Tag: immigrants

  • سعودی عرب : غیرملکی کارکنان نے ترسیلات زر میں کتنا اضافہ کیا؟

    سعودی عرب : غیرملکی کارکنان نے ترسیلات زر میں کتنا اضافہ کیا؟

    سعودی عرب سے تارکین وطن نے اپریل 2022 کے دوران 13.65 ارب ریال اپنے آبائی ممالک روانہ کیے ہیں، یہ رقم گزشتہ برس اسی مہینے یعنی اپریل 2021 کے مقابلے میں 2.8 فیصد زیادہ ہے۔

    الاقتصادیہ نے سعودی سینٹرل بینک (ساما) کے جاری کردہ اعدادوشمار کے حوالے سے بتایا کہ تارکین کی ترسیل زر میں 2.8 فیصد اضافہ دو ماہ کے دوران ریکارڈ پر آیا ہے۔ سالانہ کی بنیاد پر مارچ میں 4.6 فیصد رقم زیادہ بھیجی گئی تھی۔

    تارکین نے مارچ میں14.69 ارب ریال اپنے ملکوں کو بھیجے جب کہ اپریل میں 13.65 ارب ریال ارسال کیے۔ سال رواں کے شروع سے اپریل تک تارکین نے 52.07 ارب ریال اپنے ملکوں کو بھیجے ہیں۔

    2021کے دوران شروع سال سے اپریل تک ترسیل زر میں 2.7 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ گزشتہ سال تارکین نے جنوری سے اپریل تک 50.69 ارب ریال بھجوائے تھے۔

    2021کے دوران تارکین نے 153.9 ارب ریال بھجوائے جبکہ 2020 میں سال کے آخر تک 149.7 ارب ریال بھجوائے تھے۔ 2021 کے دوران ترسیل زر میں اضافہ معمولی تھا۔

    سال 2015کے بعد سب سے کم اضافہ دیکھنے میں آیا تھا البتہ 2020 کے دوران شرح نمو بڑھی تھی اس دوران 19.3فیصد زیادہ رقم بھجوائی گئی۔

  • کویت : غیرملکیوں کی رہائش کا مسئلہ نئی صورت اختیار کرگیا

    کویت : غیرملکیوں کی رہائش کا مسئلہ نئی صورت اختیار کرگیا

    کویت سٹی : کویت میں روزگار کیلئے جانے والے غیرملکیوں کے حوالے سے کویتی پارلیمان کے ممبر نے نیا قانون پیش کرنے پر کہا ہے کہ ہم اس کی اجازت ہرگز نہیں دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق کویتی پارلیمنٹ کے ممبر بدر الحمیدی نے”غیرملکیوں کی رہائش” سے متعلق نئی رپورٹ سے اختلاف کیا ہے جسے پارلیمانی داخلہ اور دفاعی کمیٹی نے پیش کیا۔

    انہوں نے کہا کہ ہم کویت کا استحصال کرنے اور داخلہ اور دفاعی کمیٹی کی جانب سے غیرملکیوں کیلئے منظور شدہ وزٹ پرمٹ کے ذریعے تین ماہ کی بجائے ایک سال کی مدت کے لئے ملک میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دیں گے۔

    الحمیدی نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وزٹ کے دورانیے کو تبدیل کرنے سے میونسپل خدمات، سڑکوں اور اسپتالوں پر دباؤ پڑے گا جس کی ہم اجازت نہیں دیں گے۔

    ہم غیرملکیوں کے نئے قانون کی اجازت نہیں دیں گے: ممبر کویت پارلیمنٹ

    انہوں نے کہا کہ اس قانون کو منظور نہیں کیا جائے گا جس میں بہت سی غلطیاں ہیں جو مجموعی طور پر کویتی معاشرے کو متاثر کرتی ہیں اور عام طور پر یہ دورہ 15 دن سے زیادہ نہیں ہونا چاہیے اور نہ ہی اس کی تجدید ہونی چاہیے۔

    ایک متعلقہ سطح پر الحمدی نے کہا کہ ایسی معلومات ہیں جو حکام تک پہنچنی چاہییں، ہم ایک قانون پیش کریں گے جس میں تمام ممالک پر ویزا اور رہائش کے اخراجات کے بغیر ملک میں داخلے کے لیے رقم عائد کی جاتی ہے جیسا کہ لبنان میں ہوتا ہے جب خلیج تعاون کونسل کا کوئی شہری رہائش کے لیے درخواست دیتا ہے تو 70,000ڈالر کی بینک گارنٹی بینک میں جمع کرنا ضروری ہونا چاہیے۔

