Tag: IMF

  • وزیر اعظم اور آئی ایم ایف منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹلینا جارجیوا میں رابطہ

    وزیر اعظم اور آئی ایم ایف منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹلینا جارجیوا میں رابطہ

    اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف اور آئی ایم ایف منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹلینا جارجیوا میں رابطہ ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف اور ایم ڈی آئی ایم ایف میں آج صبح ایک اہم رابطہ ہوا ہے، جس میں شہباز شریف اور کرسٹلینا کے درمیان آئی ایم ایف پروگرام سے متعلق امور پر گفتگو ہوئی۔

    ایم ڈی آئی ایم ایف نے وزیر اعظم سے پیرس میں ملاقاتوں کے تناظر میں گفتگو کی، اور کہا کہ ہم پاکستان کی معاشی صورت حال کی بہتری چاہتے ہیں، ایم ڈی آئی ایم ایف نے وزیر خزانہ اور ان کی ٹیم کی پروگرام مکمل کرنے کے لیے کوششوں کا اعتراف بھی کیا۔

    وزیر اعظم نے امید ظاہر کی کہ پروگرام کے نکات پر ہم آہنگی آئندہ ایک دو دن میں آئی ایم ایف فیصلے کی شکل اختیار کرے گی، وزیر اعظم نے معاشی صورت حال کی بہتری کے اہداف مشترکہ کوششوں سے حاصل کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔

  • پاکستان نے بجٹ میں آئی ایم ایف کے تحفظات بھی دور کرنے کا عندیہ دے دیا

    پاکستان نے بجٹ میں آئی ایم ایف کے تحفظات بھی دور کرنے کا عندیہ دے دیا

    اسلام آباد: پاکستان نے بجٹ میں آئی ایم ایف کے تحفظات بھی دور کرنے کا عندیہ دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق قرض پروگرام کی بحالی کے لیے پاکستان کی بھرپور کوششیں جاری ہیں، پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مسلسل رابطے ہو رہے ہیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ قرض پروگرام کے معاملے پر آئندہ 2 روز میں بڑے بریک تھرو کا امکان ہے۔

    ذرائع کے مطابق پاکستان نے بجٹ میں آئی ایم ایف کے تحفظات بھی دور کرنے کا عندیہ دے دیا ہے، پاکستان نے 6 ارب ڈالر کی ایکسٹرنل فنانسنگ پر آئی ایم ایف کو ایک بار پھر ورکنگ فراہم کر دی، اور اس پر آئی ایم ایف سے نرمی برتنے کی درخواست کر دی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ بجٹ میں مزید 215 ارب روپے عوام سے وصول کرنے کا آئی ایم ایف کا مطالبہ مان لیا گیا، اخراجات میں 85 ارب روپے کی کٹوتیاں کرنے کی حکمت عملی بھی تیار کر لی گئی۔

    وفاقی حکومت کا شوگر ڈرنکس، جوسز پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی بڑھانے کا فیصلہ

    آئی ایم ایف نے ٹیکسٹائل شعبے کے لیے سبسڈی ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے، آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ سبسڈی کم کر کے بجلی ٹیرف بڑھایا جائے۔ ذرائع کے مطابق ملک میں ڈالر لانے کی اسکیم پر بھی آئی ایم ایف کو مطمئن کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، تمام مطالبات پورے ہونے کے لیے وزارت خزانہ نے آئندہ 2 دنوں کا وقت مانگا ہے۔

  • نئے بجٹ میں ٹیکس گزاروں کی تعداد بڑھانے کا موقع گنوا دیا گیا، ایستھر پیریز کی اے آر وائی نیوز سے گفتگو

    نئے بجٹ میں ٹیکس گزاروں کی تعداد بڑھانے کا موقع گنوا دیا گیا، ایستھر پیریز کی اے آر وائی نیوز سے گفتگو

    اسلام آباد: آئی ایم ایف کی کنٹری ڈائریکٹر ایستھر پیریز نے کہا ہے کہ پاکستان نے بجٹ میں ٹیکس گزاروں کی تعداد بڑھانے کا موقع گنوا دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے آئی ایم ایف کی کنٹری ڈائریکٹر ایستھر پیریز نے کہا ہے کہ حکومت پاکستان نے ٹیکس آمدن سے ہونے والے اخراجات میں منصفانہ کمی نہیں کی، نئے بجٹ میں ٹیکس گزاروں کی تعداد بڑھانے کا موقع گنوا دیا گیا۔

