Tag: IMF

  • پلاٹس کی خرید و فروخت پر ٹیکس میں اضافہ کیا جائے گا، آئی ایم ایف کو یقین دہانی

    پلاٹس کی خرید و فروخت پر ٹیکس میں اضافہ کیا جائے گا، آئی ایم ایف کو یقین دہانی

    اسلام آباد: ایف بی آر نے رئیل اسٹیٹ سیکٹر کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے لیے آئی ایم ایف کو یقین دہانی کرا دی۔

    ایف بی آر ذرائع کے مطابق پلاٹس کی خرید و فروخت پر نان فائلرز کے لیے ٹیکس بڑھایا جائے گا، اور ہاؤسنگ سوسائٹیز کی رجسٹریشن کی جائے گی۔

    ایف بی آر نے رئیل اسٹیٹ سیکٹر کو دستاویزی بنانے کے لیے کیش لین دین کی بجائے بینکنگ چینل استعمال کرنے کی تجویز دے دی، ہاؤسنگ سوسائٹیز میں پلاٹس کی کٹنگ، لینڈ پرچیزنگ سمیت تمام ریکارڈ کی رجسٹریشن کی جائے گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاق اور صوبوں میں رئیل اسٹیٹ سیکٹر کی ٹیکسیشن پر ہم آہنگی کی رپورٹ آئی ایم ایف کو دی جائے گی، اور پراپرٹی ایجنٹس کا ڈیٹا، پلاٹس کی خرید و فروخت کو ایف بی آر میں رجسٹرڈ کیا جائے گا، رئیل اسٹیٹ سیکٹر کی اَن ڈاکیومینٹڈ ٹرانزکشنز ختم کرنے کے لیے آئندہ بجٹ میں اقدامات ہوں گے، آئندہ وفاقی بجٹ میں پراپرٹی سیکٹر میں فائلز کی لین دین پر ٹیکس عائد کرنے کی تجاویز جلد تیار کی جائیں گی۔

    پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان آئندہ ہفتے اسٹاف لیول معاہدے کا امکان

    قرض کے لیے پاکستان کی آئی ایم ایف کو بڑی یقین دہانیاں

    ذرائع کے مطابق پلاٹس کی خرید و فروخت کرنے والے نان فائلرز کے لیے ٹیکسز کی شرح مزید بڑھائی جائے گی، فی الوقت 7 فی صد وِد ہولڈنگ اور 4 فی صد گین ٹیکس عائد ہے، تاہم ہاؤسنگ سوسائٹیز کی فائلز کی خرید و فروخت پر ٹیکس میکنزم نہ ہونے کے باعث ٹیکس چوری ہو رہا ہے۔

  • فرٹیلائزر پلانٹس کے لیے سستی گیس، نئے معاہدے آئی ایم ایف شرائط کے مطابق ہوں گے

    فرٹیلائزر پلانٹس کے لیے سستی گیس، نئے معاہدے آئی ایم ایف شرائط کے مطابق ہوں گے

    اسلام آباد: فرٹیلائزر پلانٹس کے لیے سستی گیس کی خریداری کے نئے معاہدے اب آئی ایم ایف شرائط کے مطابق ہوں گے۔

    ذرائع کے مطابق فرٹیلائزر پلانٹس کے لیے سستی گیس خریداری کے معاہدے جون میں ختم ہوں گے، اور نئے معاہدے آئی ایم ایف شرائط کے مطابق ہوں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وزارت خزانہ کی ہدایت پر توانائی ڈویژن نے نئے معاہدے کرنے کی تیاری کر لی ہے، 9 فرٹیلائزر پلانٹس کے ساتھ سستی گیس خریداری کے معاہدے جون تک ختم ہو جائیں گے۔

    فرٹیلائزر پلانٹس کو فی ایم ایم بی ٹی یو 760 روپے سے 1750 روپے تک فروخت کی جائے گی، 5 فرٹیلائزر پلانٹس کو کھاد کی پیداوار کے لیے گیس 760 روپے میں ملے گی، اور مشینری چلانے کے لیے گیس 1750 روپے میں ملے گی۔

