Tag: IMF

  • آئی ایم ایف پروگرام کی جگہ تجارت و زراعت کو ترقی دی جائے: پاکستان بزنس فورم

    آئی ایم ایف پروگرام کی جگہ تجارت و زراعت کو ترقی دی جائے: پاکستان بزنس فورم

    اسلام آباد: پاکستان بزنس فورم کی جانب سے کہا گیا ہے کہ آئی ایم ایف پروگرام سے ملک میں استحکام نہیں آئے گا، زراعت ملک کو سنبھالنے کی صلاحیت رکھتا ہے، زراعت کی پیداواری صلاحیت بڑھانے کی ضرورت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان بزنس فورم کی جانب سے کہا گیا ہے کہ آئی ایم ایف پروگرام سے ملک میں استحکام نہیں آئے گا، ملک کو ترقی پر لانے کے لیے 18 ارب ڈالر کے ذرمبادلہ ذخائر کی ضرورت ہے۔

    فورم کی جانب سے کہا گیا ہے کہ معیشت کو 10 فیصد ٹیکس سے جی ڈی پی کے تناسب پر مزید نہیں چلا سکتے۔

    پاکستان بزنس فورم کا کہنا ہے کہ اوور سیز پاکستانیوں کو ڈالراکاؤنٹ میں بھی رقم انٹرنیٹ بینکنگ سے منتقل کرنے کی اجازت دی جائے، اقدام سے غیر ملکی پاکستانی مزید ڈالرز مقامی بینکوں میں رکھیں گے۔

    فورم کی جانب سے کہا گیا کہ بینکوں اور منی ٹرانسفر ایکسچینج کو درپیش رکاوٹوں کو دور کیا جائے، ملک کو غیر ملکی ترسیلات زر سے 30 بلین ڈالر سے زیادہ رقم مل سکتی ہے۔

    پاکستان بزنس فورم نے ترقی کے نئے انجن کھولنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ بزنس فورم کی جانب سے کہا گیا کہ زراعت ملک کو سنبھالنے کی صلاحیت رکھتا ہے، زراعت کی پیداواری صلاحیت بڑھانے کی ضرورت ہے۔

  • آئی ایم ایف حکام کا دل موم ہونے لگا، کئی معاملات پر رضامند

    آئی ایم ایف حکام کا دل موم ہونے لگا، کئی معاملات پر رضامند

    اسلام آباد: آئی ایم ایف مذاکرات میں تبدیلی کے آثار پیدا ہو گئے، آئی ایم ایف حکام کا دل موم ہونے لگا ہے، کئی معاملات پر رضامند ظاہر کر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع نے کہا ہے کہ توانائی کے شعبے میں کسان پیکج اور بلوچستان کے ٹیوب ویلز کی سبسڈی پر آئی ایم ایف راضی ہو گیا، آزاد کشمیر کے لیے سبسڈی برقرار رکھنے پر بھی مانیٹری فنڈ تیار ہو گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق ایکسپورٹرز کو توانائی کے لیے دی جانے والی سبسڈی ختم ہوگی، آئی ایم ایف سے محصولات شارٹ فال پر بھی اختلاف برقرار ہیں، آئی ایم ایف سمجھتا ہے کہ محصولات کا شارٹ فال 840 ارب روپے ہے۔

    دوسری طرف پاکستان حکام کے مطابق شارٹ فال 400 سے 450 ارب روپے ہوگا، وزارت خزانہ کے حکام کا کہنا ہے کہ محصولات کے شارٹ فال کے لیے اقدامات بھی تجویز کیے گئے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق ترقیاتی بجٹ سمیت دیگر اخراجات میں کٹوتی کا امکان ہے، آئی ایم ایف نے جی ایس ٹی 17 سے 18 فی صد کرنے کی تجویز دی ہے، فلڈ لیوی اور بینکوں کے منافع پر بھی ٹیکس عائد ہوگا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ جی ایس ٹی اور انکم ٹیکس کی بعض چھوٹ بھی ختم کرنے پر بات چیت ہوئی ہے، آئی ایم ایف سے معاملات 9 مئی تک طے کر لیے جائیں گے، آئی ایم ایف سے 7 فروری سے میڈیم ٹرم بجٹری فریم ورک پر بات ہوگی۔