    انھوں نے کہا کہ بجٹ منظوری سے قبل اسے بہتر بنانے کے لیے پاکستان کے ساتھ کام کرنے کو تیار ہیں، پاکستان کے ساتھ پالیسی بات چیت جاری ہے۔

    ایستھر پیریز نے کہا خرچہ کم کر کے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام اور ترقیاتی منصوبوں کے لیے بہتر پلاننگ ہو سکتی تھی، توانائی کے شعبے میں سرمائے کی کمی کو دور کرنے کے لیے اقدامات کی ضرورت ہے۔

    کنٹری ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف نئی ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کے سخت خلاف ہے، ایمنسٹی اسکیم جیسے اقدام معیشت کے لیے سازگار نہیں ہیں۔

    ایستھر پیریز کا کہنا تھا کہ پاکستان میں معیشت کی بہتری کے لیے مسلسل کوششیں کر رہے ہیں۔

  • آئی ایم ایف کا رویہ پاکستان کے ساتھ غیر منصفانہ ہے: اسحاق ڈار

    آئی ایم ایف کا رویہ پاکستان کے ساتھ غیر منصفانہ ہے: اسحاق ڈار

    اسلام آباد: وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے پاکستان کے ساتھ آئی ایم ایف کے رویے کو غیر منصفانہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’’ستمبر کے بعد آئی ایم ایف کے بغیر ڈیفالٹ کا کوئی خطرہ نہیں ہے۔‘‘

    تفصیلات کے مطابق ایک حالیہ انٹریو میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان جیو پالیٹکس کا شکار ہے اس سے زیادہ کیمرے پر نہیں کہہ سکتا، آئی ایم ایف کا رویہ پاکستان کے ساتھ غیر منصفانہ ہے۔

    انھوں نے کہا میں نہیں سمجھتا کہ آئی ایم ایف کو بجٹ پر تحفظات ہونے چاہئیں، آج بھی ڈالر کی اصل شرح 245 روپے سے زیادہ نہیں ہے، 4 ارب ڈالرز کی فنانسنگ کا انتظام کر لیا ہے مگر آئی ایم ایف 6 ارب ڈالر چاہتا ہے۔

    اسحاق ڈار نے کہا ہمیں ڈیفالٹ سے بچنا تھا اور تمام ادائیگیاں وقت پر کر دی گئی ہیں، آئی ایم ایف نے بریک ڈاؤن مانگا جو ہم نے فراہم کر دیا ہے، آئی ایم ایف کو مزید تفصیلات دینے کی ضرورت پڑی تو فراہم کر دیں گے۔

    انھوں نے واضح کیا کہ ستمبر کے بعد آئی ایم ایف کے بغیر ڈیفالٹ کا کوئی خطرہ نہیں ہے، آئی ایم ایف کا پروگرام اگر نہیں بھی ہوتا تو بھی ڈیفالٹ کا کوئی خطرہ نہیں۔

    وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ الیکشن کے بعد جو حکومت آئے گی وہ آئی ایم ایف کے پاس جانے کا فیصلہ کرے گی، ہم نے تمام شرائط پوری کیں، آئی ایم ایف کو اس حکومت پر اعتماد ہونا چاہیے۔

    اسحاق ڈار نے کہا ’’آئی ایم ایف نے کہا ہم آپ کو سعودی عرب اور یو اے ای کے پاس لے چلتے ہیں، ہم نے کہا آپ کو ہمارا ہاتھ پکڑ کر کہیں لے جانے کی ضرورت نہیں ہے۔‘‘

    انھوں نے کہا جو ہو رہا ہے نہیں ہونا چاہیے مگر ہم ملک کی خاطر صبر کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔

  • آئی ایم ایف پروگرام کے بارے میں عوام کی کیا رائے ہے؟ سروے رپورٹ جاری

    آئی ایم ایف پروگرام کے بارے میں عوام کی کیا رائے ہے؟ سروے رپورٹ جاری

    کراچی: ملک میں معاشی اشاریوں کے حوالے سے عوامی توقعات کا اندازہ لگانے کے لیے کیے گئے سروے کی رپورٹ جاری کردی گئی، 42 شرکا آئی ایم ایف پروگرام میں توسیع ہونے اور 40 فیصد نہ ہونے کی توقع رکھتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک کی آئندہ مانیٹری پالیسی کمیٹی کا اجلاس 12 جون 2023 کو ہوگا، مانیٹری پالیسی کے نقطہ نظر کا اندازہ لگانے کے لیے ٹاپ لائن ریسرچ کا سروے جاری کردیا گیا۔

