Tag: IMF

  • آئی ایم ایف کا افغانستان سے انخلا پر پاکستان کا شکریہ

    آئی ایم ایف کا افغانستان سے انخلا پر پاکستان کا شکریہ

    اسلام آباد: عالمی مالیاتی ادارے (انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ ۔ آئی ایم ایف) نے افغانستان سے اپنے عملے کے انخلا پر پاکستان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ مشکل وقت میں پاکستان کی اعلیٰ سطح پر کوششیں اہمیت کی حامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کی سربراہ کرسٹیلینا جارجیوا نے وزیر اعظم عمران خان کو خط لکھا، خط میں انہوں نے افغانستان سے آئی ایم ایف کے عملے اور ان کے اہل خانہ کے انخلا پر شکریہ ادا کیا۔

    ادارے کی سربراہ نے افغانستان سے انخلا میں پاکستان کے کلیدی کردار کو سراہا۔

    خط میں انہوں نے لکھا کہ افغانستان سے آئی ایم ایف کے عملے اور ان کے اہل خانہ کے بحفاظت انخلا پر شکر گزار ہیں، مشکل وقت میں پاکستان کی اعلیٰ سطح پر کوششیں اہمیت کی حامل ہیں۔

    کرسٹیلینا جارجیوا کا کہنا تھا کہ پاکستان اور آئی ایم ایف میں شراکت داری پر شکر گزار ہیں اور تعاون کے تسلسل کے متمنی ہیں۔

    انہوں نے وزیر اعظم اور پاکستانی عوام کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور وزرائے خارجہ، خزانہ، دفاع اور گورنر اسٹیٹ بینک کی کارکردگی کو سراہا۔

    خیال رہے کہ 21 اگست کو پاکستان انٹرنیشل ایئر لائن (پی آئی اے) کی پرواز 350 افراد کو کابل سے لے کر اسلام آباد پہنچی تھی، پرواز میں آئی ایم ایف کے عملے اور ان کے اہل خانہ کے 250 افراد کے علاوہ افغانستان و دیگر ممالک کے شہری بھی شامل تھے۔

  • آئی ایم ایف نے افغان حکومت کی فنڈز تک رسائی معطل کردی

    آئی ایم ایف نے افغان حکومت کی فنڈز تک رسائی معطل کردی

    واشنگٹن: عالمی مالیاتی ادارے (انٹرنیشل مانیٹری فنڈ ۔ آئی ایم ایف) نے افغان حکومت کی فنڈز تک رسائی بلاک کردی، طالبان کو سینٹرل بینک اثاثوں تک رسائی بھی حاصل نہیں ہوگی، سینٹرل بینک میں افغان حکومت کے 9 ارب ڈالرز ریزرو ہیں۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق انٹرنیشل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) نے افغان حکومت کی فنڈز تک رسائی بلاک کردی۔

    آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ طالبان کو افغانستان کے لیے اربوں ڈالرز تک رسائی نہیں ہوگی، افغانستان میں حکومت سے متعلق وضاحت کا فقدان ہے۔

    آئی ایم ایف اعلامیے کے مطابق ادارہ بین الاقوامی برادری کے خیالات کی رہنمائی کرتا ہے۔

    امریکی میڈیا رپورٹ کے مطابق افغانستان کو 23 اگست کو 450 ملین ڈالرز منتقل ہونا تھے، آئی ایم ایف نے افغانستان کے لیے 650 ارب ڈالرز ریزرو کیے ہوئے تھے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ طالبان کو سینٹرل بینک اثاثوں تک رسائی بھی حاصل نہیں ہوگی، سینٹرل بینک میں افغان حکومت کے 9 ارب ڈالرز ریزرو ہیں۔

  • آئی ایم ایف کا انکم ٹیکس اور بجلی ٹیرف بڑھانے کا مطالبہ، پاکستان نے  انکار کردیا

