Tag: IMF

  • آئی ایم ایف اسحٰق ڈار سے غیر مطمئن، مزید مطالبات سامنے آگئے

    آئی ایم ایف اسحٰق ڈار سے غیر مطمئن، مزید مطالبات سامنے آگئے

    اسلام آباد: انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) نے وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کے اقدامات پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے ڈیزل پر لیوی مزید بڑھانے کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) نے وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار سے عدم اطمینان کا اظہار کردیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے جنوری اور فروری میں ڈیزل پر لیوی بڑھانے کا مطالبہ کردیا جس کے بعد حکومت نے آئندہ ماہ بھی ڈیزل پر مکمل ریلیف نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

    وزارت خزانہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ 2 ماہ میں یعنی فروری 2023 تک 20 روپے مزید پیٹرولیم لیوی بڑھائی جائے گی۔

    ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کے ساتھ ڈیزل پر فی لیٹر 50 روپے لیوی عائد کرنے کا معاہدہ ہے، لیوی بڑھانے سے ٹیکس محصولات ہدف حاصل نہ ہوا تو سیلز ٹیکس عائد کیا جائے گا۔

    ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے مطالبہ کیا ہے کہ ٹیکس ٹو جی ڈی پی شرح کو بڑھایا جائے۔

  • آئی ایم ایف نے مصر کے لیے بڑا پیکج منظور کر لیا

    آئی ایم ایف نے مصر کے لیے بڑا پیکج منظور کر لیا

    قاہرہ: آئی ایم ایف نے مصر کے لیے 3 ارب ڈالر کے مالیاتی پیکج کی منظوری دے دی۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے مصر کے لیے تین ارب ڈالر کے مالیاتی پیکج کی منظوری دے دی ہے۔

    جمعہ کے روز جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ نے مصر کے لیے توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) کے تحت تقریباً 3 ارب امریکی ڈالر کے 46 ماہ کے پیکج کومنظوری دی ہے۔

    آئی ایم ایف نے واضح کیا کہ اس پیکج کا مقصد مصر کا بیرونی بوجھ اور افراط زر کم کرنا ہے، تاکہ مصر مالیاتی پالیسی سے متعلق لچک دار شرح مبادلہ نافذ کر سکے۔

    انھوں نے کہا کہ مصر سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ وہ جامع انفرا اسٹرکچرل اصلاحات کرے، سماجی تحفظ اور اخراجات میں اضافہ کرے۔

  • سری لنکا کی ناکامی، آئی ایم ایف نے بڑا قدم اٹھا لیا

    سری لنکا کی ناکامی، آئی ایم ایف نے بڑا قدم اٹھا لیا

    کولمبو: سری لنکا بیل آؤٹ پیکج کے لیے آئی ایم ایف کی شرائط پوری کرنے میں ناکام ہو گیا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق سری لنکا نے بیل آؤٹ پیکج کے لیے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ کی شرائط پوری نہیں کیں، جس پر آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ نے 3 ارب ڈالر کے قریب بیل آؤٹ پیکج کی منظوری مؤخر کر دی۔

    سری لنکا کو بیل آؤٹ پیکج لینے کے لیے عوامی آمدنی میں اضافہ کرنا ہوگا، سری لنکن وزیرِ خزانہ کہتے ہیں قرضوں کی درخواست جنوری تک بڑھ سکتی ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ دہائیوں میں اپنے بدترین معاشی بحران سے نکلنے کا راستہ تلاش کرتے ہوئے، سری لنکا نے جون میں آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹاف لیول کا ایک معاہدہ کیا تھا۔

    سری لنکا نے ستمبر میں کہا تھا کہ اسے توقع ہے کہ بورڈ سال کے آخر تک اس معاہدے کی منظوری دے دے گا۔ حالیہ مہینوں میں پیش رفت سست رہی ہے، اور سری لنکا کے وزیر خزانہ نے گزشتہ ماہ تسلیم کیا تھا کہ درخواست جنوری تک بڑھ سکتی ہے۔

    روئٹرز کے مطابق سری لنکا کو قرض دہندگان سے پیشگی مالیاتی یقین دہانیاں حاصل کرنی ہوں گی، قرضوں کے بھاری بوجھ کو پائیدار راستے پر ڈالنا ہوگا اور عالمی قرض دہندہ کی جانب سے فنڈز کی تقسیم سے قبل عوامی آمدنی میں اضافہ کرنا ہوگا۔ آئی ایم ایف نے مشترکہ مذاکرات کی اہمیت پر بھی زور دیا، جس میں سری لنکا کے تین اہم قرض دہندگان چین، جاپان اور بھارت شامل ہوں۔

