Tag: immunity

  • روسی کورونا ویکسین کے اثرات : ماہر صحت کا بڑا انکشاف

    روسی کورونا ویکسین کے اثرات : ماہر صحت کا بڑا انکشاف

    ماسکو : روس کے طبی ماہرین نے اس بات کی تردید کی ہے کہ کورونا ویکسین سپوتنک وی کے کسی قسم کے مضر اثرات ہیں ان کا کہنا ہے کہ بیماری اور انفیکشن الگ الگ ہیں۔

    کورونا وائرس کی خلاف مدافعت پیدا کرنے والی روسی ماہرین کی تیار کردہ ویکسین کے ابتدائی نتائج انتہائی حوصلہ افزا بتائے گئے ہیں، ویکسین کے ابتدائی نتائج نہ صرف محفوظ ہیں بلکہ وہ وائرس کے خلاف جسم کے مدافعتی نظام کو مضبوط بھی بنارہی ہے۔

    اس حوالے سے گامالیہ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ اینڈ مائیکرو بیالوجی کے سربراہ پروفیسر گنسبرگ نے میڈیا کی رپورٹس کی سختی سے تردید کردی ہے۔

    ان کا کہنا ہے کہا کہ روسی ساختہ کورونا وائرس ویکسین سپونتک وی کے دونوں حصوں کی خوراک لینے والے2000 رضاکاروں میں سے کسی کو بھی کسی قسم کے ری ایکشن کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔

    ایک سوال کے جواب میں پروفیسر گنسبرگ کا کہنا تھا کہ بیمار پڑنا اور انفیکشن ہونا دو الگ الگ چیزیں ہیں، واضح رہے کہ ٹیلی وژن چینلز میں یہ دعوے کیے جارہے تھے کہ کورونا وائرس کے مریض ویکسین لینے کے باوجود لوگوں سے رابطوں کے بعد دوبارہ انفیکشن میں مبتلا ہوگئے ہیں۔

    یاد رہے کہ گامالیہ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ اینڈ مائیکرو بیالوجی کی جانب سے تیار کردہ اس سپونتک وی نامی ویکسین کو گزشتہ ماہ اگست میں وزارت صحت نے رجسٹرڈ کیا تھا، جس کے بعد یہ دنیا میں کوویڈ19 کی پہلی رجسٹرڈ ویکسین بن گئی ہے۔

    روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے ماہ اگست میں کورونا وائرس کی نئی قسم کے خلاف مدافعت پیدا کرنے والی ویکسین کی دریافت کا اعلان کیا تھا۔

    یہ مدافعتی ویکسین روسی ماہرینِ حیاتیات و متعدی امراض کی زیرِ نگرنی تیار کی گئی ہے، اب اس ویکسین کے مزید نتائج حاصل کرنے کے لیے اسے مختلف مگر محدود انسانی گروپوں پر باضابطہ اسے استعمال کیا جا رہا ہے۔

  • کورونا وائرس کے اثرات زائل کرنے والی دوا کا انکشاف، تحقیق

    کورونا وائرس کے اثرات زائل کرنے والی دوا کا انکشاف، تحقیق

    نیو یارک : کورونا وائرس کے اثرات کم کرنے میں کولیسٹرول کی دوا کارگر ثابت ہوتی ہے، یہ دوا قوت مدافعت کے خلیات کے رد عمل کو بہتر کرسکتی ہے۔

    کورونا انفیکشن کا مقابلہ کرنے کے لیے اب تک کئی طرح کی ادویات کا استعمال ہو چکا ہے لیکن کوئی ایسی دوا سامنے نہیں آئی ہے جس کے بارے میں مکمل اعتماد کے ساتھ یہ کہا جاسکے کہ مریض کو ضرور فائدہ ہوگا۔

    اس حوالے سے ایک تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ کورونا وائرس کے اثرات یا اس کا زور کم کرنے میں کولیسٹرول کی دوا کارگر ثابت ہوتی ہے۔ یہ دعویٰ ہبرو یونیورسٹی کے ایک محقق نے کیا ہے۔

