Tag: Imran Khan disqualification case

  • عمران خان نااہلی کیس کی سماعت مکمل

    عمران خان نااہلی کیس کی سماعت مکمل

    اسلام آباد: سپریم کورٹ میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی نااہلی سے متعلق کیس کی سماعت مکمل ہوگئی۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ عمران خان کا مؤقف بدلا نہ کوئی بدنیتی نظر آتی ہے، عمران خان کے وہ کاغذات لگائے گئے جو مردہ ہوچکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں طویل دلائل کے بعد عمران خان نااہلی کیس کی سماعت بالآخر مکمل ہوگئی۔

    مسلم لیگ ن کے وکیل اکرم شیخ نے دلائل سمیٹتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے بار بار مؤقف بدلا، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ عمران خان نے بنی گالہ اراضی ظاہر کردی تھی، عمران خان کا مؤقف ابھی بھی وہی ہے تبدیل نہیں ہوا۔

    ان کا کہنا تھا کہ بظاہر کوئی بدنیتی، دھوکہ دہی نظر نہیں آتی۔ آپ نے عمران خان کے وہ کاغذات نامزدگی لگائے جو مردہ ہوگئے تھے۔

    مزید پڑھیں: عمران خان نااہلی کیس میں دلائل مکمل، فیصلہ قریب

    عدالت نے اکرم شیخ سے مکالمے میں کہا کہ آپ چاہتے ہیں سنہ 2002 میں غلط فارم بھرنے پر ڈی سیٹ کیا جائے، لیکن اب 2002 کے الیکشن میں نا اہلی کا وقت گزر چکا، سنہ 2013 میں اثاثے ظاہر نہیں کیے تو بات کریں۔

    سماعت مکمل ہونے پر چیف جسٹس نے کہا کہ کیس پرفیصلہ محفوظ نہیں کر رہے۔ جہانگیر ترین کیس میں بھی آف شور کمپنی کا معاملہ ہے، آف شور کمپنی سے متعلق کئی چیزیں سمجھنا چاہتے ہیں، کوئی سوال ذہن میں آیا تو وکلا سے پوچھ لیں گے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • عمران خان نااہلی کیس: وکیل تحریک انصاف کے دلائل مکمل، فیصلہ قریب

    عمران خان نااہلی کیس: وکیل تحریک انصاف کے دلائل مکمل، فیصلہ قریب

    اسلام آباد: سپریم کورٹ میں عمران خان نااہلی کیس میں چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ پہلے جواب میں 65 لاکھ تحفہ دینے کا ذکر نہیں، اچانک ہی تحفہ دینے کا معاملہ سامنے آیا۔ ایک لاکھ ڈالر کی ٹرانزیکشن کا ثبوت نہیں ملا۔

    تفصیلات کے مطابق عمران خان نا اہلی کیس فیصلے کے قریب جانب بڑھنے لگا۔ آج سپریم کورٹ میں چیف جسٹس کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے عمران خان نا اہلی کیس کی سماعت کی۔

    دوران سماعت تحریک انصاف کے وکیل نعیم بخاری کا کہنا تھا کہ عدالت نے 75 ہزار پاؤنڈ ظاہر نہ کرنے سے متعلق پوچھا تھا۔ عدالت نے پوچھا تھا کہ ظاہر نہ کرنے کے کیا نتائج ہوں گے، جنکہ عدالت نے 2003 کی بینک اسٹیٹمنٹ نہ ہونے پر بھی سوال اٹھایا۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ پہلے جواب میں 65 لاکھ بطور تحفہ دینے کا ذکر نہیں، اچانک ہی تحفہ دینے کا معاملہ سامنے آیا۔ عمران خان کے بیان حلفی میں بھی تحفے کا ذکر نہیں جبکہ کہا گیا تھا کہ جمائما سے قرض لے کر اراضی خریدی گئی۔

    مزید پڑھیں: عدالت کا غیر متنازعہ شواہد سامنے لانے کا حکم

    چیف جسٹس نے کہا کہ قرض وہ ہوتا ہے جسے لے کر واپس کرنے کا وعدہ کیا گیا ہو، جس پر نعیم بخاری کا کہنا تھا کہ میاں بیوی میں قرض اور بینک سے قرض لینے میں فرق ہے۔ میاں بیوی کے درمیان رقم کی منتقلی معمول کی بات ہے۔

    نعیم بخاری نے بتایا کہ عمران خان کے بینک کو لکھے خطوط مل گئے ہیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ بینک کی تفصیلات مانگی گئی تھیں۔

    نعیم بخاری کے مطابق خطوط میں عمران خان نے رقم منتقلی کی ہدایت جاری کی۔

    جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ عمران خان عوامی عہدے پر ہیں لیکن عوامی فنڈز کے حامل نہیں، يہ ٹیکس کی سماعت نہیں ہو رہی، ممکن ہے پہلے ہی عمران خان کے اکاؤنٹ میں 10 ہزار پاؤنڈ ہوں۔