  • آئی ایم ایف کا پاکستان کی بات ماننے سے انکار ، مزید مطالبات سامنے رکھ دیے

    آئی ایم ایف کا پاکستان کی بات ماننے سے انکار ، مزید مطالبات سامنے رکھ دیے

    اسلام آباد : آئی ایم ایف نے پاکستان کی بات ماننے سے انکار کرتے ہوئے مذاکرات کیلئے مزید مطالبے سامنے رکھ دیے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کی ڈوبتی معیشت کیلئےایک اور بُری خبر آگئی، آئی ایم ایف نے وزارتِ خزانہ اور ایف بی آر کی بات ماننے سے انکار کردیا اور مزید مطالبات سامنے رکھ دیے۔

    آئی ایم ایف وزارت خزانہ اورایف بی آرکی کارکردگی سے مطمئن نہیں ہوسکا، جس کے بعد وزارت خزانہ اورآئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات اخراجات رپورٹ پررک گئے۔

    ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف وفد نے نویں جائزہ مذاکرات کیلئے وزارتِ خزانہ سے اخراجات میں کمی اور ایف بی آر سے آمدن مزید بڑھانے کا مطالبہ کیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ قرض کی قسط کیلئےرواں مالی سال کیلئے اخراجات رپورٹ اورسیلاب کے باعث اخراجات بڑھنے کی رپورٹ مانگی ہے، وزارت خزانہ اورایف بی آر نے رواں ماہ تک رپورٹ دینے پر آمادگی کا اظہار کیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق سیلاب سے اخراجات بڑھیں گے اور پرائمری سرپلس کا ہدف حاصل نہیں ہو سکے گا ، صوبوں کو دیے گئے سرپلس کا ہدف بھی حاصل نہیں کیاجا سکے گا، نتیجتاً وزارت خزانہ اورآئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات مزید تعطل کا شکار ہوں گے۔

  • آئی ایم ایف نے پھر مطالبہ کر دیا

    آئی ایم ایف نے پھر مطالبہ کر دیا

    اسلام آباد: آئی ایم ایف نے ایک بار پھر پاکستان سے مطالبہ کرتے ہوئے معاشی استحکام کے لیے اصلاحات کا عمل تیز کرنے کا کہہ دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف کی نمائندہ ایسٹر پریز روئز نے روئٹرز سے گفتگو میں کہا کہ پاکستان کو شدید معاشی مسائل کا سامنا ہے، اور افراط زر دہائیوں کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے۔

    ایسٹر پریز نے کہا کہ پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر میں بھی تیزی سے کمی آ رہی ہے، پاکستان معاشی اصلاحات کے عمل میں تیزی لائے۔

    انھوں نے یہ بھی کہا کہ وہ پاکستانی حکام سے انسانی امداد کو پہلی ترجیح بنانے کی پالیسیوں پر بھی بات کر رہے ہیں، ہم پاکستان میں مستحقین کو زیادہ مؤثر طریقے سے امداد دینا چاہتے ہیں۔

    پاکستان میں ریکوری پلان کی بروقت تیاری ضروری ہے، آئی ایم ایف

    ایسٹر پریز روئز نے کہا متاثرین کی ضروریات کو ہدف بنا کر امداد پہنچانا ہوگی، لیکن ریکوری پلان کی بروقت تیاری بھی ضروری ہے۔

  • آئی ایم ایف پروگرام کے باوجود ملک میں معاشی استحکام نہیں آسکا: مزمل اسلم

    آئی ایم ایف پروگرام کے باوجود ملک میں معاشی استحکام نہیں آسکا: مزمل اسلم

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما مزمل اسلم کا کہنا ہے کہ انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) پروگرام کے باوجود معاشی استحکام نہیں آسکا، معاشی استحکام نہ آنے کی وجہ سیاسی عدم استحکام ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما مزمل اسلم کا کہنا ہے کہ اپریل 2022 میں 3 ارب ڈالر ایکسپورٹس تھیں، اب ڈھائی ارب سے نیچے آگئی ہیں۔

