Tag: IMF

  • عمران حکومت نے آئی ایم ایف سے کیے وعدوں کی خلاف ورزی کی: مفتاح اسماعیل

    عمران حکومت نے آئی ایم ایف سے کیے وعدوں کی خلاف ورزی کی: مفتاح اسماعیل

    اسلام آباد: ن لیگی رہنما اور سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے دیگر رہنماؤں کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ عمران حکومت نے آئی ایم ایف سے کیے وعدوں کی خلاف ورزی کی، پی ٹی آئی حکومت گھمبیر مسائل چھوڑ کر گئی ہے۔

    مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ عمران خان کی حکومت نے آئی ایم ایف سے جو وعدے کیے، وہ اور جو لکھ کر دیا، اس کی بھی خلاف ورزی کی، عمران خان کی حکومت کو ایمنسٹی نہیں دینی چاہیے تھی، انھوں نے 2 سال آگے کا پیسہ بھی سفید کرنے کی ایمنسٹی اسکیم دی۔

    مفتاح اسماعیل نے کہا کہ امید ہے شہباز شریف کی حکومت میں معاشی مستقبل بہتر ہوگا، مایوسی پھیلانا نہیں چاہتے مگر ریکارڈ کے لیے بتانا ضروری ہے کہ اس وقت حکومت پاکستان کا خسارہ 5600 ارب روپے ہے جو تاریخی ہے، اس کے علاوہ 800 ارب روپے کی سپلیمنٹری گرانٹ کی بات کی جا رہی ہے، اس طرح مجموعی طور پر حکومت پاکستان کا خسارہ 6400 ارب روپے ہے۔

    انھوں نے کہا شہباز شریف پوری کوشش کریں گے کہ یہ خسارہ کنٹرول کریں، یہ بات کرتے تھے کہ پچھلی حکومت نے بہت قرض چھوڑ دیا، آج تک پرائمری سرپلس نہیں ہوا، جب کہ اس سال صرف پرائمری ڈیفسٹ 1600 ارب روپے سے زیادہ ہے، افسوس کہ وزرا اور مشیرو ں نے عمران کو یہ کرنے دیا کہ معیشت کو داؤ پر لگا دیا۔

    مفتاح نے کہا پاکستان کے خلاف سازش تو پی ٹی آئی کر کے گئی ہے، پاکستان کا تجارتی خسارہ 45 ارب ڈالر ہونے کو ہے جو ریکارڈ ہے، 24 فیصد ایکسپورٹ بڑھی ہے مگر امپورٹ تو 50 فیصد بڑھی ہے، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ زیادہ ہے اس لیے کرنسی ذخائر کم ہو رہے ہیں، یکم مارچ سے یکم اپریل کے دوران ایک ماہ میں 500 کروڑ ڈالر کرنسی کے ذخائر میں کمی آئی۔

    انھوں نے کہا پچھلے دو ماہ پاکستان کے ساتھ سوتیلا سلوک کیا گیا، اب زرمبادلہ کے ذخائر کو بڑھانا سب سے زیادہ ضروری ہے۔ مفتاح نے کہا کہ کل اسٹاک مارکیٹ میں 1700 پوائنٹس کا تاریخی اضافہ ہوا، آج ڈالر 182 روپے 3 پیسے پر بند ہوا جو کل سے بھی کم ہے۔

  • یوکرین پر روسی حملہ، آئی ایم ایف کا ردِ عمل

    یوکرین پر روسی حملہ، آئی ایم ایف کا ردِ عمل

    نیویارک: یوکرین پر روس کے حملے بعد سے اب آئی ایم ایف نے بھی ردِ عمل ظاہر کر دیا ہے، اور اسے عالمی معیشت کے لیے تباہ کن قرار دیا، مالیاتی ادارے نے جنگ کے مضمرات کا بھی تفصیلی ذکر کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے کہا ہے کہ روس یوکرین کی جنگ دنیا کی معشیت کے لیے تباہ کن ہے، روسی حملے کے اثرات دنیا کی معیشت پر ترقی کی رفتار میں کمی کا باعث بنے گی۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ اس حملے کی وجہ سے عالمی سطح پر مہنگائی میں مزید اضافہ ہوگا، اور یہ عالمی معیشت کو لمبے عرصے کے لیے ممکنہ طور پر ایک نئے سانچے میں ڈھال دے گی۔

    بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ پناہ گزینوں کی لہر اور دوسرے انسانی مسائل کے علاوہ اس جنگ سے افراط زر بڑھ جائے گی، خوراک اور توانائی کی اشیا مہنگی ہو جائیں گی۔ نیز، جنگی صورت حال کے اثرات کاروبار میں خلل، سپلائی چینز کی بندش اور یوکرین کے ہمسایہ ممالک میں ترسیلات کی کمی کی صورت میں سامنے آ سکتے ہیں۔

    آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ اس جنگ سے دنیا بھر میں تجارت اور کاروبار بری طرح متاثر ہوں گے، سرمایہ کاروں میں غیر یقینی کی صورت حال بڑھ جائے گی، جس کا نتیجہ اثاثوں کی قیمتیں گرنے کی صورت میں نکلے گا، عالمی سطح پر لوگوں کے مالی حالات تنگی کی طرف جائیں گے اور ابھرتی ہوئی مارکیٹوں سرمائے کا اخراج بھی ہو سکتا ہے۔

    بیٹی اور نواسے کو بچانے امریکی شخص یوکرین پہنچ گیا

    آئی ایم ایف کے مطابق روس یوکرین جنگ کے اثرات دور تک پھیلیں گے، افریقہ اور مشرق وسطیٰ میں خوراک کے سامان کی قلت کا بھی خدشہ ہے، جہاں مصر جیسے ممالک اپنی گندم کا 80 فی صد روس اور یوکرین سے درآمد کرتے ہیں۔

  • آئی ایم ایف سے 1 ارب 5 کروڑ ڈالر موصول

    آئی ایم ایف سے 1 ارب 5 کروڑ ڈالر موصول

    کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان کو آئی ایم ایف سے 1 ارب 5 کروڑ 30 لاکھ ڈالر موصول ہو گئے۔

    ایس بی پی نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر کہا ہے کہ آئی ایم ایف پروگرام کے چھٹے جائزے کی کامیاب تکمیل کے بعد اسٹیٹ بینک کو 1.053 بلین ڈالر کی اگلی قسط موصول ہو گئی ہے۔

    وزارت خزانہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ پاکستان کو توسیع فنڈ سہولت کے تحت چھٹی قسط ادا کر دی گئی ہے، آئی ایم ایف سے رقم ملنے کے بعد اسٹیٹ بینک کے ذخائر 16 ارب 72 کروڑ ڈالر ہو گئے۔

  • قرض پروگرام کا جائزہ : آئی ایم ایف نے پاکستان کی درخواست منظور کرلی

    قرض پروگرام کا جائزہ : آئی ایم ایف نے پاکستان کی درخواست منظور کرلی

    اسلام آباد : آئی ایم ایف نے پاکستان کی درخواست پر قرض پروگرام کا جائزہ ملتوی کردیا ، فنانس ڈویژن نے باضابطہ طور پر آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کی میٹنگ ری شیڈول کرنے درخواست کی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان وزارت خزانہ مزمل اسلم نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں بتایا کہ آئی ایم ایف نے فنانس ڈویژن کی درخواست پر میٹنگ ری شیڈول کرنے پر رضامندی ظاہر کر دی ‌‌ہے۔

    خیال رہے پاکستان نے آئی ایم ایف کوبورڈآف ڈائریکٹراجلاس ری شیڈول کرنے کی درخواست کی تھی ، جس میں کہا تھا کہ آئی ایم ایف بورڈآف ڈائریکٹر کا 12 جنوری کا اجلاس ملتوی کیا جائے، پاکستان میں فنانس ترمیمی بل قومی اسمبلی،سینیٹ میں زیربحث ہے، دونوں ایوانوں سےبل منظورہوجائیں پھراجلاس بلایا جائے۔

    فنانس ڈویژن کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف بورڈ نے 12 جنوری کو پاکستان کے لیے قرض پروگرام کی بحالی کرنی ہے۔

    آئی ایم ایف بورڈ آف ڈائریکٹر کی میٹنگ بارہ جنوری کو ہونی تھی جبکہ پاکستان میں فنانس ترمیمی بل قومی اسمبلی اور سینیٹ میں ابھی تک زیر بحث ہے۔

