Tag: imran khan arrest

  • عمران خان سمیت اہم رہنماؤں کی گرفتاری کا فیصلہ

    عمران خان سمیت اہم رہنماؤں کی گرفتاری کا فیصلہ

    اسلام آباد : حکومت نے پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے احتجاجی تحریک کے اعلان کے بعد چیئرمین عمران خان سمیت دیگر رہنماؤں کو حراست میں لینے کا فیصلہ کیا ہے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کی احتجاجی تحریک کو غیر مؤثر بنانے کیلئے حکمران اتحاد نے سخت ایکشن لینے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق ممکنہ احتجاجی تحریک کو ناکام بنانے کی حکمت عملی پر مشاورت شروع کردی گئی ہے، اس سلسلے میں عمران خان سمیت پی ٹی آئی کے اہم رہنماؤں کی گرفتاری کا گرین سگنل دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

    مذکورہ رہنماؤں کی گرفتاریوں کے لیے اہم ٹاسک وزارت داخلہ کو سونپ دیا گیا ہے، حکمت عملی کے تحت وزارت داخلہ، نیب،ایف آئی اے اور پولیس کی مدد سے گرفتاریاں کریگی۔

    ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے اہم رہنماؤں کی گرفتاریوں کیلئے ان کی فہرستیں تیار کی جارہی ہیں، جس پر جلد عمل درآمد متوقع ہے۔

  • عمران خان کی گرفتاری : پولیس نے زمان پارک جانے والے راستے بند کردیئے

    عمران خان کی گرفتاری : پولیس نے زمان پارک جانے والے راستے بند کردیئے

    لاہور : تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی گرفتاری کیلئے پولیس کی تیاریاں جاری ہیں، اس سلسلے میں زمان پارک جانے والے راستوں کو بند کرنا شروع کردیا گیاہے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ لاہور پولیس نے زمان پارک کی جانب جانے والے راستے دو اطراف سے بند کردیے، مال روڈ سے زمان پارک جانے والی کینال روڈ کنٹینرز سے بلاک کردی گئی ہے

    اس کے علاوہ سندر داس روڈ کو بھی کنٹینرز سے بلاک کردیا گیا ہے، ذرائع کے مطابق پولیس حکام نے مزید نفری طلب نہیں کی ہے فی الحال صرف راستے بند کئے گئے ہیں، دھرم پورہ ، گڑھی شاہو جانے والے راستے تاحال کھلے رکھے گئے ہیں

    واضح رہے کہ گزشتہ روز لاہور ہائی کورٹ نے زمان پارک میں پولیس آپریشن روکنے کا حکم دیتے ہوئے ریمارکس دیئے تھے کہ ہم چاہتے ہیں کہ سیز فائر ہوجائے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں زمان پارک میں شیلنگ روکنےاورعمران خان کی ہائیکورٹ آنےکی اجازت کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

    درخواست پر جسٹس طارق سلیم شیخ نے سماعت کی ، عدالتی حکم پر چیف سیکریٹری اور آئی جی پنجاب سمیت دیگرافسران عدالت میں پیش ہوئے۔

    عدالت نے درخواست کی سماعت کے دوران استفسار کیا تھا کہ بتائیں اس مسئلے کا کیا حل ہے ، آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے عدالت کو بتایا کہ ڈی آئی جی اسلام آباد شہزادبخاری وارنٹ لے کر آئے، جب وہ زمان پارک گئے تو وہاں ان پر پتھراؤ شروع کر دیا گیا، ہمارے59 پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔

  • حفاظتی ضمانت کے باوجود گرفتار کرنا جنگل کا قانون ہے، عمران خان

    حفاظتی ضمانت کے باوجود گرفتار کرنا جنگل کا قانون ہے، عمران خان

    لاہور : پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ پولیس حفاظتی ضمانت کے باوجود مجھے گرفتار کرنے آئی یہ جنگل کا قانون ہے، تاہم جیل جانے کیلئے میں ذہنی طور پر تیار ہوں۔

