Tag: IMF

  • پاکستان میں مہنگائی میں کمی متوقع ہے: کنٹری ڈائریکٹر آئی ایم ایف

    پاکستان میں مہنگائی میں کمی متوقع ہے: کنٹری ڈائریکٹر آئی ایم ایف

    اسلام آباد: عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کی کنٹری ڈائریکٹر ٹریسا ڈبن کا کہنا ہے کہ پاکستان میں مہنگائی میں کمی متوقع ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کی کنٹری ڈائریکٹر ٹریسا ڈبن کا کہنا ہے کہ پاکستانی معیشت کا بڑا مسئلہ یہ ہے کہ آمدن میں کیسے اضافہ کیا جائے۔

    کنٹری ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ ایکسچینج ریٹ اور سیفٹی نیٹ بھی پاکستانی معیشت کے اہم مسائل ہیں۔ پروگرام کے بعد ملکی معاشی مسائل میں اضافہ ہوا۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے سرکلر ڈیٹ کے خاتمے کے لیے جامع پروگرام مرتب کیا۔ پاکستان میں مہنگائی میں کمی کی توقع ہے۔ حکومت کو مارچ 2020 تک ٹیکس ریفنڈز ادا کرنے ہیں۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل آئی ایم ایف کے مشن چیف کا کہنا تھا کہ پاکستان کو اسٹرکچرل اصلاحات پر زور دینا ہے، اسٹرکچرل اصلاحات ہی بوم اینڈ بسٹ سائیکل سے نکال سکتی ہیں۔

    مشن چیف کا کہنا تھا کہ پاکستان نے معاشی عدم استحکام کو سدھارنے کے لیے جامع اقدامات کیے، اقدامات کے باعث استحکام دیکھنے میں آرہا ہے۔ بیرونی کھاتوں میں واضح بہتری نظر آرہی ہے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ مالیاتی کارکردگی میں نمایاں بہتری دیکھنے میں آئی ہے، حکومت نے بی آئی ایس پی کے لیے فنڈ میں اضافہ کیا ہے۔ معاشی شرح نمو سست روی کا شکار ہے تاہم یہ اندازوں کے مطابق ہے۔

  • مذہبی جنونیت نے بھارتی معیشت کا بھٹہ بٹھا دیا، آئی ایم ایف کی مایوس کن پیشگوئی

    مذہبی جنونیت نے بھارتی معیشت کا بھٹہ بٹھا دیا، آئی ایم ایف کی مایوس کن پیشگوئی

    نئی دہلی: بھارت میں مذہبی جنونیت، انتہا پسندی اور اس کے عوامی ردعمل کے اثرات معیشت پر بھی پڑنے لگے، عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف نے بھارتی معیشت میں سست روی کی پیشگوئی کردی۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف نے بھارتی معیشت میں سست روی کی پیشگوئی کردی۔ آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ بھارت میں قوت خرید، سرمایہ کاری اور ٹیکس وصولی میں نمایاں کمی آرہی ہے۔

    آئی ایم ایف کے مطابق قرضوں اور سود کی ادائیگی کے باعث اخراجات میں اضافہ ممکن نہیں۔ اس سے قبل اکتوبر میں بھی آئی ایم ایف نے بھارت کی معاشی شرح نمو میں 1 فیصد کمی کی پیشگوئی کی تھی۔

    خیال رہے کہ گزشتہ ماہ جاری کی جانے والی ایک رپورٹ کے مطابق بھارتی معیشت کی شرح نمو 6 سال کی کم ترین سطح پر آگئی، جولائی تا ستمبر بھارتی معاشی شرح نمو ساڑھے 4 فیصد رہی۔

    رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال جولائی تا ستمبر بھارتی معیشت کی شرح نمو 7 فیصد تھی، رواں سال اپریل سے جون 2019 میں بھارت شرح نمو 5 فیصد تھی۔

    اسی طرح بھارت میں بے روزگاری کی شرح بھی 40 سال کی بلند ترین سطح پر آگئی۔ آٹو سیکٹر میں بھی بے انتہا سست روی اور صارفین کی قوت خرید میں نمایاں کمی دیکھی گئی۔

    معاشی ابتری کی وجہ سے لدھیانہ میں سائیکلوں اور آگرہ میں جوتے جیسی صنعتوں سے وابستہ غیر منظم شعبے بڑی تعداد میں بند ہو چکے ہیں۔

