Tag: IMF

  • کورونا سے متاثر 100 ممالک نے مالی امداد کیلئے آئی ایم ایف سے رجوع کرلیا

    کورونا سے متاثر 100 ممالک نے مالی امداد کیلئے آئی ایم ایف سے رجوع کرلیا

    واشنگٹن : کوروناسےمتاثر 100 ممالک نے مالی امداد کیلئے آئی ایم ایف سے رجوع کرلیا، آئی ایم ایف اب تک پچاس ممالک کیلئے رقم کی منظوری دے چکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ ( آئی ایم ایف) نے کورونا سے متعلق بریفنگ میں بتایا گیا کہ سوسےزائد ممالک نےفنڈسےمالی مددکی درخواست کی ہے۔ آئی ایم ایف نے 7 مئی تک آئی ایم ایف بورڈ نے 50 ممالک کیلئے 18 ارب ڈالرکی منظوری دی ہے۔

    بریفنگ میں بتایا گیا کہ آئی ایم ایف نےایمرجنسی سہولت کاحجم دگناکردیاہے، اب ریپڈ کریڈٹ فنانسنگ کےتحت سوارب ڈالرتک ضروریات پوری کی جاسکتیں ہیں۔

    انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ کی جانب سے کہا گیا کہ آئی ایم ایف متاثرہ ممالک کی مدد کیلئےانتہائی تیزی سےکام کر رہاہے، آئی ایم ایف کی ایم ڈی نےعالمی بینک کے صدر کے ساتھ مل کرغریب ممالک کیلئےقرضوں کی واپسی مؤخرکرنےکی تجویز دی تھی۔

    بریفنگ میں کہا گیا جی ٹوئنٹی ممالک نےکی جانب سے قرضوں کی واپسی مؤخر کرنے کی تجویزپر مثبت جواب آیاہے جبکہ آئی ایم ایف نےپاکستان کیلئے بھی  ریپڈ فنانسنگ کےتحت ایک ارب 38 کروڑڈالر جاری کئے ہیں۔

    خیال رہے کہ آئی ایم ایف کورونا وائرس سے لڑنےکیلئے ممالک کی مدد کیلئے کوشاں ہیں ، اس سے قبل جی ٹوئنٹی ممالک وزرائے خزانہ اورآئی ایم ایف کا مشترکہ اجلاس ہوا تھا،جس میں کورونا وائرس کےنقصانات کےحوالےسےاہم فیصلے کئے گئے تھے۔

    کرسٹلینا جارجیوا کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف نے قرض فراہمی کےحجم کوڈبل کر دیا ہے، جس کے بعد آئی ایم ایف کی قرض فراہمی کی صلاحیت اب دس کھرب  ڈالر ہوگئی ہے، قرض فراہمی کانیا دورجنوری دوہزاراکیس سے ہوگا اورتین سال تک جاری رہےگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کےبورڈنےسی سی آرٹی کےبارےمیں ریفارمزکی منظوری بھی دی ہے، اس ریفارم کےتحت غریب ممالک فنڈ کوقرضوں کی واپسی کےبجائےسی سی آرٹی فنڈ میں رقم جمع کروائیں گے۔

  • آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان کو بڑا ریلیف مل گیا

    آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان کو بڑا ریلیف مل گیا

    اسلام آباد: آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان کو بڑا ریلیف مل گیا، پاکستان کی ٹیکس وصولیوں، ترقیاتی اخراجات، سود ادائیگوں میں کمی کی درخواست منطور کرلی گئی۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان کے لیے بجٹ میں بڑی رعایتیں دے دی گئیں، ایف بی آر کا سالانہ ٹیکس وصولی کا ہدف 4803 ارب سے کم کرکے 3908 ارب روپے مقرر کردیا گیا، رواں مالی سال کے لیے ایف بی آر کا نظرثانی شدہ ہدف 5143 ارب روپے تھا۔

    دستاویز کے مطابق براہ راست ٹیکس وصولی 1924 ارب سے کم کرکے 1622 ارب روپے کردی گئی ہے، سیلز ٹیکس کا ہدف 1852 ارب سے کم کرکے 1427 ارب کردیا گیا۔

    اسی طرح پیٹرولیم سرچارج 5 ارب روپے کی کٹوتی کے ساتھ 292 ارب روپے کردیا گیا، مجموعی حکومتی آمدن 7034 ارب کے بجائے 5979 ارب کرنے کی منظوری دی گئی ہے، نان ٹیکس ریونیو 1319 ارب کے بجائے 1287 ارب روپے کے ہدف کی منظوری بھی دی گئی ہے۔