    آئی ایم ایف کا انکم ٹیکس اور بجلی ٹیرف بڑھانے کا مطالبہ، پاکستان نے انکار کردیا

    اسلام آباد : وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا کہ آئی ایم ایف سے مذاکرات جاری ہیں، آئی ایم ایف نے انکم ٹیکس اور بجلی ٹیرف بڑھانے کا مطالبہ کیا ہے لیکن ہم انکار کردیا ہے اور کہا یہ ہدف دوسرے طریقے سے حاصل کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خزانہ کا فیض اللہ کی زیر صدارت اجلاس ہوا،جس میں وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا کہ آئی ایم ایف سے مذاکرات جاری ہیں، آئی ایم ایف نے کہا 150 ارب روپے انکم ٹیکس بڑھا دو ، بجلی ٹیرف 4 روپے 95 پیسے بڑھا دو لیکن ہم نے کہا کہ یہ اس طرح نہیں کیا جا سکتا ، یہ ہدف دوسرے طریقے سے حاصل کریں گے۔

    شوکت ترین کا اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کل بھی بہت مثبت گفتگو ہوئی ، انہوں نے کہا ہے کہ اپنا پلان عملدرآمد کرکے دکھائیں ، آئی ایم ایف پروگرام میں رہ کر400 ارب ڈالر کے ان فلوآئیں گے ، آئی ایم ایف کے ساتھ چھٹہ ریویو اب ستمبر میں ہو گا۔

    وزیر خزانہ نے بتایا کہ کاٹن جننگ پر ٹیکس عائد کیا ہے ،پارلیمنٹ نے ضم شدہ اضلاع کو پانچ سال کی ٹیکس چھوٹ دی ہے ، ضم شدہ اضلاع 30 سال متاثر ہوئے انکو مدد کی ضرورت ہے ، ضم شدہ اضلاع کو ویلیو ایڈیڈ سیکٹرمیں مراعات دیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ صوبوں کے سرپلس پر ان کے ساتھ مذاکرات کریں گے ، این ایف سی کے تحت صوبوں کو 57.5 فیصد آمدن مل رہی ہے ، صوبوں کو کہا ہے مفروضے نہیں چاہئیں بیلنس شیٹ کا استحکام چاہیے۔

    شوکت ترین نے مزید کہا کہ آئندہ مالی سال میں قومی اقتصادی کونسل کی ہر سہ ماہی اجلاس کریں گے اور ایس ایم ای سیکٹر کو 20 لاکھ روپے تک کیش فلو بنیاد پر قرض دیں گے ، اس سال 9 ارب روپے کے کم سود قرضے ایس ایم ای سیکٹرکو دینے کے ساتھ ساتھ فنانسنگ بڑھائیں گے۔

  • حکومت آئی ایم ایف کا ہدف اپنے طریقے سے حاصل کرنے کی خواہاں

    حکومت آئی ایم ایف کا ہدف اپنے طریقے سے حاصل کرنے کی خواہاں

    اسلام آباد: وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر نے ایک اہم بیان میں کہا ہے کہ حکومت آئی ایم ایف کا ہدف اپنے طریقے سے حاصل کرنے کی خواہاں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کے خصوصی بجٹ پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ہوئے حماد اظہر نے کہا ہم نے آئی ایم ایف کو کہا ہے کہ ہم ہدف اپنے طریقے سے حاصل کرنا چاہتے ہیں۔

    انھوں نے بتایا کہ آئی ایم ایف نے ہدف دیا ہے کہ سرکلر ڈیٹ میں اضافے میں کمی لائی جائے، اس ہدف سے متعلق ان سے بات چیت جاری ہے، دراصل بجلی کے مہنگے معاہدوں کی وجہ سے سرکلر ڈیٹ میں اضافہ ہو رہا تھا۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے سبسڈیز کو بڑھا کر آئی ایم ایف کا ہدف حاصل کیا جائے گا، انھوں نے کہا ہم بجلی ٹیرف بڑھانے سے متعلق سبسڈی پر زیادہ توجہ دیں گے۔

