Tag: Illegal business

  • سعودی عرب میں کاروبار کرنے والے غیرملکیوں کیلئے اہم اعلان

    سعودی عرب میں کاروبار کرنے والے غیرملکیوں کیلئے اہم اعلان

    پبلک پراسیکیوشن کی جانب سے سعودی عرب میں تجارتی پردہ پوشی میں ملوث شہریوں اور غیرملکیوں کو انتباہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ دی گئی مہلت کے دوران تجارتی معاملات درست کرلیے جائیں۔

    سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق ادارہ پراسیکیوشن کے آفیشل ٹوئٹراکاؤنٹ پر کہا گیا ہے کہ وہ افراد جو تجارتی پردہ پوشی میں ملوث ہیں انہیں چاہئے کہ قانونی دائرے میں آنے کے لیے دی گئی مہلت سے فائدہ اٹھائیں اور اپنے معاملات درست کرلیں۔

    انتباہی نوٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ وزارت تجارت کی جانب سے دی گئی مہلت ختم ہونے کے بعد ایسے افراد کے خلاف سخت قانونی چارہ جوئی کی جائے گی جو اس میں ملوث پائے جائیں گے۔

    واضح رہے سعودی عرب میں سرمایہ کاری کے ویزے کے علاوہ تمام اقسام کے ورک ویزوں پرمقیم غیرملکیوں کو کسی بھی طرح سعودی شہریوں کے ساتھ مل کر کاروبار کرنے کی اجازت نہیں ہوتی۔ سعودی شہریوں کے نام پرکاروبار کرنا غیرقانونی امر ہے جس کے خلاف سخت قانون سازی کی گئی ہے۔

    غیر ملکیوں کے کاروبار کو "تسترتجارتی” یعنی تجارتی پردہ پوشی کہا جاتا ہے، تجارتی پردہ پوشی کے خاتمے کے لیے حکومت کی جانب سے رواں سال کے آغاز میں 6 ماہ کی مہلت دی گئی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ وہ افراد جو اس میں ملوث ہیں بغیر سزا کے اپنے معاملات درست کرالیں۔

    دی جانے والی ابتدائی مہلت کے خاتمہ سے قبل اس میں مزید توسیع کی گئی ہے تاکہ زیادہ سےزیادہ افراد مہلت سے مستفیض ہوسکیں ـ توسیع کی ڈیڈ لائن 16 فروری 2022 ہے جس کے بعد تفتیشی ٹیمیں سرگرم ہوجائیں گی۔

    قانون کے مطابق ایسے افراد جو مہلت کے گزرجانے کے بعد گرفتار کیے جائیں گے انہیں 50 لاکھ ریال جرمانہ اور 5 برس قید کی سزا ہوگی۔

    وزارت تجارت کی جانب سے تجارتی پردہ پوشی میں ملوث لوگوں کے بارے میں اطلاع فراہم کرنے والوں کو بھی تحفظ اور انعام دینے کا عندیہ دیا گیا ہے ۔

    جس کے مطابق ایسے افراد جو وزارت کی متعلقہ ٹیم کو تجارتی پردہ پوشی میں ملوث افراد کے بارے میں مصدقہ اطلاعات فراہم کریں گے انہیں انعام کے طورپر حاصل شدہ جرمانہ جو کہ 50 لاکھ ریال ہے کا 30 فیصد دیا جائے گا ـ

  • سعودی حکومت کو دھوکہ دینے والے غیر ملکی شخص کو عبرتناک سزا

    سعودی حکومت کو دھوکہ دینے والے غیر ملکی شخص کو عبرتناک سزا

    ریاض :نے وزارت تجارت نے سعودی کے نام سے اپنا کاروبار کرنے والے بنگلہ دیشی شہری کی تشہیر کی ہے۔ اسے چار ماہ قید کی سزا کے بعد مملکت سے بے دخل کردیا جائے گا۔

    سرکاری خبر رساں ایجنی ایس پی اے کے مطابق وزارت تجارت نے عرعر فوجداری عدالت سے بنگلہ دیشی اور مقامی شہری کے خلاف جاری عدالتی فیصلہ ذرائع ابلاغ میں شائع کرایا ہے۔

    فیصلے کے مطابق مقامی شہری کو بھی چار ماہ قید کی سزا سنائی گئی ہے جو اپنے نام سے بنگلہ دیشی کو رفحا کمشنری میں کاروبار کروا رہا تھا۔

    تجارتی ادارہ سیل کرنے، کاروبار ختم کرنے ، لائسنس منسوخ کرنے، سجل تجاری واپس لینے اور زکوۃ نیز ٹیکس وصول کرنے کے احکام بھی جاری کیے گئے ہیں۔

    وزارت تجارت نے سعودیوں کے نام سے کاروبار کرنے والے غیرملکیوں اور اپنے نام سے غیرملکیوں کو کاروبار کرانے والے سعودیوں سے پرھ ہدایت کی ہے کہ وہ 23 اگست 2021 سے قبل اصلاح حال کی کارروائی کرلیں۔

    سعودی حکومت کا کہنا ہے کہ مہلت کے دوران غیر قانونی کاروبار کو قانون کے دائرے میں لایا جاسکتا ہے۔ ایسا کرنے پر وہ غیر قانونی کاروبار کی پردہ پوشی پر مقرر سزاؤں سے محفوظ ہوجائیں گے۔

    سعودی حکومت نے مہلت کے دوران اختیار دیا ہے کہ غیرملکی اپنا کاروبار قانونی بنانے کے لیے کسی بھی سعودی کو کاروبار میں شریک کرسکتا ہے یا اپنے نام سے کاروبار کرنے والا غیرملکی کو شریک تجارت بناسکتا ہے۔