    دستاویز کے مطابق مجموعی اخراجات کا تخمینہ 10 ہزار 204 ارب کے بجائے 9 ہزار 836 ارب روپے کردیا گیا، پبلک سیکٹر ڈیولپمنٹ پروگرام میں 100 ارب روپے کی کٹوتی کردی گئی، سالانہ وفاقی ترقیاتی بجٹ کٹوتی کے بعد 488 ارب روپے کا رہ گیا۔

    اسی طرح صوبوں کے ترقیاتی بجٹ میں بھی بڑی کٹوتی کی گئی ہے، صوبائی ترقیاتی بجٹ 844 ارب سے کم کرکے 461 ارب کردیا گیا، بجٹ خسارہ 687 ارب اضافے کے ساتھ 3916 ارب کا اندازہ لگایا گیا ہے۔

    دستاویز کے مطابق رواں مالی سال بجٹ خسارہ 7.3 فیصد سے بڑھ کر 9.3 فیصد ہونے کا امکان ہے، رواں مالی سال معاشی شرح نمو 2.5 فیصد کے بجائے منفی 1.5 فیصد ہونے کا امکان ہے، برآمدات و درآمدات کے اہداف میں بھی کمی کی منظوری دی گئی ہے۔

  • پاکستان میں پیٹرولیم کی قیمتوں میں کوئی عمل دخل نہیں: نمائندہ آئی ایم ایف

    پاکستان میں پیٹرولیم کی قیمتوں میں کوئی عمل دخل نہیں: نمائندہ آئی ایم ایف

    اسلام آباد: انٹرنیشل مانیٹری فنڈ کی پاکستان میں مقیم نمائندہ ٹریسا ڈبن کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کا پاکستان میں پیٹرولیم کی قیمتوں میں کوئی عمل دخل نہیں، اگر حکومت پیٹرولیم لیوی کم نہیں کرتی تو یہ اس کا فیصلہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کی پاکستان میں مقیم نمائندہ ٹریسا ڈبن نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کو کرونا وائرس کے باعث چیلنجز کا سامنا ہے، آئی ایم ایف اثرات سے نمٹنے کے لیے عالمی سطح پر 50 ارب ڈالر فراہم کرے گا۔

    ٹریسا ڈبن کا کہنا ہے کہ پاکستان نے کرونا کے خلاف بروقت اقدامات کیے ہیں، کرونا سے پہلے معاشی اصلاحات اور اقدامات کیے جارہے تھے۔ آئی ایم ایف پروگرام کے بعد ملکی معیشت بہتری کی جانب گامزن تھی، پاکستان میں ٹیکس وصولیوں میں اضافہ ہو رہا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ کرونا وائرس کے بعد پاکستانی معاشی شرح نمو میں کمی متوقع ہے، رواں مالی سال افراط زر کی شرح 11.3 فیصد تک رہنے کا امکان ہے، پاکستان کے اخراجات میں 700 ارب روپے تک کا اضافہ ہوسکتا ہے، ٹیکس وصولیوں میں 900 ارب تک کمی متوقع ہے۔

    ٹریسا ڈبن کا کہنا تھا کہ کرونا سے نمٹنے کے لیے 1.4 ارب ڈالر قرض کی منظوری دی گئی، پاکستان کے لیے ریپڈ فنانس کی منظوری دی گئی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کا پاکستان میں پیٹرولیم کی قیمتوں میں کوئی عمل دخل نہیں، اگر حکومت پیٹرولیم لیوی کو کم نہیں کرتی تو یہ اس کا فیصلہ ہے، پاکستان آئی ایم ایف پروگرام میں رہتے ہوئے دوست ملکوں کے قرضے واپس کر سکتا ہے۔

  • کوروناکے خلاف جنگ، آئی ایم ایف نے پاکستان کیلئے بڑا اعلان کردیا

    کوروناکے خلاف جنگ، آئی ایم ایف نے پاکستان کیلئے بڑا اعلان کردیا

    واشنگٹن : آئی ایم ایف نے پاکستان کیلئے1.386ارب ڈالرکی منظوری دے دی اور کہا اضافی قرض ادائیگیوں کےتوازن کو بہتر بنانے کیلئے دیا گیا، امداد سےبین الاقوامی ذخائر میں کمی کو سہاراملے گا۔