    رہائش ایک سال کے لیے نئی گارنٹی کے ساتھ قابل تجدید ہو جب آپ سیاحت کے لیے لبنان میں داخل ہوتے ہیں تو آپ کو6 ماہ کی مہلت دی جاتی ہے اور پھر اپنے ملک واپس جانا ہوتا ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ تضاد یہ ہے کہ کام کی غرض سے جو بھی خلیج تعاون کونسل کے ممالک میں داخل ہوتا ہے وہ ایک علامتی رقم ادا کرتا ہے اور اس کے بدلے میں اپنے خاندان اور کارکنوں کی ضمانت دیتا ہے۔

  • سعودی عرب : وہ شعبے جس میں غیرملکی کام نہیں کرسکتے

    سعودی عرب : وہ شعبے جس میں غیرملکی کام نہیں کرسکتے

    ریاض : سعودی قوانین کے مطابق مملکت میں روز گار کیلیے آنے والے غیر ملکی چار پیشوں میں کوئی کام نہیں کرسکے گا۔

    سعودی وزارت افرادی قوت وسماجی بہبود امور کے ماہر ماجد القعیط نے کہا ہے کہ اتوار8 مئی 2022 سے سیکریٹری، ٹرانسلیٹر، اسٹاک کیپر اور ڈیٹا انٹری آپریٹر کے پیشوں میں کسی ایک پر بھی کوئی غیرملکی کام نہیں کرسکتا۔

    وزارت نے خبردار کیا ہے کہ جو غیر ملکی ان پیشوں میں سے کسی ایک پر کام کرتا پایا جائے گا اس کے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔ اسے قانون کی سو فیصد خلاف ورزی کرنے والا شمار کیا جائے گا۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ماجدالقعیط نے کہا کہ چاروں پیشوں کی سو فیصد سعودائزیشن کا اعلان کیا گیا ہے۔

    غیر ملکی کارکن دوسری جگہ عارضی طور پر کام کر سکتا ہے؟ سعودی عرب میں قانون محنت کے مطابق غیر ملکی کارکنوں کے لیے لازمی ہے کہ وہ اپنے اسپانسر کے ساتھ ہی کام کریں۔

    اسپانسر کے ذمہ کارکن کے جملہ سرکاری امور ہوتے ہیں جنہیں پورا کرنا ضروری ہے، کارکن کو کسی قسم کی پریشانی ہونے کی صورت میں قانونی راستہ اختیار کرتے ہوئے جائز مسائل کے حل کے لیے لیبر آفس سے رجوع کیا جاسکتا ہے۔

  • سعودی عرب : غیرملکی کارکنان کی چھٹیوں کا مسئلہ حل ہوگیا

    سعودی عرب : غیرملکی کارکنان کی چھٹیوں کا مسئلہ حل ہوگیا

    ریاض : سعودی عرب میں وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود آبادی کی جانب سے آجر و اجیر کے معاملات کو بہتر طریقے سے قائم رکھنے اور ان میں توازن کے لیے قوانین موجود ہیں۔

    بنیادی اوراہم قوانین سے واقفیت کارکن کے لیے انتہائی ضروری ہوتی ہے تاکہ کسی بھی مشکل صورت حال میں مروجہ قوانین کے تحت اپنی شکایت دائر کی جا سکے۔

    چھٹی کا قانون
    وزارت افرادی قوت کے مقرر کردہ قوانین میں غیرملکی کارکنوں کے لیے چھٹیوں کا قانون واضح ہے۔ جن میں سالانہ چھٹیاں، بیماری کی چھٹیاں، عید اور دیگر مناسبت کی چھٹیاں، ذاتی تقریب پر چھٹی اور اعلٰی امتحان دینے کے لیے چھٹی کا حصول وغیرہ

    مذکورہ بالا نکات کے تحت کارکن کا حق ہے کہ وہ قانونی طورپر دی گئی ان مراعات سے استفادہ کرے۔

    سالانہ چھٹیاں
    قانون کے مطابق سعودی عرب میں کام کرنے والے غیرملکی کارکنوں کو سالانہ چھٹی کے لیے دو کیٹیگریز میں تقسیم کیا گیا ہے، جس کے مطابق ایسے کارکن جنہیں کمپنی یا سپانسر کے پاس کام کرتے ہوئے پانچ برس نہیں ہوئے، ان کے لیے ایک سال گزرنے پر کم از کم 21 دن کی چھٹی مقرر کی گئی ہے۔

    دوسری کیٹیگری میں وہ کارکن ہیں، جنہیں ملازمت کرتے ہوئے پانچ برس سے زیادہ گزر چکے ہیں۔ ان کے لیے 30 دن کی سالانہ چھٹی مقرر ہے۔