    تاریخ میں پہلی بار رمضان میں بجلی کی اسپیشل لائنیں ختم کرنے کا فیصلہ

    ذرائع کے مطابق فرٹیلائزر پلانٹس کے لیے گیس نرخوں کے لیے نئے معاہدے کا اطلاق آئندہ مالی سال سے ہونے کا امکان ہے۔

  • پنشن لینے والوں کے لیے اہم خبر

    پنشن لینے والوں کے لیے اہم خبر

    اسلام آباد: آئی ایم ایف کی اہم شرط پر یکم جولائی سے نئی رضاکارانہ پنشن اسکیم لانے کی تیاری کر لی گئی۔

    اب تمام نئی سرکاری بھرتیاں امکانی طور پر رضاکارانہ پنشن اسکیم کے تحت کی جائیں گی، جب کہ پرانے بھرتی سرکاری ملازمین کی پنشن بجٹ سے ہی دی جائے گی۔

    ذرائع وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ سرکاری ملازمین کی پنشن کا بوجھ کم کرنے کے لیے حکمت عملی تشکیل دی گئی ہے جس کے تحت نئے سرکاری ملازمین کے لیے نئی رضاکارانہ پنشن اسکیم تیار کی گئی ہے، یہ اسکیم سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن نے تیار کی ہے۔

    اسکیم کے تحت نئے سرکاری ملازمین کو حکومتی پنشن کی بجائے رضاکارانہ پنشن اسکیم دی جائے گی، وفاقی حکومت موجودہ سرکاری ملازمین کی رضامندی سے نئی اسکیم میں منتقلی کر سکتی ہے، ایس ای سی پی نے سرکاری، نجی شعبے میں نئی اسکیم کا اطلاق کرنے کی تجویز دی ہے۔

    نجی شعبہ اس وقت ملازمین کو پرووڈینٹ فنڈ یا گریجوٹی کی سہولت فراہم کر رہا ہے، ایس ای سی پی کی تجویز ہے کہ نجی شعبہ ملازمین کو صرف رضاکارانہ پنشن اسکیم دے، پروویڈنٹ فنڈ یا گریجوٹی سے ملازمین کو ریٹائرمنٹ پر مستقل آمدن کی سہولت نہیں ملتی، جب کہ نئی اسکیم کے تحت ملازمت کی تبدیلی پر بھی ملازمین کی پنشن سہولت جاری رہے گی۔

    ذرائع کے مطابق اس وقت ملک میں 43 پنشن فنڈ کام کر رہے ہیں، ان فنڈز میں 61 ارب روپے کی سرمایہ کاری کی جا چکی ہے، خیبر پختون خوا حکومت نے سب سے پہلے 2 سال قبل پنشن فنڈز میں سرمایہ کاری کی، کے پی حکومت کے ملازمین کے 21 پنشن فنڈز کام کر رہے ہیں، پنجاب حکومت بھی ملازمین کے لیے رضاکارانہ پنشن اسکیم شروع کرنے والی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہےکہ آئی ایم ایف نے پنشن اخراجات محدود کرنے کے لیے رضاکارانہ پنشن اسکیم کا مطالبہ کیا ہے، رضاکارانہ پنشن اسکیم کی ضروری قانون سازی فنانس بل میں ہوگی۔

  • سیاسی جماعت کی جانب سے آئی ایم ایف کو خط لکھنے پر عوام کا رد عمل

    سیاسی جماعت کی جانب سے آئی ایم ایف کو خط لکھنے پر عوام کا رد عمل

    مخصوص سیاسی جماعت کی جانب سے آئی ایم ایف کو خط لکھنے پرعوام کا شدید رد عمل سامنے آیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مخصوص سیاسی جماعت کی جانب سے پاکستان کے خلاف آئی ایم ایف کو خط لکھنے پر عوام نے کہا کہ پاکستان کے لیے انہوں نے بہت بڑا مسئلہ کھڑا کیا جو کہ پاکستان کے لیے ایک بہت بڑی سازش ہے۔

    عوام کا کہنا ہے کہ یہ سازش ملک کے معاشی اور سماجی کلچر کے لیے بہت نقصان دہ ہے، اس خط کے پیچھے مخصوص سیاسی جماعت کا کیا مقصد ہے یہ وہی جانتے ہیں، کل ان کا کیا بھروسہ کہ کسی بھی ملک دشمن کو خط لکھ دیں کہ پاکستان پرحملہ کر دو۔

