Tag: IMF

  • وزیر اعظم سے آئی ایم ایف کے وفد کی ملاقات

    وزیر اعظم سے آئی ایم ایف کے وفد کی ملاقات

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان سے عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے وفد کی ملاقات ہوئی، ملاقات میں پاکستان کی معاشی صورتحال اور قرض پروگرام میں پیشرفت کا جائزہ لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے وفد کی وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات ہوئی۔ آئی ایم ایف وفد کی قیادت ڈائریکٹر مڈل ایسٹ جہاد اظہور کر رہے ہیں۔ پاکستان کے لیے آئی ایم ایف کے مشن ہیڈ ارنسٹو رمیز ریگو بھی وفد میں شامل ہیں۔

    ملاقات میں مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ، گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر اور سیکریٹری خزانہ بھی شریک تھے۔ ملاقات میں پاکستان کی معاشی صورتحال اور قرض پروگرام میں پیشرفت کا جائزہ لیا گیا۔

    اس سے قبل آئی ایم ایف کے وفد نے مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ سے ملاقات کی تھی۔ ملاقات میں مشیر خزانہ نے وفد کو معاشی استحکام کے لیے اقدامات پر بریفنگ دی تھی۔

    اپنی بریفنگ میں حفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ کرنٹ اکاؤنٹ اور تجارتی خسارے میں کمی آرہی ہے، رواں سال نان ٹیکس ریونیو کی مد میں ایک ہزار ارب حاصل ہونے کا امکان ہے۔

    خیال رہے کہ آئی ایم ایف کا وفد گزشتہ روز پاکستان پہنچا تھا، وفد معاشی مشاورت کے لیے پاکستان پہنچا ہے جہاں وہ معاشی اصلاحات پر پاکستان کو تجاویز دے گا اور بجٹ اہداف کے حصول میں بھی معاونت فراہم کرے گا۔

  • مشیر خزانہ سے آئی ایم ایف کے وفد کی ملاقات

    مشیر خزانہ سے آئی ایم ایف کے وفد کی ملاقات

    اسلام آباد: مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ سے عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے وفد کی ملاقات ہوئی، مشیر خزانہ نے وفد کو معاشی استحکام کے لیے اقدامات پر بریفنگ دی۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے وفد نے مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ سے ملاقات کی۔ آئی ایم ایف وفد کی قیادت ڈائریکٹر مڈل ایسٹ جہاد اظہور کر رہے ہیں۔ پاکستان کے لیے آئی ایم ایف کے مشن ہیڈ ارنسٹو رمیز ریگو بھی وفد میں شامل ہیں۔

    ملاقات میں پاکستان کی معاشی صورتحال اور قرض پروگرام پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔ مشیر خزانہ نے وفد کو معاشی استحکام کے لیے اقدامات پر بریفنگ دی۔

    اپنی بریفنگ میں حفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ کرنٹ اکاؤنٹ اور تجارتی خسارے میں کمی آرہی ہے، رواں سال نان ٹیکس ریونیو کی مد میں ایک ہزار ارب حاصل ہونے کا امکان ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ سرکاری اداروں کے نقصانات میں کمی کے لیے نجکاری کو تیز کیا جائے گا، نجکاری کی فعال فہرست میں مزید 10 ادارے شامل کیے گئے ہیں۔

    مشیر خزانہ کا مزید کہنا تھا کہ غیر ضروری اخراجات میں کمی اور محصولات میں اضافہ کیا جائے گا، موجودہ سال معاشی ترقی کا ہدف پورا کیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ آئی ایم ایف کا وفد گزشتہ روز پاکستان پہنچا تھا، وفد معاشی مشاورت کے لیے پاکستان پہنچا ہے جہاں وہ معاشی اصلاحات پر پاکستان کو تجاویز دے گا اور بجٹ اہداف کے حصول میں بھی معاونت فراہم کرے گا۔

  • عالمی مالیاتی ادارے کا وفد پاکستان پہنچ گیا

    عالمی مالیاتی ادارے کا وفد پاکستان پہنچ گیا

    اسلام آباد: آئی ایم ایف کا وفد معاشی مشاورت کے لیے پاکستان پہنچ گیا ہے، وفد اور پاکستانی حکام کے درمیان معیشت کی بہتری کے لیے مختلف تجاویز پر گفتگو ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف کا وفد پاکستانی حکام سے اہم ملاقاتیں کرے گا اور ان ملاقاتوں میں اہم معاشی امور پر بات چیت کی جائے گی، وفد کو ٹیکس آمدن پر بریفنگ بھی دی جائے گی۔