    تفصیلات کے مطابق کوروناکےخلاف جنگ میں آئی ایم ایف نے پاکستان کیلئے بڑا اعلان کردیا، ،بین الاقوامی مالیاتی ادارےکے بورڈنےایک ارب 38 کروڑ 60 لاکھ ڈالر کی منظوری دےدی، آئی ایم ایف بورڈکے اجلاس میں اضافی قرض کی درخواست کی گئی تھی۔

    آئی ایم ایف کی جانب سے اعلامیہ میں کہا گیا کہ اضافی قرض ادائیگیوں کےتوازن کو بہتربنانے کیلئےدیا گیا ہے، فنڈزکی فراہمی ریپڈفنانسنگ انسٹرومنٹ کےتحت کی جارہی ہے۔

    اعلامیے میں کہا گیا کہ موجودہ غیریقینی صورتحال میں کوروناکےمعاشی اثرات سامنےآئیں گے، آئی ایم ایف کی مددسےبین الاقوامی ذخائرمیں بہتری آئےگی اور عارضی اخراجات میں اضافےکیلئےبجٹ کومالی اعانت فراہم ہوگی۔

    آئی ایم ایف کا کہنا تھا کہ صحت کی ہنگامی صورتحال سےنمٹنے اور معاشی سرگرمیوں کیلئےپاکستان نےمالی پیکج کااعلان کیا، حکومت پاکستان معاشرتی حفاظت کےپروگرام کومستحکم کررہی ہے اور پاکستانی حکام متاثرین کوفوری امدادفراہم کررہےہیں جبکہ اسٹیٹ بینک نے بھی نئی فنانسنگ سہولت،دیگرکئی بروقت اقدامات کیے۔

    آئی ایم ایف کے ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹرجیفری اوکاموٹو نے اپنے بیان میں کہا کہ کوروناوائرس کاپاکستانی معیشت پرنمایاں اثرپڑا، موجودہ صورتحال پاکستان کی معاشی نشوونمامتاثرکررہی ہے، کوروناکوروکنےکیلئےپاکستان نےتیزرفتاری سےاقدامات اٹھائے۔

    خیال رہے پاکستان نےتین ہفتےپہلےاس اضافی قرض کی درخواست کی تھی، جس پر آئی ایم ایف حکام کا کہنا تھا کہ پاکستان کو آئندہ ہفتے 1.4 ارب ڈالر جاری کیے جائیں گے۔

    واضح رہے کہ آئی ایم ایف کورونا وائرس سے لڑنےکیلئے ممالک کی مدد کیلئے کوشاں ہیں ، اس سے قبل جی ٹوئنٹی ممالک وزرائے خزانہ اورآئی ایم ایف کا مشترکہ اجلاس ہوا تھاجس میں کورونا وائرس کےنقصانات کےحوالےسےاہم فیصلے کئے گئے تھے۔

  • آئی ایم ایف آئندہ ہفتے پاکستان کو 1.4 ارب ڈالر جاری کرے گا

    آئی ایم ایف آئندہ ہفتے پاکستان کو 1.4 ارب ڈالر جاری کرے گا

    واشنگٹن: آئی ایم ایف حکام کا کہنا ہے کہ پاکستان کو آئندہ ہفتے 1.4 ارب ڈالر جاری کیے جائیں گے۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق آئی ایم ایف آئندہ ہفتے پاکستان کو 1.4 ارب ڈالر جاری کرے گا، پاکستان نے کرونا وائرس کے پیش نظر فنڈز کی فراہمی کی درخواست کی تھی۔

    آئی ایم ایف حکام کا کہنا ہے کہ 6 ارب ڈالر کے اضافی فنڈ کی سہولت پر کام جاری ہے، پاکستان ای ایف ایف پروگرام کی پالیسیوں ، اصلاحات پر عمل پیرا ہے۔

    واضح رہے کہ  آئی ایم ایف کورونا وائرس سے لڑنےکیلئے ممالک کی مدد کیلئے کوشاں ہیں ، اس سے قبل جی ٹوئنٹی ممالک وزرائے خزانہ اورآئی ایم ایف کا مشترکہ اجلاس ہوا تھاجس میں کورونا وائرس کےنقصانات کےحوالےسےاہم فیصلے کئے گئے تھے۔