    سالانہ چھٹی سے قبل کارکنوں کو ان کی تنخواہ ادا کرنا لازمی ہے۔ قانون کے مطابق کارکن کی چھٹی کا متبادل نہیں ہوتا اور نہ ہی آجر کارکن کوچھٹی نہ لینے پر مجبور کر سکتا ہے۔

    اگر کارکن کی ملازمت ختم ہوجاتی ہے اور اس کی سالانہ چھٹی باقی ہے، تو اس کا حق ہے کہ وہ سالانہ چھٹیوں کے عوض اجرت کا مطالبہ کرے۔

    عیدین وقومی دن کی چھٹیاں
    مملکت میں قانون محنت کے مطابق عید الفطر کے موقع پر کارکن کو چار دن کی چھٹی دی جاتی ہے۔ جس کا آغاز 29 رمضان المبارک سے ہوتا ہے۔

    عید الاضحٰی کے موقع پر بھی چار دن کی چھٹیاں کارکن کا حق ہے، جن کا آغاز وقوف عرفہ کے دن سے کیا جاتا ہے، یعنی جس دن حج کا رکن اعظم وقوف عرفہ ادا کیا جاتا ہے اس دن سے چھٹی شروع کی جاتی ہے۔

    سعودی عرب کا قومی دن
    سعودی عرب کے قومی دن جو کہ 23 ستمبر کو ہوتا ہے، کے موقع پر قانون کے مطابق کارکن کو ایک چھٹی دی جاتی ہے۔ اگر قومی دن کی چھٹی ہفتہ وار تعطیل کے دنوں میں آئے تو اس دن کے مناسبت سے چھٹی کو دوسرے دن حاصل کرنا کارکن کا حق ہے۔

    ذاتی تقاریب وغیرہ پر چھٹی
    بچے کی پیدائش: اس صورت میں تین دن کی چھٹی مکمل اجرت کے ساتھ حاصل کرنا کارکن کا حق ہے۔ شادی: کارکن کی شادی کے موقع پر اسے پانچ دن کی چھٹی قانونی طور پر دی جائے گی۔

    وفات
    کارکن کے خونی یا قریبی رشتہ داروں میں سے کسی کی وفات پر پانچ دن کی بمعہ اجرت چھٹی ملتی ہے۔

    بیماری پر چھٹی کا قانون
    وزارت محنت کے قانون کے مطابق مملکت میں برسرروزگار کسی بھی کارکن کو بیماری کی صورت میں مکمل تنخواہ کے ساتھ 30 دن تک چھٹی لینے کا حق دیا جاتا ہے۔ تاہم اس کے لیے مصدقہ میڈیکل سرٹیفکیٹ لازمی ہے جس کی تصدیق وزارت صحت یا وزارت کے منظور شدہ ہسپتالوں یا طبی اداروں کی جانب سے کی جائے۔

    بیماری کا دورانیہ لمبا ہونے کی صورت میں مزید 60 دن کی چھٹی تین چوتھائی تنخواہ کے ساتھ لی جا سکتی ہے جو مصدقہ میڈیکل سرٹیفکیٹ سے ہی مشروط ہے۔ 90 دن کی چھٹی کے بعد بھی اگر ضرورت ہو تو مزید 30 دن کی رخصت بغیر تنخواہ کے حاصل کی جا سکتی ہے۔

    قانون کے مطابق بیماری کی چھٹیوں کو کارکن اپنی سالانہ تعطیلات سے بھی جوڑ سکتا ہے۔ اگرسالانہ چھٹیوں کے دوران بیماری کی چھٹی آئے تو اس صورت میں کارکن کا حق ہے کہ وہ اپنی سالانہ چھٹیوں کا حساب روک کر بیماری کی چھٹی حاصل کرے۔

    بیماری کی چھٹیاں ختم ہونے کے بعد باقی ماندہ سالانہ تعطیلات شروع کی جا سکتی ہیں۔ بیماری کی چھٹیوں کے دوران آنے والی ہفتہ وار تعطیل شمار نہیں کی جائے گی۔

    کارکن ہفتہ وار تعطیل کا متبادل حاصل کرنے کا مجاز نہیں ہوگا۔ بیماری کی لمبی چھٹی پر گئے ہوئے کارکن کو بیماری کی وجہ سے نوکری سے برخاست نہیں کیا جا سکتا۔

    تعلیمی چھٹیاں
    اگر آجر اس بات پر راضی ہے کہ کارکن کو اپنی پیشہ ورانہ صلاحیت میں اضافے کے لیے کسی تعلیمی ادارےمیں داخلہ لینا چاہیے تو اس صورت میں امتحانات کے دوران کارکن کو تنخواہ کے ساتھ چھٹی دی جائے گی۔

