Tag: IMF

  • آئی ایم ایف کی شرائط: حکومت کا سعودی عرب اور امارات سے رابطہ

    آئی ایم ایف کی شرائط: حکومت کا سعودی عرب اور امارات سے رابطہ

    اسلام آباد: انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کی شرائط پر تحریری ضمانت کے لیے حکومت پاکستان، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سے رابطے کر رہی ہے، تاحال دونوں ممالک کی جانب سے کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم آفس اور وزارت خزانہ حکام نے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے حکام سے رابطہ کیا ہے اور انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کی شرط پر دوست ممالک سے ڈپازٹ کے لیے تحریری ضمانت دینے کی درخواست کی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سعودی عرب اور امارات کی جانب سے ڈپازٹ کے لیے تاحال کوئی جواب نہیں دیا گیا، دوست ممالک نے آئی ایم ایف کو تحریری یقین دہانی دینے کے لیے وقت مانگ لیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق دوست ممالک سے ڈپازٹ کی یقین دہانی کے بعد آئی ایم ایف کو آگاہ کیا جائے گا، تحریری یقین دہانی کے بعد آئی ایم ایف کے ساتھ ورچوئل مذاکرات آگے بڑھیں گے۔

    ذرائع وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کے لیے باقی تمام معاملات طے پا چکے ہیں۔

  • آئی ایم ایف شرائط، حکومت نے پاکستان بیت المال کو مزید فنڈز فراہمی سے انکارکر دیا

    آئی ایم ایف شرائط، حکومت نے پاکستان بیت المال کو مزید فنڈز فراہمی سے انکارکر دیا

    اسلام آباد: آئی ایم ایف کی شرائط کے سبب حکومت نے پاکستان بیت المال کو مزید فنڈز فراہمی سے انکارکر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان بیت المال کے منیجنگ ڈائریکٹر عامر فدا پراچہ نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ حکومت سے مزید فنڈز مانگے گئے تھے لیکن حکومت نے فنڈز دینے سے انکار کر دیا ہے۔

    ایم ڈی نے کہا کہ بیت المال نے رمضان پیکج اور دیگر مختلف منصوبوں کے لیے وفاقی حکومت سے مزید 3 ارب روپے فنڈز مانگے تھے، کیوں کہ بیت المال کے ذریعے شروع کیے گئے نئے اور جاری منصوبوں کے لیے مزید فنڈز درکار ہیں، لیکن جواب ملا کہ ہمیں مزید فنڈز نہیں دیے جا سکتے کیوں کہ یہ آئی ایم ایف کی شرائط سے متصادم ہے۔

    عامر پراچہ کا کہنا تھا کہ انھوں نے وزیر خزانہ سے ملاقات کر کے ان سے فنڈز فراہمی کی درخواست کی تھی، وزارت کے توسط سے وزیر اعظم کو بھی فنڈز فراہمی کی درخواست بھجوائی، لیکن انکار کیا گیا۔

    انھوں ںے کہا ’’پاکستان بیت المال کے منصوبوں کے لیے رواں مالی سال 6 ارب روپے کا بجٹ ملا، یہ بجٹ گزشتہ مالی سال کے بجٹ سے نصف ارب روپے کم ہے۔‘‘

    ایم ڈی بیت المال کا کہنا تھا کہ وہ پہلے کی طرح ہر ڈسٹرکٹ میں پانچ پانچ ہزار خاندانوں کو رمضان پیکج دینا چاہتے ہیں، وزیر اعظم کو بھی بیت المال کی جانب سے رمضان پیکج بنوا کر بھجوایا گیا ہے۔

    انھوں نے کہا ’’اگر مزید فنڈز ملتے تو غریب خاندانوں کو رمضان المبارک میں ریلیف دے سکتے تھے۔‘‘

    عامر پراچہ نے مزید کہا ’’پاکستان بیت المال کے ایک اکاؤنٹ میں خطیر رقم موجود ہے، حکومت سے یہ بھی درخواست کی گئی ہے کہ ہمیں یہ رقم استعمال کرنے کی اجازت دی جائے۔‘‘

  • گورنر سندھ نے اسحاق ڈار کو آئی ایم ایف سے مذاکرات کے لیے باڈی بلڈرز ساتھ لے جانے کا مشورہ کیوں دیا؟

    گورنر سندھ نے اسحاق ڈار کو آئی ایم ایف سے مذاکرات کے لیے باڈی بلڈرز ساتھ لے جانے کا مشورہ کیوں دیا؟

