Tag: import

  • ناقص حکومتی پالیسی، امپورٹرز کا یومیہ 200 ڈالر نقصان

    ناقص حکومتی پالیسی، امپورٹرز کا یومیہ 200 ڈالر نقصان

    کراچی: حکومت کی جانب سے امپورٹڈ سامان پر لگائی گئی پابندی کے باعث، پابندی سے پہلے والا سامان بھی روک لیا گیا، مذکورہ سامان پر کلیئرنس کے لیے 25 فیصد جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت کی ناقص پالیسی کے سبب بیرون ملک سے آنے والا پابندی سے پہلے کا سامان بھی بندرگاہوں پر روک لیا گیا، حکومتی فیصلے سے قبل کے روکے گئے سامان پر جرمانہ بھی عائد کردیا گیا۔

    جاری کردہ دستاویز کے مطابق جو سامان روکا گیا اس پر 25 فیصد جرمانے عائد کیے گئے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی پورٹ امپورٹڈ مال کا گودام بن گئی، سامان کی ترسیل رک جانے سے امپورٹرز پریشان ہیں اور ان کا یومیہ 200 ڈالر کا نقصان ہورہا ہے۔

    جولائی میں امپورٹ روکنے کے لیے کسٹم کلیئرنس روک دی گئی تھی، امپورٹرز سامان کے اجرا کے لیے ڈبل جرمانہ ادا کرنے پر مجبور ہیں، جرمانے اور تاخیر صنعتی اشیا کی لاگت میں اضافے کا سبب بن رہی ہیں۔

  • رمضان المبارک: تیل اور گھی کی قیمت میں بڑی کمی

    رمضان المبارک: تیل اور گھی کی قیمت میں بڑی کمی

    اسلام آباد: وفاقی حکومت نے پام آئل کی قیمت میں اضافے اور رمضان میں متوقع کمی سے نمٹنے کا فیصلہ کرتے ہوئے اپریل اور مئی کے لیے خوردنی تیل کی درآمد پر 10 فیصد ٹیکس ریلیف کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ شوکت ترین کی زیر صدارت خوردنی تیل سے متعلق اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں وفاقی وزیر خسرو بختیار، سیکریٹری صنعت و پیداوار اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے چیئرمین نے شرکت کی۔

    اجلاس میں دوران بریفنگ بتایا گیا کہ عالمی مارکیٹ میں پام آئل کی ماہانہ خوردہ قیمتیں نہایت غیر مستحکم ہیں، خوردہ قیمتیں گزشتہ سال کے مقابلے میں تقریباً دگنی ہو چکی ہیں، جنوری میں قیمتوں میں تقریباً 13 سو 51 ڈالر فی ٹن نمایاں اضافہ ہوا۔

    حکومت نے پام آئل کی قیمت میں اضافے اور رمضان میں متوقع کمی سے نمٹنے کا فیصلہ کرتے ہوئے اپریل اور مئی کے لیے خوردنی تیل کی درآمد پر 10 فیصد ٹیکس ریلیف کی منظوری دے دی۔

    اجلاس کے اعلامیے کے مطابق خوردنی تیل کی درآمد پر ٹیکس میں چھوٹ کا اقدام مختصر مدت کے لیے ہے، فیصلے کا مقصد صارفین کو خوردنی تیل کی بلا تعطل فراہمی یقینی بنانا ہے۔

    اعلامیے میں کہا گیا کہ گھی اور کھانے کے تیل کی سالانہ طلب کا 90 فیصد درآمدات پر منحصر ہے۔

  • سعودی عرب کے بعد کویت کا بھی لبنان کیخلاف بڑا فیصلہ

    سعودی عرب کے بعد کویت کا بھی لبنان کیخلاف بڑا فیصلہ

    کویت سٹی : سعودی عرب کے بعد کویت نے بھی لبنان سے پھلوں اور سبزیوں کی درآمد روکنے کا فیصلہ کیا ہے۔ کویتی اخبارالرائے کے مطابق وزارت تجارت کے حکام اور درآمد کنندگان کے درمیان ملاقات کے بعد زبانی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔

