Tag: imports

  • پاکستان نے بھارت سے درآمدات میں اضافہ کر لیا

    پاکستان نے بھارت سے درآمدات میں اضافہ کر لیا

    اسلام آباد: پاکستان نے بھارت سے درآمدات میں اضافہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں بھارت سے سالانہ بنیاد پر درآمدات میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ مارچ 2024 میں بھارت سے سالانہ بنیادوں پر درآمدات 48 فی صد بڑھیں۔

    گزشتہ مارچ میں بھارت سے درآمدات کا حجم 2 کروڑ 73 لاکھ ڈالر رہا جو مارچ 2023 میں 1 کروڑ 85 لاکھ ڈالر تھا۔

    سوشل میڈیا پر مودی سرکار کا بلا جواز کریک ڈاؤن

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نگراں حکومت نے بھارت میں ٹریڈ آفیسر کی تعیناتی کا عمل روک دیا تھا، جب کہ اگست 2019 میں بھارت کے ساتھ تجارت معطل کر دی گئی تھی، تاہم بعد میں پاکستان نے بھارت کے ساتھ تجارت میں نرمی کر دی، پاکستان نے بھارت کے ساتھ صرف جان بچانے والی ادویات کی تجارت کرنے کی اجازت دی تھی۔

  • 10 ماہ میں امپورٹ کی جانے والی اشیا ہزار ارب سے بھی تجاوز

    10 ماہ میں امپورٹ کی جانے والی اشیا ہزار ارب سے بھی تجاوز

    اسلام آباد: جولائی 2022 سے اپریل 2023 کے دوران پونے 2 ہزار ارب کی غذائی اشیا امپورٹ کی گئیں، غذائی اشیا کی درآمدات میں 37 فیصد سے زائد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق رواں مالی سال 23-2022 کے 10 ماہ میں غذائی اشیا کی درآمدات میں 37.32 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    جولائی 2022 تا اپریل 2023، 1 ہزار 838 ارب 76 کروڑ 80 لاکھ روپے کی غذائی اشیا درآمد کی گئیں، اس عرصے میں 30 ارب 44 کروڑ 50 لاکھ روپے کا بچوں کا دودھ اور کریم درآمد کی گئیں۔

    10 ماہ میں 251 ارب 61 کروڑ روپے کی گندم درآمد کی گئی، گزشتہ سال کی نسبت گندم کی درآمد میں 81.65 فیصد اضافہ ہوا۔ 110 ارب 44 کروڑ 80 لاکھ روپے کی چائے منگوائی گئیں، سالانہ بنیادوں پر چائے کی درآمد میں 19.73 فیصد اضافہ ہوا۔

    جولائی تا اپریل 30 ارب 54 کروڑ 50 لاکھ روپے کے مصالحہ جات درآمد کیے گئے، 61 ارب 12 کروڑ 50 لاکھ روپے کا سویا بین آئل، 730 ارب 60 کروڑ 70 لاکھ روپے کا پام آئل اور 195 ارب 63 کروڑ 50 لاکھ روپے کی دالیں درآمد کی گئیں۔

    10 ماہ میں 109 ارب 15 کروڑ 80 لاکھ روپے کے موبائل فون بھی منگوائے گئے۔

  • پٹرولیم مصنوعات کی درآمدات میں نمایاں کمی ریکارڈ

    پٹرولیم مصنوعات کی درآمدات میں نمایاں کمی ریکارڈ

    اسلام آباد : پٹرولیم مصنوعات کی درآمدات میں جاری مالی سال کے پہلے 8 ماہ میں سالانہ بنیادوں پر 8فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

    پاکستان بیورو برائے شماریات اور انڈسٹری کے اعدادوشمار کے مطابق جولائی سے لے کر فروری تک کی مدت میں پٹرولیم مصنوعات کی درآمدات پر 11.87 ارب ڈالر کا زرمبادلہ صرف ہوا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلہ میں 8 فیصد کم ہے۔ گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں پٹرولیم مصنوعات کی درآمدات پر 12.94 ارب ڈالر کا زرمبادلہ صرف ہوا تھا۔

