Tag: Imran Khan firing

  • قاتلانہ حملے کی ایف آئی آر : پی ٹی آئی نے حکمت عملی مرتب کرلی

    قاتلانہ حملے کی ایف آئی آر : پی ٹی آئی نے حکمت عملی مرتب کرلی

    اسلام آباد : چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان پر قاتلانہ حملے کی ایف آئی آر کے حوالے سے پی ٹی آئی کے تمام اراکین آج عدالت کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے۔

    چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان پر وزیر آباد میں ہونے والے قاتلانہ حملے کی ایف آئی آر کے اندراج کا معاملے پر تحریک انصاف کے ارکان قومی اسمبلی و سینیٹ آج سپریم کورٹ جائیں گے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے خیبرپختونخوا، پنجاب اور سندھ اسمبلی کے ارکان بھی عدالت جائیں گے۔

    ارکان چیئرمین عدالت عظمیٰ میں عمران خان پر حملے کی تحقیقات کیلئے باضابطہ اجتماعی درخواست جمع کرائیں گے، اس کے علاوہ اعظم سواتی سے تضحیک آمیز سلوک،زیرحراست تشدد کی تحقیقات کا بھی مطالبہ کیا جائیگا۔

    ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی اراکین سینیٹ میں قائد حزب اختلاف کے چیمبر میں جمع ہوں گے جہاں سے تمام اراکین ایک ساتھ سپریم کورٹ پاکستان اسلام آباد پہنچیں گے۔

    اس کے علاوہ لاہور میں پی ٹی آئی ارکان اسپیکر پنجاب اسمبلی کے چیمبر میں جمع ہوں گے لاہور میں تحریک انصاف کے ارکان سپریم کورٹ رجسٹری جائیں گے۔

    پشاور میں پی ٹی آئی ارکان وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے دفتر میں جمع ہوں گے جہاں سے وہ صدر پی ٹی آئی خیبرپختونخوا پرویزخٹک کی قیادت میں سپریم کورٹ رجسٹری جائیں گے۔

    ذرائع کے مطابق کراچی میں پی ٹی آئی ارکان قائد حزب اختلاف سندھ اسمبلی کے چیمبر میں جمع ہونگے جہاں سے تمام ارکان سپریم کورٹ کراچی رجسٹری جائیں گے۔

  • عمران خان پر حملے کے ملزم کا ڈرامہ فلاپ ہوگیا، فرخ حبیب

    عمران خان پر حملے کے ملزم کا ڈرامہ فلاپ ہوگیا، فرخ حبیب

    لاہور : پی ٹی آئی کے رہنما فرخ حبیب نے کہا ہے کہ عمران خان پر حملے کے ملزم کو طوطے کی طرح رٹایا گیا تھا کہ وہ مذہبی جنونی ہے۔

    لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ کور اپ اسٹوری کے لیے جو طوطا کہانی تیار کی گئی تھی وہ فلاپ ہوگئی۔

    فرخ حبیب نے کہا کہ حملے کے وقت جائے وقوعہ پر کم سے کم دو حملہ آور لازمی موجود تھے بلکہ اس سے زیادہ بھی ہوسکتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ حملے کے ملزم نوید کو طوطے کی طرح رٹایا لگوایا گیا تھا کہ وہ مذہبی جنونی ہے، اسی لیے ہم کہتے ہیں کہ عمران خان پر مکمل منصوبہ بندی کے تحت قاتلانہ حملہ کرایا گیا ہے۔

    پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ جو بیانیہ بنایا جارہا تھا کہ یہ ایک فتنہ ہے اس کا سر کچلنا چاہیے جس کے بعد پاکستان کے مقبول ترین لیڈر کو قتل کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔

    فرخ حبیب نے کہا کہ پاکستان کی عوام اب کسی صورت پیچھے ہٹنے والی نہیں ہے، عمران خان پرحملہ 22کروڑ عوام پر حملہ کے مترادف ہے۔

    اس موقع پر سابق گورنر اور مشیرداخلہ پنجاب عمر سرفراز چیمہ نے کہا کہ عمران خان پر حملے کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق ایک سے زیادہ افراد نے حملہ کیا۔

