Tag: IMF

  • پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی پہلی قسط موصول

    پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی پہلی قسط موصول

    اسلام آباد: اسٹیٹ بینک حکام کا کہنا ہے عالمی مالیاتی ادارے(آئی ایم ایف) کی جانب سے قرض کی پہلی قسط موصول ہوگئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک حکام نے کہا ہے کہ پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی پہلی قسط کی مد میں 99 کروڑ 14لاکھ ڈالر موصول ہوگئے ہیں۔

    آئی ایم ایف پروگرام کی جانب سے پاکستان کو 39 ماہ میں 6 ارب ڈالر دیے جائیں گے، آئی ایم ایف قسط ملنے سے ملکی زرمبادلہ ذخائر 15ارب ڈالر سے تجاوز کرجائیں گے۔

    دوسری جانب آئی ایم ایف نے قرض کی پہلی قسط کے اجرا کے ساتھ ہی شرائط کی طویل فہرست بھی تھما دی اور کہا پاکستان آئندہ ٹیکس ایمنسٹی اسکیم نہیں دے گا اور ٹیکس محصولات 5503ارب روپے جبکہ بجلی کی قیمتوں میں سہ ماہی بنیادوں پراضافہ کرنا ہوگا۔

    عالمی مالیاتی ادارے نے قرض کی پہلی قسط کے اجرا کے ساتھ ہی معاہدے کی تفصیلات اورشرائط بھی بتادیں، آئی ایم ایف کے اعلامیے میں حکومت پر اسٹیٹ بنک سے بجٹ خسارے کو پورا کرنے کیلیے نیا قرض لینے پرپابندی عائد کردی گئی ہے اور کہا پاکستان آئندہ ٹیکس ایمنسٹی سکیم نہیں دے گا۔

    پاکستان آئندہ ٹیکس ایمنسٹی اسکیم نہیں دے گا، آئی ایم ایف نے شرائط کی فہرست تھمادی

    اعلامیے کے مطابق حکومت ستمبر تک سگریٹس پر ایکسائزز کیلِئے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کیلیے لائسنسز جاری کرے گی اور پاکستان اکتوبر تک ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹس سے نکلنے کیلیے منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت کی روک تھام کے فریم ورک پر موثر اقدامات اٹھا ئےگا۔

  • پاکستان آئندہ ٹیکس ایمنسٹی اسکیم نہیں دے گا، آئی ایم ایف نے شرائط کی فہرست تھمادی

    پاکستان آئندہ ٹیکس ایمنسٹی اسکیم نہیں دے گا، آئی ایم ایف نے شرائط کی فہرست تھمادی

    واشنگٹن : آئی ایم ایف نے قرض کی پہلی قسط کے اجرا کے ساتھ ہی شرائط کی طویل فہرست بھی تھما دی اور کہا پاکستان آئندہ ٹیکس ایمنسٹی اسکیم نہیں دے گا اور ٹیکس محصولات 5503ارب روپے جبکہ بجلی کی قیمتوں میں سہ ماہی بنیادوں پراضافہ کرنا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی مالیاتی ادارے نے قرض کی پہلی قسط کے اجرا کے ساتھ ہی معاہدے کی تفصیلات اورشرائط بھی بتادیں، آئی ایم ایف کے اعلامیے میں حکومت پر اسٹیٹ بنک سے بجٹ خسارے کو پورا کرنے کیلیے نیا قرض لینے پرپابندی عائد کردی گئی ہے اور کہا پاکستان آئندہ ٹیکس ایمنسٹی سکیم نہیں دےگا۔

    اعلامیے کے مطابق حکومت ستمبر تک سگریٹس پر ایکسائزز کیلِئے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کیلیے لائسنسز جاری کرے گی اور پاکستان اکتوبر تک ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹس سے نکلنے کیلیے منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت کی روک تھام کے فریم ورک پر موثر اقدامات اٹھا ئےگا۔

    آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ ستمبر تک حکومت نیپرا کے تعین کردہ بجلی کے نئے ریٹس کا نوٹیفکیشن جاری کرے گی اور حکومت ستمبر تک عالمی شراکت داروں کے تعاون سے جامع سرکلر ڈیٹ کے خاتمے کا پلان تیار کرے گی جبکہ دسمبر تک پاکستان اسٹیل ملز اور پی آئی اے کا کسی نامور عالمی ادارے سے آڈٹ کرایاجائے گا۔

    اعلامیے میں کہا گیا سرکاری اداروں میں گورننس اور شفافیت کو بہتر بنانے کیلیے پارلیمنٹ میں قانون کا مسودہ پیش کرنا ہوگا ایف بی آر نے پہلی سہ ماہی میں ایک ہزار اکہتر ارب روپے کی ٹیکس وصولیوں کا ہدف پورا کرنا ہے۔

    ستمبر تک حکومت کو تعلیم و صحت پر تین سو انچاس ارب روپے خرچ، بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت پہلی سہ ماہی میں پینتالیس ارب روپے خرچ، ستمبر تک پاور سیکٹر کو ستمبر تک تئیس ارب روپے کے بقایاجات کی ادائیگی، ستمبر تک حکومت کو پچھہتر ارب روہے کے ٹیکس ریفنڈز کی ادائیگی کرنی ہے۔

    آئی ایم ایف کاکہناہےکہ پاکستان کوٹیکس محصولات میں اضافہ کرکےپانچ ہزارپانچ سوتین ارب روپےکرنا ہے، مختلف ٹیکس اقدامات سےحکومت کوسات سوتہترارب روپےملنےکا امکان ہے۔

    آئی ایم ایف مذکورہ اہداف پرپیش رفت کا جائزہ لیکر ستمبر کے بعد نئی قسط جاری کرنے کا فیصلہ کرے گا جبکہ پاکستان حکومت پیشگی شرائط پر عمل کر چکی ہے، بینکوں کی شرح سوداورگیس وبجلی کی قیمتوں میں اضافہ کیاجاچکاہے۔

    آئی ایم ایف چیف کا کہناہےکہ پاکستان کو معاشی نظم و ضبط قائم کرنا ہوگا۔ٹیکس آمدن بڑھانامعاشی استحکام کیلئےضروری ہے۔ روپےکی قدرحقیقت کےقریب ترہو۔

    خیال رہے عالمی مالیاتی ادارے سے پاکستان کیلئے چھ ارب ڈالرقرض پروگرام کی پہلی قسط آج جاری کی جائےگی، قسط کا حجم ایک ارب ڈالر ہوگا۔پروگرام کےتحت پاکستان کو سالانہ دو ارب ڈالر ملیں گے۔

    آئی ایم ایف کاقرض پروگرام پاکستان میں معاشی اصلاحات اور ادائیگیوں کا توازن بہترکرنےکیلئےمددگارثابت ہوگا ، جبکہ علمی مالیاتی ادارےسےمعاہدے کے بعد پاکستان پر دیگر مالیاتی اداروں سے قرض کےحصول کی راہ ہموارہوگئی ہے، پہلے بھی پاکستان نے دوست ممالک سے ساڑھے سات ارب ڈالرحاصل کئے ہیں۔

  • ملک کی معیشت کو آئی ایم ایف کے پاس گروی رکھ دیا گیا، بلاول بھٹو زرداری

    ملک کی معیشت کو آئی ایم ایف کے پاس گروی رکھ دیا گیا، بلاول بھٹو زرداری

    لوئردیر : چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹوزرداری نے کہا ہے کہ ملک کی معیشت کو آئی ایم ایف کے پاس گروی رکھ دیا گیا ہے، مہنگائی سے ملک کا ہر طبقہ پریشان ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے لوئردیر پیپلز پارٹی کے تحت جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکمران انصاف کی بات کرتے تھے مگر آج انتقام کی سیاست کررہے ہیں،  ۔

