Tag: Imran Khan PTI

  • بانی پی ٹی آئی کو بی کلاس سہولیات میسر ہیں، جیل سپرنٹنڈنٹ

    بانی پی ٹی آئی کو بی کلاس سہولیات میسر ہیں، جیل سپرنٹنڈنٹ

    اسلام آباد : بانی پی ٹی آئی کو جیل میں بی کلاس سہولیات میسر ہیں، جن میں خوراک، علاج معالجہ، کتابیں، اخبار اور ورزش شامل ہیں۔

    یہ بات اڈیالہ جیل کے سپرنٹنڈنٹ نے اپنے جاری بیان میں کہی، اڈیالہ جیل انتظامیہ کی جانب سے جاری پریس ریلیز میں بتایا گیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کو جیل میں قوانین و قاعدے کے مطابق بی کلاس کی تمام سہولیات میسر ہیں، جس میں ان کی خوراک، صحت، مطالعہ کتب و اخبارات سمیت ورزش اور واک شامل ہیں۔

    پریس ریلیز میں بتایا گیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کو 7سیلز پر مشتمل کمپلیکس میں رکھا گیا ہے، بانی پی ٹی آئی کی چہل قدمی کے لیے کھلاصحن بھی موجود ہے، ایکسرسائز کے لیے سائیکل بھی موجود ہے،وہ اپنےاحاطے کے کھلےصحن میں روزانہ دو گھنٹے ورزش کرتے ہیں۔

    جیل سپریڈنٹ نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی کو باقاعدہ ایک قیدی باورچی فراہم کیا گیا ہے، وہ اپنی خواہش کے مطابق اس سے ناشتہ، دوپہر اور رات کا کھانا تیار کراتے ہیں۔

    اس کے علاوہ ڈاکٹر دن میں تین مرتبہ ان کا معائنہ کرتے ہیں، بانی پی ٹی آئی کے تمام وائٹلز چیک کیے جاتے ہیں، گذشتہ دو ہفتے کے معائنے کے دوران کوئی بیماری یا عارضہ رپورٹ نہیں ہوا، وہ مکمل صحت مند ہیں،وائٹلز مقررہ معیار کے مطابق ہیں۔

    بانی پی ٹی آئی کو ایل ای ڈی، اخباراور کتابیں میسر ہیں، بانی نے قید کے دوران 421 مرتبہ ٹوئٹ کیے، وہ دس بین الاقوامی میڈیا چینلز سے بھی بات کرچکے ہیں، عدالتی سماعتوں کے دوران میڈیا چینلز اور صحافیوں سے دن دن بھر مخاطب رہے ہیں۔

    پریس ریلیز کے مطابق پچھلے تین ماہ میں پارٹی رہنماؤں، فیملی ارکان اور وکیلوں سمیت 66افراد نے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی، بانی پی ٹی آئی کسی بھی قیدی سے زیادہ سہولتیں اورمراعات حاصل کررہے ہیں، پی ٹی آئی کی جانب سے سنسنی اور سستی شہرت کے لیے پھیلائی جانے والی خبروں میں کوئی صداقت نہیں۔

  • ان لوگوں کو پار کرنے سے پہلے ہی آر کردیا جائے گا، رانا ثنا اللہ

    ان لوگوں کو پار کرنے سے پہلے ہی آر کردیا جائے گا، رانا ثنا اللہ

    وزیراعظم کے مشیر رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ جس تحریک کا نام ہی آریا پار ہے تو کون ایسے لوگوں کو وقت دے گا، ان لوگوں کو پار کرنے سے پہلے ہی آرکر دیا جائے گا۔

    یہ بات انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام خبر میں گفتگو کرتے ہوئے کہی، ان کا کہنا تھا کہ کسی پی ٹی آئی کی حکومت گرانے کی ضرورت نہیں ہے، ان کا اپنا طرز سیاست ہی ان کیلئے کافی ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں کہا کہ بیان بازی زبانی جمع خرچ تک رہے گی ان لوگوں سے کچھ نہیں ہوگا، ان لوگوں کی بس یہ ہی کوشش ہے کہ لوگوں کو اسی طرف لگا کر رکھیں۔

