Tag: imran farooq murder case

  • عمران فاروق قتل کیس، محمد انور کے وارنٹ گرفتاری جاری

    عمران فاروق قتل کیس، محمد انور کے وارنٹ گرفتاری جاری

    اسلام آباد : ایف آئی اے نے عمران فاروق قتل کیس میں ایم کیو ایم لندن کے مرکزی رہنما محمد انور کے وارنٹ جا ری کر دیئے، سی ٹی ڈی نے قتل میں نامزد ملزم افتخار حسین اور کاشف کامران کی گرفتاری کے لئے بھی وارنٹ جاری کردیئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق عمران فاروق قتل کیس میں اہم پیشرفت ہوئی، ایم کیو ایم لندن کے مرکزی رہنما محمد انور کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے ہیں، ایف آئی اے کے کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ نے محمد انور سمیت نامزد ملزم افتخار حسین اور کاشف کامران کی گرفتاری کیلئے وارنٹ نکال دیئے۔

    کیس میں نامزد ملزمان محسن علی، معظم علی اورخالد شمیم پاکستانی جیل میں قید ہیں۔

    دوسری جانب برطانیہ اور پاکستان میں قتل کیس کی تحقیقات جاری ہے، اسکاٹ لینڈ یارڈ نے پاکستانی حکام کی مدد سے ملزمان کے ڈی این اے اور فنگرپرنٹس حاصل کیے، جو حاصل ہونے والے ثبوتوں سے میچ بھی کرچکے ہیں۔


    مزید پڑھیں : عمران فاروق قتل کیس، محسن علی کے فنگر پرنٹس میچ کرگئے


    یاد رہے کہ ایم کیوایم کے سینئر رہنما عمران فاروق کو سولہ ستمبر دو ہزار دس کو لندن میں گرین لین کے علاقے میں اس وقت قتل کیا گیا تھا جب وہ اپنے کام سے واپس گھر کی طرف لوٹ رہے تھے۔

  • عمران فاروق قتل کیس : ملزم معظم علی کا دس روزہ جسمانی ریمانڈ

    عمران فاروق قتل کیس : ملزم معظم علی کا دس روزہ جسمانی ریمانڈ

    اسلام آباد : انسداد دہشت گردی کی عدالت نے عمران فاروق قتل کیس کے ملزم معظم علی کو دس روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کردیا ہے۔

    ملزم معظم علی کو سخت سیکیورٹی میں انسداد دہشت گردی کی عدالت میں لایا گیا ۔ ملزم کے وکیل نے کہا کہ ایف آئی اے سست روی سے کام لے رہی ہے۔

    انہوں نے استدعا کی کہ عدالت ملزم کو ایف آئی اے کی تحویل میں دینے کی بجائے اس کا جوڈیشل ریمانڈ دے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کیس عدالت کے دائرہ سماعت میں نہیں آتا اور نہ اس میں دہشت گردی کی دفعہ لگ سکتی ہے۔

    عدالت نے ریکارڈ کا جائزہ لینے کے بعد ملزم معظم علی کو دس روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کردیا ہے۔

  • برطانیہ نےعمران فاروق کیس میں کوئی ملزم نہیں مانگا، وزارت داخلہ

    برطانیہ نےعمران فاروق کیس میں کوئی ملزم نہیں مانگا، وزارت داخلہ

    اسلام آباد : وزارت داخلہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ عمران فاروق قتل کیس میں ابھی تک کسی ملزم کو بیرون ملک سے پاکستان لانے کی کوئی درخواست نہیں کی گئی ہے۔ میڈیا میں آنے والی خبروں میں کوئی صداقت نہیں.

    تفصیلات کے مطابق وزارت داخلہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ پاکستان نے عمران فاروق قتل کیس میں برطانوی حکومت سے کسی بھی ملزم کی حوالگی کا مطالبہ کیا ہے اور نہ ہی برطانیہ نے کسی ملزم کی حوالگی کے حوالے سے درخواست کی ہے۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ میڈیا میں اس حوالے آنے والی خبریں قیاس آرائی پر مبنی ہیں، انہوں نے میڈیا سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ایسی خبروں سے گریز کریں۔

    انہوں نے کہا کہ ملزمان سے تفتیش جاری ہے، اسکاٹ لینڈ ہارڈ سے کسی قسم کا مطالبہ کرنا قبل ازوقت اور بے معنی ہوگا۔