    فروری میں پٹرولیم مصنوعات کی درآمدات میں سالانہ بنیادوں پر ایک فیصد کی نمو ریکارڈ کی گئی ہے۔ فروری میں پٹرولیم مصنوعات کی درآمدات کا حجم 1.265 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ سال فروری میں 1.252 ارب ڈالر تھا۔ جنوری کے مقابلہ میں فروری میں پٹرولیم مصنوعات کی درآمدات میں ماہانہ بنیادوں پر 5 فیصد کی کمی ریکارڈکی گئی ہے۔

    اعدادوشمار کے مطابق مقدری لحاظ سے پٹرولیم مصنوعات کی درآمدات میں جاری مالی سال کے پہلے ماہ میں سالانہ بنیادوں پر 32 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ جاری مالی سال کے پہلے 8 ماہ میں 7546000 ٹن پٹرولیم مصنوعات کی درآمدات ریکارڈکی گئی ہیں جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 11149000 ٹن تھی۔

  • سعودی عرب: تیل اور دیگر اشیا کی برآمدات میں ریکارڈ اضافہ

    سعودی عرب: تیل اور دیگر اشیا کی برآمدات میں ریکارڈ اضافہ

    ریاض: سعودی عرب میں تیل اور دیگر اشیا کی برآمدات میں اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ سے کرنٹ اکاؤنٹ بیلنس میں بھی اربوں ریال اضافہ ہوا۔

    اردو نیوز کے مطابق سعودی سینٹرل بینک ساما کے ماہانہ بلیٹن میں کہا گیا کہ سعودی عرب کے کرنٹ اکاؤنٹ بیلنس میں 2022 کی دوسری سہ ماہی میں 170.1 بلین ریال 17.6 فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے جو تیل اور نان آئل برآمدات میں اضافے کی وجہ سے ہوا ہے۔

    مملکت کی اشیا کی برآمدات 272.2 بلین ریال تک بڑھ گئی ہیں جو کہ اسی مدت میں 221.1 بلین ریال سے 23.1 فیصد اضافے کو ظاہر کرتی ہیں۔

    ٹرانسپورٹ اور تعمیرات جیسی سروسز میں 2022 کی دوسری سہ ماہی میں کمی دیکھی گئی جس کے نتیجے میں اس شعبے میں 53.9 فیصد کمی واقع ہوئی۔

    سعودی عرب کے غیر ملکی اثاثوں میں 2022 کی پہلی سہ ماہی میں 2.4 فیصد اضافہ ہوا جو 2022 کی دوسری سہ ماہی میں 4.9 ٹریلین ریال تک پہنچ گیا۔

    پورٹ فولیو سرمایہ کاری جس میں ایکویٹی اور انویسٹمنٹ فنڈ کے حصص اور قرض کی سکیورٹیز شامل ہیں لگاتار دوسرے مہینے میں 1.1 فیصد کی کمی آئی جو جون کے آخر تک 1.4 ٹریلین کے برابر ہے۔

    تجارتی کریڈٹ، قرضے، کرنسی اور ڈپازٹس جو دیگر سرمایہ کاری کے زمرے میں آتے ہیں اس سہ ماہی میں 2.9 فیصد بڑھ کر 1.1 ٹریلین ہوگئے جو کہ پچھلی سہ ماہی میں 9.6 فیصد کی شرح نمو سے کم ہے۔

    مملکت کے اندر افراد کے لیے نئے ریزیڈینشل مارگیج کے قرضے 76.6 فیصد بڑھ گئے جو جولائی میں 7.2 بلین ریال سے اگست میں 12.7 بلین ریال ہوگئے۔

