Tag: IMF

  • بیرونی قرض اور دیگر ادائیگی پر ذخائر میں 29.3 کروڑ ڈالر کمی ہوئی: اسٹیٹ بینک

    بیرونی قرض اور دیگر ادائیگی پر ذخائر میں 29.3 کروڑ ڈالر کمی ہوئی: اسٹیٹ بینک

    اسلام آباد: اسٹیٹ بینک نے کہا ہے کہ بیرونی قرض اور دیگر ادائیگی پر ذخائر میں 29.3 کروڑ ڈالر کمی ہوئی، اسٹیٹ بینک کے ذخائر کم ہوکر 9 ارب 3 کروڑ ڈالررہ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق بیرونی قرض اور دیگر ادائیگی کے بعد اسٹیٹ بینک کے ذخائر میں کمی واقع ہوگئی، جبکہ کمرشل بینکوں کے ذخائر میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ کمرشل بینکوں کے ذخائر میں دو کروڑ ڈالر کا اضافہ دیکھا گیا، کمرشل بینکوں کے ذخائر 6 ارب 48 کروڑ ڈالر ہوگئے۔

    بینک کے مطابق مجموعی ذخائر 27.3 کروڑ ڈالر کمی سے 15.52 ارب ڈالررہ گئے۔

    دوسری جانب آئی ایم ایف کا وفد پاکستان پہنچ گیا، جو ایک ہفتے پاکستان میں قیام کرے گا، وفد سے ملکی معاشی صورت حال اور مالی معاملات پر بات چیت کی جائے گی۔

    انٹرنیشل مانیٹری فنڈ کا وفد پاکستان پہنچ گیا

    آئی ایم ایف کا وفد وزارت خزانہ اوراقتصادی امور کے حکام اور گورنر اسٹیٹ بینک سے بھی ملاقات کرے گا جبکہ وفد کی وزیر خزانہ اسد عمر سے بھی ملاقات متوقع ہے۔

    اعداد وشمار کے مطابق پاکستان کو مجموعی طور پر اکتیس ارب ڈالر کی فنانسنگ کی ضرورت ہے، رواں مالی سال جاری کھاتوں کا خسارہ ساڑھے اٹھارہ ارب ڈالر تک ہوجانے کا خدشہ ہے۔

    یاد رہے کہ وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا تھا کہ فوری طور پر ملکی نظام چلانے کے لیے نو ارب ڈالرز کی ضرورت ہے، جس کیلئے قرضہ لینا پڑ سکتا ہے۔ آئی ایم ایف کے سے قرضہ لینے یا نہ لینے کافیصلہ پارلیمنٹ کی مشاورت کیا جائے گا۔

  • آئی ایم ایف وفد کا دورہ پاکستان ،  حکومت کا تمام آپشننر کھلے رکھنے کا فیصلہ

    آئی ایم ایف وفد کا دورہ پاکستان ، حکومت کا تمام آپشننر کھلے رکھنے کا فیصلہ

    اسلام آباد : انٹرنیشل مانیٹری فنڈ کے وفد کی آمد رواں ماہ کے اختتام تک متوقع ہے، ملکی کو درپیش مالی مسائل کے پیش نظر حکومت نے تمام آپشننر کھلے رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    وزارت خزانہ ذرائع کے مطابق انٹرنیشل مانیٹری فنڈ کا اسٹاف لیول وفد کی آمد رواں ماہ کے اختتام تک متوقع ہے، وفد سے پاکستان کی مالیاتی ضرویات اور معاشی مسائل پر بات ہوگی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وفد کی آمد کا مقصد تمام آپشنز کو کھلے رکھنا ہے تاہم حکومت نے ابھی تک آئی ایم ایف پروگرام لینا کا فیصلہ نہیں کیا ہے۔

    آئی ایم ایف کے مطابق پاکستان کا دورہ معمول کا ہے اور ابھی تک باقائدہ طور پر پروگرام کے حصول کیلئے بات نہیں ہوئی ہے۔

    اعداد وشمار کے مطابق پاکستان کو مجموعی طور پر اکتیس ارب ڈالر کی فنانسنگ کی ضرورت ہے، رواں مالی سال جاری کھاتوں کا خسارہ ساڑھے اٹھارہ ارب ڈالر تک ہوجانے کا خدشہ ہے۔