    سرکاری خبر رساں ایجنسی نے کویتی وزارت خارجہ سے جاری بیان کے حوالے سے کہا ہے کہ کویت نے منشیات کی روک تھام کے لیے لبنان سے پھل اور سبزیوں کی درآمد روکنے کے فیصلے پر سعودی عرب کی مکمل حمایت کی ہے۔

    بیان میں کہا گیا ہے کہ سعودی حکومت کا یہ خود مختار فیصلہ اپنی سرزمین میں غیر قانونی منشیات میں داخل ہونے سے روکنے اور سعودی شہریوں کے تحفظ کے لیے ہے۔

    کویتی وزارت خارجہ نے لبنانی حکام پر زور دیا کہ وہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کریں کہ ان کی درآمدات ممنوعہ مواد سے پاک ہوں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز سعودی عرب نے منشیات کی روک تھام کے لیے لبنان سے درآمد ہونے والے پھل اور سبزیوں پر پابندی عائد کی تھی۔

    فیصلے کے مطابق لبنان سے درآمد ہونے والے پھل اور سبزیوں سعودی عرب میں داخل نہیں ہو سکیں گی اور نہ ہی انہیں ہمسایہ ممالک میں ٹرانزٹ کیا جائے گا۔

    دوسری جانب اس حوالے سے لبنانی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ لبنانی حکام کو سمگلنگ کی سرگرمیاں روکنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کرنے ہوں گے۔

    مزید پڑھیں : سعودی عرب نے لبنان پر بڑی پابندی عائد کردی

    لبنان سے بھیجے جانے والے پھلوں اور سبزیوں کے ٹرکوں یا کنٹینرز کے ذریعے نشہ آور اشیا کی سمگلنگ ملکی معیشت، کاشتکاروں اور لبنان کی ساکھ کے لیے نقصان دہ ہے۔

  • پیٹرولیم مصنوعات کی درآمدات میں کمی

    پیٹرولیم مصنوعات کی درآمدات میں کمی

    اسلام آباد: رواں مالی سال 20-2019 کے پہلے پانچ ماہ میں پیٹرولیم مصنوعات کی درآمدات میں 21.79 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔

    قومی ادارہ برائے شماریات کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے 5 ماہ میں پیٹرولیم مصنوعات کی درآمدات کا حجم 5 ارب 11 کروڑ ڈالر رہا۔ یہ حجم گزشتہ مالی سال کے اس عرصے میں 6 ارب 53 کروڑ ڈالرتھا۔

    اعداد و شمار کے مطابق خام تیل کی درآمدات میں 28 فیصد اور گیس کی درآمدات میں 8 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی، تاہم ایل پی جی درآمدات میں 32 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی درآمدات میں کمی درآمدی بل میں بھی کمی کا باعث بنے گی۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل ایک موقع پر مشیر تجارت عبد الرزاق داؤد نے کہا تھا کہ سال 2018 کی نسبت 2019 میں برآمدات میں 29 فیصد اضافہ ہوا جبکہ درآمدات 4 ارب ڈالر کم ہوئی ہیں۔

    انہوں نے کہا تھا کہ مقدار کے لحاظ سے ہماری برآمدات 29 فیصد بڑھ گئی ہیں، گرے کلاس میں اضافہ ہوا، چین بھی پاکستان کی 313 مصنوعات کو ڈیوٹی فری کر رہا ہے، درآمدات میں بھی ہماری پوزیشن اچھی ہے۔

  • مالی سال 2018-19 کے دوران تجارتی خسارے میں 15.33فیصد کمی ریکارڈ

    مالی سال 2018-19 کے دوران تجارتی خسارے میں 15.33فیصد کمی ریکارڈ

    اسلام آباد : مالی سال 2018-19 ء کے بارہ ماہ ( جولائی تا جون 2018-19ء ) کے دوران برآمدات اور درآمدات پر کنٹرول کے نتیجے میں تجارتی حجم 31 ارب ڈالر کی سطح تک پہنچ گیا ، تجارتی خسارے میں 15.33 فیصدکمی ریکارڈ کی گئی۔

    ادارہ برائے شماریات پاکستان (پی بی ایس) کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق مالی سال 2018-19 ء کے بارہ ماہ ( جولائی تا جون 2018-19ء ) کے دوران 22 ارب 97کروڑ ڈالر کی برآمدات کی گئیں۔

