Tag: imran farooq

  • ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس میں اہم پیش رفت

    ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس میں اہم پیش رفت

    اسلام آباد: ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس میں ایک اور اہم پیش رفت سامنے آگئی، ایف آئی اے کی متحرک پراسیکیوشن ٹیم نے برطانوی حکومت کو نیا خط لکھ دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے نے برطانوی حکومت کا نیا خط لکھ دیا جس میں عمران فاروق قتل کیس کے برطانوی گواہوں کے ویڈیو لنک کے ذریعے بیان ریکارڈ کرانے کا کہا گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ خط کے متن کے مطابق اے ٹی سی نے لندن میں پاکستانی ہائی کمیشن میں ویڈیو لنک انتظامات کا کہا ہے، بیان ریکارڈ کرنے کے لیے گواہوں کی دستیابی سے متعلق بتایا جائے۔

    ذرائع نے بتایا ہے کہ ایف آئی اے نے گواہوں کی فہرست بھی برطانوی حکومت کو بھجوا دی، یو کے بارڈر ایجنسی کو دفتر خارجہ کے ذریعے خط لکھا گیا، ایف آئی اے پراسیکوشن ٹیم کو تاحال برطانوی جواب کا انتظار ہے۔

    واضح رہے ڈاکٹر عمران فاروق 16 ستمبر 2010 کو لندن میں اپنے دفتر سے گھر جارہے تھے کہ انہیں گرین لین کے قریب واقع ان کے گھر کے باہر چاقو اور اینٹوں سے حملہ کرکے قتل کردیا گیا تھا، حملے کے نتیجے میں وہ موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے تھے۔

    عمران فاروق قتل کیس ، تین اہم برطانوی گواہ پاکستان نہ آسکے

    برطانوی پولیس نے دسمبر 2012 میں اس کیس کی تحقیق و تفتیش کے لیے ایم کیو ایم کے قائد کے گھر اور لندن آفس پر بھی چھاپے مارے گئے تھے، چھاپے کے دوران وہاں سے 5 لاکھ سے زائد پاونڈ کی رقم ملنے پر منی لانڈرنگ کی تحقیقات شروع ہوئی تھی۔

    بعد ازاں ایف آئی اے نے 2015ءمیں عمران فاروق کے قتل میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کے شبہ میں بانی متحدہ اور ایم کیو ایم کے دیگر سینئر رہنماوں کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا اور اسی سال محسن علی سید، معظم خان اور خالد شمیم کو بھی قتل میں ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا تھا۔

  • عمران فاروق قتل کیس میں نیا موڑ، ملزمان اپنے بیان سے مکر گئے

    عمران فاروق قتل کیس میں نیا موڑ، ملزمان اپنے بیان سے مکر گئے

    اسلام آباد: ڈاکٹر  عمران فاروق قتل کیس میں نیا موڑ  آگیا، مجسٹریٹ کے رو برو  اعتراف جرم کرنے والے دونوں ملزمان اپنے بیان سے مکر گئے۔

    تفصیلات کے مطابق  16 ستمبر 2010 کو لندن میں اپنی رہائش گاہ کے باہر قتل ہونے والے ڈاکٹر عمران فاروق  کیس میں گرفتار ملزمان نے اپنے پرانے بیانات سے لاتعلقی ظاہر کر دی.

    ملزم خالد شمیم کاکہنا ہے کہ بیان قلم بند کرنے سے پہلے خوف کے سائے میں رکھا گیا، تشدد بھی کیا گیا، مجسٹریٹ نے میری مرضی کے خلاف تفتیشی افسرکی ہدایت پر بیان ریکارڈ کیا.

    دوسرے گرفتار ملزم محسن علی نے کہا کہ تشدد کے باوجوداعترافی بیان نہیں دیا، مجسٹریٹ کو تشدد کی شکایت کی، پہلے سے تیاراعترافی بیان پرمہر لگائی گئی.