    کسی کے دل میں زندہ رہنا کوئی آسان بات نہیں ہے کیونکہ تاریخ گواہ ہے کہ عوام کے دلوں میں وہی زندہ رہ سکتا ہے جس نے اسے اپنا مانا ہو، عوام کی حقوق چھیننے والوں کا نام لینے والا آج کوئی نہیں، آج ہمارا مقابلہ جمہوریت کے لبادے میں چھپی ہوئی آمریت سے ہے۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ مہنگائی سے کسان، تنخواہ دار ہو یا محنت کش طبقہ سب پریشان ہیں، بجلی،گیس، دالیں،ڈالر پیٹرول، دودھ ،دوائیں ،علاج مہنگا کردیا گیا، جینا اور مرنا بھی مہنگا کردیا، بس خون سستا کردیا گیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ وفاق کی وجہ سے صوبے دیوالیہ ہورہے ہیں، پنجاب، سندھ اور کے پی کو ان کے حصے سے کم پیسہ دیا جارہا ہے، خیبر پختونخواکو 40ارب روپے کم مل رہے ہیں، اگر40ارب روپے مل جاتے تو ہم کیا کچھ کرسکتے تھے ؟ باجوڑ دیر میں کتنے نئے اسپتال اور اسکولز بھی بنا سکتے تھے،40ارب روپے سے قبائلی نوجوانوں کوروزگار بھی دے سکتے تھے۔

    یہ آپ کے ٹیکس کا پیسہ ہے جو آپ کی خدمت پر خرچ ہونا چاہیے، اسلام آباد میں بیٹھے حکمرانوں  کو آپ کے پیسے کا فیصلہ کرنے کا حق نہیں ہے، ملکی تاریخ میں کبھی اتنا کم ٹیکس اکٹھا نہیں ہوا جتنا اس دورحکومت میں ہوا، عوام پر بوجھ اور اس کی جیب پر ڈاکہ ڈالا جارہا ہے۔

    بلاول بھٹو کا مزید کہنا تھا کہ یہ حکمران 18ویں ترمیم ختم اور این ایف سی ایوارڈ کو کم کرکے صوبوں کے حقوق اور ان کے وسائل پر ڈاکہ ڈالنا چاہتے ہیں،1973کے آئین میں کارکنوں کا خون شامل ہے اس پر سمجھوتہ نہیں ہوسکتا، میرے خاندان یا پوری پارٹی کو جیل بھیج دیں،18ویں ترمیم پر سمجھوتہ نہیں کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ جب بھی پی پی حکومت آئی تو لوگوں کو زمینوں کامالک بنایا،روزگاردیا گیا، پی پی نے ملک کو آئین دیا ،ایٹمی طاقت بنایا اورلوگوں کو حقوق دیئے، جو بھی قبائلی علاقوں میں ترقیاتی کام نظر آئے گا، پیپلزپارٹی کا کارنامہ ہوگا۔

    مہمند میں گلاس فیکٹری، باڑہ میں گھی پلانٹ بھٹو کا بنایا ہوا ہے، وزیرستان میں ماچس فیکٹری ،وانا میں گرڈ اسٹیشن پی پی کا دیا ہوا ہے، باجوڑ میں پہلا اسپتال اور کالج بھٹو نے بنایا تھا، پارا چنار میں ایئرپورٹ اور ویمن کالج بینظیر بھٹو نے بنایا تھا۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ آصف زرداری نے 2008میں دہشت گردی اور انتہاپسندی کیخلاف پارلیمان کو متحد کیا، پی پی نے ایف سی آر جیسے ظالمانہ قانون میں ترمیم کرکے اپیل کا حق دیا، سیاسی پارٹی ایکٹ میں ترمیم کرکے قبائلی علاقوں میں انتخابی مہم کا حق دیا۔

    پی پی دورمیں تنخواہوں اور پنشن میں 150فیصد اضافہ کیا گیا۔18ویں ترمیم کرکے این ایف سی ایوارڈ سے صوبوں کو مالی وسائل دیئے، وعدہ کرتا ہوں میں شہیدوں کا وارث اس عظیم مشن کو جاری رکھوں گا۔

    بلاول بھٹو نے عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے راستے میں جتنی بڑی مشکلات کھڑی کی جائیں مجھے صرف آپ کاساتھ چاہیے، آپ ہی میری ہمت اور میرا سرمایہ ہو، ہم مل کر اسے قائد کا پاکستان بنائیں گے اور پاکستان کی ظالموں سے جان چھڑائیں گے۔