    اگرامتحان مختلف اوقات میں (سمیسٹر) ہو اس صورت میں بغیر تنخواہ کے چھٹی حاصل کی جائے گی۔ آجر کی مرضی کے بغیر تعلیمی ادارے میں داخلہ لینے والے کارکن امتحان کی ادائیگی کے لیے اپنی سالانہ

    چھٹیوں کو استعمال کرے گا۔ اگر سالانہ چھٹیاں باقی نہ ہوں تو اس صورت میں بغیر اجرت کے چھٹی حاصل کی جا سکتی ہے۔

    خواتین کارکنوں کی خاص چھٹیاں
    وزارت محنت کے قانون کے مطابق وہ کارکن خواتین جو حاملہ ہوں، انہیں 10 ہفتے کی چھٹی بمعہ تنخواہ ادا کی جائے گی تاہم مذکورہ چھٹیوں کے علاوہ وہ مزید ایک ماہ کی چھٹی بغیر تنخواہ کے حاصل کرسکتی ہیں۔

    10ہفتے کی چھٹی میں یہ خاتون کی مرضی ہے کہ وہ کتنی چھٹی ولادت سے قبل اور کتنی ولادت کے بعد حاصل کریں۔ اگر وہ چھ ہفتے کی چھٹی ولادت سے قبل حاصل کرتی ہیں تو چار ہفتے کی چھٹی بمعہ تنخواہ ولادت کے بعد حاصل کرسکتی ہیں۔

    اگر نومولود بیمار یا معذرو ہو تو اس صورت میں دیکھ بھال کی غرض سے مزید ایک ماہ کی چھٹی تنخواہ کے ساتھ حاصل کی جا سکتی ہے۔

    بیوگی کی چھٹی
    بیوہ ہونے والی خواتین کو عدت کے ایام ’چار ماہ 10 دن‘ کی چھٹی بمعہ تنخواہ ادا کی جائے گی۔ اگر بیوہ خاتون حاملہ ہو تو اس صورت میں وہ زچگی تک چھٹی حاصل کرسکتی ہیں۔

    غیر مسلم خواتین کے بیوہ ہونے پر انہیں اختیار ہے کہ وہ 15 دن کی چھٹی بمعہ تنخواہ حاصل کریں۔

  • سعودی عرب میں مقیم غیرملکی عربی زبان کیسے بولیں ؟ آسان طریقہ

    سعودی عرب میں مقیم غیرملکی عربی زبان کیسے بولیں ؟ آسان طریقہ

    ریاض : روزگار کے حصول کیلئے دنیا کے مختلف ممالک سے سعودی عرب جانے والے افراد کیلئے عربی زبان سیکھنا بہت مشکل ہوتی ہے جس کی وجہ سے کافی پریشانی کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے۔

    اس حوالے سے سعودی عرب میں عام بول چال کے لیے استعمال ہونے والے بعض اہم الفاظ قارئین کی دلچسپی کے لیے یہاں دیے جارہے ہیں تاہم اس امر کا خیال رکھیں کہ عام بولی جانے والی زبان اور تحریری انداز میں کافی فرق ہوتا ہے۔

    وقت کے ساتھ ساتھ زبان اور انداز بیان میں بھی فرق پڑتا ہے اسی طرح عربی زبان میں بھی علاقائی عنصر کی شمولیت سے فرق دکھائی دیتا ہے۔

    علاوہ ازیں قدیم عربی جسے ’نحو‘ کہا جاتا ہے اور موجودہ مروجہ عربی میں بھی کافی فرق ہے۔

    مثال کے طور پر قدیم عربی میں ’آپ کہاں جارہے ہیں ‘ کو’اینا انت ذاھب ‘ کہا جاتا ہے جبکہ مروجہ اورعام بولی میں اسے کچھ یوں کہیں گے ’ فین رائح ‘ یا ’فین ماشی‘ یہاں لفظ ’فین‘ کہاں کے لیے استعمال ہوا ہے اور ’رائح‘ جارہے ہیں اس کے علاوہ دوسرا لفظ ’ماشی‘ جو کہ عام بول چال میں استعمال ہوتا ہے کے دومعنی ہوسکتے ہیں۔

    اگر اس کے ساتھ سابقے کے طورپر ’فین ‘ لگا ہے تو یہ سوال بن جاتا ہے اگر اسے بغیر کسی سابقے کے استعمال کیا جائے تو یہ اطلاع بھی ہو سکتی ہے اور سوالیہ بھی, اس کے معنی جانے کے ہیں یعنی ایک شخص اپنی روانگی کے بارے میں اطلاع دے رہا جبکہ سوالیہ بھی ہے جو کسی دوسرے سے استفسارہے۔

