Tag: Illegal Buildings

  • کورنگی میں غیر قانونی عمارتیں : عدالت نے انہدام کی رپورٹ طلب کرلی

    کورنگی میں غیر قانونی عمارتیں : عدالت نے انہدام کی رپورٹ طلب کرلی

    کراچی : کورنگی کے علاقے پی این ٹی ہاؤسنگ سوسائٹی میں غیر قانونی پورشنز سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی، جج کا کہنا تھا کہ آوے کا آوا ہی بگڑا ہوا ہے۔

    سندھ ہائی کورٹ میں سماعت کے موقع پر درخواست گزار کا کہنا تھا کہ 600گز کے پلاٹ کو90گز کے ٹکڑوں میں غیر قانونی طور پر تقسیم کیا گیا ہے، ہرپلاٹ پر دو منزلیں اور جزوی طور پر تیسری منزل تعمیر کی گئی ہے۔

    عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جب غیرقانونی کام ہورہے ہوتے ہیں تب آپ کہاں سوجاتے ہیں، اب انہدام کے لیے پوری ریاستی مشینری کو ملوث کرنا پڑے گا، اب عدالت آئے ہیں توفائل نہیں آپ کے پاس، کیا کرنے آئے ہیں۔

    ڈپٹی ڈائریکٹر ایس بی سی اے نے کہا کہ پولیس، ضلعی انتظامیہ اور اداروں کو خطوط لکھے ہیں، پورشنز میں لوگوں کی رہائش کے باعث لیڈی پولیس کی ضرورت ہے۔

    جسٹس حسن اظہر نے کہا کہ یہ عمارتیں ایک دن میں تو نہیں بن گئی ہوں گی، خود ہی مشورہ دیا ہوگا کہ جاؤ عدالت سے حکم امتناع لے آؤ، یہاں ایسے کام بھی بہت ہوتے ہیں، آوے کا آواہی خراب ہے۔

    بعد ازاں عدالت نے ڈپٹی کمشنر کورنگی، ایس ایس پی اور دیگر اداروں کو تعاون کی ہدایت کرتے ہوئے ایک ماہ میں عمارتوں کے انہدام کی رپورٹ طلب کرلی۔

  • کراچی: 5 بڑے برساتی نالوں کے اطراف کتنی غیر قانونی عمارات ہیں؟

    کراچی: 5 بڑے برساتی نالوں کے اطراف کتنی غیر قانونی عمارات ہیں؟

    کراچی: ذرائع سندھ حکومت کا کہنا ہے کہ شہر کے 5 بڑے برساتی نالوں کے اطراف 87 ہزار گھر اور 572 فیکٹریز اور صنعتی تجارتی یونٹس غیر قانونی طور پر قائم ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے برساتی نالوں پر تجاوزات کی تفصیلات سامنے آگئیں، ذرائع سندھ حکومت کا کہنا ہے کہ 5 بڑے برساتی نالوں کے اطراف 87 ہزار گھر تعمیر ہیں۔

    ذرائع سندھ حکومت کا کہنا ہے کہ برساتی نالوں سے متصل بیشتر رہائشی مکانات غیر قانونی ہیں، سب سے زیادہ تعمیرات گجر نالے کے اطراف میں ہیں۔ گجر نالے کے اطراف 5 ہزار 961 مکانات قائم ہیں۔

    ذرائع کے مطابق گجر نالے پر 41 ہزار 581 غیر قانونی رہائشی ہیں، گجر نالے پر 2 ہزار 412 کمرشل تعمیرات بھی غیر قانونی ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ 5 بڑے نالوں کے اطراف 572 فیکٹریز اور صنعتی تجارتی یونٹس ہیں۔ 12 کلو میٹر طویل اورنگی نالے پر 380 فیکٹریاں تعمیر کی گئی ہیں، اورنگی نالے پر 27 ہزار انفرادی تعمیرات اور 4 ہزار 480 گھر ہیں۔

    ذرائع کے مطابق محمود آباد ماسٹر پلان کے مطابق چوڑائی قبضوں کے بعد کم ہوچکی ہے، محمود آباد نالے پر 156 کمرشل تعمیرات، 1 ہزار 49 مکانات اور 5 ہزار 900 دیگر تعمیرات ہیں۔

    30 کلو میٹر ملیر ندی پر 12 ہزار 336 مختلف تعمیرات اور 19 سو 96 مکانات ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ برساتی نالوں کے اطراف تجاوزات ختم کرنے کے لیے متبادل پلان بنایا جا رہا ہے، غیر قانونی غیر رہائشی تعمیرات کو گرا دیاجائے گا۔