Tag: Ilham Aliyev

  • آذربائیجان کے صدر الہام علیئوو آئندہ ہفتے پاکستان آئیں گے

    آذربائیجان کے صدر الہام علیئوو آئندہ ہفتے پاکستان آئیں گے

    اسلام آباد: آذربائیجان کے صدر الہام علیئوو آئندہ ہفتے پاکستان کا دو روزہ سرکاری دورہ کریں گے۔

    سفارتی ذرائع کے مطابق آذربائیجان کے صدر رواں ماہ کی 11 اور 12 تاریخ کو پاکستان کا دورہ کریں گے، ایک اعلیٰ سطح کا وفد بھی ان کے ہمراہ ہوگا۔

    آذربائیجان کے صدر کو دورے کی دعوت وزیر اعظم شہباز شریف نے اپنے دورہ باکو کے دوران دی تھی، صدر الہام علیئوو اپنے ہم منصب آصف علی زرداری اور وزیر اعظم شہباز شریف سے ملاقات کریں گے۔

    سفارتی ذرائع کے مطابق دونوں ممالک کے مابین متعدد مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط متوقع ہیں، آذربائیجان کے صدر کے دورے کے حوالے سے معاملات کو حتمی شکل دینے کے لیے آذربائیجان کے وزیر خارجہ جیہوں بیراموو نے مئی میں دورہ پاکستان کیا تھا۔

    اس دورے میں متوقع مفاہمتی یادداشتوں اور معاہدوں کو حتمی شکل دینے کے لیے آذربائیجان کے نائب وزیر خارجہ پاکستان میں موجود ہیں، سمیر شریفوو کل وطن واپس روانہ ہوں گے۔

    دونوں ممالک میں باہمی ترجیحی تجارت کے معاہدے کے حوالے سے خاصی پیش رفت ہو چکی ہے، سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ جلد ہی پاکستان آذربائیجان ترجیحی تجارت کے معاہدے پر دستخط متوقع ہیں، دونوں ممالک میں ترجیحی تجارتی معاہدے، بزنس ٹو بزنس، عوامی سطح کے روابط، سیاحت، آئی ٹی، تجارت اور سرمایہ کاری پر بات چیت ہوگی۔

    صدر الہام علیئوو کے دورہ پاکستان میں مختلف وزارتوں کی جانب سے آذربائیجان کو 2 سے 3 ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری کے مواقع پر پیشکش کی جائے گی، گزشتہ برس 55 ہزار پاکستانیوں نے آذربائیجان کا دورہ کیا تھا، دونوں ممالک میں سیاحت کے فروغ پر بھی دستیاب مواقع اور وسائل میں بہتری پر کام جاری ہے۔

  • فرانس کی جانب سے باکو کی ’توہین‘ پر آذربائیجان کا بڑا قدم

    فرانس کی جانب سے باکو کی ’توہین‘ پر آذربائیجان کا بڑا قدم

    باکو: آذربائیجان نے آرمینیا مذاکرات منسوخ کر دیے، اور مذاکرات میں فرانس کی شمولیت کو مسترد کر دیا۔

    الجزیرہ کے مطابق فرانس کی جانب سے باکو کی ’توہین‘ پر آذربائیجان نے بڑا قدم اٹھا لیا، آذربائیجان کے رہنما نے کہا کہ باکو کی ’توہین‘ کرنے کے بعد فرانس آرمینیا کے ساتھ امن مذاکرات میں حصہ نہیں لے سکتا۔

    آذربائیجان کے صدر الہام علیئیف نے کہا کہ ان کا ملک نہیں چاہتا کہ آرمینیا کے ساتھ امن مذاکرات میں فرانس حصہ لے۔

    صدر آذربائیجان نے فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون اور یورپی کونسل کے سربراہ چارلس مشیل کے ساتھ 7 دسمبر کو برسلز میں ہونے والی چو طرفہ ملاقات منسوخ کر دی۔

    علیئیف نے جمعہ کے روز کہا کہ میکرون نے دارالحکومت باکو پر ’حملہ‘ کیا اور ’توہین‘ کی ہے، اس لیے اب ہم ایک دوسرے کے ساتھ نہیں بیٹھ سکتے۔