    جو گزشتہ مالی سال2017-18 کے بارہ ماہ ( جولائی تا جون 2017-18ء ) کی 23 ارب 21کروڑ ڈالر کی برآمدات کے مقابلے میں 23کروڑ 30لاکھ ڈالر کم رہیں ۔

    اس طرح گذشتہ سال کے مقابلے میں برآمدات میں 1.00 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ، دوسری جانب ملکی درآمدات مالی سال 2018-19 ء کے بارہ ماہ ( جولائی تا جون 2018-19ء ) کے دوران 54 ارب 79کروڑ ڈالر رہیں ۔

    جو گذشتہ مالی سا ل 2017-18 ء کے بارہ ماہ ( جولائی تا جون 2017-18ء ) کی 60 ارب 79 کروڑ ڈالر کی درآمدات کے مقابلے میں5 ارب 99کروڑ ڈالر کم رہیں۔

    اس طرح درآمدات میں 9.86 فیصدکی کمی ریکارڈ کی گئی ، اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ مالی سا ل2017-18 ء کے بارہ ماہ ( جولائی تا جون 2017-18ء ) کے دوران تجارتی خسارہ 37 ارب 58کروڑ ڈالر تھا ۔

    جو مالی سال2018-19 ء کے بارہ ماہ ( جولائی تا جون 2018-19ء ) کے 31 ارب 82کروڑ ڈالر کے تجارتی خسارے کے مقابلے میں5 ارب 76 کروڑ ڈالر کم رہا، اس طرح تجارتی خسارے میں 15.33 فیصدکمی ریکارڈ کی گئی۔

  • استثنیٰ کے حامل آٹھ میں سے تین ممالک نے ایرانی تیل کی درآمد ختم کر دی، امریکا

    استثنیٰ کے حامل آٹھ میں سے تین ممالک نے ایرانی تیل کی درآمد ختم کر دی، امریکا

    تہران : امریکا کی جانب سے ایران پر عائد پابندیوں کے دوران استثنیٰ کے حامل آٹھ ممالک میں سے تین ممالک نے ایرانی تیل کی درآمد ختم کردی۔

    تفصیلات کے مطابق ایران کے لیے مقرر خصوصی امریکی مندوب برائن ہک نے کہا ہے کہ ایرانی خام تیل کی برآمد پر گزشتہ برس کی پابندی کے بعد استثنی کے حامل آٹھ ممالک میں سے تین ملکوں نے درآمد روک دی ہے۔

    امریکی مندوب برائن ہک نے ان تینوں ملکوں کے نام بیان نہیں کیے، امریکا کی کوشش ہے کہ ایرانی خام تیل کی برآمدات کو مکمل طور پر روک دیا جائے۔

    برائن ہک کا کہنا تھا کہ اس سلسلے میں عائد کی جانے والی پابندی کے بعد امریکا نے چین، بھارت، یونان، اٹلی، تائیوان، جاپان، ترکی اور جنوبی کوریا کو ایرانی تیل کی درآمد جاری رکھنے کا خصوصی استثنی دیا تھا اور یہ اجازت رواں برس دو مئی کو ختم ہو رہی ہے۔

    مزید پڑھیں : ایرانی تیل پر امریکی پابندی، بین الاقوامی صارفین متاثر

    ایران پرنئی اقتصادی پابندیاں بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار

    خیال رہے کہ گزشتہ برس اکتوبر میں امریکا کی جانب سے نئی اقتصادی پابندیاں عائد کی گئی تھی، جس میں ایرانی تیل کو خاص طور پر ٹارگٹ کیا گیا۔

    امریکی صدر ٹرمپ نے امریکا میں وسط مدتی انتخابات سے قبل تیل کی قیمتیں کم رکھنے کے لیے ایران سے تیل درآمد کرنے والے آٹھ بڑے ممالک کو پابندیوں سے استثنیٰ دینے کا اعلان کیا تھا۔

  • سال 19-2018: پہلے 7 ماہ میں موبائل کی درآمد میں اضافہ

    سال 19-2018: پہلے 7 ماہ میں موبائل کی درآمد میں اضافہ

    اسلام آباد: رواں مالی سال 19-2018 کے پہلے 7 ماہ میں موبائل کی درآمد میں اضافہ دیکھا گیا، رواں سال 7 ماہ میں 60 ارب سے زائد مالیت کے موبائل فون درآمد کیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان بیورو شماریات کا کہنا ہے کہ رواں سال کے پہلے 7 ماہ 55 ارب مالیت کے موبائل فون درآمد کیے گئے، گزشتہ7 ماہ میں موبائل فون کی درآمد میں 13.13 فیصد اضافہ ہوا۔