    بھارتی ماہر معاشیات کے مطابق 3 برسوں میں بھارت میں بے روزگاری میں اضافہ ہوا ہے، ملک میں ملازمین کی تعداد 45 کروڑ تھی جو کم ہو کر 41 کروڑ رہ گئی ہے۔

  • آئی ایم ایف نے ایک بار پھر پاکستان میں معاشی استحکام کا اعتراف کرلیا

    آئی ایم ایف نے ایک بار پھر پاکستان میں معاشی استحکام کا اعتراف کرلیا

    اسلام آباد: عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کے مشن چیف کا کہنا ہے کہ پاکستان نے معاشی عدم استحکام کو سدھارنے کے لیے جامع اقدامات کیے جن کے باعث معاشی استحکام دیکھنے میں آرہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کے مشن چیف کا کہنا ہے کہ پاکستان کو اسٹرکچرل اصلاحات پر زور دینا ہے، اسٹرکچرل اصلاحات ہی بوم اینڈ بسٹ سائیکل سے نکال سکتی ہیں۔

    مشن چیف کا کہنا تھا کہ پاکستان نے معاشی عدم استحکام کو سدھارنے کے لیے جامع اقدامات کیے، اقدامات کے باعث استحکام دیکھنے میں آرہا ہے۔ بیرونی کھاتوں میں واضح بہتری نظر آرہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مالیاتی کارکردگی میں نمایاں بہتری دیکھنے میں آئی ہے، حکومت نے بی آئی ایس پی کے لیے فنڈ میں اضافہ کیا ہے۔ معاشی شرح نمو سست روی کا شکار تاہم یہ اندازوں کے مطابق ہے۔

    مشن چیف کا کہنا ہے کہ مارکیٹ اور سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہو رہا ہے۔ افراط زر کی شرح میں ٹھہراؤ ریکارڈ کیا گیا۔ اسٹیٹ بینک نے شرح سود میں اضافے کا رجحان روک دیا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ پروگرام کے تحت بیشتر اہداف حاصل کر لیے گئے ہیں۔ زر مبادلہ ذخائر، حکومتی قرض اور بجٹ خسارے پر اہداف حاصل کیے۔

    اس سے قبل ایک موقع پر آئی ایم ایف کے ڈائریکٹر کمیونیکیشن جیری رائس کا کہنا تھا کہ پاکستان نے تمام طے شدہ اہداف پورے کیے ہیں، آئی ایم ایف پروگرام آن ٹریک ہے۔

    ڈائریکٹر مڈل ایسٹ اور سینٹرل ایشیا ڈپارٹمنٹ آئی ایم ایف جہاد اظہور کے مطابق حکومت پاکستان کا اصلاحاتی پروگرام چند سال میں ہوئے عدم استحکام کو دور کردے گا اور پاکستان کی ساکھ بہتر بنانے میں مدد کرے گا۔

    جہاد اظہور کا کہنا تھا کہ تاحال پروگرام پر پیش رفت درست سمت میں جاری ہے۔

  • پاکستان کو آئی ایم ایف سے دوسری قسط دسمبر میں ملنے کا امکان

    پاکستان کو آئی ایم ایف سے دوسری قسط دسمبر میں ملنے کا امکان

    اسلام آباد: عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) اور پاکستان کے درمیان پہلے جائزے کا اختتام مثبت نوٹ پر ہوا، آئی ایم ایف سے دوسری قسط کا اجرا دسمبر میں متوقع ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف نے پاکستان کی معاشی صورت حال کا جائزہ لیا، پاکستان میں پہلے جائزے کا اختتام مثبت نوٹ پر ہوا، عالمی ادارے نے ملکی معیشت پر اطمینان کا اظہار کیا۔

    آئی ایم ایف نے حکومت کو مقررہ ٹیکس ہدف حاصل کرنے سمیت حکومت کی جاری گارنٹی کو محدود رکھنے کا کہا ہے، عالمی مالیاتی ادارے نے پاکستان کو گردشی قرضوں کا معاملہ حل کرنے پر زور دیا، جبکہ حکومت نے آئی ایم ایف سے کوئی چھوٹ نہیں مانگی۔