    مزید پڑھیں : فوری طور پر ملکی نظام چلانے کے لیے نو ارب ڈالرز کی ضرورت ہے، وزیر خزانہ

    یاد رہے وزیر خزانہ اسد عمر کا کہنا تھا کہ فوری طور پر ملکی نظام چلانے کے لیے نو ارب ڈالرز کی ضرورت ہے، جس کیلئے قرضہ لینا پڑ سکتا ہے۔ آئی ایم ایف کے سے قرضہ لینے یا نہ لینے کافیصلہ پارلیمنٹ کی مشاورت کیا جائے گا۔

    اس سے قبل بھی وفاقی اسد عمر کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے حوالے سے امریکی بیان غیر ضروری تھا۔ ہم آئی ایم ایف کی طرف جاتے ہیں تو یہ نئی بات نہیں ہوگی، ہمارا چین کا قرضہ اب بھی کم ہے۔ فی الحال ہمارا آی ایم ایف سے رجوع کرنے کا پروگرام نہیں۔

  • فی الحال ہمارا آئی ایم ایف سے رجوع کرنے کا پروگرام نہیں: اسد عمر

    فی الحال ہمارا آئی ایم ایف سے رجوع کرنے کا پروگرام نہیں: اسد عمر

    اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کے حوالے سے امریکی بیان غیر ضروری تھا۔ فی الحال ہمارا آئی ایم ایف سے رجوع کرنے کا پروگرام نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کے حوالے سے امریکی بیان غیر ضروری تھا۔ ہم آئی ایم ایف کی طرف جاتے ہیں تو یہ نئی بات نہیں ہوگی۔

    اسد عمر نے کہا کہ ہمارا چین کا قرضہ اب بھی کم ہے۔ فی الحال ہمارا آی ایم ایف سے رجوع کرنے کا پروگرام نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہم آئی ایم ایف کی طرف جاتے ہیں تو یہ نئی بات نہیں ہوگی، ہمارا چین کا قرضہ اب بھی کم ہے۔

    اسد عمر نے کہا کہ ملک کی معیشت واقعی لائف سپورٹ پر ہے، ہم ملکی معاشی صورتحال عوام کے سامنے رکھیں گے۔ پارلیمنٹ سے مشورہ کریں گے کہ کیا کیا جائے۔

  • پاکستان کے لیے آئی ایم ایف بیل آؤٹ پر ہمارا نکتہ نظر تبدیل نہیں ہوا: امریکا

    پاکستان کے لیے آئی ایم ایف بیل آؤٹ پر ہمارا نکتہ نظر تبدیل نہیں ہوا: امریکا

    واشنگٹن: ترجمان امریکی محکمہ خارجہ ہیدر نوئرٹ نے کہا ہے کہ پاکستان امریکا کا اہم پارٹنر ہے تاہم اس کے لیے آئی ایم ایف بیل آؤٹ پر ہمارا نکتہ نظر تبدیل نہیں ہوا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے واشنگٹن میں پریس کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا، ہیدر نوئرٹ کا کہنا تھا کہ پاکستان کی نئی سویلین حکومت کے ساتھ کام کرنے کے منتظرہیں۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا تھا کہ وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے وزیر اعظم عمران خان سے فون پر گفتگو کی، اس دوران ان سے زبردست گفتگو ہوئی۔

    ان کا کہنا تھا کہ امریکا پاکستان کے ساتھ کار آمد باہمی تعاون چاہتا ہے۔ دوسری جانب افغان صورت حال پر تبصرہ کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ فوجی آپشن افغانستان کے 17 سال پرانے مسئلے کا واحد حل نہیں ہے۔

    امریکی وزیرخارجہ کا وزیراعظم کو فون، کامیابی پرمبارک باد، مل کر کام کرنے کی خواہش کا اظہار

    یاد رہے کہ گذشتہ دنوں امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے وزیراعظم عمران خان سے ٹیلی فونک رابطہ کیا تھا، اس ٹیلی فونک رابطے میں امریکی وزیرخارجہ کی جانب سے دو طرفہ تعمیری تعلقات کے لئے نئی حکومت سےمل کر کام کرنے کی خواہش کا اظہار کیا گیا تھا۔

