Tag: IMF

  • آئی ایم ایف کی ہدایت، یوٹیلٹی اسٹورز کے ملازمین کی نوکریوں کے حوالے سے بری خبر

    آئی ایم ایف کی ہدایت، یوٹیلٹی اسٹورز کے ملازمین کی نوکریوں کے حوالے سے بری خبر

    اسلام آباد: پاکستان میں رائٹ سائزنگ پالیسی کے تحت یوٹیلٹی اسٹورز کے نئے آپریشنز بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف نے 30 جون تک یوٹیلٹی اسٹورز کے اضافی ملازمین فارغ کرنے کا ٹاسک دے دیا ہے، اس سلسلے میں جاری ایک دستاویز میں کہا گیا ہے کہ پہلے مرحلے میں یوٹیلیٹی اسٹورز کے 2237 ڈیلی ویجز ملازمین برطرف کیے گئے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق دوسرے مرحلے میں گریڈ 1 تا 13 تک 2800 تک کنٹریکٹ ملازمین فارغ ہوں گے، گریڈ 14 اور زائد کے ملازمین کو بھی 30 جون تک سرپلس پول میں ڈالا جائے گا۔


    بڑی خبر! مزید یوٹیلیٹی اسٹورز بند کرنے کا فیصلہ ، کن ملازمین کو فارغ کیا جائے گا؟


    دستاویز کے مطابق رواں مالی سال کے اختتام تک مزید ایک ہزار یوٹیلیٹی اسٹورز بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، ان اسٹورز میں کام کرنے والے ڈیلی ملازمین کو بھی نوکری سے فارغ کر دیا جائے گا، مجموعی طور پر 5500 میں سے 1500 یوٹیلیٹی اسٹورز باقی رہ جائیں گے۔

    مالیاتی لحاظ سے باقی رہ جانے والے یوٹیلیٹی اسٹورز کی نجکاری کی جائے گی، اور مالیاتی لحاظ سے کمزور مزید 1 ہزار یوٹیلیٹی اسٹورز کو بند کیا جانا ہے۔

    حکام کا کہنا ہے کہ یوٹیلیٹی اسٹورز کو گزشتہ مالی سال 38 ارب روپے سے سبسڈی ملی تھی، ذرائع کے مطابق رواں مالی سال کے لیے مختص 60 ارب کی سبسڈی نہیں ملی۔

  • آئی ایم ایف نے پاکستان کی معاشی شرح نمو کا تخمینہ مزید کم کردیا

    آئی ایم ایف نے پاکستان کی معاشی شرح نمو کا تخمینہ مزید کم کردیا

    عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے پاکستان کی معاشی شرح نمو کی پیش گوئی کم کر کے 2.6 فیصد کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف کی ورلڈ اکنامک آؤٹ لک رپورٹ کی تفصیلات سامنے آگئیں، رواں مالی سال کیلئے پاکستان کی معاشی شرح نمو کی پیش گوئی 3 فیصد سے کم کرکے 2.6 فیصد کردی۔

    وفاقی بجٹ کی تیاری ، مشاورت کیلئے آئی ایم ایف کا وفد آج پاکستان پہنچے گا

    آئی ایم ایف نے آئندہ مالی سال میں بھی شرح نمو میں کمی کا تخمینہ لگاتے ہوئے 3.6 فیصد رہنے کی پیش گوئی کی ہے، اکتوبر 2024 میں شرح نمو 3.2 فیصد کا تخمینہ لگایا گیا تھا، جسے جنوری 2025 میں 3 فیصد کردیا تھا۔

    رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال مہنگائی کے بڑھنے کی شرح 6.5 فیصد رہ سکتی ہے، معیشت میں قرضوں کا حجم 73.6 فیصد رہنے کا امکان ہے، بے روزگاری کی شرح 8 فیصد تک ہوسکتی ہے جبکہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کو کم کرکے صفر اعشاریہ ایک فیصد کردیا ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے 29 فیصد امریکی ٹیرف کا اثر بھی پاکستان پر دیکھا جائے گا، دنیا کی معیشت بھی سست ہوگی، یہی وجہ ہے کہ عالمی اقتصادی نمو کو بھی تبدیل کردیا گیا ہے جبکہ رواں مالی سال پاکستان کے معاشی شرح نمو کا مقررہ ہدف حاصل نہ ہونے کا خدشہ ہے۔

