Tag: illegal Afghan

  • غیر قانونی، غیر ملکی اور افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کے انخلا میں 4 دن باقی

    غیر قانونی، غیر ملکی اور افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کے انخلا میں 4 دن باقی

    غیر قانونی، غیر ملکی اور افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کے انخلا میں 4 دن باقی، حکومت پاکستان کی جانب سے 31 مارچ تک ملک چھوڑنے کا حکم جاری کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت پاکستان کی جانب سے 31 مارچ تک ملک چھوڑنے کا حکم جاری کیا گیا، غیر قانونی مقیم اور افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کو پاکستان چھوڑنے کی ڈیڈلائن ختم ہونے میں صرف 04 دن باقی ہیں۔

    27 مارچ تک پاکستان چھوڑنے والے غیر قانونی افغان باشندوں کی کل تعداد 8 لاکھ 80 ہزار 778 تک پہنچ چکی ہے اور واپسی کا یہ سلسلہ جاری اور ساری ہے۔

    حکومت پاکستان کے فیصلے کے مطابق ملک چھوڑنے میں 04 دن باقی رہ گئے ہیں، حکومت کی جانب سے اس بات کی یقین دہانی کرائی گئی کہ انخلا کے دوران کسی سے بدسلوکی نہیں کی جائے گی۔

    حکومتِ پاکستان نے واپس جانے والوں کے لیے خواراک اور صحت کی سہولیات کے انتظامات مکمل کر لیے ہیں، مقررہ تاریخ گزر جانے کے بعد متعلقہ افراد کے خلاف سخت قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔

  • پاکستان چھوڑنے والے غیر قانونی افغان باشندوں کی تعداد 4 لاکھ 84 ہزار 332 تک پہنچ گئی

    پاکستان چھوڑنے والے غیر قانونی افغان باشندوں کی تعداد 4 لاکھ 84 ہزار 332 تک پہنچ گئی

    غیر قانونی افغان باشندوں کی وطن واپسی کا سلسلہ جاری ہے، پاکستان چھوڑنے والے غیر قانونی افغان باشندوں کی کل تعداد 4 لاکھ 84 ہزار 332 تک پہنچ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق غیر قانونی افغان باشندے جوق در جوق وطن واپس جا رہے ہیں، 6 فروری تک پاکستان چھوڑنے والے غیر قانونی افغان باشندوں کی کل تعداد 4 لاکھ 84 ہزار 332 تک پہنچ چکی ہے۔

     3 فروری سے 06 فروری تک تین روز کے دوران 3076 افغان شہریوں کی واپسی ہوئی، جن میں 1145 مرد، 924 خواتین اور 1007 بچے شامل ہیں۔

    افغانستان روانگی کے لیے 142 گاڑیوں میں 212 خاندانوں کی اپنے وطن واپسی عمل میں لائی گئی۔

  • ویڈیو رپورٹ: ایران بھی تمام غیر قانونی افغان تارکین وطن کو ملک بدر کر دے گا

    ویڈیو رپورٹ: ایران بھی تمام غیر قانونی افغان تارکین وطن کو ملک بدر کر دے گا

    غیر قانونی افغان باشندوں سے خطے کے دیگر ممالک بھی تنگ نظر آتے ہیں، اور وہ بھی انھیں واپس بھیجنے پر مجبور ہیں، ایران اور پاکستان نے تقریباً 8 لاکھ 50 ہزار سے زائد غیر دستاویزی افغان شہریوں کو طالبان کے زیر اقتدار افغانستان واپس بھجوا دیا ہے۔ ایرانی وزیر داخلہ احمد واحدی نے اعلان کیا ہے کہ تہران تمام ’’غیر قانونی‘‘ تارکین وطن کو ملک بدر کر دے گا۔

    پاکستان ایک طویل عرصے سے افغان باشندوں کی میزبانی کر رہا ہے تاہم گزشتہ کچھ عرصے کے دوران پاکستان میں غیر قانونی طور پر مقیم افغان شہریوں کی بڑھتی مجرمانہ سرگرمیوں کی وجہ سے پاکستان کو ان کو واپس بھیجنا پڑا، پاکستان کی جانب سے روزانہ کی بنیاد پر غیر قانونی طور پر پاکستان میں مقیم افغان شہریوں کی واپسی کا عمل جاری ہے۔

    خطے میں صرف پاکستان واحد ملک نہیں ہے، جس نے غیر قانونی طور پر مقیم افغان شہریوں کو واپس بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے، وائس آف امریکا کی رپورٹ کے مطابق ایران کی جانب سے بھی غیر قانونی طور پر مقیم افغان باشندوں کو واپس بھیجنے کا سلسلہ جاری ہے، گزشتہ تین مہینوں میں ایران اور پاکستان نے تقریباً 8 لاکھ 50 ہزار سے زائد غیر دستاویزی افغان شہریوں کو طالبان کے زیر اقتدار افغانستان واپس بھجوایا ہے۔