    مزید برآں، صارفین کے قرضوں اور کریڈٹ کارڈ کے قرضوں میں گزشتہ ماہ سے بالترتیب 2.1 فیصد اور 4.8 فیصد اضافہ ہوا۔

    صارفین کے قرضے جولائی میں 436.5 بلین ریال سے بڑھ کر اگست میں 445.8 بلین ریال ہو گئے، اسی مدت میں کریڈٹ کارڈ کے قرضے 19.6 بلین ریال سے بڑھ کر 20.5 بلین ریال ہو گئے۔

    جہاں تک سعودی عرب کے مجموعی بینک کریڈٹ کا تعلق ہے، اس میں جولائی اور اگست کے درمیان 2.3 ٹریلین ریال مالیت کے بینک کریڈٹ میں 1.6 فیصد اضافہ ہوا۔

  • ملکی تاریخ میں خوردنی تیل کی ریکارڈ درآمدات، وجہ کیا ہے؟

    ملکی تاریخ میں خوردنی تیل کی ریکارڈ درآمدات، وجہ کیا ہے؟

    اسلام آباد: رواں مالی سال کے دوران کتنا خوردنی تیل درآمد کیا گیا؟ ادارہ شماریات نے ہوشربا اعداد وشمار پیش کردئیے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک میں خوردنی تیل کی درآمدات میں جاری مالی سال کے دوران نمایاں اضافہ کا رحجان دیکھنے میں آیا ہے،پاکستان بیورو برائے شماریات کی جانب سے اس حوالہ سے جاری کردہ اعدادو شمارکے مطابق جولائی سے لیکر اپریل دوہزار بائیس تک کی مدت میں پام آئل کی درآمدات میں گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 42.73 کی نمو ریکارڈ کی گئی۔

    رپورٹ کے مطابق جولائی سے لیکر اپریل بائیس تک کی مدت میں دو ہزار سات سو چورانوے ارب ڈالر کا پام آئل درآمد کیا گیا جبکہ گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں پام آئل کی درآمدات کا حجم 1.957 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا۔

    اسی طرح اپریل دو ہزار بائیس میں پام آئل کی درآمدات کاحجم 293.38 ملین ڈالر ریکارڈ کیا گیاجو مارچ میں 320.92 ملین ڈالر اور گزشتہ سال اپریل میں 226.04 ملین ڈالرریکارڈکیاگیاتھا۔

    یہ بھی پڑھیں: پاکستان اسٹاک مارکیٹ: گزشتہ ہفتے کاروبار میں منفی رجحان

    مالی سال سال دو ہزار اکیس میں پام آئل کی درآمدات پر2.443 ارب ڈالر کا زرمبادلہ صرف ہوا تھا، اعداد و شمار کے مطابق جاری مالی سال کے پہلے گیارہ ماہ میں سویابین آئل کی درآمدات میں گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 157.38 فیصدکی نمو ریکارڈ کی گئی۔

    پاکستان بیورو برائے شماریات کی رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کے دوارن اب تک سویا بین آئل کی درآمدات کاحجم 123.55 ملین ڈالر ریکارڈکیا گیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 48 ملین ڈالرتھا، اپریل میں سویابین آئل کی درآمدپر18.84 ملین ڈالرکازرمبادلہ صرف ہواجو مارچ میں 28.95 ملین ڈالراورگزشتہ سال اپریل میں 1.057 ملین ڈالرتھا جبکہ مالی سال 2021 میں سویابین آئل کی درآمد پر88.88 ملین ڈالر کازرمبادلہ صرف ہوا تھا۔

  • ڈالر کی قیمت میں مسلسل اضافہ : برآمدات کو شدید خطرہ لاحق

    ڈالر کی قیمت میں مسلسل اضافہ : برآمدات کو شدید خطرہ لاحق

    پاکستان میں ڈالر کی بڑھتی ہوئی قدر صنعتی خام مال کی درآمدات میں رکاوٹ بن گئی، پاکستانی روپے کی قدر میں کمی سے تاجروں مزید مشکلات میں گھر گئے۔