    کراچی: گورنر سندھ نے اسحاق ڈار کو آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات کے لیے باڈی بلڈرز ساتھ لے جانے کا مشورہ دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج پیر کو گورنر سندھ کامران ٹیسوری باڈی بلڈنگ کے مقابلے دیکھنے کے لیے کراچی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج پہنچے، کے ایم ڈی سی میں منعقدہ تن سازی مقابلے میں شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

    گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے اس موقع پر دل چسپ گفتگو کی، انھوں نے کہا ’’میں مشورہ دوں گا اسحاق ڈار صاحب کو کہ آئندہ جب جائیں آئی ایم ایف سے مذاکرات کے لیے، تو ان باڈی بلڈر میں سے دو سے تین لے جائیں۔‘‘

    کامران ٹیسوری نے ازراہ تفنن تن ساز ساتھ لے جانے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ ’’یقین کریں ایسا کرنے سے مایوسی نہیں ہوگی اور مذاکرات کامیاب ہو جائیں گے۔‘‘ واضح رہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ قرض کے حصول کے لیے کئی مہینوں سے وزارت خزانہ کی جانب سے کوششیں جاری ہیں، لیکن مانیٹری فنڈ پاکستانی عوام کے لیے نہایت تشویش ناک اور سخت شرائط کے اطلاق کے باوجود تاحال قرض دینے پر راضی نہیں ہوا ہے۔

    گورنر سندھ نے کہا کہ پاکستان معاشی اور معاشرتی مسائل میں گھرا ہوا ہے، ہم میں ایک دوسرے کو برداشت کرنے کی عادت نہیں رہی، ہمارے سیاست دانوں کے پاس وقت نہیں ہے کہ ہم پر توجہ دے سکیں۔

    انھوں نے ملکی حالات پر تبصرہ کرتے ہوئے مزید کہا ’’کوئی مسیحا نہیں آئے گا البتہ نعرہ ضرور آئے گا، کراچی کو پیرس بنانے کا منصوبہ تھا لیکن یہاں نہ بجلی ہے نہ گیس، بے روزگاری بڑھتی جا رہی ہے، جو سیاست میں آتا ہے خود ارب پتی ہو جاتا ہے عوام غریب ہو جاتی ہے، ایسے ماحول میں ان کھیلوں کا انعقاد خوش آئند عمل ہے۔

  • کراچی کے بجلی صارفین کیلئے بری خبر

    کراچی کے بجلی صارفین کیلئے بری خبر

    اسلام آباد : حکومت نے آئی ایم ایف کی ایک اور شرط پرعمل درآمد کا فیصلہ کرتے ہوئے کےالیکٹرک کے صارفین کے لیے بجلی مزید مہنگی کردی۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک صارفین کے لیے بجلی کے نرخ دو طرح سے بڑھائے جائیں گے، کے الیکٹرک صارفین کیلئے یکساں ٹیرف کے اطلاق کا فیصلہ کیا گیا ہے، یکساں ٹیرف کے نفاذ سے بجلی اوسط 3.21روپے فی یونٹ مہنگی ہوگی۔

    دستاویز کے مطابق کے الیکٹرک کے 100یونٹ والے صارفین کیلئے بجلی 1.4روپے اور700 یونٹ والے صارفین کیلئے بجلی 3.2روپے جبکہ کے الیکٹرک کے عارضی رہائشی صارفین کیلئے بجلی 4.45روپے تک مہنگی ہوگی۔

    اس کے علاوہ کےالیکٹرک کے صنعتی صارفین کیلئے بجلی 4.45روپے فی یونٹ مہنگی ہوگی، صارفین کے لیے سہ ماہی بنیادوں پر بھی بجلی کے ریٹ 1.55 روپے بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    صارفین کے جولائی 2022سے ستمبر 2022تک سہ ماہی کے ریٹ اور مارچ 2023سے مئی 2023تک سہ ماہی ریٹ بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے،100یونٹس والے صارفین کے لیے بجلی سہ ماہی بنیاد پر1.55روپے مہنگی ہوگی، کے الیکٹرک صنعتی صارفین کیلئے سہ ماہی ٹیرف میں بھی 1.55روپے کا اضافہ ہوگا۔

  • آئی ایم ایف کی شرط: حکومت نے برآمدی شعبے کے لیے بجلی مہنگی کر دی

    آئی ایم ایف کی شرط: حکومت نے برآمدی شعبے کے لیے بجلی مہنگی کر دی

    اسلام آباد: پاکستان کی جانب سے آئی ایم ایف کی شرائط پر عمل در آمد تیزی سے جاری ہے، وفاقی حکومت نے ایک اور شرط کے تحت برآمدی شعبے کے لیے بھی بجلی مہنگی کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے برآمدی شعبے کے لیے بجلی 12 روپے 13 پیسے فی یونٹ مہنگی کر دی ہے، برآمدی شعبے کو بجلی پر دی جانے والی سبسڈی ختم کر دی گئی۔