  • پیٹرول کی قیمت میں مزید اضافہ، نئے ٹیکسوں کی بھرمار: آئی ایم کے نئے مطالبات

    پیٹرول کی قیمت میں مزید اضافہ، نئے ٹیکسوں کی بھرمار: آئی ایم کے نئے مطالبات

    اسلام آباد: انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) نے حکومت پاکستان سے مزید مطالبات کردیے، پیٹرولیم مصنوعات پر مزید لیوی اور مزید دیگر ٹیکسز نافذ کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان تکنیکی مذکرات میں حکومت کے لیے ایک اور نئی مشکل کھڑی ہوگئی، آئی ایم ایف کی جانب سے پیٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی بڑھانے کا مطالبہ کر دیا گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت پیٹرولیم لیوی کی مد میں 855 ارب روپے وصولی کے لیے پر عزم ہے، لیوی کے ہدف تک پہنچے کے لیے 50 روپے فی لیٹر سے بڑھانے پر بھی زور دیا جارہا ہے۔

    پیٹرولیم لیوی کو 50 روپے فی لیٹر سے بڑھانے پر قانون سازی کی تجویز دی گئی ہے، منی بجٹ میں لیوی 50 روپے فی لیٹر سے بڑھانے کے لیے ترامیم لانے کی تجویز دی گئی ہے۔

    اسی ماہ آرڈیننس یا پھر پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں منی بجٹ لانے پر بھی غور کیا جارہا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نان ٹیکس آمدن بڑھا کر خسارہ کنٹرول کرنے کا پلان بھی پیش کیا گیا ہے، نجکاری پروگرام پر عملدر آمد تیز کر کے نان ٹیکس آمدن بڑھانے کا بھی پلان پیش کردیا گیا۔

    ذرائع کے مطابق وفاق نے 200 ارب روپے کے منی بجٹ کی تیاریوں پر بریفنگ دی، منی بجٹ کے ذریعے درآمدات پر فلڈ لیوی عائد کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

    درآمدی خام مال اور فرنشڈ آئٹم پر فلڈ لیوی، درآمدی لگژری آئٹم پر 3 فیصد تک فلڈ لیوی، صفر کسٹم ڈیوٹی والی درآمدی اشیا پر 1 فیصد فلڈ لیوی اور مقامی سطح پر بھی فلڈ لیوی عائد کیے جانے پر غور کیا جارہا ہے۔

    ذرائع کے مطابق بینکوں کے فارن ایکسچینج منافع پر فلڈ لیوی عائد کرنے کی بھی تجویز دی گئی ہے، ٹیکس نادہندگان کے خلاف ایکشن لینے کی تیاریوں اور نان فائلرز کے خلاف ٹیکس بڑھا کر اضافی آمدن پر بھی بریفنگ دی گئی ہے۔

  • آئی ایم ایف نے بنگلادیش کو 4 ارب 70 کروڑ ڈالر کا قرض دے دیا

    واشنگٹن: آئی ایم ایف نے بنگلادیش کو 4 ارب 70 کروڑ ڈالر کا قرض دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق بنگلا دیش نے مالی بحران سے نمٹنے کے لیے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے 4.7 ارب ڈالر کا قرض حاصل کر لیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق آئی ایم ایف نے معاشی بحران کے پیش نظر گزشتہ برس جنوبی ایشیا کے تین ممالک کی طرف سے قرض لینے کی درخواستوں میں سے بنگلادیش کی درخواست منظور کرتے ہوئے اسے 4.7 ارب ڈالر کا قرض دینے کا اعلان کیا ہے۔

    بنگلادیش کو آئی ایم ایف کے توسیعی قرض سہولت کے تحت تقریباً 3.3 ارب ڈالر دیے جائیں گے، جس میں سے 47 کروڑ 60 لاکھ ڈالر کی قسط فوری طور پر جاری کی جائے گی۔