    ملزمان کے بیانات ان کے وکلا نےاسلام آباد کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں جمع کرا دیے۔

     مزید پڑھیں: عمران فاروق قتل کیس فیصلہ کن موڑ پر، ایف آئی اے نے شہادتیں مکمل کرلیں

    خیال رہے کہ 28 مارچ 2019 کو ایف آئی اے نے ساڑھے تین سال بعد شہادتیں مکمل کرنے کا اعلان کیا تھا، ساتھ ہی انسداد دہشت گردی عدالت نے بھی ملزمان کا بیان قلم بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

    اد رہے کہ ایف آئی اے نے 2015 میں عمران فاروق کے قتل میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کے شبے میں بانی متحدہ اور ایم کیو ایم کے دیگر سینئر رہنماؤں کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔ قتل کے الزام میں تین ملزمان محسن علی سید، معظم خان، خالد شمیم کو گرفتار کیا گیا تھا، جبکہ ایک اور ملزم کاشف خان کامران کی موت کا دعویٰ کیا گیا.

  • عمران فاروق قتل کیس: 3 ملزمان پرفرد جرم عائد

    عمران فاروق قتل کیس: 3 ملزمان پرفرد جرم عائد

    اسلام آباد : ایم کیو ایم کے سابق رہنما ڈاکٹرعمران فاروق قتل کیس میں گرفتار 3 ملزمان پرانسداد دہشت گردی عدالت نے فرد جرم عائد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت کے جج شاہ رخ ارجمند نے اڈیالہ جیل میں عمران فاروق قتل کیس کی سماعت کی۔

    سماعت کے دوران ایف آئی اے کی جانب سے حتمی چالان بھی پیش کیا گیا جس کے متن کے مطابق ڈاکٹرعمران فاروق کو لندن میں 16 ستمبر 2010 کو قتل کیا۔

    انسداد دہشت گردی عدالت نے ملزم معظم علی، خالد شمیم اور محسن علی پرفرد جرم عائد کی تاہم ملزمان نے صحت جرم سے انکار کردیا۔

    عدالت نے بانی ایم کیو ایم کے دائمی وارنٹ جاری کرتے ہوئے ان کی جائیداد ضبط، پاسپورٹ اورشناختی کارڈ بلاک کرنے کا حکم دے دیا۔

    انسداد دہشت گردی عدالت نے استغاثہ کے دو گواہوں کیپٹن ریٹائرڈ شعیب اور عبدالمنان کو بیان قلمبند کروانے کے لیے 8 مئی کو طلب کرلیا۔


    عمران فاروق قتل کیس: 3ملزمان کےریڈوارنٹ کےاجراکی منظوری

    خیال رہے کہ 29 دسمبر2017 کو عمران فاروق قتل کیس میں وزارت داخلہ نے تین ملزمان کے ریڈ وارنٹ کے اجراء کی منظوری دی تھی۔

    وزارت داخلہ کی جانب سے جن تین ملزمان کے ریڈ وارنٹ جاری کرنے کی منظوری دی گئی تھی، ان میں انورحسین، افتخار حسین اور کاشف خان کامران شامل تھے۔

    واضح رہے کہ ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹرعمران فاروق کو 16 ستمبر2010 کو لندن کے علاقے ایج ویئر کی گرین لین میں ان کے گھر کے باہر قتل کیا گیا تھا۔

    ڈاکٹرعمران فاروق قتل کیس میں لندن پولیس اب تک 7697 دستاویزات کی چھان بین اور 4556 افراد سے پوچھ گچھ کرچکی ہے جبکہ 4323 اشیاء قبضے میں لی گئیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • عمران فاروق کے قتل کی سازش کو بےنقاب ہونا چاہئیے، فاروق ستار

    عمران فاروق کے قتل کی سازش کو بےنقاب ہونا چاہئیے، فاروق ستار

    کراچی : ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فارو ق ستار نے کہا ہے کہ شہید عمران فاروق بھائی کے قتل کی سازش کو بےنقاب ہونا چاہئیے، ناراض کارکنان پارٹی میں واپس آجائیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایم کیو ایم کے عارضی مرکز بہادر آباد میں ایم کیو ایم کے شہید کنونیر ڈاکٹرعمران فاروق کی ساتویں برسی کے موقع پر قران خوانی کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، قرآن و فاتحہ خوانی میں مولانا احترام الحق تھانوی نے خصوصی دعا کرائی۔

