Tag: illegal immigrants in US

  • امریکہ سے واپس جانے والے تارکین وطن کو وظیفے کی پیشکش

    امریکہ سے واپس جانے والے تارکین وطن کو وظیفے کی پیشکش

    واشنگٹن : ٹرمپ انتظامیہ نے کہا ہے کہ اگر کوئی غیر قانونی تارکین وطن خود سے ملک چھوڑنے پر آمادہ ہوا تو اسے ایک ہزار ڈالر معاوضہ دیا جائے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ یہ وظیفہ ملک بدر کرنے کے اخراجات سے سستا ہے کیونکہ گرفتاری اور ملک بدری کا اوسط خرچ 17 ہزار ڈالر فی کس ہے۔

    رپورٹ کے مطابق محکمہ ہوم لینڈ سیکیورٹی نے اعلان کیا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ اُن غیر قانونی تارکین وطن کو 1ہزار ڈالر کا نقد وظیفہ اور سفر کے اخراجات فراہم کرے گی جو رضاکارانہ طور پر خود امریکہ چھوڑنے کا فیصلہ کریں گے۔

    اس حوالے سے امریکی ہوم لینڈ سکیورٹی کی سیکریٹری کرسٹی نوم نے ایسے تارکین وطن سے کہا ہے کہ اگر آپ یہاں غیرقانونی طور پر موجود ہیں تو گرفتاری سے بچنے کے لیے خود سے اپنے ملک واپس جانا ایک بہترین، محفوظ اور سب سے سستا طریقہ ہے۔‘

    امریکی حکام کا کہنا ہے کہ اس نئی حکمتِ عملی کے تحت بعض صورتوں میں ہوائی جہاز کا ٹکٹ بھی فراہم کیا جائے گا جو غیر قانونی تارکینِ وطن کو ملک بدر کرنے کے مقابلے میں کم خرچ ہوگی، کیونکہ کسی غیر قانونی مہاجر کو گرفتار کرنے، حراست میں رکھنے اور جبری طور پر ملک بدر کرنے پر اوسطاً 17ہزار ڈالر اخراجات آتے ہیں۔

    یاد رہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اقتدار سنبھالتے ہی وعدہ کیا تھا کہ وہ امریکا میں مقیم لاکھوں غیر قانونی تارکین وطن کو ملک بدر کریں گے، لیکن اب تک ان کی انتظامیہ کی ملک بدری کی تعداد ان کے حریف جو بائیڈن کی انتظامیہ کے مقابلے میں کم رہی ہے۔

    ڈی ایچ ایس کے اعداد و شمار کے مطابق 20 جنوری سے اب تک ٹرمپ انتظامیہ نے تقریباً 152,000 افراد کو ملک بدر کیا ہے، جبکہ پچھلے سال فروری تا اپریل کے درمیان بائیڈن انتظامیہ نے 195,000 افراد کو ملک بدر کیا تھا۔

  • امریکا میں غیرقانونی تارکینِ وطن کیخلاف کریک ڈاؤن جاری

    امریکا میں غیرقانونی تارکینِ وطن کیخلاف کریک ڈاؤن جاری

    امریکا میں غیر قانونی تارکینِ وطن کے خلاف کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے، پہلے مرحلے میں ایک لاکھ کے قریب غیر قانونی افراد کو ملک بدر کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حلف اٹھانے کے صرف 6 دن کے بعد ان کی جانب جاری سخت احکامات کے تحت غیرقانونی تارکین وطن کے سخت کارروائی کا آغاز کردیا گیا تھا۔

    رپورٹس کے مطابق امریکا بھر سے اب تک 2 ہزار سے زائد غیرقانونی تارکین وطن کو حراست میں لے کر ملک بدر کیا جارہا ہے۔

    امریکی صدر جلد از جلد تقریبا 1 لاکھ سے زائد غیر قانونی تارکینِ وطن کو ملک بدر کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ اس وقت امریکا میں تقریباً 1 لاکھ 70 ہزار سے زائد غیر قانونی تارکینِ وطن مقیم ہیں، جن میں سب سے زیادہ ٹیکساس اور کیلی فورنیا میں رہائش پذیر ہیں۔

    رپورٹس کے مطابق ریپبلکن اکثریتی ریاست ٹیکساس، میں میکسیکو سمیت دیگر ہسپانوی بولنے والے ممالک کے غیر قانونی تارکینِ وطن کی ایک بڑی تعداد رہائش پذیر ہے، یہاں گورنر کی حمایت سے کئی ایکڑ پر مشتمل حراستی مراکز (ڈیٹینشن سینٹرز) بنائے گئے ہیں تاکہ غیر قانونی تارکینِ وطن کو ان کے ملک بھیجنے تک عارضی طور پر قید رکھا جائے۔

    ٹیکساس میں اس وقت امیگرینٹ کمیونٹی میں زبردست خوف و ہراس پیدا ہوگیا ہے، فورٹ ورتھ شہر کے ایک عارضی استاد نے امیگریشن اور کسٹمز انفورسمنٹ (ICE) کو اپنے اسکول پر چھاپہ مارنے کی دعوت دی ہے۔

    یمنی حوثیوں نے 153 جنگی قیدی رہا کردیے

    سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس کی پوسٹ میں ٹیچر نے لکھا کہ میرے کئی طالبعلم انگریزی بھی نہیں بول سکتے اور وہ 10ویں اور 11ویں جماعت میں ہیں، انہیں بات کرنے کے لیے آئی فون کے مترجم کا استعمال کرنا پڑتا ہے۔