    وزارت خارجہ کے حکام کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کا یہ ایس او ایس مشن ہے ، جو بجٹ خسارے، ٹیکس وصولی، معاشی اصلاحات پر تجاویز دے گا اور بجٹ اہداف کے حصول میں معاونت فراہم کرے گا۔

    یہ بھی پڑھیں:  اسٹیٹ بینک کا نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان، شرح سود برقرار

    بتایا جا رہا ہے کہ آئی ایم ایف کے اس وفد کے ساتھ توانائی کے شعبے میں پاکستان کو در پیش نقصانات کم کرنے کے لیے بھی تجاویز پر مشاورت ہوگی۔

    یاد رہے کہ دو روز قبل آئی ایم ایف کے ڈائریکٹر جیری رائس نے واشنگٹن میں میڈیا بریفنگ کے دوران کہا تھاکہ پاکستان کو خسارے کم کرنے کی شدید ضرورت ہے، پاکستان کو خسارہ کم کرنے کے لیے آمدن بڑھانا ہوگی۔

    جیری رائس کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ٹیکس آمدن بڑھے گی تو سماجی شعبے پر خرچ ہوگی، ٹیکس آمدن بڑھے گی تو ترقیاتی منصوبوں کو فنڈز ملیں گے۔

  • پاکستانی قرضوں کا حجم کم کیے جانے کی ضرورت ہے: آئی ایم ایف

    پاکستانی قرضوں کا حجم کم کیے جانے کی ضرورت ہے: آئی ایم ایف

    واشنگٹن: عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے ڈائریکٹر جیری رائس کا کہنا ہے کہ پاکستان کو خسارے کم کرنے کی شدید ضرورت ہے، پاکستان میں قرضوں کا حجم کم کیے جانے کی ضرورت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے ڈائریکٹر جیری رائس نے واشنگٹن میں میڈیا بریفنگ کے دوران کہا کہ پاکستان کو خسارے کم کرنے کی شدید ضرورت ہے، پاکستان کو خسارہ کم کرنے کے لیے آمدن بڑھانا ہوگی۔

    جیری رائس کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ٹیکس آمدن بڑھے گی تو سماجی شعبے پر خرچ ہوگی، ٹیکس آمدن بڑھے گی تو ترقیاتی منصوبوں کو فنڈز ملیں۔

    انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کا وفد چند دنوں میں پاکستان آئے گا، پاکستان میں قرضوں کا حجم کم کیے جانے کی ضرورت ہے۔

    اس سے قبل آئی ایم ایف نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا تھا کہ پاکستان کی برآمدات میں نمایاں اضافہ متوقع ہے اور رواں مالی سال برآمدات 26 ارب 80 کروڑ ڈالر رہنے کا امکان ہے۔

    رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال پاکستان میں براہ راست بیرونی سرمایہ کاری 2 ارب ڈالر تک رہے گی اور آئندہ مالی سال براہ راست بیرونی سرمایہ کاری 3 ارب ڈالر تک پہنچنے کا امکان ہے۔

    آئی ایم ایف کا کہنا تھا کہ رواں مالی سال ترسیلات زر 22 ارب ڈالر سے بڑھ جائیں گی جبکہ آئندہ مالی سال ترسیلات زر 24 ارب ڈالر تک متوقع ہے۔

  • آئی ایم ایف پروگرام کےتحت پاکستان کا پہلا جائزہ  دسمبرمیں ہوگا، آئی ایم ایف

    آئی ایم ایف پروگرام کےتحت پاکستان کا پہلا جائزہ دسمبرمیں ہوگا، آئی ایم ایف

    اسلام آباد : پاکستان میں مقیم آئی ایم ایف کی نمائندہ ٹریسا ڈبن کا کہنا ہے کہ قرض پروگرام کے تحت پاکستان کا پہلا جائزہ دسمبرمیں ہوگا ، جائزے میں بڑے معاشی اہداف اورمالیاتی معاملات زیرغورآئیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں مقیم آئی ایم ایف کی نمائندہ ٹریسا ڈبن نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ قرض پروگرام کے تحت پاکستان کا پہلا جائزہ دسمبرمیں ہوگا، جائزہ سہماہی بنیادپرکیاجائےگا۔