    حماد اظہر کا ملک بھر میں لوڈ شیڈنگ ختم ہونے کا دعویٰ

    حماد اظہر نے بتایا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ حکومت کی بات چیت چل رہی ہے کہ ہمیں موقع دیا جائے، آئی ایم ایف کو کہا ہے کہ ہم ہدف اپنے طریقے سے حاصل کرنا چاہتے ہیں، آئی ایم ایف کا جو گروتھ ٹارگٹ تھا، ہم نے اس میں پرفارم کیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ بجلی کی قیمتوں سے متعلق آئی ایم ایف کے ساتھ بات چل رہی ہے، جو دیگر ٹارگٹ تھے اس کو حاصل کر چکے ہیں، ہم نے بجٹ میں براہ راست اور بالواسطہ ٹیکسز کی شرح کو نہیں بڑھایا، ٹیکس بڑھانے کی بجائے ہمیں ٹیکس نظام کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔

    حماد اظہر نے پروگرام میں گزشتہ حکومتوں کے حوالے سے بھی بات کی، انھوں نے کہا کہ گزشتہ حکومتوں کے قرضے ہمارے کھاتے میں نہیں ڈالے جا سکتے، ان قرضوں کی مد میں ہم نے سود واپس کیا، گزشتہ حکومت نے روپے کی قدر کو مصنوعی سہارے پر رکھا، ہم نے اصل قدر پر بحال کیا۔

  • آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کا مشروط طور پر  قرضے معاف کرنے کا عندیہ

    آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کا مشروط طور پر قرضے معاف کرنے کا عندیہ

    نیو یارک : آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک نے دنیا کے غریب ممالک کو "گرین پراجیکٹس” کے بدلے قرضوں میں چھوٹ دینے کے لئے اہم فیصلہ کیا ہے جس پر ٹھوس تجاویز طلب کی گئی ہیں۔

    عالمی مالیاتی اداروں آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کی رواں ہفتے ہونے والی موسم بہار کی میٹنگز میں غریب ممالک کے قرضوں کو ماحول دوست "سبز” سرمایہ کاری کے بدلے معاف کرنے کے منصوبے پر سنجیدگی سے غور کیا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے رپورٹ کے  مطابق اس موسم خزاں میں ہونے والے عالمی موسمیاتی اجلاس میں ٹھوس تجاویز کی توقع کی جارہی ہے۔

    کورونا وائرس کے بعد عالمی سطح پر معاشی گراوٹ کے باعث غریب ممالک کو دہرے بحران کا سامنا ہے ان پر اپنے قرضوں کی ادائیگی کا دباؤ ہے جبکہ ساتھ ہی وہ ماحولیاتی مسائل سے بھی نبرد آزما ہیں۔

    اس حوالے سے آئی ایم ایف کی مینیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالین جارجیوا کا کہنا ہے کہ یہ بات انہیں بہت زیادہ کمزور کرتی ہے۔ اس طرح دنیا کو نام نہاد سبز قرضوں کے تبادلے کا خیال سمجھ آتا ہے۔

    ورلڈ بینک کی ترجمان نے بھی اسی نکتے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ کورونا وائرس کے بحران نے ترقی پذیر ممالک کے لیے موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی تباہیوں کے بڑھتے ہوئے خطرات کا سامنا کرنا نہایت مشکل بنا دیا ہے

    پہلے ہی کم بجٹ کے ساتھ ان ممالک کو وباء کے شدید اثرات اور اس کے نتیجے میں پیدا ہونے والے معاشی بحران سے نمٹنے کے لیے ہنگامی مالی امداد کا استعمال کرنا پڑا ہے۔