    آئی ایم ایف سے دوسری قسط کا اجرا دسمبر میں متوقع ہے، دوسری قسط کی مد میں 45کروڑ ڈالر ملیں گے۔

    خیال رہے کہ آئی ایم ایف پاکستان کے اقدامات کی تعریف کرچکا ہے۔ دوسری جانب 28 اکتوبر کو ایشیائی ترقیاتی بینک (اےڈی بی) نے پاکستان کے لیے7کروڑ 50لاکھ ڈالر قرض کی منظوری دی ہے، قرض کی رقم سیکنڈری تعلیم کی سہولیات فراہم کرنے کے لیے دی جائے گی۔

    یاد رہے کہ رواں سال جولائی میں عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کے مشن چیف ارنیستو راما ریز ریگو کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف پروگرام کا اصل مقصد پاکستانی معیشت میں توازن بحال کرنا ہے، موجودہ حکومتی پالیسیوں میں پروگرام مددگار ثابت ہوگا۔

    آئی ایم ایف پروگرام کا مقصد پاکستانی معیشت میں توازن بحال کرنا ہے: آئی ایم ایف مشن چیف

    ارنیستو راما ریز ریگو نے کہا تھا کہ آئی ایم ایف موجودہ پاکستانی حکومت کے پروگرام میں مدد فراہم کرے گا، معاشی بحالی کا پروگرام دو اہم ستونوں پر مشتمل ہے، ان میں پہلے نمبر پر بڑے مسائل کا حل اور دوسرے نمبر پر اداروں کی تنظیم نو شامل ہے، معشیت کو لاحق بڑے مسائل میں اندرونی اور بیرونی ادائیگیوں کا توازن، قرضوں کی ادائیگی اور دیگر مالیاتی معاملات شامل ہیں۔

  • آئی ایم ایف اور پاکستانی حکام کے مذاکرات حتمی مرحلے میں داخل

    آئی ایم ایف اور پاکستانی حکام کے مذاکرات حتمی مرحلے میں داخل

    اسلام آباد: انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) اور پاکستان حکام کے درمیان مذاکرات حتمی مرحلے میں داخل ہو گئے ہیں، ذرایع کا کہنا ہے کہ پاکستان نے ایف اے ٹی ایف کو آئی ایم ایف پیکیج سے الگ کرنے کا مطالبہ کر رکھا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ذرایع نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف وفد کے ساتھ پاکستانی حکام کے اقتصادی صورت حال پر تفصیلی مذاکرات ہوئے ہیں، پاکستان کی طرف سے مالیاتی اہداف پر نظر ثانی کے مطالبے پر آئی ایم ایف مشن جلد رد عمل دے گا، پاکستان رواں سال ٹیکس وصولیوں کے 5500 ارب ہدف پر نظر ثانی چاہتا ہے، پاکستان نے بانڈز جاری کرنے کے لیے ضمانت دینے کی شرط بھی ختم کرنے کی بات کی ہے۔

    ذرایع کے مطابق پاکستان نے مطالبہ کیا ہے کہ ایف اے ٹی ایف کو آئی ایم ایف پیکیج سے الگ رکھا جائے۔ دوسری طرف آئی ایم ایف کی طرف سے ترقیاتی پروگرام کے لیے مختص فنڈز کے اجرا پر زور دیا گیا ہے، آئی ایم ایف مشن ٹیکس وصولیوں کی اتھارٹی بنانے کے حق میں ہے، مالیاتی اخراجات مزید کم کر کے خسارے پر قابو پانے پر بھی زور دیا گیا۔

    آئی ایم ایف ٹیکس گزاروں کی تعداد بڑھانے، مختلف شعبوں میں استثنیٰ اور سبسڈی کم سے کم کرنے پر بھی زور دے چکا ہے۔

    اقتصادی ٹیم کی طرف سے مذاکرات میں مالیاتی اعداد و شمار دیے گئے، ذرایع کے مطابق آئی ایم ایف مشن کو بتایا گیا کہ پاکستان کے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں 32 فی صد کمی، رواں مالی سال کے پہلے 3 ماہ میں 64 فی صد کمی، فسکل خسارے میں پہلی سہ ماہی میں 50 فی صد کمی ہوئی جب کہ ٹیکس ریٹرنز فائل کرنے کے رجحان میں 55 فی صد اضافہ، ٹیکس وصولیوں میں پہلی سہ ماہی میں 15 فی صد اضافہ ہوا۔