    مزید پڑھیں: کروناوائرس کے خلاف جنگ، ورلڈبینک اور آئی ایم ایف نے فنڈ جاری کردیے

    کرسٹلینا جارجیوا نے بتایا تھا کہ آئی ایم ایف نےقرض فراہمی کےحجم کوڈبل کر دیا ہے، جس کے بعد آئی ایم ایف کی قرض فراہمی کی صلاحیت اب دس کھرب ڈالر ہوگئی ہے، قرض فراہمی کانیا دورجنوری دوہزاراکیس سے ہوگا اورتین سال تک جاری رہےگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ  آئی ایم ایف کےبورڈنےسی سی آرٹی کےبارےمیں ریفارمزکی منظوری بھی دی ہے، اس ریفارم کےتحت غریب ممالک فنڈ کوقرضوں کی واپسی کےبجائےسی سی آرٹی فنڈ میں رقم جمع کروائیں گے۔

    آئی ایم ایف کی ایم ڈی کا کہنا تھا کہ  سی سی آرٹی فنڈ میں چالیس کروڑ ڈالر دستیاب ہیں اورآئی ایم ایف اس کوبڑھاکرایک ارب ڈالر کرناچاہتاہے۔

  • ایران نے عالمی مالیاتی ادارے سے مدد مانگ لی

    ایران نے عالمی مالیاتی ادارے سے مدد مانگ لی

    تہران: ایران نے کروناوائرس سے لڑنے کے لیے عالمی مالیاتی ادارے(آئی ایم ایف) سے مدد مانگ لی۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق آئی ایم ایف کی خاتون چیئرمین کرسٹینا کا کہنا ہے کہ قرضوں سے متعلق خصوصی پروگرام کے ذریعے ان ممالک کی مالی مدد کی جائے گی جو مہلک وائرس سے متاثر ہیں۔

    اسی ضمن میں ایران نے عالمی مالیاتی فنڈ سے فوری طور پر مالی مدد طلب کی ہے تاکہ کروناوائرس سے جلد نمٹا جاسکے، جان لیوا وائرس سے چین کے سب سے زیادہ متاثر ہونے والوں ملکوں میں ایران بھی شامل ہے۔

    ایران کے سینٹرل بینک کے گورنر عبد النصیر کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف سے تقریباً 5 بلین ڈالر مدد کی درخواست کی ہے۔ خیال رہے کہ امریکی اور عالمی پابندیوں کے باعث ایرانی معیشت شدید متاثر ہے۔

    خیال رہے کہ ایران میں آج کروناوائرس کے مزید 75 کیسز سامنے آئے ہیں جس کے بعد مریضوں کی مجموعی تعداد 10 ہزار ہوچکی ہے۔ جبکہ مہلک وائرس سے 429 افراد ہلاک بھی ہوئے۔

  • قرض کی تیسری قسط ، پاکستان کیلئے بڑی خوشخبری آگئی

    قرض کی تیسری قسط ، پاکستان کیلئے بڑی خوشخبری آگئی

    اسلام آباد : آئی ایم ایف مشن نےپاکستان پروگرام کیلئےمعاہدے کی توثیق کردی، اپریل میں ہونےوالے بورڈ کے اجلاس میں پاکستان کیلئے 45 کروڑ ڈالر قرض کی قسط کی منظوری متوقع ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اورانٹرنیشنل مانیٹری فنڈکےدرمیان اسٹاف لیول معاہدہ طے پاگیا، آئی ایم ایف کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ آئی ایم ایف اور پاکستان کےدرمیان دوسرے اقتصادی جائزہ پراسٹاف سطح پرمعاہدہ ہوا ، پاکستان اور آئی ایم ایف کےدرمیان جائزہ مذاکرات تین سےتیرہ فرروی تک ہوئے، جس کےبعدآئی ایم ایف کاوفدپاکستان سےروانہ ہوگیا۔

    اعلامیہ میں کہا گیا پاکستان اور فنڈ کے درمیان پالیسیز اور اصلاحات پر بات چیت مکمل ہوگئی ہے ، آئی ایم ایف پروگرام کےتحت پاکستان کی حکومت معاشی اصلاحات جاری رکھےگی ، آئی ایم ایف کاوفدتمام تفصیلات بورڈاجلاس میں پیش کرےگا ، جس کی منظوری کےبعد پاکستان کو45 کروڑڈالرکی اگلی قسط جاری کی جائےگی۔ .