    ڈالر کی قدر میں اضافے سے ملک میں درآمدات اور برآمدات میں بڑھتا فرق ا ور صنعتوں کے لیے خام مال کی قیمتوں میں اضافے نے برآمدات کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔

    تاجروں کا کہنا ہے کہ ڈالر کی قدرمیں اضافہ ملکی معیشت کو نقصان پہنچا رہا ہے، درآمدی ادائیگیوں کے لئے بینکوں کے پاس ڈالر کم ہیں۔ بینک درآمدی ادائیگیوں کے ڈالر فراہم نہیں کر رہے۔

    درآمدی خام مال کی تاخیر سے کلیئرنس پر کسٹمز اور شپپنگ کمپنیاں ڈیمرجز عائد کررہی ہیں، صنعت کاروں کا کہنا ہے کہ ہمیں ڈالر کی ضرورت ہے۔

    تاجروں کے مطابق انٹر بینک میں ڈالر کی طلب اور قدر دونوں میں ہی اضافے کا سلسلہ جاری ہے۔ ہم دودھ، دہی، مکھن، موبائل فون ، ایل ای ڈی، کپڑے، جوتے، مچھلی، پھل سبزی سمیت متعدد پرتعیش اشیاء درآمد کر رہے ہیں جو ملکی صنعتوں کے لیے نقصان دہ ہے۔

    صنعت کاروں کے مطابق ڈالر کی قدر میں اضافے سے خام مال کی قیمتیں بڑھ گئی ہیں جس سے برآمدی مصنوعات کی لاگت میں اضافے سے ایکسپورٹ شدید متاثر ہوگا۔

    پاکستانی کرنسی ڈالر کے مقابلے میں مسلسل دباوٴ کا شکار ہے اور اس کی وجہ بھاری درآمدی بل، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ اور بیرونی ادائیگیاں ہیں۔

  • پاکستان کا تجارتی خسارہ 20 ارب 64 کروڑ ڈالر تک جا پہنچا

    پاکستان کا تجارتی خسارہ 20 ارب 64 کروڑ ڈالر تک جا پہنچا

    اسلام آباد : پاکستان کا تجارتی خسارہ اضافے کے بعد بیس ارب64 کروڑ ڈالر تک پہنچ گیا، نومبر میں تجارتی خسارہ5ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ادارہ شماریات نے تجارتی اعدادو شمار جاری کردیے ، جس کے مطابق رواں مالی سال میں تجارتی خسارہ20ارب64کروڑ ڈالر تک جاپہنچا۔

    تازہ ترین رپورٹ کے مطابق گزشتہ پانچ ماہ میں بیرون ملک سے33ارب ڈالر کی اشیاء امپورٹ کی گئیں، جن میں جولائی تا نومبر صرف12ارب36کروڑ ڈالرز کی برآمدات ہوئیں۔

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ خوراک کی اشیاء، موبائل فونز، گاڑیاں اور پیٹرولیم مصنوعات کی درآمدات میں اضافہ سامنے آیا ہے۔ 673ارب روپے سے دودھ، کریم، گندم، چائے، چینی، پام آئل، پہلے5ماہ میں85کروڑ67لاکھ ڈالرز موبائل فونز کی درآمدات رہیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 8ارب37کروڑ ڈالرز کی پیٹرولیم مصنوعات امپورٹ ہوئیں، پیٹرولیم درآمدات گزشتہ سال کے مقابلے میں112فیصد زیادہ ہے، رواں مالی سال کے5ماہ کے دوران ساڑھے81کروڑ ڈالر کی کاریں درآمد کی گئیں۔

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ دو ارب ڈالر کی ٹیکسٹائل مصنوعات درآمد کی گئیں، کیڑے مار دواؤں سمیت6ارب ڈالر کا زرعی سامان درآمد کیا گیا، دو ارب76کروڑ ڈالرز کا سونا، لوہا، اسٹیل اور ایلومینیم بھی منگوایا گیا۔