    ذرایع کے مطابق مالی سال کی دوسری سہ ماہی کے لیے اہداف پر بھی بات چیت ہوئی، پہلے 4 ماہ میں ٹیکس وصولیوں کا ہدف 1447 ارب تھا، جولائی تا اکتوبر میں ہدف سے 167 ارب کم ٹیکس وصولیاں ہوئیں۔

    مشن کے ساتھ مذاکرات کے بعد پاکستان کو قرضے کی نئی قسط جاری کی جائے گی، آئی ایم ایف کے ساتھ 450 ملین ڈالر کی قسط کے سلسلےمیں بات چیت ہوئی ہے، آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر کے پروگرام میں سے 991 ملین ڈالر مل چکے ہیں، نئی قسط ملنے سے کل 1.44 ارب ڈالر پاکستان کو مل جائیں گے۔ تکنیکی سطح کے مذاکرات میں اقتصادی ڈیٹا کا تبادلہ کیا جا چکا ہے، آئی ایم ایف مشن پاکستان کا دورہ مکمل کر کے آج یا کل روانہ ہو جائے گا۔

  • آئی ایم ایف مشن کا وفد آج پارلیمنٹ ہاؤس پہنچے گا

    آئی ایم ایف مشن کا وفد آج پارلیمنٹ ہاؤس پہنچے گا

    اسلام آباد: عالمی مالیاتی ادارے(آئی ایم ایف) مشن کا وفد آج پارلیمنٹ ہاؤس کا دورہ کرے گا، مشن کے سربراہ ارنسٹو وفد کی سربراہی کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف مشن کا وفد سینیٹ اور قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خرانہ کے اجلاس میں شریک ہوگا، قائمہ کمیٹی خزانہ کے درمیان معاشی صورت حال پر بات ہوگی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وفود 6ارب ڈالر کے قرضے کے حوالے سے بات چیت کریں گے، اس دوران مشن ارکان اقتصادی صورت حال اور بہتری کے اقدامات پر روشنی ڈالیں گے۔

    مالیاتی ادارے کا وفد پروگرام کے تحت پاکستان میں موجود ہے جہاں وہ ملکی کارکردگی کا جائزہ لے رہا ہے اور جائزے کی کامیاب تکمیل پر پاکستان کو قرض کی دوسری قسط حاصل ہوجائے گی۔

    دوسری قسط کا حجم45 کروڑ 30 لاکھ ڈالر ہوگا، پاکستان کو ملنے والی پہلی قسط کا حجم99کروڑ 10لاکھ ڈالر تھا۔

    ایشیائی ترقیاتی بینک نے پاکستان کیلیے7کروڑ 50 لاکھ ڈالر قرض کی منظوری دیدی

    آئی ایم ایف کا وفد 7نومبر تک پاکستان میں قیام کرے گا، پہلا جائزہ مثبت نوٹ پر ختم ہوا، جب کہ آئی ایم ایف پاکستان کے اقدامات کی تعریف کرچکا ہے۔

    دوسری جانب 28 اکتوبر کو ایشیائی ترقیاتی بینک (اےڈی بی) نے پاکستان کے لیے7کروڑ 50لاکھ ڈالر قرض کی منظوری دی ہے، قرض کی رقم سیکنڈری تعلیم کی سہولیات فراہم کرنے کے لیے دی جائے گی۔

  • پاکستان اور آئی ایم ایف مذاکرات کا آخری مرحلہ آج شروع ہوگا

    پاکستان اور آئی ایم ایف مذاکرات کا آخری مرحلہ آج شروع ہوگا

    اسلام آباد: پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کا آخری مرحلہ آج شروع ہوگا، پالیسی لیول مذاکرات میں پاکستانی ٹیم کی قیادت مشیرخزانہ عبدالحفیظ شیخ کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور عالمی مالیاتی ادارے( آئی ایم ایف) کے درمیان مذاکرات کا آخری مرحلہ آج ہوگا، مشیرخزانہ سمیت سیکریٹری خزانہ، گورنراسٹیٹ بینک اور چیئرمین ایف بی آر شامل ہوں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پالیسی لیول مذاکرات میں آئی ایم ایف وفد کی قیادت مشن ہیڈ کررہے ہیں، پاکستان ٹیکس وصولیوں کے ہدف پر نظر ثانی پر زور دے گا،آئی ایم ایف کو نجکاری پروگرام میں پیشرفت سے آگاہ کیا جائے گا۔