    ٹریساڈبن کا کہنا تھا کہ جائزے میں پاکستان کی کارکردگی کاجائزہ لیا جائےگا اور بڑے معاشی اہداف اورمالیاتی معاملات زیرغورآئیں گے۔

    انھوں نے مزید کہ کہ فنڈ نے پاکستان کیلئے ایکسٹینڈیڈ فنڈ فیسیلٹی کےتحت چھ ارب ڈالرکاقرض پروگرام منظورکیا ہے۔ پروگرام انتالیس ماہ پرمشتمل ہے، آئی ایم ایف پروگرام میں روپے کی قدر،شرح سود،اسٹیٹ بینک کی خودمختاری اورنجکاری جیسی شرائط شامل ہیں۔

    یاد رہے عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کے مشن چیف ارنیستو راما ریز ریگو کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف پروگرام کا اصل مقصد پاکستانی معیشت میں توازن بحال کرنا ہے، موجودہ حکومتی پالیسیوں میں پروگرام مددگار ثابت ہوگا۔

    مزید پڑھیں : آئی ایم  ایف پروگرام کا مقصد پاکستانی معیشت میں توازن بحال کرنا ہے:آئی ایم ایف مشن چیف

     

    مشن چیف کا کہنا تھا کہ معاشی بحالی کا پروگرام دو اہم ستونوں پر مشتمل ہے ان میں پہلے نمبر پر بڑے مسائل کا حل اور دوسرے نمبر پر اداروں کی تنظیم نو شامل ہے، معشیت کو لاحق بڑے مسائل میں اندرونی اور بیرونی ادائیگیوں کا توازن، قرضوں کی ادائیگی اور دیگر مالیاتی معاملات شامل ہیں

    خیال رہے جولائی میں پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی پہلی قسط کی مد میں 99 کروڑ 14لاکھ ڈالر موصول ہوگئی، آئی ایم ایف پروگرام کی جانب سے پاکستان کو 39 ماہ میں 6 ارب ڈالر دیے جائیں گے۔

    آئی ایم ایف چیف کا کہناہےکہ پاکستان کو معاشی نظم و ضبط قائم کرنا ہوگا۔ٹیکس آمدن بڑھانامعاشی استحکام کیلئےضروری ہے۔ روپےکی قدرحقیقت کے قریب ترہو۔

  • چینی مصنوعات پر امریکی ٹیرف سے تجارتی خسارے کا مسئلہ حل نہیں ہوگا،آئی ایم ایف

    چینی مصنوعات پر امریکی ٹیرف سے تجارتی خسارے کا مسئلہ حل نہیں ہوگا،آئی ایم ایف

    نیویارک:عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے سربراہ اقتصادیات نے کہا ہے کہ امریکا کی جانب سے چینی مصنوعات پر ٹیرف لگانے سے تجارتی خسارے کا مسئلہ حل نہیں ہوگا اور نہ ہی شرح سود میں کمی سے امریکی ڈالر کمزور ہوگا۔

    فرانسیسی خبررساں ادارے کے مطابق آئی ایم ایف کے چیف اقتصادیات گیتا گوپینات نے کہا کہ امریکی پالیسی کی سمت متضاد سمت میں ہے، جس کی وجہ سے پسندیدہ نتائج کا حصول ممکن نہیں ہے۔

    انہوں نے اپنے بلاگ میں خبردار کیا کہ دوطرفہ ٹیرف میں اضافے سے مجموعی تجارت میں عدم توازن کا امکان نہیں ہے کیونکہ دونوں ممالک اپنی تجارت کا رخ دیگر ممالک کی طرف موڑ دیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک اپنی مقامی صنعت کو نقصان پہنچائیں گے،انہوں نے واضح کیا کہ صارفین اور صنعت سازوں کے لیے قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے کاروباری اعتماد، سرمایہ کاری اور عالمی سپلائی نظام بری طرح متاثر ہوگا۔

    آئی ایم ایف کے ماہر اقتصادیات نے کہا کہ کسی بھی ملک کا اپنی ہی کرنسی میں کمی کا منصوبہ گراں بار اور کارگر ثابت نہیں ہوگا،عالمی ادارے کے چیف اکنامسٹ نے کہا کہ سینٹرل بینک پر دباؤ سے طے شدہ مقاصد حاصل نہیں ہوسکیں گے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہناتھا کہ ساتھ ہی انہوں نے خبردار کیا کہ کسی کو اس نظریہ پر زیادہ توجہ نہیں دینی چاہیے کہ مالیاتی پالیسی میں نرمی سے ملک کی کرنسی کمزور ہوسکتی ہے اور اس کے نتیجے میں تجارتی توازن میں پائیدار بہتری ممکن ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اگلے 12 ماہ کے عرصے میں مطلوبہ نتائج کے حصول کے لیے محض مالیاتی پالیسی میں مستقل کرنسی کی قدر میں کمی کا کوئی امکان نہیں ہے۔

