Tag: immediate

  • سلامتی کونسل کا لیبیا میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ

    سلامتی کونسل کا لیبیا میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ

    نیویارک : اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے لیبی دارالحکومت میں جاری خانہ جنگی بند کرکے خلیفہ حفتر اور وفاقی حکومت کے مابین مذاکرات کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی سلامتی کونسل نے لیبیا کے دارالحکومت طرابلس میں تاجوراءمہار کیمپ پر گزشتہ منگل کے روز کئے گئے فضائی حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے لیبی حکومت اور فوج کے درمیان جاری لڑائی بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

    سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس کے بعد جاری ہونیوالے بیان میں کہا گیا ہے کہ واشنگٹن کی طرف سے طرابلس میں ایک مہاجر کیمپ پر بمباری کی مذمت سے متعلق بیان کسی واضح سبب کے بغیر موخر کر دیا گیا تھا، اس کے باوجود سلامتی کونسل اس واقعے کی مذمت کے ساتھ فریقین پر جنگ بندی پر زور دیتی ہے۔

    بیان میں لیبیا کی اقوام متحدہ کی جانب سے تسلیم شدہ قومی وفاق حکومت اور جنرل ریٹائرڈ خلیفہ حفتر کی قیادت میں قائم نیشنل آرمی کے درمیان فوری مذاکرات کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

    بیان میں کہا گیا ہے کہ لیبیا میں دیرپا امن و استحکام تمام قوتوں پر مشتمل سیاسی پروگرام تشکیل دینے میں مضمر ہے، اس حوالے سے افریقی یونین، عرب لیگ دوسرے ممالک کی مساعی قابل قدر ہیں۔

  • کراچی میں ہرقسم کی غیرقانونی تجاوزات فوری گرادی جائیں، سپریم کورٹ کا بڑاحکم

    کراچی میں ہرقسم کی غیرقانونی تجاوزات فوری گرادی جائیں، سپریم کورٹ کا بڑاحکم

    کراچی : سپریم کورٹ نے بڑا حکم دیتے ہوئے کہا غیرقانونی شادی ہال ہو یاشاپنگ مال اورپلازہ، کراچی میں ہرقسم کی غیرقانونی تجاوزات فوری گرادی جائیں اور حکام کو کہا بندوق اٹھائیں، کچھ بھی کریں، عدالتی فیصلے پر ہر حال میں عمل کریں، کراچی کوچالیس سال پہلے والی پوزیشن میں بحال کریں۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں جسٹس گلزاراحمداورجسٹس سجادعلی شاہ پرمشتمل بینچ نے کراچی میں غیرقانونی شادی ہال، شاپنگ مال ،پلازوں کی تعمیرات سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

    سماعت میں عدالت نے رہائشی گھروں کےکمرشل مقاصد میں تبدیلی پر مکمل پابندی جبکہ رہائشی پلاٹوں پر شادی ہال، شاپنگ سینٹر اور پلازوں کی تعمیر  پر  بھی پابندی عائد کردیااور حکم دیا کوئی گھرگراکرکسی قسم کاکمرشل استعمال نہ کیاجائے۔

    رہائشی گھروں کےکمرشل مقاصد میں تبدیلی پر مکمل پابندی

    سپریم کورٹ نے حکام کو حکم دیا بندوق اٹھائیں،کچھ بھی کریں،عدالتی فیصلےپرہرحال میں عمل کریں، عمل نہ ہواتوڈی جی ایس بی سی اے افتخار قائمخانی کو گھر بھیج دیں گے جبکہ 30، 40 سال میں بننے والے شادی ہال، شاپنگ سینٹر، پلازوں کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے سندھ حکومت سے کراچی کو40 سال پرانی حالت میں بحال کرنے پر تجاویز بھی مانگ لیں۔

    بندوق اٹھائیں،کچھ بھی کریں،عدالتی فیصلےپرہرحال میں عمل کریں،  سپریم کورٹ کا حکام کو حکم

    عدالت نے چیف سیکرٹری کےمسئلے پرچیف سیکرٹری کوذاتی حیثیت میں طلب کرلیا، جسٹس گلزاراحمد نے ریمارکس دیئے کراچی نہیں چلتاتوسندھ حکومت شہرکوٹیک اورکرلے، ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل ختم کریں لوکل حکومت بھی، یہ خودکوسٹی فادر کہتے ہیں انہیں سٹی کی الف ب بھی معلوم ہے؟ ان لوگوں سے شہرنہیں چلتاتوکوئی وڈیرہ آکر چلالے گا۔

    خودکوسٹی فادر کہتے ہیں انہیں سٹی کی الف ب بھی معلوم ہے؟ ان لوگوں سے شہرنہیں چلتاتوکوئی وڈیرہ آکر چلالے گا، جسٹس گلزار کے ریمارکس