    مزمل اسلم کا کہنا تھا کہ انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) پروگرام کے باوجود معاشی استحکام نہیں آسکا، معاشی استحکام نہ آنے کی وجہ سیاسی عدم استحکام ہے۔ ان کے پاس کوئی معاشی پالیسی نہیں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ایکسپورٹ میں بھی اربوں ڈالر کا خسارہ ہو رہا ہے، آئی ایم ایف پروگرام شروع ہونے کے باوجود بھی حالات میں بہتری نہیں آئی۔

    مزمل اسلم نے مزید کہا کہ یہ پہلی مرتبہ اس ملک کی تاریخ میں ہو رہا ہے، پاکستان جیسے ملک کا دیوالیہ نہیں ہوتا، ہم سری لنکا جیسا ملک نہیں۔

  • پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان بات چیت مزید تاخیر کا شکار

    پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان بات چیت مزید تاخیر کا شکار

    اسلام آباد: پاکستان اور انٹرنیشل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان بات چیت مزید تاخیر کا شکار ہوگئی، وزیر مملکت برائے خزانہ نے تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئی ایم ایف معیشت میں ٹیکسوں کا حصہ بڑھانے کا مطالبہ کر رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور انٹرنیشل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان بات چیت مزید تاخیر کا شکار ہوگئی، آئی ایم ایف کے ساتھ 21 نومبر تک بھی مذاکرات شروع نہ ہونے کا خدشہ ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات نومبر کے آخر تک تاخیر کا شکار ہو سکتے ہیں۔

    اس حوالے سے وزیر مملکت برائے خزانہ عائشہ غوث پاشا نے تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ بات چیت تاخیر کا شکار ہے، بات چیت اکتوبر میں ہونا تھی۔

    وزیر مملکت کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف معیشت میں ٹیکسوں کا حصہ بڑھانے کا مطالبہ کر رہا ہے، آئی ایم ایف چاہتا ہے کہ ٹیکسوں کا حصہ 9 سے بڑھا کر 11 فیصد کردیا جائے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ سیلاب سے پاکستان کی 2 فیصد معیشت تباہ ہوئی، سیلاب کی وجہ سے آئی ایم ایف سے چھوٹ لینا چاہتے ہیں۔

  • شہباز حکومت کی مشکلات میں اضافہ: آئی ایم ایف نے تاریخ کی سخت ترین شرائط سامنے رکھ دیں

    شہباز حکومت کی مشکلات میں اضافہ: آئی ایم ایف نے تاریخ کی سخت ترین شرائط سامنے رکھ دیں

    اسلام آباد : آئی ایم ایف نے شہباز حکومت کے سامنے تاریخ کی سخت ترین شرائط رکھ دیں، جس میں عمران حکومت کا فروری میں دیا گیا ریلیف پیکج ختم کرنا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف سے تاریخ کا سخت ترین شرائط کا پیکج سامنے آگیا، دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان کو مستقبل میں بھی پے در پے شرائط کا سامنا کرنا ہوگا۔

    آئی ایم ایف کی جائزہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عمران حکومت کا فروری میں دیا گیا ریلیف پیکج ختم کرنا ہوگا۔

    دستاویز میں کہنا تھا کہ پٹرولیم مصنوعات پر لیوی 30 روپے سےبڑھا کر 50 روپے کرنا ہوگی اور لیوی سے855 ارب روپےعوام سے وصول کرنا ہوں گے۔

    جائزہ رپورٹ کے مطابق ڈیولپمنٹ لیوی پوری کرنے کی وجہ سے پیٹرول اور ڈیزل پر عوام کو ریلیف کم ملے گا، عالمی منڈی میں پٹرول سستاہوا تو پٹرولیم مصنوعات پر 10.5 فیصد سیلز ٹیکس وصول کیا جائے گا۔

    اسی طرح بجلی کیلئے رعایتی نرخ مرحلہ وارختم کر نا ہوں گی ، آئی ایم ایف کی شرط سے بجلی کاٹیرف 26 روپے فی یونٹ تک پہنچ جائے گا۔

    دستاویز میں بتایا گیا کہ جولائی اوراگست میں بجلی کابنیادی ٹیرف 7 روپے 40 پیسے بڑھایاجا چکا ہے ، اس کے علاوہ ارکان پارلیمنٹ اور بیوروکریسی کےاثاثوں کی تفصیلات تک عوام کورسائی دی جائے گی۔