    انہوں نے بتایا کہ عمران خان کی زیرصدارت ایک اجلاس ہوا، اجلاس میں عمران خان پر حملے کی فرانزک رپورٹ پیش کی گئی، فرانزک رپورٹ کے مطابق دو حملہ آور تھے۔

    مشیرداخلہ پنجاب کا کہنا تھا کہ یہ جوبیانیہ بنانے کی کوشش کی جارہی تھی کہ ملزم کوئی جنونی شخص تھا وہ تو ختم ہوگیا، وزیرآباد حملے کے بعد حافظ آباد میں ن لیگی علاقائی رہنماؤں نے جو کہا وہ سب کے سامنے ہے۔

  • عمران خان پر قاتلانہ حملہ : سپریم کورٹ بار کا بڑا مطالبہ

    عمران خان پر قاتلانہ حملہ : سپریم کورٹ بار کا بڑا مطالبہ

    اسلام آباد : وزیر آباد میں عمران خان پر قاتلانہ حملہ کی ایف آئی آر کے اندراج کیخلاف سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے بھی سوال اٹھا دیا۔

    سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے عمران خان کی مرضی کی ایف آئی آر درج نہ ہونا ریاست کی ناکامی قرار دے دیا۔

    اس حوالے سے صدر سپریم کورٹ بار عابد زبیری نے کہا ہے کہ واقعے کی ایف آئی آر قانونی تقاضوں کے مطابق درج کی جائے۔

    سپریم کورٹ بار نے اعلامیہ جاری کیا ہے جس میں واقعے کی ایف آئی آر فوری طور پر قانون کے مطابق درج کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

    سپریم کورٹ بار کے صدر نے کہا کہ ایف آئی آر کا اندراج ہر شہری کا بنیادی اور آئینی حق ہے، ایف آئی آر درج نہ کرنا غیرقانونی اور عدالتی فیصلوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

    اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ پرامن احتجاج کرنا ہر شہری کا بنیادی آئینی حق ہے، شہریوں کے حقوق اور جان ومال کا تحفظ کرنا ریاست کی اولین ذمہ داری ہے۔

    صدر سپریم کورٹ بار عابد زبیری نے کہا کہ ہمارا اور کوئی مطالبہ نہیں سپریم کورٹ کے احکامات پر عمل کیا جائے، مدعی کی مرضی کی ایف آئی آر درج ہونی چاہئے اور یہی اس ملک کا قانون ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ پولیس کی مدعیت میں ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے جبکہ ایف آئی آر میں مدعی کی شکایت درج ہوتی ہے۔،

    عابد زبیری نے کہا کہ سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ ایف آئی آر درج کیوں نہیں کی گئی، یہ نہیں کہا تھا کہ پولیس کی مدعیت میں ایف آئی آر درج کی جائے۔

    یاد رہے گذشتہ روز عمران خان پرقاتلانہ حملےکامقدمہ پولیس کی مدعیت میں درج کیاگیا تھا، ایف آئی آرمیں فائرنگ کرنیوالے ملزم نوید ولد بشیرکو نامزد کیا گیا تھا اور قتل، اقدام قتل اور دہشت گردی کی دفعات شامل کی گئیں تھیں۔

    پولیس کی درج کردہ ایف آئی آر پی ٹی آئی کی درخواست سے مطابقت نہیں رکھتی تھی ، عمران خان کی جانب سے بتائے گئے ناموں کو ایف آئی آر میں ملزم نامزد نہیں کیاگیا تھا۔

    مزید پڑھیں : عمران خان پر قاتلانہ حملہ، ایف آئی آر کی رپورٹ سپریم کور ٹ میں جمع

    یاد رہے کہ انسپکٹر جنرل پنجاب پولیس فیصل شاہکار نے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان پر لانگ مارچ کے دوران حملے کا مقدمہ درج کرنے کی رپورٹ سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں جمع کروا دی ہے۔