    سروے کے مطابق شرکا کی اکثریت یعنی 69 فیصد پالیسی کی شرح میں کسی تبدیلی کی توقع نہیں رکھتی، 23 فیصد شرکا پالیسی کی شرح میں اضافے کی توقع کرتے ہیں جبکہ 8 فیصد کو کمی کی توقع ہے۔

    16 فیصد شرکا 100 بیسز پوائنٹس اضافے کی توقع کرتے ہیں جبکہ 7 فیصد شرکا 100 بیسز پوائنٹس سے زیادہ اضافے کی توقع رکھتے ہیں۔

    آئی ایم ایف کے نویں جائزے پر 42 شرکا آئی ایم ایف پروگرام میں توسیع کی توقع رکھتے ہیں جبکہ 40 فیصد شرکا کو توقع ہے کہ آئی ایم ایف کی فنڈنگ عمل میں نہیں آئے گی۔

  • امریکا کے ڈیفالٹ ہونے کا خطرہ بڑھ گیا، آئی ایم ایف کی جانب سے خطرے کی گھنٹی

    امریکا کے ڈیفالٹ ہونے کا خطرہ بڑھ گیا، آئی ایم ایف کی جانب سے خطرے کی گھنٹی

    واشنگٹن: امریکا کے ڈیفالٹ ہونے کا خطرہ بڑھ گیا ہے، آئی ایم ایف کی جانب سے خطرے کی گھنٹی بجا دی گئی۔

    روئٹرز کے مطابق بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے جمعرات کو کہا ہے کہ اگر امریکا کی معیشت گراوٹ کا شکار ہوئی تو پھر عالمی معیشت پر اس کے سنگین نتائج مرتب ہوں گے۔

    آئی ایم ایف کی ترجمان جولی کوزیک نے کہا کہ ملکی قرضوں کے تیزی سے بڑھنے کی وجہ سے امریکا کے ڈیفالٹ ہونے کے خطرات بڑھ گئے ہیں۔

    آئی ایم ایف کی ترجمان نے امریکا سے مطالبہ کیا کہ وہ متحدہ ہو کر معاشی مسائل کو حل کرنے کے لیے اتفاق رائے پیدا کریں اور جلد از جلد بڑے فیصلے کر کے معاملے کو حل کریں۔

    آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ امریکا کے قرضوں کی حد کو بڑھانے میں ناکامی پر امریکی قرض کے ڈیفالٹ ہونے سے نہ صرف امریکی معیشت بلکہ عالمی معیشت پر بھی ’’بہت سنگین اثرات‘‘ مرتب ہوں گے۔

    آئی ایم ایف کی ترجمان نے کہا کہ امریکی حکام کو علاقائی بینکوں سمیت امریکی بینکنگ سیکٹر میں نئی کمزوریوں پر چوکنا رہنے کی ضرورت ہے، بہت زیادہ شرح سود کے ماحول میں یہ کمزوریاں ایڈجسٹمنٹ کے دوران سامنے آ سکتی ہیں۔

    امریکی وزیر خزانہ جینٹ ییلن نے بھی جمعرات کو کانگریس پر زور دیا تھا کہ وہ اپنے قرض کی حد کو بڑھا دے، اور خبردار کیا کہ امریکی ڈیفالٹ ایک ’’معاشی اور مالیاتی تباہی‘‘ کو جنم دے گا، جس سے عالمی اقتصادی بدحالی پیدا ہوگی، خطرہ ہے کہ اس سے عالمی قیادت فراہم کرنے کی امریکی صلاحیت کمزور ہو جائے گی۔

  • آئی ایم ایف غیر مطمئن، پاکستان کو مئی اور جون میں 3.7 ارب ڈالر واپس کرنے کا پلان دینا ہوگا

    آئی ایم ایف غیر مطمئن، پاکستان کو مئی اور جون میں 3.7 ارب ڈالر واپس کرنے کا پلان دینا ہوگا