    تحقیق کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ کولسٹرول ختم کرنے والی دوا کی شکل میں بڑے پیمانے پر استعمال ہونے والی فینو فائبریٹ’ کورونا انفیکشن کے خطرے کی سطح کو معمولی زکام کی سطح تک لانے میں مددگار ہے۔

    تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ فینو فائبریٹ دوا پھیپھڑوں کی خلیات میں موجود چربی کو جلانے میں مدد کرتی ہے اور اس طرح ان خلیات پر وائرس کی گرفت کمزور ہو جاتی ہے۔

    بتایا جاتا ہے کہ ایک تحقیق میں فینوفائبریٹ دوا کا استعمال انفیکشن والے انسانی خلیہ پر کرنے کے بعد پتہ چلا کہ کورونا انفیکشن کا جوکھم کافی کم ہو گیا اور یہ معمولی زکام تک محدود ہو کر رہ گیا۔

    ہبرو یونیورسٹی کے گراس سنٹر آف بایو انجینئرنگ میں ڈائریکٹر پروفیسر یاکوو ناہمیاس نے نیویارک کے ماؤنٹ سنائی میڈیکل سنٹر میں بنجامن ٹینو ایور کے ساتھ مشترکہ تحقیق میں یہ نتیجہ اخذ کیا ہے۔

    انہوں نے تحقیق میں پایا کہ کورونا انفیکشن اس لیے خطرناک ہے کیونکہ اس کی وجہ سے پھیپھڑوں میں چربی کا جماؤ ہو جاتا ہے جسے دور کرنے میں فینوفائبریٹ مددگار ہے۔

    یونیورسٹی کی جانب سے اس سلسلے میں باضابطہ ایک پریس ریلیز جاری کی گئی ہے جس میں ناہمیاس کی جانب سے کہا گیا ہے کہ "ہم جس نتیجہ پر پہنچے ہیں اگر اس کی تصدیق کلینکل ریسرچ میں بھی ہوتی ہے تو اس علاج سے کووڈ-19 کا جوکھم کم ہو جائے گا اور یہ عام زکام کی طرح کی بیماری رہ جائے گی۔

    ” تحقیق کرنے والے دونوں ماہرین نے اپنے تجربہ کے دوران دیکھا کہ سورس-کوو-2 خود کو بڑھانے کے لیے مریضوں کے پھیپھڑوں میں کس طرح سے بدلاؤ کرتا ہے۔

    انھوں نے اخذ کیا کہ وائرس کاربوہائیڈریٹ کو جلنے سے روکتا ہے جس کے سبب پھیپھڑوں کے خلیات میں چربی جمنا شروع ہوجاتی ہے اور یہی کیفیت وائرس کے بڑھنے کے لیے معقول ہوتی ہے۔ محققین کے مطابق "یہی سبب ہے کہ ذیابیطس اور ہائی کولسٹرول سے متاثر لوگوں کے کووڈ-19 کی زد میں آنے کا اندیشہ زیادہ ہوتا ہے۔”

    تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ فینوفائبریٹ دوا پھیپھڑوں کی خلیات میں موجود چربی کو جلانے میں مدد کرتی ہے اور اس طرح ان خلیات پر وائرس کی گرفت کمزور ہو جاتی ہے۔

    محققین نے دعویٰ کیا کہ اس سمت میں محض پانچ دن تک کیے گئے علاج سے وائرس تقریباً پوری طرح غائب ہو گیا۔ یونیورسٹی کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی سطح پر کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے ویکسین تیار کرنے کی کوششیں چل رہی ہیں۔

    تحقیق بتاتی ہے کہ ویکسین سے مریض کا اس انفیکشن سے بچاؤ محض کچھ مہینوں کے لیے ہی ہوتا ہے۔ اس لیے کووڈ-19 کے خلاف لڑائی میں وائرس کے حملے سے بچانے سے کہیں زیادہ ضروری وائرس کو بڑھنے سے روکنا ہے۔