  • آئی ایم ایف نے عالمی تجارتی منڈٰی میں خطرے کی گھنٹی بجادی

    آئی ایم ایف نے عالمی تجارتی منڈٰی میں خطرے کی گھنٹی بجادی

    نیویارک : عالمی مالیاتی ادارے( آئی ایم ایف) نےورلڈ اکنامک آوٹ لک رپورٹ جاری کردی ،بین الاقوامی مارکیٹ میں بےیقینی کےباعث عالمی معاشی شرح نمو میں کمی کی پیشن گوئی کردی۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف کی جانب سے عالمی معیشت پرجاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رواں سال عالمی معاشی شرح نموتین اعشاریہ دوفیصدرہےگی جو پہلےکی گئی پیشن گوئی سےکم ہے۔

    آئی ایم ایف کےمطابق عالمی شرح نمومیں کمی کی وجہ تجارتی جنگ اوراس کو بڑھاو دینےوالی پالسیاں ہیں۔آئی ایم ایف کی چیف اکنامسٹ گیتا گوپی ناتھ کاکہناتھاکہ شرح نمو میں کمی کی وجوہات خود ساختہ ہیں۔تجارتی جنگ اوربریگزیٹ کےحوالےسے موجود بے یقینی اب ختم ہونی چاہیئے۔

    رپورٹ کے مطابق عالمی معاشی شرح نمو3.2فیصدرہےگی اور اس کا سبب عالمی طاقتوں کی تجارتی جنگ کوبڑھاوہ دینےوالی پالیسیاں ہیں، شرح نمو میں کمی کی وجوہات بڑے ممالک کی خودساختہ ہیں۔

    گیتا گوپی ناتھ کا یہ بھی کہنا تھا کہ عالمی تجارتی منظرنامے پر جاری یہ بےیقینی اب ختم ہونی چاہیئے،آئی ایم ایف کا کہناہےکہ پاکستان،افغانستان اورخلیجی ممالک کے ریجن کی معاشی شرح نموصرف ایک فیصد رہےگی تاہم سال دوہزار بیس میں یہ بڑھ کر تین فیصد تک ہوسکتی ہے۔

  • آئی ایم ایف پروگرام کا مقصد پاکستانی معیشت میں توازن بحال کرنا ہے: آئی ایم ایف مشن چیف

    آئی ایم ایف پروگرام کا مقصد پاکستانی معیشت میں توازن بحال کرنا ہے: آئی ایم ایف مشن چیف

    اسلام آباد: عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کے مشن چیف ارنیستو راما ریز ریگو کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف پروگرام کا اصل مقصد پاکستانی معیشت میں توازن بحال کرنا ہے، موجودہ حکومتی پالیسیوں میں پروگرام مددگار ثابت ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کے مشن چیف ارنیستو راما ریز ریگو کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف موجودہ پاکستانی حکومت کے پروگرام میں مدد فراہم کرے گا، معاشی بحالی کا پروگرام دو اہم ستونوں پر مشتمل ہے۔

    مشن چیف کا کہنا تھا کہ ان میں پہلے نمبر پر بڑے مسائل کا حل اور دوسرے نمبر پر اداروں کی تنظیم نو شامل ہے۔ معشیت کو لاحق بڑے مسائل میں اندرونی اور بیرونی ادائیگیوں کا توازن، قرضوں کی ادائیگی اور دیگر مالیاتی معاملات شامل ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان کا اصل مسئلہ ٹیکسوں کا کم حصول ہے، پروگرام میں فنڈ کا زور ٹیکس نیٹ میں اضافے پر ہے۔

    مشن چیف کا کہنا تھا کہ مارکیٹ بیسڈ ایکس چینج ریٹ بھی برآمدات کے لیے مددگار ثابت ہوگا۔ سماجی بہبود کے اخراجات میں اضافہ معاشی بحالی کے لیے اہم ہے۔ کاروبار کے لیے ماحول بہتر بنانا، ریڈ ٹیپ کا خاتمہ اور ٹیکس پالیسی ریفامز بھی پروگرام کا حصہ ہیں۔