  • آئی ایم ایف پاکستانی ٹیکس سسٹم کی خرابیاں دور کرنا چاہتا ہے: چیئرمین ایف بی آر

    آئی ایم ایف پاکستانی ٹیکس سسٹم کی خرابیاں دور کرنا چاہتا ہے: چیئرمین ایف بی آر

    اسلام آباد: چیئرمین ایف بی آر ڈاکٹر اشفاق حسین نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف پاکستانی ٹیکس سسٹم کی خرابیاں دور کرنا چاہتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین ایف بی آر نے منی فنانس بل پر پریس کانفرنس میں واضح کیا کہ آئی ایم ایف کو معاشی نمبرز چاہئیں، وہ پاکستانی ٹیکس سسٹم کی خرابیوں کو دور کرنا چاہتے ہیں۔

    ڈاکٹر اشفاق حسین نے پریس کانفرنس میں کہا کہ ہم جی ایس ٹی کو 17 فی صد پر لائے ہیں، فوڈ پراڈ کٹس کو محفوظ کیا، ٹیکس نہیں بڑھایا، ٹریکٹرز اور کھاد کو بھی ٹیکس سے بچایا ہے۔

    چیئرمین ایف بی آر کا کہنا تھا کہ منی فنانس بل کے حوالے سے تکنیکی نکات بہت زیادہ ہیں، میڈیا میں اس حوالے سے جو خبریں چلیں ان میں حقیقت نہیں تھی، ضروری تھا کہ تکنیکی نکات پر میڈیا کو آگاہ کیا جاتا۔

    اشفاق حسین نے کہا کہ آئی ایم ایف کوئی خوشی والی جگہ نہیں ہے مگر ایک حقیقت ہے، ہم اس کو تسلیم کرتے ہیں، اکتوبر میں آئی ایم ایف کے ساتھ ہمارے مذاکرات ہوئے تھے، آئی ایم ایف 700 ارب روپے کے نئے ٹیکس اقدامات چاہتا تھا لیکن ہم نے 343 ارب روپے کی رعایت ختم کرنے کی حامی بھری۔

    چیئرمین ایف بی آر نے مزید کہا آئی ایم ایف نے ٹیکس وصولی بڑھانے پر زور دیا ہے، آئی ایم ایف پروگرام میں ہمیشہ سے ٹیکس نظام میں اصلاحات کا زور دیا گیا، اور ایف بی آر میں کسی بھی دور سے زیادہ اصلاحات کی گئیں، اس سلسلے میں پانچ قوانین میں ترامیم کی گئی ہیں۔

  • بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا آئی ایم ایف کا مطالبہ پورا کر چکے: مشیر خزانہ

    بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا آئی ایم ایف کا مطالبہ پورا کر چکے: مشیر خزانہ

    اسلام آباد: مشیر خزانہ شوکت ترین کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کے پانچ مطالبات میں سے بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا مطالبہ پورا کر چکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق آج اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب کے موقع پر مشیر خزانہ شوکت ترین نے صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کی، انھوں نے بتایا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ ڈیل جلد ہو جائے گی۔

    شوکت ترین کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف نے ڈیل سے قبل 5 پیشگی اقدامات کا مطالبہ کیا ہے، جن میں ٹیکس چھوٹ کا خاتمہ اور اسٹیٹ بینک کی خود مختاری شامل ہیں۔

    انھوں نے بتایا کہ بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا مطالبہ پورا کر چکے ہیں، جب کہ ٹیکس استثنیٰ کے خاتمے، اور اسٹیٹ بینک کی خود مختاری کے بل تیار کر لیے گئے ہیں، وزارت قانون ان قانونی بلز کے مسودے کو حتمی شکل دے رہی ہے۔

    مشیر خزانہ نے مزید بتایا کہ کرنسی ریٹ اور مانیٹری پالیسی اسٹیٹ بینک کا دائرہ کار ہے۔

    دریں اثنا، اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب میں مشیر خزانہ نے کہا ملک کی معاشی ترقی کا ہدف 5 فی صد ہے، جسے حکومت رواں برس حاصل کر لے گی، معاشی شرح نمو کا اثر پائیدار ہونے کی شرط پر ہی عوام تک پہنچے گا۔

    انھوں نے کہا آئندہ 4 سال میں کامیاب پروگرام پر 1400 ارب خرچ کریں گے، 3 کروڑ افراد کو بلاسود قرضے دیے جائیں گے، زراعت، کاروبار اور گھروں کی تعمیر کے لیے قرض دیے جائیں گے، جاری اخراجات ٹیکس ٹو جی ڈی پی سے بھی زیادہ ہوتے ہیں، حکومت کا کام سماجی فلاح ہے لیکن فنڈز کی کمی سے مشکل ہو جاتی ہے۔

