Tag: IMF

  • حکومت کا بجلی اور گیس مزید مہنگی کرنے کا فیصلہ

    حکومت کا بجلی اور گیس مزید مہنگی کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: حکومت نے مزید مشکل فیصلے کرنے کی تیاری کرلی، آئی ایم ایف کی شرائط پر عمل کرنے کے لیے بجلی اور گیس مزید مہنگی کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ بجلی اور گیس مزید مہنگی کی جائے گی، اخراجات کم کیے جائیں گے اور ٹیکسوں میں اضافہ کیا جائے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سےنیپرا کے فیصلوں پر فوری عمل درآمد کیا جائے گا، حکومت فیول ایڈجسٹمنٹ کے فیصلوں پر بلا تاخیر عمل درآمد کرے گی۔

    ذرائع کے مطابق حکومت گورننس بہتر کرنے کے لیے اقدامات کرے گی، صوبائی اینٹی کرپشن کے محکموں کو مزید مؤثر بنایا جائے گا، حکومت بجٹ میں مختص کردہ سبسڈیز ہی استعمال کرے گی۔

    اکتوبر میں بجلی کی قیمت میں 91 پیسے فی یونٹ کا مزید اضافہ کیا جائے گا، پیٹرولیم لیوی مرحلہ وار 50 روپے فی لیٹر تک بڑھائی جائے گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف بورڈ کا اجلاس کل ہوگا جس میں پاکستان کے لیے 1 ارب 18 کروڑ ڈالر قرض کی منظوری کا جائزہ لیا جائے گا، آئی ایم ایف پاکستان کے ساتویں اور آٹھویں جائزوں پر غور کرے گا۔

    پاکستان آئی ایم ایف کی پیشگی شرائط پر عمل کر چکا ہے، آئی ایم ایف کو مزید اقدامات کی یقین دہانی کروائی جا چکی ہے۔

  • پاکستان نے آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کا اہم سنگ میل عبور کر لیا

    پاکستان نے آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کا اہم سنگ میل عبور کر لیا

    کراچی: پاکستان نے آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کا اہم سنگ میل عبور کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان نے آئی ایم ایف کے آئندہ جائزے کی تکمیل پر اسٹاف سطح پر معاہدے کا اہم سنگ میل عبور کر لیا۔

    جائزے کی تکمیل کے لیے تمام پیشگی اقدامات کر لیے گئے، ایک ارب 20 کروڑ ڈالر کی آئندہ قسط کے اجرا کے لیے بورڈ اجلاس آئندہ ہفتوں میں متوقع ہے۔

    رقوم کا انتظام مختلف ذرائع سے کیا جا رہا ہے جس میں دوست ممالک بھی شامل ہیں، آئندہ 12 ماہ کے لیے 4 ارب ڈالر کے اضافی قرضوں کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔

    وزارت خزانہ اور بینک دولتِ پاکستان نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ روپے کی قدر وقتی طور پر کم ہوئی ہے، جو چند ماہ میں مستحکم ہو جائے گی، روپے کی قدر میں تقریباً نصف کمی ڈالر کی عالمی قیمت میں اضافے سے منسوب کی جا سکتی ہے۔

    بیان میں کہا گیا ہے کہ درآمدی بل میں عارضی تیزی قابو میں آئے گی تو روپیہ بتدریج مضبوط ہوگا، روپے کی قدر ملکی سیاست اور آئی ایم ایف پروگرام پر تشویش کی بنا پر کم ہوئی، افواہیں قطعی بے بنیاد ہیں، آئی ایم ایف سے ایکسچینج ریٹ کی ایک خاص سطح طے پائی ہے۔

  • قرض دینے سے قبل آئی ایم ایف کا  پاکستان سے نیا مطالبہ

    قرض دینے سے قبل آئی ایم ایف کا پاکستان سے نیا مطالبہ

    اسلام آباد : آئی ایم ایف نے پاکستان سے طے شدہ امور پر پیش رفت کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا نادار طبقے کو ریلیف پرکوئی اعتراض نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف نے پاکستان کو طے شدہ امور پر پیشرفت کی ہدایت کردی ، آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ ایگزیکٹو بورڈ اجلاس سے قبل تمام ترجیحی نکات پرعمل کیا جائے۔