    ہوائی اڈے پر استعمال ہونے والے اہم الفاظ و جملے
    ’محکمہ کسٹم کہاں ہے‘ اس جملے کو اگرعام عربی یعنی مروجہ زبان میں بولیں تو کچھ یوں ہو گا ’فین الجمارک‘ یعنی کسٹم کا کہاں ہے۔

    مجھے امیگریشن آفس جانا ہے۔ اگر کسی سے یہ دریافت کرنا ہو تو اسے اس طرح کہیں گے ’ ارید اذھب الی مکتب الجوازات‘ امیگریشن آفس کو ’مکتب جوازات‘ کہتے ہیں جبکہ ارید اذھب کے معنی مجھے جانا ہے کے ہیں۔

    سامان کہاں سے حاصل کریں ۔۔ ’من فین احصل علی العفش‘ یہاں عفش کا مطلب سامان ہے جبکہ ’من فین ‘ کے معنی کہاں سے کے ہیں۔

    واش روم کہاں ہے ’این دورۃ المیاۃ ‘ واش روم کو دوسرے عام الفاظ میں ’حمام‘ بھی کہا جاتا ہے۔

    اہم الفاظ اور ان کے معنی

    فنگرپرنٹ ’بصمہ الاصابع ‘ ۔ پاسپورٹ اسٹمپ ’ختم فی الجواز‘ ۔ بیگ کھولیں ’افتح الشنطۃ ‘ ۔ چیکنگ ’تفتیش ۔

    چیکنگ روم میں جاو ’اذھب الی الغرفہ التفتیش‘ ۔ چیکنگ روم میں کیوں جاوں ’لماذا اذھب الی غرفہ التفتیش‘
    مجھے موبائل سم کارڈ درکار ہے ’ارید شریحہ الجوال ‘ ۔ پاسپورٹ دیں ’جیب جواز سفر‘ ۔ ٹیکسی کہاں سے ملے گی ’مین این احصل علی تکسی ‘ ۔ مجھے مکہ جانا ہے ’ارید الذھاب الی مکہ ‘ ۔ مجھے سونے کی مارکیٹ جانا ہے ’ارید اذھب الی سوق الذھب‘۔

    رہائشی ہوٹل کہاں ہے ’فین فندق سکنی۔ اچھا اور صاف ریسٹورانٹ کہاں ہے ’فین مطعم طیب و نظیف ‘ ۔ کھانا کتنے کا ہے’کم الطعام‘ ۔ یہ کتنے کا ہے ’ بکم ہذا۔‘

    سبزی منڈی کہاں ہیں ’این سوق الخضار‘ ۔ فش مارکیٹ کہاں ہے’این سوق السمک‘ ۔ بازار چلنا ہے’ارید اذھب الی السوق‘۔

    رہائشی ہوٹل کے لیے اہم الفاظ
    ہوٹل، فندق۔ کمرہ دیکھنا ہے ’ارید اشوف الغرفہ‘ باتھ روم صاف نہیں ہے ’الحمام مش نظیف ‘ ۔ تولیہ درکار ہے ’ارید المنشفہ‘ ۔ ٹیشو پیپر چاہئے ’ارید منادیل ‘ ۔

  • کویت میں مقیم غیرملکیوں کیلئے بڑی سہولت کا اعلان

    کویت میں مقیم غیرملکیوں کیلئے بڑی سہولت کا اعلان

    کویت سٹی: کویتی وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ وزارت صحت اور وزارت داخلہ کے درمیان ہم آہنگی کے ساتھ دونوں فریقوں کے درمیان آٹومیٹک نظام کو جوڑ کر پاسپورٹ کے نئے نمبروں کو "خودکار” طریقے سے امیون ایپلی کیشن میں اپ ڈیٹ کیا جائے گا۔

    نوٹ کرتے ہوئے کہ اس میں وہ شہری اور رہائشی شامل ہیں جو اپنے پاسپورٹ کی تجدید کرواتے ہیں، الغریب نے کہا کہ اپڈیٹ میں ایسے شہریوں اور غیرملکیوں کے پاسپورٹ شامل ہوں گے جنہوں نے14اپریل تک اپنے پاسپورٹ کی تجدید کی ہے۔

    انہوں نے اشارہ کیا کہ شہریوں اور رہائشیوں کے پاسپورٹ کی تجدید کرتے وقت وزارت صحت اور داخلہ کے درمیان آٹومیٹک لنک کے ذریعے پاسپورٹ کی تجدید ہونے کے بعد وہ خود بخود "منا” ایپلی کیشن میں اپڈیٹ ہوجائیں گے۔

