Tag: Illegal Petrol Pumps

  • سالانہ 396 ارب روپے کی پیٹرولیم اسمگلنگ، غیر قانونی پیٹرول پمپس کے خلاف کارروائی کا فیصلہ

    سالانہ 396 ارب روپے کی پیٹرولیم اسمگلنگ، غیر قانونی پیٹرول پمپس کے خلاف کارروائی کا فیصلہ

    اسلام آباد: ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کی اسمگلنگ سے قومی خزانے کو بڑا نقصان پہنچایا جا رہا ہے، اس سلسلے میں سالانہ 396 ارب روپے کی اسمگلنگ کا انکشاف ہوا ہے۔

    حکومتی ذرائع کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات کی اسمگلنگ کے خلاف کریک ڈاؤن کی تیاری کر لی گئی، ملک بھر میں غیر قانونی پیٹرول پمپس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی اسمگلنگ روکنے کے لیے مزید اقدامات کا پلان تیار کیا گیا ہے، ایف بی آر نے پیٹرولیم سے متعلق قوانین میں ترامیم کی تجاویز دے دی ہیں، جن میں کہا گیا ہے کہ ضلعی انتظامیہ کو غیر قانونی پیٹرول پمپس سیل کرنے کا اختیار دیا جائے۔

    ایف بی آر کی تجاویز کے مطابق ضلعی انتظامیہ کو غیر قانونی پیٹرول پمپس کی مشینری اور آلات ضبط کرنے کا اختیار دیا جائے، ملک بھر میں پیٹرول پمپس کی ڈیجیٹلائزیشن کی جائے، اور پیٹرول پمپس پر سم بیسڈ ٹیکنالوجی کے ذریعے فروخت مانیٹر کی جائے۔

    دیگر تجاویز میں پیٹرول پمپس پر اسٹاکس کی ریئل ٹائم مانیٹرنگ، غیر قانونی پیٹرول پمپس کی تلاش کے لیے اپلیکیشن تیار کرنا، جی آئی ایس موبائل ایپلیکشن تیار کر کے پیٹرول پمپس تلاش کرنا، اور آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کو موبائل ایپلیکشن پر ریئل ٹائم اپ ڈیٹ کا پابند کرنا شامل ہیں۔

  • سینکڑوں پیٹرول پمپس غیر قانونی طور پر چلائے جانے کا انکشاف

    سینکڑوں پیٹرول پمپس غیر قانونی طور پر چلائے جانے کا انکشاف

    اسلام آباد: ملک بھر میں سینکڑوں پیٹرول پمپس غیر قانونی طور پر چلائے جانے کا انکشاف ہوا ہے، مذکورہ پمپس اسمگل ہو کر آنے والی پیٹرولیم مصنوعات فروخت کرنے میں بھی ملوث ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی رپورٹ میں ملک میں سینکڑوں پیٹرول پمپس غیر قانونی طور پر چلائے جانے کا انکشاف ہوا ہے، لیز ختم ہونے سے 206 پیٹرول پمپس نے غیر قانونی طور پر پیٹرول کی فروخت جاری رکھی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پمپس اسمگل ہو کر آنے والی پیٹرولیم مصنوعات فروخت کرنے میں بھی ملوث ہیں۔

    آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی رپورٹ میں آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کو ذمہ دار قرار دیا گیا ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پیٹرول پمپس نے لیز ختم ہونے کے باوجود غیر قانونی فروخت جاری رکھی، اوگرا نے پیٹرول پمپس کے خلاف کوئی ایکشن نہیں لیا۔ غیر قانونی فروخت بند کروانے کے لیے ضلعی انتظامیہ سے رابطہ بھی نہیں کیا گیا۔

    رپورٹ کے مطابق کابینہ ڈویژن نے معاملہ وفاقی کابینہ میں اٹھایا، وزیر خزانہ کی سربراہی میں کمیٹی معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