Tag: illegal-allotment

  • ایم کیو ایم کے سابق رکن سندھ اسمبلی کامران اختر ایک بار پھر نیب کے ریڈار پر

    ایم کیو ایم کے سابق رکن سندھ اسمبلی کامران اختر ایک بار پھر نیب کے ریڈار پر

    کراچی : قومی احتساب بیورو نے متحدہ قومی موومنٹ کے سابق رکن سندھ اسمبلی کامران اختر کیخلاف شکنجہ کس لیا، متحدہ رہنما پر پلاٹوں کی غیر قانونی الاٹمنٹ کے الزامات ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سابق رکن سندھ اسمبلی کامران اختر ایک مرتبہ پھر نیب کے ریڈار پر آگئے، اس حوالے سے نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ کامران اختر پر عہدے کے ناجائز استعمال کاالزام ہے۔

    اس کے علاوہ بطور ٹاؤن ناظم بلدیہ13قیمتی پلاٹ غیرقانونی طور پر الاٹ کرائے، مذکورہ پلاٹ کے ایم سی کی زیرملکیت زمین پر الاٹ کیے گئے جن کی مالیت60کروڑ روپے سے زائد ہے۔

    نیب ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ کامران اختر کے دور میں یہ پلاٹ غیر قانونی طور پر پانچ سے20لاکھ روپے میں الاٹ کیے گئے، نیب کی تین رکنی ٹیم نے کارروائی کرتے ہوئے ان پلاٹوں الاٹیز کے بیانات ریکارڈ کرلئے ہیں، ان الاٹیز کے پاس پلاٹوں کی دستاویزات نہیں ہیں۔

    نیب ذرائع کے مطابق پلاٹ بلدیہ ٹاؤن یوسی 4 اور5میں 750سے22گز کے پلاٹ الاٹ کیے گئے۔ کامران اختر کے الاٹ کیے جانے والے پلاٹس پرشادی ہال بنائے گئے۔

    ،نیب ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ ایک شادی ہال گزشتہ سال 5کروڑ روپے میں بیچا گیا، کامران اختر فاروق ستار گروپ کے ساتھ او آرسی پلیٹ فارم سے کام کررہے ہیں۔

  • پارکس پر قبضوں‌ اور غیرقانونی الاٹمنٹ میں کے ڈی اے اور دیگراداروں کی معاونت کا اعتراف

    پارکس پر قبضوں‌ اور غیرقانونی الاٹمنٹ میں کے ڈی اے اور دیگراداروں کی معاونت کا اعتراف

    کراچی : کراچی کے پارکس پر قبضوں اور غیرقانونی الاٹمنٹ میں کے ڈی اے اور دیگراداروں کی معاونت کا اعتراف کرلیا گیا، سپریم کورٹ نے تمام قبضوں کو خالی کرانے کا حکم دے رکھا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں میں شہر کے بڑے پارکوں پر قبضوں سے متعلق رپورٹ میں قبضوں اورغیرقانونی الاٹمنٹ میں کے ڈی اے اور دیگر اداروں کی معاونت کا اعتراف کیا گیا ہے۔

    عدالت کو بتایا گیا ہے کے ڈی اے نے ہل پارک کے نشیب میں بیالیس پلاٹوں کی غیرقانونی الاٹمنٹ کی، پی ای سی ایچ ایس سوسائٹی نےہل پارک کےنشیب میں سات پلاٹوں کی الاٹمنٹ کی، ہل پارک میں تین نجی ریسٹورنٹس اور سینما کی الاٹمنٹ بھی غیرقانونی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق پی ای سی ایچ ایس سوسائٹی نے جھیل پارک کی چھ ایکٹراراضی کی الاٹمنٹ کی، عزیزبھٹی پارک میں غیرقانونی کنٹین بنانے کی اجازت دی گئی، جسے غیر قانونی طورپر تین منزلہ شادی ہال میں تبدیل کردیاگیا، عزیزبھٹی پارک میں کسٹم کلب اورشادی ہال بھی غیرقانونی الاٹ ہیں۔

    قبضوں سے متعلق رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ برنس گارڈن پر محکمہ سیاحت نے تیس سے چالیس فیصدرقبے پر قبضہ کررکھا ہے، بلف پارک، اولڈ کلفٹن پر پوری نیلم کالونی بنادی گئی ہے۔

    اسی طرح کڈنی ہل پارک کےاسی فیصدرقبے پر لینڈمافیا، واٹربورڈ، کے ای سی ایچ ایس کاقبضہ ہے جبکہ نیشنل پارک کی اراضی بھی مختلف سوسائٹیز کے قبضے میں ہے۔

    یاد رہے سپریم کورٹ نے تمام قبضوں کو خالی کرانے کا حکم دے رکھا ہے۔