    جسٹس گلزاراحمد نے ڈی جی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی افتخارقائمخانی پر سخت اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کام نہیں کر سکتےتوعہدےپرکیوں چمٹےبیٹھےہو، آپ کاچپڑاسی ارب پتی نہیں تو کروڑپتی ضرور ہے، آپ بھی چنددنوں بعدکینیڈاچلےجائیں گے۔

    کام نہیں کر سکتےتوعہدےپرکیوں چمٹےبیٹھےہو، جسٹس گلزاراحمدافتخارقائمخانی پر سخت برہم

    جسٹس گلزاراحمد نے افتخارقائمخانی سے مکالمے میں کہا انہوں نے شہر کو لاوارث،جنگل اورگٹربنادیا، اس شہرکاحال دیکھ کرکسی کوشرم آتی ہے؟ ایس بی سی اےوالوں کوصرف اربوں روپے بنانے کی پڑی ہے ، آپ اورآپ کےافسران آگ سےکھیل رہےہیں۔

    جسٹس گلزاراحمد نے مزید ریمارکس میں کہا شارع فیصل کےاطراف بدترین اورغلیظ عمارتیں بنائی جارہی ہے، کچھ توشرم کریں بس پیسہ چاہیے کوئی خیال نہیں اس شہرکا، کبھی دیکھاآپ کےافسران کتنی عیاشیوں میں رہ رہےہیں۔

    عدالت کا 4 ہفتے میں جام صادق علی پارک سے ہرقسم کی تجاوزارت ختم کرنے کا حکم

    عدالت نے 4 ہفتے میں جام صادق علی پارک سے ہرقسم کی تجاوزارت ختم کرنے اور عبداللہ جیم خانہ اورکےایم سی سےفوری تجاوزات کےخاتمےکابھی حکم دیا۔

    سپریم کورٹ نے حکم دیا شہرمیں ہرقسم کی غیرقانونی تجاوزات فوری گرائی جائیں، بتایاجائےشہر میں بڑی بڑی عمارتیں کیسےگرائی جائیں جبکہ ایس بی سی اےکوکمرشل عمارتوں کی این اوسی جاری کرنےسےروکنے کا حکم دیتے ہوئے این اوسی انوائرمنٹل پروٹیکشن ایجنسی سے مشروط کردیا اورایس بی سی اےکےمالی معاملات پراکاؤنٹینٹ جنرل سے بھی رپورٹ طلب کرلی۔

    جو عمارت اصل ماسٹرپلان سےمتصادم ہےجائیں اورگرائیں،  چاہیں کتنی عمارتیں ہوں سب گرائیں ، جسٹس گلزاراحمد

    جسٹس گلزاراحمد نے مزید کہا جوعمارت اصل ماسٹرپلان سےمتصادم ہےجائیں اورگرائیں، شہرکو40 سال پہلےوالی پوزیشن میں بحال کریں، چاہیں کتنی عمارتیں ہوں سب گرائیں ، پارک،کھیل کےمیدان،اسپتالوں کی سب اراضی واگزارکرائیں۔

    جسٹس گلزاراحمد نے ریمارکس میں کہا حدہوگئی سرکاری کوارٹرزپر8،8منزلہ عمارتیں بنائی جارہی ہیں، آپ لوگوں نےکیاچوڑیاں پہن رکھی ہیں، سب نےملی بھگت سےمال بنایاشہرتباہ کردیا، کیا یہ ان کے باپ کا شہر ہے جو مرضی آئے کریں۔

    حدہوگئی سرکاری کوارٹرزپر8،8منزلہ عمارتیں بنائی جارہی ہیں، آپ لوگوں نےکیاچوڑیاں پہن رکھی ہیں، عدالت

    جسٹس گلزاراحمد نے استفسار کیا گلی گلی میں شادی ہال،شاپنگ سینٹر،پلازوں کی اجازت کون دےرہاہے، کیااس شہرکووفاق کےحوالےکردیں، تو افتخارقائمخانی نے بتایا کہ کام ہورہاہےفیصلےپرعمل کریں گے، جس پر جسٹس گلزاراحمد نے کہا کم سےکم بولیں آپ کوفارغ کردیتےہیں۔

    عدالت کا مزید کہنا تھا کہ آنکھیں بندکرکےبیلنس بڑھارہےہیں،دبئی امریکامیں مال جمع ہورہاہے، جس پر افتخارقائمخانی نے کہا معافی چاہتاہوں آئندہ فیصلے پر عمل ہوگا ۔

