Tag: IMF conditions

  • آئی ایم ایف کی شرائط : سندھ ، خیبرپختونخوا اور بلوچستان ڈٹ گئے

    آئی ایم ایف کی شرائط : سندھ ، خیبرپختونخوا اور بلوچستان ڈٹ گئے

    اسلام آباد : سندھ ، خیبرپختونخوا اور بلوچستان نے آئی ایم ایف کی شرائط کی مخالفت کردی، آئی ایم ایف نےنان اسٹارٹرصوبائی منصوبوں کی وفاق سے فنڈنگ پر پابندی کی شرط لگائی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک کے تین صوبے آئی ایم ایف کے سامنے ڈٹ گئے، سندھ، خیبرپختونخوا اور بلوچستان نے آئی ایم ایف کی شرائط کی مخالفت کردی۔

    ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف نے نان اسٹارٹر صوبائی منصوبوں کی وفاق سے فنڈنگ پر پابندی عائد کرنے کی شرط لگائی تھی، جس پر قومی اقتصادی کونسل کے اجلاس سے قبل ہی تنازعہ پیدا ہوگیا۔

    پنجاب کےسواباقی تمام صوبوں نےصوبائی منصوبے بند کرنے کی مخالفت کردی، سندھ,خیبر پختون خوا, بلوچستان نےوفاقی منصوبے اپنے ذمے لینے سے بھی انکار کردیا۔

    سندھ، خیبر پختون خوا اور بلوچستان صوبائی منصوبے بند کرنے کے حق میں نہیں، بیشتر صوبوں نے صوبائی منصوبوں کا معاملہ منتخب حکومت پرچھوڑنے کامشورہ دیا ہے۔

    خیبر پختون خوا نے بھی مالی مشکلات کے باعث منصوبے بند کرنےکی مخالفت کی جبکہ بلوچستان نےصوبائی منصوبوں کوجاری رکھنےکی تجویز دے دی ہے۔

    وزیراعظم کی زیرصدارت قومی اقتصادی کونسل کا اجلاس 29 جنوری کو ہوگا، جس میں درجنوں صوبائی منصوبوں پر پابندی لگانے کی تجاویز پر غور ہوگا۔

    زیرو پراگرس کے 76 صوبائی منصوبوں کو وفاقی بجٹ سےنکالنےکی تجویزہے، ان 76 صوبائی منصوبوں کی مالیت121 ارب روپے بنتی ہے، آئی ایم ایف کی جانب سے پی ایس ڈی پی سے صوبائی منصوبوں پر پابندی کا بھی مطالبہ کیا ہے۔

  • آئی ایم ایف کی شرائط: حکومت کا سعودی عرب اور امارات سے رابطہ

    آئی ایم ایف کی شرائط: حکومت کا سعودی عرب اور امارات سے رابطہ

    اسلام آباد: انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کی شرائط پر تحریری ضمانت کے لیے حکومت پاکستان، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سے رابطے کر رہی ہے، تاحال دونوں ممالک کی جانب سے کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم آفس اور وزارت خزانہ حکام نے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے حکام سے رابطہ کیا ہے اور انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کی شرط پر دوست ممالک سے ڈپازٹ کے لیے تحریری ضمانت دینے کی درخواست کی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سعودی عرب اور امارات کی جانب سے ڈپازٹ کے لیے تاحال کوئی جواب نہیں دیا گیا، دوست ممالک نے آئی ایم ایف کو تحریری یقین دہانی دینے کے لیے وقت مانگ لیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق دوست ممالک سے ڈپازٹ کی یقین دہانی کے بعد آئی ایم ایف کو آگاہ کیا جائے گا، تحریری یقین دہانی کے بعد آئی ایم ایف کے ساتھ ورچوئل مذاکرات آگے بڑھیں گے۔

    ذرائع وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کے لیے باقی تمام معاملات طے پا چکے ہیں۔

  • آئی ایم ایف کی شرائط پر عمل درآمد، بجلی صارفین پر 335 ارب روپے کا اضافی بوجھ ڈالنے کی تیاری

    آئی ایم ایف کی شرائط پر عمل درآمد، بجلی صارفین پر 335 ارب روپے کا اضافی بوجھ ڈالنے کی تیاری

    اسلام آباد: آئی ایم ایف کی شرائط پر عمل درآمد کے سلسلے میں بجلی صارفین پر 335 ارب روپے کا اضافی بوجھ ڈالنے کی تیاری شروع کر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے آئی ایم ایف کی سخت ترین شرائط پر عمل درآمد کرنے کے لیے نیپرا سے بجلی صارفین پر 3.23 روپے اضافی سرچارج لگانے کی درخواست کر دی ہے، اضافی سرچارج کا اطلاق کے الیکٹرک صارفین پر بھی ہوگا۔

    نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) میں وفاقی حکومت کی درخواست پر سماعت کے دوران نیپرا کے ممبر مقصور انور نے سوال اٹھایا کہ اگر حکومت دوبارہ آ جائے اور کہے کہ ریونیو ضروریات پوری نہیں ہو رہیں، تو یہ بات پھر کہاں جا کر رکے گی؟

    نیپرا حکام نے نکتہ اٹھایا کہ یہ سرچارج 2023-24 تک کی بجائے بعد میں بھی جاری رہے گا، چیئرمین نیپرا نے کہا کہ حکومت کو اگلے سال کے لیے سرچارج بڑھانے کی کیا جلدی ہے؟

    پاور ڈویژن حکام نے کہا کہ ہم سرکلر ڈیٹ منیجمنٹ پلان کے تحت وصولیوں کے مطابق چل رہے ہیں، تاہم نیپرا کے ممبر رفیق شیخ نے اعتراض کیا کہ بجلی کمپنیوں کی نا اہلی کا بوجھ صارفین کیوں برداشت کریں؟ اگر فیڈرز آؤٹ سورس ہی کرنے ہیں تو بجلی کمپنیوں کی کیا ضرورت ہے؟

    ممبر نیپرا نے پاور ڈویژن سے استفسار کیا کہ بجلی کمپنیوں کی نااہلی کے خاتمے کے لیے حکومت کا کیا پلان ہے؟ دنیا میں ایسا کون سا کاروبار ہے جس کی ریکوری 40 فی صد ہے؟

    پاور ڈویژن حکام نے بتایا کہ نقصانات میں کمی کے پلان کے لیے 25 ارب ڈالر کی ضرورت ہے، کاسٹ کٹنگ کے تحت آئی پی پیز سے بات چیت کرتے ہیں، نیپرا کے ممبر رفیق شیخ یہ سوال بھی اٹھایا کہ پیک آورز میں بجلی کی ڈیمانڈ کم کیوں ہو رہی ہے؟