    خیال رہے کہ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کا رواں سال ستمبر میں دورہ پاکستان کا امکان ہے، اپنے دورے میں وہ نومنتخب وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کریں گے۔

    واضح رہے کہ نومنتخب وزیر اعظم عمران خان اور چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کے لیے امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو پاکستان کا دورہ کریں گے۔

  • پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات رواں ماہ متوقع

    پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات رواں ماہ متوقع

    واشنگٹن : پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مشاورتی مذاکرات رواں ماہ کے اختتام پر اسلام آباد میں ہوں گے، جس میں نگراں وزیر خزانہ شرکت کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق نگراں وزیر خزانہ نے معاشی صورتحال کا جائزہ لیا، وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر رواں ماہ کے اختتام پر آئی ایم ایف سے ہونے والے جائزہ مذاکرات میں بھی شریک ہوں گی۔

    آئی ایم ایف کا وفد رواں ماہ کے اختتام پر اسلام آباد کا دورہ کرے گا، یہ دورہ آئی ایم ایف پروگرام کے اختتام کے بعد جاری مشاورت کا حصہ ہے۔

    وزارت خزانہ ذرائع کا کہنا ہے کہ ابھی تک آئی ایم ایف کے نئے پروگرام میں جانے کا کوئی ارادہ نہیں، رواں ماہ کے اختتام میں ہونے والے مذاکرات آرٹیکل فور کنسلٹیشن کا حصہ ہیں۔


    مزید پڑھیں : پاکستان پھر آئی ایم ایف کا در کھٹکھٹائے گا، معاشی ماہرین


    ڈاکٹر شمشاد اختر نے ایسے وقت میں قلمدان سنبھالا ہے، جب پاکستانی معیشت کو اندرونی اور بیرونی خدشات کا سامنا ہے، رواں ماہ سے آئی ایم ایف کی قرض کی واپسی بھی شروع ہونی ہے، جون میں انیس کروڑ ڈالر کی ادائیگیاں کرنی ہے جبکہ آئندہ مالی سال میں انچاس کروڑ ڈالر کی ادائیگیاں کرنی ہیں ۔

    یاد رہے کہ معاشی ماہرین کا کہنا ہے پاکستان ایک بار پھر آئی ایم ایف کا دروازہ کھٹکھٹائے گا، مسلم لیگ نون ملکی معیشت کوئی بہتر حال میں نہیں چھوڑ کر گئی ہے، معاشی فرنٹ پر پاکستان کو بڑے چیلنجز کا سامنا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پاکستان کی معاشی شرح نمو میں آئندہ سال تیز گراوٹ متوقع

    پاکستان کی معاشی شرح نمو میں آئندہ سال تیز گراوٹ متوقع

    واشنگٹن :انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ نے پیش گوئی کی ہے کہ پاکستان کی معاشی شرح نمو میں آئندہ سال تیز گراوٹ متوقع ہے  ، جس کے باعث شرح نمو 4.9فیصد رہنے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف نے ریجنل آؤٹ لک رپورٹ جاری کردی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی معیشت کواندرونی وبیرونی خدشات لاحق ہے جبکہ آئندہ مالی سال معاشی سے شرح نمو4.9فیصدرہنے کا امکان ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حکومت نے معاشی شرح نمو کا ہدف6.2فیصدرکھاہے ، معاشی اصلاحات،منصوبوں کی تکمیل میں تاخیر شرح نمومیں کمی کاباعث بنےگی۔

    آئی ایم ایف رپورٹ کے مطابق عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت میں اضافہ معیشت پربیرونی دباؤ کا باعث بنے گا، انتخابات اورسیاسی عدم استحکام کے معیشت پرمنفی اثرات مرتب ہونگے جبکہ عالمی منڈی میں کپاس کی قیمتوں میں اضافےکے باعث پاکستان کو فائدہ ہوگا۔


    مزید پڑھیں : آئی ایم ایف کی پاکستان کے قرضوں میں ہوشربا اضافے کی پیشگوئی


    یاد رہے مارچ میں انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان کے قرضوں کے متعلق اپنی رپورٹ جاری کرتے ہوئے خبردار کیا تھا کہ سنہ 2020 تک پاکستان پر قرضوں کا حجم 114 ارب ڈالر ہوجائے گا۔