    جسٹس گلزاراحمد نے ریمارکس دیئے معافی کیسی کیا نہیں معلوم اب بھی شادی ہالزکی اجازت دے رہے ہیں، قیوم آباد،فیڈرل بی ایریا، ناظم آبادہر طرف شادی ہال بنا ڈالے، پہلے لوگ گھروں کے باہر شادی کرتے تھے، اب نیا کلچر بنا ڈالا، شادی ہال کرائے کے لیے لوگوں کو کروڑوں روپے دینے پڑتے ہیں۔

  • جنسی استحصال کا معاملہ، پوپ فرانسس سے استعفے کا مطالبہ

    جنسی استحصال کا معاملہ، پوپ فرانسس سے استعفے کا مطالبہ

    روم : آرچ بشپ نے پوپ فرانسس پر امریکی پادری کی طلباء اور پادریوں کے ساتھ کی گئی بد فعلی کی پردہ پوشی کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے مستعفیٰ ہونے کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق مسیحی برادری کے مذہبی پیشوا پوپ فرانسس نے آئر لینڈ سے روم واپس جاتے ہوئے جنسی استحصال کے معاملے پر آرچ بشپ کارلو ماریا کے خط سے متعلق صحافیوں کو جواب دیا کہ ’11 صفحات پر مشتمل خط پر کوئی جواب نہیں دوں گا‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکا میں تعینات ویٹی کن سٹی کے سابق ڈپلومیٹ نے کارڈینل تھیوڈور مک کیریک کی جانب سے پادریوں اور طلباء کے ساتھ بد فعلی کرنے کی پردہ پوشی کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے پوپ فرانسس سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا ہے۔

    پوپ فرانسس نے صحافیوں کو جواب دیا کہ ’میں آپ سے سنجیدگی کے ساتھ عرض کررہا ہوں کہ ’اگر آپ لوگ مذکورہ خط کا جواب چاہتے ہیں تو اس خط کو غور سے پڑھیں اور خود فیصلہ کریں‘ میں مذکورہ خط پر کچھ نہیں کہوں گا میرے خیال میں یہ دستاویز خود اپنا جواب ہے‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ویٹی کن سٹی کے سابق ڈپلومیٹ کی جانب سے یہ خط ایسے وقت میں جاری کیا گیا ہے جب پوپ فرانسس دورہ آئر لینڈ کے موقع پر آئرلینڈ کے پادریوں کی جانب سے کیے گئے جنسی استحصال پر گفتگو کررہے تھے۔

    مسیحی برادری کے مذہبی پیشوا نے دورہ آئرلینڈ پر طیارے میں ساتھ سفر کرنے والے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’آپ کی صحافتی صلاحیتیں آپ کو تنائج تک پہنچائیں گی‘ کچھ وقت گزرنے دیں ممکن ہے میں خط کے بارے میں بات کروں۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق آرچ بشپ ویگانو نے پوپ پر الزام عائد کیا کہ وہ سنہ 2013 سے امریکی پادری کی جانب سے کیے گئے جنسی استحصال کے بارے میں علم رکھتے تھے لیکن انہوں نے پادری کے مکروہ فعل کی پردہ پوشی کی۔

    آرچ بشپ نے کہا کہ پوپ فرانسس کو جنسی استحصال جیسے مکروہ فعل میں ملوث تمام پادریوں سمیت استعفیٰ دے کر دنیا کے لیے مثال قائم کرنا چاہیے تاہم آرچ بشپ کارلو ماریا نے پوپ فرانسس سے سنہ 2013 میں ہونے والی گفتگو کا ثبوت پیش نہیں کیا۔


    مزید پڑھیں : ویٹی کن: جنسی استحصال میں ملوث امریکی پادری کا استعفیٰ منظور


    یاد رہے کہ پوپ فرانسس نے واشنگٹن کے ایک سابق سینئر بشپ اور کیتھولک عیسائیوں کے ایک معروف پادری میک کیرک کا رواں برس جولائی میں استعفیٰ منظور کیا تھا۔

    خیال رہے رواں برس مک کیرک کو 20 جون سے خدمات کی انجام دہی سے روک دیا گیا تھا، اس دوران 40 برس سے بھی زیادہ عرصہ قبل نیویارک شہر میں پیش آنے والے ایک اور واقعے کی تحقیقات مکمل ہونے کا انتظار ہے۔

    ایک شخص جس کی عمر اُس وقت گیارہ برس تھی، امریکی پادری میک کریک کے خلاف جنسی حملے کا پہلا الزام عائد کیا ہے تاہم امریکی پادری نے اس اولین دعوے کو جھوٹا قرار دیا تھا۔

    علاوہ ازیں کئی مردوں کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آیا ہے کہ مک کیرک نے نیوجرسی میں جنسی استحصال کا نشانہ بنایا یہ اس وقت کی بات ہے جب مذکورہ افراد میک کیرک کے طلباء تھے۔