    ’مالی سال کی دوسری سہ ماہی کے لیے اہداف پر بھی بات چیت ہوگی، مالی سال کے پہلے 4ماہ میں ٹیکس وصولیوں کا ہدف1447 ارب روپے تھا‘۔

    ذرائع کے مطابق چار ماہ جولائی تا اکتوبر ہدف سے167ارب کم ٹیکس وصولیاں ہوئیں، مذاکرات کے بعد پاکستان کو قرضے کی نئی قسط جاری کی جائےگی، آئی ایم ایف کے ساتھ450ملین ڈالر کی قسط پر بات چیت جاری ہے۔

    آئی ایم ایف کا وفد پاکستان پہنچ گیا، قرض کی دوسری قسط پر مذاکرات ہوں گے

    آئی ایم ایف سے 6ارب ڈالر پروگرام سے 991ملین ڈالر مل چکے ہیں، نئی قسط ملنے سےکل 1.44ارب ڈالرپاکستان کو مل جائیں گے، تکنیکی سطح کے مذاکرات میں اقتصادی ڈیٹا کا تبادلہ کیا جاچکا ہے۔

    خیال رہے کہ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کا وفد پاکستان میں ہے، وفد پاکستان میں پروگرام کےتحت پہلے دیے گئے قرض کا جائزہ لے رہا ہے، اور کارکردگی کی بنیاد پر پاکستان کو قرض کی دوسری قسط دی جائے گی، اسی سلسلے میں پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مرحلہ وار بات چیت کا سلسلہ جاری ہے۔

  • مشیرخزانہ سے عالمی بینک اور آئی ایم ایف سربراہان کی ملاقاتیں، معیشت پر گفتگو

    مشیرخزانہ سے عالمی بینک اور آئی ایم ایف سربراہان کی ملاقاتیں، معیشت پر گفتگو

    واشنگٹن: مشیرخزانہ ڈاکٹرعبدالحفیظ شیخ سے عالمی بینک اور آئی ایم ایف سربراہان کی ملاقاتوں کا سلسلہ جاری ہے، آج بھی ملاقاتوں میں پاکستان کی معیشت کی بہتری کے لیے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق ورلڈ بینک اور آئی ایم ایف سربراہاں سے ملاقاتوں میں مشیرخزانہ نے معاشی استحکام اور ادارہ جاتی اصلاحات کوششوں اور معاشی اشاریوں میں ہونے والی نمایاں بہتری سے آگاہ کیا۔

    عبدالحفیظ شیخ نے ایکسل وان ٹراٹسن برگ کو ایم ڈی عالمی بینک تعیناتی پر مبارکباد دی، انہوں نے عالمی بینک کی جانب سے پاکستان کو فراہم امداد پر شکریہ ادا کیا، مشیر خزانہ نے عالمی بینک کے منصوبوں کی تکمیل کیلئے حکومتی اقدامات پر روشنی ڈالی۔

    اس موقع پر ایکسل وان ٹراٹسن برگ کا کہنا تھا کہ پاکستان کو عالمی بینک کے وسائل کا بھرپور فائدہ اٹھانا چاہیے، انہوں نے پاکستان کی معاشی نمو اور ترقی کی کوششوں میں عالمی بینک کی بھر پور امداد کا اعادہ کیا۔

    عبدالحفیظ شیخ نے ایم ڈی آئی ایم ایف کرسٹالینا جارجیوا ودیگرحکام سے بھی ملاقات کی، دریں اثنا مشیرخزانہ نے نئی ایم ڈی کو تعیناتی پر مبارکباد دی اور آئی ایم ایف پروگرام پر ابتک کی پیش رفت سے آگاہ کیا۔

    مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ امریکا روانہ

    ان کا کہنا تھا کہ مثبت اشاریوں سے معاشی استحکام کا عندیہ ملتا ہے، آئی ایم ایف پروگرام کے تحت مثبت نتائج برآمد ہو رہے ہیں۔