    آئی ایم ایف ذرائع کا کہنا ہے کہ اصلاحاتی ایجنڈے کے عدم نفاذ سے بورڈ اجلاس میں تاخیر ہوسکتی ہے، آئی ایم ایف اور پاکستان کےدرمیان اسٹاف لیول معاہدہ میں کوئی ملک اثرانداز نہیں ہوا۔

    ذرائع نے کہا کہ نادار طبقے کو ریلیف پرکوئی اعتراض نہیں لیکن پاکستان میں توانائی کی قیمتوں کےحوالےسے واضح پالیسی چاہتے ہیں کیونکہ گزشتہ حکومت نے آئی ایم ایف سے طے کئے گئے معاہدے پر عمل نہیں کیا۔

    آئی ایم ایف کا کہنا تھا کہ نگران حکومت آئی تواس سے بات چیت پر کوئی قدغن نہیں ہے، پاکستانی قوانین میں نگران حکومت آئی ایم ایف معاہدہ پردستخط نہیں کرسکتی۔

    خیال رہے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) اور پاکستان کے درمیان معاہدہ طے پا گیا ہے ، جس کے تحت آئی ایم ایف نے پاکستان کو ایک ارب 17کروڑ ڈالر فراہم کرنے پر رضامندی ظاہر کی۔

    آئی ایم ایف اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ ائی ایف ایف کے تحت 7ویں،8ویں مشترکہ ریویو کے معاملات طے پا گئے، توسیعی پروگرام کے تحت 4ارب 20کروڑ ڈالر مزید فراہم کیے جائیں گے۔

  • معاہدے سے پاکستان میں کمزور طبقات کو تحفظ ملے گا: ڈائریکٹر آئی ایم ایف

    معاہدے سے پاکستان میں کمزور طبقات کو تحفظ ملے گا: ڈائریکٹر آئی ایم ایف

    واشنگٹن: آئی ایم ایف کے ڈائریکٹر جیری رائس نے کہا ہے کہ پاکستان کے ساتھ قرض معاہدے سے پاکستان میں کمزور طبقات کو تحفظ ملے گا۔

    تفصیلات کے مطابق جمعرات کو پریس بریفنگ میں ڈائریکٹر آئی ایم ایف جیری رائس نے بتایا کہ پاکستان کے ساتھ اسٹاف کی سطح پر معاہدہ ہو گیا، اس معاہدے کے تحت پاکستان کو ایک ارب 17 کروڑ ڈالر ملیں گے، جس سے پاکستان کو جاری رقم 4.2 ارب ڈالر تک پہنچ جائے گی۔

    جیری رائس کا کہنا تھا کہ پاکستان آئی ایم ایف معاہدہ بہت زیادہ خبروں میں رہا، اور یہ اس پروگرام کے مشترکہ ساتویں اور آٹھویں جائزے پر مبنی ایک معاہدہ ہے۔

    آئی ایم ایف پاکستان کو ایک ارب 17کروڑ ڈالر فراہم کرنے پر رضامند

    انھوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ اس معاہدے سے پاکستانی معیشت میں استحکام لانے میں مدد ملے گی، دیگر چیزوں کے علاوہ زیادہ کمزور طبقات کے تحفظ کے لیے سوشل سیفٹی نیٹ میں اضافہ ہوگا، اسٹرکچر اصلاحات اور میکرو اکنامک صورت حال میں بہتری آئے گی۔

    جیری رائس نے بتایا کہ آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس 3 سے 6 ہفتے میں ہوگا۔

  • آئی ایم ایف سے قرض معاہدے میں پیش رفت

    آئی ایم ایف سے قرض معاہدے میں پیش رفت

    اسلام آباد: آئی ایم ایف کے ساتھ پاکستان کے قرض معاہدے میں پیش رفت ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے آئی ایم ایف سے متعلق ایک ٹویٹ میں معاہدے میں پیش رفت کے حوالے سے مطلع کیا ہے کہ آئی ایم ایف نے ساتویں اور آٹھویں جائزے کا میمورنڈم پاکستان کو دے دیا ہے۔