    ورلڈ بینک کی ترجمان کے مطابق ایک تکنیکی ورکنگ گروپ جس نے نہ صرف آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کے نمائندوں کو بلکہ اقوام متحدہ اور او سی ای ڈی کے نمائندوں کو بھی اکھٹا کیا اسے اسی ہفتے شروع کیا گیا تھا تاکہ اس طرح کے چیلنجوں سے نبرد آزما ممالک کی مدد کے تخلیقی مواقعوں کو جائزہ لیا جا سکے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اگرچہ ابھی ٹھوس اقدامات کے لیے کسی خاص وقت کا اعلان نہیں کیا گیا لیکن اس میں شامل تمام فریق واضح طور پر اسکاٹ لینڈ کے شہر گلاسگو میں ہونے والے سی او پی 26 ویں موسمیاتی اجلاس کی جانب اشارہ کر رہے ہیں۔

    اس حوالے سے پیرس کی ایک عالمی سرمایہ کار کمپنی کے سی ای او چیریدو کا کہنا ہے کہ اگر سبز قرضوں کے تبادلے کے آپشن کی جانب جایا جاتا ہے تو اسے واضح طور پر اس عمل سے "مشروط” کرنا ہو گا کہ قرض میں ریلیف سبز منصوبوں کے آغاز کا باعث بنے۔

    آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کو متعدد جزیرے پر مبنی ممالک کی درمیانی آمدنی والی معیشتوں کی حالت زار پر بھی غور کرنا پڑے گا جنہیں معاشی امداد تو کم ملتی ہے لیکن انہیں ماحولیاتی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

  • عالمی سطح پر معاشی سرگرمیوں کی بحالی، آئی ایم ایف نے بڑی خوشخبری سنادی

    عالمی سطح پر معاشی سرگرمیوں کی بحالی، آئی ایم ایف نے بڑی خوشخبری سنادی

    اسلام آباد : عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے معیشت کے حوالے سے کہا ہے کہ معاشی بحالی کے پیکیج سے معیشتوں کوسہارا ملے گا اور رواں سال عالمی سطح پرمعاشی سرگرمیاں بحال ہونے کاامکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے معیشت سے متعلق گلوبل اکنامک آؤٹ لک جاری کردی، جس میں کہا ہے کہ ویکسین کی دستیابی سےکوروناپرقابو پاناآسان ہوجائےگا اور معاشی بحالی کے پیکیج سے معیشتوں کوسہارا ملے گا۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رواں سال عالمی سطح پرمعاشی سرگرمیاں بحال ہونےکاامکان ہے، رواں سال عالمی معاشی ترقی کی شرح5.5فیصدرہےگی جبکہ سال 2021 میں ابھرتی معیشتوں،ترقی پذیرممالک کی معاشی ترقی6.3فیصد رہے گی۔

    آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ 2022میں عالمی معیشت کی شرح نمو 4.2 فیصد رہے گی جبکہ کم آمدنی والی ترقی پذیرمعیشتیں5.1فیصدکی شرح سےترقی کریں گی اور عالمی سطح پرمعاشی لحاظ سےغیر یقینی کی فضا برقرار رہے گی۔

  • پاکستان کو قرضوں کی ادائیگی میں مزید وقت مل گیا

    پاکستان کو قرضوں کی ادائیگی میں مزید وقت مل گیا

    واشنگٹن: عالمی بینک اور آئی ایم ایف اجلاس میں پاکستان کو قرضوں کی ادائیگی میں مزید 6 ماہ کا وقت دینے کا فیصلہ کرلیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق عالمی بینک اور آئی ایم ایف کا اہم اجلاس ہوا جس میں پاکستان کو قرضوں کی ادائیگی میں 6 ماہ کا مزید وقت دینے کا فیصلہ کیا گیا، پاکستان کو قرضوں کی ادائیگی کی مد میں اس سے قبل ایک سال کا ریلیف دیا گیا تھا۔

    ذرائع کے مطابق قرضوں میں ایک سال کا ریلیف رواں سال دسمبر میں ختم ہورہا تھا، 6 ماہ کے مزید ریلیف سے پاکستان کو ایک ارب ڈالرز کا فائدہ ہوگا۔