    انہوں نے اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ یہ طریقہ کار شہریوں اور ملک میں بسنے والے تمام غیرملکیوں کی سہولت کے لیے ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ جس نے بھی14 اپریل سے پہلے اپنے پاسپورٹ کی تجدید کروائی ہے وہ مشرف میں کویت ویکسی نیشن سینٹر کا دورہ کرے اور نیا پاسپورٹ نمبر اپڈیٹ کرائیں تاکہ اسے ایپلی کیشن میں تبدیل کیا جا سکے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز مقامی خبررساں ادارے نے وزارت صحت کے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ شہریوں و غیرملکیوں کی جانب سے تجدید کرائے گئے پاسپورٹ نمبر کو امیون ایپلی کیشن پر اپڈیٹ کرنے کے لئے وزارت نے ایک واٹس ایپ نمبر 0096524971010 جاری کیا ہے جہاں وہ اپنے مطلوبہ دستاویزات بھیج کر پاسپورٹ نمبر کو امیون ایپلی کیشن میں اپڈیٹ کرا سکتے ہیں۔

  • سعودی عرب : کفیل سے متعلق اہم قوانین : غیرملکیوں کیلئے بڑی خبر

    سعودی عرب : کفیل سے متعلق اہم قوانین : غیرملکیوں کیلئے بڑی خبر

    سعودی عرب میں غیرملکی کارکنوں کے حقوق کا تحفظ وزارت افرادی قوت کی ذمہ داری ہوتی ہے، وزارت کی جانب سے آجر واجیر کے معاملات کو بہتر رکھنے کے لیے قوانین وضع کیے گئے ہیں جن پرعمل کرنا فریقین کی ذمہ ہوتی ہے۔

    مقررہ قوانین کے تحت کارکنوں کو نئی ملازمت شروع کرنے سے قبل تجرباتی مدت سے گزرنا ہوتا ہے جس کا مقصد آجرواجیر دونوں کے حقوق کا تحفظ ہوتا ہے۔

    تجرباتی مدت دومرحلوں پر ہوتی ہے ابتدائی طور پر 90 دن مقرر کی جاتی ہے تاہم اس میں مزید 3 ماہ کا اضافہ کیا جاسکتا ہے تاہم اس سے زیادہ تجرباتی مدت کے تحت کارکن کونہیں رکھا جاسکتا۔

    تجرباتی مدت کے ختم ہونے سے قبل قانون محنت کے تحت لازمی ہے کہ کارکن کے ساتھ باقاعدہ ملازمت کا معاہدہ کیا جائے جس سے فریقین کا متفق ہونا ضروری ہے۔

    جوازات کے ٹوئٹر پر ایک شخص نے دریافت کیا تجرباتی مدت کے دوران کفیل نے خروج نہائی لگایا تھا کیا اسے کینسل کیا جاسکتا ہے؟

    جوازات کا کہنا تھا کہ امیگریشن قانون میں کی جانے والی تبدیلیوں کے مطابق کارکن کی تجرباتی مدت کے دوران اور اقامہ بنے سے قبل ابشر یا مقیم اکاونٹ سے لگایا گیا کارکن کا فائنل ایگزٹ ویزہ کینسل نہیں کرایا جاسکتا۔

    کارکن کی تجرباتی مدت کے دوران لگائے جانے والے فائنل ایگزٹ پرلازمی طورپرسفرکیا جائے گا۔

    واضح رہے وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود آبادی جس کا سابق نام وزارت محنت تھا کے قانون کے تحت آجر واجیر کے حقوق کا تحفظ کیا گیا ہے۔

    وزارت کے قانون کے مطابق ورک ویزوں پرآنے والے کارکنوں کے لیے تجرباتی مدت 90 دن یا 3 ماہ مقرر ہے تاہم اس مدت میں مزید 3 ماہ اضافہ کرکے اسے چھ ماہ تک بڑھایا جاسکتا ہے۔

    تجرباتی مدت آجر واجیر دونوں کے مفاد میں ہوتی ہے اس کا مقصد جہاں آجر کو یہ سہولت دینا ہے کہ وہ اپنے کارکن کے کام کے معیار کے بارے میں جانچ سکے وہاں کارکن کو بھی یہ حق حاصل ہے کہ وہ اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں کے بارے میں اچھی طرح آگاہ ہوسکے۔

    تجرباتی مدت نہ صرف نئے ورک ویزے پرآنے والے کارکن کے لیے ہوتی ہے بلکہ قانون کے مطابق پہلے سے مملکت میں رہنے والے اقامہ ہولڈرز بھی اگر کسی دوسری جگہ ملازمت اختیار کرنا چاہئیں تو انہیں حق ہے کہ وہ تجرباتی مدت کا انتخاب کریں اس دوران اگروہ کام کی نوعیت اور ذمہ داریوں سے مطمئن ہوں تو ملازمت کو جاری رکھنے کے لیے ایک برس کا معاہدہ کرسکتے ہیں۔