  • سعودی محکمہ کسٹم کی درآمدات کے حوالے سے وضاحت

    سعودی محکمہ کسٹم کی درآمدات کے حوالے سے وضاحت

    ریاض : سعودی حکومت نے درآمدات کے حوالے سے قواعد و ضوابط کی وضاحت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ درآمد کی جانے والی چیز کا بل، آرگنائزیشن اور فیکٹری سرٹیفکیٹ پیش کرنا لازمی ہے۔

    اس حوالے سے سعودی کسٹم نے کا کہنا ہے کہ موٹر سائیکل درآمد کرنے کے لیے خاص ماڈل کی کوئی پابندی نہیں ہے، کسی بھی سال کی بنی ہوئی موٹر سائیکل درآمد کی جاسکتی ہے البتہ چیسس نمبر کے بغیر درآمد نہیں کی جاسکتی۔

    سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق سعودی کسٹم نے سرکاری ٹوئٹر اکاؤنٹ پر موٹر سائیکل درآمد کرنے کے ضابطوں کی وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ اگر موٹر سائیکل 150 سی سی سے کم کی ہے تو اسے درآمد کرنے کے لیے بل اور موٹر سائیکل بنانے والی فیکٹری کا سرٹیفکیٹ پیش کرنا ہوگا۔

    اس کے علاوہ موٹر سائیکل 1500 سی سی سے زیادہ کی ہے تو ایسی صورت میں ایکسپورٹ سرٹیفکیٹ اور سعودی اسٹینڈرڈ آرگنائزیشن سرٹیفکیٹ منسلک کرنا لازمی ہوگا۔

    سعودی کسٹم نے اپنے بیان میں مزید کہا ہے کہ چیسس نمبر کے بغیر موٹر سائیکل کو مملکت لانے کی اجازت نہیں دی جائے گی اور موٹر سائیکل پر کسٹم ڈیوٹی5فیصد مقرر کی گئی ہے۔

  • تیل کی عالمی قیمتوں میں کمی کا فائدہ پاکستان کو پہنچنے کا امکان

    تیل کی عالمی قیمتوں میں کمی کا فائدہ پاکستان کو پہنچنے کا امکان

    اسلام آباد : معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ خام تیل کی قیمتوں میں کمی کے بعد پاکستان کےدرآمدی بل میں نمایاں کمی متوقع ہے، جس سے پاکستان کو سالانہ پانچ ارب ڈالر تک کی بچت ہوسکتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت میں کمی درآمدی ممالک کیلئے انتہائی فائدہ مندہے ۔ 

    ماہرین کے مطابق پاکستان اپنا 80 فیصد تیل غیر ملکی ذرائع سے درآمد کرتا ہے، اس سے پاکستان کےدرآمدی بل میں نمایاں کمی متوقع ہے، جس سے پاکستان کو سالانہ پانچ ارب ڈالر تک کی بچت ہوسکتی ہے۔

    معاشی ماہرین کا مزید کہنا تھا کہ  عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کمی کے بعد مقامی قیمتوں میں بھی کمی ہوگی۔

    خیال رہے حکومتی اتحادی جماعت مسلم لیگ ق نے تیل کی قیمتوں میں کمی کا مطالبہ کردیا ہے اور کہا عوام کی تکالیف کم کریں اور پٹرولیم مصنوعات پر بھر پور ریلیف دیں۔

    مزید پڑھیں : عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کمی ،حکومتی اتحادی جماعت نے بڑا مطالبہ کردیا

    یاد  رہے عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت میں ہوشرباکمی ریکارڈ کی گئی ، ایشیائی منڈیوں میں خام تیل میں ستائیس فیصد سے زائدکی کمی دیکھی گئی اور ٹریڈنگ کے دوران خام تیل کی قیمت تیس ڈالر سے بھی کم ہوگئی۔