    برآمدی شعبے کو بجلی 19 روپے 99 پیسے فی یونٹ فراہمی روک دی گئی ہے، سبسڈی ختم کرنے کا اطلاق آج سے ہوگا، پاور ڈویژن نے فیصلے پر عمل درآمد کے لیے کے الیکٹرک سمیت تمام بجلی تقسیم کار کمپنیوں کو خط لکھ دیا۔

    ہائی اسپیڈ ڈیزل پر پٹرولیم لیوی میں 5 روپے فی لیٹر اضافہ، عوام ریلیف سے بالکل محروم

    برآمدی شعبے کے لیے نظر ثانی سرکلر ڈیبٹ مینجمنٹ پلان کے تحت سبسڈی ختم کی گئی، برآمدکنندگان کے لیے بجلی پر سبسڈی ختم کرنے سے جون تک 51 ارب روپے حاصل ہوں گے۔

  • شرح سود میں 2 فی صد تک کے اضافے کا فیصلہ ہو سکتا ہے، اسٹیٹ بینک

    شرح سود میں 2 فی صد تک کے اضافے کا فیصلہ ہو سکتا ہے، اسٹیٹ بینک

    اسلام آباد: بینک دولت پاکستان نے کہا ہے کہ شرح سود کو 2 فی صد تک بڑھایا جا سکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے ایک اعلامیہ جاری کیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ آئی ایم ایف شرط کے بعد شرح سود کو 2 فی صد تک بڑھانے کا فیصلہ ہو سکتا ہے۔

    اسٹیٹ بینک اعلامیے کے مطابق اسٹیٹ بینک مانیٹری کمیٹی کی میٹنگ 2 مارچ کو ہوگی، اس سے قبل مانیٹری کمیٹی کی میٹنگ 16 مارچ کو طے تھی۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ 23 جنوری کو بھی مرکزی بینک نے شرح سود میں ایک فی صد اضافے کا اعلان کر کے سود کی شرح 16 سے 17 فی صد کر دی تھی۔

    اسٹیٹ بینک نے نئی مالیاتی پالیسی کا اعلان کردیا، شرح سود میں اضافہ

    گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے کہا تھا کہ قرضوں کی ادائیگی کی وجہ سے زر مبادلہ ذخائر کم ہوئے ہیں، مہنگائی پر قابو پانے کے لیے شرح سود میں اضافہ کیا گیا، مہنگائی سے اوورسیز کے اخراجات بڑھتے ہیں اور اثر ترسیلات زر پر بھی پڑتا ہے۔

    سابق چیئرمین ایف بی آر شبرزیدی کے مطابق آئی ایم ایف کو خوش کرنے کے لیے شرح سود میں اضافہ کیا گیا، اس سے کاروبار مزید تباہ ہوں گے۔

  • ہم سری لنکا کی سطح پر آگئے، دیوالیہ ہونے کے قریب ہیں، عمران خان

    ہم سری لنکا کی سطح پر آگئے، دیوالیہ ہونے کے قریب ہیں، عمران خان

    لاہور : چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ ہم سری لنکا کی سطح پر آگئے ہیں دیوالیہ ہونے کے قریب پہنچ گئے، کینسر کا علاج ڈسپرین کی گولی سے کیا جارہا ہے۔

    یہ بات انہوں نے اپنے ویڈیو خطاب میں کہی، انہوں نے کہا کہ منی بجٹ کے ذریعےعوام پرمہنگائی کا مزید بوجھ آنے والا ہے، آج جو کچھ پاکستان کے ساتھ آج ہورہا ہے، یہ تو ہونا تھا۔

    عمران خان نے کہا کہ جب سے ہماری حکومت ہٹائی گئی تب سے کہ رہا ہوں مسائل کا حل الیکشن ہے، عوامی مینڈیٹ سے حکومت لائیں تاکہ وہ مشکل فیصلے کرسکے، جب تک سیاسی استحکام نہیں آتا معاشی استحکام ممکن نہیں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ چوروں کا پلندہ جمع کرکے ہمارے اوپرمسلط کردیا گیا، پاکستان تیزی سے دلدل میں پھنستا جارہا ہے یہ معاملات ابھی نہیں رکیں گے، آئی ایم ایف سے معاہدہ ہو بھی جائے تو مسائل مزید بڑھیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ ہمارے دور میں قرضے ڈیفالٹ کرنے کا رسک5فیصد تھا، آج ریٹنگ ایجنسی فچ نے پاکستان کو ٹرپل سی مائنس کردیا ہے، ریٹنگ ایجنسی کے مطابق آج ہم معاشی طور پر سری لنکا جیسے حالات تک پہنچ گئے ہیں۔