    راناثنا اللہ نے کہا کہ مولانافضل الرحمان نے درست کہا کہ پی ٹی آئی خود تبدیلی لاتی ہے تو اچھی بات ہے، علی امین گنڈا پور کے بعد جو بھی وزیراعلیٰ آئے گا وہ کون سا بہتر ہوگا، علی امین گنڈاپوررہتے ہیں تو بھی ہمارے فائدے میں ہیں۔

    مولانا فضل الرحمان جمہوریت میں ڈائیلاگ پر یقین رکھنے والے سیاستدان ہیں، ان کے ساتھ ہماری بات چیت ختم نہیں ہوسکتی۔

    ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے پاس ایسا کیا پروگرام ہوگا جو ان کی تحریک کا نکتہ عروج ہوگا، پی ٹی آئی نے خود کہہ دیا ہے کہ آر ہوگا یا پار ہوگا تو پھر وہی ہوگا۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ جب بھی تحریک، احتجاج یا ہڑتال کی بات ہوتی ہے تو کسی سطح پر بات ہوتی ہے، میری اطلاعات کے مطابق بانی پی ٹی آئی سے ذمہ دار سطح پر کوئی بات نہیں ہوئی، تیسرے چوتھے لیول پر کسی سے کوئی بات ہوئی ہوگی لیکن ان کی حیثیت نہیں ہوتی۔

  • شیخ وقاص اکرم کل بانی پی ٹی آئی کو بھی گالیاں دیں گے، حافظ حمداللہ

    شیخ وقاص اکرم کل بانی پی ٹی آئی کو بھی گالیاں دیں گے، حافظ حمداللہ

    کراچی : جمیعت علمائے اسلام (ف) کے رہنما حافظ حمداللہ  نے کہا ہے کہ شیخ وقاص اکرم کل بانی پی ٹی آئی کو بھی گالیاں دیں گے۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے جمیعت علمائے اسلام (ف) کے رہنما حافظ حمداللہ نے پی ٹی آئی رہنما شیخ وقاص اکرم پر کڑی تنقید کی۔

    پی ٹی آئی رہنما شیخ وقاص اکرم کی جانب سے مولانا فضل الرحمان پر کی جانے والی تنقید کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ شیخ وقاص اکرم کی سیاسی لوٹے ہونے کے علاوہ کوئی حیثیت نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ کل یہ بانی پی ٹی آئی کو بھی گالیاں دیں گے، ان کا کہنا تھا کہ چیئرمین تحریک انصاف بیرسٹر گوہر اور پی ٹی آئی کی دیگر قیادت یہ بتائے اگر ان کا بھی یہی موقف ہے تو پھر ہم بھی جواب دیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ پشتو میں یہ کہاوت مشہور ہے کہ پتھر اسی درخت کو مارا جاتا ہے جس میں پھل ہو،
    مولانا فضل الرحمان ایک پھل دار درخت کی مانند ہیں اس لیے ان کیخلاف بیانات داغے جارہے ہیں، پی ٹی آئی والے ہمارے بھائی ہیں تنقید کرسکتے ہیں، پی ٹی آئی والے بتائیں کہ وہ شیخ وقاص کے بیان کے ساتھ کھڑے ہیں یا نہیں؟

    پی ٹی آئی کی مخصوص نشستوں کے فیصلے سے متعلق پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پشاور ہائیکورٹ نے پہلے جو فیصلہ دیا اب دوبارہ سپریم کورٹ نے بھی وہی فیصلہ دیا ہے، تینوں فیصلوں یا کیس میں جے یو آئی ف فریق نہیں تھی۔

    حافظ حمداللہ کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے ججز نے کہا ہے کہ انہوں نے قانون کے مطابق فیصلہ دیا ہے، قانونی فیصلے کے مطابق ہمیں مخصوص نشستیں مل رہی ہیں تو ہم کیا کہہ سکتے ہیں۔

