Tag: imf package

  • سری لنکا : حمکرانوں نے بیرونی قرضے کا بوجھ عوام پر ڈال دیا

    سری لنکا : حمکرانوں نے بیرونی قرضے کا بوجھ عوام پر ڈال دیا

    کولمبو : بدترین مالیاتی بحران، مالی خسارے، ڈالرزکی کمی اور معاشی بدحالی کے شکار ملک سری لنکا میں آئی ایم ایف سے قرضے کی قسط وصولی سے قبل سارا بوجھ پر عوام پر ڈال دیا گیا۔

    عالمی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کے بعد سری لنکا میں بجلی کے نرخوں میں دو سو پچھتر فیصد اضافہ ہوگا۔

    اس حوالے سے سری لنکا کے بجلی بورڈ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کی سخت شرائط کے مطابق بجلی کی قیمتیں بڑھائی گئی ہیں۔

    سری لنکا کے معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ ملکی اخراجات پورے کرنے کیلئے آمدنی میں اضافہ کرنا ہوگا، بصورت دیگر ملک کو معاشی بحران سے نکالنے کیلئے بے مشکلات درپیش ہوں گی۔

    یاد رہے کہ سری لنکا گزشتہ سال شدید مالی بحران کی وجہ سے ڈیفالٹ کرگیا تھا، حکومت کے ذمہ چھیالیس ارب ڈالرز کی ادائیگیاں تھیں۔

    سری لنکا نے اپنا 51 بلین ڈالر کا غیرملکی قرضہ ادا نہ کرپانے کے باعث گزشتہ سال ماہ اپریل میں نادہندہ ہونے کا اعلان کیا تھا اور حکومت کی تبدیلی کے بعد نئے صدر آئی ایم ایف سے مذاکرات کررہے ہیں۔

  • قرضہ ملنے کے باوجود ڈالر کی اڑان نہ رک سکی، روپے کی قدر مزید کم

    قرضہ ملنے کے باوجود ڈالر کی اڑان نہ رک سکی، روپے کی قدر مزید کم

    ملک بھر میں روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قیمت میں ایک مرتبہ پھر اضافہ ہونے لگا ہے، آج پھر انٹر بینک میں ڈالر کی قیمت میں دو روپے 8 پیسے کا اضافہ ہوا ہے۔

    جس کے بعد انٹر بینک مارکیٹ میں امریکی کرنسی 234 روپے پر ٹریڈ کررہی ہے۔ اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت فروخت 240 روپے سے بھی تجاوز کرگئی۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی کے بعد بھی ڈالر کی قدر کم نہ ہوسکی، بدھ کو بھی ڈالرکی پیش قدمی جاری ہے۔ بدھ کو انٹربینک میں ڈالر 2 روپے 8 پیسے مہنگا ہوکر 234 روپے کا ہوگیا۔

    اس حوالے سے مقامی کرنسی ڈیلرز کا کہنا ہے کہ سیلاب کے بعد درآمدی ضروریات کیلٸے ڈالر کی طلب میں اضافہ ہوا ہے اور آئی ایم ایف کی ایکسچینج ریٹ کو فری فلوٹ رکھنے کی شرط نے بھی صورتحال مزید دشوار کردی ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان کو1 ارب 16 کروڑ ڈالر قرض مل گیا، جس کے بعد یہ امکان ظاہر کیا جارہا تھا کہ اس سے روپے کی گرتی قدر کو سہارا ملے گا لیکن ایسا نہ ہوسکا اور ڈالر کو لگام نہ دی جاسکی۔

    گذشتہ چند روز سے ملک کی کرنسی مارکیٹوں میں ڈالر سمیت دیگرغیرملکی کرنسیوں کے مقابلے میں روپیہ بے قدری کا شکار رہا۔

    کرنسی ڈیلرز کا کہنا تھا کہ ڈالر کی طلب میں مسلسل اضافہ اس کی قدر میں اضافے کی سب سے بڑی وجہ ہے۔ ڈالر کی طلب کے مقابلے میں فراہمی آدھی بھی نہ ہونے کے باعث ڈالر مسلسل مہنگا ہورہا ہے۔

  • اگر پیٹرول کی قیمتیں نہ بڑھائیں تو۔۔۔۔۔ سابق ترجمان وزارت خزانہ نے حکومت کو خبردار کردیا