    غیرملکی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں نہیں جانتا اگر گرفتار ہوگیا تو کتنی راتیں جیل میں گزارنی پڑیں گی لیکن میں جیل میں رات گزارنے کیلئے ذہنی طور پر تیار ہوں۔ میں نے18تاریخ تک حفاظتی ضمانت لے رکھی ہے، پولیس حفاظتی ضمانت کے باوجود آئی، میری گرفتاری کا کوئی جواز نہیں بنتا یہ جنگل کا قانون ہے۔

    عمران خان نے کہا کہ ٹی وی پرچلنے والی خبروں سے پتہ چلا کہ پولیس مجھے گرفتار کرنے آرہی ہے، مجھے لگتا ہے اس بار ان لوگوں کا مجھے جیل میں ڈالنے کا پورا ارادہ ہے، زمان پارک سے تمام ترصورتحال کا جائزہ لے رہا ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ پولیس جب آئی تو کارکنان زیادہ تعداد میں موجود نہیں تھے، پولیس نے ہٹانے کی کوشش کی پر کارکنان ڈٹ گئے،ٓ پولیس نے پہلے واٹرکینن کا استعمال کیا پھر آنسو گیس کی شیلنگ کی، میرے گھر کے اندر بھی آنسو گیس کی شیلنگ کی گئی۔

    اس وقت خاموشی ہے، پولیس مزید نفری جمع کررہی ہے، تشویش کی بات یہ ہے کہ تمام معاملے میں بدنیتی واضح ہورہی ہے، ٓمیں پاکستان میں قانون کی حکمرانی چاہتا ہوں، قانون کی حکمرانی کا مطلب جو بھی خلاف ورزی کرے اسے سزا ملنی چاہیے، ملک میں سب کو قانون کےتابع ہونا پڑے گا، پولیس حفاظتی ضمانت کے باوجود آئی، یہ جنگل کا قانون ہے۔

    مزید پڑھیں : آج عمران خان کو ضرور گرفتار کریں گے، رانا ثنا اللہ

    انہوں نے کہا کہ نہ صرف پولیس بڑی تعداد میں ہے بلکہ رینجرز بھی موجود ہے، ایسا لگ رہا ہے جیسے میں کوئی خطرناک دہشت گرد ہوں اور آپریشن کیا جارہا ہے، یہ لوگ الیکشن نہ کرانے کے لئے ہر اقدام کررہے ہیں، مجھےراستے سے ہٹانے کیلئے جیل بھیجنا یا قتل کرانا چاہتے ہیں، میرے خلاف توہین مذہب، بغاوت، قتل، دہشت گردی کی دفعات کے تحت 80مقدمات درج کرلیے گئے ہیں۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ حکومت نے بھی کہا ہے کہ میری جان کو خطرہ ہے، میرے وکلا کہتے ہیں پیشی چاہتے ہیں تو کم از کم سیکیورٹی تو دیں، مجھے گرفتار کیا گیا تو کارکنان سڑکوں پر ہوں گے، میں کارکنوں سے کہہ چکا ہوں کہ تشدد سے کوئی فائدہ نہیں، ہم انتخابات چاہتےہیں، تشدد کا انہیں فائدہ ہے جو الیکشن نہیں چاہتے۔

  • زمان پارک : آئی جی پنجاب نے پولیس پیچھے ہٹانے کی وجہ بتا دی

    زمان پارک : آئی جی پنجاب نے پولیس پیچھے ہٹانے کی وجہ بتا دی

    لاہور : آئی جی پنجاب عثمان انور  نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی گرفتاری کے لیے آنے والی پولیس کے پیچھے ہٹنے کی وجہ بیان کردی، ان کا کہنا ہے کہ ہے کہ ہم نے عدالتی احکامات پر ہرصوررت عمل کرانا ہے۔

    اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پولیس اپنا کام جاری رکھے گی، چاہتے ہیں کہ کسی قسم کا جانی نقصان نہ ہو، اہلکار زمان پارک سے فاصلے پر موجود ہیں، نفری کو تبدیل کررہے ہیں۔

    آئی جی پنجاب کا کہنا تھا کہ آج ڈی آئی جی شہزاد بخاری وارنٹ گرفتاری لے کر لاہور آئے، پنجاب پولیس نے عدالتی احکامات کے مطابق ڈی آئی جی کی معاونت کی۔

    انہوں نے کہا کہ ڈی آئی جی کے ساتھ300سے زائد نفری زمان پارک بھیجی تھی، پولیس پر پتھراؤ اور پیٹرول بم حملے کیے گئے جس کے نتیجے میں ڈی آئی جی سے لے کر کانسٹیبل تک27اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔

    ڈاکٹر عثمان انور کا کہنا تھا کہ عدالتی حکم پر کارروائی کی گئی، پولیس آپریشن نہیں تھا، ہمیں عدالتیں احکامات پر عمل کرانے دیں، پولیس پرحملے کرکے لوگوں کو دہشت گردی کیلئے استعمال کیا جارہا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ تمام فورس آن بورڈ ہیں، عدالتی احکامات پرعمل تو کرانا ہے، پولیس پر حملے کرنے سے قانون کی حکمرانی کو ختم نہیں کیا جاسکتا۔

    مزید پڑھیں : پولیس کینال روڈ سے پیچھے ہٹ گئی

    سڑکیں بلاک کرنے اور حملے کرنے والوں کیخلاف قانونی کارروائی کریں گے، ایک معصوم شخص جو حادثے میں مرتا ہے اسے بھی پولیس پر ڈال دیا جاتا ہے، ہم نے ایک بھی مسلح پولیس اہلکار زمان پارک نہیں بھیجا۔

    انہوں نے واضح کیا کہ اینٹی رائٹ فورس کے علاوہ کسی کو بھی زمان پارک نہیں بھیجا گیا، ہمارے اہلکاروں کے پاس اسلحہ نہیں اسی لیے حملے کیے جارہے ہیں۔

  • عمران خان کی ممکنہ گرفتاری : کئی شہروں میں کارکنان سراپا احتجاج

    عمران خان کی ممکنہ گرفتاری : کئی شہروں میں کارکنان سراپا احتجاج

    لاہور : پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی ممکنہ گرفتاری کے پیش نظر پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری کی جانب سے اعلان کے بعد مختلف شہروں میں عوام و کارکنان سراپا احتجاج ہیں۔

    اس حوالے سے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا ہے کہ پاکستان کے لوگ جہاں کہیں بھی ہیں وہ شہر کے چوک اور چوراہوں میں اکٹھے ہوں۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ عوام عمران خان سے اظہار یکجہتی کیلئے پُرامن احتجاج ریکارڈ کرائیں، تحریک انصاف کی علاقائی تنظیمیں احتجاج کو پرامن بنانے میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں۔

    اعلان ہوتے ہی پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان کی جانب سے کراچی کے مختلف مقامات پر احتجاجی مظاہرہ کیا جارہا ہے، کارکنان کی شدید نعرے بازی کی جارہی ہے۔

    پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے کراچی کے مختلف مقامات پر احتجاج جاری ہے، کارکنان کی بڑی تعداد قیوم آباد، اسٹار گیٹ، شاہین کمپلیکس، حیدری اور ماڑی پورروڈ پر موجود ہے۔

    چیئرمین عمران خان کی ممکنہ گرفتاری کیخلاف پی ٹی آئی کارکنوں نے حیدری کی شاہراہ بند کردی، انہوں نے ماڑی پور روڈ بلاک کردیا۔