  • پاکستانی  معیشت   مشکل وقت سےگزر رہی ہے، آئی ایم ایف

    پاکستانی معیشت مشکل وقت سےگزر رہی ہے، آئی ایم ایف

    اسلام آباد : عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف نے کہا ماضی کی غلط پالیسیوں کےباعث پاکستانی معیشت مشکل وقت سےگزر رہی ہے، پروگرام کے تحت پاکستان کو ٹیکس وصولیوں میں اضافہ کرناہوگا، قرضوں میں کمی کیلئے اقدامات کرنے ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق قرض پروگرام کی منظوری کے بعد عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف نے رپورٹ جاری کردی ہے ، جس میں کہا گیا پاکستانی معیشت مشکل وقت سےگزرہی ہے، معیشت پربوجھ ماضی کی غلط پالیسیوں کےباعث ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا مالیاتی خسارہ غیر مؤثر زرعی پالیسی اور اوور ویلیوڈ کرنسی دفاع سے تھا، پالیسی سے وقتی فائدے حاصل ہوئے مگر دور رس برے نتائج ملے، پالیسیز میں اہم مسائل کےحل کونظراندازکیاگیا۔

    ٹیکس وصولیوں میں اضافےکی کوشش نہیں کی گئی، خسارےمیں چلتےحکومتی تحویل میں ادارےبھی مسئلہ ہیں، فوری طورپراصلاحات ضروری ورنہ معاشی توازن بگڑےگا،رپورٹ

    پروگرام کےتحت پاکستان کوٹیکس وصولیوں میں اضافہ کرناہوگا، قرضوں میں کمی کیلئےاقدامات کرنےہوں گے، سماجی بہبودکےپروگرام کوبڑھاناہوگا اور کرنسی کی قدر مارکیٹ کی طلب ورسد کے مطابق کرنا ہوگی۔

    مزید پڑھیں : آئی ایم ایف نے پاکستان کے لیے 6 ارب 20 کروڑ ڈالر پیکج کی منظوری دے دی

    یاد رہے گذشتہ روز آئی ایم ایف نے پاکستان کوتین برس کےدوران چھ ارب ڈالرکاقرض دینےکی منظوری دی تھی ، قرض پروگرام کےتحت فوری طورپر پاکستان کوایک ارب ڈالرملیں گے۔

    آئی ایم ایف کے اعلامیہ میں کہا گیا پروگرام پاکستان کوجامع معاشی اصلاحات میں کرنے میں مدد دے گا، ان اصلاحات میں روپےکی قدر، قرضوں میں کمی اور ریونیوکے شعبےمیں اصلاحات شامل ہیں۔

    آئی ایم ایف کاکہنا ہےکہ پاکستان معاشی مسائل سے دو چار ہے اور پروگرام پاکستان کومالی اورمالیاتی مسائل سےنمٹنےمیں مدد دے گا۔

    خیال رہے پاکستان پرآئی ایم ایف کے پانچ ارب نوے کروڑ ڈالر واجب الادا ہیں، جس میں سے پچھتر کروڑ ڈالر کی ادائیگی رواں مالی سال ہی کرنی ہے اور آئی ایم ایف سے قرضہ ملنے کے بعد دیگر مالیاتی اداروں اور عالمی بانڈز مارکیٹ سے بھی قرضہ ملنے کی راہ ہموار ہوجائے گی۔

  • آئی ایم ایف پیکج پاکستان کے لیےخوش آئند ہے، مشیرخزانہ حفیظ شیخ

    آئی ایم ایف پیکج پاکستان کے لیےخوش آئند ہے، مشیرخزانہ حفیظ شیخ

    اسلام آباد: مشیرخزانہ حفیظ شیخ نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف پیکج حکومت کے اقتصادی نظم وضبط کے ارادے کا مظہر ہے۔

    اپنے ایک بیان میں مشیرخزانہ کا کہنا تھا کہ یہ پیکج پاکستان کے لیےخوش آئند ثابت ہوگا، آئی ایم ایف کی جانب سے معاشی اصلاحات پروگرام کے لیے دیا گیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ معاشی اصلاحات کا بنیادی مقصد اسٹر کچرل ریفارمز ہے، قرضوں میں کمی اور حکومتی آمدنی میں اضافہ اولین ہدف ہے۔