    ادارہ شماریات کے مطابق گزشتہ سال 7 ماہ میں 48.71 ارب کے موبائل فون درآمد کیے گئے تھے جبکہ رواں سال 7 ماہ میں 42 کروڑ 38 لاکھ ڈالر (60 ارب 22 کروڑ سے زائد) مالیت کے موبائل فون درآمد کیے گئے۔

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ ڈالر مہنگا ہونے کی وجہ سے موبائل کی درآمدی قیمت میں اضافہ ہوا ہے۔

    خیال رہے کہ پاکستان بیورو شماریات نے مہنگائی کے حوالے سے بھی اعداد و شمار جاری کیے ہیں جن کے مطابق نئے مالی سال 19-2018 کے آٹھویں ماہ فروری کے دوسرے ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں 0.53 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    بیورو شماریات کا کہنا ہے کہ 15 فروری کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران زندہ مرغی، ٹماٹر، کیلے، گندم، آٹا، مسٹرڈ آئل، مٹن، بیف، ویجی ٹیبل گھی، چینی، گڑ اور دال مسور سمیت 12 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔

    رپورٹ کے مطابق انڈے، لہسن ،خوردنی تیل، آلو، پیاز، دال ماش، چنے کی دال، دال مونگ، سرخ مرچ اور ایل پی جی سمیت 10 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی۔

  • فرنس آئل کی درآمدات فوری بند کرنے کا حکم

    فرنس آئل کی درآمدات فوری بند کرنے کا حکم

    اسلام آباد: حکومت نے فرنس آئل کی درآمدات فوری بند کرنے کے احکامات جاری کردیے ہیں تاہم کے الیکٹرک اس پابندی سے مستثنیٰ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پیٹرولیم ڈویژن نے فرنس آئل کی درآمدات فوری بند کرنے کے احکامات جاری کرتے ہوئے نوٹیفکیشن جاری کردیا۔

    ترجمان پیٹرولیم ڈویژن کا کہنا ہے کہ ریفائنریز کو صلاحیت اور معیار کو بہتر کرنے کی ہدایت کی ہے۔ فرنس آئل کی پیداوار کم کر کے نہ ہونے کے برابر کر دی جائے۔

    ڈویژن نے ہدایت کی ہے کہ فرنس آئل کی اسٹوریج کے لیے بجلی بنانے والوں سے معاہدے کریں۔ ریفائنریز خام تیل کی ضمنی پیداوار میں فرنس آئل کی پیداوار انتہائی کم کریں گی۔ ریفائنریز صلاحیتوں کو بہتر بنانے کے لیے ڈیم ڈیوٹی کا استعمال کریں۔

    دوسری جانب درآمدات بند کرنے کے نوٹیفکیشن کے مطابق حکومت کی جانب سے فرنس آئل کی درآمد پر پابندی عائد کی گئی ہے، کے الیکٹرک اس پابندی سے مستثنیٰ ہے۔

  • یو اے ای: مشرقی ملائیشیا سے درآمد ہونے والے پرندوں اور انڈوں پر پابندی عائد

    یو اے ای: مشرقی ملائیشیا سے درآمد ہونے والے پرندوں اور انڈوں پر پابندی عائد

    دبئی: متحدہ عرب امارات میں رہنے والے شہریوں کی صحت کو یقینی بنانے کے لیے مشرقی ملائیشیا سے پرندوں اور انڈوں کی درآمد پر عارضی طور پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یہ فیصلہ متحدہ عرب امارات کی وزارت برائے ماحولیات کی جانب سے ایچ ایس این 1 نامی خطرناک وائرس اور بخار کو ملک میں داخل ہونے اور شہریوں میں پھیلنے سے روکنے کے لیے کیا گیا ہے۔

