Tag: Imam ul Haq

  • ‘انضمام کا بھانجا ہونا میرا قصور نہیں، خراب کھیل پر تنقید کریں’

    ‘انضمام کا بھانجا ہونا میرا قصور نہیں، خراب کھیل پر تنقید کریں’

    انٹرویو : شاہد ہاشمی

    شارجہ: پاکستان کے ابھرتے ہوئے نوجوان بلے باز امام الحق نے کہا ہے کہ قومی کرکٹ ٹیم میں منتخب ہونے کے بعد لوگوں نے تنقید کا نشانہ بنایا جس کا جواب میں نے اپنی کارکردگی سے دیا، انضمام کا بھانجا ہونا میرا قصور نہیں، اگر میں اچھا کھیل پیش نہ کروں تو لوگوں کو مجھ پر تنقید کا حق ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سری لنکا کے خلاف تیسرے ون ڈی سے اپنے کیریئر کا آغاز کرنے والے امام الحق نظر کمزور ہونے کے باوجود اچھی کرکٹ کھیلنے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور وہ اس بات کا ثبوت وہ اپنے میچ میں عمدہ کھیل کے ذریعے دے چکے ہیں۔

    پڑھیں: امام الحق کی سلیکشن اچھی کارکردگی پر کی گئی، انضمام الحق

    اے آر وائی نیوز کے نمائندہ خصوصی شاہد ہاشمی نے امام الحق سے تفصیلی انٹرویو کیا جو آپ کی خدمت میں پیش ہے۔

    سوال: انضمام الحق کا کردار آپ کے کیرئیر پر کس طرح اثر انداز ہورہا ہے؟

    جواب: اس میں کوئی شک نہیں کہ انضمام بہت بڑے کھلاڑی ہیں، مجھے جب بھی کرکٹ کے حوالے سے کوئی مشکلات پیش آئیں تو اُن سے مدد لی اور انہوں نے مجھے اپنی خامیوں پر قابو پانے کے لیے تراکیب بھی بتائیں تاہم انضمام نے محنت سے اپنے آپ کو منوانے کا طریقہ سکھایا جس پر عمل کرتے ہوئے میں یہاں تک پہنچا۔

    سوال: سلیکشن پر تنقید کے باوجود سنچری اسکور کی، کیا سمجھتے ہیں یہ سینچری دباؤ سے نکال دے گی؟

    جواب: سیلکشن پر تنقید میرے لیے کوئی نئی بات نہیں کیونکہ میں ایک ایسی فیملی سے تعلق رکھتا ہوں جہاں اپنی صلاحیتیں منوانے کا سبق سکھایا جاتا ہے، میں جونیئر ورلڈکپ اور ڈومیسٹک کرکٹ میں اچھا کھیل پیش کرچکا ہوں اور ماضی کی کارکردگی سب کے سامنے ہے۔

    تنقید کرنے والوں کا احترام کرتا ہوں تاہم ایسے افراد سے یہ بھی کہنا چاہوں گا کہ اگر میں پرفارم نہ کروں تو آپ مجھ پر کھل کر تنقید کریں، میں ہمیشہ اپنی بہترین کارکردگی سے ناقدین کو جواب دوں گا۔

    سوال: جب آپ کا کوئی رشتے دار کرکٹ کی تاریخ کا بڑا نام ہو تو اپنی علیحدہ شناخت بنانا مشکل ہوتا ہے، آپ اپنی شناخت کس طرح بنائیں گے؟

    جواب: اگر میں انضمام کا بھانجا ہوں تو اس میں میری کوئی غلطی نہیں، میں اپنی کارکردگی پر توجہ دوں گا اور عمدہ کھیل پیش کر کے ہی شناخت بنواؤں گا، گراؤنڈ میں کھلاڑی ناکام بھی ہوتے ہیں تو یہ میرے ساتھ بھی ہوسکتا ہے۔

    سوال: اگر آپ 89 رنز پر آؤٹ ہوجاتے تو کیا جذبات ہوتے؟

    جواب: یقیناً بہت برے جذبات ہوتے کیونکہ یہ میرا پہلا میچ تھا اور مجھے اپنے آپ منوانا تھا، مجھے معلوم تھا کہ رن لینا مشکل ہوسکتا ہے مگر سرفراز نے بھاگنے کا اشارہ دے دیا تھا۔