    حفیظ شیخ کا مزید کہنا تھا کہ اہم پالیسیز کے ذریعے کمزور طبقوں کی مکمل حفاظت یقینی بنارہے ہیں۔

    خیال رہے کہ انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان کے لیے 6 ارب 20 کروڑ ڈالر پیکج کی منظوری دے دی ہے، پاکستان کے لیے قرض پروگرام کی منظوری آئی ایم ایف کے ایگزیکٹیو بورڈ نے دی۔

    آئی ایم ایف کے ترجمان نے تصدیق کی ہے کہ پاکستان کے لیے 6 ارب 20 کروڑ ڈالر کا قرض منظور کر لیا گیا ہے، پاکستان کے لیے یہ پیکج 39 ماہ کے لیے ہوگا۔

    آئی ایم ایف نے پاکستان کے لیے 6 ارب 20 کروڑ ڈالر پیکج کی منظوری دے دی

    واضح رہے کہ اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ زر مبادلہ کی شرح کا تعین مارکیٹ خود کرے گی، آئی ایم ایف پیکج سے توانائی شعبے کے خسارے کو کم کیا جائے گا، پیکج سے اداروں کو مضبوط ، شفافیت کو فروغ دیا جائے گا۔

  • آئی ایم ایف کا ایمنسٹی  اسکیم پر اعتراض، مزید توسیع کی  مخالفت

    آئی ایم ایف کا ایمنسٹی اسکیم پر اعتراض، مزید توسیع کی مخالفت

    اسلام آباد : آئی ایم ایف نےایمنسٹی اسکیم  پراعتراض کردیا اور اسکیم میں مزیدتوسیع کی بھی مخالفت کردی، آئی ایم ایف کی ترجمان ٹریسا ڈبن ساشیز کا کہنا ہے کہ توسیع سے پاکستان کے کیس پر اثر پڑےگا۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف نے حکومتِ پاکستان کی جانب سے اعلان کردہ ایسیٹ ڈیکلریشن اسکیم پر اعتراض اٹھادیا اور ساتھ ہی اسکیم میں مزید توسیع کی بھی مخالفت کردی۔

    پاکستان میں آئی ایم ایف کی ترجمان ٹریسا ڈبن ساشیز نے کہا کہ توسیع سےپاکستان کےکیس پراثرپڑےگا، تین جولائی کوبورڈاجلاس میں پاکستان کیلئےقرض پروگرام کی منظوری متوقع ہے۔

    ترجمان آئی ایم ایف کا کہنا تھا اثاثے ظاہرکرنے کی اسکیموں کے نقصانات بہت زیادہ ہیں، شفافیت کا پہلو زائل ہوجاتا ہے، وقتی فائدےکیلیےٹیکس دہندگان کی حوصلہ شکنی ہوتی ہے مذاکرات میں اسکیم پربات ہوئی،آئی ایم ایف تب بھی خوش نہیں تھا۔

    ٹریسا ڈبن ساشیز نے مزید کہا بےنامی قانون میں مددگار ہونے کے باعث فنڈ نے منظوری دی، جس سے کوئی فائدہ نہیں ہوگااس لیےتوسیع ضروری نہیں۔

    مزید پڑھیں : اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم کی مدت میں توسیع کا امکان

    خیال رہے ایسیٹ ڈیکلیئریشن اسکیم سےفائدہ اٹھانے کیلئےصرف ایک روزباقی رہ گیا ہے، وزیر اعظم نےبھی اسکیم کی حتمی تاریخ میں توسیع کا اشارہ دیا تھا، ذرائع کا کہنا ہے حکومت کی جانب سے اعلان کردہ اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم کی معیاد میں توسیع کا امکان ہے۔

    یاد رہے آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس تین جولائی کو ہوگا، اجلاس میں پاکستان کیلئے نئےقرضہ پروگرام کی حتمی منظوری دی جائےگی، منظوری کے بعد پاکستان کو آئی ایم ایف سے چھ ارب ڈالر کا قرضہ ملنے کا امکان ہے۔