    آئی جی پنجاب کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ قاتلانہ حملے کا مقدمہ وزیر آباد کے سٹی پولیس اسٹیشن میں درج کیا گیا ہے۔ مقدمے میں اقدام دفعہ 302، 324 کے ساتھ دہشت گردی کی دفعات بھی شامل کی گئی ہیں،

    واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے آئی جی پنجاب کو 24 گھنٹوں میں عمران خان پر حملے کا مقدمہ درج کرنے کا حکم دیتے ہوئے اندراج کی رپورٹ طلب کی تھی۔

  • عمران خان حملے کا مقدمہ: کون سا درمیانی راستہ نکالا گیا؟

    عمران خان حملے کا مقدمہ: کون سا درمیانی راستہ نکالا گیا؟

    لاہور : چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان پر وزیر آباد میں ہونے والے قاتلانہ حملے کا مقدمہ وقوعہ کے چوتھے روز درج کیا گیا جس کیلئے درمیانی راستہ اختیار کیا گیا ہے۔

    حقیقی آزادی مارچ کے موقع پر ہونے والی فائرنگ کے دوران وہاں موجود ایک شہری معظم گوندل بھی جاں بحق ہوا تھا، جو لانگ مارچ میں شرکت کیلئے کویت سے خصوصی طور پر پاکستان آیا۔

    تاہم وقوعہ کے روز سے اب تک اس معاملے پر کوئی پیش رفت نہ ہوسکی تھی تاہم چوتھے روز مقدمے کے اندراج کا درمیانی راستہ نکال لیا گیا۔

    اس حوالے سے ذرائع نے بتایا کہ ایف آئی آر میں عمران خان کی جانب سے نامزد کردہ تینوں شخصیات کے نام درج نہیں کیے جائیں گے۔

    ذرائع کے مطابق ایف آئی آر درج کرنے کی درخواست میں تبدیلی بھی نہیں کی جائے گی اور مذکورہ ایف آئی آر پولیس کی جانب سے درج ہوگی۔

    اس کے علاوہ عمران خان پر قاتلانہ حملے کا مقدمہ وزیرآباد تھانے میں ہی درج کیا جائے گا اور مقدمہ میں مرکزی ملزم نوید سمیت چند نامعلوم افراد نامزد کیے جائیں گے۔

  • عمران خان پر قاتلانہ حملہ : تھانہ وزیر آباد میں مقدمہ درج

    عمران خان پر قاتلانہ حملہ : تھانہ وزیر آباد میں مقدمہ درج

    لاہور : چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان پر ہونے والے قاتلانہ حملے کی ایف آئی آر بالآخر درج کرلی گئی ہے۔ جس کیلئے درمیانی راستہ اختیار کیا گیا ہے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان پر حملے کی ایف آئی آر کے اندراج کیلئے درمیانی راستہ نکالا گیا ہے، عمران خان کی جانب سے نامزد تینوں شخصیات کے نام درج نہیں ہوں گے۔

    پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ مقدمہ تھانہ سٹی وزیر آباد میں درج کیا گیا ہے، مقدمے میں قتل، اقدام قتل سمیت دہشت گردی کی دفعات شامل کی گئی ہیں،

    ذرائع کے مطابق ایف آئی آر درج کرنے کی درخواست میں تبدیلی نہیں کی جائے گی، درخواست کو نظر انداز کرکے ایف آئی آر پولیس کی جانب سے درج کی گئی ہے۔

    https://www.facebook.com/plugins/video.php?height=476&href=https%3A%2F%2Fwww.facebook.com%2Farynewsasia%2Fvideos%2F500424452107642%2F&show_text=false&width=395&t=0

    قاتلانہ حملے کی ایف آئی آر میں گرفتار ملزم نوید کو نامزد کیا گیا ہے، یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے حملے کا مقدمہ 24 گھنٹے میں درج کرنے کے احکامات جاری کیے تھے۔