  • آئی ایم ایف نے پاکستان میں سول سروس تقرریوں میں سیاسی مداخلت کی نشان دہی کر دی

    آئی ایم ایف نے پاکستان میں سول سروس تقرریوں میں سیاسی مداخلت کی نشان دہی کر دی

    واشنگٹن: آئی ایم ایف نے پاکستان میں سول سروس تقرریوں میں سیاسی مداخلت کی نشان دہی کر دی ہے۔

    ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے پاکستان کے نظام میں اہم خامیوں کی نشان دہی کی ہے، پاکستانی سول سروس سسٹم پر خدشات کا اظہار ایم ڈی آئی ایم ایف نے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب سے ملاقات میں کیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر خزانہ کی جانب سے کرسٹالینا جارجیوا کو اصلاحاتی پروگرام پر عمل درآمد کی یقین دہانی کرائی گئی۔

    ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے پاکستان میں گورننس میں بدعنوانیوں اور کرپشن کی نشان دہی کی، آئی ایم ایف کا مؤقف تھا کہ پاکستان میں سول سروس تقرریوں میں سیاسی مداخلت ہے، کمزور ادارہ جاتی احتساب اور منقسم فیصلہ سازی سے بدعنوانی کے خدشات ہیں۔


    وزیر خزانہ کی واشنگٹن ڈی سی میں مصروفیات، کرسٹالینا جارجیوا کو دورہ پاکستان کی دعوت


    آئی ایم ایف نے پاکستانی محکموں پر طویل مشاورت کے بعد تجاویز جاری کر دی ہیں، آئی ایم ایف کی کلیدی سفارشات میں انسداد بدعنوانی کے مضبوط اقدامات شامل ہیں، ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے سرکاری پروکیورمنٹ اور کارکردگی اسٹرکچرل احتساب سے مشروط کر دی ہے۔

    واضح رہے کہ وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے واشنگٹن میں ادارہ جاتی سرمایہ کاروں سے ملاقات کی، اعلامیے کے مطابق وزیر خزانہ نے شرکا کو پاکستان کی معاشی صورت حال اور حالیہ مالی و مانیٹری پیش رفت سے آگاہ کیا، وزیر خزانہ نے معاشی اصلاحات میں ہونے والی پیش رفت سے بھی آگاہ کیا اور پاکستان کی معیشت میں استحکام اور فچ کی جانب سے کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری بی نیگیٹو کا ذکر کیا۔

    وزیر خزانہ نے کہا پاکستان میں معاشی، توانائی اور ٹیکس اصلاحات سے سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوا ہے، پاکستان کے بین الاقوامی مالیاتی منڈیوں تک دوبارہ رسائی کی راہ ہموار ہوئی ہے۔ واشنگٹن میں وزیر خزانہ کی عالمی بینک کے جنوبی ایشیا کے نائب صدر سے ملاقات ہوئی، وزیر خزانہ نے عالمی بینک کے 10 سالہ کنٹری پارٹنر شپ فریم سی پی ایف کی منظوری پر شکریہ ادا کیا۔

  • ایف بی آر نے آئی ایم ایف کی ایک اور شرط پوری کر دی

    ایف بی آر نے آئی ایم ایف کی ایک اور شرط پوری کر دی

    اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر ) نے عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کی ایک اور شرط پوری کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف  کے درمیان مذاکرات میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، ایف بی آر نے آئی ایم ایف کی شرط پوری کرتے ہوئے پاکستان میں صنعتی شعبے کی پیداوار کو مانیٹر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    بڑے وڈیروں اور بڑے صنعت کاروں کو ٹیکس دینا ہوگا، آئی ایم ایف کا مطالبہ

    ایف بی آر کے مطابق اشیا کی پیداوار کی الیکٹرانک ویڈیو نگرانی کی جائے گی، ویڈیو نگرانی کے لئے ڈیجیٹل آئی سافٹ ویئر نصب کیا جائے گا، سینٹرل کنٹرول یونٹ ایف بی آر کو رئیل ٹائم ڈیٹا فراہم کرے گا جس کے بعد پیداواری ریکارڈ  کا تجزیہ کرکے قانونی کاروائی کی جا سکے گی۔

    ایف بی آر حکام کا کہنا ہے کہ مانیٹرنگ کے بغیر مال فیکٹری سے نہیں نکل سکے گا، کاروباری احاطے میں پروڈکشن مانیٹرنگ سامان نصب کیا جائے گا، نگرانی کا سازو سامان لائسنس یافتہ مجاز وینڈر کے ذریعے نصب ہوگا۔