    نعیم بخاری نے بتایا کہ ریکارڈ کے مطابق 10 ہزار پاؤنڈ فلیٹ کی رقم سے قبل موجود تھے۔ بارکلے بینک اب نجی کمپنی کے زیر استعمال چل رہا ہے، نجی کمپنی سے بینک کی تفصیل لے کر جمع کروا دی ہے۔

    آج کی سماعت میں تحریک انصاف کے وکیل نعیم بخاری کے دلائل مکمل ہوگئے۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ سیدھا سا کیس تھا جو طول پکڑتے پکڑتے یہاں تک آگیا۔

    مقدمے کی مزید سماعت 3 اکتوبرتک ملتوی کردی گئی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • عمران خان نااہلی کیس کی سماعت 26 ستمبر تک ملتوی

    عمران خان نااہلی کیس کی سماعت 26 ستمبر تک ملتوی

    اسلام آباد: سپریم کورٹ میں عمران خان نااہلی کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے کہا کہ بنی گالہ جائیداد کی خریداری کے لیے کوئی رسید نہیں دی گئی۔ لندن سے منتقل رقم پر مختلف مؤقف اپنائے گئے۔ قرض جمائما سے لیا گیا تو جائیداد جمائما کے نام کیسے منتقل ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں عمران خان نا اہلی کیس کی سماعت ہوئی۔

    دوران سماعت چیف جسٹس نے تحریک انصاف کے وکیل نعیم بخاری سے استفسارکیا کہ جمائما سے رقم کی تصدیق شدہ دستاویزات کہاں ہیں۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ لندن سے رقم منتقلی پر مختلف مؤقف اپنائے گئے۔ دستاویزات میں بتایا گیا کہ جائیداد کی رقم جمائما نے دی، جب قرض جمائما سے لیا تو جائیداد جمائما کے نام کیسے منتقل ہوئی۔

    چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ بنی گالہ جائیداد کی خریداری کے لیے کوئی رسید فراہم نہیں کی۔ عمران خان کو بینک سے ملنے والی رقم کی تفصیلات دیکھنا چاہتے ہیں۔ جمائما نے نمائندے کے ذریعے رقم کیوں بھجوائی۔ جس نمائندے کو رقم بھیجی اس کا کہیں ذکر نہیں۔ عمران خان اپنا تحریری جواب واپس نہیں لے سکتے۔

    عمران خان کے وکیل نعیم بخاری نے کہا کہ اس حوالے سے وضاحت پیش کریں گے جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ یہ بات ذہن نشین کرلیں کہ وضاحت دینا پڑے گی۔

    کیس کی مزید سماعت 26 ستمبر تک ملتوی کردی گئی۔


     

  • عمران خان نااہلی کیس: الیکشن کمیشن نےعدالت میں جواب جمع کرادیا

    عمران خان نااہلی کیس: الیکشن کمیشن نےعدالت میں جواب جمع کرادیا

    اسلام آباد : سپریم کورٹ میں عمران خان نااہلی کیس میں الیکشن کمیشن نے جواب جمع کرادیا۔ عمرا خان کے وکیل آج تفصیلات جمع کرائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں عمران خان نااہلی کیس کی سماعت کے دروان الیکشن کمیشن نے پارٹی فنڈنگ کیس میں جواب جمع کرادیا۔

    الیکشن کمیشن کےوکیل ابراہیم ستی کا کہناتھا کہ پی ٹی آئی کے کسی گوشوارے میں کبھی غیرملکی ذرائع کا ذکر نہیں کیاگیا، پی ٹی آئی نے کبھی غیرملکی فنڈنگ ظاہر نہیں کی۔ ظاہر نہ ہونے پر کبھی جانچ پڑتال کا عمل نہیں ہوسکا۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ ممنوعہ فنڈ کو خود تو کوئی ظاہر نہیں کرے گا؟ وکیل ابراہیم ستی کا کہنا تھا کہ فنڈنگ کے ذرائع ظاہر کرنا سیاسی جاعتوں پر لازم ہے۔

    اس موقع پر پی ٹی آئی کے وکیل انور منصور کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نے تاحال جواب کی کاپی فراہم نہیں کی ہے، کاپی دے تو اس کا جواب بھی جمع کرائیں گے۔

    ابراہیم ستی نے کہا کہ پی ٹی آئی نے جان بوجھ کر فراڈ کیا اور حقائق چھپائے۔ پی ٹی آئی کے اکبربابر نےالیکشن کمیشن میں درخواست دائرکی، اکبر ایس بابر گھر کےبھیدی تھے جنہوں نے لنکا ڈھائی، الیکشن کمیشن نے اکبر بابرکی درخواست پر نوٹس لیا اورکارروائی کی۔

    پی ٹی آئی کے وکیل انورمنصورکا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کو تمام فنڈنگ بذریعہ بینک منتقل ہوتی ہیں۔ چیف جسٹس نےاستفسارکیا کہ اس بات کےآپ کے پاس کیا شواہد ہیں؟ وکیل انورمنصور نے کہا کہ کل تمام تفصیلات جمع کرادوں گا، اس کی تمام تفصیلات ویب سائٹ پر بھی موجود ہیں۔