    جے یو آئی رہنما نے کہا کہ کے پی میں پی ٹی آئی کی حکومت ختم کرنا کس کی خواہش ہے؟ پی ٹی آئی کی حکومت ختم کی جاتی ہے تو یقیناً ان ہی کی خواہش ہوگی جنہوں نے بنائی، اب آگے کس کی حکومت ہوگی کچھ نہیں سوچا۔

    دریائے سوات سانحے کے حوالے سے انہوں نے وضاحت دی کہ سوات کا واقعہ کے پی میں ہوا جہاں پی ٹی آئی کی حکومت ہے اس لیے اس پر تنقید کی، سوات واقعہ جے یو آئی حکومت میں ہوتا تو اس پر بھی تنقید کرتا، کیا کےپی کی حکومت صرف بسکٹ کھانے کیلئے بیٹھی ہے۔

  • پی ٹی آئی میں جتنے لوگ ہیں اتنی پارٹیاں بن چکیں، خواجہ آصف

    پی ٹی آئی میں جتنے لوگ ہیں اتنی پارٹیاں بن چکیں، خواجہ آصف

    لندن : وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) میں جتنے لوگ ہیں اتنی ہی پارٹیاں بن چکی ہیں۔

    یہ بات انہوں نے لندن میں مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیر اعظم نواز شریف سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

    انہوں نے کہا کہ اسمبلیوں میں بیٹھی آدھی پی ٹی آئی نورا ہوچکی ہے، اس کے بانی کو اپنی حمایت میں بندے ڈھونڈنے پڑیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی معافی مانگے بھی تو اقتداراس کے حوالے نہیں ہوگا، اس نے ریاست کے خلاف جرائم کیے، بانی کو اپنے جرائم کی سزا بھگتنا پڑے گی۔

    وزیردفاع کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی پوری قوم سے معافی مانگیں،جس طرح انہوں نے ہماری تصویریں چلائیں، آج ان کی چل رہی ہیں،انہوں نے لوگوں کی جیبوں میں ہاتھ ڈالے ہوئے تھے۔

    خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ اوورسیز پاکستانیز کنونشن دنیا کے مختلف ممالک میں ہونا چاہیے، مارچ میں 4ارب سے زائد ڈالر کی ترسیلات ریکارڈ ہے، پیسے نہ بھیجنے کی شیخیاں مارنے والوں کو اپنی اوقات پتا چل گئی۔

    نواز شریف کی صحت سے متعلق انہوں نے بتایا کہ ان کا علاج جاری ہے، لندن آنے کا مقصد خالصتاً علاج کرانا ہی ہے، ان کی روزانہ کی بنیاد پرمیڈیکل اپوائنٹمنٹ ہیں، میری نوازشریف سے اچھی ملاقات رہی جس میں ذاتی نوعیت کی باتیں ہوئیں۔

    مزید پڑھیں : خواجہ آصف کے بیان پر پاکستان تحریک انصاف کا ردعمل

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ہائبرڈ ماڈل ہے۔ ملک آگے لے جانے کے لیے سیاسی جماعتوں اور اسٹیبلشمنٹ سب کی پارٹنرشپ ہے۔

    خواجہ آصف نے کہا کہ بی ایل اے اگر پاکستانیوں کو مارے گی تو اسے قیمت ادا کرنی پڑے گی، بلوچستان کے مسائل بندوق کے زور پر نہیں بلکہ اس کا سیاسی حل تلاش کرنا ہوگا۔

  • بانی پی ٹی آئی سے بیرسٹرسیف اور علی امین گنڈا پور کی ملاقات، بڑا ٹاسک دے دیا

    بانی پی ٹی آئی سے بیرسٹرسیف اور علی امین گنڈا پور کی ملاقات، بڑا ٹاسک دے دیا

    لاہور : بانی پی ٹی آئی سے وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈا پور نے اڈیالہ جیل میں اہم ملاقات کی جس میں موجودہ سیاسی حالات اور پارٹی کے اندرونی معاملات پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔

    اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق بانی پی ٹی آئی سے بیرسٹرسیف اورعلی امین گنڈاپور نےاڈیالہ جیل میں طویل ملاقات کی جس کا دورانیہ ڈھائی گھنٹے تک تھا۔

    اس حوالے سے ذرائع کا دعویٰ ہے کہ مذکورہ ملاقات کا محوراسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات تھا، ذرائع کا کہنا ہےکہ علی امین گنڈاپور اور بیرسٹر سیف اس سلسلے میں بانی کو قائل کرنے میں کامیاب رہے۔

    ،ذرائع کے مطابق بانی نے علی امین گنڈاپور کی پیشکش پر نیم رضامندی ظاہر کی علی امین گنڈا پور  نے صوبائی معاملات پر بھی ان کو بریفنگ دی۔

    ملاقات میں رہنماؤں کے درمیان قیادت پر سوشل میڈیا پر جاری تنقید بھی زیر بحث آئی، ملاقات میں اداروں سے ٹکراؤ کی پالیسی پر نظرثانی پر بات ہوئی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ بانی نے علی امین اور بیرسٹر سیف کو اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کا ٹاسک دے دیا ہے تاہم  ،اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات میں پیشرفت تک خفیہ رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔ ذرائع نے مزید بتایا ہے کہ آنے والے چند دنوں میں علی امین گنڈا پور بانی سے ایک اور ملاقات کریں گے۔

    اس کے علاوہ ملاقات میں پارٹی کے اندرونی معاملات اور حکومتی امور پر تفصیلی گفتگو ہوئی، اسپیکر کے پی اسمبلی بابر سلیم اور اعظم سواتی کے درمیان تنازع پر بھی گفتگو کی گئی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ بابر سلیم کی اسپیکر شپ ختم ہونے کا خطرہ ٹل گیا، بانی نے علی امین کو بابر سلیم اور اعظم سواتی کا تنازع حل کرنے کی ہدایت کی۔ ذرائع کے مطابق علی امین گنڈا پور نے ان کو تمام سیاسی اور پارٹی معاملات سے آگاہ کرکے اعتماد میں لیا۔

    بانی پی ٹی آئی نے دہشت گردی کے خلاف وزیراعلیٰ کی پالیسی اور ان کے مؤقف کی تائید کی بانی پی ٹی آئی نے کے پی حکومت سے متعلق علی امین کو تمام اختیارات دے دیئے، بانی پی ٹی آئی نے تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ مل کر حکمت عملی بنانے کی بھی ہدایت کی۔

  • خساروں کی ذمہ دار ماضی کی پی ٹی آئی حکومت ہے، وفاقی وزیر پٹرولیم

    خساروں کی ذمہ دار ماضی کی پی ٹی آئی حکومت ہے، وفاقی وزیر پٹرولیم

    اسلام آباد : وفاقی وزیر پٹرولیم علی پرویز ملک نے کہا ہے کہ خساروں کی ذمہ دار ماضی کی پی ٹی آئی حکومت ہے۔

    یہ بات انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام اعتراض ہے میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت مہنگائی کے طوفان سے نکلتی ہوئی دکھائی دے رہی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ٹیکس کی شکل میں مہنگائی کا طوفان عوام پر گرتا ہے جس پر قابو پانے کے لئے ہمیں اپنے خساروں پر قابو پاتے ہوئے معیشت کو مکمل ذمہ داری سے چلانا ہوگا۔

    ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ بجلی ترقی کے راستے میں بہت بڑی رکاوٹ بن کر کھڑی ہے، اگر بجلی کی قیمتوں کو کم کرنا ہے تو کہیں سے وسائل تو اکٹھا کرنا ہوں گے۔

    علی پرویز ملک نے کہا کہ پٹرولیم لیوی کے ذریعے اضافی وسائل حاصل کیے گئے، پی ٹی آئی حکومت گری تو پٹرول کی قیمت330روپے لیٹر تک پہنچ گئی تھی، شہبازشریف حکومت پٹرول کی قیمت250 روپے لیٹر تک لے کر آگئی ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ بنگلادیش، سری لنکا اور بھارت کی نسبت پاکستان میں پٹرول کی قیمتیں کم ہیں، خطے میں مہنگی ترین بجلی پاکستان کے اندر ہے، جو بھی اضافی وسائل اکٹھے کیے جائیں گے وہ عوام تک ضرور پہنچیں گے۔