  • کورونا وائرس کن لوگوں پر اثر انداز نہیں ہوسکتا، نئی تحقیق میں بڑا انکشاف

    کورونا وائرس کن لوگوں پر اثر انداز نہیں ہوسکتا، نئی تحقیق میں بڑا انکشاف

    اسٹاک ہوم : کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے قوت مدافعت کا مضبوط ہونا بہت ضروری ہے، سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ وائرس سے مقابلہ وہی لوگ کرسکتے ہیں جن کی قوت مدافعت بیماری کا ڈٹ کر مقابلہ کرسکے۔

    عالمی وبا کرونا وائرس کے حوالے سے سوئیڈش سائنسدانوں کی ایک نئی تحقیق میں یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ جسم میں امیونٹی یعنی قوت مدافعت مضبوط کرنے والے افراد کرونا وائرس کا شکار نہیں ہوسکتے اور اس وجہ سے انہیں اینٹی باڈیز ٹیسٹ کی بھی ضرورت پیش نہیں آتی۔

    حال ہی میں کیرولنسکا یونیورسٹی اسپتال سوئیڈن کے محققین نے ان 200 افراد پر تحقیق کی جن میں کرونا وائرس کی علامات کم تھیں یا پھر تھیں ہی نہیں۔ تحقیق سے معلوم ہوا کہ جن افراد میں کرونا وائرس کی علامات کم یا پھر ہوتی ہی نہیں ان میں ٹی سیلز (خلیات) پائے جاتے ہیں جو کسی بھی انفیکشن سے لڑتے ہیں۔

    ٹی سیلز انسانی جسم میں ایک قسم کے سفید خون کے خلیات ہیں جو وائرس سے متاثرہ خلیوں کو پہچاننے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور یہ قوت مدافعت کے نظام کا ایک لازمی حصہ ہوتا ہے۔

    محققین کا کہنا ہے کہ مطالعے سے اخذ کیے گئے نتیجے کے مطابق خون کا عطیہ کرنے والے صحت مند افراد میں سے 30 فیصد میں ٹی سیل امیونٹی اینٹی باڈیز سے دو گنا زیادہ ہوجاتی ہیں۔ یعنی ایسے مریض جن میں کرونا وائرس کی علامات کم ہیں یا نہیں ہیں ان میں اگر اینٹی باڈیز کم ہے اس کے باوجود بھی ٹی سیلز وائرس سے مقابلہ کرسکتے ہیں۔

    واضح رہے کہ دنیا بھر میں کرونا سے متاثرہ مریضوں کی تعداد ایک کروڑ سے تجاوز کرچکی ہے جب کہ 5 لاکھ سے زائد افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں لیکن تاحال اس کے علاج کے لیے دنیا بھر کے سائنسدان اور طبی ماہرین کوئی باقاعدہ ویکسین تیار کرنے میں تاحال ناکام ہیں۔

  • کون سا پھل کورونا وائرس سے بچاؤ کیلئے مفید ہے؟ ماہر صحت نے بتا دیا

    کون سا پھل کورونا وائرس سے بچاؤ کیلئے مفید ہے؟ ماہر صحت نے بتا دیا

    کراچی : ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کے اثرات سے وہی شخص بہتر طور پر مقابلہ کرسکتا ہے جس کی قوت مدافعت بہتر ہوگی اور اس کیلئے پھلوں کا استعمال ضروری ہے۔

    قوت مدافعت کس طریقے سے بہتر ہوگی اور کون سا پھل اس کو بڑھانے میں اہم ہے اور کون سی غذا کس وقت کھانی چاہیے کہ جس سے ہمارے جسم میں کورونا سے نمٹنے کی صلاحیت پیدا ہو،؟

