماعت روزانہ کی بنیاد پر ہو گی۔

    ذرائع کا کہناہے بے نظیر قتل کیس سمیت کسی بھی مقدمے کو عدالت بھیجنے کا اختیار حکومت کو ہے، حکومت اگر اس بنیاد پر بے نظیر قتل کیس فوجی عدالت بھیجنا چاہے کہ اس میں ہارڈ کوردہشت گرد ملوّث ہیں تو یہ مقدمہ بھی بھیج سکتی ہے ۔

  • آلو کی برآمد مشکلات کا شکار، کروڑ روپے کے آلو خراب ہونے کا خدشہ

    آلو کی برآمد مشکلات کا شکار، کروڑ روپے کے آلو خراب ہونے کا خدشہ

    کراچی: حکومت کی جانب سے آلو کی برآمدات پر ریگیولیٹری ڈیوٹی کے خاتمے کے باوجود آلو کی برآمدات تاحال مشکلات کا شکار ہیں۔

    حکومت کی جانب سے آلو کی برآمد پر عائد ریگیولیٹری ڈیوٹی کے خاتمے کا نوٹیکفیشن جاری کر دیا گیا مگر کسٹم کے سسٹم میں انٹری نہ ہونے کے باعث کروڑوں روپےکے آلو بندرگاہ پر پھنس گئے، برآمد کنندگان کے مطابق اگر فوری طور پر آلو برآمد نہیں کئے گئے تو آلو کی شپ منٹ خراب ہوجانے کا خدشہ ہے اور برآمدی آڈرز بھارت اور بنگلہ دیش کی طرف منتقل ہو جائیں گے، بندرگاہ پر پھنسے ہوئے آلو کی مالیت تقریبا آٹھ کروڑ روپے بتائی جارہی ہے ۔

  • دہشتگردی کیخلاف بل ایک پارٹی کا نہیں بلکہ تمام سیاسی جماعتوں کا ہے، نوازشریف

    دہشتگردی کیخلاف بل ایک پارٹی کا نہیں بلکہ تمام سیاسی جماعتوں کا ہے، نوازشریف

    اسلام آباد: وزیراعظم نوازشریف کا کہنا ہے کہ دہشتگردی کیخلاف بل کسی ایک کانہیں بلکہ تمام سیاسی جماعتوں کا بل ہے،جودہشتگردی کے خاتمے میں مددگارثابت ہوگا۔

    سینیٹ کے اجلاس سے خطاب میں میاں محمد نواز شریف نے تمام سیاسی جماعتوں کا 21 ویں ترمیم منظور کروانے پر شکریہ ادا کیا ہے جبکہ ان کا کہنا تھا کہ امید ہے یہ بل قومی اسمبلی کی طرح سینیٹ میں بھی متفقہ طور پر پاس ہو جائے گا، انہوں نے کہا کہ یہ بل ایک پارٹی کا نہیں بلکہ تمام سیاسی جماعتوں کا ہے۔

    وزیر اعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ کہ قومی ایکشن پلان کمیٹی نے 7 دن مسلسل محنت کے بعد اپنا کام مکمل کیا جبکہ 20 نکاتی ایجنڈہ امن قائم کرنے کا ایجنڈہ ہے،انہوں نے کہا کہ سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر اعتزاز احسن نے کمیٹی کے سربراہ کے طور پر کام کیا، جبکہ اس 20 نکاتی ایجنڈے کو آئینی تحفظ دینے کی ضرورت تھی۔

    انہوں نے سیاسی قیادت کا بھی شکریہ ادا کیا کہ وہ ان کی کال پر پشاور پہنچے اور بل کی حمایت کا اعلان کیا، جبکہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے بل کی بہت ضرورت تھی،انہوں نے وضاحت کی کہ اس بل کے تحت فوجی عدالتوں کی مدت 2 سال ہے اور تب تک فوجی عدالتیں دہشت گردی کے خلاف اپنا کام کرتی رہیں گی۔

    قومی اسمبلی کےبعد سینیٹ کےاجلاس میں بھی اکیسویں آئینی ترمیم کا ترمیم شدہ مسودہ منظوری کیلیےپیش کیا گیا جسے بحث کے بعد تمام اراکین کی متفقہ رائےسےمنظورکر لیا گیا۔

  • آصف زرداری کی زیر صدارت اہم پی پی رہنماؤں کا اجلاس

    آصف زرداری کی زیر صدارت اہم پی پی رہنماؤں کا اجلاس

    کراچی : پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چئیرمین آصف علی زرداری کی زیرصدارت پیپلزپارٹی کےرہنماؤں کااجلاس کراچی میں ہوا ۔بلاول ہاؤس میں ہونے والااجلاس مخدوم امین فہیم کے تحفظات کے حوالے سے منعقد ہوا۔

    اجلاس کا مقصد پارٹی کے اندرونی اختلافات کو دور کرنا ہے ۔ اجلاس میں وزراءکو بااختیار بنانے ،بااثرافرادکی مداخلت اورگڈ گورننس پرتبادلہ خیال کیا گیا ۔

    ذرائع کے مطابق چودہ سے پندرا وزراء کو بھی اختیارات کے معاملے پر تحفظات ہیں جن کو دور کرنے کے لئے پارٹی اجلاس طلب کیا گیا ۔ سابق صدر آصف علی زرداری کی زیر صدارت اجلاس میں مخدوم امین فہیم،مخدوم جمیل،وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ ،شیری رحمان اورشرجیل میمن نے شرکت کی۔

  • فوجی عدالتیں وقت کی ضرورت ہیں،جنرل راحیل شریف

    فوجی عدالتیں وقت کی ضرورت ہیں،جنرل راحیل شریف

    اسلام آباد : چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف نے کہا ہے کہ فوجی عدالتیں پاک فوج کی نہیں  بلکہ وقت کی اہم ترین ضرورت ہیں۔صورتحال بہترہونے پرسب معمول پرآجائے گا۔

    ان خیالات کا اظہارآرمی چیف نے وزیراعظم ہاؤس اسلام آباد میں خصوصی اجلاس  سے خطاب کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ آج کے اجلاس کے فیصلے مستقبل کا تعین کریں گے۔

    آرمی چیف کا کہنا تھا کہ دہشت گرد ی کے خلاف جنگ میں اہم ترین موڑپرپہنچ چکے ہیں، ہم یہ جنگ جیتیں گے۔انہوں نے کہا کہ اس وقت غیرمعمولی فیصلوں کی ضرورت ہے۔

    دہشت گردی کیخلاف جنگ میں ہارنے کا سوچ بھی نہیں سکتے۔ان کا کہنا تھا کہ کُل جماعتی کانفرنس میں طے پانے والے اتفاق رائے کے فیصلوں پرعملدرآمد ہوناچاہئے۔