    وفاقی وزیرپٹرولیم نے کہا کہ حکومت اگلے چند ہفتوں میں بجلی کی قیمتوں میں خاطر خواہ کمی دے گی، بجلی کی قیمتیں کم کرنی ہیں تو عملی اقدامات کرنے ہوں گے۔

    علی پرویز ملک نے کہا کہ ہم نے چھوٹا سا قدم اٹھایا ہے وہ آپ کے سامنے آگیا ہے، شہباز حکومت 40 فیصد مہنگائی کو 2 فیصد پر لاچکی ہیں، آئی ٹی کی ایکسپورٹ 300سے 350ملین ڈالر تک پہنچ گئی ہے، آئی ٹی کی ایکسپورٹ پچھلے سال کے مقابلے 40 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

  • علی امین گنڈا پور نے اجلاس کے بعد جو کہا وہ ان کی مجبوری ہوگی، رانا ثناء اللہ

    علی امین گنڈا پور نے اجلاس کے بعد جو کہا وہ ان کی مجبوری ہوگی، رانا ثناء اللہ

    اسلام آباد : وزیراعظم کے مشیر رانا ثناء اللہ  نے کہا ہے کہ علی امین گنڈا پور نے پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں عدم تعاون کی بات نہیں کی، باہرکوئی بات کی ہے تو وہ ان کی پارٹی مجبوری ہوگی۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام اعتراض ہے میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی رہنماؤں نے پارلیمانی اجلاس میں شرکت نہ کرکے غلط پیغام دیا اور خود کو قومی دھارے سے الگ کرلیا۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ پارلیمانی کمیٹی میٹنگ میں علی امین گنڈاپور نے بطور وزیراعلیٰ مثبت بات کی تھی البتہ انہوں نے فنڈز سے متعلق بات ضرور کی ہے، لیکن علی امین نے میٹنگ میں عدم تعاون کی کوئی بات نہیں کی۔

    انہوں نے کہا کہ پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں آرمی چیف نے دو ٹوک الفاظ میں کہا تھا کہ دہشت گردی کےخلاف ہم حالت جنگ میں ہیں، جنگ کے دوران آپریشن ایک معمولی سی چیز ہے۔

    رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن ہورہے ہیں دشمن کہیں سرحد پار بھی ہمارے خلاف منصوبہ بندی کرتا ہے تو وہاں بھی اسٹرائیک کیے ہیں۔ ،

    نواز شریف سے متعلق کیے گئے ایک سوال پر رانا ثناء اللہ نے کہا کہ نوازشریف نے بہتر سمجھا کہ میٹنگ کو شہبازشریف ہی لیڈ کریں، اگر ان کا کوئی کردار الگ سے بنتا ہے تو وہ بھی ادا کرنے کیلئے تیار ہیں، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں نواز شریف پیش پیش رہے ہیں، ن لیگ نے2013کے بعد دہشت گردی کیخلاف مؤثر کردار ادا کیا ہے۔

    علی امین گنڈاپور کا مؤقف

    واضح رہے کہ وزیر اعلیٰ کے پی نے قومی سلامتی کے پارلیمانی اجلاس میں جو کہا اس کی تفصیلات سامنے آگئیں، علی امین گنڈا پور نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ انہوں نے اجلاس میں کہا کہ کوئی غلطی ہوئی ہے تو ہمیں اس سے سبق سیکھنا چاہیے،انا کا مسئلہ نہیں بنانا چاہیے۔

    انہوں نے ملٹری ٹرائل سے متعلق مؤقف اپنایا کہ ہمارے لوگ اگر کہیں داخل ہوئے ہیں تو وہ پارٹی پالیسی نہیں تھی، سویلِنز کا ملٹری ٹرائل نہیں ہونا چاہئیے۔

    علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ شہباز شریف نے کہا تھا کہ قومی مسئلے پر بھی پی ٹی آئی کے لوگ نہیں آئے، تو میں نے جواب میں کہا کہ میں اسی پارٹی کا وزیراعلی ہوں، اگر بانی سے ملاقات کرلینے دیتے تو پی ٹی آئی آجاتی۔

  • پاکستان میں جمہوریت کی صورتحال ہماری کرکٹ جیسی ہے، فیصل واوڈا

    پاکستان میں جمہوریت کی صورتحال ہماری کرکٹ جیسی ہے، فیصل واوڈا

    اسلام آباد : سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ پاکستان میں جمہوریت کی صورتحال ہماری کرکٹ جیسی ہے, پی ٹی آئی ن لیگ کی ضمانتی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام خبر میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں نے ن لیگ کی چائے کی پیالی پی اور نہ ہی سینیٹر بننے کیلئے ان کا ووٹ لیا ہے۔ ،

    سینیٹر فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ اس وقت ساری بڑی پارٹیاں حکومت کے ساتھ اتحاد میں شامل ہیں، پاکستان تحریک انصاف کس کے ساتھ اتحاد کرنے جارہی ہے؟

    انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی پہلے ایک مقبول جماعت تھی اب وہ بات نہیں ہے، پی ٹی آئی صرف اشتعال دلا رہی ہے، رمضان کے بعد بھی مجھے گرینڈ الائنس جیسا کچھ نظر نہیں آرہا۔

    فیصل واوڈا نے کہا کہ پی ٹی آئی ن لیگ کی ضمانتی ہے، ان کی وجہ سے ہی حکومت ہے، بانی کی بہنیں کہتی ہیں کہ پی ٹی آئی کی موجودہ قیادت کمپرو مائزڈ ہے، بانی کو جیل میں رکھ کر یہ لوگ اقتدارکے مزے لے رہے ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے خط کی ان کی اپنی پارٹی نے حمایت نہیں کی، بانی پی ٹی آئی کو خود ان کی اپنی پارٹی نے ڈس اون کیا ہوا ہے۔

    پاکستان میں جنازوں کی جمہوریت ہے،اب لیں جمہوریت کے مزے۔ پاکستان کے بارےمیں سوچیں اور پاکستان کیلئے کام کریں۔

    کرکٹ کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کرکٹ کاہی حال دیکھ لیں، یہ لوگ اشتہارات میں چھکے اور میدان میں صفر ہیں، آج پاکستان میں جمہوریت کی صورتحال ہماری کرکٹ جیسی ہے۔

    فیصل واوڈا نے بتایا کہ میں بہت جلد پاکستان کو 60ارب روپے واپس دلوا رہا ہوں، اگر سب کچھ ایک ہی ادارے نے کرنا ہے تو ان کو کریڈٹ بھی دینا چاہیے۔

  • بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ اور بہنوں کی رہائی پر امریکی ترجمان کا رد عمل

    بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ اور بہنوں کی رہائی پر امریکی ترجمان کا رد عمل

    واشنگٹن : ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر  نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ اور بہنوں کی رہائی پر کوئی بات نہیں کروں گا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے واشنگٹن میں پریس کانفرنس کے دوران ایک سوال کے جواب میں کیا، اس موقع پر ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر  نے امریکی کانگریس اراکین کی جانب سے صدر بائیڈن کو لکھے گئے خط سے متعلق سوال پر کہا کہ خط ہمیں موصول ہوگیا ہے، اراکین کانگریس کو مناسب وقت پرجواب دیں گے۔

    امریکا کی ڈپٹی اسسٹنٹ سیکریٹری کی اسلام آباد میں پاکستانی حکومت کے نمائندے سے ملاقات کے بعد بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ اور بہنوں کی رہائی کے سوال پر انہوں نے کہا کہ ملاقات میں پاکستان میں بنیادی آزادیوں کو استعمال کرنے کے بنیادی حق پر بات ہوئی۔