    اس کے علاوہ تین تلوار، راشد منہاس روڈ، سہراب گوٹھ، بورڈ آفس ، 4کے چورنگی، حب ریور روڈ، باچاخان چوک بنارس چوک، کیماڑی، لیاری ،داؤد چورنگی پر پی ٹی آئی کارکنان کا احتجاج جاری ہے ۔

    کراچی کے علاوہ عمران خان کی ممکنہ گرفتاری کیخلاف ملتان، چکوال بھون چوک ،راولپنڈی کمیٹی چوک، اٹک فوارہ چوک ، کچہری چوک سرگودھا، خوشاب فوارہ چوک، جہلم شاندار چوک، میانوالی وتہ خیل چوک اور کمر مشانی پر پی ٹی آئی کارکنان کا احتجاج جاری ہے۔

    تازہ ترین اطلاعات کے مطابق لکی مروت میں احتجاج کے باعث گنڈی چوک پر کراچی پشاور انڈس ہائی وے ٹریفک کیلئے بند ہوگئی جبکہ مردان میں پی ٹی آئی کارکنان نے کالج چوک میں ٹائر جلاکر روڈ بند کردیا۔

    پشاور میں پی ٹی آئی کے کارکنان پریس کلب سے سوری پل کی جانب روانہ ہوگئے، مظاہرین اپنا احتجاج ریکارڈ کرانے کیلئے اسمبلی چوک جائیں گے اور ملاکنڈ کے علاقے درگئی میں تحریک انصاف کے ورکرز سڑکوں پرنکل آئے اور مین شاہراہ بند کردی۔

    اس کے علاوہ سندھ کے شہر گھوٹکی میں پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی ممکنہ گرفتاری کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے پی ٹی آئی کارکنان نے اوباڑو بس اسٹینڈ پر ٹائرجلا کرسڑک بند کردی۔

  • عمران خان کو کیسے گرفتار کرنا ہے؟ پولیس حکام نے سر جوڑ لیے

    عمران خان کو کیسے گرفتار کرنا ہے؟ پولیس حکام نے سر جوڑ لیے

    لاہور : پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی گرفتاری کب اور کیسے کرنی ہے؟ اس حوالے سے پولیس  حکام نے سوچ بچار شروع کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق توشہ خانہ کیس میں عدالت کی جانب سے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری بحال ہونے کے بعد اسلام آباد پولیس نے چیئرمین پی ٹی آئی گرفتاری کی تیاریاں شروع کردیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان کی گرفتاری سے متعلق اسلام آباد پولیس کی لاہور پولیس سے مشاورت جاری ہے۔ آئی جی پنجاب کی ہدایت کے بعد عمران خان کی گرفتاری کا حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔

    پولیس ذرائع کے مطابق عمران خان کو کب اور کیسے گرفتار کیا جائے اس کا فیصلہ محکمہ داخلہ کرے گا،پنجاب اسمبلی کی کابینہ میٹنگ میں عمران خان کی گرفتاری پرغور کیا جائے گا۔

    اس کے علاوہ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ کابینہ میٹنگ کے بعد محکمہ داخلہ عمران خان کی گرفتاری پر فیصلہ دے گا، محکمہ داخلہ سے اجازت کے بعد پولیس عمران خان کو گرفتار کرے گی، ان کو ریلی میں گرفتارکرنے سے حالات مزید خراب ہوسکتے ہیں۔

    ہیلی کاپٹر پر پولیس کے لاہور جانے کی خبریں درست نہیں
    واضح رہے کہ ہیلی کاپٹر پر اسلام آباد پولیس ٹیم کے جانے کی خبریں بھی درست نہیں ہیں، پولیس ترجمان کا کہنا ہے کہ اسلام آباد پولیس کی آج کوئی ٹیم لاہور روانہ نہیں ہوئی، کیونکہ اسلام آباد پولیس کی ایک ٹیم پہلے سے لاہور موجود ہے۔