    ایف بی آر نے بتایا کہ مجاز وینڈر نصب ٹیکنالوجی کو وقت کیساتھ اپ گریڈ کرےگا، نگرانی کا سامان نصب کرنے کی فیس چارج کرنے کا مجاز ہوگا۔

  • ایک ارب ڈالر کی قسط کے لیے آئی ایم ایف سے مذاکرات، کیا تنخواہ دار طبقے کو ریلیف مل سکے گا؟

    ایک ارب ڈالر کی قسط کے لیے آئی ایم ایف سے مذاکرات، کیا تنخواہ دار طبقے کو ریلیف مل سکے گا؟

    اسلام آباد: آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان مذاکرات کا آغاز کل سے ہوگا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان مذاکرات موجودہ 7 ارب ڈالر قرض پروگرام کے جائزے پر ہوں گے، اور مذاکرات کی کامیابی پر پاکستان کو ایک ارب ڈالر کی قسط ملے گی۔

    آئی ایم ایف کے ساتھ اقتصادی جائزہ مذاکرات 15 مارچ تک جاری رہیں گے، پہلے مرحلے میں تکنیکی اور دوسرے مرحلے میں پالیسی سطح پر الگ الگ مذاکرات ہوں گے، آئی ایم ایف وفد مالی سال 2025-26 کے لیے بجٹ تجاویز بھی دے گا۔

    آئی ایم ایف کی رضامندی پر تنخواہ دار طبقے کو ریلیف مل سکے گا، مذاکرات وزارت خزانہ، وزارت توانائی، اسٹیٹ بینک، ایف بی آر، اوگرا، نیپرا سمیت دیگر اداروں اور وزارتوں کے ساتھ ہوں گے۔

    ورلڈ بینک کے کنٹری ڈائریکٹر نے پاکستان میں معاشی استحکام کے حوالے سے اچھی خبر سنا دی

    ذرائع کے مطابق پنجاب، سندھ، کے پی اور بلوچستان سے الگ الگ مذاکرات ہوں گے، جب کہ نیتھن پورٹر کی قیادت میں 9 رکنی آئی ایم ایف وفد تقریباً 2 ہفتے پاکستان میں قیام کرے گا۔

  • آئی ایم ایف کا اعتراض، تعمیراتی شعبے کے لیے ریلیف کا فیصلہ روک دیا گیا

    آئی ایم ایف کا اعتراض، تعمیراتی شعبے کے لیے ریلیف کا فیصلہ روک دیا گیا

    اسلام آباد: آئی ایم ایف کے اعتراض پر تعمیراتی شعبے کے لیے ریلیف کے فیصلے پر عمل درآمد روک دیا گیا۔

    ذرائع کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے تعمیراتی شعبے میں ریلیف کے لیے ٹاسک فورس بنائی تھی، جس نے کچھ تجاویز پیش کی تھیں تاہم تعمیراتی شعبے کے ریلیف کو آئی ایم ایف نے ایمنسٹی قرار دے دیا ہے۔

    آئی ایم ایف کے اعتراض کے بعد وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور احد چیمہ کو نیا ٹاسک دے دیا گیا ہے، اب وہ تعمیراتی شعبے کے ریلیف پیکج کو ازسرنو ترتیب دیں گے، اور آئی ایم ایف جائزہ مشن کو آئندہ دورہ پاکستان میں ان تجاویز پر بریفنگ دی جائے گی۔

    ٹاسک فورس نے 50 لاکھ روپے کی جائیداد نان فائلرز کو خریدنے کی تجویز دی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ نان فائلر کو 50 لاکھ روپے پہلی جائیداد خریدنے پر پوچھ گچھ نہ کی جائے۔

    معاشی میدان بڑی کامیابی ! پاکستان نے ڈیڑھ ارب ڈالر کے نئے رعایتی قرض پروگرام پر آئی ایم ایف کو منالیا

    ٹاسک فورس کی یہ تجویز بھی ہے کہ فائلرز کو بھی جائیداد کی خریداری پر 8 فی صد ٹیکس دینا پڑتا ہے اسے ختم کیا جائے، تعمیراتی شعبے میں فروغ سے روزگار میں اضافہ ہوگا اور معاشی ترقی تیز ہوگی۔

    یہ تجویز بھی دی گئی ہے کہ جائیداد کی خریداری میں 3 فی صد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی ختم کی جائے۔