  • پاکستان میں مہنگائی اور بے روزگاری ، آئی ایم ایف نے بڑی پیش گوئی کردی

    پاکستان میں مہنگائی اور بے روزگاری ، آئی ایم ایف نے بڑی پیش گوئی کردی

    واشنگٹن : بین الاقوامی مالیاتی فنڈ آئی ایم ایف نے پیش گوئی کی ہے کہ پاکستان میں مہنگائی اور بے روزگاری میں مسلسل اضافہ کی وجہ سے روان مالی سال میں جی ڈی پی چار فیصد تک ہو سکتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بین الاقوامی مالیاتی فنڈ آئی ایم ایف نے ورلڈ اکنامک آؤٹ لک رپورٹ 2021 جاری کردی ، جس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی معاشی شرح نمورواں سال4فیصدرہےگی، حکومت نے شرح نمو 4.8 فیصد ہونے کا ہدف رکھا ہے۔

    آئی ایم ایف کا کہنا تھا کہ رواں مالی سال کے دوران پاکستان میں اوسط مہنگائی کی شرح 8.5 فیصد اور بے روزگاری کی شرح 5 سےکم ہو کر4.8 فیصد ہوسکتی ہے۔

    جبکہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جی ڈی پی کا تین عشاریہ ایک فیصد اور رواں مالی سال کے دوران بے روزگاری کی شرح چار عشاریہ آٹھ فیصد تک رہ سکتی ہے۔

    آؤٹ لک رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ پاکستان میں رواں سال مہنگائی میں اضافےکی شرح9.7فیصد اور آئندہ سال مہنگائی کی شرح 9.2فیصد رہے گی۔

    آئی ایم ایف نے پیشگوئی کی ہے کہ پاکستان میں2026میں مہنگائی کی شرح کم ہوکر6.5 فیصد ہوجائے گی۔

    خیال رہے دو ہفتے قبل ایشیائی ترقیاتی بینک نے 4 فیصد جی ڈی پی جبکہ عالمی بینک نے تین دن قبل 3.4 فیصد کی پیش گوئی کی تھی جسے حکومت نے غیر حقیقی قرار دے کر مسترد کر دیا تھا۔

    فِچ سلوشنز نے پاکستان کی جی ڈی پی چار عشاریہ دو فیصد بتائی تھی جو کہ چار عشاریہ آٹھ فیصد کے بجٹ کے ہدف سے نمایاں طور پر کم تھی۔

    اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے رواں مالی سال جی ڈی پی کی شرح نمو چار سے پانچ فیصد کے اوپر رہنے کی پیش گوئی کی ہے۔

  • عوام کیلئے پریشان کن خبر ، آئی ایم ایف  کا پاکستان سے بڑا مطالبہ

    عوام کیلئے پریشان کن خبر ، آئی ایم ایف کا پاکستان سے بڑا مطالبہ

    اسلام آباد : آئی ایم ایف نے پاکستان سے بجلی کی قیمت بڑھانے کامطالبہ کرتے ہوئے بجلی ٹیرف میں 1روپے 40پیسے فی یونٹ کا اضافہ کرنے کی تجویز دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف اورپاکستان کے درمیان ورچوئل مذاکرات کا تیسرا روز ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نےپاکستان سےبجلی کی قیمت بڑھانےکامطالبہ کردیا ہے۔

    آئی ایم ایف نے تجویز دی ہے کہ انکم ٹیکس،سیلز ٹیکس، ریگولیڑی ڈیوٹی کے حوالے سے مزید اقدامات کیےجائیں اور بجلی ٹیرف میں 1روپے 40پیسے فی یونٹ اضافہ کیاجائے، بجلی کی قیمت بڑھا کر ہی گردشی قرضے کو قابو کیا جاسکتا ہے۔

    آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ ایف بی آرریونیواکھٹےکرنےکےحوالےسےمزیداقدامات کرے اور 58کھرب سےبڑھاکر63کھرب محصولات کاہدف سالانہ ہدف کیا جائے۔

    ذرائع کے مطابق حتمی مذاکرات میں تمام فیصلوں کوحتمی شکل دی جائے گی۔

    آئی ایم ایف سےایک ارب ڈالر کی قرض کی قسط کیلئے مذاکرات ہو رہے ہیں، آئی ایم ایف حکام سےمذاکرات رواں ہفتے جاری رہیں گے۔

    خیال رہے پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان 6ارب ڈالر قرض کا معاہدہ تعطل کا شکار تھا۔