    پی ٹی آئی کی درخواست میں کس کو نامزد کیا گیا

    علاوہ ازیں عمران خان پر قاتلانہ حملے کی ایف آئی آر کیلئے درخواست اے آر وائی نیوز نے حاصل کرلی، پولیس کی جانب سے تاحال پی ٹی آئی کی ایف آئی آر کیلئے درخواست وصول نہیں کی گئی ہے۔

    مذکورہ درخواست میں مدعی پی ٹی آئی لاہور کے جنرل سیکرٹری زبیرخان نیازی ہیں جو عمران خان کے قریبی عزیز بھی ہیں، درخواست میں ملزم نوید، شہباز شریف، راناثنا اللہ سمیت4افراد کو نامزد کیا گیا ہے۔

    پی ٹی آئی کی اندراج مقدمہ کی درخواست میں3نامعلوم افراد کو نامزد کیا گیا ہے، درخواست میں عمران خان، فیصل جاوید، احمد ناصرچٹھہ اور جاں بحق ہونے والےمعظم گوندل سمیت دیگر زخمیوں کا بھی ذکر کیا گیا ہے

  • عمران خان پر قاتلانہ حملہ : امریکا کا اظہار مذمت

    عمران خان پر قاتلانہ حملہ : امریکا کا اظہار مذمت

    واشنگٹن : امریکی وزیرخارجہ انٹونی بلنکن نے صوبہ پنجاب میں عمران خان پر ہونے والی فائرنگ کے واقعے پر مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم پاکستانی عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔

    اپنے ایک جاری بیان میں انہوں نے کہا کہ امریکا ایک سیاسی ریلی میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان پر فائرنگ کی مذمت کرتا ہے۔

    امریکی وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ ہماری خواہش ہے کہ عمران خان اور دیگر زخمی جلد از جلد صحت یاب ہوں، واقعے میں جاں بحق ہونے والے شخص کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کرتے ہیں۔

    انٹونی بلنکن کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ تمام جماعتوں کو پرامن رہنا چاہیے، سیاست میں تشدد کی کوئی جگہ نہیں ہوتی، تمام جماعتوں سے مطالبہ ہے کہ تشدد،ہراساں کرنے اور ڈرانے سے باز رہیں۔

    انہوں نے کہا کہ امریکا ایک جمہوری اور پرامن پاکستان کے لیے پُرعزم ہے، ہم پاکستانی عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔

    مزید پڑھیں : کنٹینر کے قریب فائرنگ ، عمران خان قاتلانہ حملے میں زخمی، ایک شخص جاں بحق

    یاد رہے کہ گزشتہ شام وزیرآباد میں موجود حقیقی آزادی مارچ میں کنٹینر کے قریب فائرنگ ہوئی ، جس کے نتیجے میں عمران خان زخمی ہوگئے تھے۔

    قاتلانہ حملے میں عمران خان سمیت 6 افراد زخمی اور ایک شخص جاں بحق ہوگیا۔ فائرنگ کے بعد مارچ کے دوران بھگدڑ مچ گئی اور کینٹینر پر موجود رہنما بھی گھبرا گئے، فائرنگ کے وقت قافلہ ظفرعلی خان چوک کے قریب پہنچا تھا۔

  • کنٹینر پر اذان کے وقت گانے چلتے تھے، مبینہ حملہ آور کا دعویٰ جھوٹا نکلا

    کنٹینر پر اذان کے وقت گانے چلتے تھے، مبینہ حملہ آور کا دعویٰ جھوٹا نکلا

    وزیر آباد میں پی ٹی آئی کے حقیقی آزادی مارچ کے دوران عمران خان پر قاتلانہ حملہ کرنے والے مبینہ حملہ آور کا دعویٰ غلط ثابت ہوگیا۔

    حملہ آور محمد نوید نے اپنے ویڈیو بیان میں جھوٹا دعویٰ کرتے ہوئے کہا تھا کہ عمران خان کے کنٹینر پر اذان کے وقت گانے چلتے تھے اس لیے عمران خان کو مارنے کا پروگرام بنایا۔

    اس حوالے سے ذرائع کا یہ کہنا ہے کہ اذان کے وقت حقیقی آزادی مارچ کے کنٹینر سے بھی باقاعدہ اذان دی جاتی تھی اور اس کنٹینر سے نجم شیراز اذان دیتے تھے۔