    مفتاح اسماعیل نے ٹویٹ میں لکھا آج صبح میمورنڈم آف اکنامک اینڈ فنانشل پالیسیز (MEFP) موصول ہو گیا ہے۔

    پاکستان کی جانب سے بجٹ منظوری کا مرحلہ 2 روز میں مکمل کیے جانے کا امکان ہے، ذرائع خزانہ ڈویژن کا کہنا ہے کہ بجٹ منظوری کے بعد اسٹاف لیول مذاکرات اور پھر معاہدہ طے پائے گا۔

    ذرائع نے بتایا کہ ایم ای ایف پی موصولی کے بعد پاکستان کو آئندہ ہفتے تک رقم ملنے کے امکانات روشن ہو گئے ہیں، پاکستان کو آئی ایم ایف سے ایک ارب ڈالر کی قسط جولائی کے پہلے ہفتے مل جائے گی، پاکستان آئی ایم ایف سے پروگرام 8 ارب ڈالر تک بڑھانے اور آئندہ سال تک توسیع کے لیے کوشاں ہے۔

  • آئی ایم ایف فنڈنگ کی رقم اور بیل آؤٹ پروگرام کی مدت میں اضافہ کرے گا: مفتاح اسماعیل

    آئی ایم ایف فنڈنگ کی رقم اور بیل آؤٹ پروگرام کی مدت میں اضافہ کرے گا: مفتاح اسماعیل

    اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) فنڈنگ کی رقم اور بیل آؤٹ پروگرام کی مدت میں اضافہ کرے گا، بیل آؤٹ پروگرام بحالی پر اہم پیش رفت ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) فنڈنگ کی رقم اور بیل آؤٹ پروگرام کی مدت میں اضافہ کرے گا، آئی ایم ایف پروگرام کی مدت میں ایک سال کی توسیع کی جائے گی۔

    مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف نے ابھی تک کوئی واضح عندیہ نہیں دیا، الی سال 23-2022 کے بجٹ کے حوالے سے اہم پیش رفت ہوئی ہے، بیل آؤٹ پروگرام بحالی پر اہم پیش رفت ہوئی ہے۔

    دوسری جانب آئی ایم ایف کے پاکستان سربراہ کا کہنا ہے کہ میکرو اکنامک کو مضبوط بنانے کی پالیسیوں پر بات چیت جاری ہے، میکرو اکنامک اہداف کی یادداشت پر چند دن میں معاہدہ متوقع ہے۔

    یاد رہے کہ پاکستان نے 2019 میں 39 مہینوں کے 6 ارب ڈالر کا آئی ایم ایف پروگرام لیا تھا، اب تک صرف نصف فنڈز یعنی 3 ارب ڈالرز جاری کیے گئے ہیں۔

  • آئی ایم ایف نے پاکستان کے معاشی اقدامات سے اتفاق کر لیا: حکام وزارت خزانہ

    آئی ایم ایف نے پاکستان کے معاشی اقدامات سے اتفاق کر لیا: حکام وزارت خزانہ

    اسلام آباد: وزارت خزانہ نے کہا ہے کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان معاملات طے پا گئے۔

    تفصیلات کے مطابق حکام وزارت خزانہ نے کہا ہے کہ پاکستان کے بجٹ اقدامات پر آئی ایم ایف راضی ہو گیا ہے، آئی ایم ایف نے پاکستان کے معاشی اقدامات سے اتفاق کر لیا۔

    حکام وزارت خزانہ کے مطابق آئی ایم ایف کی جانب سے اس سلسلے میں جلد اعلامیہ جاری ہونے کا امکان ہے۔

  • آئی ایم  ایف کا شہباز حکومت کو قرض دینے سے انکار ، ایک اور بڑا مطالبہ کردیا

    آئی ایم ایف کا شہباز حکومت کو قرض دینے سے انکار ، ایک اور بڑا مطالبہ کردیا

    اسلام آباد : آئی ایم ایف نے شہباز حکومت سے مزید اقدامات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا موجودہ بجٹ سے قرض پروگرام بحال نہیں ہوسکتا۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف نے شہباز حکومت کی جانب سے اقدامات ناکافی قرار دیتے ہوئے مزید اقدامات کامطالبہ کردیا۔