    جوازات کے ٹوئٹر پرایک شخص نے دریافت کیا، گھریلو ملازم کا اقامہ ہے، گزشتہ برس کورونا کی وجہ سے ماسک نہ لگانے پرجرمانہ درج ہے، اقامہ کی مدت ابھی باقی ہے کفالت تبدیل کرانے کے لیے موجود جرمانہ کی ادائیگی ضروری ہے یا اس کے بغیر کفالت تبدیل ہوسکے گی؟

    جوازات کا کہنا تھا قانون کے مطابق غیر ملکی کارکنوں کے اقامہ کی تجدید یا کفالت کی تبدیلی کےلیے ضروری ہے کہ جوازات کے مرکزی سسٹم میں کارکن کی فائل پرکسی قسم کی خلاف ورزی درج نہ ہو۔

    خلاف ورزی درج ہونے کی صورت میں اقامہ کی تجدید، خروج وعودہ کا اجرا، فائنل ایگزٹ یا کفالت کی تبدیلی ممکن نہیں ہوتی۔

    واضح رہے کہ جوازات کے قانون کے مطابق کارکن کے رہائشی معاملات کی انجام دہی کے لیے لازمی ہے کہ کسی قسم کا جرمانہ موجود نہ ہو۔

  • سعودی عرب : "اقامہ” کے اندراج میں درپیش مسائل کا آسان حل

    سعودی عرب : "اقامہ” کے اندراج میں درپیش مسائل کا آسان حل

    ریاض : سعودی عرب میں غیرملکیوں کے اقامتی دستاویزات ومعاملات جن میں اقامہ کا اجراء، تجدید، ایگزٹ ری انٹری اور فائنل ایگزٹ وغیرہ شامل ہے، محکمہ امیگریشن اینڈ پاسپورٹ(جوازات) کی زیر نگرانی انجام دیے جاتے ہیں۔

    سعودی وزارت داخلہ کے ذیلی ادارے جوازات کے دفاتر مملکت کے تمام ریجنز اور شہروں میں قائم ہیں جبکہ تارکین کے معاملات کی بروقت انجام دہی کے لیے ڈیجیٹل ذرائع کی سہولت بھی موجود ہے۔

    ایک شخص نے اقامے کے حوالے سے دریافت کیا کہ اقامے میں تاریخ پیدائش کیسے تبدیل کی جائے؟ پاکستان سے عدالت کے ذریعے تاریخ پیدائش درست کرانے کے بعد پاسپورٹ میں بھی درست کرائی اب اقامہ میں کس طرح کی جائے؟

    جوازات کے قانون کے مطابق مملکت میں مقیم غیرملکیوں کے اقامہ کارڈ اوردیگر معاملات کے انجام دہی کے لیے کارکنوں کی کمپنی یا اسپانسر کو جوازات کے دفتر سے رجوع کرنے کی اجازت ہے۔

    اگرکسی کارکن کے اپنے اقامے میں معلومات میں درستگی کرانا مقصود ہو تو اس کے لیے کارکن کے اسپانسر کو چاہیے کہ وہ اپنے ابشر یا مقیم پورٹل کے ذریعے اپنے شہر کے قریب ترین جوازات کے مرکزی یا ذیلی دفتر سے ملاقات کا وقت حاصل کرے اس کے بعد وقت مقررہ پر جوازات کے دفتر میں جاکر وہاں کارکن کے اصل پاسپورٹ جس میں تاریخ پیدائش درست کرائی گئی ہو پیش کرے۔

    اقامے میں معلومات درست کرانے کے لیے مخصوص فارم بھی پر کیا جانا لازمی ہے جس کے ساتھ پاسپورٹ اور اقامہ کی کاپی اور جوازات سے حاصل کیے گئے اپائنٹمنٹ کا پرنٹ بھی لگایا جائے۔

    خیال رہے کہ ایسے کارکن جو اپنے اہل خانہ کے ہمراہ مملکت میں مقیم ہیں اور وہ اپنے اہل خانہ میں سے کسی کے اقامہ کارڈ میں معلومات کی درستگی کرنے کے خواہاں ہیں تو انہیں اس امر کی اجازت ہوتی ہے کہ وہ خود براہ راست جوازات کے دفتر سے رجوع کریں تاہم اس کے لیے بھی پیشگی وقت حاصل کرنا ضروری ہوگا جبکہ دیگر کاغذات وہی ہوں گے جن کا قبل ازیں ذکر کیا جاچکا ہے۔

    اقامہ کارڈ میں درستگی کرانے کے بعد جوازات کے اہلکار دوسرا کارڈ پرنٹ کردیتے ہیں جس میں تاریخ کا جائزہ لینے کے بعد درست ہونے کی یقین دہانی کرلی جائے۔