  • قرض پروگرام کی شرائط پر عمل درآمد نہیں ہوا: آئی ایم ایف بدستور غیر مطمئن

    قرض پروگرام کی شرائط پر عمل درآمد نہیں ہوا: آئی ایم ایف بدستور غیر مطمئن

    اسلام آباد: انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کا کہنا ہے کہ پاکستان نے قرض پروگرام کی شرائط پر عمل درآمد نہیں کیا، زرمبادلہ کے ذخائر اور پرائمری سرپلس کی شرائط پر عمل درآمد نہیں کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان کے ساتویں اور آٹھویں جائزے کی رپورٹ جاری کردی، آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ پاکستان نے قرض پروگرام کی شرائط پر عمل درآمد نہیں کیا، پاکستان نے 3 کارکردگی شرائط پوری نہیں کیں اور 7 اسٹرکچرل شرائط پر عمل درآمد نہیں کیا۔

    آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ زرمبادلہ کے ذخائر اور پرائمری سرپلس کی شرائط پر عمل درآمد نہیں کیا گیا، حال ہی میں موجودہ حکومت نے قرض پروگرام کی بحالی کےاقدامات کیے۔

    آئی ایم ایف کے مطابق موجودہ حکومت نے فیول سبسڈی کو ختم کیا، پالیسی ریٹ میں اضافہ کیا، مارکیٹ ایکسچینج ریٹ طے کیا گیا، حکومت نے توانائی کے شعبہ کے لیے نئی شرائط طے کی ہیں، سماجی شعبے کے نئے اہداف کا تعین کیا گیا ہے۔

    آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ رواں سال مہنگائی کی شرح 20 فیصد رہنے کی توقع ہے۔

    آئی ایم ایف کے مطابق مہنگائی بڑھنے سے احتجاجی مظاہرے ہو سکتے ہیں، اتحادی حکومت کو پارلیمنٹ میں کمزور اکثریت حاصل ہے، جاری کھاتوں کا خسارہ ڈھائی فیصد تک رہ سکتا ہے۔

    آئی ایم ایف کی جانب سے مزید کہا گیا ہے کہ مالی سال کے اختتام پر قرض بہ لحاظ جی ڈی پی 72.1 فیصد تک رہنے کا امکان ہے، رواں سال معاشی شرح نمو 3.5 فیصد اور جی ڈی پی کا بجٹ خسارہ 4.4 فیصد تک رہنے کا امکان ہے۔

  • آئی ایم ایف کی جانب سے قرض کی رقم میں اضافہ

    آئی ایم ایف کی جانب سے قرض کی رقم میں اضافہ

    اسلام آباد: آئی ایم ایف کی جانب سے قرض کی رقم میں اضافہ کر دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز عالمی مالیاتی فنڈ ( آئی ایم ایف) نے پاکستان کے لیے قرض پروگرام بحال کرتے ہوئے قسط جاری کرنے کی منظوری دے دی ہے۔

    جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ آئی ایم ایف نے پاکستان کے لیے قرض پروگرام کا حجم بڑھا دیا ہے، قرض کی میعاد بھی جون 2023 تک بڑھا دی گئی ہے۔

    اعلامیے کے مطابق قرض کا حجم 6 ارب ڈالر سے بڑھ کر 6.5 ارب ڈالر کیا گیا۔

    رواں مالی سال پاکستان کی معاشی شرح نمو 3.5 فی صد رہنے، ملک میں بے روزگاری 6 فی صد تک رہنے کا امکان ہے، رواں مالی سال کے دوران حکومتی اخراجات جی ڈی پی کا 17.1 فی صد ہو سکتے ہیں۔

    آئی ایم ایف اعلامیے کے مطابق رواں مالی سال کے اختتام تک زرمبادلہ ذخائر 16 ارب 22 کروڑ تک ہو سکتے ہیں، اور مہنگائی کی شرح 19.9 فی صد تک رہ سکتی ہے۔

    واضح رہے کہ آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ نے گزشتہ روز ہونے والے اجلاس میں پاکستان کے ساتھ ہونے والے اسٹاف لیول معاہدے کی منظوری دے دی ہے، ایگزیکٹو بورڈ نے پاکستان کا قرض پروگرام بحال کرتے ہوئے 1.17 ارب ڈالر کی قسط جاری کرنے کی منظوری دی، یہ رقم آئی ایم ایف کی جانب سے اسی ہفتے پاکستان کو منتقل کر دی جائے گی۔