    یہ سہولت بھی ہے کہ سعودی شہری تجارتی ادارہ فروخت کردے یا اس سے دستبردار ہوجائے یا باہمی سمجھوتے کے ذریعے تجارتی ادارے کے مالکانہ حقوق غیرملکی کے نام سے درج کرادے۔

    غیرملکی کو اختیار دیا گیا ہے کہ وہ منفرد اقامہ حاصل کرکے کاروبار کو قانونی بناسکتا ہے۔ یہ اختیار بھی ہے کہ وہ اپنا کاروبار جاری رکھنے کے لیے سرمایہ کاری لائسنس حاصل کرلے۔ غیرملکی کے پاس کاروبار سمیٹ کر فائنل ایگزٹ پر جانے کا آپشن بھی موجود ہے۔

  • سعودی پولیس : غیر قانونی کاروبار میں ملوث غیر ملکیوں کیخلاف کامیاب کارروائی

    سعودی پولیس : غیر قانونی کاروبار میں ملوث غیر ملکیوں کیخلاف کامیاب کارروائی

    ریاض : سعودی پولیس نے غیر قانونی کاروبار میں ملوث 5غیر ملکی افراد کو حراست میں لیا ہے، ہنڈی کا کاروبار کرنے والے ملزمان سے بھاری مالیت کی رقم برآمد کرلی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق ریاض پولیس نے ہنڈی کا کاروبار کرنے والے5غیر ملکیوں کو گرفتار کیا ہے جن کے قبضے سے 18 لاکھ ریال ضبط کرلیے گئے ہیں۔

    سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق ریاض ریجن پولیس کے ترجمان میجر خالد الکریدیس نے کہا ہے کہ گرفتار شدگان یمنی شہری ہیں یہ لوگ ہنڈی کے کاروبار میں ملوث ہیں۔

    گرفتار شدگان دو فرضی تجارتی اداروں کے بینک اکاؤنٹ سے خطیر رقوم بیرون ملک ٹرانسفر کیا کرتے تھے۔ فرضی تجارتی اداروں کا مالک ان کے ساتھ ملوث ہے جو ان کی رقوم کو قانونی تحفظ فراہم کررہا تھا۔

    پولیس ترجمان کے مطابق ریاض شہر میں کام کرنے والے اس گروہ کے افراد نے دو خفیہ ٹھکانے بنا رکھے تھے جہاں سے وہ اپنا غیر قانونی کاروبار کرتے تھے۔

    مذکورہ ٹھکانوں پر چھاپہ مارنے سے مجموعی طور پر 1866708 ریال ضبط ہوئے ہیں، یہ رقم ہنڈی کے کاروبار سے جمع کی گئی ہے۔ تفتیش مکمل کرنے کے بعد انہیں پبلک پراسیکیوشن کے حوالے کردیا جائے گا۔

  • سعودی حکومت نے غیر قانونی کاروبار کرنے والوں کو نشان عبرت بنا دیا

    سعودی حکومت نے غیر قانونی کاروبار کرنے والوں کو نشان عبرت بنا دیا

    ریاض : سعودی پولیس نے غیرقانونی کاروبار میں ملوث غیر ملکی سمیت دو ملزمان کو حراست میں لے لیا، ملزمان کی اخبارات میں تصاویر بھی شائع کرائی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے علاقے سکاکا میں فوجداری کی عدالت نے قانون تجارت کی خلاف ورزی پر سعودی شہری علی العنزی اور شامی شہری صالح الحسن پر 5 لاکھ 50 ہزار ریال کا جرمانہ کیا ہے۔

    سعودی شہر العنزی ایک شامی شہری الحسن کو اپنے نام سے طبرجل کمشنری میں زرعی محصولات اور چارے کا غیر قانونی کاروبار کرارہا تھا۔

    سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق سعودی قانون تجارت کے بموجب سعودی شہریوں پر پابندی ہے کہ وہ اپنے نام سے کسی بھی غیر ملکی کو کاروبار نہیں کراسکتے اور غیرملکیوں کے لیے بھی ممانعت ہے کہ وہ اپنا کاروبار کسی بھی سعودی شہری کے نام سے کریں۔

    وزارت تجارت نے سکاکا عدالت کی جانب سے کیس کا فیصلہ سامنے آنے پر ملزمان العنزی اور الحسن کی تشہیر مقامی اخبارات میں کرائی ہے، جس کے اخراجات دونوں ملزمان نے خود ادا کیے کیونکہ سعودی قانون میں ہے کہ سعودی کے نام سے غیرملکی کے کاروبار پر دونوں کی تشہیر فریقین کے خرچ پر کی جائے گی۔

    وزارت تجارت کو ایک رپورٹ ملی تھی کہ العنزی اپنے غیر ملکی دوست الحسن کو اپنے نام سے کاروبار کرا رہا ہے، ابتدائی معلومات کی تصدیق پر وزارت نے چھاپہ مار کر رپورٹ کی تصدیق کرلی اور معاملہ عدالت کو بھیج دیا تھا۔

    عدالت نے جرمانے اور تشہیر کے علاوہ تجارتی ادارہ سیل کرنے، اجازت نامہ منسوخ کرنے اور کاروبار ختم کرنے کا بھی حکم جاری کردیا جبکہ شامی باشندے کی مملکت سے بے دخلی کے ساتھ اسے بلیک لسٹ بھی کردیا گیا ہے۔