    عوام نے کہا کہ عمران خان نے اپنے دور حکومت میں بھی آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کو خراب کر کے ملک کو معاشی بحران میں دھکیل دیا تھا، آج اچانک سے ان کو آئی ایم ایف بھی اچھا لگنے لگ گیا ہے کیونکہ ان کو صرف اقتدار چاہیے۔

    عوام نے کہا کہ یہ یہودی ایجنٹ ہیں اور ملک دشمن لابی کے ساتھ ملے ہوئے ہیں، مخصوص سیاسی جماعت کو ایسا بیان نہیں دینا چاہیے تھا جو ملکی مفاد کے خلاف ہو، مخصوص سیاسی جماعت نے جو آئی ایم ایف کو خط لکھا ہے وہ قوم اور ملک کے ساتھ بہت بڑی زیادتی ہے۔

    عوام نے کہا کہ اس خط لکھنے کا سارا ملبہ غریب عوام پر گرے گا اور مہنگائی میں مزید اضافہ ہوگا، مخصوص سیاسی جماعت کو ملکی معاملات میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے، ملک کو قرضے کی ضرورت ہے کیونکہ ملک ایک معاشی بحران سے گزر رہا ہے۔

  • بانی پی ٹی آئی نے آئی ایم ایف کو خط لکھنے کی وجہ بتادی

    بانی پی ٹی آئی نے آئی ایم ایف کو خط لکھنے کی وجہ بتادی

    راولپنڈی: پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کے بانی نے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کو خط لکھے جانے کی تصدیق کرتے ہوئے اس کی وجہ بھی بتادی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عدالت میں پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کے بانی نے میڈیا نمائندوں سے غیر رسمی گفتگو میں کہا کہ آئی ایم ایف کو خط لکھ دیا ہے، آج خط چلا گیا ہوگا۔

    بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ آیہ ایم ایف کو خط اس لئے لکھا کہ ایسے حالات میں ملک کو قرضہ ملا تو واپس کون کرے گا، آئی ایم ایف سے مزید قرض سے پاکستان میں غربت بڑھے گی۔

    بانی پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ جب تک ملک میں سرمایہ کاری نہیں آئے گی قرض بڑھتا جائے گا اس لیے سب سے پہلے ملک میں سیاسی استحکام لایا جائے۔

    پی ٹی آئی کا بانی پارٹی کی طرف سے آئی ایم ایف کو خط لکھنے کا فیصلہ

    بانی پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ پہلے نواز شریف کی سلیکشن کے لیے اداروں کو تباہ کیا گیا، ملک میں عدالتیں، نیب سب کچھ تباہ کیا گیا تاکہ نواز شریف کو سلیکٹ کر سکیں۔

    بانی پی ٹی آئی کا مزید کہنا تھا کہ نواز شریف کے لیے مجھے زیرو کیا گیا، پھر انتخابات میں دھاندلی کرائی گی، اب تو کمشنر راولپنڈی کے انکشافات بھی سامنے آئے ہیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز پی ٹی آئی رہنماؤں کی جانب سے یہ بات سامنے آئی تھی کہ ان کی پارٹی کی جانب سے آئی ایم کو خط لکھا جا رہا ہے جس میں عالمی ادارے کو موجودہ حالات میں ملک کو قرض نہ دینے کی درخواست کی جائے گی۔

  • کن شرائط پر عمل درآمد مکمل؟ وزارت خزانہ نے رپورٹ آئی ایم ایف کو ارسال کر دی

    کن شرائط پر عمل درآمد مکمل؟ وزارت خزانہ نے رپورٹ آئی ایم ایف کو ارسال کر دی

    اسلام آباد: دوسرے اقتصادی جائزے کے لیے آئی ایم ایف کے 26 میں سے 25 اہداف پر عمل درآمد مکمل کر لیا گیا۔

    ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق وزارت خزانہ نے طے شدہ اہداف پر عمل درآمد کی رپورٹ آئی ایم ایف کو ارسال کر دی ہے، ان اہداف کے مطابق ایس او ایز کے قانون میں ترمیم اور ترمیمی قانون پر عمل درآمد کی شرط مکمل نہیں ہوئی۔