    پی ڈی ایم کے لوگ کہتے تھے کہ مہنگائی ہوگئی، مہنگائی مارچ کرتے تھے، ہمارے دورمیں4روپے پیٹرول کی قیمت بڑھی تو کہا پیٹرول بم گرا دیا، فضل الرحمان، بلاول بھٹو، مریم نواز نےمہنگائی مارچ کیے، اللہ الحق ہے،سچ سامنے آگیا ہے۔

    اب منی بجٹ پیش کردیا گیا،جس میں گیس اور بجلی کی قیمتیں مزید بڑھیں گی، سیلزٹیکس تو ہرچیز پرانہوں نے بڑھا دیا ہے جس سے مزید مہنگائی ہوگی، ٹیوب ویلز پر بجلی سبسڈی ختم کردی گئی ہے کسانوں کیلئے ایک اورعذاب آرہا ہے۔

    یہ لوگ تو خود کوبڑا تجربہ کار کہتے تھے آج دیکھ لیں کہ ملک کے ساتھ کیا کیا ہے؟ ان لوگوں کو سازش کے تحت بٹھایا گیا، اسحاق ڈاربڑی بڑھکیں مارتا تھا، کوئی ان سے پوچھنے والا نہیں ہے کہ ملک کے ساتھ کیا کیاہے، ان لوگوں نے کوئی تیاری نہیں کی، نااہلی یہ ہے کہ غلط فیصلے کرکے ملک کو آج یہاں پہنچادیا۔

    یہ لوگ کوشش کررہے تھے کہ عارف علوی آرڈیننس کے ذریعے بل پیش کریں، یہ لوگ تو اس بل کو اسمبلی میں بھی پیش نہیں کرنا چاہتے تھے، آئی ایم ایف کے پیسے آنے سے کوئی سمجھ رہا ہے سب ٹھیک ہوجائے گا تو یہ غلط ہے۔

    کینسر کا علاج ڈسپرین کی گولی سے کیا جارہا ہے، آئی ایم ایف کے آنے سے مزید قرضے بڑھتے جائیں گے، کینسر کا علاج کینسر کو کاٹ کر کریں، مسائل کے حل کیلئے ملک میں اصلاحات کریں۔

  • بجلی کمپنیوں کے نقصانات: آئی ایم ایف کے نئے مطالبات سامنے آ گئے

    بجلی کمپنیوں کے نقصانات: آئی ایم ایف کے نئے مطالبات سامنے آ گئے

    اسلام آباد: توانائی کے شعبے کے لیے آئی ایم ایف کی نئی شرائط سامنے آ گئی ہیں۔

    ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے بجلی کمپنیوں کے نقصانات کم کرنے کے لیے نئی شرائط عائد کر دیں، آئی ایم ایف نے مطالبہ کیا ہے کہ کمپنیوں میں فوری طور پر پروفیشنل بورڈز اور انتظامیہ لائی جائے۔

    آئی ایم ایف کا مطالبہ ہے کہ بجلی کمپنیوں میں پروفیشنل مینجمنٹ کو 30 جون 2023 سے پہلے تعینات کیا جائے، اور کمپنیوں میں لائن لاسز کم کرنے کے لیے جدید ٹیکنالوجی بروئے کار لائی جائے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے بل کلیکشن کو آؤٹ سورس کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے، آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ ناقص وصولیوں سے سالانہ 180 ارب روپے گردشی قرض میں شامل ہو رہا ہے۔

    آئی ایم ایف نے کے الیکٹرک سے 662 ارب روپے کے واجبات وصولی کی شرط لگا دی

    آئی ایم ایف نے آزاد کشمیر کے صارفین کے لیے 2 روپے 59 پیسے فی یونٹ خصوصی ٹیرف ختم کرنے کی شرط بھی پیش کر دی ہے، مانیٹری فنڈ نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر کے صارفین پر مکمل بجلی ٹیرف لاگو کرنے کے حوالے سے اقدامات کیے جائیں۔

    ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے گردشی قرض کی مانیٹرنگ کے لیے پاور ڈویژن سے ماہانہ رپورٹ بھی طلب کر لی ہے۔