    اس موقع پر کرسٹا لیناجارجیوا کا کہنا تھا کہ معاشی استحکام کے لیے پاکستانی حکومت سخت فیصلے لے رہی ہے، پاکستانی معیشت کے لیے سخت فیصلوں کو نافذ کیا جا رہا ہے، اصلاحاتی پروگرام کیلئے آئی ایم ایف مکمل حمایت کرے گا۔

  • حکومت معیشت مستحکم کرنے کے لیے دل جمعی سے کام کر رہی ہے: وزارت خزانہ

    حکومت معیشت مستحکم کرنے کے لیے دل جمعی سے کام کر رہی ہے: وزارت خزانہ

    اسلام آباد: پاکستان اور عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کے درمیان تکنیکی مذاکرات جاری ہیں، مذاکرات کے دوران وزارت خزانہ نے بتایا کہ حکومت معیشت مستحکم کرنے کے لیے دل جمعی سے کام کر رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کے درمیان تکنیکی مذاکرات جاری ہیں۔ آئی ایم ایف نے تجارتی اور جاری کھاتوں میں کمی پر حکومت کی تعریف کی۔

    ترجمان وزارت خارجہ نے آئی ایم ایف کو بتایا کہ حکومت معیشت مستحکم کرنے کے لیے دل جمعی سے کام کر رہی ہے، حکومت کو آئی ایم ایف و دیگر ترقیاتی پارٹنرز کا اعتماد حاصل ہے۔

    وزارت خزانہ کے مطابق حکومت بہتری کے اس عمل کو جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہے۔

    فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کی تکنیکی ٹیم پالیسی اسسٹنس کے لیے پاکستان آئی ہے، آئی ایم ایف ٹیم میں کینیڈا اور امریکا کے ماہرین شامل ہیں۔ ٹیم ایف بی آر کا دورہ بھی کرے گی۔

    ایف بی آر کے مطابق آئی ایم ایف ٹیم سے ڈیٹا اور قوانین پر بات چیت کرے گا۔ آئی ایم ایف کی ٹیم ٹیکس سسٹم میں بہتری کے لیے تجاویز دے گی۔

  • وفاقی وزیر عمر ایوب سے آئی ایم ایف کے ڈائریکٹر کی ملاقات

    وفاقی وزیر عمر ایوب سے آئی ایم ایف کے ڈائریکٹر کی ملاقات

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے توانائی عمر ایوب سے عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کے ڈائریکٹر کی ملاقات ہوئی۔ آئی ایم ایف کے ڈائریکٹر نے اہداف کے حصول میں پاور ڈویژن کی کوششوں کو سراہا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے توانائی عمر ایوب سے عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کے ڈائریکٹر مشرق وسطیٰ و وسط ایشیا ڈاکٹر جہاد ازور کی ملاقات ہوئی۔

    آئی ایم ایف کے ڈائریکٹر نے اہداف کے حصول میں پاور ڈویژن کی کوششوں کو سراہا، قابل تجدید توانائی پالیسی کی تیاری پر بھی آئی ایم ایف نے پاکستان کی کوششوں کی تعریف کی۔

    انہوں نے بجلی کی قیمتوں میں کمی کے لیے مقامی وسائل سے پیداوار بڑھانے کی پالیسی کو سراہا۔ ڈاکٹر جہاد ازور کا کہنا تھا کہ پاکستان کے پاور سیکٹر کی کارکردگی حوصلہ افزا ہے۔

    اس موقع پر وفاقی وزیر نے وفد کو پاور سیکٹر میں کامیابیوں سے آگاہ کیا اور پاور سیکٹر کی وصولیوں میں اضافے اور لائن لاسز میں کمی سے متعلق بتایا۔

    عمر ایوب کا کہنا تھا کہ گزشتہ مالی سال کے آخر میں ماہانہ بڑھنے والا قرضہ 38 سے 26 ارب پر لائے، جولائی میں گردشی قرضے کو مزید کم کر کے 18 ارب پر لے آئے۔

    انہوں نے کہا کہ بجلی چوروں کے خلاف مہم کے مثبت نتائج مل رہے ہیں، وفاقی وزیر نے وفد کو پاور سسٹم کی بہتری کے لیے کیے اقدامات سے بھی آگاہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ بجلی چوری والے علاقوں میں اے بی سی کیبل لگائی جارہی ہے۔