    صحافی نے سوال کیا کہ کیا امریکا نے بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ اور بہنوں کی رہائی میں کوئی کردار ادا کیا ہے؟ جس پر میتھیو ملر نے کہا کہ میں اس پر کوئی بات نہیں کروں گا۔

  • ہر قیدی بنیادی انسانی حقوق اور قانونی تحفظ کا حقدار ہے، امریکا

    ہر قیدی بنیادی انسانی حقوق اور قانونی تحفظ کا حقدار ہے، امریکا

    واشنگٹن : ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے کہا ہے کہ ہر قیدی بنیادی انسانی حقوق اور قانونی تحفظ کا حقدار ہے۔

    واشنگٹن میں ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے پریس کانفرنس کی اس موقع پر امریکی سینٹ کے اکثریتی رہنما چک شومر کے بانی پی ٹی آئی سے متعلق بیان پر سوالات کیے گئے۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے جہانزیب علی نے سوال کیا کہ امریکی سینٹ کے اکثریتی رہنما چک شومر نے پاکستانی سفیر سے ملاقات کی ہے، چک شومر نے سفیر کو بتایا کہ بانی پی ٹی آئی کی حفاظت امریکا کی اولین ترجیح ہے۔

    تو کیا امریکی محکمہ خارجہ بھی یہی کہتا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کی حفاظت امریکا کی اولین ترجیح ہے؟ جس کے جواب میں امریکی ترجمان کا کہنا تھا کہ محکمہ خارجہ اور سینیٹر شومر کے درمیان بات چیت سے متعلق میں نہیں جانتا۔

    میتھیو ملر نے کہا کہ اس طرح کی بات چیت یقینی طور پر ممکن ہے، ہم پاکستان سمیت دنیا میں کہیں بھی ہر قیدی کی حفاظت دیکھنا چاہتے ہیں، دنیا کا ہرشخص اور ہر قیدی بنیادی انسانی حقوق اور قانون کے تحت تحفظ کا حقدار ہے۔

    امریکی ترجمان سے امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم کی پی ٹی آئی کے رہنماؤں سے ملاقات کے حوالے سے کیے گئے سوال پر میتھیو ملر نے کہا کہ امریکی سفیر نے عمر ایوب اور اپوزیشن کے دیگر ارکان سے ملاقات کی ہے، ملاقات میں دو طرفہ تعلقات کے لیے اہم امور پر بات چیت کی گئی۔

    ترجمان نے بتایا کہ ملاقات میں معاشی اصلاحات، انسانی حقوق اور علاقائی سلامتی پر بات چیت ہوئی، پاکستان کے معاملات پر ہمارا مؤقف وہ ہے جو ہم پہلے بھی بیان کرچکے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں انتخابات سے متعلق کوئی پوزیشن نہیں رکھتے، اور پاکستان میں کسی خاص سیاسی جماعت سے متعلق بھی کوئی پوزیشن نہیں لیتے، ہم بنیادی انسانی حقوق کو برقرار رہتے دیکھنا چاہتے ہیں۔

    علاوہ ازیں امریکی ترجمان سے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے ممکنہ دورہ پاکستان پر کیے جانے والے سوال پر انہوں نے کہا کہ ہمیشہ شراکت داروں کے درمیان سفارتی تعلقات کی حمایت کرتے ہیں، تاہم میرے پاس سعودی ولی عہد کے دورہ پاکستان پرمزید تبصرہ نہیں ہے۔

    میتھیو ملر کا کہنا تھا کہ سفارتی مصروفیات معمول کی بات ہے جس کی حمایت اور حوصلہ افزائی کرتے ہیں، ایران کی بات آتی ہے تو یقیناً علاقائی تناؤ کے خاتمے کا خیرمقدم کرتے ہیں۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے مزید کہا کہ ہم نے ایران اور پاکستان کے درمیان محدود پیمانے پر تنازعات دیکھے، خطے میں مسلسل عدم استحکام کے رویے کے پیش نظر ایران کے ارادوں پر شکوک و شبہات ہیں۔