    وزارت ماحولیات کا کہنا تھا کہ ’’اس فیصلے سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہم اپنے شہریوں کی صحت اور انہیں صحت بخش غذا اور ماحول کی فراہمی کے سلسلے میں مستعد ہیں اور بائیو سیفٹی کو یقینی بنانے کے لیے تمام تر اقدامات کریں گے اور وائرس کو ملک میں داخل ہونے سے پہلے ہی روک لیں گے‘‘۔

    مشرقی ملائیشیا سے درآمد ہونے والے پرندوں اور انڈوں کو ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی جانب سے ایچ ایس این 1 نامی وائرس کی روک تھام کے لیے پابندی کی فہرست میں شامل گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ عالمی ادارہ صحت کی جانب سے 6 اگست کو خبردار کیا تھا کہ مشرقی ملائیشیا سے درآمد ہونے والی پولٹری اشیاء (پرندوں اور انڈوں) میں برڈ فلو کا وبائی مرض بہت زیادہ پھیلا ہوا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں اداروں کا کہنا تھا کہ ملائیشیا کے دیگر حصّوں سے درآمد ہونے والا پولٹری مصنوعات کا گوشت تھرمل ٹریٹمنٹ کے ذریعے صفائی کے بعد متحدہ عرب امارات میں درآمد کیا جاتا ہے۔


    یو اے ای نے بھارت سے فروٹ اور سبزیوں کی درآمد پر پابندی لگادی


    خیال رہے کہ متحدہ عرب امارات کی وزارت ماحولیات رواں برس مئی میں شہریوں کی صحت کو یقینی بنانے کے لیے بھارتی شہر کیرالہ سے تازہ پھلوں اور سبزیوں کی امپورٹ پر بھی پابندی عائد کرچکی ہے، جبکہ جنوبی افریقہ سے زندہ جانوروں کی درآمد بھی بند کردی گئی تھی۔

  • بھارت: امریکی درآمدی مصنوعات پر اضافی محصولات عائد

    بھارت: امریکی درآمدی مصنوعات پر اضافی محصولات عائد

    نئی دہلی: امریکا کی جانب سے دھاتوں کی درآمدی پر اضافی محصولات کے ردعمل میں بھارت نے بھی امریکی مصنوعات پر اضافی محصولات عائد کردیں۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ دنوں امریکا کی جانب سے یہ اعلان کیا گیا تھا کہ وہ اپنے ملک میں درآمد کیے جانے والے اسٹیل اور ایلومینیم پر اضافی محصولات عائد کرے گا بعد ازاں اس کا عملی مظاہرہ بھی ہوا اور یورپی یونین سمیت مختلف ممالک کی جانب سے امریکا پر تنقید بھی کی گئی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ بھارت نے امریکا سے درآمد کی جانے والی کئی مصنوعات پر ٹیکسوں میں اضافہ کر دیا ہے، اضافی محصولات عائد کی جانے والی مصنوعات کی تعداد انتیس ہے۔

    بھارت کی جانب سے یہ اقدامات ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے اسٹیل اور ایلومینیم کی درآمد پر بالترتیب دس اور پچیس فیصد محصولات عائد کیے جانے کے ردِ عمل میں کیے گئے ہیں۔


    امریکا کی اضافی محصولات، یورپی یونین نے بھی کمر کس لی


    بھارتی وزارت خزانہ کے جاری کردہ نوٹیفیکیشن کے مطابق انتیس امریکی مصنوعات پر اضافی محصولات عائد کیے گئے ہیں، ان میں سے کچھ پر اضافی ٹیکس فوری طور پر لاگو ہوں گے، جب کہ دیگر پر اضافی محصولات کا نفاذ چار اگست سے ہوگا۔

    قبل ازیں یورپی یونین نے بھی گذشتہ روز امریکا کی درآمدی مصنوعات پر اضافی محصولات عائد کرنے کا اعلان کیا ہے، جس کا اطلاق یورپی ممالک میں آج سے ہوا ہے۔


    امریکا کا چینی درآمدات پر 25 فیصد ٹیکس عائد کرنے کا اعلان


    خیال رہے کہ یورپی یونین کی تجارتی امور کی خاتون کمشنر سیسیلیا مالسٹروم کا کہنا تھا کہ اس فیصلے کے تحت امریکی مصنوعات کےدرآمد پر دو عشاریہ آٹھ ارب یورو مالیت کے اضافی ٹیکس عائد کیے جائیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