    آئی ایم ایف بورڈ نے موسمیاتی تبدیلیوں کے فنڈ کے تحت ایک ارب 40 کروڑ ڈالر دینے کی بھی منظوری دے دی ہے، ایشیا میں بنگلادیش یہ رقم حاصل کرنے والا پہلا ملک بن گیا ہے۔

    آئی ایم ایف نے کہا کہ قرضے کو معاشی استحکام کے لیے استعمال کیا جائے گا، اور بنگلادیش میں اصلاحاتی ایجنڈا آگے بڑھنے میں مدد ملے گی۔

    اگلے سال ہونے والے عام انتخابات سے قبل آئی ایم ایف کی طرف سے قرض کی یہ منظوری وزیر اعظم شیخ حسینہ کی کامیابی سمجھی جا رہی ہے، کیوں کہ ملک کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بڑھ رہا تھا، ٹکہ کی قدر گر رہی تھی اور زر مبادلہ کے ذخائر میں کمی آ رہی تھی۔

    واضح رہے کہ گزشتہ برس بنگلادیش نے اپنے زر مبادلہ کے ذخائر کو بڑھانے کی کوشش میں ورلڈ بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک سے 2 ارب ڈالر کا قرض لیا تھا۔

    ادھر پاکستان اور سری لنکا کو بھی شدید معاشی مشکلات کا سامنا ہے مگر اس کے باوجود بھی آئی ایم ایف کی طرف سے دونوں ممالک کو قرض کی منظوری نہیں دی جا رہی۔

  • آئی ایم ایف کا سخت رویہ، اسحٰق ڈار پریشان

    آئی ایم ایف کا سخت رویہ، اسحٰق ڈار پریشان

    اسلام آباد: پاکستان اور انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان مذاکرات تعطل کا شکار ہوگئے، وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار آئی ایم ایف کے سخت رویے سے پریشان ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات تعطل کا شکار ہوگئے ہیں، آئی ایم ایف نے مذاکرات مطالبات پر پیش رفت سے مشروط کر دیے۔

    وزیر خزانہ اسحٰق ڈار آئی ایم ایف کے سخت رویے سے پریشان ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان ڈالر کا ایکسچینج ریٹ فری فولٹ کروانا چاہتا ہے اور ڈالر کے ایکسچینج ریٹ پر مصنوعی پابندی ختم کروانا چاہتا ہے۔ پاکستان کو 30 جون 2023 تک پیٹرولیم لیوی 855 ارب روپے جمع کرنے کا روڈ میپ دینا ہوگا۔

    زرائع کے مطابق ڈیزل پر لیوی جلد از جلد 15 روپے فی لیٹر بڑھا کر 35 کی جگہ 50 روپے کرنا ہوگی، گیس کے شعبے میں بھی 15 سو ارب روپے کا سرکلر ڈیبٹ ختم کرنا ہوگا۔

    اوگرا کے گیس کے نرخ بڑھانے کے فیصلے پر عمل درآمد کرنا ہوگا، سرکلر ڈیٹ کم کرنے کے لیے گیس کے ریٹ یکم جولائی 2022 سے 74 فیصد بڑھانا ہوں گے۔

    ٹیکس آمدن میں 300 ارب روپے کے اضافے کے لیے اقدامات کرنا ہوں گے جبکہ بجلی کے نقصانات کم کرنے کے لیے بجلی کا بنیادی ٹیرف بھی بڑھانا ہوگا۔

  • ملک میں اہل 22 لاکھ میں سے صرف 30 ہزار افراد ٹیکس دیتے ہیں: مفتاح اسماعیل

    ملک میں اہل 22 لاکھ میں سے صرف 30 ہزار افراد ٹیکس دیتے ہیں: مفتاح اسماعیل

    اسلام آباد: سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ ملک میں 22 لاکھ میں سے صرف 30 ہزار افراد ٹیکس دیتے ہیں، ملک خسارے میں ہے، پنجاب میں اسمبلی جوڑ توڑ کا کھیل ہو رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر خزانہ اور مسلم لیگ ن کے رہنما مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ جب مجھے ہٹایا گیا تو پاکستان کی معیشت کی آج سے بہتر حالت تھی، ہمیں اس وقت پاکستان کے مستقبل کی فکر کرنا ہے۔

    مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس میں آئی ایم ایف کی جانب سے کافی آسانی دی گئی، آئی ایم ایف کی ڈیل پر کوئی بھی پورا نہیں اترا، جب آئی ایم ایف سے دوبارہ معاہدہ کرنا تھا تو مجھے فارغ کردیا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ ملک میں 22 لاکھ میں سے صرف 30 ہزار افراد ٹیکس دیتے ہیں، پاکستان ٹھیک نہیں چل رہا اس میں آئی ایم ایف، چین یا سعودی عرب کا قصور نہیں، ہم ہر ملک سے پیچھے جاتے جا رہے ہیں۔

    مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ ملک خسارے میں ہے، پنجاب میں اسمبلی جوڑ توڑ کا کھیل ہو رہا ہے، ملک کی معیشت خطرے میں ہے اور عدم اعتماد کھیلا جا رہا ہے۔

  • حکومت کے لیے نئی مشکل، آئی ایم ایف کا پاکستان کے لیے مطالبات میں نرمی نہ کرنے کا ارادہ

    حکومت کے لیے نئی مشکل، آئی ایم ایف کا پاکستان کے لیے مطالبات میں نرمی نہ کرنے کا ارادہ

    اسلام آباد: انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان کو دیے گئے مطالبات میں نرمی نہ برتنے کا عندیہ دے دیا، وزارت خزانہ کے حکام آئی ایم ایف کو اہداف میں نرمی کے لیے درخواست کر رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) پاکستان کے لیے اپنے مؤقف پر ڈٹ گیا، آئی ایم ایف نے پاکستان کو دیے گئے مطالبات میں نرمی نہ برتنے کا عندیہ دے دیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر خزانہ اور وزارت خزانہ کے حکام آئی ایم ایف کو اہداف میں نظر ثانی کے لیے قائل کرنے میں ناکام رہے۔

    ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف حکام نے وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کو اہداف پورے کرنے پر زور دیا گیا ہے، آئی ایم ایف کا مطالبہ ہے کہ مشن کی آمد سے قبل دیے گئے اہداف پورے کیے جائیں اور قرض کی اگلی قسط کے لیے مذاکرات سے قبل اہداف پورے کیے جائیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سیلاب کے بعد کی صورتحال کے باجود آئی ایم ایف اہداف میں نظر ثانی نہیں چاہتا، اہداف پورے کیے بغیر آئی ایم ایف پروگرام مکمل نہیں ہو سکے گا۔

    ذرائع وزارت خزانہ کا مزید کہنا ہے کہ وزارت خزانہ کے حکام آئی ایم ایف کو اہداف میں نرمی کے لیے درخواست کر رہے ہیں۔

  • آئی ایم ایف کی شرائط: ایک سال میں پیٹرول کی قیمت آسمان پر جا پہنچی

    آئی ایم ایف کی شرائط: ایک سال میں پیٹرول کی قیمت آسمان پر جا پہنچی

    اسلام آباد: انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کی شرائط کی وجہ سے سال 2022 میں پیٹرول کی قیمت میں کئی گنا اضافہ ہوا جس کے بعد ملک بھر میں مہنگائی کا طوفان آگیا۔

    تفصیلات کے مطابق انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کی شرائط نے سال 2022 میں پیٹرولیم لیوی ریکارڈ سطح پر پہنچا دی، ایک سال میں پیٹرولیم لیوی میں 32.38 روپے فی لیٹر اضافہ کیا گیا۔