  • محسن کیساتھ نائن زیرو پر عمران فاروق قتل کی منصوبہ بندی کی، ملزمان کے سنسنی خیز انکشافات

    محسن کیساتھ نائن زیرو پر عمران فاروق قتل کی منصوبہ بندی کی، ملزمان کے سنسنی خیز انکشافات

    اسلام آباد: عمران فاروق قتل کیس کے مرکزی ملزمان خالد شمیم اور محسن علی کے اقبالی بیانات کی مزید تفصیلات اے آروائی نیوز نے حاصل کرلی ہیں۔

    عمران فاروق قتل کیس کے ملزمان خالد شمیم اور محسن علی کے مجسٹریٹ کے روبرو اقبالی بیانات میں سنسنی خیز انکشافات کئے۔ اپنے اقبالی بیان میں ملزم محسن علی کہا کہ لندن پہنچنے پر انہیں اکبر نامی شخص لینے آیا تھا، ملزم نے بتایا کہ لندن پہنچتے ہی اس نے ڈاکٹرعمران فاروق کی ریکی شروع کردی تھی، ملزم نے عارضی طورپرایک اسٹورمیں نوکری بھی کی تھی۔

    محسن علی کا کہنا تھا کہ کاشف کو مرکزی قیادت سے عمران فاروق کو ٹھکانے لگانے کا حکم ملا تھا، واردات کے لئے اس نے ایک پاؤنڈ کا چھریوں کا سیٹ خریدا تھا۔

    ملزم نے انکشاف کیا کہ ڈاکٹر عمران فاروق کو اینٹیں مارنے کے بعد سینے اور پیٹ میں چھری سے وار کیے، واردات کے بعد انہوں نے رین کوٹ اور چھریاں راستے میں ہی پھینک دی تھیں۔

    محسن علی نے بتایا کہ اسے لندن سیکریٹریٹ میں ایڈجسٹ کرنے کی پیش کش بھی کی گئی تھی۔

    اپنے اقبالی بیان میں ملزم خالد شمیم نے کہا کہ اسے پارٹی نے واٹر بورڈ میں نوکری دلائی، وہ گھر بیٹھے ہی تنخواہ لیتا تھا، خالد شمیم کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم قائد سے اس کی ایک بار فون پر پارٹی امور پر بات ہوئی تھی۔

    ملزم نے نے بتایا کہ اس نے محسن علی سے نائن زیرو پر ملاقات میں عمران فاروق کے قتل کی منصوبہ بندی کی، خالد شمیم نے کہا کہ قتل کے لیے اسے پچیس ہزارپاؤنڈز بھجوائے گئے تھے، محسن اور کاشف کا لندن اکیڈمی منیجمنٹ سائنسز میں داخلہ کرایا گیا تھا۔

    ملزم نے بتایا کہ وہ پانچ سال افغانستان میں گزار کر چمن بارڈر سے پاکستان واپس آئے، ملزم خالدشمیم کا اقبالی بیان چھ اور محسن علی کا سات صفحات پر مشتمل ہے۔

    اس سے قبل سات جنوری کو ملزمان خالد شمیم اور محسن علی کو سخت سیکیورٹی میں مجسٹریٹ کیپٹن ریٹائرڈشعیب کی عدالت میں پیش کیا گیا تھا، جہاں‌ دونوں ملزمان نے مجسٹریٹ کے سامنے اپنا اقبالی بیان ریکارڈکرایا۔

    سب سے پہلے خالد شمیم نے اپنا اقبالی بیان ریکارڈ کرایا، جو چار گھنٹے تک جاری رہا، ملزم محسن علی نے بھی اقبالی بیان ریکارڈکرایا جو دو گھنٹے تک جاری رہا، جس کے بعد اقبالی بیان کے بعد دونوں ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھجوا دیا گیا تھا۔

  • ڈاکٹرعمران فاروق شہید کے قتل سے کوئی تعلق نہیں، محمد انور

    ڈاکٹرعمران فاروق شہید کے قتل سے کوئی تعلق نہیں، محمد انور

    لندن : متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما محمدانورنے واضح اوردوٹوک الفاظ میں کہاہے کہ ان کایا قائد تحریک یا ایم کیوایم کے کسی بھی ذمہ دار یاکارکن کا ایم کیوایم کے کنوینرڈاکٹرعمران فاروق شہید کے قتل سے کوئی تعلق نہیں۔