    رپورٹ کے مطابق نیشنل ہائی وے اتھارٹی، پاکستان پوسٹ، پاکستان براڈکاسٹنگ کارپوریشن کے قانون میں ترمیم نہیں ہوئی، مرکزی بینک سے گورنمنٹ کے لیے قرض حاصل نہ کرنے، بیرونی ادائیگیاں بروقت ادا کرنے کی شرط پوری کر دی گئی۔

    ٹیکس محصولات اور ریفنڈ ادائیگیوں سمیت پاور سیکٹر کے بقایا جات کو بر وقت کلیئر کیا گیا ہے، ذرائع ایف بی آر کا کہنا ہے کہ ٹیکس استثنیٰ اور ٹیکس ایمنسٹی نہ دینے کی شرط پر بھی مکمل عمل درآمد کیا گیا۔

    انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ کے درمیان کرنسی ایکسچینج میں 1.25 فی صد کے ریٹ پر عمل درآمد جاری ہے، جب کہ بجلی نرخوں کی ری بیسنگ اور گیس کی قیمتوں میں اضافے کی شرط پر بھی بروقت عمل درآمد کیا گیا ہے، ان اہداف پر عمل درآمد سے متعلق رپورٹ کا جائزہ آئی ایم ایف مشن آمد سے قبل مکمل کرے گا۔

  • ترسیلات زر میں مسلسل کمی، آئی ایم ایف نے خدشہ ظاہر کر دیا

    ترسیلات زر میں مسلسل کمی، آئی ایم ایف نے خدشہ ظاہر کر دیا

    اسلام آباد: آئی ایم ایف نے رواں مالی سال کا ترسیلات زر کا مقررہ ہدف حاصل نہ ہونے کا خدشہ ظاہر کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف نے آئندہ سال بھی ترسیلات زر مالی سال 2021-22 کے مقابلے کم رہنے کا تخمینہ ظاہر کیا ہے، اور اگلے مالی سال کے لیے 31 ارب 17 کروڑ ڈالرز ترسیلات زر کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔

    آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ مالی سال 2021-22 میں ترسیلات زر 31 ارب 28 کروڑ ڈالرز تھیں، جب کہ مالی سال 2022-23 میں ترسیلات زر 27 ارب 33 کروڑ ڈالرز تھیں۔

    آئی ایم ایف کے مطابق رواں مالی سال کے لیے ترسیلات زر کا تخمینہ 29 ارب 47 کروڑ ڈالرز لگایا گیا ہے، اور جاری مالی سال کے لیے ترسیلات زر کا ہدف 30 ارب 53 کروڑ 40 لاکھ ڈالرز مقرر ہے۔

    واضح رہے کہ پی ٹی آئی حکومت کے آخری مالی سال ترسیلات زر ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر تھیں، جب کہ اتحادی حکومت کے ایک مالی سال میں ترسیلات زر میں تقریبا 4 ارب ڈالرز کمی ہوئی۔

  • آئی ایم ایف نے پاکستان کو درپیش خطرات کی نشاندہی کر دی

    آئی ایم ایف نے پاکستان کو درپیش خطرات کی نشاندہی کر دی

    اسلام آباد:عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان کو درپیش بیرونی فنانسنگ کے بلند خطرات کی نشاندہی کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف نے پاکستان کو درپیش بیرونی فنانسنگ کے خطرات کی نشاندہی کرا دی، آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ پاکستان کو 3 سال میں 71 ارب 88 کروڑ ڈالر کی ایکسٹرنل فنانسنگ کی ضرورت ہے۔

     آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ پاکستان کو صرف رواں مالی سال 24 ارب 96 کروڑ ڈالر کی بیرونی فنڈنگ درکار ہے، 2025 میں 22 ارب 24 کروڑ ڈالر، 2026 میں بھی 24 کروڑ 67 لاکھ ڈالر کی ضرورت ہے۔

    دستاویز کے مطابق پاکستان کے ذمے قرضوں کا حجم غیر پائیدار اور بیرونی خطرات زیادہ ہیں، پاکستان کو عالمی مالیاتی اداروں اور مختلف ممالک سے بھاری فنانسنگ درکار ہوگی۔