    ایک سال کے دوران پیٹرول پر لیوی 17.92 روپے سے بڑھا کر 50 روپے فی لیٹر کردی گئی۔

    اسی طرح ہائی اسپیڈ ڈیزل پر لیوی میں 12.87 روپے کا اضافہ کیا گیا، ڈیزل پر لیوی 17.13 روپے سے بڑھا کر 30 روپے فی لیٹر کردی گئی۔

    پیٹرول پر ڈسٹری بیوٹرز مارجن میں 1.32 روپے کا اضافہ کیا گیا جبکہ ڈیلرز مارجن 2.10 روپے بڑھایا گیا۔

    ڈیزل پر ڈسٹری بیوٹرز مارجن میں 1.53 روپے فی لیٹر جبکہ ڈیلرز مارجن میں 2.87 روپے فی لیٹر کا اضافہ کیا گیا۔

    جنوری 2022 میں پیٹرول کی قیمت 144.62 روپے فی لیٹر تھی جو جون 2022 تک 250 روپے تک بڑھا دی گئی، دسمبر تک پیٹرول کی قیمت کم کر کے 214.80 روپے فی لیٹر کردی گئی۔

  • پاکستان کی معیشت کے لیے ایک اور بری خبر

    پاکستان کی معیشت کے لیے ایک اور بری خبر

    اسلام آباد: عالمی مالیاتی ادارے ۔ انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) سے پاکستان کو قرض کی اگلی قسط ملنے میں مزید تاخیر ہوسکتی ہے، پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان آئندہ مذاکرات جنوری میں ہونے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کی معیشت کے لیے ایک اور بری خبر سامنے آگئی، پاکستان اور عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) میں معاملات التوا کا شکار ہوگئے، آئی ایم سے اگلی قسط ملنے میں مزید تاخیر ہوسکتی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان اور آئی ایم ایف معیشت کے بارے میں اپنے اپنے مؤقف پر قائم ہیں۔

    ذرائع کے مطابق سیلاب کے بعد پاکستان کی معیشت کے مختلف اعداد و شمار پر اختلاف برقرار ہیں، پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان آئندہ مذاکرات جنوری میں ہونے کا امکان ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ قرض پروگرام کی قسط میں تاخیر سے زرمبادلہ کے ذخائر دباؤ کا شکار ہیں۔

  • موجودہ حالات میں مزید سخت فیصلے نہیں کر سکتے: پاکستان نے آئی ایم ایف سے کہہ دیا

    موجودہ حالات میں مزید سخت فیصلے نہیں کر سکتے: پاکستان نے آئی ایم ایف سے کہہ دیا

    اسلام آباد: پاکستان نے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) سے اپنے مطالبات پر نظر ثانی کرنے کا کہا ہے، پاکستان کی جانب سے کہا گیا ہے کہ موجودہ معاشی حالات میں مزید سخت فیصلے نہیں کر سکتے۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ پاکستان اور انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان رابطہ ہوا ہے، پاکستان نے مؤقف اپنایا ہے کہ آئی ایم ایف مطالبات پر نظر ثانی کرے۔

    پاکستان کی جانب سے کہا گیا ہے کہ موجودہ معاشی حالات میں مزید سخت فیصلے نہیں کر سکتے۔

    ذرائع وزارت کا کہنا ہے کہ پاکستان نے متبادل ذرائع سے آمدن بڑھانے کے لیے تجاویز اور خسارہ کم کرنے کے لیے متبادل پیش کردیے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق نئے ٹیکس لگائے بغیر آمدن بڑھانے کا متبادل پلان تیار کرلیا ہے۔

    اس ضمن میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ٹیکس انتظامات سخت کرنے کا روڈ میپ دے دیا ہے، ایف بی آر نے ٹیکس چوروں سے وصولی بہتر بنانے کا پلان دے دیا ہے۔

    ایف بی آر نے سخت اقدامات سے آمدن بڑھا کر مقررہ ہدف سے زائد ٹیکس جمع کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ پاکستان نے آئی ایم ایف کو یقین دہانی کروائی ہے کہ ٹیکس اہداف حاصل کیے جائیں گے۔