Tag: immediate ceasefire

  • کردعسکریت پسند تنظیم کا ترکیہ سے جنگ بندی کا اعلان

    کردعسکریت پسند تنظیم کا ترکیہ سے جنگ بندی کا اعلان

    ترکیہ کی کرد عسکریت پسند تنظیم کردستان ورکرز پارٹی (پی کے کے) نے اپنے اسیر رہنما عبداللہ اوجلان کی اپیل پر عمل کرتے ہوئے ترکیہ سے  جنگ بندی کا اعلان کردیا۔

    کالعدم تنظیم کے حامی کرد میڈیا میں جاری بیان میں کہا گیا ہےکہ وہ اپنے رہنما عبداللہ عسقلان کی پرامن اور جمہوری معاشرے کے قیام کی اپیل پر عمل کرتے ہوئے ترک ریاست کے ساتھ فوری جنگ بندی پر عمل کر رہے ہیں۔

    بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم جنگ بندی کی اپیل سے مکمل طور پر متفق ہیں اور اس پر عمل کریں گے، ہماری جانب سے اس وقت تک کوئی مسلح کارروائی نہیں ہوگی جب تک ہم پر حملہ نہیں ہوگا۔

    کرد تنظیم کے اعلان کے ساتھ ترکیہ میں40 سالہ تنازع کے خاتمےکا آغاز ہوا ہے جس سے خطے میں سیاسی اور امن و امان کے حوالے سے دور رس نتائج مرتب ہوسکتے ہیں۔

    عبد اللہ عسقلان 1999 سے ترکی کی امرالی جیل میں قید ہیں، پی کے کے کی جانب سے 1984میں شروع ہونے والی لڑائی میں اب تک 40 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

    ابتدا میں پی کے کے کا مقصد کردوں کے لیے علیحدہ ریاست کا قیام تھا، تاہم بعد میں اس نے اپنے علیحدگی پسند نظریات کو ترک کر کے جنوب مشرقی ترکیہ میں زیادہ خودمختاری اور کردوں کے حقوق کے لیے جدوجہد پر توجہ مرکوز کی۔

  • پاپائے روم فرانسس کی یوکرین اور روس سے درد مندانہ اپیل

    پاپائے روم فرانسس کی یوکرین اور روس سے درد مندانہ اپیل

    روم : پاپائے روم فرانسس نے روس اور یوکرین کے سربراہان سے جنگ بندی کی دردمندانہ اپیل کی ہے ان کا کہنا ہے کہ جنگ ایک غلطی اور ہولناکی ہے۔

    یہ بات پوپ فرانسس نے روم میں اتوار کے روز سینٹ پیٹرز باسیلیکا میں ایک بڑے اجتماع سے خطاب کے دوران کہی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق پاپائے روم فرانسس نے یوکرین میں جاری جنگ بند کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ تمام ملکوں کی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام کیا جانا چاہیے۔

    انہوں نے روسی فیڈریشن کے صدر ولادیمیر پیوٹن اور یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ خدا اور انسانیت کے احساس کے نام پر آپ سے فوری جنگ بندی کی اپیل کرتا ہوں۔

    پوپ فرانسس کا کہنا تھا کہ روس یوکرین معاہدے میں اقلیتوں کے جائز قانونی حقوق کا خیال رکھا جائے، دونوں سربراہان تشدد اور موت کے سلسلے کو ختم کرتے ہوئے امن تجاویز کے لیے اپنے دروازے کُھلے رکھیں۔

    پوپ نے بین الاقوامی برادری پر بھی زور دیا کہ وہ اس غیر انسانی المیے کو ختم کرنے اور بات چیت کے عمل کو فروغ دینے کے لیے جو کچھ بھی کرسکتے ہیں ضرور کریں۔

    علامتی تصویر

    واضح رہے کہ یوکرین میں اس وقت میزائلوں اور گولہ بارود سے حملوں کا سلسلہ جاری ہے،روسی فوج یوکرین کے دارالحکومت کیف سمیت کئی علاقوں میں پہنچ چکی ہے اور یوکرین کی فوج بھی اپنی پوری طاقت کے ساتھ ان کا مقابلہ کر رہی ہے۔

    اس دوران اب تک مجموعی طور پر 114 ہلاکتوں کی خبریں سامنے آچکی ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق 54 یوکرینی فوجی اور 10 شہری روسی حملے میں ہلاک ہوئے ہیں۔

    علاوہ ازیں تازہ ترین اطلاعات کے مطابق یوکرین نے روس کے 50 فوجیوں کو مارنے اور 6 جنگی طیارے و 4 ٹینکس تباہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

    بتایا جاتا ہے کہ روس نے یوکرین پر تین جانب سے حملہ کیا ہے، کیف میں ایک یوکرینی جنگی طیارہ کے حادثہ کا شکار ہونے کی بھی اطلاع موصول ہو رہی ہے۔