    اگر پیٹرول کی قیمتیں نہ بڑھائیں تو۔۔۔۔۔ سابق ترجمان وزارت خزانہ نے حکومت کو خبردار کردیا

    کراچی: سابق ترجمان وزارت خزانہ مزمل اسلم نے خبردار کیا ہے کہ اگر اکتیس مئی تک پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں نہ بڑھائیں گئیں تو آئی ایم ایف کا بیل آؤٹ پیکج نہیں مل سکے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ماہر معاشیات مزمل اسلم نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو میں حکومتی ٹیم سے سوال کیا کہ یہ لوگ آئی ایم ایف کے پاس کیا کرنے گئے تھے؟ جب ان کے پاس پلان نہیں تھا تو رسوائی چہرے پر ملنے کیوں گئے تھے؟عالمی ادارے کی پریس ریلیز سے لگ رہا ہے کہ نا اہل ٹیم مذاکرات کیلئے آئی، ثابت ہوا کہ انکے پاس معیشت کےلیے پلان ہی نہیں تھا۔

    مزمل اسلم نے کہا کہ صرف آٹھ ہفتوں میں ان لوگوں نے معیشت کا بہت نقصان کردیا ہے، میں خبردار کررہا ہوں کہ اگر اکتیس مئی کو پیٹرول کی قیمتیں نہ بڑھائیں تو آئی ایم ایف نہیں آئیگا۔

    عمران خان حکومت کا دفاع کرتے ہوئے سابق ترجمان وزارت خزانہ مزمل اسلم نے کہا کہ عالمی مارکیٹ میں ڈیزل اورپیٹرول کی قیمت بڑھی تھی، عمران خان نے ایندھن کی قیمتوں پر اپوزیشن کا دباؤ نہیں لیا، عمران خان نے معیشت کےلیے سخت فیصلے لیے، سخت فیصلے لینے پر اپوزیشن نے شدید تنقید کی، عمران خان نے معیشت کے لیے اپوزیشن کا پریشر برداشت کیا۔

    مزمل اسلم کا کہنا تھا کہ عمران خان نے تنقید کی پرواہ کیے بغیر معیشت کےلیے اقدامات اٹھائے اور تاریخی سبسڈی کا اعلان کیا، سبسڈی کےلیے100ارب روپے ترقیاتی فنڈز میں سے کاٹے گئے، 120ارب روپے بینکوں میں پڑے تھے، 56ارب روپےکی گرانٹ تھی ،ایف بی آر نے بھی اضافی50ارب دینے کا کہاتھا، مفتاح اسماعیل غلط بیانی کررہےہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: گزشتہ حکومت نے معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے سبسڈی دی: آئی ایم ایف مشن چیف

    واضح رہے کہ پاکستان کے آئی ایم ایف مشن کے ساتھ 7 ویں جائزہ مذاکرات مفتاح اسماعیل کی قیادت میں دوحہ میں ہوئے، سات روزہ مذاکرات کا اختتام پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے بغیر اگلی قسط جاری کرنے سے انکار پر ہوا۔

    آئی ایم ایف نے ایندھن اور بجلی پر سبسڈی واپس لینے پر زور دیا، اور مالیاتی و کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کی صورت حال پر اظہار تشویش کیا، آئی ایم ایف نے کرنٹ اکاؤنٹ اور مالیاتی خسارے میں اصلاحات کی نشان دہی بھی کی۔

  • پاکستان کو آئی ایم ایف پیکج کی جلدی نہیں، وزیرخزانہ اسد عمر

    پاکستان کو آئی ایم ایف پیکج کی جلدی نہیں، وزیرخزانہ اسد عمر

    اسلام آباد : وفاقی وزیرخزانہ اسدعمر کا کہنا ہے کہ پاکستان کو آئی ایم ایف پروگرام کی کوئی جلدی نہیں، پاکستان کےپاس 2 ماہ کاوقت ہے، دوسرے ذرائع سےبھی قرض مل سکتاہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخزانہ اسدعمر نے امریکی جریدے بلوم برگ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا پاکستان کو آئی ایم ایف پروگرام کی ضرورت ہے تاہم کوئی جلدی نہیں، پاکستان دو ماہ تک پروگرام کا حصول موخر کر سکتا ہے، دوسرےذرائع سےبھی قرض مل سکتاہے۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ پاکستان کے لئے پروگرام کی منظوری آئی ایم ایف کا بورڈ دے گا آئی ایم ایف بورڈ کا اجلاس جنوری میں ہوگا، نومبرکے اغاز میں پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات ہوئے تھے۔

