Tag: illegal-portions

  • سندھ ہائی کورٹ کا  غیرقانونی پورشنز کے خلاف بڑا حکم

    سندھ ہائی کورٹ کا غیرقانونی پورشنز کے خلاف بڑا حکم

    کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے نارتھ ناظم آباد بلاک ایل میں غیرقانونی پورشنزکے خلاف فوری کارروائی کا حکم دیتے ہوئے ڈی جی ایس بی سی اے کو بلڈر کے خلاف فوری کارروائی کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میںنارتھ ناظم آباد بلاک ایل میں غیرقانونی تعمیرات کیخلاف کیس کی سماعت ہوئی ، وکیل درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ گراونڈپلس تھری اسٹوری بنائی جا چکی اور بلڈراب چوتھی منزل پرکام جاری رکھےہوئےہیں، رہائشی پلاٹ پرپورشنزنہیں بن سکتے۔

    جس پر عدالت نے نارتھ ناظم آباد بلاک ایل میں پلاٹ نمبربی165 پر غیرقانونی تعمیرات کے خلاف فوری کارروائی کاحکم دیتے ہوئے ڈی جی ایس بی سی اےکوبلڈرکےخلاف فوری کارروائی کی بھی ہدایت کردی۔

    عدالت نے کہا کہ ایس بی سی اےقوانین کی خلاف ورزی پر عمارت کو گرایا جائے اور متعلقہ ادارے عمارت کو گیس، بجلی،پانی کنکشن فراہم نہ کریں۔

    سندھ ہائی کورٹ نے ڈی جی ایس بی سی اے سے 30روز میں عمل درآمدرپورٹ طلب کرتے ہوئے ڈی جی ایس بی سی اے اور بلڈرکو بھی نوٹس جاری کردیا۔

  • سندھ ہائی کورٹ  کا غیرقانونی پورشنز پر فوری کام روکنے کا حکم

    سندھ ہائی کورٹ کا غیرقانونی پورشنز پر فوری کام روکنے کا حکم

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے فاطمہ جناح کالونی اور جمشید کالونی میں غیرقانونی پورشنز پر فوری کام روکنے کا حکم دے دیا اور ڈی جی ایس بی سی اے کو کارروائی کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں فاطمہ جناح کالونی اور جمشید کالونی میں غیرقانونی تعمیرات کیخلاف کیس کی سماعت ہوئی ، سماعت میں وکیل درخواست گزار نے بتایا کہ عدالتی حکم پر پورشنز کو سیل کیا گیا، سیل ہونے کے باوجود تعمیرات ہو رہی ہیں۔

    وکیل درخواست کا کہنا تھا کہ بغیر عدالتی حکم ایس بی سی اے والے کچھ کرتے نہیں، پلاٹ نمبر 675 اور دیگر پر تعمیرات کو فوری روکا جائے اور غیر قانونی تعمیرات کو گرانے کا حکم دیا جائے۔

    جس پر سندھ ہائیکورٹ نے غیرقانونی پورشنز پر فوری کام روکنے کا حکم دیتے ہوئے ڈی جی ایس بی سی اے کو غیر قانونی پورشنز کے خلاف فوری کارروائی کی ہدایت کردی۔

    عدالت نے سب رجسٹرار کو پورشن کی سب لیز کرنےاور پورشنز کو پانی، بجلی، گیس فراہم کرنے سے بھی روک دیا۔

    عدالت نے ایس بی سی اے کو 45 روز میں عمل درآمد یقینی بنانے کا حکم دیتے ہوئے ڈی جی ایس بی سی اے اور ایڈووکیٹ جنرل سندھ کو نوٹس جاری کردیا۔