    دوسری جانب ایشیائی منڈیوں میں امریکی خام تیل کی قیمت تیس ڈالرفی بیرل سےنیچےآگئی تاہم بعدمیں اس میں ریکوری دیکھی گئی، امریکی خام تیل کی قیمت بتیس ڈالرچوہترسینٹ فی بیرل اور برینٹ خام تیل کی قیمت میں چھتیس ڈالرانتالیس سینٹ فی بیرل ہوگئی۔

    خام تیل کی قیمت میں کمی کی وجہ اوپیک اورروس کےدرمیان پیداوارسےمتعلق معاہدہ نہ ہوناہے جبکہ سعودیہ عرب نےایشیائی،یورپی اورامریکی خریداروں کیلئےخام تیل کی برآمدای قیمتوں میں دس فیصدکمی کی ہے ، جس کے باعث سعودی اور روس کےدرمیان قیمتوں پرتجارتی جنگ کاخدشہ ہے۔

  • 10ماہ میں پاکستانیوں نے کتنے موبائل فون درآمدکیے؟

    10ماہ میں پاکستانیوں نے کتنے موبائل فون درآمدکیے؟

    کراچی : رواں مالی سال کے پہلے دس ماہ میں پاکستانیوں نے 82 ارب روپے کے موبائل فونز درآمد کیے، گزشتہ مالی سال اسی مدت میں 67 کروڑ 85 لاکھ ڈالر کے موبائل فون درآمد کئے گئے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق 10ماہ میں پاکستانیوں نےکتنےموبائل فون درآمدکیے، تفصیلات سامنےآگئیں ،جس میں بتایا گیا رواں مالی سال کے پہلے دس ماہ میں 82 ارب روپے کے موبائل فونز درآمد کیے گئے ، بڑی تعداد میں درآمد کی وجہ کہ ملک شدید مالی مسائل کا شکار ہے۔

    موبائل فون کی درآمد جولائی سے اپریل 2018-19 میں 14.4 فیصد کی شرح سے اضافہ ہوا ، گزشتہ مالی سال اسی مدت میں 73ارب 77 کروڑ کے موبائل فونز درآمد کئے گئے تھے

    ماہرین کا کہنا ہے روپے کی قدر میں کمی کی وجہ سے درآمد کی ادائیگی میں بھی اضافہ نظر آرہا ہے ، دس ماہ کے دوران ڈالر میں 7 فیصد کم ہوئی ہے

    دس ماہ میں 63 کروڑ 20 لاکھ ڈالر مالیت کے موبائل فونز درآمد ہوئے جبکہ گزشتہ مالی سال اسی مدت میں 67کروڑ85 لاکھ ڈالر کے موبائل فون درآمد کئے گئے تھے۔

    ماہرین کے مطابق حکومت نے بجٹ اور منی بجٹ میں موبائل فون پر اضافی سیلز ٹیکس، اِنکم ٹیکس ، کسٹم ڈیوٹی اور ریگولیٹری ڈیوٹی کے باوجود عائد کیا ہے۔

    پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی سے صرف رجسٹرڈ موبائل فون ہی ملک میں کام کرسکتے ہیں۔

    یار رہے فروری میں اعدادو شمار کے مطابق رواں سال کے پہلے 7 ماہ 55 ارب مالیت کے موبائل فون درآمد کیے گئے، گزشتہ7 ماہ میں موبائل فون کی درآمد میں 13.13 فیصد اضافہ ہوا۔

    گزشتہ سال 7 ماہ میں 48.71 ارب کے موبائل فون درآمد کیے گئے تھے جبکہ رواں سال 7 ماہ میں 42 کروڑ 38 لاکھ ڈالر (60 ارب 22 کروڑ سے زائد) مالیت کے موبائل فون درآمد کیے گئے تھے۔