    دوسری جانب کورونا ویکسین کی مد میں آئی ایم ایف، ورلڈ بینک نے ترقی پذیر ممالک کے لیے فنڈز کا اعلان بھی کیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ویکسین کے لیے ترقی پذیر ممالک کے لیے 12 ارب ڈالرز مختص کیے جارہے ہیں، کورونا ویکسین کے لیے پاکستان کو 400 ملین ڈالرز فراہم کیے جائیں گے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل معاشی ماہرین کا کہنا تھا کہ  آئی ایم ایف پروگرام کی منظوری سے عالمی بینک اورایشیائی ترقیاتی بینک سے بھی مالی معاونت کی راہ ہموار اور بیرونی قرضوں کی ادائیگی آسان ہوگی۔

    مزید پڑھیں: آئی ایم ایف بورڈ کااجلاس: پاکستان کیلئے قرضہ پروگرام کی منظوری کا امکان

    اے آروائی نیوز سے بات کرتے ہوئے ماہر معاشیات خرم شہزاد کا کہنا تھا کہ روپے پر دباؤ کم ہوگا اور قدر میں استحکام آئےگا، پاکستان نےپیشگی شرائط پوری کردی ہیں، جن میں روپےکی قدرکاتعین،گیس وبجلی کی قیمتیں، ٹیکس اصلاحات اورٹیکس چھوٹ کاخاتمہ اورشرح سودمیں اضافہ شامل ہے۔

    اخراجات میں کمی اور آمدنی بڑھانے پراقدامات کی طرف بھی پاکستان نے پیش رفت کی، ٹیکس رعایتیں ختم کرنے ٹیکس اصلاحات کےلیےاہم اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں جبکہ ایگزیکٹو بورڈ اجلاس سےقبل اثاثہ ظاہر کرنے والی اسکیم کی مدت بھی ختم ہو جائے۔

    خیال رہے آئی ایم ایف نےایمنسٹی اسکیم پراعتراض کیا تھا اور اسکیم میں مزیدتوسیع کی بھی مخالفت کی تھی، آئی ایم ایف کی ترجمان ٹریسا ڈبن ساشیز کا کہنا ہے کہ توسیع سے پاکستان کے کیس پر اثر پڑےگا۔

  • پاکستان میں مہنگائی مزید بڑھے گی ،  آئی ایم ایف نے خبردار کردیا

    پاکستان میں مہنگائی مزید بڑھے گی ، آئی ایم ایف نے خبردار کردیا

    اسلام آباد : عالمی مالیاتی فنڈ نے خبر دار کیا ہے کہ رواں مالی سال کے دوران پاکستان میں مہنگائی مزید بڑھے گی، جس میں آئندہ سال معمولی کمی آئے گی۔

    تفصیلات کے مطابق ایم ایف نے ورلڈ اکنامک آؤٹ لک رپورٹ جاری کردی ، جس میں کہا ہے کہ رواں برس پاکستان میں مہنگائی کی شرح دس اعشاریہ دو فی صد رہے گی ، جو آئندہ سال کم ہو کر 8.8 فی صد ہونے کا امکان ہے۔

    آئی ایم ایف نے پیش گوئی کی ہے کہ رواں مالی سال میں پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ دو اعشاریہ پانچ فی صد اور بے روزگاری صفر اعشاریہ چھ فی صد سے بڑھ کر پانچ اعشاریہ ایک فی صد ہونے کا امکان ہے۔

    حکومتِ پاکستان نے شرح نمو جی ڈی پی کے دو اعشاریہ ایک فی صد، افراطِ زر چھ اعشاریہ پانچ فی صد اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ایک اعشاریہ پانچ فی صد رہنے کا ہدف مقرر کیا تھا جو آئی ایم ایف کے مطابق ممکن نظر نہیں آ رہا۔

    آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ غربت کے خاتمے اور معیارِ زندگی بہتر بنانے کی عالمی کوششوں کو کرونا کے باعث ریورس گیئر لگ چکا ہے اور پاکستان میں ڈالر کی قدر میں کمی اور روپے کی قیمت میں بہتری کے باوجود ملک میں مہنگائی میں اضافہ ہو رہا ہے ، جس کی وجہ سے حکومت کی معاشی پالیسیوں پر شدید تنقید کی جا رہی ہے۔

    ماہرین کے مطابق روپے کی قدر میں بہتری کی وجہ بیرونِ ملک سے پاکستانیوں کی بھجوائی جانے والی ترسیلاتِ زر ہیں جب کہ اسٹیٹ بینک کے مطابق ترسیلاتِ زر ستمبر میں مسلسل چوتھے مہینے دو ارب ڈالر سے زائد رہیں۔

    اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ دو اکتوبر کو ختم ہونے والے ہفتے کے اختتام پر اسٹیٹ بینک کے پاس محفوظ زرِ مبادلہ کے ذخائر کا حجم 12 ارب ایک کروڑ 54 لاکھ ڈالر ریکارڈ کیا گیا جب کہ مجموعی ذخائر کا حجم 19 ارب تین کروڑ 51 لاکھ ڈالر ریکارڈ کیا گیا۔

    ریکارڈ کے مطابق ستمبر کی ترسیلات بڑھ کر 2 ارب 30 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئیں جو گزشتہ برس کے اسی مہینے کے مقابلے میں اکتیس اعشاریہ دو فی صد زیادہ اور اگست کی نسبت نو فی صد زائد ہیں۔

    اسی طرح رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی (جولائی تا ستمبر) کے دوران برآمدات میں گزشتہ برس کے مقابلے میں صفر اعشاریہ نو فی صد کمی جب کہ درآمدات میں صفر اعشاریہ پانچ فی صد اضافہ ہوا ہے۔

  • ٹیکس وصولیوں ، آئی ایم ایف نے پاکستان کو بڑا ریلیف دے دیا

    ٹیکس وصولیوں ، آئی ایم ایف نے پاکستان کو بڑا ریلیف دے دیا

    اسلام آباد : آئی ایم ایف نے 4950ارب ٹیکس وصولیوں کے ہدف پر رضامندی کردی ہے، آئی ایم ایف کی جانب سے 5100 ارب کے ٹیکس ہدف پرزور دیا گیا تھا جبکہ ایف بی آرکو4700ارب روپےتک وصولیوں کی امید ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو ( ایف بی آر ) کی نئے مالی سال میں ٹیکس اور ٹیکس استثنیٰ سے متعلق تجاویز حتمی مراحل میں ہوگئی ہے جبکہ ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے 4950ارب ٹیکس وصولیوں کے ہدف پر رضامندی کردی ہے، آئی ایم ایف کی جانب سے 5100 ارب کے ٹیکس ہدف پر زور دیا گیا تھا۔

    ذرائع کے مطابق ایف بی آرکو4700ارب روپےتک وصولیوں کی امید ہیں، آئی ایم ایف نے تمام شعبوں پر سیلزٹیکس استثنیٰ ختم کرنے پر زور دیا ہے، جس کے بعد نان فائلرز کیلئے ٹیکس کی شرح میں اضافہ کرنے کافیصلہ کیا گیا ، نان فائلرز کیلئے انکم ٹیکس اور ایف ای ڈی میں اضافہ کیاجائےگا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نان فائلرزکیلئےجی ایس ٹی کی شرح بھی17فیصدسےبڑھانےکی تجویز دی گئی ہے ، غیررجسٹرڈافراد کو ان پٹ ٹیکس کریڈٹ کی سہولت بھی نہیں ہوگی۔