    محمدانورنے کہا کہ ڈاکٹرعمران فاروق شہید کے قتل کے الزام میں پاکستان میں گرفتارافراد کے حوالے سے میڈیاپرجو مبینہ اعترافی بیان سامنے آیاہے اس میں انہیں ملوث کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔

    محمد انورنے کہا کہ میں اپنے اوپرلگائے گئے الزام کی سختی سے تردید کرتا ہوں۔ ڈاکٹر عمران فاروق شہید کے قتل میں ایم کیوایم کوملوث کرنے کی کوشش ایم کیوایم کے خلاف سازشوں کاتسلسل ہے۔

  • عمران فاروق قتل کیس کے ملزمان کا مزید 7روزہ ریمانڈ

    عمران فاروق قتل کیس کے ملزمان کا مزید 7روزہ ریمانڈ

    کراچی: عمران فاروق قتل کیس کے ملزمان محسن علی، معظم علی اور خالد شمیم کا مزید سات روزہ جسمانی ریمانڈ دیدیا گیا۔

    عمران فاروق قتل کیس کی سماعت میں ملزمان محسن علی، معظم علی اور خالد شمیم ریمانڈ ختم ہونے پر عدالت میں پیش ہوئے ملزم خالد شمیم کے وکیل شاہد کمال کا کہنا تھا کہ ملزمان کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج ہے، اے ٹی سی اس سے قبل دو دفعہ ملزمان کا جسمانی ریمانڈ دے چکی ہے، ڈیوٹی جج حیدر شاہ کو مزید ریمانڈ دینے کا کوئی اختیار نہیں ہے۔

    سماعت کے دوران ملزم محسن علی کے نئے وکیل نے عدالت سے ریکارڈ دینے کی استدعا کی، محسن علی نے عدالت کو بتایا کہ اس کی تاحال وکلاء اور خاندان سے ملاقات نہیں کرائی گئی۔

    خالد شمیم کا کہنا تھا کہ وہ اس کیس کے حوالے سے بیان حلفی دینا چاہتا ہے،ایف آئی اے کے پراسکیوٹر نے بتایا کہ لندن سے پوسٹ مارٹم اور فنگر پرنٹس رپورٹس مانگی ہیں، جس پر عدالت نے ملزموں کا سات روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا۔

  • لندن: عمران فاروق قتل کیس، شمائلہ عمران کا بیان قلم بند

    لندن: عمران فاروق قتل کیس، شمائلہ عمران کا بیان قلم بند

    لندن : ایم کیو ایم کے مقتول رہنما ڈاکٹر عمران فاروق کی بیوہ شمائلہ عمران نے لندن کی عدالت میں اپنا بیان ریکارڈ کرا دیا۔

    ذرائع کے مطابق عمران فاروق کی بیوہ شمائلہ عمران ویسٹ لندن کورٹ میں پیش ہوکر جج کے سامنے اپنے بیان قلمبند کرادیا،پولیس کے مطابق مجسٹریٹ کے سامنے شمائلہ عمران نے عمران فاروق قتل سے متعلق تفصیلات بتائیں۔

    لندن پولیس کے مطابق شمائلہ عمران کی پیشی کے وقت کورٹ روم کو خالی کر دیا گیا تھا اور بیانات خفیہ طور پر ریکارڈ کیے گئے۔

    بعد ازاں کورٹ کی جانب سے شمائلہ عمران کے بیان کو سیل کر کے پولیس کے حوالے کر دیا گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ برطانیہ بہت جلد عمران فاروق کے قتل میں ملوث ملزمان کی حوالگی کا پاکستان سے مطالبہ کرے گا۔

  • حکومت نے عمران فاروق قتل کیس کی تحقیقاتی کمیٹی کے دوارکان کو تبدیل کردیا

    حکومت نے عمران فاروق قتل کیس کی تحقیقاتی کمیٹی کے دوارکان کو تبدیل کردیا

    اسلام آباد: ایم کیو ایم رہنما ڈاکٹر عمران فاروق کے قتل کیس کی تفتیش کے لیے بنائی گئ تحقیقاتی ٹیم میں ایک بار پھر تبدیلی کر دی گئی،نئی تحقیقاتی ٹیم کا نوٹیفیکیشن حکومت نے جاری کر دیا۔