  • آئی ایم ایف مشن مختلف امور کے جائزے کے لیے پاکستان پہنچ گیا

    آئی ایم ایف مشن مختلف امور کے جائزے کے لیے پاکستان پہنچ گیا

    آئی ایم ایف مشن نے مختلف امور کے جائزے کے لیے مشن پاکستان بھیجا ہے جس نے جمعرات 6 فروری کو اپنے کام کا آغاز کیا جو 14 فروری تک جاری رہے گا۔

    ذرائع کے مطابق وزارت قانون آئی ایم ایف وفد کو کرپشن کے خاتمے کے لیے قانون سازی پر بریفنگ دے گی، آئی ایم ایف وفد کو ایف اے ٹی ایف کے اہداف پر عمل درآمد سے آگاہ کیا جائے گا، وفد نیب، عدلیہ سمیت مختلف اداروں اور وزارتوں کے حکام سے ملاقاتیں کرے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اینٹی کرپشن اور اینٹی منی لانڈرنگ اقدامات بھی 7 ارب ڈالر کے بیل آوٹ پیکیج کا حصہ ہے، وفد کی جوڈیشل کمیشن اور سپریم کورٹ حکام سے بھی ملاقات کا امکان ہے، عدلیہ کی آزادی اور ججوں کی تعیناتی کے طریقہ کار پر بات چیت کا امکان ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کے اس دورے کا مقصد قانون کی حکمرانی، انسداد بدعنوانی اور منی لانڈرنگ کی روک تھام کیلئے اقدامات کا جائزہ لینا ہے، عدالتی نظام میں آزادی کا جائزہ لینا بھی وفد کے مینڈیٹ میں شامل ہے۔

    وزارت خزانہ کے حکام نے آئی ایم ایف وفد کی آمد پر فی الحال تبصرے سے گریز کیا ہے۔

  • آئی ایم ایف کی شرط پر سندھ حکومت کا زرعی ٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ

    آئی ایم ایف کی شرط پر سندھ حکومت کا زرعی ٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ

    کراچی: سندھ حکومت نے بھی آئی ایم ایف کی شرط کے آگے گھٹنے ٹیک دیے، اور زرعی ٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ میں بھی زرعی ٹیکس نافذ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، حالاں کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے وفاق میں اس حوالے سے احتجاج بھی کیا تھا۔

    تاہم، سندھ میں جہاں پیپلز پارٹی کی حکومت ہے، اب آئی ایم ایف کے دباؤ پر صوبائی حکومت نے بھی زرعی ٹیکس لگانے کا فیصلہ کیا ہے، اس سلسلے میں وفاق کی قانون سازی کے بعد سندھ کابینہ کا اجلاس کل طلب کیا گیا ہے۔

    وزیر اعلیٰ سندھ کی زیر صدارت سندھ اسمبلی میں پی پی کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا، جس میں اراکین کو بتایا گیا کہ ہماری مجبوری ہے، ہم وفاقی پارٹی ہیں اور آئی ایم ایف کا دباؤ ہے کہ اگر ریاست کے ساتھ رہنا ہے تو سندھ میں بھی یہ ٹیکس نافذ کرنا پڑے گا۔

    اجلاس میں وزیر اعلیٰ سندھ نے پارلیمانی پارٹی کو بتایا کہ ان کی کوشش تھی کہ صوبے میں یہ ٹیکس نافذ نہ ہو، اور کسانوں کو تکلیف نہ پہنچے لیکن اب ریاست پاکستان کے آگے ہم مجبور ہیں۔

    اجلاس کو بتایا گیا کہ پنجاب، خیبر پختوںخوا اور بلوچستان میں یہ ٹیکس پہلے سے نافذ کیا جا چکا ہے، اب سندھ اسمبلی میں اس کا بل کل پیش کیا جائے گا۔

    ذرائع کے مطابق زرعی ٹیکس سے متعلق سندھ اسمبلی سے کل بل منظور کروایا جائے گا، ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ صوبے میں سالانہ 15 سے 45 فی صد زرعی ٹیکس نافذ کیا جائے گا۔