  • آئی ایم ایف نے کے الیکٹرک سے 662 ارب روپے کے واجبات وصولی کی شرط لگا دی

    آئی ایم ایف نے کے الیکٹرک سے 662 ارب روپے کے واجبات وصولی کی شرط لگا دی

    اسلام آباد: آئی ایم ایف نے کے الیکٹرک سے 662 ارب روپے کے واجبات وصولی کی شرط لگا دی۔

    تفصیلات کے مطابق سرکلر ڈیٹ کے خاتمے کے لیے آئی ایم ایف کی نئی شرط سامنے آئی ہے، انٹرنیشنل مانیٹرنگ فنڈ نے کے الیکٹرک سے 662 ارب روپے کے واجبات وصولی کی شرط عائد کر دی۔

    آئی ایم ایف نے شرط رکھی ہے کہ حکومت رواں مالی سال میں کے الیکٹرک سے واجبات وصول کرے، وزارت خزانہ اور پاور ڈویژن کو 30 جون 2023 تک اس شرط پر عمل درآمد کرانا ہوگا۔

    دستاویز میں کہا گیا ہے کہ کے الیکٹرک نے 2018 سے قومی گرڈ سے بجلی خریداری کی رقم ادا نہیں کی، کے الیکٹرک کو قومی گرڈ سے بجلی فراہمی کا معاہدہ 2015 میں ختم ہو گیا تھا۔

    آئی ایم ایف کی شرط ، گیس کی قیمتوں میں اضافے کا امکان

    آئی ایم ایف نے کے الیکٹرک کو بغیر معاہدہ اور ادائیگی کے بجلی فراہمی پر تحفظات کا اظہار کیا ہے، جون 2022 تک کے الیکٹرک کے 490 ارب روپے کے واجبات ہیں، رواں مالی سال کے الیکٹرک کے بجلی واجبات میں 172 ارب روپے کا اضافہ ہوگا۔

    دستاویز کے مطابق وفاق کو کے الیکٹرک کے ساتھ 30 جون 2023 تک نیا بجلی فروخت کا معاہدہ کرنا ہوگا۔

  • پاکستان نے نومبر 2023 تک بجلی سہ ماہی بنیادوں پر مہنگی کرنے کا پلان دے دیا

    پاکستان نے نومبر 2023 تک بجلی سہ ماہی بنیادوں پر مہنگی کرنے کا پلان دے دیا

    اسلام آباد: حکومت پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان سرکلر ڈیٹ مینجمنٹ پلان کی دستاویز اے آر وائی نیوز نے حاصل کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان نے نومبر 2023 تک بجلی سہ ماہی بنیادوں پر مہنگی کرنے کا پلان دے دیا ہے، حکومت پاکستان آئی ایم ایف کی ڈکٹیشن پر بجلی 7.91 روپے فی یونٹ مہنگی کرے گی۔

    دستاویز کے مطابق پاکستان کو بجلی کا فی یونٹ ریٹ 15.2 سے بڑھا کر 23.3 روپے کرنا ہوگا، فروری تا مارچ پہلی سہ ماہی میں بجلی 3.21 روپے فی یونٹ مہنگی کی جائے گی، مارچ تا مئی دوسری سہ ماہی میں بجلی مزید 0.69 روپے فی یونٹ مہنگی ہوگی۔

    دستاویز کے مطابق جون تا اگست میں بجلی کے ریٹ مزید 1.64 روپے فی یونٹ بڑھائے جائیں گے، ستمبر تا نومبر چوتھی سہ ماہی میں بجلی 1.98 روپے فی یونٹ مزید مہنگی کی جائے گی۔

    پاکستان کو کسان پیکج کے تحت بجلی کی 65 ارب کی سبسڈی بھی یکم مارچ سے ختم کرنا ہوگی۔

    دستاویز کے مطابق آئی ایم ایف نے بجلی کے تکنیکی نقصانات میں 16.2 ارب روپے کمی کی شرط عائد کر دی ہے، بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی ریکوری میں 0.58 فی صد بہتری پر اتفاق کیا گیا، آئی ایم ایف نے تقسیم کار کمپنیوں کے لیے وصولیوں کا ہدف 90.4 فی صد مقرر کر دیا ہے۔

    مارچ تا نومبر فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ کی مد میں صارفین سے مزید 35 ارب وصول کیے جائیں گے، مارچ تا نومبر فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ کی مد میں 14 ارب سیلز ٹیکس کی مد میں جمع ہوگا۔