    واضح رہے کہ حکومتِ پاکستان نے یکم جون کو بے نامی جائیدادیں اور اثاثے ظاہر کرنے کے لیے ایمنسٹی اسکیم متعارف کرائی، جس کی معیاد 30 جون کو ختم ہوجائے گی۔

  • بجٹ کو مسترد کرتے ہیں، منظور نہیں ہونے دیں گے، سینیٹر سراج الحق

    بجٹ کو مسترد کرتے ہیں، منظور نہیں ہونے دیں گے، سینیٹر سراج الحق

    لاہور : امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومت کے بجٹ کو مسترد کرتے ہیں، منظور نہیں ہونے دینگے، معیشت کو آئی ایم ایف کے حوالے کردیا گیا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ حکمران ملک میں خوشحالی لانا چاہتے ہیں تو انہیں سودی نظام کو ختم اور پاناما لیکس میں شامل436لوگوں کا احتساب کرنا ہوگا۔

    سراج الحق کا مزید کہنا تھا کہ حکومت نے بجٹ میں اعلان کیا ہے کہ کم ازکم تنخواہ17ہزار روپے ہوگی، میں حکومت سے کہتا ہوں کہ17ہزار روپے میں ایک گھر کا بجٹ بنا کر تو دکھائیں، حکومت نے معیشت کو آئی ایم ایف کے حوالے کردیا ہے، حکومت کے بجٹ کو مسترد کرتے ہیں، منظور نہیں ہونے دینگے۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی، ن لیگ اور پیپلزپارٹی کے کلچرمیں کوئی فرق نہیں، سرمایہ کاروں اور جاگیرداروں کے ہوتے ہوئے پاکستان کبھی ترقی نہیں کرسکتا، پیپلزپارٹی اور ن لیگ دور حکومت میں جاگیردار ایوانوں میں جاتے تھے۔

    سراج الحق نے واضح کیا کہ جماعت اسلامی پیپلزپارٹی یا ن لیگ کے ایجنڈے کاحصہ نہیں بنے گی، عوام کے لئے اب جماعت اسلامی کے علاوہ کوئی آپشن نہیں ہے، جماعت اسلامی کشمیر کاز کے لئے کام کرے گی، میں عام شہری کیلئے ایوانوں کے دروازےکھول کر دکھاؤں گا۔

  • نامساعد حالات میں بجٹ مناسب ہے جبکہ اعتراضات بےجا ہیں، پاکستان اکانومی واچ

    نامساعد حالات میں بجٹ مناسب ہے جبکہ اعتراضات بےجا ہیں، پاکستان اکانومی واچ

    کراچی: پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے کہ نامساعد حالات میں بجٹ مناسب ہے، بلاوجہ اعتراضات اٹھائے جارہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اپنے ایک بیان میں ڈاکٹر مرتضیٰ مغل کا کہنا تھا کہ حکومت نے نہایت نا مساعد حالات میں مناسب بجٹ پیش کیا گیا ہے، جس پر اعتراضات بےجا ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں اس سے بہتر بجٹ ممکن نہیں تھا کیونکہ اس سے زیادہ ریلیف ملک کو دیوالیہ کر دے گا، موجودہ بجٹ کا پورا ملبہ آئی ایم ایف یا پی ٹی آئی کی حکومت پر نہیں دالا جا سکتا بلکہ اسکے ذمہ دار وہ بھی ہیں، جنھوں نے اپنے دور حکومت میں ریکارڈ کرپشن کی، چوبیس سو ارب روپے کے قرضے لیے اور اربوں ڈالر کی منی لانڈرنگ کی۔

    ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے مزید کہا کہ ایک بھگوڑا وزیر ملک سے فرار ہونے سے قبل اقتصادی راستے میں بارودی سرنگیں بچھا گیا جبکہ نا تجربہ کار حکومت بروقت کاسازش کا ادراک نہ کر سکی جس سے حالات مزید بگڑ گئے۔

    ملک میں کافی حد تک معاشی استحکام آچکا ہے، گورنر اسٹیٹ بینک

    ان کا کہنا تھا کہ ان حالات میں کاروباری برادری کے مطالبات ماننے کا مطلب ملک کو دیوالیہ کرنا ہوگا جو ملکی مفاد کے خلاف ہے۔