    لندن میں قتل ہونے والے ایم کیو ایم کے رہنما کے قتل کیس کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم میں ایک بار پھر تبدیلی کر دی گئی، قتل کیس کی تفتیش کے لیے حکومت نے مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی تبدیل کر کے نوٹی فکیشن جاری کردیا۔

    نوٹی فیکیشن کے مطابق عمران فاروق قتل کیس کی مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی کے سربراہ ڈائریکٹر انسداددہشتگردی ونگ ایف آئی اے مظہر الحق کاکا خیل ہوں گے۔

    پانچ رکنی تحقیقاتی کمیٹی میں ایڈیشنل ڈائریکٹر ایف آئی اے الطاف حسین کی جگہ ایڈیشنل ڈائرکٹر ایف آئی اے انسداددہشتگردی ونگ شہاب عظیم کا نام شامل کر دیا گیا،ایس پی اسلام آباد پولیس اور ایس آئی یو کے کیپٹن ریٹائرڈ الیاس کی جگہ ڈی ایس آر سندھ ونگ راجا طاہر اقبال کا نام شامل کر دیا گیا،مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی میں آئی ایس آئی اور انٹیلی بیوور کے نمائندے شامل ہیں۔

    ایم کیو ایم رہنماعمران فاروق کو مارنے کی سازش تیار کرنے والے تین مبینہ ملزمان کوراولپنڈی کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ عدالت نے ملزمان کو چودہ روزہ ریمانڈ پر ایف آئی اے کے سپردکردیا۔

  • عمران فاروق قتل کیس ، مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی کیلئے افسران کے نام وزارت داخلہ کو بھجوا دیے

    عمران فاروق قتل کیس ، مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی کیلئے افسران کے نام وزارت داخلہ کو بھجوا دیے

    اسلام آباد: لندن میں قتل ہونے والے ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس میں مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دینے کے لیے افسران کے نام وزارت داخلہ کو بھجوا دیے گئے.

    جے آئی ٹی کے سربراہ مظہر کاکا خیل ہوں گے،جبکہ ممبران میں ایڈیشنل ڈائریکٹر سی ٹی ڈی الطاف حسین،ڈپٹی ڈائریکٹر سی ٹی ڈبلیو ایس پی کیپٹن الیاس،کیپٹن شہزاد جبکہ آئی ایس آئی اور آءی بی سے ایک ایک نمائندہ شامل ہو گا.

    وزارت داخلہ کی حتمی منظوری کے بعد کمیٹی کی حتمی منظوری کے بعد نوٹیفیکیشن جار ی کر دیا جائے گا.

    ایم کیوایم کے مقتول رہنما ڈاکٹر عمران فاروق کے قتل کی ایف آئی آرپاکستان میں درج کرلی گئی ہے، ایف آئی آر کی کاپی اے آر وائی نیوز نے حاصل کر لی ہے، ایف آئی آر کے مطابق ایف آئی اے کے انسداد دہشت گردی ونگ نے چھبیس جولائی کو انکوائری رجسڑڈ کی تھی اور قتل کے مبینہ ملزمان خالد شمیم ، سید محسن علی اور معظم علی کو حراست میں لینے کیلئے وفاقی حکومت سے درخواست کی تھی.

  • عمران فاروق قتل کیس کے تینوں ملزمان 7روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے

    عمران فاروق قتل کیس کے تینوں ملزمان 7روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے

    اسلام آباد: ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس کے نامزد ملزمان کو انسداد دہشت گردی کی عدالت نے سات روزہ ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کر دیا گیا۔

    اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس کے نامزد ملزمان معظم علی، خالد شمیم اور محسن علی پیش کیا گیا۔ انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج کوثر عباس نے کیس کی سماعت کی۔

    ایف آئی اے کی نگرانی میں ملزمان کو سخت سیکیورٹی میں لایا گیا، ایف آئی اے نے ملزمان کے پندرہ روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی، جس کے بعد ملزمان کو سات روزہ ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کر دیا گیا۔

    گزشتہ روز ملزمان سید محسن علی، معظم علی خان اور خالد شمیم کو اسلام آباد کے جوڈیشل مجسریٹ کی عدالت میں پیش کیا، جہاں ان کی شناخت کرنے کے بعد عدالت نے انہیں ایک روزہ راہداری ریمانڈ پر ایف آئی اے کی تحویل میں دے دیا تھا۔

    واضح رہے کہ ڈاکٹر عمران فاروق کو پانچ سال قبل لندن میں قتل کیا گیا تھا۔