    ذرائع کے مطابق اذان کے اوقات میں عمران خان کے کنٹینر پر خاموشی رہتی ہے، اس کے علاوہ روزانہ حقیقی آزادی مارچ شروع ہونے سے پہلے کنٹینر سے نعتیں پیش کی جاتی تھیں۔

    واضح رہے کہ حقیقی آزادی مارچ کے دوران عمران خان پر فائرنگ کرنے والے مبینہ حملہ آور نے ابتدائی تحقیقات میں کہا تھا کہ ایک طرف آذان ہو رہی ہے وہاں یہ لوگ ڈیک لگا کر شور شرابہ کر رہے تھے، یہ بات میرے ضمیر نے اچھی نہیں مانی۔

    مبینہ ملزم کا نوید کا  مزید کہنا تھا  کہ میرا ٹارگٹ صرف عمران خان تھا اور کسی کو نہیں مارنا چاہتا تھا۔  یہ اس لیے کیا کہ عمران خان لوگوں کو گمراہ کر رہا تھا اور مجھ سے یہ چیز دیکھی نہیں گئی، اس لیے مارنے کی کوشش کی۔

    مزید پڑھیں : میرا ٹارگٹ صرف عمران خان تھا، مبینہ حملہ آور کا ویڈیو بیان

    پولیس ذرائع کے مطابق عمران خان پر  مبینہ حلمہ آور کا نام محمد نوید ولد محمد بشیر ہے، گرفتار ملزم ذات کا آرائیں اور سودھراں کا رہائشی ہے ملزم کو ایک نائن ایم ایم پستول اور دو خالی میگزین کے ساتھ گرفتار کیا گیا۔

  • عمران خان پر قاتلانہ حملہ : ڈی جے حمزہ نے آنکھوں دیکھا حال بتا دیا

    عمران خان پر قاتلانہ حملہ : ڈی جے حمزہ نے آنکھوں دیکھا حال بتا دیا

    وزیر آباد : لانگ مارچ کے دوران چیئرمین عمران خان پر ہونے والے قاتلانہ حملے کا آنکھوں دیکھا حال کنٹینر پر موجود ڈی جے حمزہ نے بتا دیا۔

    ڈی جے حمزہ جو خود بھی اس حملے میں زخمی ہوا ہے جسے اسپتال میں طبی امداد کے لیے لے جایا گیا، اے آر اوائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے اس نے اہم انکشاف کیا۔

    حمزہ نے بتایا کہ کنٹینر پر ’صاف چلی شفاف چلی‘ ترانہ پلے کیا ہوا تھا، اس کے بعد بھر دو جھولی لگایا تو خان صاحب نے منع کیا، میں نے دوبارہ ’صاف چلی شفاف چلی‘ لگادیا۔

    ڈی جےحمزہ کا کہنا تھا کہ میں جھکا ہوا تھا اٹھا تو سامنے مسلح حملہ آور کھڑا ہوا تھا، حملہ آور نے سیدھا فائر کیا عمران خان میرے بالکل پیچھے تھے، عمران خان کنٹینر پر میرے بائیں طرف ہوتے ہیں لیکن آج ساتھ تھے۔

    حمزہ نے کہا کہ حملہ آور نے جو گولی چلائی وہ بالکل میرے قریب سے گزری، گولی کنٹینر پر لوہے کی شیٹ میں لگی جس کی وجہ سے میں زخمی ہوا۔

    انہوں نے کہا کہ یہ بنیادی طور پر دو سے تین لوگ تھے جنہوں نے دو تین مقامات سے گولیاں چلائیں،  میں یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ گولیاں چلانے والے ایک سے زیادہ تھے۔

    ڈی جےحمزہ کے مطابق ایک جگہ سے چھوٹی گن سے فائرنگ ہوئی جو میں دیکھ نہیں سکا، ایک اور حملہ آور ہمارے سامنے والی عمارت کے ٹیرس پر کھڑا تھا اس کے پاس بڑی گن تھی اور وہ بالکل ہمارے سامنے تھا۔