  • قرض پروگرام میں روپے کی کوئی فکسڈ قدر طے نہیں کی گئی، آئی ایم ایف

    قرض پروگرام میں روپے کی کوئی فکسڈ قدر طے نہیں کی گئی، آئی ایم ایف

    واشنگٹن : آئی ایم ایف کاکہناہےکہ قرض پروگرام میں روپےکی قدرکے حوالے سےکوئی ٹارگٹ نہیں طے کیاگیا ہے، روپے کی قدر کا تعین مارکیٹ فورسسز کریں گی، روپےکی قدرکے بارےمیں افواہیں نہ پھیلائی جائیں۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کہاگیا ہے تفصیلی رپورٹ میں روپے کی قدر کے حوالے شامل اعداد و شمار صرف اندازے ہیں ، آئی ایم ایف نے روپے کی قدر کے حوالے سے کوئی پیشگوئی نہیں کی ہے، روپے کی قدر کا تعین معاشی اعشاریوں کی مدد سے مارکیٹ کرےگی۔

    آئی ایم ایف نے واضح کیا کہ روپے کی کوئی فکسڈ قدر طے نہیں کی گئی ہے اور پروگرام میں روپےکی قدر کے حوالے سے کوئی اہداف مقرر نہیں کئےگئے ہیں۔

    روپے کی قدرکےبارے میں اسٹیٹ بینک کاکہنا ہے کہ بینک صرف اسپیکیولیشن کی صورت میں کرنسی مارکیٹ میں مداخلت کرےگا۔

    مزید پڑھیں : پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی پہلی قسط موصول

    خیال رہے پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی پہلی قسط کی مد میں 99 کروڑ 14لاکھ ڈالر موصول ہوگئے ہیں، آئی ایم ایف پروگرام کی جانب سے پاکستان کو 39 ماہ میں 6 ارب ڈالر دیے جائیں گے۔

    آئی ایم ایف چیف کا کہناہےکہ پاکستان کو معاشی نظم و ضبط قائم کرنا ہوگا۔ٹیکس آمدن بڑھانامعاشی استحکام کیلئےضروری ہے۔ روپےکی قدرحقیقت کے قریب ترہو۔

  • آئی ایم ایف کی پاکستان کی معیشت سے متعلق 3سال کے لیے اہم پیشگوئی

    آئی ایم ایف کی پاکستان کی معیشت سے متعلق 3سال کے لیے اہم پیشگوئی

    واشنگٹن : آئی ایم ایف نے مالی سال 22 – 2021 میں پاکستانی برآمدات 31ارب ڈالر تک پہنچنے کی پیشگوئی کردی جبکہ رواں مالی سال برآمدات 26 ارب 80 کروڑ ڈالر رہنے کاامکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف نے پاکستان کی معیشت سےمتعلق 3سال کےلیےاہم پیشگوئی کرتے ہوئے کہا برآمدات میں نمایاں اضافہ متوقع ہے اور رواں مالی سال برآمدات 26 ارب 80کروڑ ڈالر رہنے کا امکان ہے۔

    آئی ایم ایف نے مالی سال 22 -2021 میں برآمدات31ارب ڈالرتک پہنچنے کی پیشگوئی کی اور کہا رواں مالی سال درآمدات51 ارب 72 کروڑ ڈالر تک متوقع ہے۔

    عالمی مالیاتی ادارے کے مطابق رواں مالی سال براہ راست بیرونی سرمایہ کاری2ارب ڈالرتک رہےگی اور آئندہ مالی سال براہ راست بیرونی سرمایہ کاری3 ارب ڈالر تک پہنچنے کا امکان ہے۔

    مزید پڑھیں : پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی پہلی قسط موصول

    آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال ترسیلات زر22ارب ڈالرسےبڑھ جائیں گی جبکہ آئندہ مالی سال ترسیلات زر24ارب ڈالرتک متوقع ہے اور رواں مالی سال تجارتی خسارہ 24 ارب ڈالر رہنے کا امکان ہے۔

    رواں مالی سال اسٹیٹ بینک کےذخائر11ارب ڈالر تک متوقع ہے اور آئندہ مالی سال اسٹیٹ بینک کے ذخائر19 ارب ڈالر تک پہنچ جائیں گے، جبکہ رواں مالی سال جاری کھاتوں کا خسارہ 6 ارب 69 کروڑ ڈالر رہنے کا امکان ہے۔