  • کرونا وائرس کے بعد معیشت کی بحالی: آئی ایم ایف نے خبردار کردیا

    کرونا وائرس کے بعد معیشت کی بحالی: آئی ایم ایف نے خبردار کردیا

    واشنگٹن: عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کا کہنا ہے کہ عدم مساوات اور مہنگائی کرونا وائرس سے ہونے والے نقصانات کی بحالی کو متاثر کر رہی ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے خبردار کیا ہے کہ کرونا وائرس کی وجہ سے ہونے والے بحران کی بحالی میں رواں سال کمی آئے گی کیونکہ کئی ممالک بڑھتی ہوئی قیمتوں اور قرضوں کے بوجھ سے نمٹ رہے ہیں اور اس وجہ سے غریب ممالک امیر ممالک سے پیچھے جا رہے ہیں۔

    آئی ایم ایف کے پاس اربوں ڈالر وبا سے متاثرہ ممالک کی بحالی میں مدد کر سکتے ہیں تاہم آئی ایم ایف کی مینجنگ ڈائریکٹر کرسٹلینا جارجیوا نے کہا ہے کہ اشیائے خور و نوش کی بڑھتی ہوئی قیمتوں اور ویکسین تک رسائی میں کمی ممالک پر بوجھ بن رہی ہے۔

    کرسٹلینا جارجیوا نے کہا کہ وبائی امراض اور اس کے اثرات سے اب بھی معیشت کی بحالی میں مشکلات درپیش ہیں جس کی وجہ سے ہم ٹھیک طرح سے آگے بڑھ نہیں پا رہے۔

    آئی ایم ایف اگلے ہفتے شرح نمو کا نیا فورکاسٹ جاری کرے گا تاہم انہوں نے کہا ہے کہ ہم امید کر رہے ہیں کہ رواں سال شرح نمو تھوڑی بہتر ہوگی جس کی جولائی میں پیشین گوئی چھ فیصد پر تھی۔

    جارجیوا کا کہنا تھا کہ زیادہ تر ابھرتے ہوئے اور ترقی پذیر ممالک کو وبا سے بحال ہونے میں مزید برس لگیں گے، تاہم تاخیر سے بحالی طویل المدتی معاشی نقصانات سے بچنے کو اور بھی مشکل بنا دے گی۔ ملازمتوں کی تاخیر سے بحالی نوجوانوں، خواتین اور مزدوروں کو بالخصوص متاثر کر رہی ہے۔

  • پاکستانی معیشت کیلئے بڑی خبر ، آئی ایم ایف سے 2.75 ارب ڈالر کی رقم موصول

    پاکستانی معیشت کیلئے بڑی خبر ، آئی ایم ایف سے 2.75 ارب ڈالر کی رقم موصول

    ‌‌‌کراچی : بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی جانب سے پاکستان کو 2.75 ارب ڈالر کی رقم موصول ہوگئی، جس کے بعد زرمبادلہ ذخائر 27.4 ارب ڈالر تک پہنچ گئے۔

    تفصیلات کے مطاب اسٹیٹ بینک آف پاکستان سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر تصدیق کی ہے کہ آئی ایم ایف نے پاکستان کو2.75 ارب ڈالر منتقل کردیے، آئی ایم ایف نےپاکستان سمیت رکن ممالک کےلیےنئےفنڈز کی منظوری دی، 2.75ارب ڈالر منتقلی کے بعد زرمبادلہ ذخائر 27.4 ارب ڈالر تک پہنچ گئے ہیں۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ اسٹیٹ بینک کے ریزرو20.4 بلین ڈالر کے ہو گئے، 20.4ارب ڈالرکےریزرو 3.5 ماہ کی درآمدات باآسانی پوراکر سکتےہیں، پاکستان نے 16.4ارب سے 27.4 ارب ڈالرکاصرف 3 سال میں پورا کیا۔

    یاد رہے رواں ماہ وزیر خزانہ شوکت ترین نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ آئی ایم ایف کورونا بحران سے نمٹنے کے لیے فنڈز فراہم کررہا ہے، آئی ایم ایف بورڈ کے شکر گزار ہیں، آئی ایم ایف نے مختلف ممالک کو 650 ارب ڈالر جاری کیے ہیں، پاکستان کو بھی 2.77 ارب ڈالر 23 اگست کو مل جائیں گے۔

    وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کو یہ رقم غیر مشروط طور پر فراہم کی جارہی ہے، فنڈز اسٹیٹ بینک کے اکاؤنٹ میں منتقل ہوجائیں گے۔