    رپورٹ کے مطابق رواں برس 2018 میں قرضوں کا حجم 93 ارب 27 کروڑ ڈالر ہے۔ رواں برس پاکستان کو 7 ارب 73 کروڑ ڈالر کی ادائیگیاں کرنی ہیں۔ سنہ 2019 میں ادائیگیاں بڑھ کر 12 ارب 73 کروڑ ڈالر ہوجائیں گی۔

    اس سے قبل آئی ایم ایف کا کہنا تھا کہ پاکستان میں سیاسی اتفاق رائے ضروری ہے ،بیرونی کھاتوں پر دباؤ، قرضوں کی ادائیگی اور خام تیل قیمت میں اضافےکے باعث رواں سال پاکستان کے لیے مشکل ہوگا جبکہ زرمبادلہ ذخائر میں کمی تشویشناک ہے۔

    آئی ایم ایف کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں سیاسی اتفاق رائے ضروری ہے ، معاشی اصلاحات کے لیے سیاسی استحکام ضروری ہوتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • آئی ایم ایف کی پاکستان کے قرضوں میں ہوشربا اضافے کی پیشگوئی

    آئی ایم ایف کی پاکستان کے قرضوں میں ہوشربا اضافے کی پیشگوئی

    اسلام آباد: آئی ایم ایف نے پاکستان کے قرضوں میں ہوشربا اضافے کی پیشگوئی ہے۔ آئی ایم ایف کے مطابق سنہ 2020 تک پاکستان پر قرضوں کا حجم 114 ارب ڈالر ہوجائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان کے قرضوں کے متعلق اپنی رپورٹ جاری کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ سنہ 2020 تک پاکستان پر قرضوں کا حجم 114 ارب ڈالر ہوجائے گا۔

    رپورٹ کے مطابق رواں برس 2018 میں قرضوں کا حجم 93 ارب 27 کروڑ ڈالر ہے۔ رواں برس پاکستان کو 7 ارب 73 کروڑ ڈالر کی ادائیگیاں کرنی ہیں۔ سنہ 2019 میں ادائیگیاں بڑھ کر 12 ارب 73 کروڑ ڈالر ہوجائیں گی۔

    آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ زرمبادلہ ذخائر میں کمی کا سلسلہ تھمنے والا نہیں ہے۔ اگلے برس 2019 میں زرمبادلہ ذخائر کم ہو کر ساڑھے 10 ارب ڈالر ہوجائیں گے۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ سال 2020 میں صرف ساڑھے 9 ارب ڈالر کے ذخائر رہ جائیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پاکستان نے آئی ایم ایف سے گیس اور بجلی مہنگی کرنے کا وعدہ کرلیا

    پاکستان نے آئی ایم ایف سے گیس اور بجلی مہنگی کرنے کا وعدہ کرلیا

    واشنگٹن : آئی ایم ایف نے ملک کی معاشی صورت حال پر اعتراضات اٹھا دیے، جس کے بعد پاکستان نے اعتراضات دور کرنے کیلئے عوام پر مزید بوجھ ڈالنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے گیس اور بجلی مہنگی کرنے کا وعدہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف نے پاکستانی معشیت کو لاحق مسائل کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ بجلی اور گیس کی قیمتوں میں فوری اضافہ کیا جائےگا جبکہ حکومت نے غیر ملکی سرمایہ کاری کی کڑی جانچ پڑتال کا بھی وعدہ کیا ہے۔

    حالیہ رپورٹ میں بتایا گیا کہ زرمبادلہ کم ہو رہاہے، بیرونی ادائیگیوں کا دباؤ بڑھ رہا ہے، حکومتی تحویل میں ادارے ملکی معیشت پر بڑا بوجھ ہیں، غیرملکی قر ضوں کاحجم تشویش ناک حد تک بڑھ گیا ہے، قرضوں کا بوجھ ملکی مجموعی قومی آمدن کا ستر فیصد ہوگیا ہے۔

    آئی ایم ایف نےمشورہ دیاہےکہ پیٹرولیم مصنوعات پر ٹیکسو ں میں اضافے، اخراجات میں کمی اور ٹیکس چھوٹ کے خاتمے جیسے اقدامات ضروری ہیں، روپے کی قدر میں مزید کمی کی گنجائش ہے۔