    انہوں نے بتایا کہ حملہ آور کنٹینر کے بائیں جانب تھا، واقعہ میں ایک ایس ایس جی کمانڈو بھی زخمی ہوا ہے، عمران خان آج دائیں طرف کھڑے تھے اسی وجہ سے زیادہ زخمی نہیں ہوئے۔

    ڈی جےحمزہ نے بتایا کہ پوری ذمہ داری سے کہتا ہوں کہ جس شخص کو میں نے دیکھا وہ دوسرا آدمی تھا جو پکڑا گیا ہے اس کے پاس چھوٹی گن تھی جسے میں نے نہیں دیکھا۔

    یقین سے کہتا ہوں کہ جو دیکھا اس کامطلب یہ ہے کہ گولیاں چلانے والے دوتین ہوں گے، ایک جگہ سے فائرنگ نہیں ہوئی کافی گولیاں چلائی گئیں، کئی لوگوں کو گولیاں لگیں،کم ازکم13لوگ زخمی ہوئے۔

  • مبینہ حملہ آور کی ویڈیو جاری کرنے پر وزیر اعلیٰ پنجاب کا بڑا فیصلہ

    مبینہ حملہ آور کی ویڈیو جاری کرنے پر وزیر اعلیٰ پنجاب کا بڑا فیصلہ

    لاہور : وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الہٰی نے آزادی مارچ کے موقع پر عمران خان پر قاتلانہ حملے میں ملوث مبینہ حملہ آور کا ویڈیو بیان جاری کرنے پر پورے تھانے کے عملے کو معطل کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب نے فائرنگ کرنے والے ملزم کا وڈیو بیان لیک کرنے کا سختی سے نوٹس لے لیا۔ ملزم کے اعترافی بیان کی ویڈیو جاری کرنے پر متعلقہ تھانے کے ایس ایچ او سمیت تمام عملے کو معطل کردیا گیا ہے۔

    وزیراعلیٰ پنجاب نے آئی جی پنجاب کو غیر ذمہ دار اہلکاروں کے خلاف تادیبی کارروائی کی ہدایت کردی جبکہ تھانے کے تمام عملے کے موبائل فون قبضے میں لے لیے گئے ہیں۔

    وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویزالٰہی کا کہنا ہے کہ عملے کے موبائل فونز کا فرانزک آڈٹ کرایا جائے گا، انہوں نے ملزم کا بیان لیک ہونے کے واقعے کی انکوائری کا حکم بھی جاری کیا ہے۔

    وزیراعلیٰ پنجاب نے آئی جی پنجاب کو سختی سے ہدایت دی کہ فوری تحقیقات کرکے محرکات سامنے لائے جائیں، قبل ازیں وزیراعلیٰ پنجاب کی زیرصدارت ہنگامی اجلاس منعقد ہوا جس میں واقعے کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔

    پرویز الہٰی نے اسپتال جاکر عمران خان کی عیادت کی 

    علاوہ ازیں وزیراعلیٰ پنجاب پرویزالٰہی نے شوکت خانم اسپتال پہنچ کر زخمی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی عیادت کی، اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی جلد صحت یابی کیلئے دعاگو ہوں، اللہ کا شکر ہے کہ دشمن کے مذموم عزائم ناکام ہوئے۔

    اس حوالے سے صدر سپریم کورٹ بار عابد زبیری نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مبینہ حملہ آور کا ویڈیو بیان لیگل اسٹیٹس نہیں ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اتنی جلدی کیسے مبینہ ملزم کے اعترافی بیان کی ویڈیو کو میڈیا پر چلوا دیا گیا، عابد زبیری نے مزید کہا کہ اللہ تعالیٰ کا شکر ہے ہمارے قومی لیڈر اب محفوظ ہیں، عمران خان پر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہوں۔