    آئی ایم ایف کے ترجمان گیری رائس نے کہا ہے کہ پاکستانی حکومت معاشی اصلاحات میں تیزی سے آگے بڑھ رہی ہے، پاکستان میں سوشل سیکٹرشعبےمیں تیزی لائی گئی ہے، پاکستان کے اقتصادی جائزےمیں اسٹاف لیول معاہدہ طےپایاگیا ہے، معاشی اصلاحات پرعمل درآمدسےایگزیکیٹوبورڈسےمنظوری کی راہ ہموارہوگی۔.

    خیال رہے آئی ایم ایف بورڈ کا اجلاس اپریل میں ہوگا، دوسرے اقتصادی جائزے کی منظوری کے بعد پاکستان کو قرض کی تیسری قسط جاری کی جائے گی، قسط کا حجم 45 کروڑ ڈالر ہوگا۔

    واضح رہے کہ 3 جولائی 2019 کو آئی ایم ایف نے پاکستان میں معاشی استحکام کے لیے تین سال کے عرصے میں 6 ارب ڈالر قرض فراہم کرنے کی منظوری دی تھی اور پاکستان کو آئی ایم ایف کی جانب سے اب تک ایک ارب 45 کروڑڈالر کاقرضہ مل چکا ہے۔

  • پاکستان کوقرض کی تیسری قسط ملے گی یا نہیں ؟  اہم فیصلے آج متوقع

    پاکستان کوقرض کی تیسری قسط ملے گی یا نہیں ؟ اہم فیصلے آج متوقع

    اسلام آباد : پاکستان اور آئی ایم ایف کےدرمیان جائزہ مذاکرات اختتامی مراحل میں داخل ہوگئے ، اہم فیصلے آج متوقع ہیں، مذاکرات کی کامیاب تکمیل پر پاکستان کوقرض کی تیسری قسط ملےگی۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی مالیاتی ادارےاور پاکستان کے درمیان جائزہ مذاکرات کا آج آخری روزہے ، اہم معاشی فیصلے آج مذاکرات کے اختتام پرمتوقع ہیں۔

    تین فروری سے جاری مذاکرات میں ٹیکس وصولیاں، مالیاتی خسارہ اوردیگراہم معاملات زیربحث آئے، پاکستان نے ٹیکس وصولیوں کاہدف کم کرنے اور مزید نئے ٹیکس نہ لگانےکاکہا ہے جبکہ بتایا کہ نان ٹیکس ریونیو کو بڑھایا اور نجکاری کے عمل کو تیزکیا جائے گا۔

    عالمی مالیاتی ادارے نے ہیومن ڈیویلپمنٹ پر زور دینے کا کہا اور فنڈ کےساتھ پانچ اہم ایف ڈی جیزپربھی بات ہوئی جبکہ ہیومن ڈیویلپمنٹ کیلئے بجٹ میں گنجائش بنانےکامشورہ دیاگیا ہے۔

    عالمی مالیاتی ادارے نے جاری کھاتوں کے خسارے میں کمی پراطمینان کااظہار کرتے ہوئے پاکستان کومعیشت کھولنے اور فری ٹریڈ معاہدوں کی اہمیت پرزوردیا۔

    اہم معاشی معاملات پرمذاکرات آج بھی جاری رہیں گے اور مذاکرات کےاختتام حکومت پاکستان اورآئی ایم ایف کی جانب سےاعلامیہ جاری کیاجائےگا،مذاکرات کی کامیاب تکمیل پر پاکستان کوقرض کی تیسری قسط ملےگی، قسط کاحجم 45 کروڑ ڈالر ہوگا۔

  • پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان پالیسی مذاکرات مکمل، منی بجٹ نہیں آئے گا

    پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان پالیسی مذاکرات مکمل، منی بجٹ نہیں آئے گا

    اسلام آباد: پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان پالیسی مذاکرات مکمل ہوگئے ، ذرائع کا کہنا ہے کہ منی بجٹ نہیں آئے گا اور جون تک ٹیکسز میں اضافہ بھی نہیں ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان پالیسی مذاکرات مکمل ہوگئے، مشیر خزانہ حفیظ شیخ اور آئی ایم ایف مشن کے سربراہ نے مذاکرات کی سربراہی کی جس میں وزارت خزانہ، ایف بی آر، نجکاری، توانائی، نیپرا، اوگرا اور دیگر حکام شریک ہوئے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ مذاکرات میں ایف بی آر اہداف میں کمی کی درخواست زیر غور آئی، آئی ایم ایف نے ٹیکس محصولات کا ہدف کم کرنے پر اصرار کیا، واضح رہے کہ آئی ایم ایف ٹیکس وصولوں میں کمی پر ایف بی آر کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کرچکی ہے۔

    وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ ٹیکس ہدف میں کمی نہیں کی جائے گی، مذاکرات میں اتفاق کیا گیا کہ ٹیکس ہدف کے حصول کی کوشش کی جائے گی۔

    ذرائع کے مطابق ٹیکس اہداف پورے کرنے کے لیے نان ٹیکس ریونیو میں اضافہ کیا جاسکتا ہے، نان ٹیکس ریونیو کے لیے نقصان میں چلنے والے اداروں کی نجکاری کی جائے گی، نان ٹیکس آمدن میں تقریباً 400 ارب روپے اضافہ کیا جائے گا۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق پہلے مرحلے میں 6 اداروں اور بعدازاں 27 اداروں کی نجکاری کی جائے گی جبکہ بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافے کےلیے مربوط نظام لایا جارہا ہے۔

    ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ مذاکرات میں پاور سیکٹر پر دی گئی سبسڈی ختم کرنے پر زور دیا گیا، توانائی حکام کو پاور سیکٹر کے نقصانات کم کرنے اور ریکوری کے لیے کہا گیا۔

  • آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان  پالیسی مذاکرات کا آغاز آج سے ہوگا

    آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان پالیسی مذاکرات کا آغاز آج سے ہوگا

    اسلام آباد : پاکستان اورآئی ایم ایف کےدرمیان پالیسی سطح کےمذاکرات آج سےشروع ہوں گے ، جس میں نئےٹیکس لگانےاور وصولیوں کا ہدف کم کرنےکافیصلہ متوقع ہے جبکہ نیپرا اور اسٹیٹ بینک کومزیدخود مختاری دینے کے امور پر بھی غور ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف اورپاکستان کےدرمیان پالیسی مذاکرات کاآغاز آج سےہوگا، مذاکرات میں پاکستانی وفدکی قیادت سیکریٹری خزانہ نوید کامران اور آئی ایم ایف وفدکی سربراہی مشن چیف ارنیستورامریز ریگو کریں گے۔

    ذرائع ایف بی آر کا کہنا ہے کہ وزارت خزانہ ،ایف بی آر،توانائی، نیپرا،اوگرا ،نجکاری حکام شرکت کریں گے اور ایف بی آرٹیکس محصولات کے ہدف میں کمی کی درخواست کرےگا، نئےٹیکس، شرح میں اضافےسے مہنگائی میں اضافہ ہوگا۔

    ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق آئی ایم ایف ٹیکس محصولات کےہدف میں کمی کےحق میں نہیں اور ٹیکس وصولیوں میں کمی پرایف بی آرکی کارکردگی سے ناخوش ہے، ٹیکس اہداف پورےکرنےکیلئےنان ٹیکس ریونیومیں اضافہ کیاجائے گا اور نان ٹیکس ریونیو کیلئےنقصان زدہ اداروں کی نجکاری کی جائے گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پہلےمرحلےمیں6اداروں،بعدازاں27اداروں کی نجکاری ہوگی جبکہ بجلی،گیس قیمتوں میں اضافہ نہیں کیاجائے گا ، آئی ایم ایف کو قیمتوں میں اضافہ نہ کرنےسےآگاہ کردیاگیا ہےکہ بجلی،گیس قیمتوں میں اضافےکیلئےمربوط نظام لایاجارہاہے۔

    مذاکرات میں ریگولیٹری باڈیز نیپرا اور اوگرا کو آزادانہ کام کرنے کی شرط کا جائزہ لیا جائے گا اور منی بجٹ لانے یا 200 ارب روپے کے ٹیکسز اقدامات پر بھی فیصلہ ہوگا۔

    آئی ایم ایف اورپاکستان کےدرمیان مذاکرات تیرہ فروری تک جاری رہیں گے، مذاکرات کی کامیاب تکیمل پرپاکستان کوقرض کی تیسری قسط مل جائےگی، قسط کا حجم 45 کروڑڈالرہوگا۔

    وزیراعظم کےمشیر برائےخزانہ حفیظ شیخ کاکہناہےکہ ٹیکس وصولیوں میں کمی اورمالیاتی مسائل کےپیش نظرفیسکل ایڈجسٹ منٹ کی جاسکتی ہے۔