    طالبان کے پناہ گزینوں اور وطن واپسی کے وزیر عبدالرحمٰن راشد نے پیر کو مقامی طلوع نیوز چینل کو بتایا کہ ایران نے ستمبر کے آخری ہفتے سے تقریباً 345,000 غیر قانونی افغان باشندوں کو ملک بدر کیا ہے، ریڈیو فری یورپ کی رپورٹ کے مطابق ایران نے ملک میں لاکھوں افغان مہاجرین اور تارکین وطن پر ملک کے 31 صوبوں میں سے نصف سے زیادہ میں رہنے، سفر کرنے یا ملازمت کی تلاش پر پابندی لگا دی ہے۔

    اکتوبر میں، ایرانی وزیر داخلہ احمد واحدی نے اس بات کا اعادہ کیا کہ تہران تمام ’’غیر قانونی‘‘ تارکین وطن کو ملک بدر کر دے گا، جن میں سے زیادہ تر افغان شہری ہیں، آمو ٹی وی کے مطابق ایران روزانہ کی بنیاد پر 1500 سے 2000 ہزار غیر قانونی طور پر مقیم افغان باشندوں کو وطن واپس بھیج رہا ہے، تہران کا اندازہ ہے کہ اس وقت ملک میں 50 لاکھ سے زائد افغان باشندے مقیم ہیں، ایرانی حکام اب ان میں سے کم از کم نصف کو ملک بدر کرنا چاہتے ہیں کیوں کہ ان کے پاس ملک میں رہنے کے لیے دستاویزات نہیں ہیں۔

    حکومت پاکستان نے اس حوالے سے بارہا واضح کیا ہے کہ کریک ڈاوٴن میں تقریباً 2.3 ملین قانونی دستاویزات رکھنے والے افغان شہریوں کو نشانہ نہیں بنایا جا رہا ہے، پاکستان میں غیر قانونی افغان شہریوں نے رواں سال ایک درجن سے زائد خود کش بم دھماکے کیے جو حکومت پاکستان کی پالیسی کے جائز ہونے کی واضح دلیل ہے۔

    دنیا کے کسی بھی ملک کی طرح پاکستان کو اقوام متحدہ کے قوانین کے مطابق یہ حق حاصل ہے کہ وہ اپنے ملک اور عوام کی حفاظت کے لیے ضروری اقدامات کرے، غیر قانونی افغان باشندوں کو وطن واپس بھیجنے کا فیصلہ اسی سلسلے کی کڑی ہے۔

  • یورپی یونین کی سفیر کی غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کے انخلا کے فیصلے پر رائے

    یورپی یونین کی سفیر کی غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کے انخلا کے فیصلے پر رائے

    اسلام آباد: پاکستان میں غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کو ملک بدر کرنے کا فیصلہ عالمی سطح پر درست اور قابلِ ستائش تسلیم کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق 3 ماہ سے جاری غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کے انخلا کا عمل قابل ستائش قرار دیا جا رہا ہے، پاکستان میں گزشتہ 40 برس سے 40 لاکھ افغان مہاجرین پناہ گزین رہے، افغان مہاجرین پناہ گزینوں کے لیے پاکستان نے بے حد قربانیاں دیں۔

    یورپی یونین کی سفیر رینا کیونکا نے غیر قانونی طور پر مقیم تمام غیر ملکیوں کے انخلا کے فیصلے پر رائے دیتے ہوئے کہا کہ ہر ملک کو یہ تعین کرنے کا حق حاصل ہے کون غیر قانونی طور پر اس کی سرزمین پر پناہ گزیں ہے، یورپی یونین کی طرح پاکستان بھی غیر قانونی طور پر مقیم لوگوں کو نکالنے کا حق رکھتا ہے۔

    واضح رہے کہ رواں سال پاکستان نے غیر قانونی افغان باشندوں کو اپنے ملک واپس بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے، وزارت خارجہ پاکستان کے مطابق یہ فیصلہ پاکستان کے خود مختار قوانین کے تحت کیا گیا۔

    وطن واپس جانے والے افغان شہریوں نے کہا کہ ہم حکومت پاکستان کے شکر گزار ہیں کہ ہماری بہترین مہمان نوازی کی، ہم اپنی مرضی سے اپنے ملک واپس جا رہے ہیں اور ہمیں کوئی دقت نہیں ہے۔