    فاروق ستار نے کہا کہ ہماری پارٹی میں نظم و نسق کے بانی ڈاکٹرعمران فاروق تھے، ان کی شخصیت غیر متنازع تھی، عمران فاروق بھائی کے قتل کی سازش کو بےنقاب ہونا چاہئیے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم نے کل بھی سودا نہیں کیا اوراب بھی نہیں کریں گے، ایم کیوایم پاکستان میں پسند نا پسند نہیں بلکہ کارکردگی پر فیصلے ہوں گے، ناراض کارکنان سے کہتا ہوں ناراضگی دورکریں اور کام کریں، ان کے خدشات دور کیے جائیں گے۔

    پارٹی کی تنظیم نو کی جارہی ہے۔ عوامی شکایات کا اندازہ ہے، الیکشن سے پہلے اپنی کارکردگی بہتر بنانا ہوگی، انہوں نے کہا کہ اگر کوئی یہ سمجھ رہا ہے ہم 22اگست کے بعد بکھرگئے ہیں تو یہ وہ غلط ہے، لیکن ہم ہرمشکل کے بعد مزید نکھر گئےہیں، فاروق ستار نے کہا کہ ایم کیوایم پاکستان حلوہ نہیں لوہے کا چنا ہے۔

    فاروق ستار نے کہا کہ ایم کیوایم پاکستان اپنی جگہ ایک مستند سیاسی جماعت ہے، ہمیں حلوہ سمجھنے والے اور بکھرتا ہوا دیکھنے کی خواہش رکھنے والے الیکشن میں اپنی ناکامی دیکھ چکے ہیں ۔

    ڈاکٹرعمران فاروق کے بارے میں

    یاد رہے کہ ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹر عمران فاروق آج سے سات سال قبل 16 ستمبر 2010کو برطانوی دارالحکومت لندن میں دو نوجوانوں نے چاقو اور اینٹ کے وار کرکے ایم کیو ایم کے کنوینر ڈاکٹر عمران فاروق کو قتل کردیا تھا۔

    پوسٹ مارٹم رپورٹ میں انکشاف ہوا تھا کہ پچاس سالہ رہنما چھریوں کے وار سے ہلاک ہوئے تھے جبکہ جائے وقوعہ سے ایک ساڑھے پانچ انچ کی چھری اور ایک اینٹ بھی برآمد کی گئی تھی۔


    مزید پڑھیں: ایم کیو ایم پاکستان کے ساتھ ہوں، والدہ عمران فاروق


    اس سلسلے میں پاکستان میں معظم علی، محسن اور کاشف نامی تین افراد مرکزی ملزم کی حیثیت سے گرفتار ہیں جبکہ ان تینوں سمیت دیگر ملزمان سے تفتیش کے دوران کئی انکشافات بھی سامنے آئے ہیں۔

  • عمران فاروق کے قاتلوں‌ کو سزا دینا برطانیہ کی ذمہ داری ہے، نثار

    عمران فاروق کے قاتلوں‌ کو سزا دینا برطانیہ کی ذمہ داری ہے، نثار

    لندن: وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کہا ہے کہ ڈاکٹر عمران فاروق کا قتل برطانیہ میں ہوا ہے اس لیے برطانوی حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچائے۔

    یہ بات  برطانیہ میں دورے کی غرض سے مقیم وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے رکنِ برطانوی پارلیمنٹ لارڈ نذیر سے ملاقات میں کہی جس میں پاکستانی کمیونٹی کے مسائل اور بانی ایم کیو ایم کے خلاف مقدمات سے متعلق امور زیرِ بحث آئے۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز ذوالقرنین حیدر کے مطابق چوہدری نثار نے دورانِ ملاقات لارڈ نذیر کو پاکستانی کمیونٹی کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ برطانیہ میں مقیم پاکستانی ملک کا اثاثہ ہیں ان کے مسائل ترجیحی حل کیے جائیں گے۔

    وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس اور منی لانڈرنگ کیس میں برطانوی اداروں کی تحقیقات پر تحفظات ہیں جن سے برطانوی حکومت کوآگاہ کردیا،ڈاکٹر عمران فاروق پاکستانی شہری تھے ان کا قتل برطانیہ میں ہوا ہے اس لیے برطانوی حکومت کی ذمہ داری بنتی ہے کہ قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچائے۔