  • عمران خان کی جگہ ہوتا تو گرفتاری دے چکا ہوتا، شیخ رشید

    عمران خان کی جگہ ہوتا تو گرفتاری دے چکا ہوتا، شیخ رشید

    لاہور : عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے پرویزالہٰی کو پی ٹی آئی کا صدر بنانے پر کہا ہے کہ ان کو جنہوں نے صدر بنایا اس کی منطق کا ان ہی کو معلوم ہوگا، ان کا کہنا ہے کہ عمران خان کی جگہ میں ہوتا تو خود گرفتاری دے چکا ہوتا۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام اعتراض ہے میں خصوصی بات چیت کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ عمران خان کی گرفتاری ہو یا نہ وہ کوئی فرق نہیں پڑتا اگر وہ گرفتار ہوئے تو پارٹی کی کمان کون سنبھالے گا یہ فیصلہ پی ٹی آئی نے کرنا ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی جگہ میں ہوتا تو اب تک خود گرفتاری دے چکا ہوتا اور ہو بھی سکتا ہے کہ میں گرفتار ہوجاؤں اور ماہ رمضان جیل میں ہی گزار دوں، میں جیل چلا گیا تو وہاں سے بھی الیکشن لڑ سکتا ہوں اور عمران خان جیل گئے تب بھی الیکشن وہی جیت جائیں گے۔

    ق لیگ کے حوالے سے ایک سوال پر شیخ رشید نے کہا کہ میں سوچ بھی نہیں سکتا تھا کہ چوہدری شجاعت اور پرویزالہٰی الگ ہوں گے، چوہدری برادران کو الگ کرنے میں نگراں وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے اہم کردار ادا کیا، وہ آصف زرداری کا فرنٹ مین ہے، سندھ سے پیسہ جمع کرتا ہے۔

    حکمران اتحاد پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم تو ٹوٹ چکی ہے 10 ماہ میں ان کا کوئی اجلاس نہیں ہوا، سب جماعتیں اپنے نشانات پر الیکشن لڑیں گی، مولانا فضل الرحمان نے ساری پیدا گیری کی وزارتیں لی ہیں، انہوں نے ن لیگ کو گندا کردیا اور مریم نواز کو تقریروں پر لگادیا۔ الیکشن یہ لڑ نہیں سکتے اور کہہ رہے کہ سیکیورٹی نہیں ہے، عام انتخابات کرانے میں سیکیورٹی کا کوئی مسئلہ نہیں ہے،اصل مسئلہ صرف یہی ہے، الیکشن ون سائیڈڈ ہیں۔

    پی ٹی آئی کارکن علی بلال عرف ظل شاہ کے قتل کے حوالے سے شیخ رشید نے کہا کہ ظل شاہ کی پوسٹ مارٹم رپورٹ پر محسن نقوی جیل جائیں گے، یہ لوگ پریس کانفرنس کررہے کہ ظل شاہ کو ٹرک نے مار دیا تو عمران خان پر پرچہ کیو ں کیا گیا؟ ظل شاہ کی پوسٹ مارٹم رپورٹ کی بنیاد پر محسن نقوی گرفتار ہوگا۔

  • لاہور: پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی گرفتاری کا خدشہ، کارکنان کو بلا لیا گیا

    لاہور: پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی گرفتاری کا خدشہ، کارکنان کو بلا لیا گیا

    لاہور: چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی گرفتاری کے خدشے کے پیش نظر کارکنان کو ایک بار پھر الرٹ جاری کردیا گیا ہے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ زمان پارک میں اہم رہنماؤں کی ہنگامی ملاقات جاری ہے، پی ٹی آئی کارکنان کو آج رات پھر الرٹ رہنے کی ہدایت جاری کی گئی ہے۔

    پی ٹی آئی کے رہنما میاں اسلم اقبال نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ اطلاع ملی ہے کہ آج رات کے کسی پہر پولیس ریڈ کیا جائے گا۔ میاں اسلم اقبال نے تحریک انصاف کے تمام کارکنان سے درخواست کی ہے زمان پارک پہنچیں۔