  • واقعے کو سیاسی رنگ دینے کی کوشش نہ کی جائے، مریم اورنگزیب

    واقعے کو سیاسی رنگ دینے کی کوشش نہ کی جائے، مریم اورنگزیب

    اسلام آباد : وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ لانگ مارچ میں فائرنگ کے واقعے کی سختی سے مذمت کرتی ہوں، قائمہ کمیٹی کے چیئرمین فیصل جاوید بھی زخمی ہوئے ہیں۔

    مریم اورنگزیب نے کہا کہ واقعے کو سیاسی رنگ دینے کی کوشش نہ کی جائے، انتہائی افسوسناک واقعہ ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، پنجاب پولیس،انتظامیہ،انٹیلی جنس تحقیقات کرکے حقائق سامنے لائیں۔

    وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ یہ واقعہ پنجاب حکومت کی حدود میں ہوا ہے، وزیر اعظم شہباز شریف نے ابتدائی رپورٹ بھی طلب کرلی ہے، قیاس آرائیاں نہیں ہونی چاہئیں،یہ حساس معاملہ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ وزیرداخلہ رانا ثناءاللہ پنجاب حکومت، آئی جی، اور چیف سیکریٹری سے رابطے میں ہیں، پنجاب حکومت جس طرح کا تعاون چاہے، وفاق فراہم کرے گا، ہم پنجاب حکومت کی رپورٹ کاانتظار کررہے ہیں۔

    مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ جیسے ہی کوئی مصدقہ اطلاع موصول ہوتی ہے میڈیا کے ساتھ شیئر کی جائے گی، سیاسی میدان خونی میدان نہیں بننےچاہئیں، پنجاب حکومت کرائم سین کو فوری سیل کرے۔

    ان کا کہنا تھا کہ کرائم سین سے ہی تفتیش اور تحقیقات کا آغاز ہوگا، غیرذمہ دارانہ بیانات سے گریز کیا جائے، پنجاب پولیس کی جانب سے کرائم سین کو سیل نہیں کیا جارہا۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ لانگ مارچ وزیراعلیٰ پنجاب کے حلقے میں تھا انہیں چاہیے کہ فوری تحقیقات کرائیں، ایسے بیانات سے گریز کیا جائے جس سے انتشار میں اضافہ ہو۔

    مختلف سیاسی و مذہبی رہنماؤں کا واقعے پر اظہار مذمت 

    علاوہ ازیں سراج الحق، اخترمینگل، راجہ پرویز اشرف اور ڈپٹی اسپیکر زاہد اکرم درانی اور دیگر سیاسی رہنماؤں کی جانب سے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان پر فائرنگ کی مذمت کی گئی ہے۔

    امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان پر حملے کو انتہائی قابل مذمت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ گولی اور گالی کی سیاست مسترد کرتے ہیں۔

    سراج الحق نے کہا کہ افسوس ناک واقعے کی فوری تحقیقات کی جائیں، عمران خان اور ان کے ساتھیوں کے زخمی ہونے پر دلی رنج اور تشویش ہے۔

    انہوں نے کہا کہ عمران خان اور دیگر رہنماؤں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا گو ہوں، سیاست کو لاٹھی، گولی سے پاک نہ کیا گیا تو حالات مزید گھمبیر ہوں گے۔

    سرداراخترمینگل کا کہنا تھا کہ عمران خان پر فائرنگ کی مذمت کرتے ہیں واقعہ افسوسناک ہے، بات چیت کے دروازے بند کردیئے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بیلٹ کی بجائے بلٹ پر یقین رکھا جاتا ہے، عوام کی آواز کو ایک کان سے سن کر دوسرے سے نکال دیا جاتا ہے۔

    اسپیکر و ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف اور زاہد اکرم درانی نے کنٹینر پر فائرنگ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پیش آنے والا واقعہ انتہائی افسوس ناک ہے، انہوں نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور دیگر رہنماؤں کے زخمی ہونے پر دکھ کا اظہار کیا۔

    اس کے علاوہ مقبوضہ کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے فائرنگ سے عمران خان کے زخمی ہونے کے واقعے پر اظہار مذمت کیا ہے۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے جاری بیان میں محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ عمران خان پر بزدلانہ حملے پر اظہار مذمت کرتی ہوں۔