    سوال: آپ نے پہلے میچ (ڈیبیو) میں سنچری اسکور کی تو اہم سنگ میل عبور کرنے پر کیا جذبات تھے؟

    جواب: حقیقتاً مجھے اس بات کا علم نہیں تھا کہ میں پہلے میچ میں سنچری اسکور کرنے والا دوسرا کھلاڑی ہوں، کپتان ، ٹیم اور پوری قوم نے مبارک باد کے ساتھ نیک خواہشات کا اظہار کیا جو میرے لیے بہت فخر کی بات ہے۔

    سوال: حفیظ آپ کے ساتھ کریز پر موجود تھے، انہوں نے سنچری بنانے میں کس طرح مدد فراہم کی؟

    جواب: میں اپنی سنچری کا کریڈٹ حفیظ کو دوں گا اور اُن کا شکریہ کیونکہ وہ مجھے مسلسل غلط شارٹ کھیلنے سے روک رہے تھے اور انہوں نے کہا تھا کہ اگر غلط شارٹ کھیلنے کی وجہ سے آؤٹ ہوئے تو بہت ماروں گا، محمد حفیظ نے یہ بھی کہا کہ اگر تم 100 رن مکمل کرو گے تو یہ میرے لیے بہت خوشی کی بات ہوگی۔

    سوال : کس کھلاڑی سے متاثر ہیں؟

    جواب: مجھے یونس خان اور شعیب ملک بہت پسند ہیں کیونکہ یونس بہت زیادہ محنتی اور مضبوط کھلاڑی جبکہ شعیب ملک گراؤنڈ میں کھلاڑیوں کی مدد زیادہ کرتے ہیں، دونوں کھلاڑیوں سے بہت کچھ سیکھا۔

    سوال: انڈر 19 کا کھیل کام آرہا ہے؟

    جواب: جی ہاں! کیونکہ جب میرا قومی ٹیم میں انتخاب ہوا تو اُس کے بعد شدید تنقید کی گئی جس کی وجہ سے میں بہت دباؤ میں تھا تاہم مسلسل پریکٹس اور گراؤنڈ میں جاکر کھیلنے کے تجربے کی بنیاد پر پہلے میچ میں اچھا کھیل پیش کیا، مجھے اُس وقت سکون ملا جب تمام کھلاڑیوں اور ٹیم مینجمنٹ نے حوصلہ افزائی کی۔

    سوال: گھر میں کون زیادہ سپورٹ کرتا ہے؟

    جواب: مجھے کرکٹ سے لگاؤ بچپن ہی سے تھا جس کو دیکھتے ہوئے والد نے اسکول کے دور سے ہی مجھے سپورٹ کیا تاہم والدہ کرکٹ کھیلنے کی اجازت نہیں دیتی تھیں۔

    واضح رہے کہ امام الحق کو نظر کمزور ہونے کے باوجود ٹیم قومی ٹیم میں منتخب کیا گیا جس پر کھلاڑیوں اور کرکٹ مداحوں نے بے حد تنقید کی تاہم ابھرتے ہوئے بلے باز نے تمام اندازے غلط ثابت کرتے ہوئے اپنے پہلے ہی میچ میں عمدہ کھیل کا مظاہرہ کیا اور ناقدین کو خاموش رہنے پر مجبور کردیا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • نوجوان کھلاڑی بہترین کھیل پیش کررہے ہیں، مصباح الحق

    نوجوان کھلاڑی بہترین کھیل پیش کررہے ہیں، مصباح الحق

    لاہور: قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان مصباح الحق نے کہا ہے کہ نوجوان کھلاڑی بہترین کھیل پیش کررہے ہیں، ایک آدھ شکست سے پریشان نہیں ہونا چاہئے۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق کپتان قومی کرکٹ ٹیم نے کہا کہ قومی کرکٹ ٹیم کی ون ڈے کی کارکردگی بہترین ہے، ٹیم میں تبدیلیوں سے پرفارمنس میں فرق پڑتا ہے۔

    مصباح الحق نے بلے باز امام الحق کو پہلے ہی ون ڈے میچ میں سنچری اسکور کرنے پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ امام الحق میں کافی ٹیلنٹ ہے۔