    پاکستانی نژاد برطانوی رکنِ پارلیمنٹ لارڈ نذیر نے وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار کو یقین دہانی کرائی کہ وہ قائد ایم کیو ایم کی سرگرمیوں اور ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس کے حوالے سے پارلیمنٹ میں آواز اٹھائیں گے اور اس معاملے میں اپنا بھرپور کردار اور اثر و رسوخ استعمال کریں گے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ کئی روز سے وزیر داخلہ چوہدری نثار برطانیہ کے دورے پر ہیں جہاں انہوں نے اپنے ہم منصب کے علاوہ کئی اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں کی ہیں اور منی لانڈرنگ کیس سمیت بانی ایم کیو ایم سے متعلق برطانیہ کی پالیسی پر تحفظات کا بھی اظہار کیا تھا۔

  • عمران فاروق قتل: تفتیش میں تعاون کیا جائے، لندن پولیس

    عمران فاروق قتل: تفتیش میں تعاون کیا جائے، لندن پولیس

    لندن: اسکاٹ لینڈ یارڈ کا کہنا ہے کہ ڈاکٹرعمران فاروق کےقتل کیس کی تفتیش میں تعاون کیا جائے، کسی کے پاس کوئی معلومات ہیں توہم سے شیئرکریں، معلومات دینے والے کو20ہزارپاؤنڈ تک انعام دیا جائے گا۔

    اسکاٹ لینڈ یارڈ کا کہنا تھا کہ عمران فاروق قتل کیس میں اب تک 4076 افرادسےپوچھ گچھ کی گئی۔

    ڈاکٹرعمران فاروق کو16 ستمبر 2010  کولندن میں گھرکےباہرقتل کیاگیاتھا، ڈاکٹرعمران فاروق آزادانہطورپرسیاسی کیریئرشروع کرناچاہتے تھےاور پولیس ان ہی خطوط پر تحقیقات کر رہی ہے، لندن پولیس نے کہا کہ ہماری تحقیقات کا مرکز بھی اسی نکتے پر ہے۔

    اسکاٹ لینڈیارڈ نے کہا کہ ڈاکٹرعمران فاروق کےقتل کیس کی تفتیش میں تعاون کیا جائے، کسی کے پاس کوئی معلومات ہیں توہم سے شیئرکریں،معلومات دینے والے کو20ہزارپاؤنڈتک انعام دیا جائےگا، میٹروپولیٹن پولیس کے مطابق تحقیقات اب بھی جاری ہیں اور برطانوی پولیس پاکستانی حکام سے قریبی رابطے میں ہے۔

  • عمران فاروق قتل کیس: اسکاٹ لینڈ یار ڈ نےتیس سالہ شخص گرفتارکرلیا

    عمران فاروق قتل کیس: اسکاٹ لینڈ یار ڈ نےتیس سالہ شخص گرفتارکرلیا

    لندن: اسکاٹ لینڈ یارڈ پولیس نے ایم کیوایم کے رہنماء ڈاکٹرعمران فاروق قتل کیس میں ایک شخص گرفتارکرلیاہے، پولیس کا خیال ہے کہ اس گرفتاری سے قتل کی تحقیقات میں مدد ملے گی۔

    لندن میں ڈاکٹرعمران فاروق قتل کیس کی تحقیقات میں نئی پیش رفت ہوئی ہے۔ اسکاٹ لینڈ یارڈ کے حکام نے بتایا ہے کہ اس کیس سے متعلق ایک شخص کوگرفتار کیا گیا ہے جس سے ویسٹ لندن کے پولیس اسٹیشن میں تفتیش کی جاری ہے۔

    برطانوی پولیس حکام کے مطابق گرفتار کئے گئے شخص کی عمرتیس سال ہے تاہم اس کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی۔

    اسکاٹ لینڈ یارڈ کے حکام کا کہنا ہے کہ عمران فاروق قتل کیس میں مطلوب کاشف خان اورمحسن علی سید کے بارے میں تفتیش کرنا چاہتے ہیں۔