    انھوں نے آرمینیائی وزیر اعظم نکول پشنیان پر الزام لگایا کہ وہ مذاکرات کے لیے فرانس کے بروکر بننے پر اصرار کر رہے ہیں اور اس طرح مذاکرات کو ناکام بنانا چاہتے ہیں۔

    باکو میں بین الاقوامی نمائندوں کے ساتھ ایک کانفرنس میں گفتگو کرتے ہوئے علیئیف نے کہا کہ میکرون نے آذربائیجان پر حملہ کیا، اور ہم پر وہ کرنے کا الزام لگایا جو ہم نے نہیں کیا۔ انھوں نے کہا فرانسیسی رہنما نے ’آذربائیجان مخالف مؤقف‘ اپنایا، اور باکو کی ’توہین‘ کی، یہ واضح ہے کہ ان حالات میں، اس رویے کے ساتھ، فرانس آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان امن عمل کا حصہ نہیں بن سکتا۔

  • آذر بائیجان کی جانب سے 2 ملین ڈالر کا عطیہ، وزیر اعظم کا شکریہ

    آذر بائیجان کی جانب سے 2 ملین ڈالر کا عطیہ، وزیر اعظم کا شکریہ

    اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف نے آذر بائیجان کے صدر الہام حیدر سے ٹیلی فونک گفتگو کے دوران 2 ملین امریکی ڈالر کے عطیے پر شکریہ ادا کیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے آذر بائیجان کے صدر الہام حیدر سے ٹیلی فونک رابطہ کیا، وزیر اعظم نے آذر بائیجان کی جانب سے سیلاب متاثرین کی امداد پر شکریہ ادا کیا۔

    شہباز شریف نے آذر بائیجان کی جانب سے 2 ملین امریکی ڈالر کے عطیے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان شدید ترین سیلاب کی زد میں ہے، جانوں کا ضیاع ہوا، ذریعہ معاش اور انفرا اسٹرکچر کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ سیلاب سے متاثرہ افراد کی امداد اور نقل مکانی شدید محدود رہی، دونوں ممالک بین الاقوامی فورمز پر ایک دوسرے کی حمایت کرتے ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ آذر بائیجان جموں و کشمیر پر او آئی سی رابطہ گروپ کا ایک اہم رکن ہے، دونوں ممالک کے عوام گہرے تاریخی رشتوں سے جڑے ہیں۔

  • آذر بائیجان کے صدر کی جنگ بندی سے متعلق اہم پیشکش

    آذر بائیجان کے صدر کی جنگ بندی سے متعلق اہم پیشکش

    باکو: آذر بائیجان کے صدر الہام علیوف کا کہنا ہے کہ نگورنو کارباخ سے متعلق ہم جنگ بندی کے لیے تیار ہیں، اب مزید حالات آرمینیا پر منحصر ہیں۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق آذر بائیجان کے صدر الہام علیوف نے کہا کہ نگورنو کارباخ سے متعلق باکو جنگ بندی کے لیے کوآرڈینیٹ کے لیے آذر بائیجان تیار ہے۔

    آذر بائیجان کے صدر نے اپنی جانب سے پہل کرنے کے بعد کہا کہ اب مزید حالات آرمینیا پر منحصر ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہم تیار ہیں، ہم نے متعدد بار عوامی سطح پر کہا کہ ہم جنگ بندی کے لیے تیار ہیں۔ تمام علاقائی ممالک جو ہمارے خلاف ہیں، انہیں براہ راست اس تنازعہ میں شامل ہونے سے دور رہنا چاہیئے۔

    صدر نے مزید کہا کہ ہم اس معاملے کو عالمی مدعا بنانے کے مکمل طور پر خلاف ہیں۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا تھا کہ آذر بائیجان اور آرمینیا نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر سیز فائر پر پھر اتفاق کر لیا ہے۔

    ٹرمپ کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے سربراہان نے جنگ بندی معاہدے پر عمل پیرا ہونے پر اتفاق کیا ہے، اس معاہدے سے بہت سی جانیں بچ جائیں گی۔

    اس سے قبل روسی کوششوں کے نتیجے میں دونوں ممالک کے درمیان 2 مرتبہ جنگ بندی ہو چکی ہے، تاہم دونوں دفعہ جنگ بندی برقرار نہ رہ سکی تھی۔