    دوسری جانب حکومت نے آئی ایم ایف کو بیرونی فنانسنگ کے انتظامات کی یقین دہانی کرا دی۔

  • توانائی شعبے کے گردشی قرضے میں کمی کے لیے 1250 ارب جاری کرنے کا فیصلہ

    توانائی شعبے کے گردشی قرضے میں کمی کے لیے 1250 ارب جاری کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: وزارت خزانہ نے توانائی شعبے کے گردشی قرضے میں کمی کے لیے 1250 ارب جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق توانائی شعبے کا گردشی قرضہ سیٹل کرنے کا پلان آئی ایم ایف سے شیئر کر لیا گیا ہے، پٹرولیم سیکٹر کے لیے ہزار ارب، اور پاور سیکٹر کے لیے 250 ارب کیش جاری کیا جائے گا۔

    نگراں وزیر اعظم نے آئی ایم ایف سے منظوری لینے کے لیے ہدایات جاری کر دیں، آئی ایم ایف شرائط پر گردشی قرضہ کے لیے کیش سیٹلمنٹ کی جائے گی۔

    او جی ڈی سی ایل کو 600 ارب، پی پی ایل کو 150 ارب جاری ہوں گے، جی ایچ پی ایل کو 170 ارب، نیشنل پاور پارکس مینجمنٹ کمپنی لمیٹڈ کو بھی 100 ارب جاری کیے جائیں گے۔

    حکومت نے پیٹرولیم لیوی سے وصولیوں کا پلان آئی ایم ایف کو پیش کر دیا

    ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق آئی ایم ایف سے منظوری کے بعد وزارت خزانہ 900 ارب روپے جاری کرے گی، گردشی قرضے کی سیٹلمنٹ سے ڈیویڈنڈ اور ٹیکس کی مد میں 800 ارب موصول ہوں گے، گردشی قرضہ کی سیٹلمنٹ کے لیے کیش جاری کرنے سے مالیاتی خسارہ نہیں بڑھے گا۔

  • حکومت نے پیٹرولیم لیوی سے وصولیوں کا پلان آئی ایم ایف کو پیش کر دیا

    حکومت نے پیٹرولیم لیوی سے وصولیوں کا پلان آئی ایم ایف کو پیش کر دیا

    اسلام آباد: حکومت نے پیٹرولیم لیوی سے وصولیوں کا پلان آئی ایم ایف کو پیش کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت پاکستان نے نئے مالی سال میں پیٹرولیم لیوی سے ملکی تاریخ کی سب سے زیادہ وصولیوں کا پلان پیش کر دیا ہے، آئندہ مالی سال کے لیے پیٹرولیم لیوی سے 1065 ارب روپے وصولیوں کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔

    رواں سال کے مقابلے نئے مالی سال کے لیے لیوی کے ہدف میں 196 ارب روپے اضافے کا پلان ترتیب دیا گیا ہے، اور پیٹرولیم لیوی سے وصولی کا ہدف 869 ارب روپے مقرر کیا گیا ہے۔

    جب کہ رواں مالی سال لیوی سے وصولیاں اصل ہدف سے 49 ارب روپے زیادہ رہنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے، رواں مالی سال کے لیے پیٹرولیم لیوی سے وصولیوں کا تخمینہ 918 ارب روپے لگایا گیا ہے۔

    بجلی چوری روکنے اور بجلی کمپنیوں میں بہتری لانے کا پلان آئی ایم ایف کو پیش

    اس وقت پیٹرول اور ڈیزل کے فی لیٹر پر 60،60 روپے کے حساب سے لیوی عائد ہے، جولائی تا ستمبر 2023 سالانہ بنیاد پر پیٹرولیم لیوی سے وصولی میں 368 فی صد کا اضافہ ہوا، وفاق نے رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی لیوی کی مد میں 222 ارب روپے وصول کیے، گزشتہ مالی سال جولائی تا ستمبر لیوی کی مد میں وصولی 47 ارب 48 کروڑ روپے تھی، جب کہ گزشتہ مالی سال پیٹرولیم لیوی کی مد میں 580 ارب روپے وصول کیے گئے تھے۔