    ان کا موقف تھا کہ ملک کو بچانا بزنس مینوں کے منافع سے زیادہ اہم ہے ، ملکی معیشت کو تباہ کرنے والے گینگ کے مفرور ممبران کو واپس لا کر انکے گاڈ فادر کے ساتھ جیل میں بند کیا جائے۔

  • آئی ایم ایف مذاکرات میں مثبت پیش رفت، وزیر اعظم نے پیر کو اجلاس طلب کر لیا

    آئی ایم ایف مذاکرات میں مثبت پیش رفت، وزیر اعظم نے پیر کو اجلاس طلب کر لیا

    اسلام آباد: پاکستان اور  آئی ایم ایف کے مذاکرات آخری مرحلے میں داخل ہوگئے، معاہدے کا اعلان جلد متوقع ہے.

    تفصیلات کے مطابق اس وقت ساری نظریں اسلام آباد پرمرکوز ہیں، پاکستان اور آئی ایم ایف مذاکرات سے متعلق جلد اہم اعلانات کیے جاسکتے ہیں

    حکومتی ذرائع کے مطابق مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ اس ضمن میں‌ وزیراعظم عمران خان سےمسلسل رابطے ہیں، مشیر خزانہ وزیراعظم سے دو بار ملاقات بھی کی.

    مثبت پیش رفت کا دعویٰ


    ادھر ذرائع وزارت خزانہ نے دعویٰ کیا ہے کہ آئی ایم ایف سے مذاکرات میں مثبت پیش رفت ہوئی، آئی ایم ایف سے مذاکرات ہفتے اور اتوار کو بھی ہوں گے.

    ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق آئی ایم ایف سے معاہدے کی تفصیلات کا حتمی اعلان پیر کو ہوگا.

    وزیر اعظم نے اجلاس طلب کر لیا


    وزیراعظم نے ملکی مالیاتی معاملات پربریفنگ کے لئے اہم اجلاس پیرکو طلب کیا ہے، ارکان قومی اسمبلی اور کابینہ اراکین بریفنگ میں شریک ہوں گے.

    بریفنگ کا اہتمام وزیراعظم آفس کے آڈیٹوریم میں کیا گیا ہے، وزیراعظم عمران خان، مشیر خزانہ سمیت معاشی ٹیم کےارکان شریک ہوں گے۔

    وزیر اعظم کی جانب سے پارٹی ارکان اسمبلی اور وفاقی وزراکو شرکت یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے.

  • آئی ایم ایف نے پاکستانی معیشت کو ہاتھ میں لینے کیلئے کھیل کھیلا ہے، سراج الحق

    آئی ایم ایف نے پاکستانی معیشت کو ہاتھ میں لینے کیلئے کھیل کھیلا ہے، سراج الحق

    لاہور : امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف نے پاکستان کی معیشت کو اپنے ہاتھ میں لینے کیلئے کھیل کھیلاہے، اس کے چُنگل میں پھنسنے والوں پر دوبارہ اچھا وقت نہیں آتا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، سراج الحق نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان پورا ملک آئی ایم ایف کے حوالے کرکے کہتے ہیں کہ اچھا وقت آنے والا ہے۔

    آئی ایم ایف کےچنگل میں پھنسنے والوں پر دوبارہ اچھا وقت کبھی نہیں آتا، سودی قرضوں سے معیشت ٹھیک ہوتی ہے نہ ہی ملک میں خوشحالی اور ترقی آتی ہے۔

    سراج الحق کا مزید کہنا تھا کہ حکمران خود انحصاری کےباعزت راستے پر چلنے کو تیارنہیں ہیں، حکومت کب تک سابقہ حکومتوں کی نااہلی کا رونا روتی رہے گی؟ اب حکمران اپنی کارکردگی کو بھی عوام کے سامنے لائیں۔

    امیرجماعت اسلامی نے کہا کہ آئی ایم ایف نے معیشت کو اپنےہاتھ میں لینے کیلئے یہ سارا کھیل کھیلا ہے، حکمران آئی ایم ایف کے مطالبے پر سب کچھ لٹانے کیلئے تیار نظر آتے ہیں۔