  • آئی ایم ایف نے پی آئی اے نجکاری کے حوالے سے بڑا مطالبہ مان لیا

    آئی ایم ایف نے پی آئی اے نجکاری کے حوالے سے بڑا مطالبہ مان لیا

    اسلام آباد: پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (پی آئی اے) کی نجکاری کے سلسلے میں آئی ایم ایف نے سیلز ٹیکس چھوٹ اور ایکویٹی لاسز ختم کرنے کا مطالبہ مان لیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق قومی ایئر لائن کی نجکاری کے معاملے میں انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ نے اہم مطالبہ مان لیا ہے، جس کے مطابق پی آئی اے کے خریدار کو تمام روٹس کے لیے طیارے خریدنے یا لیز پر لینے کے لیے سیلز ٹیکس چھوٹ حاصل ہوگی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سیلز ٹیکس چھوٹ اور نقصانات ختم ہونے سے اب قومی ایئرلائن کے لیے بولی 350 ارب روپے تک جا سکتی ہے، نیز پی آئی اے کا 660 ارب روپے قرض حکومت نے ہولڈنگ کمپنی میں اسٹاک کر دیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق نجکاری اور روز ویلٹ ہوٹل فروخت ہونے سے ملنے والی رقم کو ادائیگیوں کے لیے سیٹل کیا جائے گا، پی آئی اے ہولڈنگ کمپنی کے قرض کو سیٹل کرنے کے لیے بھی آئی ایم ایف نےمنظوری دے دی، روز ویلٹ ہوٹل کے لیے 6 ماہ میں جوائنٹ وینچر کر کے 1 ارب ڈالر تک فروخت کیے جانے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف کو ٹیکس چھوٹ، نقصانات ختم کرنے، اور روز ویلٹ ہوٹل کی فروخت کے لیے جوائنٹ وینچر پر بریف کیا گیا ہے، پہلے آئی ایم ایف نے انٹرنیشنل روٹس کے لیے طیاروں کی خریداری یا لیز پر سیلز ٹیکس چھوٹ کی اجازت دی تھی، دوبارہ درخواست پر مقامی روٹس کے لیے طیاروں کی خریداری اور لیز کے لیے بھی سیلز ٹیکس چھوٹ دی گئی ہے۔

    پی آئی اے لیز پر طیاروں کو ماہانہ تقریباً 81 لاکھ روپے تک سیلز ٹیکس چھوٹ کی سہولت ہوگی۔

  • آئی ایم ایف کا حاضر سروس ملازمین کے پنشن اسکیم کے حوالے سے بڑا مطالبہ

    آئی ایم ایف کا حاضر سروس ملازمین کے پنشن اسکیم کے حوالے سے بڑا مطالبہ

    اسلام آباد: آئی ایم ایف نے حاضر سروس ملازمین کو کنٹری بیوشن پنشن اسکیم میں لانے کا مطالبہ کر دیا ہے۔

    ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق آئی ایم ایف نے مطالبہ کیا ہے کہ حاضر سروس ملازمین کو نئے بھرتی ہونے والوں کی طرز پر کنٹری بیوشن پنشن اسکیم کا حصہ بنایا جائے۔

    ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف کے کہنے پر وزارت خزانہ میں حاضر سروس ملازمین کو کنٹری بیوٹری پنشن اسکیم میں شامل کرنے پر کام کیا جا رہا ہے، 55 سال کی عمر میں ریٹائرمنٹ کی تجویز پر وزیر اعظم شہباز شریف کو بریفنگ دی گئی، تاہم اس پر کوئی فیصلہ نہیں ہو سکا ہے۔

    تاحال 55 سال کی عمر میں ریٹائرمنٹ کی حد مقرر کرنے کی ابتدائی تجویز ہی سامنے آئی ہے، 55 سال کی ریٹائرمنٹ کا اگر فیصلہ ہوا تو اس کا اطلاق صرف سول ملازمین پر ہوگا۔

    پاکستان نے آئی ایم ایف کو منی بجٹ نہ لانے پر راضی کرلیا

    ذرائع کے مطابق اجلاس میں وزیر اعظم کو پچپن سال کی ریٹائرمنٹ کے لیے عمر کی حد مقرر کرنے پر مثبت رسپانس نہیں ملا، اگر ریٹائرمنٹ کے لیے پچپن سال کی عمر کا تعین کیا جاتا ہے تو اس وقت متعدد بیوروکریٹس ریٹائر ہو سکتے ہیں۔

    دوسری طرف بیوروکریسی ریٹائرمنٹ کے لیے پچپن سال کی عمر کا تعین کرنے کی خواہش مند نہیں ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک دہائی سے زائد فریز فیڈرل سیکرٹریٹ الاؤنس کو بحال کرنے کی تجاویز بھی زیر غور ہیں۔