    مزید پڑھیں : کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ معیشت کے 4 فیصد سے تجاوز کر سکتا ہے، آئی ایم ایف


    اس سے قبل آئی ایم ایف نے پاکستان کے بارے میں رپورٹ جاری کی تھی، جس میں کہا گیا تھا کہ اکستان میں زرمبادلہ کے ذخائر کم ہو رہے ہیں۔ زرمبادلہ کے ذخائر میں ساڑھے 7 ارب ڈالر کمی ہوئی۔ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ مسلسل بڑھ رہا ہے۔ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ معیشت کے 4 فیصد سے تجاوز کر سکتا ہے۔

    آئی ایم ایف کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کے لیے بیرونی ادائیگیوں کا دباؤ بڑھے گا۔ مالیاتی خسارے بڑھنے کی رفتار میں کمی ہوئی ہے۔ محصولات بڑھے تو مالیاتی خسارہ گزشتہ سال سے کم ہوگا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پاکستان میں زرمبادلہ کے ذخائر کم ہو رہے ہیں: آئی ایم ایف

    پاکستان میں زرمبادلہ کے ذخائر کم ہو رہے ہیں: آئی ایم ایف

    اسلام آباد: انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ پاکستان میں زرمبادلہ کے ذخائر کم ہو رہے ہیں۔ معاشی ترقی کی شرح 5.6 فیصد رہنے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف نے پاکستان کے بارے میں رپورٹ جاری کردی۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان میں معاشی ترقی کی شرح 5.6 فیصد رہنے کا امکان ہے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان میں زرمبادلہ کے ذخائر کم ہو رہے ہیں۔ زرمبادلہ کے ذخائر میں ساڑھے 7 ارب ڈالر کمی ہوئی۔ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ مسلسل بڑھ رہا ہے۔ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ معیشت کے 4 فیصد سے تجاوز کر سکتا ہے۔

    آئی ایم ایف کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کے لیے بیرونی ادائیگیوں کا دباؤ بڑھے گا۔ مالیاتی خسارے بڑھنے کی رفتار میں کمی ہوئی ہے۔ محصولات بڑھے تو مالیاتی خسارہ گزشتہ سال سے کم ہوگا۔

    رپورٹ کے مطابق سرکاری کارپوریشنز کے نقصانات 1200 ارب سے زائد ہیں۔ سرکاری کارپوریشنز معیشت پر بوجھ ہیں۔ ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر حقیقت سے مطابقت نہیں رکھتی۔ ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں کمی کی گنجائش ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • رواں سال پاکستان کے لیے اقتصادی طور پر مشکل ہوگا: آئی ایم ایف

    رواں سال پاکستان کے لیے اقتصادی طور پر مشکل ہوگا: آئی ایم ایف

    واشنگٹن: عالمی مالیاتی ادارے نے بھی سیاسی اتفاق رائے معیشت کے لیے ضروری قرار دے دیا۔ آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ بیرونی کھاتوں پر دباؤ کے باعث رواں سال پاکستان کے لیے مشکل ہوگا۔

    انٹرنیشل مانیٹری فنڈ کی پاکستان میں نمائندہ ٹریزا ڈیبن کا کہنا ہے کہ پاکستان میں سیاسی اتفاق رائے ضروری ہے۔ معاشی اصلاحات کے لیے سیاسی استحکام ضروری ہوتا ہے۔

    پاک امریکا تعلقات کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف پر امریکا کا کوئی دباؤ نہیں۔ آئی ایم ایف فنڈ میں امریکا کا حصہ صرف 17 فیصد ہے۔

    آئی ایم ایف نے خبردار کیا ہے کہ بیرونی کھاتوں پر دباؤ، قرضوں کی ادائیگی اور خام تیل قیمت میں اضافے کے باعث رواں سال پاکستان کے لیے مشکل ہوگا۔ زرمبادلہ ذخائر میں کمی تشویشناک ہے۔

    ادارے کے مطابق روپے کی قدر میں کمی معشیت کے لیے بہتر ہے۔ آئی ایم ایف نے شرح سود میں مزید اضافے کی پیش گوئی بھی کی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