    سابق کپتان نے کہا کہ سری لنکن ٹیم کا پاکستان آنا خوش آئند ہے، انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی میں سری لنکن ٹیم کی آمد بہترین قدم ہے۔

    مصباح الحق نے کہا کہ قومی ون ڈے ٹیم کی کارکردگی دن بہ دن بہترین کی طرف جارہی ہے، نوجوان پلیئرز اچھی کارکردگی پیش کررہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ محمد حفیظ کی باؤلنگ قومی ٹیم کے لیے اضافی سہولت ہے، تاہم ان کے باؤلنگ ایکشن پر کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا۔

    یہ پڑھیں: محمد حفیظ مشکل میں، باؤلنگ ایکشن تیسری بار مشکوک

    واضح رہے کہ سری لنکن ٹیم 29 اکتوبر کو لاہور میں تیسرا اور آخری ٹی ٹوئنٹی میچ کھیلے گی۔

    یاد رہے کہ پاکستان اور سری لنکا کی ٹیمیں ان دنوں دبئی میں ون ڈے سیریز کھیلنے میں مصروف ہیں، پاکستان نے سری لنکا کو ون ڈے سیریز میں شکست دے دی ہے جبکہ ابھی دو ون ڈے میچز باقی ہے۔

    مزید پڑھیں: تیسرا ون ڈے: پاکستان نے سری لنکا کوشکست دے کرسیریز جیت لی


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • امام الحق کی سلیکشن اچھی کارکردگی پرکی گئی، انضمام الحق

    امام الحق کی سلیکشن اچھی کارکردگی پرکی گئی، انضمام الحق

    لاہور : سری لنکا سے ون ڈے سیریز کیلئے سلیکٹ کئے گئے قومی ٹیم کے ناموں میں سے ایک نام چیف سلیکٹر کے بھتیجے امام الحق کا بھی ہے جن کی سلیکشن پر سوالات اٹھ رہے ہیں۔

    اس حوالے سے پی سی بی کے چیف سلیکٹر انضمام الحق نے اپنے بھتیجے امام الحق کے انتخاب کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ امام الحق کی سلیکشن ڈومیسٹک کرکٹ میں اچھی کارکردگی پر بنا پر کی گئی ہے، ان کی سلیکشن میرے بھتیجے کےطور پر نہیں دیکھی جائے، امام الحق قومی ٹیم کے انتخاب کا حق اورصلاحیت رکھتا ہے۔

    انضمام الحق کا کہنا ہے کہ چیمپئنز ٹرافی کی فاتح ٹیم میں تبدیلی نہیں کرنا چاہتےتھے لیکن اظہر علی کی انجری کے باعث ڈاکٹرز کے مشورے کے بعد انہیں آرام دیا گیا گیا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ پہلے ٹیسٹ میچ میں اظہرعلی کے گھٹنے میں مسئلہ تھا تاہم ڈاکٹرز نے انہیں ٹیکہ لگا کر کھیلنے کی اجازت دے دی تھی، چیف سلیکٹر نے کہا کہ قومی ٹیم کے دروازے کسی کےلئے بند نہیں کیے گئے۔


    مزید پڑھیں: پاک سری لنکاون ڈے: 15رکنی ٹیم کا اعلان، اظہرعلی ڈراپ


    دوسری جانب ذرائع کے مطابق سمیع اسلم کا ڈومیسٹک میں ریکارڈ امام الحق سے بہتر ہے، سمیع اسلم ڈومیسٹک ون ڈے ٹورنامنٹ میں8سنچریزاسکور کرچکے ہیں، جبکہ رواں سال ون ڈے کپ میں سمیع اسلم کی دوسنچریز بھی ہیں۔

    اس کے مقابلے میں امام الحق کی ڈومیسٹک ون ڈے میں صرف ایک سنچری ہے، سمیع اسلم کا ڈومیسٹک ون ڈے میں ایورج 48.50ہے اورامام الحق کا ڈومیسٹک ون ڈے میں اوسط36ہے۔

    اس کے علاوہ خرم منظور کی کارکردگی بھی ڈومیسٹک ون ڈے میں امام الحق سے بہترپائی جاتی ہے۔