    آئی ایم ایف نمائندے نے کہا کہ وجودہ بجٹ سے قرض پروگرام بحال نہیں ہوسکتا، شہباز حکومت کے بجٹ پرتحفظات ہیں، آئی ایم ایف مزید براہ راست ٹیکسوں کا نفاذ چاہتا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اہم مقاصد کیلئے پاکستان کو بجٹ میں اضافی اقدامات کرنےہوں گے،اس سلسلے میں حکومت سے مذاکرات جاری ہیں تاہم مطلوبہ نتائج کیلئے بجٹ میں ردوبدل کیا جاسکتا ہے۔

    غیرملکی میڈیا رائٹرز نے کہا ہے کہ پاکستان کے نئے بجٹ کو آئی ایم ایف پروگرام سے ہم آہنگ کرنے کیلئے مزید اقدامات کی ضرورت ہو گی۔

    وزیرِ خزانہ مفتاح اسماعیل نے رائٹرزکو بتایا کہ حکام کے ساتھ کچھ محصولات اور اخراجات پر مزید وضاحت کے لیے بات چیت جاری ہے، پاکستان میں اقتصادی استحکام لانے کیلئے آئی ایم ایف حکام کو پالیسیوں کے نفاذ میں مدد دینے کے لیے تیارہیں۔

    وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ پاکستان اس وقت آئی ایم ایف کے ساتھ چھ ارب ڈالر کے پروگرام میں موجود ہے مگرآئی ایم ایف کو لاحق تحفظات کی وجہ سے نوے کروڑ ڈالر کی اگلی قسط جاری نہیں کی گئی ہے۔

    دوسری جانب ۔ بلومبرگ نے اپنی رپورٹ میں لکھا تھا کہ پاکستان کا بجٹ آئی ایم ایف سے قرض لینے کیلئے کافی نہیں ہے، پاکستان اور آئی ایم ایف کی میٹنگ اسی مہینے میں ہے۔

    پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر دس ارب ڈالر سے کم ہوگئے جبکہ ملک کو اگلے بارہ ماہ میں اکتالیس ارب ڈالر کی ضرورت ہے۔

    سٹی گروپ کے ماہر معاشیات نے بلومبرگ کو بتایا کہ اخراجات میں کمی کرکے اپنے خسارے کو کم کرنے کا پاکستان کا منصوبہ آئی ایم ایف کو اپنا قرض پروگرام دوبارہ شروع کرنے پر راضی کرنے کے لیے کافی نہیں ہے۔

    ماہر معاشیات کا کہنا تھا کہ ٹیکس ٹو جی ڈی پی کا تناسب یکم جولائی سے آٹھ اعشاریہ چھ فیصد سے بڑھ کر نو اعشاریہ دو فیصد ہوجائے گا جو پاکستان کی ابھرتی مارکیٹ کے مقابلے میں کم معلوم ہوتا ہے جبکہ پاکستان کی سود کی ادائیگیوں کا تخمینہ آمدنی کے تقربیا چوالیس فیصد تک پہنچ چکا ہے۔

  • حکومت امریکا سے ڈرتی ہیں، اس لئے روس سے معاہدے نہیں کررہی، سابق وزیر خزانہ

    حکومت امریکا سے ڈرتی ہیں، اس لئے روس سے معاہدے نہیں کررہی، سابق وزیر خزانہ

    اسلام آباد: سابق وزیرخزانہ شوکت ترین کا کہنا ہے کہ اب ہمیں آئی ایم ایف کے سامنے کھڑا ہونا پڑے گا، یہ معاہدے عوامی مفاد کے لئے نہیں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے سابق وزیرخزانہ شوکت ترین نے کہا کہ ہماری حکومت نے آئی ایم ایف کو واضح جواب دے دیا تھا کہ کسی صورت پٹرولیم مصنوعات اور بجلی پر پیسے نہیں بڑھائیں گے بلکہ ٹیکس بیس بڑھا کر پیسے پورے کردیں گے۔