    دوسری جانب عالمی جریدے کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نےروپےکی قدرمیں کمی اورٹیکس پالیسی میں تبدیلی کی شرائط رکھی ہیں، پاکستان کو 12 ارب ڈالر کی فنانسنگ میں کی کمی کا سامنا ہے، پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر ساڑھےچار سال کی کم ترین سطح پر ہے پاکستان کو گزشتہ ہفتے سعودی امداد کے 1ارب ڈالر مل گئے ہیں سعودی عرب سے پاکستان کو 3ارب ڈالر ملنے ہیں۔

    یاد رہے وزیراعظم عمران خان نے آئی ایم ایف بیل آؤٹ پیکج پر اس کی تمام شرائط ماننے سے انکار کردیا تھا اور وزیرخزانہ کو ہدایت جاری کی تھی کہ ٹیکس بڑھانے سمیت دیگر کڑی شرائط نہ مانی جائیں۔

    مزید پڑھیں : بیل آؤٹ پیکج : وزیراعظم کا آئی ایم ایف کی تمام شرائط ماننے سے صاف انکار

    واضح رہے پاکستان کی جانب سے آئی ایم ایف کے بعض مطالبات تسلیم کرنے سے انکار کے بعد اسلام آباد میں جاری مذاکرات کا پہلا دور بے نتیجہ ختم ہوگیا تھا، دو ہفتے سے جاری مذاکرات میں ڈیڈ لاک پیدا ہوگیا ہے، آئی ایم ایف کی جانب سے قرض کے بدلے سی پیک منصوبوں کی تفصیلات اور شرائط مانگی تھیں۔

    خیال رہے سعودی عرب سے ایک ارب ڈالر آنے کے بعد زرِ مبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہوا تھا اور مجموعی طور پر زرِ مبادلہ کے ذخائر 14 ارب 72 کروڑ ڈالر ہو گئے تھے۔

  • نگراں وزیر خزانہ کا انتخابات کے بعد آئی ایم ایف پروگرام میں جانے کا عندیہ

    نگراں وزیر خزانہ کا انتخابات کے بعد آئی ایم ایف پروگرام میں جانے کا عندیہ

    اسلام آباد : ملکی معشیت کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے باعث آئی ایم ایف سے امداد ناگریز ہوگئی، نگراں وزیر خزانہ نے انتخابات کے بعد آئی ایم ایف پروگرام میں جانے کا عندیہ دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملکی معشیت کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے باعث عالمی مالیاتی ادارے سے قرضہ لینے کی تیاریاں شروع ہوگئی ہیں، نگراں وزیر خزانہ نے انتخابات کے بعد آئی ایم ایف پروگرام میں جانے کا عندیہ دے دیا ہے۔

    ڈاکٹر شمشاد اختر کا کہنا ہے کہ پروگرام کے حصول کیلئے ابتدائی فریم ورک تیار کر لیا گیا ہے۔

    معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ رزمبادلہ ذخائر میں ملسل کمی انتہائی تشویش ناک ہے۔ ذخائر دو ماہ کی درآمدات کو بھی پورا نہیں کرسکتے۔ نیٹ بڑھتی ہوئی درآمدات کے باعث ترسیلات زر اور درآمدات میں اضافے کے اثرات بھی زائل ہوگئے ہیں۔

    ماہرین کے مطابق بیرونی خدشات میں اضافے کے باعث روپیہ بھی مسلسل دباؤ کا شکار ہے، دسمبر سے اب تک روپے کی قدر میں بیس روپے کی کمی ہوئی ہے، روپےکی قدر کم ہونے سے ملک پرقرضوں کے بوجھ میں تقریبا 18 سو ارب روپے کا اضافہ ہوا ہے۔

    خیال رہے کہ یہ ملکی تاریخ میں پہلی بار ایسا ہواکہ پاکستان پانچ سال میں میں دوسری بار آئی ایم ایف کا دروازہ کھٹکھٹائے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