    سوشل میڈیا پر عمران خان کی گرفتاری کی افواہیں

    دوسری جانب پی ٹی آئی رہنما حماد اظہر نے بھی اپنے ٹوئٹر پیغام میں کارکنان سے اپیل کی ہے کہ وہ جلد از جلد زمان پارک پہنچیں۔

  • تحریک انصاف نے کارکنان کو زمان پارک پہنچنے کی ہدایت کردی

    تحریک انصاف نے کارکنان کو زمان پارک پہنچنے کی ہدایت کردی

    لاہور : پاکستان تحریک انصاف نے ایک بار پھر پی ٹی آئی کارکنان کو فوری طور پر چییئرمین عمران خان کی رہائش گاہ زمان پارک پہنچنے کی کال دے دی۔

    اس حوالے سے پی ٹی آئی لاہور کے صدر امتیازشیخ نے کارکنان کے نام ایک پیغام میں کہا ہے کہ کارکنان عمران خان کی گرفتاری کی کوشش کو ناکام بنادیں گے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل گزشتہ ماہ 24 جنوری کی رات کو فواد چوہدری کی گرفتاری سے قبل بھی یہ خبریں گرم تھیں کہ پولیس پی ٹی آئی سربراہ عمران خان کو گرفتار کرنے والی ہے۔

    جیسے ہی یہ خبر سوشل میڈیا کے ذریعے کارکنان کو ملی وہ ہزاروں کی تعداد میں عمران خان کی رہائش گاہ زمان پارک پہنچ گئے اور حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔

    اسی رات لاہور میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ عمران خان زمان پارک میں موجود ہیں، آؤ گرفتارکرکے دکھاؤ۔

    ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کو گرفتار کرنا پاکستان کے خلاف ایک سازش ہے، پولیس میں ہمت ہے تو خان کو گرفتار کرے، پاکستان کو اس وقت معاشی بحران کا سامنا ہے اور یہ حکومت پاکستان کو مزید نقصان پہنچا رہی ہے۔

    خبر کی اپڈیٹ جاری ہے 

  • عمران خان کو گرفتار کیا جا سکتا ہے، شیخ رشید

    عمران خان کو گرفتار کیا جا سکتا ہے، شیخ رشید

    اسلام آباد : وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ تحریک عدم اعتماد کے بعد عمران خان کو گرفتار کیا جا سکتا ہے، جمہوریت کو شدید خطرات لاحق ہیں۔

    اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ عمران خان کو گرفتار کیا جا سکتا ہے لیکن متحدہ اپوزیشن عمران خان کی مقبولیت کا مقابلہ نہیں کر سکتی۔

    انہوں نے اس بات کا بھی انکشاف کیا کہ آج قومی اسمبلی میں155ارکان استعفیٰ بھی دے سکتے ہیں، جمہوریت تماش بینوں کے چنگل میں پھنس گئی ہے۔

    شیخ رشید نے کہا کہ لڑائی جھگڑے ہوں گے تو گرفتاریاں بھی ہوں گی، عمران خان باہر نکلیں گے تو انہیں گرفتار کیا جاسکتا ہے، حالات سے نمٹنے کا ایک ہی طریقہ ہےالیکشن میں چلے جائیں۔

    وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ عمران خان پاکستان میں بڑے بڑے جلسے کرے گا، غیرملکی قوتیں بھی نہیں چاہیں گی عمران خان ان کے خلاف فضا بنادے۔

    انہوں نے بتایا کہ مسئلے سے نمٹنے کا ایک ہی طریقہ ہے کہ قوم الیکشن میں چلی جائے، 155اراکین کا ضمنی الیکشن کرانا آسان کام نہیں ہے۔

    تمام مسائل کے دو ہی حل ہیں کہ پی ٹی آئی اسمبلیوں سے استعفے دے اور فوری الیکشن کا مطالبہ کرے