    شوکت ترین نے کہا کہ موجودہ حکومت نے آئی ایم ایف سے جو معاہدے کئے وہ عوامی مفاد کے لئے نہیں ہے، اس لئے ہمیں آئی ایم ایف کے سامنے کھڑا ہونا پڑے گا مگر صورت حال یہ ہے کہ یہ تو آئی ایم ایف کے سامنے لیٹ گئے۔

    یہ بھی پڑھیں: موڈیز نے 5 پاکستانی بینکوں کے آؤٹ لک کو منفی کردیا

    نیوز کانفرنس میں سابق وزیر خزانہ نے الزام عائد کیا کہ موجودہ حکومت کی معاشی ٹیم نےہمارے دور کےنمبر جاری کیے، ہمیں کہا گیا کہ معاشی ترقی نہیں ہورہی، اب تسلیم کررہےہیں۔

    شوکت ترین نے کہا کہ ہماری کسان برادری میں پیسےگئے اور خوشحالی ہوئی کیونکہ انڈسٹری گروتھ کرنےسےمزدور خوشحال ہوتا ہے، انہوں نے بتایا کہ ہم نےگیس پرسوا2روپے بڑھائےتھے، امپورٹڈ حکومت نے ایک ہی جھٹکےمیں ساڑھے7روپے بڑھادیئے۔

    روس سے پیٹرول خریدنے سے متعلق سوال پر سابق وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ روس سے تیل خریدنے پر جب بھارت اور چین پر کوئی پابندی نہیں لگی تو ہم پر کیوں لگے گی؟ یہ لوگ روس اسلئے نہیں جارہے کیونکہ یہ امریکا سے ڈرتے ہیں۔

  • بجٹ 2022-23:سرکاری ملازمین کے لئے بُری خبر

    بجٹ 2022-23:سرکاری ملازمین کے لئے بُری خبر

    اسلام آباد: سرکاری ملازمین کیلئے تنخواہوں میں اضافہ کیسے کیا جائے؟حکومت کو نیاچیلنج درپیش ہوگیا۔

    ذرائع کے مطابق وفاقی بجٹ دس جون تک پیش کیا جانے کا امکان ہے، ملک میں جاری مہنگائی کے طوفان کے باعث سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کرنا حکومت کے لئے بڑا چیلنج بن گیا ہے، اور خزانہ ڈویژن نے مختلف تجاویز پر غور شروع کردیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں پانچ سے پندرہ فیصد تک اضافے کی تجویز زیر غور ہےتاہم تنخواہوں میں اضافےکی حتمی منظوری آئی ایم ایف رضامندی سےمشروط ہوگی۔

    تنخواہوں کو کیسے بڑھایا جائے گا؟ حکام نے اس سلسلے میں تین تجاویز پر سنجیدگی سے غور کرنا شروع کردیا ہے پہلی تجویز یہ ہے کہ گریڈ ایک سے انیس تک تنخواہوں میں پانچ سے1دس فیصد ایڈ ہاک الاؤنس بڑھایا جائے۔

    یہ بھی پڑھیں: پنجاب کا بجٹ کون پیش کرے گا؟ اتحادی حکومت کشمکش کا شکار

    دوسری تجویز یہ ہے کہ گریڈ بیس تا بائیس کےملازمین کیلئے دس سے پندرہ فیصد تک اضافہ کیا جائے جبکہ ریٹائرڈ سرکاری ملازمین کیلئے پنشن میں پانچ سے دس فیصد اضافے کی تجویز سامنے آئی۔

    ادھر ذرائع کا کہنا ہے کہ پےاینڈ پنشن کمیشن کی جانب سے رپورٹ حکومت کو موصول نہیں ہوئی ہے، حکومت نے پےاینڈپنشن کمیشن کو جلد رپورٹ تیار کرکے پیش کرنے کی ہدایت کردی ہے۔

    واضح رہے کہ مالی سال دو ہزار بائیس ۔ تئیس کا وفاقی بجٹ دس جون کو قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا،وزیراعظم شہباز شریف نے دس جون کو وفاقی بجٹ قومی اسمبلی میں پیش کرنے کی منظوری دے دی ہے جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کیا جاچکا ہے۔