    اسلام آباد: ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف پاکستان کے دوست ممالک کی فنڈنگ کی یقین دہانی پر بھی مطمئن نہ ہوا، پاکستان کو مئی اور جون میں 3.7 ارب ڈالر واپس کرنے کا پلان دینا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان قرض پروگرام تاحال تاخیر کا شکار ہے، پاکستان نے مزید ایک ارب ڈالر کی فنانسنگ کا پروگرام دیا، لیکن وہ بھی ناکافی قرار پایا، اب پاکستان کو مئی اور جون میں 3.7 ارب ڈالر واپس کرنے کا پلان دینا ہوگا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ 3.7 ارب ڈالر کا قرض واپس کرنے کے لیے دوست ممالک سے مزید سپورٹ ظاہر کرنا ہوگی۔

    آئی ایم ایف زرمبادلہ ذخائر 2 ماہ کی درآمدات کے مساوی کرنے کے مطالبے سے دست بردار نہیں ہوا، 2 ماہ کی درآمدات کے مساوی زرمبادلہ ذخائر کی رقم 11 سے 12 ارب ڈالر بنتی ہے۔

    ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق پاکستان نے آئی ایم ایف سے نویں جائزہ کے لیے بیش تر شرائط پوری کیں، نویں جائزہ پر اسٹاف لیول معاہدے کی خاطر 170 ارب ٹیکس منی بجٹ کے ذریعے لگائے۔

    پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اسٹاف لیول معاہدہ 9 فروری کو ہونا تھا جو تاخیر کا شکار ہے، آئی ایم ایف بورڈ کے اجلاسوں کا شیڈول بھی جاری ہو چکا، 17 مئی تک اجلاس میں پاکستان کسی ایجنڈے میں شامل نہیں ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اسٹاف لیول معاہدہ نہ ہونے پر عالمی مالیاتی اداروں سے فنڈنگ بھی نہیں ہوگی، آئی ایم ایف سے معاملات طے نہ ہونے پر بجٹ سازی کا عمل متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

  • ‘آئی ایم ایف پاکستان کے بجٹ 24-2023 پلان پر بات کرے گا’

    ‘آئی ایم ایف پاکستان کے بجٹ 24-2023 پلان پر بات کرے گا’

    اسلام آباد : آئی ایم ایف مشن چیف ناتھن پورٹر کا کہنا ہے کہ پاکستان کے بجٹ 24-2023کے  اہم اہداف اور مالیاتی خسارے پربات چیت کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف مشن چیف ناتھن پورٹر کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ آئی ایم ایف پاکستان کےبجٹ 24-2023پربات کرے گا، بجٹ کےاہم اہداف،مالیاتی خسارے پربات چیت کی جائے گی۔

    ناتھن پورٹر کا کہنا تھا کہ مالیاتی خسارے عملے کی سطح کےمعاہدےکی منظوری آخری رکاوٹوں میں سے ایک ہے، پاکستان کیلئے ادائیگیوں کے شدید توازن کے بحران کو حل کرنے کے لیےانتہائی اہم ہے۔

    کنٹری مشن چیف نے کہا کہ آئی ایم ایف نے 1.1 بلین ڈالر کی فنڈنگ جاری کرنے کےعملے کی سطح کے معاہدے کی منظوری دینی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ وزارت خزانہ نےرائٹرزکی جانب سےتبصرہ کرنے کی درخواست کا فوری طور پر جواب نہیں دیا، حکومت نے کہاتھا کہ بیرونی فنانسنگ اس معاہدے کے لیے آخری رکاوٹ ہے۔

    ناتھن پورٹر نے مزید بتایا کہ یواےای، سعودی عرب،چین مارچ اوراپریل میں پاکستان کی امدادکااعلان کر چکے ہیں۔

    خیال رہے آئندہ مالی سال کے بجٹ کی تیاریاں شروع ہوگئی ہیں اور خدشہ ہے کہ مالی 2023-24 کا وفاقی بجٹ تاریخ کا تلخ ترین بجٹ ہوسکتا ہے۔

    وزارت خزانہ کے ذرائع نے بتایا ہے کہ آئندہ بجٹ میں بھی آئی ایم ایف کی شرائط پر عمل درآمد کا امکان ہے۔ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں ٹیکس آمدن مہنگائی کے تناسب سے بڑھانے پر غور کیا جا رہا ہے۔