    مزید پڑھیں : بجٹ مذاکرات، آئی ایم ایف پاکستانی عوام کو بڑا ریلیف دینے پر رضا مند

    ذرائع کے مطابق غیرملکی کرنسی کے لین دین پر 0.6فیصدسےایک فیصدتک ودہولڈنگ ٹیکس اور ای سگریٹ پرایف ای ڈی عائدکرنے کی تجویز دی گئی جبکہ بیوریجزپرایف ای ڈی کی شرح پرنظر ثانی کی بھی تجویز سامنے آئی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ایڈوانس انکم ٹیکس کا دائرہ ڈیلرز،ڈسٹری بیوٹرز،رٹیلرزتک بڑھانے اور بجلی بلزمیں ودہولڈنگ ٹیکس کی سلیبز بڑھا کر3کرنے فیصد کرنے کی تجویز زیر غور ہے جبکہ بجلی کے 33ہزار تک کے بل پر ٹیکس5فیصد سے7.5 فیصد کرنے ، 33سے 66ہزار تک کے بل پر ٹیکس 10فیصد کرنے اور 66ہزار سے زائدبل پر ودہولڈنگ ٹیکس 15فیصد کرنے کی تجویز بھی زیر غور ہے۔

  • قرض پروگرام، پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات جاری

    قرض پروگرام، پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات جاری

    اسلام آباد : پاکستان اور آئی ایم ایف کےدرمیان قرض پروگرام کیلئے تکنیکی مذاکرات جاری ہے، آئی ایم ایف کےڈائریکٹرکمیونیکیشن کا کہناہےکہ جلد جائرہ مذاکرات کو مکمل کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق انٹرنیشنل مانیٹری اورپاکستان کےدرمیان قرض پروگرام کیلئے مذاکرات جاری ہے۔ آئی ایم ایف کے ڈائریکٹر کمیونیکیشن جیری رائس نے کہا کہ پاکستان کیلئے قرض پروگرام موجودہ صورت حال میں بھی پہلے کی طرح جاری ہے۔ پروگرام کا دوسرا جائزہ جلد مکمل کرلیاجائے گا۔

    جیری رائس کا کہنا تھا کہ کہ پاکستان کےساتھ تکنیکی مذاکرات جاری ہیں،جو ایکس ٹینڈڈ فنڈفیسیلیٹی کیلئے کئے جارہےہیں، امید ہے کہ جلد مثبت نتائج سامنے آئیںں گے، مذاکرات میں کوروناوائرس کی عالمی وباکےباعث تعطل آیاتھا، اُس وقت ریپڈ فنانسنگ انتہائی اہم تھی۔

    یاد رہے ایک ماہ قبل آئی ایم ایف نے پاکستان کیلئےایک ارب چالیس کروڑڈالرریپڈ فنانسسنگ کے تحت جاری کئے تھے، اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ موجودہ غیریقینی صورتحال میں کوروناکےمعاشی اثرات سامنےآئیں گے، آئی ایم ایف کی مدد سے بین الاقوامی ذخائرمیں بہتری آئے گی اور عارضی اخراجات میں اضافےکیلئےبجٹ کومالی اعانت فراہم ہوگی۔

    آئی ایم ایف کا کہنا تھا کہ صحت کی ہنگامی صورتحال سےنمٹنے اور معاشی سرگرمیوں کیلئےپاکستان نےمالی پیکج کااعلان کیا، حکومت پاکستان معاشرتی حفاظت کےپروگرام کومستحکم کررہی ہے اور پاکستانی حکام متاثرین کوفوری امدادفراہم کررہےہیں جبکہ اسٹیٹ بینک نے بھی نئی فنانسنگ سہولت،دیگرکئی بروقت اقدامات کیے۔

    خیال ریے جولائی 2019 کو آئی ایم ایف نے پاکستان میں معاشی استحکام کے لیے تین سال کے عرصے میں 6 ارب ڈالر قرض فراہم کرنے کی منظوری دی تھی ، جس کے بعد پاکستان کو آئی ایم ایف کی جانب سے اب تک ایک ارب 45 کروڑڈالر کاقرضہ مل چکا ہے۔