    اس حوالے سے ماہر غذائیت ڈاکٹر ام راحیل نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں اس پر روشنی ڈالی۔ ڈاکٹر ام راحیل نے بتایا کہ قوت مدافعت بڑھانے کیلئے سب سے زیادہ ضروری چیز وٹامن سی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ تمام پھلوں میں کسی نہ کسی مقدار میں وٹامن سی موجود ہوتا ہے، سب سے زیادہ امرود میں ہوتا ہے جبکہ عام طور پر یہ خیال کیا جاتا ہے کہ زیادہ وٹامن سی اورنج میں ہوتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ سحری میں ایسا جوس لیا جائے جو ہمارے جسم میں پانی کی مطلوبہ مقدار کو پورا کرسکے جبکہ افطار میں فروٹ چاٹ کا استعمال بھی بہت ضروری ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر ام راحیل کا کہنا تھا کہ ہیٹ ویو کے دنوں میں تربوز بجائے افطار میں کھانے کے اسے سحری میں استعمال کیا جائے اور افطار میں خربوزہ کھایا جائے جو گرمی کی شدت کو کم کرتا ہے۔

  • غیرقانونی بھرتیاں،سابق وزیراعظم راجا پرویزاشرف کے وارنٹ گرفتاری جاری

    غیرقانونی بھرتیاں،سابق وزیراعظم راجا پرویزاشرف کے وارنٹ گرفتاری جاری

    کراچی: احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم راجا پرویز اشرف کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست مسترد کرتے ہوئے وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے۔   

    تفصیلات کے مطابق سابق لاہور کی احتساب عدالت میں سابق وزیر اعظم راجاپرویز اشرف کیخلاف گیپکوبھرتیاں کیس کی سماعت شروع ہوئی توسابق وزیراعظم کے وکیل نےموقف اختیار کیا کہ راجہ پرویز اشرف ملک سے باہر ہیں، پیش نہیں ہو سکتے۔

    جس کے بعد عدالت نے ایک بار پھر سابق وزیراعظم راجا پرویزاشرف کے وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے اٹھارہ اپریل کو راجا پرویز سمیت تمام ملزمان کو پیش کرنے کاحکم دیدیا۔

    دوسری جانب راجا پرویز اشرف کیجانب سے حاضری سے استثنٰی کی درخواست دائر کی گئی تھی ، جس میں استدعا کی گئی کہ سابق وزیراعظم کو عدالت میں حاضری سے استثنی دیا جائے تاہم احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم کی حاضری سے استثنی کی درخواست مستردکردی۔

    عدالت نے راجہ پرویز اشرف کی حاضری کے موقع پر پہلے ہی فول پروف سیکیورٹی فراہم کرنے کی ہدایت کر رکھی ہے، نیب ریفرنس میں سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کو گیپکو میں 437 غیر قانونی بھرتیوں کے کیس میں ملزم نامزد کیا گیا ہے۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت انیس اپریل تک ملتوی کر دی۔

    راجہ پرویز اشرف کے وکیل افتخار شاہد نے کہا ہے کہ احتساب عدالت کے فیصلے کو ہائیکورٹ میں چیلنج کیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ سابق وزیر اعظم راجا پرویز اشرف پر گیپکو میں چار سو سے زائد مبینہ طور پرغیرقانونی بھرتیوں کا الزام ہے۔


    مزید پڑھیں : ہمارے ہاتھ صاف ہیں‘امید ہےعدالت سے انصاف ملے گا‘ راجہ پرویز اشرف


    یاد رہے  گزشتہ ماہ کے آغاز میں گلف رینٹل پاور کیس کی سماعت کے بعد راجہ پرویز اشرف نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ مجھ پر مالی کرپشن کا کوئی الزام نہیں ہے، تاہم اختیارات کے ناجائز استعمال کے کیس بنائے گئے ہیں، ہم اپنی پاک دامنی کوعدالت میں ثابت کریں گے۔

    راجہ پرویز اشرف کا کہنا تھا کہ ہمیں یقین ہے کہ ہم عدالت میں سرخروہوں گے، کیونکہ ہمارے ہاتھ صاف ہیں، امید ہےعدالت سےانصاف ملے گا۔