  • ’اسحاق ڈار نے نیندیں حرام کر کے بھرپور کوشش کی ہے‘

    ’اسحاق ڈار نے نیندیں حرام کر کے بھرپور کوشش کی ہے‘

    اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ اسحاق ڈار نے نیندیں حرام کر کے آئی ایم ایف معاہدے کے لیے بھرپور کوشش کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج منگل کو وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اتحادی رہنماؤں کا اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں سپریم کورٹ میں پنجاب میں انتخابات سے متعلق امور پر گفتگو کی گئی اور جماعت اسلامی کی مذاکرات کی کوششوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    وزیر اعظم نے کہا خدا سے دعا ہے کہ آئی ایم ایف کا معاملہ حتمی نتیجے تک پہنچے، اسحاق ڈار نے نیندیں حرام کر کے اس کے لیے بھرپور کوشش کی ہے، آئی ایم ایف کی آخری شرط تھی کہ دوست ممالک سے پیسے جمع کریں، سپہ سالار نے اس سلسلے میں بے پناہ کاوشیں کیں جو بیان نہیں کر سکتا، 27 تاریخ کو چین کے وزیر اعظم سے ٹیلی فون پر گفتگو ہوگی، اتحادی حکومت میں سب اپنی جگہ محنت کر رہے ہیں۔

    انھوں نے کہا ایک قانون نے ابھی حتمی شکل اختیار نہیں کی اور عدالت کے 3 ممبر کے بینچ نے حکم امتناع دے دیا، اس انوکھے فیصلے سے آئین اور عدل کو نقصان پہنچ سکتا ہے، جو ہو رہا ہے ایسا پہلے کبھی نہیں ہوا، بار کونسلز نے بھی کہا یہ فیصلہ غلط اور انصاف کے تقاضوں کے برعکس ہے۔

    وزیر اعظم نے کہا حکومت کو ایک سال ہو گیا ہے، عمومی تاثر تھا کہ اتحاد زیادہ دیر نہیں چل سکتا، لیکن اتحادی حکومت نے چیلنجز کے ساتھ ایک سال مکمل کر لیا۔

    شہباز شریف کا کہنا تھا کہ جب اختلاف رائے ہوتا ہے تو بیٹھ کر مسئلے کا حل نکالتے ہیں، کبھی بات مانتے ہیں کبھی منواتے ہیں، اتحادی جماعتوں نے مل کر اس کشتی کو فعال رکھا ہے، سوال ہی پیدا نہیں ہوتا کہ میں اکیلا اس حکومت کو چلا سکتا، سب اتحادیوں نے مشاورت میں ہمیشہ مؤثر کردار ادا کیا۔

  • 2 ارب ڈالر کے سکوک بانڈز کا اجرا روک دیا گیا

    2 ارب ڈالر کے سکوک بانڈز کا اجرا روک دیا گیا

    اسلام آباد: حکومت پاکستان نے معاشی میدان میں مشکلات کے باعث 2 ارب ڈالر کے سکوک بانڈز کا اجرا روک دیا۔

    ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف پروگرام میں تاخیر کے باعث سکوک بانڈز جاری نہیں کیے جائیں گے، کیوں کہ بانڈز اجرا کے لیے اچھا رسپانس نہیں ملے گا۔

    رواں مالی سال کے دوران 2 ارب ڈالر کے سکوک بانڈز جاری کیے جانے تھے، تاہم مشکل معاشی صورت حال کے باعث بانڈز جاری کرنے کے لیے زیادہ منافع ادا کرنا پڑے گا، اور زرمبادلہ کم اور ادائیگیوں کا بوجھ بڑھنے کے باعث زیادہ شرح منافع نہیں دیا جا سکتا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈیفالٹ کے خطرات کے باعث عالمی مارکیٹ سے اچھا رسپانس نہیں ملے گا، ریٹنگ ایجنسیز کی جانب سے منفی ریٹنگ کے باعث بھی بانڈز کا اجرا سود مند نہیں۔

    واضح رہے کہ سکوک ایک اسلامی مالیاتی سند ہے جو مغربی مالیات میں بانڈ کی طرح ہوتی ہے، اسٹیٹ بینک آف پاکستان یہ بانڈز جاری کرتا ہے جب کہ اسلامی مالیاتی ادارے اور سرمایہ کاری میں دل چسپی رکھنے والی کارپوریشنز یہ بانڈز خرید کر اس کے عوض حکومت کو رقم دیتی ہیں، جو حکومت مالی خسارہ کم کرنے اور دیگر منصوبوں پر خرچ کرتی ہے۔