  • سعودی عرب : غیرملکی ملازمین کا اقامہ کیسے تبدیل ہوسکتا ہے؟

    سعودی عرب : غیرملکی ملازمین کا اقامہ کیسے تبدیل ہوسکتا ہے؟

    ریاض : سعودی محکمہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن "جوازات” کے قانون کے تحت ایسے افراد جو کمپنیوں کے ملازمین ہوتے ہیں ان کے لیے قوانین ایسے ملازمین سے مختلف ہیں جو براہ راست سعودی شہریوں کی زیرکفالت ہوں۔

    شہریوں کی اسپانسر شپ میں آنے والے غیرملکی کارکنوں کو عربی میں "عمالہ منزلیہ” کہا جاتا ہے جس کا مطلب گھریلو ملازمین کا ہوتا ہے۔

    جوازات کے ٹوئٹر پرایک شخص نے دریافت کیا کہ کمپنی کے ملازم کی اسپانسر شپ انفرادی میں تبدیل کی جاسکتی ہے؟

    سعودی محکمہ پاسپورٹ کا کہنا تھا کہ ایسے افراد جو کمپنی کی اسپانسر شپ میں ہیں ان کی کفالت انفرادی شعبے میں منتقل نہیں کی جاسکتی۔

    واضح رہے کہ سعودی عرب میں امیگریشن قوانین کے مطابق کمپنیوں اور اداروں میں پیشہ ورغیر ملکیوں کے اقاموں کے اجراء کے لیے وزارت افرادی قوت کی جانب سے جاری "ورک پرمٹ” کے بعد کیا جاتا ہے جس کی فیس مقرر ہے۔

    علاوہ ازیں پیشہ ورغیرملکی کارکنوں کے اقاموں کے اجراء اور تجدید کے لیے سعودائزیشن کے زمروں کو بھی مدنظر رکھا جاتا ہے۔

    دوسری جانب انفرادی اسپانسرز کی زیر کفالت جو غیرملکی کارکن ہوتے ہیں ان کے اقاموں کے اجراء کے لیے وزارت افرادی قوت سے این او سی اور ورک پرمٹ درکار نہیں ہوتا۔ اسی وجہ سے”انفرادی ملازمین” کے اقاموں کی تجدید کے لیے لیبر آفس کی کوئی فیس نہیں ہوتی۔

    انفرادی ملازمین میں عام طور پر گھریلو کارکن ہوتے ہیں جنہیں "عمالہ منزلیہ” کہا جاتا ہے۔ گھریلو ملازمین کے جملہ امور کی نگرانی محکمہ پاسپورٹ یعنی "جوازات” کے ذمہ ہوتی ہے۔

    ایک صارف نے سوال کیا کہ چھ ماہ کا خروج وعودہ ویزہ جاری کرایا تھا اب سفر کا ارادہ ملتوی کردیا۔ خروج وعودہ کینسل کرانے پر کس حد تک فیس واپس ہوسکتی ہے؟

    سوال کا جواب دیتے ہوئے جوازات کا کہنا تھا کہ خروج وعودہ جاری کرانے کے بعد ادا شدہ فیس واپس نہیں لی جاسکتی۔ جتنے ماہ کی فیس ادا کی گئی ہے اتنے ہی ماہ کےلیے خروج وعودہ جاری کیا جاتا ہے۔

    واضح رہے سعودی محکمہ پاسپورٹ کے قانون کے مطابق خروج وعودہ ویزہ حاصل کرنے کے لیے100 ریال ماہانہ بنیاد پر فیس ادا کرنا ہوتی ہے۔ اس اعتبار سے جتنے ماہ کا خروج وعودہ درکار ہوتا ہے اتنے ہی ماہ کی فیس سو ریال ماہانہ کے حساب سے ادارہ جوازات کے اکاونٹ میں جمع کرانا ضروری ہوتی ہے۔

    خروج وعودہ کی ادا شدہ فیس اس وقت تک واپس لی جاسکتی ہے جب تک خروج وعودہ ویزے کی کمانڈ جوازات کو نہ دی گئی ہو۔ سپانسر کی جانب سے فیس ادا کرنے کے بعد خروج وعودہ کی کارروائی مکمل کر لینے کا مطلب یہ ہوتا ہے جس مقصد کے لیے فیس ادا کی گئی تھی وہ حاصل کرلیا گیا۔

    اگرکوئی بھی شخص خروج وعودہ ویزہ جاری کرنے کے بعد اسے استعمال نہ کرے تو لازمی ہے کہ ایگزٹ ری انٹری کو وقت مقررہ کے اندر کینسل کرایا جائے بصورت دیگر اس پرجرمانہ عائد کیا جاتا ہے۔